ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9....

204
1 نان- اےw w w w w w

Transcript of ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9....

Page 1: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

1

اگی بی

اے-عمران ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 2: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

2

ات

ت عنوان

ت

فہرس

ابوت کا قیدی

ت

40 ن

40 زمیدار جو عامل بن گیا

32 حسین چمارن اور ٹھاکر

32 جنگلی جنات اور نبانباجی

23 مندر ، شکتی اور مسان

04 کا بیون اریبہن

زیلیں

ٹ 92 جانگلی وال کی چ

دی وار

ٹ

14 ہای

11 مال پور کے سیوک

اہ نیپال کے درنبار میں

43 ش

اہ نلوہ کی بیوہ تھی

24 وہ ش

اہ نیپال پر جادو

20 ش

زوں کا ای من خون

ت

444 کالے کبوت

449 حصار

دمنی کا پیار 444 ی

دمنی کا پہلا وار 441 ی

ز بن گئےب 430 گاؤں کے وارث مہاچ

424 لڑکیاں جو مندر وں میں لیجائی گئیں

زکت کریمہ کی تب

ت

429 آی

اہ

424 درن ائے راوی کے کنارے گ

409 میاں جی کی کرامات

494 میں نباغی ہوں

490 اندھیری منگل

زان کا عامل اہ ات

492 ش

434 بھولو پہلوان کے کہا تھا

439 جہاں عامل چلہ کاٹتے ہیں

414 استاد مراد کا راز

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 3: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

3

زن ا

ٹ

410 ماش کر گ

زن ا نے ڈس لیا

ٹ

444 جادو کی گ

443 ملوں کی مجلسسندھ میں کالے عا

424 بچے جو کالے جادو سے پیدا کئے گئے

420 سفلی عامل ننگے ہو جاتے ہیں

اتھ شیرازی کے طلسما

424 تکالی ن

342 نباپ نے بیٹی جن کے حوالے کر دی

340 عملیات کی دنیا میں پہلا قدم

344 ہمزاد کی تلاش

334 دھن کی تپسیا عمل

332 بندر عباس کا پر اسرار سادھو

339 جوان بدن کی مہک

332 شیطانوں کا استھان

زآنی وظائ

ت

324 ق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 4: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

4

ابوت کا قیدی

ت

ن

چلتے چلتے میاں جی نے گھمبیر لہجے میں مجھے ای نبار پھر سمجھان ا تھا۔

ل پیری ہے۔ وہ کسی رو'' ھچپ

زادی

وں جما کر رہنا۔ حرام

اگی پتر! تیرا علم ابھی کچا ہے۔ تو ضد کرکے جا تو رہا ہے لیکن میرے بچے ذرا ن ائ

ا پ میں تمہارے سامنے اور پیچھے ن

اور ……سے تجھے دھوکہ دے سکتی ہے۔ اس کا بھروسہ نہ کرن

ا کرتے تھے

ٹ

نصیب کرے۔ تیرے دادا بھی وہاں بیٹھ کر چلہ کان

ت

ب ''…… ہاں۔ میں نے تجھے جس جگہ پر بیٹھنے کو کہا ہے وہیں پر بیٹھنا۔ اللہ ج

استاد مراد نے بھی مجھے کہا تھا۔

'' ہیں۔مجھے ساتھ لے چلو۔ ای اور ای گیارہ ہوتے''

مگر میں نے دونوں کی نہیں سنی تھی۔

زی پہر میں داخل ہو رہی تھی۔ میں ابھی میانی صاحب سے ای کوس دو

اک تھی۔ پورا شہر اندھیرے میں ڈونبا ہوا تھا۔ رات آچ

زی قہرن

ٹ

ب رات کے سناٹے میں میرے دل و دماغ پر خوف کے پہرے بیٹھنے لگے یہ رات تببر ہی تھا ح

ز زا ہوا ہو تو راستے میں حائل ساری رکاوٹیں بہاتھے۔ مگر میں زت ب

زھ رہا تھا۔ جو اپنی آتش سے ب

ٹ

کی گردان کئے آگے ہی آگے اس سیل رواں کی طرح تب

ا ہے۔ رستستان سے ینگروںوں اور وں ں کے ر ر سے لب وظائ

ت

لے جان

زن ا تھا۔ میں…… ماحول میں کہرام سا مچا ہوا تھا زاہ بداور کچھ یہی عالم میرے اندر بھی تب

روح سے آ جس رض سے میانی صاحب میں وککی گاننے جا رہا تھا اس پر میری زندگی کا داروداار تھا۔ انے اتقامم کی آگ جھاننے اور اس چ

ے ہنستے بستے آشیانے کی خوشیوں کو اپنی ظالم لہروں میں لے کر رضق کر دن ا تھا۔معصوم جانوں کے خون کا بدلہ لینے کے لئے انے جیون کا ای نیا کھیل کھیلنے کے لئے آگ کے اس درن ا میں کودنے جا رہا تھا جس نے میر

ز اگلنے کے زن ا تھا۔ ن ادوں کی ای یورش تھی جو میرے اندر کے جوالا مکھی کو نباہ تھے اور دل و دماغ میں کہرام سا تب

رہا تھا میری زنبان پر وظائ

دا سے اس توفیق کی دعا مان

اب تھی۔ میں خ

ت

کہ جس کی داد سے میں اس ظالم لئے بے ن

زجی کی آنبادی تھی۔ میں جوں جوں بدروح کو جہنم واصل کر سکتا تھا۔ میں جین مندر سے بہت آ گئے نکل گیا۔ اس زمانے میں لاہور کی یہ آنبادی اتنی گنجان نہیں تھی۔ وکتب

زن

زان علاقہ تھا۔ میرے نبائیں طرف م کشادہ اور وت

زاہ میرے استقبال کے وہاں سے گزر رہا تھا' رات کے

اچتے ہوئے دکھائی دینے لگے تھے۔ مجھے گان جیسے وہ چ

دہ وجود لہراتے ہوئے' ن ادی

لئے جشن کا اہتمام کر رہی ہے۔ فضا میں منحوس مہیب سیاہ اندھیروں میں بہت سے ن

بہیمانہ وجود بھوکی نظروں سے

ٹ

ز کر دن ا۔ جانوروں کی کربناک چیخیں گونج رہی تھیں تو اندھیروں میں لپ

ز ات کے زت

ا اور دل و دماغ کو یکسوئی کے ساتھ وظائ پر مرکوز کر دن

مجھے گھور رہے تھے۔ میں نے اپنا خیال فورا وظائ

ب میانی صاحب کی خستہ حال رستوں کے ن اس پہنچا تو میرا پورا بدن پسینے سے بھیگ چکا تھا۔ میں نے صبح ہی اس جگہ کا تعین کر لیا ب کے درمیان واقع میانی صاحب کی گھاٹی پر پہنچ کر تھا جہامیں ح

زن

زجی اور م ں مجھے بیٹھنا تھا۔ میں وکتب

زنباد بدروحوں کو جہنم واصل زگد کے اس صدیوں پرانے شجر ظلمت کے نیچے بیٹھ گیا یہاں نہ جانے کتنے عاملوں نے وککیاں گان کر خانماں تب ور ہندو عامل عموما یہاں بیٹھا کرتے تھے۔ کیا تھا۔ یہ جوگیوں کا استھان بھی تھا۔ عیسائی اتب

ی )قبیلہ( بھی رہتی ہے اور کئی بدروحوں کو جلا

ھپ ک

زگد کے نبارے میں آگاہ کر دن ا تھا کہ اس پر عیسائی جنات کی ای کے ے م میں د ہ ہے۔میاں جی نے مجھے اس تب

ت

کر ان کی را ا اس نہ س سال آبی د درح

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 5: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

5

زا

ٹ

زگد کے ن اس سرسوں کا ای تب اگوں کی طرح لہرتب

اخیں ن

زگد کی ش کا ماحول انتہائی پراسرار بنا دن ا تھا۔ تب

ت

ے آبی د درح

ھنگ

ا رہی تھیں۔ میں نے ٹائئی اس دیے کے ن اس چھائئی اور اگیٹھی سا دن ا روشن تھا جس کی ملگجی روشنی نے مہیب

ور پورے اطمینان کے بعد وککی کا سامان نکالنے گان۔نکال کر سامنے ر ا لی۔ پھر میں نے ٹائئی اور اگیٹھی کے گرد حصار نباندھا ا

پر جیسے بھوال ل آ گیا۔ مجھے گان جیسے بہتمنکوں والی سیاہ تسبیح نکالی اور اگیٹھی کے سلگتے خوشبودار سحرسوز دھوئیں پر نظریں جما کر پڑھائی کرنے گان۔ ابھی میں نے پہلی تسبیح439میں نے

ت

زگد کے درح سارے مل ن نہ کی تھی کہ تب

ز ذی حس پر موت زگد کی آبی د دنیا ان پرندوں کو نگل رہی ہے اور ہ کے پتوں میں جان کنی کے عالم میں پھڑپھڑا رہے ہیں اور تب

ت

کمندیں ڈال رہی ہے۔ پرندے درح

ا

ی پر مرگ ن

ھپ ک

اخیں جہنمی شعلوں کی طرح دیوانہ وار میرے اردگرد لہرانے لگی تھیں اور عیسائی جنات کی پوری

زگد کا پور استھان اس ہاڑ کی طرح ش یز ر ر تھا کہ تب

ت

گہاننی ارری ہو ئی تھی۔ میرے سر کے اوپر اس قدر یامم

دشہ ہوا کہ اگر یہی عالم رہا تویہ

ارری ہو جاتی ہے۔ مجھے خ

ٹ

کپ ااہکپ ال میں آتش فشاں ابلنے لگتا ہے تو اس پر

ت

ن وں گا۔ ای لمحہ کے لئے میری رگ استھان پھٹے گا اور میں انے لرزنے گان تھا جس کی ن ا

حصار سمیت اس میں رضق ہو جائ

زے

ٹ

اک چلے کاٹ چکا تھا اور خوف مجھ پر کبھی غالب نہیں آن ا تھا مگر وہ لمحے تب

ز گیا۔ اگرچہ میں اس سے پہلے بھی کچھ خطرن

ت

اائے پرآر ب اور جاں گسل تھے۔ مجھے لگ رہا تھا جیسے میرے اندر آرا چل رہا ہے اور رگ میں خوف ات

ضعا

ا ہوا تھا۔ اس کے نباوجود میں انے ذہن کو خو

ٹ

اور خوف کی صلیب پر میرا بدن لٹ

ت

د دندانوں سے کاٹ رہا ہے۔ بے حد اذی

ٹ

ف کی دہلیز ن ار نہیں کرنے دے رہا تھا۔ میں جانتا تھا کہ ذرا سی لغزش مجھے تباہ کر دے قلب کو انے کھری

تھا اور مجھے بہت سے خوفنا گا۔ جلالی عملیات کی آگ مجھے روئی کی مانند

تت

وں گا یہ میرے مضبوط اعصاب کی آزمائش کا وق

ا تھا۔ مجھے اس جلا کر را ا کر دے گااور میں اک شعلہ بے آسرا کی طرح بجھ جائ

محوںں کو سرگوںں کرن

ت

ک قال

تھی۔ جس

ت

ا تھا۔جو میری خوشیوں کی قال

زاہ بدروح کو تسخیر کرکے عبرتناک موت سے ہمکنار کرن

تھی چ

ت

۔ پس مجھے اس ……نے میرے ارمانوں کا خون کیا تھا۔ میرے ہنستے بستے گھر کو اجا دن ا تھا۔ اور جو میرے بچوں کی قال

ا تھا۔

زو ہون

امتحان سے سرچ

زگد کے مکینوں کا ر ر کم ہوے گان تھا۔ جوں جوں میرا عمل ز بعد تب زھتی جا رہی تھی۔ کچھ ہی دت

ٹ

تب

ٹ

کپ ااہکپ زگد کے استھان پر زھتا جا رہا تھا۔ چند ہی محوںں بعد مجھے احساس ہوا جیسے کوئی بھاری بھرکم وجود تب

ٹ

تیز ہو رہا تھا۔ استھان کا لرزہ تب

اگوار سی بو پھیل ئی اور پوری فضا پر بوجھل

زھ رہا ہے۔ اس کے ساتھ ہی پورے ماحول میں کافور کی ملی جلی ن

ٹ

ا ہوا میری طرف تب

ت

جیسے ا لم ات کت کا اار تر تھا۔ میری پڑھائی کا تیر ک بی بیٹھا س سا ارری ہو گیا۔ مجھےدھپ دھپ کرن

بھی رک ئی ۔ اگیٹھی کا دھواں ای دبیز سی چادر کی طرح میرے اردگر

ٹ

کپ ااہکپ ب تھا۔ میں نے آنکھیں کھول دیں تو اس کے ساتھ ہی استھان کی

کی رانمائئی میں اس جای

ت

مرکوز د پھیل گیا تھا۔ میں نے اپنی آنکھیں ماعت

اگہانں آ رہا تھا۔

دھر سے وہ وجود ن کرکے پڑھائی ر ع کر دی خب

بولا تھا۔ پھر پڑھائی کے دوران دونبار یہ جملہ میری بوجھل اور قہر میں رضقاں آواز گونجی۔ مجھے گان جیسے میرے اندر سے کوئی اور ہی بول رہا ہے۔ مجھے اپنا آپ اجنبی سا گان۔ میں نے……'' آگے اور آگے …… آجا …… حاضر ہو جا ''

زھ آن ا۔ وہ جیسے بہت لمبی

ٹ

ابوت اٹھائے ہوئے میری طرف تب

ت

وجود سر پر ن

ت

زدار ای طویل القام انیے بعد ہی دبیز دھوئیں میں کفن تب

رہا تھا۔ اس کی بوجھل اور گھمبیر آواز سے ای دو ن

زی طرح کای مسافتیں طے کرکے آن ا تھا' تب

دو ئی ۔

ٹ

زان ا۔ استھان کے ماحول پر سنسناہ

ٹ

زتب

ٹ

ز ر ا کر اور دونوں ہاتھ نباند ھ کر تب ابوت حصار کے نباہ

ت

ز اگیٹھی کے سامنے آ کے رک گیا۔ ن وہ حصار سے نباہ

''آقا میرے لئے کیا حکم ہے؟''

''……اپنا حصہ لے اور چلا جا''

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 6: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

6

ا ب پھینک دن

ب ہو گیا۔میں نے سخت لہجے میں کہا اور پھر تھیلے میں سے سات دالوں سے بنا ہواپتلا اس کی جای

دوں کی ھپٹا اور غای ۔ وہ ندی

ں میں جلدی سے اٹھا اور آماعن کی طرف دیکھا۔ نو چندی رات انے جوبن پر تھی۔ میری ماععتوں اور بصارتوں کی بندشیں کھل ئی تھیں۔ میں ا ہلیچ

ب کائنات اسرارمیں سرگرداں مخفی مخلوق کو دیکھ سکتا تھا۔ ہوائی مخلوق آماعن پر

ابوت میں د ہ ہونے کرتی گھوم

ت

کھول دن ا پھر میں نے ن

ں

ھک

ابوت کا ڈ

ت

ابوت کو حصار کے اندر کھینچ کر ن

ت

ابوت پھر رہی تھی۔ میں نے مخصوص عمل پڑھااور پھر ن

ت

زی نبار پڑھائی کی اور وظیفہ پڑھتے ہوئے ماش کے دانے ن

سے پہلے آچ

و بھی کر دن ا تھا۔

ز لب اس کے چاروں طرف پھیلا دیے تھے۔ مشک بور کا چھڑکائ ابوت میں لیٹ گیا اور زت

ت

ا اور میں دم بخود سا خود سپردگی کے انداز میں موت کے ن ابوت والی جگہ کو اگر کی خوشبو سے مہکا دن

ت

کی حاضری کے لئے ن

ت

قاتل

ابوت میں موت کا سکون اور گھپ اندھیرا تھا۔ ہوا کا ای جھونکا بھی داخل نہیں ہو رہا تھا لیکن

ت

عجیب نبات تھی کہ مجھے آکسیجن کی کمی کا احساس نہیں ہو رہا تھا۔ ای عجیب سی مسرور کن خوشبو میرے ذہن پر مسلط وظیفہ پڑھنے گان۔ ن

اور ذہن میں اار تر کی گھڑن اں بج رہی تھیں۔

ت

ہو رہی تھی اور رگ و پے میں لذت آمیز سنسنی پھیل رہی تھی۔ میری ماعت

اور کسی توققع خطرے کے دے رہی تھی۔ مجھے گان کہ میں جہان اسرار میں کھو گیا ہوں۔ میری آنکھیں تو پہلے ہی بند تھیں۔ لیکن اعصاب کی ساری سیاتت یداار تھیںدل کی دھڑکن صاف سنائی……'' ٹھک… ٹھک… ٹھک ''

