Tazkia e nafs تزکیۂ نفس
-
Upload
tifl-maktab -
Category
Education
-
view
76 -
download
5
Transcript of Tazkia e nafs تزکیۂ نفس
کھیت کی مثالل و تو پ ےجب کوئی کھیت اگانا مقصود ہ ہےجھاڑ جھنکاڑ صاف کر ک زمین تیار کی
ہے۔جاتی پھر بیج بویا جاتا تب ہے۔، نالئی وتا داشت کا عمل شروع ہےنگ ہ ہ، ضرورت ک مطابق پانی ےکی جاتی ہے
،0 0 فوقتا جڑی غیر ضروری دیا جاتا، اور، وقتایں، تاک کھیت ہبوٹیاں تلف کی جاتی ہ
ے۔پوری طرح برگ وبار الئ
ذیب واخالق کی بنیاد فطرت اور • Bسالمی ت ہاہعقلB انسانی پر اور ی کائنات کی فطر ت ہے
نگ م آ ہےس ہ ہ ۔ےHور سوچ کو • Bنسان ک کسی بھی عمل ا ےا
یں مانا جاسکتا Bنسانی معاشر س التعلق ن ہا ے ےBنسانی معاشر کا مجموعی Bسی طرح ا ےا
ذا ر فرد ک لی تاثیر رکھتا ل ہہکردار بھی ہے ے ے ہرگز ب گان ہفرد اورمعاشر ایک دوسر س ے ہ ے ے ہ
وسکت یں ے۔ن ہ و�ردیتا ہ اسلامی تہذیب ، ایک انسانی تہذیب کا تصہے۔ اور اسی اخلاقی تہذیب ک� پروان چڑھانے کا نام تزکیہ نفس ہے۔
وموں پر تزکیہ ہعربی زبان کا لفظ ی دو مف ہ ہے۔لو س اس کا مطلب ےمشتمل ایک پ ہ طہارت ہے۔
ےکسی ش کو پاک اور صاف ستھرا کرنا یعنی لو س ی پروان چڑھان اور ے، اور دوسر پ ہ ے ہ ے ہےوم کا حامل اور ی ہنشو و نما دین ک مف ہے۔ ہ ے ے
ےدونوں چیزیں ایک دوسر ک لی الزم و ے ےیں ۔ملزوم کی حیثیت رکھتی ہ
اسکے نتیجے میں احسان کامرتبہ حاصل ہ�تا ہے۔
ہی و مفہ�م تزکیہ کے معن
نفس کا تزکیہ کرتے ہ�ئے اور نیک اعمال کی نش�نما کرتے ہ�ئے اس درجے تک پہنچنا کہ انسان یہ تص�ر کرے کہ وہ اللہ ک� دیکھ رہا ہے یا کم از
ااسے دیکھ رہا ہے۔یہ احسان کا مرتبہ کہلاتا ہے۔ کم اللہ : Nه Pي لل لع Nا ول ل ال لولى لص Nه ول ل ال اس�ل لر عند نحن بPنما لل لقا Nا ين لع Nا ول ل ال Xل هض لر الخطاب بن عمر ين لع
رجل۔۔۔۔۔۔۔ علPنا طلع إاذ ي�م ذات لولم لس لو " : تراه: تكن لم إان ف تراه أانك ك Nلول ال تعبد أان لل لقا إgحسان؟ ال ين لع Xأاخبرن ف لل لقا
" يراك Nإان فمجھے بتائیے کہ احسان کسے کہتےہیں فرمایا ’’اللہ کی اتم ااسے دیکھ رہے ہ� اور اگر اتم عبادت ایسے کرو جیسے ااسے نہیں دیکھ سکتےت� بے شک وہ ت� تمہیں دیکھ رہا
ہے۔‘‘
:معنیےلغوی نفس کیں مگر وئ ہلغت میں نفس ک مختلف معنی وارد ے ہ ے
یں : جان ، روح، ہقابل ذکر چند ی باطن، ذات، شخصیت، ہBنسان ک 0نفس و شی_ جو ا Bصطالحا ےحقیقت امر مگر ا ہے ہ
و وات کی جامع ش و ش ۔اندر غضب اور خوا ہ ہ ہ
را شعور رکھن والی Bنسان ک جسدB خاکی میں معصیت کا گ ےا ہ ےeس س بچن ےاور ا Bجتناباورے ن ا ےک طریقوں س بھی آگا ر ہ ہ ے ے