ابوت میں گردش کر

ت

رہی تھی۔ لمحے سرک رہے تھے۔ دل کی دھڑکن کی صدا آہستہ آہستہ دور ہوتی جا رہی تھی۔ یوں لگ رہا تھا جیسے آواز گلے ملنے کے لئے مجھے تیار کیا جا رہا تھا۔ مشک بو کی مہک تیز رفتار ہوا کے جھونکوں کی مانند ن

وں کا غبار بن کر گہرائیوں میں گر رہا ہے۔ مجھے چلہ کے تقاضوں کے مطابق کسی قسم کے خوف میں مبتلا

ا تھا اور نہ ہیمعدوم ہو رہی ہے اور میرا بدن خوشبوئ

وناہو ں

پ حرکت کرنی تھی۔

یہ خود سپردگی کا عمل تھا۔

ابناکیوں اور رفعتوں کے سا

ت

اریکی کی چادر سرک ئی تھی اور کھلا آماعں اپنی ن

ت

ز گیا تھا۔ میرے ذہن سے ن

ت

وں میں میں خواب و خیال کی دنیا میں ات

اائ

ضضتھ پھیلا ہوا نظر آن ا۔ پوری کائنات کے اسرار کے فل جیسے کھل گئے تھے۔ یو ں

ا ہوائی مخلوتیر ر

ت

دھر سے بھی گزرن زھ رہا تھا۔ میں خب

ٹ

ق کے بدوع'' بدوررت وجود یرتت و اتعجابب سے میری طرف دکھتے لیکن میرے ہا تھا مگر پڑھائی کا عمل پھر بھی نہیں رکا تھا۔ ای خودکار طریقے سے ہی ای طرف کو تب

زاق وجود کی روشنیاں انہیں مجھ سے دور کر دیتیں۔ ای دو نبار کچھ زاق کی لہراتی طلسماتی روشنیوں تب دہ سر اور شرارتی وجود مجھے چھونے اور ڈرانے کی خاطر میری طرف لپکے بھی تھے مگر جو لم وہ میرے تب ب آئے ان ر ری ی ز

ت

کے ق

پر ان گنت سے شہاب گرے اور وہ عبرتناک چیخیں مار کر لمحہ بھر میں را ا ہو گئے تھے۔

احد نظر ار و ماع کی وسعتیں جلوہ

ت

زنے گان جس سے پورے ماحول میں ن

ت

زھنے گان تو اسی لمحے نو چندی رات کا شباب ات

ٹ

ب کو تب

ا ہوا ایکجای

ت

زن

ت

سے ات

وں کے سی

دھر فگن تھیں۔ میں فضائ زھ ئی ۔ میں نے دیکھا کہ خب

ٹ

زاری تب

ت

بے چینی و بے ق

ب پہنچا دور بہت دور ای کھنڈر نما عمارت ہے جس پر سونے کا کلس… کو مجھے لے جان ا جا رہا تھا ی ز

ت

دہ رانمائ قوتیں مجھے اس کھنڈر میں لے گئیں۔ میں ق ادی

ز بعد ن تو یہ نمان اں ہے' کسی غمزدہ بیوہ کی طرح اداس نظر آ رہا ہے۔ کچھ ہی دت

ا انوں کی کھوپڑن اں اور ہڈن

ز ان اگوار بو میں سانسیں لے رہی تھی۔ میں مندر کے ای مندر کی عمارت تھی جس پر کائی اور مکڑیوں کے جالے جال کی طرح پھیلے ہوئے تھے۔ مندر سے نباہ

ں بکھری پڑی تھیں۔ مندر کی عمارت ن

ز کو نکلا۔ بکاا نباہ ھنبپ

اگوار بو کا

زا تو دروازہ بے آواز صدا کے ساتھ دھیرے دھیرے کھل گیا اور ن

ت

زے سے دروازے کے سامنے ات

ٹ

تب

کا دھواں پھیلا

ارنجی رن

زے سے کمرے کے اندر پہنچ گیا۔میں دروازے کے اندر داخل ہوا۔ گہرے ن

ٹ

ا جا رہا تھا اور میں ای تب

ت

بزھ رہا تھا دھوئیں میں میرا راستہ ب

ٹ

ہوا تھا۔ میں جوں جوں آگے تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 7: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

7

خوشبودار احساس

ت

زعکس کمرے کا ماحول نہای وں کے تب

اگوار فضائ

تیر ئی ۔ مندر کی ن

ٹ

اک مسکراہ

زن آراستہ پھولوں سے سجا ہوا کمرہ لئے ہوئے تھا اکمرے کا ماحول دیکھ کر میرے لبوں پر زہ

ت

زی سی مسہری' … ور نہای

ٹ

ای تب

ابی سے والہانہ انداز میں پھیل گئے ریشمی پردے جس کے چاروں طرف لہرا رہے تھے۔ میٹھے میٹھے سروں میں گھنٹیاں بجنے لگیں' بے خود کر دینے والا ماحول تھا۔ میں دروازے کے

ت

اور درمیان کھڑا ہو گیا تو مسہری کے پردے بے ن

انگیز ہوس

ت

ازاں و جمال صفت دوشیزہ مہین لباس میں لپٹی ہوئی مسہری پر بیٹھی ہوئی نظر آئی۔ اس کی آنکھوں میں عجیب سی وح

آمیز چمک تھیں۔ ای کمال ن

و ''

زنم جاگ اٹھا۔……'' ٹھہر کیوں گئے ہو۔ آگے آجائ

ت

وہ بولی تو فضا میں ت

ز اور

زھا۔ میری چال میں تفاچ

ٹ

دمنی میں آگے تب مجھے گماں ہوا کہ میں جس کی تلاش میں آن ا ہوں یہ وہ نہیں ہے۔ ی

تت

کا ملغوبہ۔ ای ایسی بدروح خمار تھا۔ زنبان اس کے جلوہ حسن کے آگے گنگ ہو ئی تھی۔ اس وق

ت

تو نفرت و کراہ

د مخفی قوتو ای

وں جیسی میٹھی دوشیزہ کون ہے؟ شم

بن ی

ش

ں نے اس ہربنبان وجود کو میری داد کے لئے ھیجا ہے۔ہے جس کو دکھتے ہی گھن آتی ہے۔ مگر یہ شفاف

ز عضو بے نباک ہو گیا۔ اتنی مل ن عو زن ا ہو گیا۔ اس کا ہ زوں جیسی تھی۔ اس کو دوہ انگڑائی لیکر اٹھی تو اس کے ریشمی بدن کی پوروں میں آتش جوانی سے تلاطم تب یکھ رت میں نے زندگی میں نہیں دیکھی تھی۔وہ کسی مصور کی خیالی تصوت

رزی جمال اپسرانے میرے پو ں

ازپ

زاموشی کے عالم میں کھو گیا۔ اس ن

ا تھا۔ اسے دکھتے ہی میں خود ق

ت

پورے بدن کو انے سحر میں جکڑ لیا تھا۔ میں دم بخود یرتت سے اس مجسمہ فطرت کو دیکھ رہا تھا۔کر زاہد بھی کفر کرنے پر مجبور ہو جان

زھو۔ میں کب سے تمہا''

ٹ

دم آگے تب و میرے ہ

''رے اار تر میں پیاسی بیٹھی ہوں۔آئ

زاری سے پہلو بدلنے لگی۔

ت

دنبات سے مغلوب ہو رہی تھی اور وہ جل پری کی طرح مخملی مسہری پر بے ق

اس کی آواز خب

ا اور میں نے اس کا ہاتھ بے اختیاری سے تھام لیا۔ اس نے سسکاری میں کسی سحرزدہ موکل کی طرح مسہری کے ن اس پہنچا تو میری رگوں میں آتش لہو بھڑکنے لگی۔ اس نے نرم گداز شیر و شہد میں گندھا زھان

ٹ

ہوا ہاتھ میری طرف تب

ا ہے۔ اس نے

ت

ب میرا ہاتھ تھاما تو میرا پورا بدن موم کی طرح پگھل بھری تو آگ نفس میرے بدن کو یوں جلانے لگی جیسے آگ سے بھڑکتے تندور کے ن اس موم ر ا دن ا جائے تو وہ پگھل کر مائع ہو جان ی ز

ت

گیا۔ وہ اٹھی اپنا رہ ہ میرے ق

زسوں سے کہاں تھے۔ ''لا کر بولی ''تم اے م تب

کی طرح اس کا تمازت بھرا رہ ہ دیکھتا رہا۔

ت

ب میں خاموش کسی ی

اس نے میرے دونوں ہاتھ انے گداز مخروطی ہاتھوں میں تھام لئے اور انہیں اپنی تپتی آنکھوں پر گان کر بولی۔

دب ہو گئے۔ میرا دل بے اختیار ہویہ آنکھیں وصل ''

گیا۔ہجر میں سلگ سلگ کر موم ہو ئی ہیں۔'' اس کی آنکھوں سے موتیوں جیسے آنسو گرے اور میرے ہاتھوں میں خب

ا ''

''میں اب آ گیا ہوں ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 8: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

8

میرے لبوں سے نکلا

و گے۔''

''اب مجھے چھو کر تو نہیں جائ

ابی سے پوچھنے لگی۔

ت

ب کر کے بے ن ی ز

ت

وہ انے ق

میں پگھلتا چلا گیا۔ میرا نفس بہک گیا اور مجھے کچھ ہوش نہ رہا کہ میں کیا کر رنہ

ت

بزی

ت

کیا ہوا کہ میں موم کی طرح اس کی ق

تت

ب حسن آتش رواں نے جانے اس وقب ہوش آن ا تھا ح

تت

ہا ہوں اور میرے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔ مجھے تو اس وق

اہ میں رضق کر

دن ا تھا۔مجھے ن انی ن انی کرکے میری روح کو آب گ

ب حسن اپنی حقیقت کے ساتھ آشکار ہو گیا اور اس نے بے حد و کی دلدل میں ڈبکیاں کھا رہا تھا' وہ دلفری

ت

اہ وندام

ب میں گب ح

تت

ب دیکھا تو پس اس وق

کر اس کی جای

بے حساب بلند قہقہہ گانن ا۔ میں جیسے ہوش میں آگیا اور وکی

ب نے میرے قلب و نظر مجھ پر لرزا ارری ہو گیا۔ مسہری پر میں جس زب وصل کی آگ سے موم ہو گیا تھا اب اس کا جہنمی پیرہن یاںں ہو گیا تھا۔ کچھ لمحے پہلے جس کے حسن دلفری

ت

کو بدگماں کرکے مغلوب کر لیا تھا اب کے ق

دوخال کے ساتھ نمان اں ہو گیا تھا۔ وہ مسہری پر ای سراپہ نفرت اپنی قہرسامانیوں حقارتو

ں کے نشہ میں مغرور ہوئے بیٹھا تھا۔ اس کی آنکھوں سے شعلے نکل رہے تھے۔ اس کا مکروہ رہ ہ میرے سامنے مکڑی کے انے مکروہ خ

زھ گیاتھا۔

ٹ

وں کی بجائے تعفن آمیز بو کا احساس تب

جالے کی طرح پھیلا ہوا تھا۔ خوشبوئ

دمنی مجھے دغا دے ئی تھی۔ مجھے نبات ہو ئی تھی۔ میں انے چلے کی رن اضتوں کے انبار تلے دب گیا تھا۔وہ سراپہ آگ' نفرت و جلال کا روپ ی

دمنی فتح سے وکر تھی۔ وہ کسی فاتح درندے کی طرح ڈکرائی اور بولی ی

زنباد کر دن ا ہے۔ ہا '' اک شکست سے دوچار کر گیا تھا۔ میں نے بے بسی کے عالم ''۔اس کا قہر و… ہا…ہا… ہا…میں نے تیری شکتی' تیرا مان' تیرا گیان اور تیرا استھان پلید کر دن ا' تباہ کر دن ا' تجھے تب

ن

ت

نفرت کی مستی میں ڈونبا قہقہہ مجھے ذل

ا اور میں مسہری سے نیچے گر گیا۔میں خود کو مجتمع کرنے کی کوشش کی اور اس کے نبال اپنی مٹھی میں جکڑنے گان۔ لیکن اس نے میرا ہاتھ جھٹک دن

زفیلی سردی میں ٹھٹھرتے اور شرمندگی کی لہر میری حیثیت تب

ت

ز پھینک دن ا جائے۔ ندام ار کر بے دردی سے نباہ

ت

نے مجھے ھنجوڑ کر ر ا دن ا تھا اور پھر میں نے ہوئے اس نومولود بچے کی سی ہو ئی تھی جس کے اوپر سے بھاری لحاف ان

ب دیکھا جو انے خبیث نباطن کی خباثتوں کے

کی جای

ت

ساتھ میرے سر پر کھڑی تھی۔اپنی حیثیت کا ادراک کرتے ہی اس قاتل

ا اور پھر نفرت سے بھرپور نگاہ مجھ'' ا ہوا بولا تو اس نے استہزائی قہقہہ گانن

ت

ا کاب

ت

دمنی میں تجھے زندہ نہیں چھو وں گا''۔ میں ہاب پر ڈالی اور بولی۔ی

اہ کی پوری نسل بھی مجھے مارنے پر لگ جائے''

تو میں اس کے ہاتھ نہ آسکوں گی''۔اب تو مجھے کوئی نہیں مار سکے گا۔ نہال ش

و اور انے میاں جی اور ا

ز بنا کر۔ جائ کر نفرت سے دہا ی۔ ''میں تجھے واپس بھیج رہی ہوں۔ تمہیں عبرت کی تصوت

ٹ

دمنی دو قدم پیچھے ہ دمنی کو جلا کر را ا ی امراد سے کہو۔ وہ تمہیں ایسا گیانی بنا دیں۔ ایسا علم سکھادیں جو ی

س کالے ن

ز کالی منگل کو تیرے ن اس آن ا کروں گی اور کر سکے وں گی۔ اب میں ہ

ے آئ

ن

ی ھپ چ

ب میں دونبارہ تیری خوشیاں بو اور اس لمحے کا اار تر کرو ح

دمنی نے صدیوں بعد ای منش ۔ جائ تم میری پیاسی اور سلگتی آتما کی آگ جھانن ا کرو گے۔ آ ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 9: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

9

ا اورمجھ سے بیاہ رچاکے وجود سے وہ کچھ حاصل کر لیا ہے ۔ جس کی تمنا میں و

ت

اہ نے اگر مجھے میرے بدن کو چھو لیا ہون

و کہ تمہارے نبانبا نہال ش

جائ

ت

ا تو میں اس کے عو تمہارے ہ جل کر مر ئی ۔ سنو جانے سے پہلے یہ سی

ت

لیا ہون

اا کرتی''۔

شھک

خاندان کی ر

بخش دن ا تھا''

تت

دمنی تو جھوٹ بولتی ہے۔ میرے نباوا جی سرکار نے تجھے اس وق ازل ہوئی تھی۔ لیکن انہوں نے تمہارے ساتھ رحمدلی کا سلوک کیا۔ تو نے ان سے علم سیکھنے کی بھیک مانگی ی

ب تو ان کی موت بن کر ان پر نباور ح

نباوا جی کی نظروں میں

گر ئی تھی تو اپنی آگ میں خود جل ئی اور اس کا الزام نباوا جی کو دتی ہے۔ تو نے انہوں نے تجھے نہ صرف پناہ دی بلکہ علم سکھانے شروع کئے۔ اے ظالم بدروح تو اپنی شرارتوں اور شیطانیوں کے نبات

انہ بنان ا ہے۔ میرے بچوں کو تو نے مار ڈالا اے ظالم

دا کی قسم میں تجھے زندہ نہیں چھو وں گا۔ ای دن تجھے پکڑنے میں… میرے خاندان کو اپنی نفرت کا ن

زنباد کر دن ا۔خ کی موت تو نے معصوم سندھ کو تب

ت

کامیاب ہو گیا تو تجھے ذل

''ماروں گا۔

ز نہ ہوا۔

دمنی میری نبات پر قہقہے گانتی رہی۔ میری نباتوں کا اس پر کوئی ات ی

دمنی کی غلاظت بکھری ہوئی نظر آئی۔ ظالم نے اپنی پیاس جھاننے کے لئے مجھے بھرپور استعمال کیا تھا۔ میں اپنی قوتوں کو یکجا نہ کر سکا۔ صدیوں کی میں نے اپنی قوتوں کو یکجا کر کے انے وجود پر نظر ڈالی تو مجھے اپنی پور پور میں ی

زش پر بکھرا پڑا تھا۔

دمنی اپنی خوابگاہ میں فاتح کی طرح تن کر کھڑی تھی اور میں ق ارا ہو ئی تھیں۔ ی

وم کی ارقتیں نعلاحساس کو ے مارنے گان تھا کہ میں نے میاں میری روح اپنی کم مائیگی پر بلک رہی تھی۔ مجھے یہ میرے نورانی

دمنی نہ جانے کس روپ میں تیرے سامنے آئے ا زی قیمت ادا جی کی ہدان ات پر عمل کیوں نہیں کیا تھا۔ انہوں نے تو مجھے واضح بتادن ا تھا کہ دیکھ پتر ی

ٹ

ور تو اس سے دغا کھا جائے۔ اگر تو اس نبار اس کے دھوکے میں آ گیا تو تجھے بہت تب

ا

دمنی کے رحم و کرم پر بیٹھا بلک رہا تھا۔ کرن زاموش کر دن ا تھا اور اب ی

دھرمی کی وجہ سے ق

ٹ

پڑے گی۔ میں نے میاں جی کی نصیحت کو اپنی ہ

سنائی دی۔ میں نے سر اٹھا کر دیکھا۔ اس کے رہ ے پر

ٹ

زاہ

ٹ

زتب

ٹ

دمنی کی تب مجھے ی

شرمندگی کی آگ میں جلتا رہتا کہ اچای

ت

نہ جانے میں کب ی

ت

ارری ہو ئی تھی۔ اسی لمحہ ای نورانی یوللہ اس کے اذی

ٹ

زاہبو اور ھب

اک ھچائئ

ن

دمنی کی طر دمنی نے دخرااش یخ ماری۔سامنے آکھڑا ہوا تھا۔ اس کے ہاتھ میں ای لمبی سی چھڑی تھی جس کی نوک سے آگ کا شعلہ نکل رہا تھا۔ یوللے نے چھڑی کی نوک ی ف کی تو ی

دمنی نے کربناک آواز میں کہا تو یوللے نے چھڑی فضا میں روک لی اور اس کا رخ اواشرف میاں۔ اگر تو '' اگی کو مار ڈالوں گی۔''ی

پر کر دن ا ۔ پھر ای بھاری بھر کم آواز گونجی۔نے مجھے جلان ا تو میں تیرے ن

جلا کر را ا کر دوں گا''۔بدبخت تو نے اس کو اپنی غلاظت کے جال میں پھانس لیا ہے۔ آ میں تجھے جانے دے رہا ہوں صر''

تت

ف اس کی زندگی کی خاطر۔ پھر دونبارہ کبھی اس کو تنگ کیا تو اسی وق

نظروں سے اوجھل ہو ئی ۔ ا

فان ا

دمنی جھرجھری لیکر رہ ئی اور آن یوللے کی آواز میں اسقدر دبدبہ تھا کہ ی

زھاتھا۔ اس نے

ٹ

ز نکل آن ا ہو۔ میں زوردار یخ مار کربس مجھے اتنا ن اد ہے کہ اس کے بعد یوللہ میری طرف تب زھائی تو میرے ذہن کو زور دار جھٹکا آن ا۔ یوں گان جیسے میرا وجود غلاظت سے نباہ

ٹ

اٹھا تو میرا سر کسی سخت چھری میری طرف تب

چیز سے ٹکران ا۔

زا پڑا تھا۔ مانوس خوشبوئیں میرے گرد ہنوز پھیلی ہوئی تھیں۔میں نے آنکھیں کھولیں تو میرے گرد گھپ اندھیرا تھا اور میرا پورا بدن مردے کی طر…'' میاں جی''

ٹ

ح تنگ سی جگہ پر اک

کھلا

ں

ھک

ابوت کا ڈ

ت

ابوت میں قید ہو کر پڑھائی کر رہا تھا۔ ن

ت

سا اٹھا تو مجھے ن اد آن ا کہ میں تو ن

ں

ھک

تو دیے کی روشنی میں دو وجود کھڑے نظر آئے۔اسی لمحہ ڈھک سے میرے اوپر کوئی ڈ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 10: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

10

اگی ''

ز نکلو۔'' میاں جی کی آواز سنائی دی۔ ن نباہ

ز نکال کر بولا ۔ ''میرے کاندھے پر'' ابوت سے نباہ

ت

ا ۔ ن زھان

ٹ

محسوس ہو رہی تھی۔ لے تو میرا ہاتھ تھام لو'' دوسرا وجود استاد مراد کا تھا۔ اس نے ہاتھ آگے تب

ت

ا''۔ مجھے بے حد نقاہ

ہاتھ رکھو کہیں گر نہ جان

رز آواز میں بولےشکر کر 'زندہ بچ گیا ''بمپھنگ

ہے''۔ میاں جی

زی مشکل سے آستانے پر لے کر آئے تھے۔ سحری آپ کا شک صحیح نکلا تھا۔ میاں جی'' استاد مراد نے کہا'' اسے بہت سجھان ا تھا کہ مجھے ساتھ لے چلو۔ مگر اسے اپنی پراسرار ارقتوں پر ''

ٹ

بہت گھمنڈ تھا''۔ استاد مراد اور میاں جی مجھے تب

تت

ار کر میر کا وق

ت

ا اور میرے کپڑے ان ے بدن پر تلف ع عملیاتی لوں ں کی ما ک کرنے لگے۔ یہ مانوس سی بو تھی مجھے ن اد آن ا کہ ہو چلا تھا۔ مجھ سے تو چلا بھی نہیں جا رہا تھا۔ میں نیم بے ہوش تھا۔ انہوں نے مجھے آستانے کے اندر لٹان

ب اس طرح کے لوں بزسوں پہلے میں نے استاد مراد کو ح سے ن اک کرنے کے لئے عملیاتی سے سے ماتب

ت

دمنی کی ست س ک کی جا رہی تھی۔ں سے ما ک کراتے دیکھا تھا تو مجھے گھن آنے لگی تھی۔ لیکن آ میرے بدن کو ی

عملیات اور دھونیوں کے ذریعے میرے ہوش قائم رکھنے کی کو

ت

شش کی تھی۔ میاں جی نے استاد مراد سے یہ کہا تھا۔مجھے ن اد ہے کہ استاد مراد اور میاں جی نے سور طلوع ہونے ی

دمنی کا خوف اس کے ذہن میں پنجے گا ھ کر بیٹھ جائے گا'''' اہے۔ اگر یہ بے ہوش ہو گیا تو ی

۔سور پھوٹنے سے پہلے پہلے اس کو ہوش میں لان

ے سے پہلے مجھے مل ن ہوش دلا دن ا۔ استاد مراد اور میاں

کلن

بدا انہوں نے سور

اگی یہل

نبات میشہ ن اد جی نے پورا دن مجھے انے ن اس رکھا اور مجھے عملیات کی پراسرار دنیا کی اونچ نیچ سے آگاہ کرتے رہے تھے۔ انہوں نے کہا تھا۔ ''ن

کبھی خلاف علم حرکت نہیں کرنی چاہیے۔ چھوٹے مو

تت

دنبات' غصہ اور بے شعوری سے عامل کو بچنا چاہیے۔ چلہ کے وق

نہیں ہو سکتی''۔رکھنا۔ اندھے خب

ت

زداس ٹے علم میں بھی عامل کی گستاخی اور بے پروائی تب

دمنی کو ز میں اس رو ز بے حد رنجیدہ بھی تھا اور میر اخون بھی کھول رہا تھا۔ میں نے میاں جی سے صاف صاف کہہ دن ا تھا۔ ''میاں جی میں ی

ت

ہے۔ میں اپنی جان ق

ت

نبان کر کے بھی آنے معاف نہیں کر سکتا۔ وہ میری خوشیوں کی قال

وں گا''۔

والی نسلوں کو اس کے قہر سے بچائ

زاہ کو پکڑنے میں کامیاب''

وم پر دسترس ہو گی تو تبھی اس چعلاری قو پہلے تجھے عملیات کی تعلیم مل ن کرنی ہو گی''۔میاں جی نے کہا۔ '' تمہیں

ارے ن اس بھی ہے لیکن بعض حالات میں ہ

تیں بے بس ہو سکو گے۔ دیکھو علم تو ہ

ان دو کشتیوں کا سوار ہو تو اس کے ڈوب مر

ب انبا ہو جاتی ہیں۔''میاں جی نے اس کی وجوہات سے مجھے آگاہ کیا اور مجھے احساس ہو گیا کہ ح

ت

میں کالے علم اور نوری علم سیکھنے والوں کا یہی حال ہون

تت

ا ہے۔ ای وق

ت

نے کا امکان بھی ہون

وم حاعل وم کے ملغوبہ سے استفادہ کرنے والا عموما کالی قوتوں سے مات کھا ہے۔ اگر ای عامل صرف نوری

علا ہے۔صل کرے تو گندی قوتیں اس پر غالب نہیں آ سکتیں۔ کالے اور سفید

ت

جان

ا ہو گی۔ میں نے

وم پر دسترس حاصل کرنعلزا اور کامیاب عامل بننا ہے تو مجھے نوری

ٹ

میاں جی کو انے فیصلے سے آگاہ کیا تو وہ بے حد خوش ہوئے البتہ رنج کے عالم میں کہا '' کاش ہم نے بھی اس روز میں نے فیصلہ کر لیا کہ مجھے اگر ای تب

ا''۔

ت

صرف نوری علم سیکھا ہون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 11: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

11

ہی

تھے۔بعض میں میاں جی کی نبات سمجھتا تھا۔ انہوں نے بھی خاندانی روان ات کی طرح کالے علم اور نوری علم سے استفادہ کیا تھا۔ اس علم کے نبات

ت

اوقات وہ ارقتور کالی قوتوں کو مل ن طور پر شکست نہیں دے سکت

وم سیکھنے کا عمل جاری رکھوں۔ اگرچہعل وم استاد مراد نے میرے فیصلے کو پسند نہیں کیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ میں سفلی اور نوری دونوں

عل وم بھی سیکھ رکھے تھے اور نوری

عل میں نے کچھ سفلی

ت

ی

تت

سے بھی رانمائئی لیتا تھا لیکن اس وق

دمنی کی ارغوتی قوتوں کا ای کوہ گراں تھا جس کو میں نے گر ا تھا۔ میرے سامنے ی

ز ایسی پراسرار قوتیں حاصل کرنے کا کیا فادہہ جس پر ای عامل کامل بننے کے لئے مجھے ای کشتی پر سوار ہون

ا تھا۔ پھر میں نے فیصلہ کر لیا تھا کہ آچ

ان

وم والا تو زندگی بھر عامل کوعلا ہے۔ پوری دسترس نہ ہو۔ میں نے دیکھ لیا تھا کہ دنیا میں صرف نوری ارقتیں ایسی ہیں جنہیں زوال نہیں آسکتا۔ کالے

ت

عذابوں سے درچار رہتااور ذلتیں اٹھان

وم اور عملیات کی راہ پر چلنے سے پہلے اپنی نباطنی غلاظتوں کو دھونے کا فیصلہعلز بن سکتا تھا۔ میں آپ کی میں نے نوری

وم کا ماہعلاپنی کیا۔ میاں جی نے میری بھرپور داد کی اور مجھے وہ روشن راہیں دکھا دیں جن پر چل کر میں روحانی

د زی

وم کے لئے معل سفر تھا مگر یہ تھا بہت ثمرآور۔ روحانی

ٹ

وم سے آگاہ کروں گا۔ یہ ای لمبا صبر آزما اور کھعل اس اس آپ بیتی میں ان

ت

رانمائئی کیلئے میاں جی نے انے خاندانی عامل جن طرطوش کو بھی بلان ا تھا اور مجھے کئی مہینے ی

ا پڑا تھا۔

ب تجرنبات سے بھی گذرن کے سپرد کیا تھا۔ طرطوش کی نگرانی اور سرپرستی میں مجھے عجیب و رضی

ا پڑا۔نے سے پہلے آپ کو اپنا مل ن تعارف کرادوں اور انے اس خاندانی پس منظر اور حالات سے آگاہ کردوں جن کی وجہ سے مجھے عملیات کی دنیا ٹھہریے ۔ اب ضروری ہو گیا ہے کہ میں جہانت عملیات کے اسرار بیان کر

میں آن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 12: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

12

زمیندار جو عامل بن گیا

زوال

تت

اور زمینداری اس وق

ت

امی گرامی زمیندار گھرانہ تھا، مگر اس کی وجاہ

ارا خاندان ضلع ہوشیار پور کا ن ہ

ت

اہ کے ہاتھ آئی۔ انہیںانیسویں صدی کے وسط ی

ب سارے خاندان کی نباگ دو نباوا جی نہال شبز ہو ئی ح دت

زمینوں ی

ز و رسوخ

خاندان کا دبدبہ اور ات

زداری نے نباوا جی کی کمزوری سے فادہہ اٹھاتے ہوئے زمینوں پر اور گھو وں سے کوئی دلچسپی نہیں تھی اور وہ آنبائی پیشہ جاری نہ ر ا سکے۔ ان کی عدم دلچسپی کے نبات قدرے کم پڑ گیا اور شری تب

ا شروع کر دن ا۔

قبضہ جمان

ارے نباواجی کو وم پر دسترس حاصل کر لی تھی اور ان اگر دلچسپی تھی تو صرف علم نجوم اور عملیات سے، میں نہیں جانتا کہ انہیں جوتش سے کیسے دلچسپی پیدا ہوئی مگر یہ ضرور علم ہے کہ انہو ہ

علں نے یس سال کی عمر ہی میں ان

اہ نے انہیں انے درنبار میں داعو کیا تھا

ا جوکے چرچے سن کر نیپال کے ش

ت

زے جاگیرداروں کو وہ عزت اور رتبہ نصیب نہ ہون

ٹ

زے تب

ٹ

زا قدر دان تھا۔ اس کے درنبار میں تب

ٹ

اسیوں کا بہت تب

وں اور س

ت

اہ نیپال جوت

ای درمیانے ۔ ش

ارے نباوا جی تو اعلی ن ائے کے جوتشی تھی۔ انہیں ستاروں کے علم کے علاوہ حکمت اور عملیات پر بھی ا۔ ہ

ت

کامل ور ر تھا۔درجے کے جوتشی کو مل جان

اہ کے نبارے میں یہ نبات مشہور تھی کہ انہوں نے حکمت کی تعلیم کسی سے حاصل نہیں کی تھی۔ انہیں جوتش اور عملیات کی بدو

پہنچی نباوا جی نہال ش

ت

نسل در نسل ہم ی

ت

زانہ ملا تھا۔ ان کے نبارے میں یہ روای

ہی حکمت کا چ

ت

ل

ا تھا۔ نبا ہے کہ انہوں نے انے عملیات کے زور پر

ت

امی ای عمر رسیدہ جن بھی تھا جو انے قبیلے میں طبیب کی حیثیت رکھ

ان اب سخہ جات کا جنات کو بھی اپنا مطیع کر رکھا تھا اور ان میں طرطوش ن

واجی کو ب و حکمت کے رموز اور ن

کے ملاپ سے تیار کیے جاتے تھے اور انہیں اپنی نسل کو منتقل کرنے کی اجازت دے دی تھی۔عمل طرطوش ہی نے سکھان ا تھا، اس نے چند ای نسخے ایسے عطا کیے تھے جو عملیات اور ب

اسی اور سادھو ہی سمجھتا اور

پھیل چکی تھی، لیکن ان کا اپنا خاندان انہیں ای س

ت

اہم نباواجی اپنی نباوا جی کی شہرت ہوشیار پور سے نکل کر دور دور ی

ت

زاد ان کا مذاق ا اتے تھے، ن

ارقتوں سے پوری طرح آگاہ تھے اور وہ شری اکثر اق

ادی بھی نہیں کی تھی، ان کی کوئی بہن تھی نہ بھائی۔ ماں، نباپ

کے نباوجود خاموش رہتے تھے۔ انہوں نے ش

زادری کی نباتیں اور طعنے سی لڑکپن ہی میں وفات ن ا گئے تھے، اس لیے وہ دیوانہ حال اپنی دنیا میں رہتے اور کئی کئی ماہ کیلئےتب

ا کہ وہ کہاں ہوں گے اور کب آئیں گے۔

ت

ز چلے جاتے۔ کسی کو ان کے نبارے میں علم نہ ہون وں سے نباہ

گائ

زادری نے زمینوں کے علاوہ ان کی خاندانی حویلی پر بھی قبضہ کر لیا، نباواجی ان کی یہ تمام حرکات دکھتے رہے مگر انہیں کچھ نہیں کہا تھا۔ان کی عدم موجودگی میں ان کی تب

اہ نے اکیسویں سال میں قدم رکھا، تو ان کے چلوں اور عملیات کا ای دور ختم ہو گیا۔ ان دنوں وہ مستقل طور پر اپنی حویلی