؛ ، والی وتی ہےایک فعال ، متحرک اور خود مختار قوتB حاکم ہ ہeنا پر اکساتی بھی اور اس Bنسان کو بد اعمالی اور گ ہےجو ا ہجھاتی ؛ نیز کبھی کسی بد eہےس بچاؤ ک طریق بھی س ے ے ے
ور پر لعنت و مالمت بھی کرتی و متضاد ہکرداری ک ظ ہے۔ ہ ے، کبھی معصیتوں اور بد وتی ہےداخلی کیفیات کی حامل ہ
Bو اکرتی اور کبھی حسنات و اعمال ہےاعمالیوں کا اصل منبع ہeنیادی و کر رeشدوخیر ک لی ب ےصالح ک لی داعی و محرک ے ہ ے ے ہ
ےسرچشم بن جاتی بالفاظB دیگر و روح اور جسم ک ہ ہے۔ ہی قوتB حاکم "نفس ، ی ہدرمیان ایک پل کا کام دیتی ہ " ہے
(SELF) التی ہے۔ک ہ
؟ہےکیا انسانی نفس
sباری تعالی BرشادB :ہے قرآنB پاک میں اHقوsھHا ، ھHا وH ت Hورeجeا فHھHمHلھH وstھHا فHا Hا سHمuو vفسH وH ن
stھHا ک Hن زHم HحH Hفل قHد ا(۹ )الشمس
موار کیا، ہقسم نفس کی اور جس ن اس ے ےیز گاری ہپھر اس کی بدی اور اس کی پر
0 و فالح پا گیا، جس ام کر دی یقینا ہاس پر ال ۔ ہ۔ن اس کا تزکی کیا ہ ے
ہمطلب ک اپyنی شخصyیت تزکیہ نفس کoا اصoطلاحی ہےےکyو yاخالقی اور yنفسyیاتی yبyیمyاریوں سy پyاyک ےکyر yک اس میں yمثبتy رجحانyات اوyر خوyبیyوyں ےoکyو پyرyوانy yچyڑyھانyا قyرآنy مyجیyد ک مطyابق o۔
ی yتزکیy ن کاyاyانس yقصدyکا مy یمyنی تعلyیyہے۔د oہ ہ
تزکیہ نفس کا اصطلاحی مطلب
ےانسان ک اندر پائی جان والی خصوصیات بنیادی طور پر دو ےیں: ہقسم کی
یں جو اس برا راست الل تعالیs کی طرف س ملی ےایک تو و ہ ہ ے ہ ہیں التی ۔یں ی غیر اکتسابی یا قدرتی صفات ک ہ ہ ہ ۔ قدرتی صفات ہ
نی مارا رنگ، نسل ، شکل و صورت ، جسمانی ساخت ، ذ ہمیں ہیں ۔صالحیتیں وغیر شامل ہ ہ
یں انسان اپن اندر یا تو خود پیدا یں جن ےدوسری و خصوصیات ہ ہ ہہےکر سکتا یا پھر اپنی قدرتی صفات میں کچھ تبدیلیاں پیدا
یں حاصل کرسکتا یا پھر ی اس ک ماحول کی پیداوار ےکرک ان ہ ہے ہ ےیں التی یں ی اکتسابی صفات ک ۔وتی ہ ہ ہ ۔ ہ اکتسابی صفات میں ہ
، اس کی فکر وغیر شامل ہانسان کی علمی سطح، اس کا پیش ہ۔یں ہ
:انسانی صفات
ہتزکی نفس یا تعمیر شخصیت ان دونوں طرز کی صفات کو مناسب حد تک ترقی ئ ک و اپنی ہدین کا نام انسان کو چا ہ ے ہ ہے۔ ےےذات کو دلکش بنان ک لی اپنی قدرتی ے ے
ےصفات کو ترقی د کر ایک مناسب سطح ےپر ل آئ اور اکتسابی صفات کی تعمیر کا ے
ے۔عمل بھی جاری رکھ مار نزدیک سب س ےتزکی نفس ک لی ے ہ ے ے ہ
ہاعلیs و ارفع نمون عمل اور آئیڈیل ترین ہشخصیت محمد رسول اللہ کی ذات
ہے۔ اعلیs ترین صفات کا اس قدر حسین میں کسی او رشخصیت میں نظر ہامتزاج
یں آتا ۔ن ہ pة لن لس لح rة ل� يس اا Nه ہول هل ال ي� اس لر Xي هف يم اك لل لن لكا يد sل (۲۱)س�رۃ الgحزاب۔لل
یم علی السالم ن آنحضرت • ملسو هيلع هللا ىلصحضرت ابرا ے ہ � ہ�ےکی بعثت ک لی دeعاء فرمائی، اس میں آپ ے