زادری نباواجی نہال ش ا شروع کر دن ا۔ تب

میں رے ل لگے اور یرتت انگیز طور پر انہوں نے اپنی زمینوں پر بھی جان

اگوار گزری، مگر

زے وکدھری تو وہی تھے۔ یہ الگ نبات ہے کہ علم جوتش کے کو نباوا جی کی یہ تبدیلی ن

ٹ

وں کے اصل وارث اور تب

شق نے انہیں گھر نبار سے یگاننہ کر دن ا کوئی بھی کھل کر ان کے خلاف نہیں بول سکتا تھا، کیوںکہ گائ

د

ائق ہو گئے تھے، ل

کو سنبھالنے کے ش

ت

اور خاندانی ورای

ٹ

رہے تھے، اب اندر ہی اندر ان کے خلاف سازشیں کرنے لگے تھے۔ نباواجی کو انے تھا، مگر اب وہ دونبارہ اپنی وکدھراہ

ا وہ تمام لوگ جو ہاتھ آئی مفت کی زمینوں پر ل

وم کے ذریعے ان تمام سازر ں کا علم تھا، لیکن وہ ازخود کسی کو کچھ نہیں کہنا چاہتے تھے۔عل

ز

ٹ

ام نمولیاں تھا۔ یہ تحصیل گ

وں کا ن

ارے اس آنبائی گائ وں نے ای طرف مشانن گھاٹ بنا لیا تھا اوراس کیہ

زا سا ٹی کا یلہ تھا جس پر ہندوئ

ٹ

وں تھا۔ نمولیاں کے پہلو میں ای تب

ب مسلمانوں کا رستستان تھا۔ ھ نکر کا گائ

دوسری جای

وں کے

اری حویلی اس ٹیلے سے سو گز کے فاصلے پر سب سے نمان اں تھی اور اس کی چھت پر کھڑے ہو کر گائ ز گھر میں نباآسانی جھانکا جا سکتا تھا۔ ہ

ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 13: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

13

زرگ تھے، انہوں نے ای نبار جلتی ہوئی ''ن اتھی'' )اوپلا( ا

ام سے مشہور تھا جو ای صاحب کرامات تب

نے تکیے میں دنبا دی اور خود کہیں چلے گئے تھے۔ بعد میں کسی نے وہ جگہ کھودی تو وہ جلتی ہوئی ٹی کا یہ یلہ نبانبا لال شہباز کے ن

مجھ کر ان کا یلہ بنا دن ا گیا۔ یامم ن اکستان ا

ت

وں میں پھیل ئی اور اسے نبانبا لال شہباز کی کرام

زآدا ہو ئی ، یہ نبات سارے گائ ز ہا کی پہلی جمعرات کو میلہ لگتا تھا۔ میلے میں ہندو، سکھ اور مسلمان عقیدتمند آتے اور تھی تب اس پر ہ

ت

ن ی

زھاتے تھے۔

ٹ زھاوے چ

ٹ چ

اہ ان دنوں اپنی حویلی میں واپس آ کے تھے اوراس نبار بھی ہا

کے مطابق، کی پہلی جمعرات آتے ہی نمولیاں میں لوگوں کی ہل ہل شروع ہو ئی ۔ نباوا جی نہال ش

ت

انہوں نے میلہ سجانے میں پہلی نبار دلچسپی لی تھی۔ پرانی روای

ا تھا، لیکن اس نبار نباوا جی

ت

رزی میلے کی شروعات کرن ھہ

وں کا وک

زین کے کھا گائ

زین ان کے مہمان ہوں گے اور وہی زات

زار پر آنے والے زات

دا خود انہوں نے خصوصی اعلان کر دن ا کہ م

وں میں موجود تھے، ل

نے کا اار تم کریں گے۔ گائ

بھی۔ سبھی طرح طرح کی چہ میگوئیاں کرنے لگے۔

زادری کے لیے د ا کا نبات یہ نبات یرتت انگیز بھی تھی اور شری تب

زہ ڈالے بیٹھا ہے کسی '' اور زمینوں پر بھی جا رہا ہے۔نے کہا: ''مجھے تو سادھو کے تیور اچھے نہیں لگتے۔ اس کے ہوش واپس آ رہے ہیں، تبھی تو دو تین مہینے سے حویلی میں ڈت

وں کے سارے کمی اس کے ن اس پلٹ گئے ہیں۔ اس کے نباپ کے نوکر اب دن رات اس کا''

''پہرہ دیتے ہیں۔ اور یہ بھی سنا ہے کہ گائ

''کوئی اور بولا! ''اب کیا ہو گا؟

زرگوں کے سامنے کھڑا ہو

وں اور تب

زادری کے سورمائ زیل جوان منصور خان تب

ٹ

ک

ت

اور نہای

ت

ز زنبان پر ای ہی سوال تھا۔ ای جوشیلا بلند قام کرو، ا ہ

ت

اس میں نکالوں گا۔ تم لوگ فکر م

ب یہ کر سینہ پھلانے گان: ''سادھو کا سارا س

ت نہیں کرزابز پھینک دوں گا اور اس کی ہڈن اں تو کر ر ا دوں گا۔ وہ دونبارہ ادھر آنے کی چ

وں سے اٹھا کر نباہ

''ے گا۔کام میرا ہے، میں اسے گائ

زین

زین نمولیاں آنے لگے۔ نباوا جی نے اپنی حویلی کے دروازے کھول دیے تھے۔ زات

ا مل رہا تھا۔ سبھی لوگ جمعرات سے ای دن پہلے ہی دوسرے دیہات کے زات

د کھان

ب بسری کے علاوہ انہیں لذی

آتے گئے اور حویلی میں س

تھا، چاند نے افق اور زمین پر اپنا نور پھیلا نباواجی کی فیاضی کے معترف ہوئے اور انہیں دعائیں دینے لگے۔ نباواجی ان نباتوں سے بے نیاز انے کمرے میں ساری رات رن اضت کرتے رہے۔ یہ

تت

اہ سحری کا وق

رکھا تھا۔ نباوا جی نہال ش

وں میں

ت

ز نکلے اور اپنی زمینوں کی طرف روانہ ہو گئے۔ یہ ان کا معمول تھا کہ وہ جس رات چلہ کاٹتے تو سحری ہوتے ہی کھ

نکل جاتے، انے چند خاص عملیات کرتے اور پھر سور کی پہلی کرن کے نمودار ہوتے ہی حویلی سے نباہ

وں میں دحویلی میں لوٹ آتے۔ اس ر

ٹ

وں میں گئے اور ای صاف ستھرے کھیت میں بیٹھ گئے۔ انہوں نے انے گرد ای حلقہ کھینچا اور سر گھ

ت

نبائے گرد و پیش سے یگاننہ ہو کر انے عمل میں مصروف ہو وز بھی وہ حب معمول کھ

گئے۔

ب منصور خان ہاتھ میں کلہاب ہو گیا تھا ح

تت

زہ لینے گان۔ دودا ر روشنینباواجی کو یو لم بیٹھے بیٹھے خاصا وق

میں اسے کوئی ذی ی اٹھائے وہاں پہنچ گیا۔ اس نے ای نظر نباواجی کو دیکھا جو انے آپ میں ت ت تھے اور پھر اردگرد کا جات

زھا، مگر جو لم وہ نباوا جی سے تین ک کے فاصلے پر روح دکھائی نہ دی۔ ماحول پر عجیب طرح کی خاموشی مسلط تھی۔ دور سے کہیں وں ں کے بھونکنے کی ای آدھ آواز آ رہی تھی۔ منصو

ٹ

وں اطمینان کے ساتھ آگے تب

ر خان دبے ن ائ

زھنے دن ا۔

ٹ

وں جکڑ لیے اور اسے ای قدم بھی آگے نہ تب

نے اس کے ن ائ

تت

پہنچا، کسی غیر مرئی ارق

ز خوف سے بے نیاز تھا، مگر اس لمحے اس کا دل لرز پر گھمنڈ تھا وہ ہ

تت

اکام رہا اور اس کے پسینے چھوٹ گئے۔ وہ غیر ارادی طور پر پیچھے منصور کو اپنی ارق

ان کر نباواجی پر وار کرنے کی کوشش کی، مگر ن

ت

ا، ، مگر کے رہ گیا۔ اس نے کلہا ی ن

زھنے کے لیے بہت

ٹ

نے دونبارہ اسے جکڑ لیا۔ منصور خان نے اس نبار آگے تب

تت

زھنا چاہا، تو اس غیر مرئی ارق

ٹ

اکام رہا۔ اس نے کلہا ی زمین پر ر ا کر انے دونوں ہاتھوں کی جو لم اس نے دونبارہ آگے تب

زور گانن ا، مگر پہلے کی طرح پھر ن

زھ سکا۔

ٹ

داد سے انجانی قوت کو آگے دھکیلنے کی کوشش کی، لیکن وہ ای قدم بھی آگے نہ تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 14: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

14

اہ انے حال میں ت ت ہیں

ب تھی۔ وہ دیوانہ وار اسے منصور خان پسینے میں شرابور تھا۔ اس نے دیکھا کہ نباواجی نہال ش

۔ اس نے بے چارگی سے آماعن کی طرف دیکھا اور زمین سے کلہا ی اٹھانے کے لیے ھکا تو وہ اپنی جگہ سے غای

انی کو خوب پہچانتا تھا۔ منصور خان کلہا ی تلاش کر ہی رہا تھا کہ عقب

وں اس ن

انی تھی اور سارا گائ

د رہا ہے کیا؟سے نباواتلاش کرنے گان، کلہا ی اس کی ن

ٹ

''جی کی آواز سنائی دی: ''منصور خان! کلہا ی ڈھوی

وہ ای دم پلٹااور نباواجی کے ہاتھ میں اپنی کلہا ی دیکھ کر یرتان رہ گیا۔

زھے اور منصور خان کی آنکھوں میں اپنی شعلہ نما آنکھیں ڈال کر بولے: ''میں چاہوں تو تیری ہی کلہا ی سے تیرے

ٹ

ا اور نہ میں دوسروں کو اس کی اجازت نباواجی دو قدم آگے تب

ت

زابہ پسند نہیں کرن

ٹکڑے کر دوں، مگر میں خون چ

وں واپس چلا جا جیسے آن ا تھا۔ میں نہیں چاہتا کہ صبح کے اس پر نور اجالے میں سا

ا دکھے۔دیتا ہوں۔ لے پکڑ اپنی کلہا ی اور اسی خاموشی سے گائ

وں تیرا تماش

''را گائ

ز کر نہیں دیکھامنصور خان نباواجی کی قہر

ٹ

اب نہ لا سکا۔ اس نے کلہا ی پکڑ لی اور سر گرا کر مریل قدموں سے پلٹ گیا اور ای نبار بھی اس نے م

ت

۔ آلود آنکھوں کی ن

ا اور پھر سب سے پہلے خود ٹیلے پر جا کر ا کھلان

زین کو کھان

زے انے ہاتھوں سے زات اہ بھی حویلی واپس آ گئے اور صبح سوت

زھانے کے لیے آتے نباواجی نہال ش

ٹ زھاوے چ

ٹ زین انے چ

زار پر دعا کی۔ اس کے بعد عام زات

نبانبا لال شہباز کے م

جاری رہا۔

ت

رہے اور یہ سلسلہ سہ پہر ی

وں کے نوجوانوں سے کشتی

ڈالی۔ انہوں نے دور دراز کے دیہات سے آنے والے نوجوانوں کو انے گائ

ت

دعوت دی اور دکھتے ہی دکھتے مسلمان اور سکھ نوجوان ای ل چلے لڑنے کیاس روز نباواجی نے میلے میں ای نئی روای

وں کی عورتیں بھی کھیل تماشے دیکھنے وہاں اکٹھی ہو گئیں۔ یہ کشتیاں ہو ہی رہی تھیں کہ منصور خان بھی لنگر

گھومتے گھومتے وہ گوٹ ٹ کس کر میدان میں آ گیا اور ال ا ال ا کر ٹھکیں ل گاننے گان۔ ہوئے کھیت میں نکل آئے۔ گائ

اہ بیٹھے تھے۔ وہ نباواجی کے سامنے ٹھکیں ل گاننے گان۔ سارا مجمع منصور خان کی اس حرکت پر یرتان

زین اس جگہ آ پہنچا جہاں نباوا جی نہال ش

وں اور زات

رہ گیا کیونکہ اس کا یہ انداز مبازرت دراصل نباواجی کو مقابلے پر للکار رہا تھا۔ سارا گائ

اہ جواں سال ہونے کے نباوجود شہ زور نہیں۔ وہ دبلے تلے سے تھے، چلوں اور رن اضتوں کی شقت سے وہ انتہائی حیف دکھائییہ جانتے تھے کہ

دیتے تھے۔ نباواجی نہال ش

وں والوں کے سامنے کشتی کی آ میں ان کا خاتمہ کر دے گا اور اس پر کوئی

اطرانہ چال چلی تھی کہ گائ

اب نہ لاتے ہوئے دم تو منصور خان نے دراصل یہ ش

ت

و پیچ کی ن

لڑنے بھی نہیں آئے گا کیونکہ لوگ یہ سمجھیں گے کہ نباواجی دائ

گئے تھے۔

اطرانہ چال مجھ گئے تھے، لیکن وہ اطمینان سے اپنی جگہ بیٹھے مسکراتے رہے۔ منصور خان نباواجی کی اس

اہ منصور خان کی ش

وں والو! تم میں سے کوئی ہے جو میرا مقابلہ کر حرکت پر تلملا اٹھا اور بلند آوانباواجی نہال ش

ز میں بولا: ''گائ

اہ کو مقابلے کی

وں کے وارث وکدھری نہال ش

وں والو! میں گائ

ب بھی خاموش رہا، البتہسکے۔'' مجمع پر خاموشی چھائی رہی تو منصور خان دونبارہ چلان ا: ''تو پھر گائ

ت

منصور خان کے دعوت دیتا ہوں' اس سے کہو میرا مقابلہ کرے''مجمع ی

اہ! منصور خان کی خواہش پوری کر دو۔

''حواری بولے: ''وکدھری نہال ش

ار کر انے منشی کو تھما دی۔ ''سرکار! یہ کیا کرنے

ت

ہیں جا رہے ہیں؟'' منشی، نباواجی کی چادر پکڑتے ہوئے بولا نباوا جی نے مسکراتے ہوئے ای نظر منصور کے حواریوں پر ڈالی اور پھر اپنی چادر ان

ت

۔ ''آپ کہاں اس کا مقابلہ کر سکت

''سرکار! اسے دفع کریں اور کہہ دیں کہ کسی اور سے زور آزمائی کرے۔

دا اسے اس کی سزا دینا بہت ضروری ہو گیا ہے۔'' یہ ''

گھورتے ہوئے میدان میں آ گئے۔ کہہ کر نباواجی، منصور خان کومنشی جی! اس کا مقابلہ تو اب میں ہی کروں گا۔ اس نے میری غیرت کو للکارا ہے، ل

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 15: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

15

کی پگڑی نباندھتے تھے۔ چا

کی چادر سے بکل مارتے اور سر پر سفید رن

ب تن کر رکھا تھا، وہ عموما کالے رن در تو انہوں نے منشی کو پکڑا دی تھی، البتہ پگڑی بدتورر سر پر قائم تھی۔نباواجی نے ای سفید وکغہ زی

ار کر گوٹ ٹ کس لو۔ ایسا نہ ہو تمہارے سر کی عزت میرے پیروں تلےمنصور خان نے نباواجی کو انے مقا

ت

آتے دیکھ کر ٹھا ل گانن ا: ''سادھو جی! یہ پگڑی اور سفید وکغہ انبار ہو جائے۔ل

ت

ار ن

ت

'' روندی جائے اور تیرا یہ وکغہ ن

وں کے سامنے مجھے بے عزت کرنے اور جان سے مارنے کی نباواجی نے اس کی نظروں سے نظریں ملاتے ہوئے کہا: ''منصور خان! تو انتہائی کمینہ اور

ان ہے۔ میں تجھے ای نبار معاف کر چکا ہوں، لیکن آ تو پورے گائ

بدفطرت ان

ز جائے گا اور تو انے بدبخت پیروں پر نہ چل سکے گا

ت

کا یہ نشہ بھی ات

تت

''ن گستاخ آنکھوں سے کسی کو دیکھ سکے گا۔اور نہ ہی ا رض سے یہ کھیل کھیل رہا ہے تو جان لے کہ آ کے بعد تیری ارق

دنبات سے قدرے بلند ہو ئی تھی۔

نباواجی کا لہجہ لمحہ بہ لمحہ بدلتا جا رہا تھا۔ ان کی آواز جوش خب

وں کے لوگوں کے سامنے ا

و، منصور خان، نباواجی کی جلالی کیفیت دیکھ کر اندر سے ل گیا۔ اسے سحری والا واقعہ بھی ن اد آ گیا، مگر وہ گائ

اہ! بہانے نہ بنائ

ی نہیں ہونے دینا چاہتا تھا۔ اس نے خوف پر قابو ن اتے ہوئے کہا: ''نہال ش

بک سپ

پنی

، مگر میں تجھے انے ان پنجوں سے مرو کر ر ا دوں گا۔'' وہ یہ کہتے ہی نباواجی کی طرف اچھلا

ت

سے کچھ نہیں کر سکت

تت

ت واقعہ ہوا اور لوگوں کے نہ سے چیخیں نکل گئیں۔ مگر دوسرے ہی لمحے ای مافوق اطرتم اپنی زنبان کی ارق

ب رکاب میں وہ الٹی قلانبازی کھا کر کئی گز پیچھے لڑھکتا چلا گیا اور ح

تت

اگیں آماعن کی طرف تورن کی منصور خان جس زور سے نباواجی کی طرف کودا تھا، اس سے دوگنی ارق

ٹ

طرح تو اس کا سر اکھا ے کی نرم ٹی میں دنس چکا تھا اور ن

کو

ت

بز گئے۔ اس کے بدن میں ذرا بھی جنبش پیدا نہ ہوئی۔ یوں لگ رہا تھا جیسے کسی پتھر کے ی

ٹ

ز ئی تھیں، اس کے دونوں نبازو سیدھے اک

ٹ

زمین میں گا دن ا گیا ہو۔ لوگ یرتان تھے کہ منصور خان کے ساتھ ہوا کیا ہے، مگر اکبسر کے ل

زا پیش آن ا ہے۔ یہ صرف نباواجی ہی جانتے تھے کہ اس بدنصیب کےب ساتھ کیا ماچ

ارہ کیا۔ اگلے ہی لمحے منصو

زھے اور ن انچ ک دور کھڑے ہو کر اپنی انگشت شہادت سے اس کی طرف اش

ٹ

پڑا تھا۔نباواجی اطمینان سے منصور خان کی طرف تب

ت

انے ح

ر خان دھڑام سے چاروں ش

نباواجی کے ساتھ بھینباوا جی جوان تھے، اگرچہ رن اضت نے انہیں انے نفس پر دسترس عطا کی

تت

ا ہے۔ یہی حال اس وق

ت

بھی جان

ت

دنبات کو مہمیز دتی ہیں تو کئی نبار دماغ ی

انی خب

ب جوانی کی سرکش موجیں انب ہوا اور جلال کی تھی مگر ح

کیفیت میں بے قابو ہو گئے تھے اور انہوں نے دنیا کے سامنے انے بھید کھول دیے تھے۔

زھے اور ای نبار پھر شہادت کی انگلی اس کی طرف سیدھیاوئے بدبخت منصورے! اٹھ اور ''

ٹ

منصور کی طرف تب

ٹ

ان اک قدموں تلے روند ڈال۔'' نباواجی بے سدھ لپ

کر دی۔میری پگڑی انے ن

ب ہوئے اوراس کی آنکھوں میں اپنی قہر آلود آنکھیں گا ی ز

ت

ان کی طرح کھڑا ہو گیا۔ نباواجی اس کے ق

زسوں کی رن اضت نے ان کی آنکھوں میں پراسرار چمک بھر دی تھی۔ ان کی منصور خان کسی موکل اور سحر زدہ ان دیں۔ تب

ز گئے۔ اسے یوں گان

ت

ے جیسے آگ کی ای روشن اخ خ اس کی آنکھوں میں یر د دی ئی ہوآنکھوں سے نفرت کے سیاہ نبادل اٹھے اور منصور کی آنکھوں پر چھا گئے۔ اس کی روشنی سے بھر پور آنکھوں میں اندھیرے اتے

ی

ھپبپ

، وہ زمی

:کی طرح ڈکران ا

اا چاہا مگر وہ اپنی''

پ

ٹ

و۔ مجھے کچھ دکھائی نہیں دیتا۔'' منصور خان نے اپنی آنکھوں پر دونوں ہاتھ ر ا کر پیچھے کی طرف ہ ی

جگہ سے جنبش نہ کر سکا۔ اسے یوں گان جیسے ٹ س سے نیچے کا دھڑ پتھر کا ہو گیا ہے۔ اسے نباواجی کی لوگو! مجھے بچائ

لگتا ہے۔اسرار قوتوں نے بے بس کر دن ا تھا اور اس کا اوپر کا دھڑ نیچے والے بے جان پتھرلے دھڑ پر یوں ڈولنے گان جیسے کپڑا ہوا سے لہرانے پر

زف پوش ہاڑ وں سے پھر یکای سرد ہوا کا ای تیز بگولا نمودار ہو گیا جس نے منصور خان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یوں گان جیسے تب

ت

ز آئی ہوں۔ یرتت کی نبات یہ تھی کہ یہ سرد بگولا صرف منصور خان ی

ت

زفیلی ہوائیں یہاں ات تیز تب

زف کا ای مجسمہ، استاد ب رکا تو منصور خان کی جگہ تبب اس کی ای بھی لہر نہیں پہنچ رہی تھی۔ سرد بگولا ح

ت

ے کو اور کبھی نباواجی کو دکھتے جبکہ نباواجی تو ان ہ نظر آن ا۔ لوگ یرتان و پریشان ہو کر کبھی اسمحدود تھا جبکہ پورے مجمع یمس

جم

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 16: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

16

وں کے لوگ کھڑے ہیں اور میلے میں شرکت کرنے والوں کا بھی

ای جومم وہاں اٹھا ہے۔ اسی لمحے مجمع میں حرکت پیدا ہوئی اور لوگ دبے سب سے جیسے بے پروا ہو گئے تھے۔ وہ بھول ہی گئے تھے کہ ان کے گرد ان کے گائ

وں

دار آواز نے روک لیے۔ن ائ ز نکلے، ان کے قدم ای گرخب و۔'' نباواجی ان سب وہاں سے کھسکنے لگے۔ یہ سب منصور خان کے حواری تھے۔ وہ جیسے ہی مجمع کے حصار سے نباہ

''تم کہاں بھاگنے لگے ہو؟ انے ن ار کو تو ساتھ لیتے جائ

وں کے

زھو اور اس سادھو اور ت ت ملنگ سے دو دو ہاتھ کرو۔ کے خوف سے لرزتے رہ وں کو دکھتے ہوئے بولے۔ ''تم تو گائ

ٹ

''وکدھری ہو۔ وکدھری ڈرپورک نہیں ہوتے۔ آگے تب

اہ جی! ہمیں معاف کر دو، ہم نے تم کو پہچاننے میں

اب نہ لا سکے اور ہاتھ جو کر کہنے لگے: ''نہال ش

ت

''رے نبارے میں کوئی بھی با نبات سو۔۔ طی ک کی ہے۔ قسم لے لو آدہ ہ جو ہم تمہاوہ نباواجی کی آنکھوں اور لہجے کی ن

ب آ گیا۔ اس نے نباواجی کی کالی چادر ان کے کاندھوں ی ز

ت

اور خوف سے جھکے ہوئے تھے، اسی لمحے نباواجی کا منشی ان کے ق

ت

پر ڈال دی۔ نباواجی نے انے عمر رسیدہ منشی کو سرد نگاہوں سے دیکھا اور دوسرے ہی ان سب کے سر ندام

ب چل دیے۔لمحے ان کا جلا

ل کافور ہو گیا۔ انہوں نے چادر کی بکل ماری اور خاموشی سے اپنی حویلی کی جای

اہ سیدھے انے حجرہ میں پہنچے تھے ۔ کمرہ لونبان اور عنبر کی داہوش کن خوشبو سے معمور تھا۔ ای گوشے میں سے کا دن ا ر

زب د دن ا تھا اور وشن تھا۔ حویلی کے ای کمرے کو نباواجی نے انے لیےنباواجی نہال ش

ت

حجرے کی وررت میں ت

و تکیہ پڑا تھا۔ یہ نباواجی کا بستر

ب و روز اسی کمرے میں بسر کرتے۔ حجرے کے بیچ میں ای ٹائئی بچھی تھی جس پر سفید چادر اور گائ

تھا۔ وہ چارن ائی کی بجائے زمین پر سوتے تھے۔ حجرے میں چھوٹے چھوٹے ی کی کے انے س

ان اب جڑی بوٹیاں تھیں۔ ان جڑی بوٹیوں سے وہ ادون ات بناتے تھے۔ صندوق بھی پڑے تھے

جس میں ن

ب سے حویلی آئے تھے،ب ان کی طرطوش جن سے نباقاعدہ ملاقاتیں جاری تھیں۔ مغرب کی نماز ادا کرنے کے بعد نباوا جی ٹائئی پر آلتی ن التی مار کر بیٹھ گئے اور طرطوش کی حاضری گاننے لگے وہ ح

ز بعد ا تھو ی ہی دت

ا تھا۔ اس نے سفید لباس پہن رکھا تھا۔ گندمی حجرہ بھاری بھاری سانسوں سے بھر گیا، گجے ا اجالے میں ای بھاری بھر کم وجود نباواجی کے سامنے پیش ہوا۔ یہ طرطوش جن تھا جو ان

ت

نی روپ میں نباواجی کے ن اس آن

سفید زلفیں

ت

، موٹی موٹی سرمگیں سحر انگیز آنکھیں، کاندھیوں ی

ان اب جڑی بوٹیوں اور ہلک رن

زین امرا کا درس لینے اور سفید ڈا ھی اور فولاد میں ڈلا ہوا حرارت آمیز بدن۔ وہ دو زانو ہو کر بیٹھ گیا اور نباواجی اس سے ن

ت

ت

ہوا تو اس نے نباواجی سے اجازت طلب

تت

ب طرطوش کے واپس جانے کا وقب حکمت کی گرہیں کھولتے رہے۔ ح

ت

ز ی ا چاہتا ہوں۔لگے۔ دونوں خاصی دت

اہ! میں آ آپ کو ای نصیحت کرن

'' کی اور جاتے جاتے بولا: ''نہال ش

زمائیں! ''نباواجی ہمہ تن گوش ہو گئے۔''

جی ق

ا'' زی سزا دی ہے کہ ہ

ٹ

ب نہیں دیتا۔ آپ نے منصور خان کو اس کی گستاخی کی اس قدر ک کا جو روپ اختیار کیا ہے، یہ آپ کو زی

ت

زادآ آپ نے جلال کے گھمنڈ ری تب

تت

ری میں بھی یہ نبات پھیل ئی ہے کہ طرطوش کا ن ار اپنی ارق

انوں پر ظلم کر رہا ہے۔

''میں ان

ا چاہیے کہ تمہا

ا ہے۔ تمہیں اعتماد ہون

کیا کرن

تت

کہتے ہو، میں بھی جانتا ہوں کہ مجھے کس وق

ت

کوئی با کام نہیں کرے گانباواجی اطمینان سے بولے: ''طرطوش! تم درس

ت

''۔را دوس

ارے قبیلے کے نباغی خاصے سرکش ہو گئے ہیں۔ مجھے ان کے معاملات نے الجھا کر ر ا دن ا ہے۔ کچھ نباغی'' ، سردار کو میرے خلاف بھڑکا رہے ہیں اور انہوں نے ای آدھ نبار میرے میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ آ کل ہ

ا

ت

ا پڑن

اگردوں پر حملے بھی کیے ہیں، اس لیے ہمیں بہت محتاط ہون

''ہے۔ ش

ام بتائیں۔ میں اسے اپنا مطیع کر کے کمزور بنا د''

ے کا ن

ن

عزات نہیں کرے گا۔میں اس معاملے میں تمہاری کچھ داد کر سکتا ہوں؟ مجھے آپ انے نباغیوں کے سر

ب ''وں گا اور وہ آیندہ آپ کے سامنے سر اٹھانے کی چ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 17: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

17

سن کر یرتت سے بولا: ''یہ آپ کیا کہہ

ہیں؟ طرطوش، نباواجی کی پ

ت

''رہے ہیں! کیا واقعی آپ یہ کام کر سکت

پہنچانے والی قوت نے ہمیں کیا کچھ دے رکھا ہے۔

ت

''نباواجی مسکرائے: ''طرطوش! کیا تمہیں یہ نبات ن اد نہیں رہی کہ تمہیں ہم ی

ا 444طرطوش شرمسار ہوگیا۔ ''ہاں! یہ تو میں بھول ہی گیا تھا۔

ت

انوں جیسی کمزورن اں، خامیاں اور یماررن اں موجودہیں۔سال کی عمر میں حافظہ کمزور پڑ ہی جان

'' ہے۔ ہم میں بھی ان

پھر توآپ کو حافظہ مضبوط کرنے کی دوا کھلانی چاہیے۔'' نباواجی مسکرائے۔''

ب نباواجی نے اسے دو تین جڑی بوٹیوں کے مرکبات سے دوا بنابا تو وہ بہوتت ہو کر رہ گیا اور نباواجی کے دونوں ہاتھ تھام کر عقیدت سے طرطوش جنات کی مخلوق میں مستند اور حاذق طبیب مشہور تھا، لیکن ح نے کا طرقہ سکھان

اہ جی! آپ تو ہم جنات سے زن ادہ حاذق ہیں اور

طرطوش کی نبات ابھی مل ن نہیں ہوئی تھی کہ حجرے میں کسی تیسرے کی سانس محسوس ہوئی۔…'' بولا: ''نہال ش

زات کیسے کی؟نباواجی ای دم دہا ے: ''تو نے بوں حجرے میں آنے کی چ

''دبے ن ائ

میں حاظر ہوا۔''

ت

یہ میں ہوں نباوا جی!'' ای نویز جن لہولہان حال

ا اور پوچھا: ''مستان تجھے کیا ہوا ہے؟ زان ب ''طرطوش اسے دیکھ کر قدرے ھب

''مستان انے سر پر ہاتھ ر ا کر روتے ہوئے بولا: نبانبا حضور! مجھے گورداس نے مارا ہے۔

زات… گورداس''باگرد ہے، اسے ۔''طرطوش غصے سے کانپنے گان اور اس کی آواز سے حجرے میں تلاطم بپا ہو گیا۔ اس نے نباوا جی کی طرف دکھتے ہوئے کہا: ''یہ گورداس نباغیو…اس کی یہ چ

ں کا سردار ہے، نباوا جی۔ مستان میرا ش

اری حدود میں ایسی حرکت نہیں کر سکتا۔ میں آپ سے اجازت چاہوں گا اورمیں نے جڑی بوٹیاں لانے کے لیے کشمیر ھیجا تھا۔ مجھے یقین بہت جلد ملاقات کے لیے ہے اس نے مستان کو کشمیر ہی میں مارا ہو گا، اس لیے کہ وہ ہ

انے کی کوشش کروں گا۔

ٹ

''حاضری دوں گا۔ اس دوران، میں گورداس کا معاملہ ب

و مگر یہ نبات ن اد رکھنا''

ا۔ میںک بی ہے تم جائ

لیتے آن

و تو گورداس کے سارے کوائ

ب آئبارے دمن ہیں۔ ح

ہیں۔ تمہارے دمن ہ

ت

ہو تو ہم بھی تمہارے دوس

ت

ارے دوس اس شیطان کو بھسم کر کے ر ا دوں کہ اگر تم ہ

دنباتی لہجے میں کہا۔

گا۔'' نباوا جی نے قدرے خب

دو''

''ں گا، نباوا جی!'' طرطوش بولا۔ ''ہم انے ضوابط کی رو سے انے دشمنوں کو مارنے سے پہلے سردار کی اجازت لینے کے ن ابند ہوتے ہیں۔میں سردار سے اجازت حاصل کرنے کے بعد گورداس کے کوائ

میں بیٹھے رہے۔ وہ اپنی پراسرار ارقتوں کومجتمع کر کے اپنا وجود

ت

بستر پر سو گئے۔سمیٹ رہےطرطوش مستان کو لے کر واپس چلا گیا اور نباواجی ٹائئی پر اسی حال

ز آ گئے اور پھر انے زین

سے نباہ

ت

ز بعد وہ چلے کی حال تھے، کچھ ہی دت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 18: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

18

ز چادر میں لپٹی ز گزرتی تھی کہ حجرے پر ای محتاط دستک ہوئی، وہ جلدی سے یداار ہوئے اور دروازہ کھول دن ا۔ نباہ نکال رکھا تھا۔ نباواجی نے سوچا یہ ای عورت کھڑی تھی۔ اس نے چادر سرکا کر گھونگھٹ ان کو سوئے کچھ ہی دت