ی بیان فرمایا ہ�ےکی بعثت کا اصل مقصد ی ہ�۔ک آپ لوگوں کا تزکی فرمائیں ہ ملسو هيلع هللا ىلص ہ
• pل لم يك هح يل لوا لب لتا هك يل ام ا yا ام ول ه لع اي لو لك هت ليا آا يم yه Pي لل لع ال� يت لي يم yا ين وم ه gا اس�ل لر يم yه Pهف ي| لع يب لوا لنا وب ل لرام Pهك لح از ال هزي لع لت ال لأان لك لون هإا يم yه Pهوك لز اي لو
اے ہمارے رب ان میں، انہیں میں سے رس�ل بھیج ج� ان کے پاس •آایتیں پڑھے، انہیں کتاب و حکمت سکھائے اور انہیں پاک کرے ۔ تیری
اا ت� غلبے والg اور حکمت والg ہے۔ س�رۃ البsرہ ] [ ۱۲۹یsین
یم علی السالم کی اس دeعاء ک مطابق جب ےحضرت ابرا ہ ہکی وئی تو الل تعالیs ن آپ ملسو هيلع هللا ىلصحضرت کی بعثت ے ہ � ہ� ملسو هيلع هللا ىلص
ہبعثت اور اس ک مقاصد کا حوال ان الفاظ میں دیا :ےeم� �يك ك Hزe Hا وHي Bن Hات eم� آي �ك Hي eو عHل �ل Hت eم� ي 0 م�نك وال eس Hم� رe Hا فBيك �ن ل Hس ر�
H HمHا أ كHونeمH Hع�ل � ت eوا eون Hك Hم� ت eم مuا ل �مeك eعHل �مHةH وHي �حBك HابH وHال �كBت eمe ال �مeك eعHل وHي
(١٥١بsرہ )م ن تم میں تمھیں میں س ایک رسول بھیجا جو تم ےچنانچ ے ہ ہ
ارا تزکی کرتا اور تم کو ماری آیتیں سناتا اور تم ہےکو ہ ہ ہے ہہکتاب و حکمت کی تعلیم دیتا اور تم کو و باتیں سکھاتا ہے
یں جانت تھ ے۔ جو تم ن ے ہ ہےیں وئی B کتاب و حکمت(جو مذکور ہ)تالوتB آیات اور تعلیم ہ ۔یں، بلک اصلی مقصد ہتو و اصلی مقصد کی حیثیت س ن ہ ے ہ
یں وئی ۔ک وسائل و ذرائع کی حیثیت س مذکور ہ ہ ے ے
کرام• انبیائ اگر علیھم ےآپ ے کی بعثت ک مقصyyد السoooلام
یں تyو یyوں ہکyو سyمجھنا چyایں ک ان کyا ہسyمجھ سyکت ہ ےاصyyلی مقصyyد تyyو لوگyyوں وتyا ی ہک نفyوس کyا تyزکی ہ ہ ےے اور اسyی نقط نظyر س ہ ہےہو اپyyنی تمyyام دعyyوتی اور اصyyالحی سyyرگرمیوں کyyا
یں ہآغاز کرت ۔ے
انبیاء کی بعثت کا مsصد
ہتزکی کyا سرچشyم اور اس • ہ sالیyدر الل تعyع و مصyا منبyہک، اسyyی کی ےکی کتyyاب ہوتyا ہتعلیم س تyزکی کyا آغyاز ہ ےے اور پھyyyyyر اسyyyyyی ک ے ہیں جyو نyبی ہاسyراروحقائق ے ک ذریع س واضyyyح ہ ے ملسو هيلع هللا ىلصہو کyر اس تyزکی کی تکمیyل ہ
یں ۔کرت ےہ
ہتزکی کا سرچشم ہ
ےتزکی کyyا عمyyل انسyyانی معاشyyر ک • ہ ہیں ی محyyدود ن ہےکسyyی گyyرو تyyک ہ ہ ہہبلک اس کyا تعلyق تمyام افyراد اور تمyام وں بلک پyyyyyور معاشyyyyyر س ےگرو ہ ے ہ ہ، کyوئی شyخص بھی ہےیکسyاں طyور پyر ےاس ک بغyyیر آخyyرت میں نجyyات اور یں کyر سyکتا اس کی ۔فالح حاصyل ن ہحیyثیت دین میں صyرف ایyک فضyیلت ر شyyyخص ک لyyyی یں بلک ےکی ن ے ہ ہ ہے ہہے۔ایyک نyاگزیر انفyرادی ضyرورت کی ےی نجyات اور فالح آخyرت ک لyی ایyک ے ہ
۔ضروری شرط ہے
تزکیہ ک�ن کرے؟
gلل لو هو� لح يل ا لن هم لل لز لن لما لو Nه ول ل ال هر يك هذ هل يم yا اب ال� اق لع لش يخ لت لأان ان�ا لم آا لن هذي ول ل هل هن يأا لي يم لل لأايم yا اب ال� اق يت لس sل لف اد لم gلأ يل ام ا yه Pي لل لع لل لطا لف ال يب لق همن لب لتا هك يل ات�ا ا اأاو لن هذي ول ل لكا ان�ا اك� لي
لن �sا هس لفا يم yا ين وم ه ةر Pهث لك :لو الحدید] [۱۶س�رۃ
آایا کہ ان کے دل ذکر کیا اب تک ایمان وال�ں کے لئے وقت نہیں ان کی اور ہ�جائیں نرم اتر چکا ہے اس سے اور ج� ح� ہلہی سے اطرح نہ ہ�جائیں جنہیں ان سے پہلے کتاب دی گئی تھی ۔ پھر جب زمانہ دراز گزر گیا ت� ان کے دل سخت ہ�گئے ۔ اور ان میں بہت سے
فاس� ہیں
تزکیہ سے غفلت انسان ک� معصیت کی طرف لے جاتی ہے
Xي هوب لر لم هح لر لما gلول ها هء ي� و اوس هبال rة ة لر لوما gل لل لس يف ون ل لون ال هاةم Pي هح لور ةر ي� اف لغ Xي هوب لر لون 53ها
gلو هال ’’نفس امارہ ت� بدی پر اکساتا ہی ہے یہ کہ
کسی پر میرے رب کی رحمت ہ� ،(۵۳)س�رۃ ی�سف۔ بے شک میرا رب بڑا غف�ر و رحیم ہے۔‘‘
pه لم لو�ا ول ل هس ال يف ون ل هبال ام هس يق اا gآ لل Ąلواور نہیں ! میں قسم کھاتا ہ�ں ملامت کرنے والے نفس کی ۔
(2)(۲)س�رۃ الsیامہ ۔
pا ون ل هإ� لم يط ام يل اس ا يف ون ل لyا ال ات وي ل لا ہي ڰ27آ
هس مطمئن ! )اے وہ جس اے نفوب پر جما رہا( کادل اپنے ر
) الفجر۔ ۲۷س�رۃ (
تزکیہ نفس کسطرح کیا جائے؟اسنت و فsہ(• آان، اقر هم دین ) هل عل حص�آان اور م�ت ک� زیادہ سے زیادہ یاد کرنا، اعتکاف اور • اقر هت تلاو
تہجدہلہی، عبادت )فرض و نفلی )مگر اعتدال کے ساتھ(• هر ا ذکنیک ل�گ�ں کی صحبت )اجتماعیت(•هح معاشرہ کی عملی جدوجہد• اصلاه� نفس(• اخ�د احتسابی )ضب
وہ عوامل جو تزکیہ کے عمل میں رکاوٹ ہیںاپنی ذمہ داری�ں )دینی، دنیاوی، معاشرتی، وغیرہ( سے •
غفلتاپنے نفس کی ناجائزخ�اہشات کی پیروی•شیطان کے حملے اور برائی کے جال•ابری صحبت• ابرا ماح�ل اور تکبر•ادنیا کی بے جا محبت اور لگن• هل حص�مای�سی•
د�عاt Hلل tا Hلل �تss Hا Hن Hق�وHاهHا ا Hف�سBي� ت �تH هeمu آتB ن Hن Hق�وHاهHا ا Hف�سBي� ت هeمu آتB ن
�رe مHن� ي Hخ Hت� Hن هHا وHا Hو�الHمHا وHه� Bي �رe مHن� وHل ي Hخ Hت� Hن هHا وHا Hو�الHمHا وHه� Bي وHلt ك Hزt ك HزssاHاهHه
ہی عنایت کر �sہی عنایت کر یااللہ میرے نفس ک� اس کا ت �sیااللہ میرے نفس ک� اس کا تات� ات� ہی اسکا سرپرست و م�لg ہے اور ات� کہ ات� ہی اسکا سرپرست و م�لg ہے اور کہ
ہی اسکا بہتر تزکیہ کرنے والg ہے۔ہی اسکا بہتر تزکیہ کرنے والg ہے۔