کیوں آئی ہو؟

تت

ز آ گئے اور بولے: ''کیا نبات ہے؟ اس وق ''عورت حویلی کی چاکر ہو گی، چنانچہ وہ دروازے سے نباہ

عورت کچھ بولتے ہوئے جھجک سی ئی ۔…'' میں''

بولتی کیوں نہیں؟ کیا نبات ہے؟'' نباوا جی نے ذرا تلخی سے کہا۔''

زاباب نہ لا سکے، لیکن انہوں نے انے دل کوعورت قدرے ھب

ت

: قابو میں رھتے ہوئے پوچھائی اور اپنا گھونگھٹ سرکا کر اپنا رہ ہ یاںں کر دن ا۔ نباواجی ای لمحے کے لیے اس کے حسن کی ن

ں دتی ؟'' ہی

ن

''کون ہو تم؟ میری نبات کا جواب کیوں

ام روشن ہے۔'' وہ جھجک کر بولی۔ ''منصور خان کی چھو''

''ٹی بہن ہوں۔میرا ن

کیسے پہنچی ہے۔

ت

ز آ گئے۔ ''تو یہاں ی ہی حجرے سے نباہ

ت

ام سی

''نباواجی، منصور خان کا ن

ا'' د ان وکر دروازوں کو نہیں جانتے جو اس حویلی کی دیواروں میں چھپے ہیں۔'' روشن آہستہ سے گون ای

''جانتی ہوں۔ ہوئی: ''میں ان وکر دروازوں کو آپ اس حویلی کے پرانے نباسی ہیں مگر ش

یہ وکر دروازے بند کردوں گا۔

ت

''نباواجی نے ٹھنڈی سانس بھرتے ہوئے کہا: ''میں کل صبح ی

سے بولی۔''

ت

ب آپ میرے بھائی کو معاف کر دیں۔'' وہ لجاح

و۔ صبح منصور خان گھر آ جائے گا۔

''نباواجی نے کہا: ''ہم تمہاری نبات کا مان ر ا لیتے ہیں، اب گھر جائ

سے نباواجی کو دیکھا۔ اس کی آنکھیں شکر سے بھری ہوئی تھیں۔ وہ زنبان سے کچھ کہنا چاہتی تھی، مگر کسی جابب نے اس کے لب سی دیے روشن نے ممنو

ت

ا ہوا دکھتے رہے۔ وہ ن

ت

۔ وہ خاموشی سے پلٹ ئی ۔ نباواجی اسے واپس جان

ز یہ رات نباواجی نے کشمکش… حجرے میں واپس آئے اور ٹائئی پر دراز ہو گئے

ت

وں کی طرف نکل پڑے، لیکن آ انہیں انے کسی مراقبے میں ق

ت

نماز ادا کرنے کے بعد وہ حب معمول انے کھ

تت

ار میں گزار دی اور سحری کے وق

ب سور طلوع ہوا تو ان کے دل نے کچھ اور ہی فیصلہبز کار ح

ہو ںا ا رہا تھا۔ وہ بہت جلد واپس حویلی آ گئے، اور انے نفس سے لڑتے رہے۔ آچ

پ کر لیا تھا۔

دہ جگہ دا انہوں نے انے نفس پر قابو ن انے کے لیے اپنی پسندی

دنبات کے تلاطم میں مبتلاکر دن ا تھا، ل

پر جا کر ھ ماہ کا چلہ کاٹنے کا فیصلہ کیا اور اسی روز کسی کو بتائے غیر ای نبار پھر حویلی سے روشن کی خاموش آنکھوں نے انہیں خب

ب ہو گئے۔

غای

پر جائیں

ت

واپس فہرس

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 19: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

19

حسین چمارن اور ٹھاکر

وں کا ''ارجنی کا میلہ'' لگتا تھا۔ نباواجی

ہاڑ ی کی ای ہموار ٹائن پر بیٹھ جاتے اور وہاں پہروں چلہ کشی میں رضق رہتے۔ یہاں سے بستی کی گزرگاہیں اور کھیت کھلیان صاف نظر ہوشیار پور سے ذرا آگے ای ہاڑ ی تھی جس پر ہندوئ

وں واپس جانے کا ارادہ کر لیا تھا۔ اگلے روز ان کو زندگیآتے تھے، مگر کسی کو نباواجی کا یہ مسکن دکھائی نہیں دیتا تھا۔نباواجی کو ہاڑ ی مسکن پر آئے ھ ماہ بیت گئے تھے اور اب وہ دونبارہ اپنی

کی طرف لوٹ رہے تھے۔ انہوں نے گائ

گزرا تھا کہ ان کے حساس کانوں نے کسی کے قدموں کی

تت

کے لیے چلہ کاٹنے لگے۔ انہیں کچھ ہی وق

تت

ا تھا۔ جانے سے پہلے وہ کچھ وق

سے دیکھ لیا کہ ای چاپ سنی۔ انہوں نے آنکھیں کھولے غیر اپنی روحانی واپس جان

تت

ارق

نوجوان بو ی کنویں کی طرف جا رہا ہے، تو اسے مخاب کیا:

و؟''

ت

ب

''تو ادھر کیا لینے جا رہا ہے ب

زا گیا، اور ادھر ادھر دیکھنے گان۔بام سن کر ھب

ب اپنا ن وں ہاڑ ی گزر گاہ سے گزرنے والا وہ جواں سال رضی

دبے دبے ن ائ

و! ہاڑ ی کی وک

ت

ب

زھ آ۔ ''نباواجی نے اسے پکارا۔''اوپر آ جا ب

ٹ ٹی پر چ

ان کی

ب نظر دو ائی اور کسی سحر زدہ ان

دی کی جای

ٹ

و چمار نے انے ہاتھ میں ٹی کا کوزہ اٹھا رکھا تھا۔ اس نے انے سامنے والی پگڈی

ت

ب

طرح اس طرف ہو لیا۔ ہاڑ ی کی وکٹی پر پہنچ کر اس کی نباواجی پر نظر پڑی اور وہ ھٹک کر رہ گیا۔ ب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 20: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

20

ار مجھ کر ان کے قدموں میں جھک گیا مگر نباواجی نے اسے کاندھے سے پکڑا اور دھیرے سے کہا: ''اٹھ ن اگل لڑو

ت

وں کا اون

ائ

ت

کے! مجھے جدہہ نہ ہ نباواجی کو دیون

ار نہیں، میں تو انے اللہ کا حقیر بندہ ہوں۔'' انہوں نے اس کے ہاتھ میں پکڑے ہوئے کٹورے کی

ت

طرف دیکھا اور آہستگی سے کر۔ میں کسی بھگوان کا اون

پوچھا: ''اس میں ن انی لینے جا رہا ہے تو؟''

و مسکینی سے بولا۔ '' میری پتنی یمارر ہے سرکار۔''…'' ''جی پر بھو

ت

ب

ب

''اور اس نے تجھے بو ی کنویں کا ن انی لانے کے لیے کہا ہے۔''

''جی۔ جی سرکار۔''

اس سے سوال کیا۔ '' تو نہیں جانتا کہ بو ی کنویں کا ن انی لانے والا اپنی جان سے ہاتھ دھو یٹھتا ہے۔''او رتو ن انی لانے کے لیے چل دن ا۔'' نباواجی نے''…

و چمار ہاتھ جو تے ہوئے بولا۔ ''پر میں نے سنا ہے کہ یمارر پتنی کے لیے ن انی لانے والے کو کنواں کچھ نہیں

ت

ب

کہتا۔''''جانتا ہوں سرکار! ب

نہیں جانتا۔ وہ تو خونی ہے اور انے ن انی کے بدلے خون یتا ہے۔''نباواجی مسکرائے اور بولے

ت

: ''کنواں کسی کی ن

دیکھ کر نباواجی نے کہا:

ت

و، نباواجی کی نبات سن کر لرز گیا۔ اس کی حال

ت

ب

ب

کیفیت میں اپنی آنکھیں بند کر لیں اور ''احمق آدمی! تو موت سے لڑنے جا رہا ہے۔ لے میں تیرا مسئلہ حل کر دیتا ہوں۔'' یہ کہہ کر انہوں نے مراقبے کی

و چمار کو دکھتے ہوئے بولے:

ت

ب

دوسرے ہی لمحے وہ ب

رچا رہی ہے۔''

''تیری پتنی یمارر نہیں۔ وہ ڈھون

زجائی نہیں ہو سکتی۔''… نن… ''نن نہیں سرکار! یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ اس نے تو کالی کی وسوگند کھائی ہوئی ہے۔ روشنا ہ

و! اس کا حل یہی ہے کہ میں تجھے بو ی کے کنویں سے بچا لوں۔'' یہ کہہ کر نباوا جی نے فضا میں''میں جانتا

ت

ب

ہاتھ ھماین ا ہوں تو میری نبات کا یقین نہیں کرے گا ب

زن ا آ ئی ۔

ٹ اور دوسرے ہی لمحے ان کے ہاتھ میں ای پھڑپھڑاتی چ

زن ا تیری جان کا صدقہ ہے۔ ن انی نکالنے سے پہلے اس کو کنو

ٹ یں کی طرف پھینک دینا، اس کے بعد ڈول سے ن انی نکال نا ا اور ادھر میرے ن اس واپس آ ''یہ چ

ا۔''

جان

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 21: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

21

زن ا اس کی طرف اچھال دی۔ اس نے ابھی انے پر کھولے ہی تھے کہ کسی پراسرا بے آواز لہر نے ا

ٹ ب پہنچا اور چ

ی ز

ت

و کنویں کے ق

ت

ب

سے انے سحر میں لے ڈرا سہما ب

و نے جلدی سے ڈول پکڑا اور اسے کنویں میں پھینک کر ن انی نکال لیا۔ پھر جلدی سے کٹورہ ن انی سے بھرا اور واپس لیا اور غڑاپ سے کنویں

ت

ب

کے اندر چلی ئی ۔ ب

بھاگا۔ اسے ڈر تھا کہ اگر اس نے ای نبار بھی پلٹ کر دیکھا تو وہ پتھر کا ہو جائے گا۔

ا ہاڑ ی کی وکٹی پر پہنچا اور ن انی سے

ت

اکاب

ت

بھرا کٹورہ نباواجی کے سامنے ر ا دن ا۔ ''یہ لیں سرکار، میں ن انی لے آن ا ہوں۔'' وہ ہاب

و کے کٹورے میں ڈال کر کہا: '

ت

ب

'یہ لے اور اپنی پتنی کو سادہ نباواجی نے اطمینان سے کٹورہ اٹھان ا اوراس کا ن انی انے کٹورے میں ڈال دن ا۔ پھر انے گھڑے کا ن انی ب

و بے چار

ت

ب

ہ پریشان ہو گیا۔ نباواجی مسکرائے اور اس کی نبات کاٹتے ہوئے بولے: ''تیری پتنی کو بو ی کے کنویں کا ن انی نہیں چاہیے تھا، وہ تیری ن انی پلا دے۔'' ب

جان نا ا چاہتی ہے۔''

ارے ہ

ت

مجھے ن ا دہے آ ی

ت

درمیان لڑائی نہیں ہوئی۔ اس نے ''سرکار! مجھے اس نبات کی مجھ نہیں آ ری کہ وہ میری جان کیوں نا ا چاہتی ہے۔ جہاں ی

مجھے تنگ نہیں کیا، پھر وہ میری جان کی دمن کیسے بن ئی ؟''

ت

آ ی

نباواجی حب معمول مسکرائے۔ ''اس کا جواب تجھے چند روز بعد ہی مل جائے گا۔ فی الحال تو یہ ن انی اپنی یمارر پتنی کو پلا دے۔''

و نے سادہ ن انی کا کٹورہ اٹھان ا اور بستی

ت

ب

کی طرف چلا گیا۔ تمام راستے وہ نباواجی کی نباتوں ہی میں الجھا رہا، لیکن گھر میں داخل ہوتے ہی اس نے ان کی نباتوں کو ای ب

ز مجھ کر نظر انداز کر دن ا اور گھر کا دروازہ ن ار کرتے ہی زور زور سے چلان ا:

ٹ

دیوانے کی تب

ں۔''''روشنا! اری او روشنا! دیکھ میں تیرے لیے ن انی لے آن ا ہو

و کو دیکھنے لگی۔ ''تجھے بو ی کنویں نے کچھ نہیں

ت

ب

ز نکلی۔ وہ یرتان پریشان سی ب و کی آواز سنی تو جلدی سے رسوئی سے نباہ

ت

ب

کیا؟'' روشنا بے یقینی سے روشنا نے ب

اسے دیکھ رہی تھی۔ ''تو کہیں اور جگہ سے تو ن انی نہیں لے آن ا؟''

و

ت

ب

ا تھا۔'' ب

نے ن انی کا کٹورہ اس کے ہاتھ میں تھما دن ا اور جھوٹ کا ارارا لے کر بولا۔ ''لوگ تو ایسے ہی بو ی کنویں کی کہانیاں بناتے ''لے! بھلا اور کہاں سے لان

ہیں، مجھے تواس نے کچھ نہیں کہا روشنا''

و اس کی یہ حرکت روشنا کٹورہ پکڑ کر اس کا ن انی دیکھنے لگی اور پھر یکای اس نے ای جھرجھری لی اور ن انی کا کٹورہ اس کے

ت

ب

ہاتھوں سے ھسل کر نیچے گر پڑا۔ ب

دیکھ کر پریشان سا ہو گا۔ ''کیا ہو گیا ہے تجھے روشنا! تو نے یہ ن انی کیوں گرا دن ا ہے؟''

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 22: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

22

وں پھول گئے، اس نے روشنا

و کے تو ہاتھ ن ائ

ت

ب

و! مجھے سنبھالا دو میں ئی ۔'' روشنا انے ٹ س پر ہاتھ رھتے ہوئے چیخی۔ ب

ت

ب

وں کے حصار میں لے ''ب

کو انے نبازوئ

ے ہی یکدم دھڑام سے گری اور تڑنے لگی۔

ت

ھن

ٹ

پبی ن

لیا اور اسے ارارا دے کر صحن میں بچھی چارن ائی پر لا بٹھان ا۔ روشنا چارن ائی پر

اسی کو لے آ۔'' روشنا دہائی دینے

و، میرے ٹ س میں مرو اٹھنے گان ہے۔ جا بھاگ کر س

ت

ب

و! میں ئی ۔ ہائے ب

ت

ب

لگی۔ ''ب

اسی کو لے آن ا، لیکن گھر میں داخل ہوتے ہی وہ روشنا کو د

وں کے س

ز بعد ہی گائ ز کو دو گان دی اور تھو ی دت ہی نباہ

ت

و نے یہ سی

ت

ب

یکھ کر یرتان رہ گیا۔ وہ اچھی ب

و! میں

ت

ب

اسی جی کو دکھتے ہی بولی: ''ب

اسی جی کو تو نے کیوں کلیف دی ہے؟'' بھلی ہو چکی تھی اور آرام سے چارن ائی پر بیٹھی تھی۔ روشنا، س

اب ک بی ہوں۔ س

ے میں

ھن

ٹ

پبی ن

و تو ذرا سی نبات پر پریشان ہو جاتے ہیں۔ آپ

ت

ب

اسی جی کو چارن ائی پر بٹھا کر بولی: ''سرکار! ب

آپ کے لیے دودھ لاتی وہ چارن ائی سے اٹھی اور س

و، روشنا میں یکای یہ تبدیلی دیکھ کر ھٹک گیا

ت

ب

اہ کی نباتیں ن اد آنے لگیں، مگر وہ خاموش ہی رہا۔ ہوں۔'' ب

اور اسے نباوا جی نہال ش

اسی جی کی دودھ سے سیوا کی اور ان کے جاتے ہی اس کے تیور بدلنے لگے۔

روشنا نے س

نہ ہوتی۔''

ت

ا تو میری یہ حال

ت

و! تجھے مجھ سے پریم نہیں، اگر تو سچا ہون

ت

ب

''ب

زا گیا کہ اس نے سب کچھ سچ سچ بتا دن ا۔بھلی مانس، میں نے کیا کیا … ''لیکنب ہے؟'' وہ روشنا کے تیور دیکھ کر ایسا ھب

''اچھا تو تجھے اس وکٹی والے چلہ نباز نے ورغلان ا ہے اور تو اپنی روشنا سے دھوکا کرنے پر مجبور ہو گیا تھا۔'' روشنا تلخی سے بولی۔

وں گا

نہیں کر سکتا ''لیکن اب میں تیرے لیے سچ مچ بو ی کا ن انی لے کر آئ

ت

زداس اراگی تب

و اپنی جوان بیوی کی ن

ت

ب

۔ بس تو ای نبار مجھے معاف کر دے۔'' ب

ان تھا۔ یہ نبات تو ساری بستی میں مشہور

ز تھا۔ روشنا اس سے یس سال چھوٹی تھی اور وہ تو ای عام سی وررت والا مریل اور چیچک زدہ ان تھی کہ روشنا ہ

و کی پٹائی کرتی

ت

ب

و کو دھنک کر ر ا دن ا اور اسے خبردار کیا کہ اگر دوسرے روز ب

ت

ب

ا۔ اس روز بھی روشنا نے ب

ت

آگے سے وکں بھی نہیں کرن

ت

ہے مگر وہ بیوی پرس

زات کی تو اسے انے ہاتھوں سے قتل کر دے گی۔ ب اب اس نے اس چلہ نباز کی طرف جانے کی چ

و آگے سے ہاتھ جو کر منمنان ا تھا: ''بس اب نہیں جا

ت

ب

وں گا۔ میرا ور اش کرو۔''اس روز ب

ئ

زمائش کی: ''توجانتا ہے کہ میں ماں

و کو ای اور امتحان میں مبتلا کر دن ا۔ اس نے ق

ت

ب

بننا چاہتی ہوں ۔مجھے اس نبات کو گزرے دو روز ہوئے تھے کہ روشنا نے ب

اسی جی نے کہا ہے کہ شیرنی کا دودھ پئے گی تو بیٹا جنے گی۔ اب تو جنگل میں جا اور شیر

نی کا دودھ لے کر آ۔ دیکھ اگر تو دودھ لے کر نہ آن ا تو مجھے وررت بھی س

زا رہا تھا، التجائیں کر رہا تھا، لیکن روشنا نے اسے

ٹ

زگ

ٹ

و اس کے آگے گ

ت

ب

ز بھرا ہوا تھا، بے چارہ ب ا۔'' روشنا کے لہجے میں زہ

شیرنی کا دودھ لانے کے لیے آمادہ نہ دکھان

و گھر سے شیرنی

ت

ب

کا دودھ لانے نکل کھڑا ہوا۔ کر ہی لیا اور ب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 23: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

23

٭٭٭٭٭٭

شگواار تھا۔ نباواجی نے اپنا ختصر سا نباوا جی کا چلہ پورا ہو چکا تھا اور اب انہوں نے بلاداد کے ہاڑ ی مسکن کو خیرنباد کہنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔ اس روز موسم انتہائی خو

ز کر بلاداد کی

ت

درن افت کر لی جائے۔ وہ سامان انے تھیلے میں ڈالا اور ہاڑ ی سے ات

ت

و چمار کی خیری

ت

ب

اکہ ہوشیار پور جانے سے پہلے ب

ت

بستی کی طرف چل دیے ن

اچھتے اس کے گھر پہنچ گئے۔

ت

پوچھتے ن

زی سی حویلی بنائی

ٹ

زی ذات کے ٹھاکروں نے بستی کے درمیان تب

ٹ

ز چمار ہی بستے تھے' البتہ تب

ت

تھی۔ حویلی کیا ہوئی بلاداد ای ختصر سی بستی تھی اور یہاں زن ادہ ت

پھولوں کی بہار دکھائی دتی تھی۔ ٹھاکر

زن تب

ارنگی اور آم کے درختوں کے علاوہ رن

کہرام سنگھ اس تھی ای پورے نباغ کا منظر پیش کرتی تھی جس میں ن

و چمار کا گھر ٹھاکر کی حویلی سے فقط دو سو گز کے فاصلے پر تھا۔ یہ کچا سا مکان

ت

ب

ای کمرے اور رسوئی پر مشتمل تھا لیکن اس کی یہ خوبی بستی کا والی وارث تھا۔ ب

تھی کہ وہ حویلی کی طرف جانے والے راستے پر تھا۔

اپیں سنائی دیں۔ انہوں نے بے اختیار ہو کر آواز کی

ٹ

و چمار کے دروازے پر پہنچے اور دستک دینے لگے تو معا انہیں گھو ے کی ن

ت

ب

ب دیکھا تو حویلی کی نباواجی ب

جای

اہانہ انداز میں گھو ے پر بیٹھاطرف سے

ے کا مالک سکھ ش

ن حی تھا۔ نباواجی ای گھڑ سوار گھو ے کو دلکی چال چلاتے ہوئے ادھر آ رہا تھا۔ ای قد آور اور ٹھوس

ز آنے کا اار تر کرنے لگے۔ اس دوران گھڑ و کے نباہ

ت

ب

سوار بھی ان کے سر پر آپہنچا نے اسے ای نظر دیکھنے کے بعد دروازے پر لگی کنڈی ہلا کر دستک دی اور ب

ذات سے والوں اور نباواجی کی طرف دیکھ کر رتب دار آواز میں بولا:''اوئے سادھو! ان رضیبوں مسکینوں کے گھر سے تجھے کیا خیرات ملے گی۔ جا اور اونچی

''۔

سے کچھ مان

زہ لیا۔ اس کی عمر

ا ٥٢نباواجی نے پلٹ کر سکھ نوجوان کا جات زا ہوا تھا۔ انہوں نے اس کے لہجے سال ہو گی۔ آنکھو ٥٢ن

ت

ں میں جوانی کا خمار اور لہجے میں ر ات ات

و

ت

ب

سے ملنا چاہتا ہوں۔'' کو نظر انداز کیا اور تحمل کے ساتھ بولے: ''سردار جی! میں سادھو نہیں اور خیرات لینے کے لئے دروازہ نہیں کھٹکھٹا رہا۔ میں تو ب

ے ہوئے انداز میں پوچھا۔ ''تو اس کا لگتا کیا ہے؟ اس سے پہلے تو تجھے کہیں نہیں دیکھا''۔''میں اس کا کچھ بھی نہیں ''تجھے اس سے کیا کام ہے؟'' اس نے بگڑ

لگتا اور نہ مجھے اس سے کوئی کام ہے۔'' نباواجی نے تحمل سے جواب دن ا۔

ب تجھے اس سے کوئی کام نہیں اور نہ تو اس کا کچھ لگتا ہے تو پھر کیا لینے آن ا بزہ لیتے ہوئے پوچھا پھر خود ہی ''ح

جات

ت

وں ی

ہے؟'' گھڑ سوار نے نباواجی کا سر سے ن ائ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 24: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

24

مشکوک انداز میں بولا'' تو کہیں اس کی گھر والی سے تو نہیں ملنے آن ا۔''

۔ میرا اس کی بیوی سے کیا واسطہ!''یہ سن کر نباواجی کے اندر انبال سے اٹھنے گان مگر انہوں نے کمال ضبط کے ساتھ کہا۔ ''سردار جی آپ کیسی نباتیں کر تے ہیں

ب ہی کھونٹے سے نباندھا اور نباواجی کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بولا ''یرتت ہے بھئی! تو پھر تو آن ا کیا ی ز

ت

زا' اسے ق

ت

لینے ہے؟'' سکھ گھو ے سے ات

ز آ ئی ۔ اس نے سردار جی کو و چمار کی بیوی روشنا نباہ

ت

ب

وں چھونے لگی تو اس نے روشنا کو اس دوران دروازہ کھل گیا اور ب

ام کیا' پھر جھک کر اس کے ن ائ

دکھتے ہی پرن

سنگھ کے دل

ت

وں نہ چھوا کر۔ تیری جگہ تو بلوی

وں میں جگہ نبازو سے پکڑ لیا اور گانوٹ کے ساتھ بولا'' روشنا! تجھے کتنی نبار سمجھان ا ہے میرے ن ائ

میں ہے۔ ن ائ

وں کی دوسری عورتوں کو دے

رکھی ہے''۔تو ہم نے گائ

''سرکار! خیر تو ہے۔ اور یہ کون ہے؟'' روشنا نے نباوا جی کی طرف دیکھ کر بے نباکی سے پوچھا۔

سنگھ

ت

و چمار سے ملنے آن ا ہے اور تو مجھ سے پوھ رہی ہے کہ یہ کون ہے''۔ بلوی

ت

ب

نے قہقہہ گان کر کہا۔''لے بھلا مجھے کیا معلوم یہ کون ہے۔ یہ تو تیرے پتی ب

و سے؟'' روشنا نے

ت

ب

زہ لیا اور بولی: ''کیا کام ہے تجھے ب

یرتت کے ساتھ نباواجی کا جات

سنگھ نے طنزیہ

ت

لہجے میں کہا۔''یہ تو میں بھی اس سے پوھ چکا ہوں' اسے کوئی کام نہیں۔ مگر یرتت ہے یہ سادھو پھر بھی اس سے ملنا چاہتا ہے۔ ''بلوی

کر نباواجی کی طرف دیکھا او

و کو بو ی والے کنوئیں کا ن انی نہیں روشنا نے اب وکی

ت

ب

ر پوچھنے لگی: ''کہیں تم ہاڑ ی والے سادھو تو نہیں ہو۔ وہی جس نے ب

اک سکیٹر

سنگھ اور روشنا نے ای دوسرے کو عجیب سے انداز میں دیکھا۔ پھر روشنا ن

ت

و لانے دن ا''۔ نباوا جی نے اثبات میں سر ہلان ا تو بلوی

ت

ب

کر بولی: ''اب تو پھر ب

و تجھے نہیں ملے گا۔ میں نے اسے شیرنی کا دودھ لانے کے لئے جنگل میں بھیج دن ا ہے کو

ت

ب

۔''الٹی سیدھی سنانے آ گیا ہے۔ جا چلا جا یہاں سے ب

زاد تھے' اس لئے انہو

ز وہ ای حیف ت ے نباواجی کو یہ تضحیک آمیز لہجہ گوارا نہ ہوا مگر انہوں نے دل کا انبال زنبان پر نہ آنے دن ا۔ بظاہ

ھن

چل

ں نے دونوں کے ساتھ ا

و اور اسے

ز آن ا تو انہیں انے بچائ

ت

سنگھ بدزنبانی پر ات

ت

ے پر اگر بلوی

ھن

چل

ز کیا۔ وہ بخوبی جانتے تھے کہ ا

سزا دینے کے لئے اپنی پراسرار قوتوں کو حرکت میں سے گرت

ا پڑے گا۔ مگر یہ نبات ان کے نفس کے خلاف جاتی تھی۔ اپنا غصہ دنبانے کی کے لئے ہی تو وہ ھ مہینے سے ہاڑ ی مسکن پر چلہ کشی میں مصر

وف رہے تھے۔ لان

ا

ت

دشہ ہون

دا انہوں نے روشنا سے کہا: ''روشنا! میں جا تو رہا ہوں مگر میری ای نبات سن اگر وہ اس سے الجھ پڑتے تو ان کی ساری رن اضت کے ضائع جانے کا خ

' ل

ز کو مارنے کے لئے جو کچھ کر رہی ہے' یہ ک بی نہیں۔ لے۔ جو عورت انے مرد سے بے وفائی کرتی ہے' اسے کسی اور کی وفا بھی نہیں ملتی۔ تو انے معصوم ر ہ

و کو کچھ نہیں

ت

ب

تو چاہے گی بھی میرے اللہ نے چاہا تو ب

تت

اور کسی شیر کے مانند آئے گا۔ اس وق

ت

تو وہ تجھے چھو ے گا نہیں اور نہ تجھے …… ہو گا۔ وہ زندہ اخ م

سنگھ! تجھے اپنی جو

ت

سنگھ کی طرف قہربھری نظروں سے دیکھا اور کہا: ''بلوی

ت

کوئی اور بچانے والا ہو گا۔'' یہ کہہ کر نباواجی نے بلوی

ٹ

زا انی اور وکدھراہ

ٹ

پر تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 25: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

25

سنگھ کو

ت

زمستیاں تیرے لئے عذاب بننے والی ہیں''۔بلوی

ز نکل آ تیری چ کے نشے سے نباہ

تت

نباواجی کی یہ گھمنڈ ہے لیکن میں تجھے بھی کہے دیتا ہوں کہ ارق

ہہ نہ سکے اور لڑکھڑاتے ہوئے گرس سنگھ نے انہیں کہا: نصیحت راس نہ آئی اور اس نے انہیں زور سے دھکا دے دن ا۔ نباواجی اس کا زور آور دھکا

ت

گئے۔ بلوی

کا ہاتھ پکڑا اور بولا: ''سادھو مہارا ! اب تیرے لئے یہی اچھا ہے کہ تو فورایہاں سے دفع ہو جا' ورنہ کرن ان سے تیرا گلا کاٹ دوں گا۔ یہ کہہ کر اس نے روشنا

اور دروازے کو کنڈی گان دی۔نباواجی نے اس قدر بے عزتی پر کمال ضبط سے کام ''چل آ روشنا ہم چلتے ہیں۔ '' وہ روشنا کو ساتھ لئے اس کے گھر میں داخل ہو گیا

و چمار کے بند دروازے پر الوداعی نظر ڈالتے ہوئے واپس چل دیے ۔ ان کا یہ سارا ضبط

ت

ب

ان کی نفس لیا اور کپڑے جھا تے ہوئے اٹھ کھڑے ہوئے اور ب

ت

وں کشی کا نتیجہ تھا ورنہ وہ اس قدر ضبط نہیں کر سکت

زے گائ

ٹ

اس کے خوگر نہ ہوتے تو بھی ان کی ای اپنی پہچان تھی۔ وہ نمولیاں جیسے تب

تھے۔ وہ جوگ س

ا ان کی

سنگھ کی جاگیروں سے زن ادہ تھا۔ اس تناظر میں ان کا یوں بے عزت ہو جان

ت

زہ کم از کم بلوی

کا دات

ٹ

ی کے کے وارث تھے۔ ان کی وکدھراہ

بک پس

کا

ت

ب آدمی اس کا بے جا استعمال نہ کرے۔مترادف تھا۔ لیکن روحانبا ہے ح

ت

منشا تبھی پورا ہون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 26: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

26

جنگل جنات اور نباواجی

شیار پور کی طرف روانہ ہو گئے۔ بلاداد کی بستی سے نمولیاں کا فاصلہ خاصا تھا۔ ای رات اور دن کی مسافت کے بعد ہی پیدل نباواجی سر ھکا ئے پیدل ہی ہو

ب وہ ادھر آتے تھے تو گھو ے پر سوارہو کر آتے۔ اس دور میں گھو ے کے سواب سکتا تھا۔ اس سے پہلے ح

چ

ہی نپ

ت

دوسری کوئی چلنے والا اپنی منزل مقصود ی

ت نہیں کر سکتا تھاسواری زاباک تھا۔ کوئی اکیلا شخص اس قدر طویل سفر کرنے کی چ

اور خطرن

ت

ب۔ ان دنوں سفر ملنا انتہائی در ار تھا۔ ویسے بھی راستہ پر صعوی

دشہ رہتا تھا۔ اس نبار نباواجی

وں اور جنگلی جانوروں کا خ

ب بلاداد سے کرنے والے قافلوں کی وررت میں سفر کرتے تھے کیونکہ راستے میں ڈاکوئبنے ح

زکیہ نفس کا

ت

کرنے اور ت

ت

زداس و تبک موقع ملے گا۔نمولیاں کے لئے پیدل سفر کا ارادہ کیا تو اس کا بنیادی مقصد یہی تھا کہ پیدل سفر کرنے سے صعوبتوں

ب بلاداد سے چلے تو سور ان کے سر پر تھا مگر اب مغرب کی گود میں سر چھپانے کیلئے اپنی روشنیوں کوباریکیوں کے حوالے کر رہا تھا۔ تین چار گھنٹے کا نباواجی ح

ت

ن

زی ہاڑ ن اں تھیں اور اس کے

ٹ

زدی پہنچ گئے جو خوفناک جانوروں کا مسکن تھا۔ جنگل سے آگے چھوٹی تب

ے جنگل کے ت

ھنگ

بعد ہوشیار سفر طے کرنے کے بعد وہ

ا تھا۔

ت

پور کا علاقہ شروع ہو جان

ان تھے

ان کے خلاف تھا۔ وہ تو نباواجی غیر معمولی قوتوں کے مالک ان

ا ان کی ش

اور پراسرار قوتیں ان کی مطیع تھیں اس لئے جنگلی جانوروں سے خوف کھان

اریکی میں الله سے ڈرتے تھے اور االله صرف ا

ت

کے نیچے اپنی چادر چھائ کر بیٹھ گئے۔ رات کی ن

ت

ا۔ وہ ای درح

ت

سے ڈرنے والا کسی قسم کا خوف دل میں نہیں لان

جنگلی حیات نیند کی وادیو جانوروں اور پرندوں

تت

زن ا کیا ہوا تھا مگر نباوا جی گردو پیش سے بے نیاز ہو کر دو زانو ہو کر بیٹھ گئے۔ اس وق ں میں کے ر ر نے طلاطم تب

ز رہی تھی اور ر ر قدرے کم ہو گیا تھا۔

ت

ات

انیے بعد ماحول میں عجیب

ب تبدیلی رونما ہوئی۔ جنگلی جانوروں نے یخ پکار نباوا جی نے حب معمول طرطوش کی حاضری گاننی شروع کی اور چند ہی ن و رضی

اک آوازوں سے چیخنے چلانے لگے تھے۔ پرندوں کے ر ر نے ان کی منحوس آواز وں میں شد

ت پیدا کر شروع کر دی' خاص طور پر جنگلی بلیاں اور کتے درد ن

:دی۔ طرطوش نے حاضر ہوتے ہی نباوا جی کو اخ م کیا اور مسکراتے ہوئے بولا

میں

ت

ب یبا پڑ گیا ہے۔ اب ح

یہاں ''نباوا جی ! آ آپ کو جنگل کے اندر محفل سجانے کا خوب طرقہ سوجھا ہے۔ بے چارے سوئے ہوئے جانوروں کو جاگ

موجود رہوں گا وہ یو لم روتے چلاتے رہیں گے''۔

ہے کہ اس کی ذات اعلیالله نباوا جی عجیب لہجے میں بولے: ''طرطوش ! یہ تو ا

ت

نے جانوروں اور پرندوں کو تمہارے وجود کی پہچان کا علم دن ا ہوا ہے۔ کی عنای

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 27: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

27

ا''

ت

ان ہے جو تم جیسی اعلی مخلوق کا وجود تسلیم ہی نہیں کرن

ای اس دور کا ان

خود کسی

ت

ب یبان کی فطرت ہے کہ وہ ح

'' طرطوش نے کہا۔ ''ویسے بھی یہ ان

ت

ز ای کو نظر نہیں آسکت چیز کو دیکھ نہیں لیتا ' اس کا ''اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم ہ

ا''۔

ت

وجود تسلیم نہیں کرن

ا رہتا ہے اور

ت

زا حیلہ نباز ہے۔ وہ آنکھوں دیکھی نبات پر یقین کر لیتا ہے مگر بعد میں اس پر شک کرن

ٹ

ان تب

کسی نہ کسی بہانے ''نہیں طرطوش یہ نبات نہیں۔ ان

ان کو سمجھنا بہت مشکل

ا رہتا ہے۔ان

ت

ز جاندار شے کے اندر جو جو خصوات ت ن ائی سے اس کی حقیقت کو جھٹلان زوں'ں' جنات اور کائنات کی ہ

ہے تم یوں جھو ف ق

ان کو سمجھنے سے قاصر ہے۔ اگرچہ جنات بہت

زہ کائنات سے ماورا ہے۔ تمہاری مخلوق ان

ان کے اندر ہیں۔ اس کی جبلت کا دات

سی ارقتوں کے جاتی ہیں وہ ان

ا

''مالک ہوتے ہیں ' پھر بھی وہ ان

ت

ن کی نہیں راجا کو چھو سکت

ا

اہ! ہم ان

اگوار گزری۔ وہ بولا ''نہال ش

زائی ن

ٹ

انوں کی تب

ن کی افضلیت کو تسلیم طرطوش نباوا جی کی نباتیں انہماک کے ساتھ سن رہا تھا۔ وہ بولا اس آن اسے ان

نہیں ۔ جنات بھی ا

ت

ز ہیں ' درس

ت

انوں سے کم ت

عبادت اور رن اضت کرتے ہیں اور اسی طرح زندگی بسر کرتے ہیں کیالله کرتے ہیں مگر یہ کہنا کہ جنات ان

ارے بچے بھی تعلیم حاصل کرتے ہیں' یمارر ہوتے ہیں' ارے ہاں بھی معاشرتی زندگی تلف ع نظاموں کے تحت چلتی ہے۔ ہ

ان ہ

لڑتے جس طرح کہ ان

انوں سے تلف ع نہیں

ارا طرز زندگی اور فکرو عمل ان اری دنیا میں جھگڑتے ہیں ۔گون ا ہ

انوں کو نظر نہیں آتی مگر ہ

زقی اگرچہ ان

ت

اری معاشرتی اور سائنسی ت ۔ ہ

انوں

ان سے کمتر نہیں بلکہ میں یہ کہوں گا کہ ان میں ان

زہ لیں تو جنات ان

ان کا تقابلی جات

سے زن ادہ خوبیاں ہیں یہ سب موجود ہے ۔اب اگر آپ جنات اور ان

تو با نہیں ہوگا''۔

ان جنات سے اضل ہے اور یہ میں نہیں کہتا 'نباوا جی طر

زآن کہتا طوش کا اتدللال سن کر بولے : ''تم ک بی کہتے ہو مگر یہ حقیقت اپنی جگہ موجود ہے کہ ان

ت

ق

ان اپنی

ان جنات سے اضل ہونے کے نباوجود جسمانی طورر پر اس سے کمزور ہے۔ اس لیے کہ ان

علمی خوبیوں سے ہے ' البتہ یہ نبات بھی طے شدہ ہے کہ ان

ان کو جو علم اور ذہن عطا کیا گیا ہے جنات اس سے محر

جنات کو اپنا مطیع بنا سکتا ہے۔ان

ت

کی بدول

تت

ا ہے۔وہ اپنی علمی ارق

ت

ا جان

ان پہچان

وم ہیں''نباوا جی نے ان

انوں میں بنیادیالله اور جنات کا تفاوت واضح کرتے ہوئے بتان ا۔ ''ا

زوں'ں' جنات اور ان

زشتے نور کی پیداوار ہیں ۔وہ تعالی نے ق

تخصیص قائم کر دی ہے۔ ق

نے کے نباوجود تعالی کی حمدو ثناء کے لیے پیدا کیے گئے ہیں۔ان میں شر کی کوئی گنجائش نہیں ۔جنات آگ سے پیدا ہوئے ہیں 'چنانچہ وہ نیک اور صالح ہوالله ا

زا نظر آئے بہر ز جتنا بھی تب ان بظاہ

انوں اورجنات کی بدی کا ارتکاب کرتے ہیں لیکن ان

حال اس میں اچھائی کا تناسب جنات کی سبت بہت زن ادہ ہے ۔ان

سے رہے''۔

زق خالق کائنات نے قائم کیا ہے ' اس لیے میں اور تم اس خلیج کو ن اٹ سکت

ارواح میں یہ ق

دا انہوں نے موضوع بدل دن ا اور ب کے

اگوار گزر رہی تھیں ل

نبارے میں نباتیں شروع کر دیں۔طرطوش کو نباوا جی کی یہ نباتیں ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 28: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

28

ز

ٹ دن چ

ت

ھے رات آدھی سے زن ادہ بیت ئی تھی۔ نباوا جی اورطرطوش کی یہ نشست معمول سے خاصی طویل ہو رہی تھی۔ یوں لگ رہا تھا جیسے دونوں دوس

ز پہلے نباوا جی نے تہجد کی نماز ادا کی اور یو لم ب کی گتھیاں سلجھاتے رہیں گے ۔ سحری سے کچھ دت

ت

ز کے لیے آرام کرنے کے لیے لیٹ گئے ۔ انہوں ی کچھ دت

ا

اہ! میں چاہتا ہوں آ میرے ش

گرد فجر کی نماز نے طرطوش کو اس کی دنیا میں واپس جانے کی اجازت دی تو وہ عقیدت و احترام کے ساتھ کہنے گان:'' نہال ش

ز کے لیے آرام کر لیں آپ کچھ دت

ت

ی

تت

میں ادا کریں۔اس وق

ت

' میں یہاں پہرہ دیتا ہوں۔ آپ کی امام

نباوا جی کا پہرہ دیتا رہا۔پھر اس نے نباوا جی کو جگان ا اور انے ہا

ت

تھوں سے انہیں وضو نباوا جی نے خوش دلی کے ساتھ اجازت دے دی اور طرطوش فجر ہونے ی

اریکی میں سفید لبا

ت

اگرد جنات بھی حاضر ہو گئے۔ جنگل کی ن

جنات کی کران ا۔اسی اثنا میں طرطوش س کے ش

ت

انی روپ میں ڈھلے ہوئے جواں قام

دوں اور ان

زآن ن اک کی اور انہیں چند فقہی مسائل بتائے۔

ت

میں نماز ادا کی ۔نماز کے بعد نباوا جی نے تلاوت ق

ت

ای قطار نے نباوا جی کی امام

گزر گیا تھا

تت

دا ہوئے بہت وق ہو نے والا تھا۔اپنی دنیا سے خب

تت

۔ جانے سے پہلے معا اسے کچھ ن اد آگیا اور اس نے کہا:اب طرطوش کے واپس جانے کا وق

ب آپ سو رہے تھے میں نے ساربوچمار اسی جنگل میں موت کی ہچکیاں لے رہا ہے۔ ح

ت

ب

ا بھول ہی گیا ہوں کہ ب

اہ ! میں آپ کو یہ بتان

ے جنگل کا گشت ''نہال ش

اگرد کو اس کی حفاظت پر کیا تھا۔ اس دوران میری نظر اس پڑ ئی ۔ وہ گہرے کھڈ میں پڑا ہے اور

کی ہڈن اں ٹوٹ ئی ہیں ۔ میں نے انے ای ش

ان

ٹ

اس کی ن

ا ہے''۔

چھو دن ا تھا۔ اب آپ بتائیں اس کا کیا کرن

نباوا جی نے جھٹ سے کہا:'' اسے نکال کر ادھر لے آؤ''۔

ارہ کیا: ''تم جاؤ اور اسے اٹھا لاؤ'' پھر اس نے

نباوا جی سے کہا ''میں یرتان ہوں وہ جنگل میں کیا لینے آن ا تھا؟'' طرطوش نے انے چہیتے مستان جن کو اش

اہ

سنگھ کا سارا قصہ سنا دن ا۔ یہ سن کر طرطوش بھڑک اٹھا اور گر کر بولا :''نہال ش

ت

وچمار' اس کی بیوی اور بلوی

ت

ب

سنگھ کا گلا اس نباوا جی نے اسے ب

ت

! میں بلوی

زب ات کہ اس نے آپ کو دھکا دے کر گران ا اور بے عزتی کی۔میں اسے نہیں چھو وں گا۔کی کرن ان سے کاٹ دوں گا۔ اس بدکار کی یہ چ

ب اسے معاف کر دن ا ہے تو تمہیں اس سے بدلہ لینے کی ضرورت نہیں۔''برزطوش ! تم یہ نہیں کرو گے۔ میں نے ح

طہو ں

پ''

و کا جا

ت

ب

و چمار کو اٹھا کر لے آن ا۔ نباوا جی نے انے تھیلے میں سے ای چراغ نکالا اور جلا کر اس کی روشنی میں ب

ت

ب

زی طرح اس دوران مستان' ب زہ لینے لگے۔ وہ تب

ت

جگہ جگہ سے ٹوٹ چکی تھی۔ اس کے نباوجود اس کی نبض چل رہی تھی۔ نباواجی کے

ان

ٹ

کوئی دوائی نہیں تھی گھائل ہوا تھا اور اس کی دائیں ن

تت

ن اس اس وق

و کے پورے جسم پر ان ادون ات

ت

ب

ز بعد حاضر کر دیں ۔ نباوا جی نے ب کی ما ک کی اور ۔انہوں نے طرطوش کو چند ادون ات لانے کے لیے کہا جو اس نے کچھ ہی دت

پر چند جڑی بوٹیوں کا لیپ کرنے کے بعد اوپر کپڑا نباندھ دن ا پھر ای

ان

ٹ

پیالہ ن انی میں دوائی گھول کر اس کے نہ میں قطرہ قطرہ ٹپکانے لگے اس کی ٹوٹی ہوئی ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 29: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

29

ت

و چمار نباوا جی کی آواز سی

ت

ب

زا اٹھا اور ۔کوئی دس منٹ بعد اس نے سسکاری بھری اور آہستہ آہستہ آنکھیں کھولنے گان۔ نباوا جی نے اسے مخاب کیاتو''ب

ٹ

زتب

ٹ

ہی ہ

رہ گیا۔ پہلے اسے گمان ہوا کہ وہ خواب میں نباوا جی سے مل رہا ہے مگر نباوا جی نے اسے اپنی موجودگی کا یقین دلان ا تو اس کی بے ہوشی کافور ہو ئی ۔ وہ یرتت زدہ

ا منا

میں جنگل سے ملا ہے ' البتہ انہوں نے اسے یہ بتان

ت

زسنے لگے ۔ نباواجی نے اسے بتان ا کہ وہ انہیں کس حال سب نہ سمجھا کہ اسے اس کی آنکھوں سے آنسو تب

میں درن افت کیا تھا اور وہی اسے اٹھا کر لائے ہیں ۔

ت

جنات نے زمی حال

ز

ٹ

و چمار نباوا جی کی عنان ات جان کر زارو قطار رونے گان اور ہچکیاں بھرتے ہوئے بولا:'' سرکار! میں نے آپ کی نبات نہ مان کر بہت تب

ت

ب

ا ن اپ کیا ہے اور اس کی ب

ی ہے۔ آپ مجھے شما کردیں

ت

بھگنپ

زی سزا بھی

ٹ

و کی اس حرکت پر مستان کی ہنسی ک

ت

ب

زنے گان : ب

ٹ

'' اس نے نباوا جی کے ن اؤں پکڑ لیے اور اپنا سر ان کے قدموں میں رگ

کر سر اٹھا کر گردوپیش میں دیکھنے گان۔ وہ یرت

ا بند کر دن ا اور وکی

و نے یکدم رون

ت

ب

ب آواز پر ب طرح ان تھا کہ نباوا جی تو اسچھوٹ ئی ۔ ہنسنے کی اس عجیب و رضی

انی۔

کبھی نہ ہنسے ہوں گے کیونکہ یہ آواز تھی ہی غیر ان

و چمار نباواجی کو مستان کا یوں ہنسنا اچھا نہ گان اور انہوں نے اسے جھڑک دن ا'' دفع ہوجاؤ۔ اور تم بھی جاؤ''۔ انہوں نے مستان او راس کے سا

ت

ب

تھیوں سے کہا تو ب

۔ای نبار پھر ان کے قدموں میں گر گیا اور رونے گان

دا نہ کریں''۔ وہ سمجھا تھا کہ نباوا جی نے اسے جھڑکا ہے ۔نباوا جی کو اس کی با فہمی اندازہ ہو گیا دا نہوں نے اسے تسلی ''نباوا جی سرکار مجھے قدموں سے خب

تھا۔ ل

ی انداز میں یوں سیدھا ہو کر

ک

پپ کیم

و چمار

ت

ب

و! اب اٹھو اور میری نبات غور سے سنو۔''ب

ت

ب

بیٹھ گیا جیسے اس کے بدن میں کسی قسم کی ٹوٹ دیتے ہوئے کہا:''ب

ان کی طرح حرکت کر رہا تھا ۔

پھوٹ ہوئی ہی نہیں تھی۔ وہ ای صحت مند ان

٭٭٭٭٭٭

ائی بھی رواں ہو ئی تھی' البتہ

ز تھا کہ اس کے سارے زخم مندمل ہو گئے تھے اور جسم میں توان

یہ نباوا جی کی دوائیوں کا یرتت انگیز ات

ان

ٹ

کی ٹوٹی ہوئی اس کی ن

دا تھے مگر اسے کوئی درد محسوس نہیں ہو رہا تھا۔ خب

ت

ہڈیوں کے جو ابھی ی

و! جو بندہ اپنی حفاظت نہیں کر

ت

ب

سنگھ کے تعلقات سے آگاہ کیا اور سمجھان ا:'' دیکھو ب

ت

وچمار کو اس کی بیوی اور بلوی

ت

ب

ا ہے۔ نباوا جی نے ب

ت

سکتا ' وہ بے غیرت کہلان

نہیں کہتا جسمانی طور پر ارقتور ہی ہو تو اپنی غیرت کا اظہار کر سکے۔ غیرت تو چیونٹی جتنی بھی ہو تو ہاتھی جیسے ہاڑ کو ماردتی ہے۔ میں یہ ضروری نہیں کہ آدمی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 30: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

30

ا چاہتا ہوں کہ تم روشنا کو چھو د

سنگھ کو جان سے مار دو' اگرچہ وہ اسی سلوک کا مستحق ہے مگر میں تمہیں یہ بتان

ت

و۔وہ کبھی تمہاری ہوئی ہے نہ ہو کہ تم بلوی

اہے تو جی

ب بھی اسے موقع ملا تمھیں کھا جائے گی۔ اگر تو زندہ رہنا چاہتا ہے تو غیرت کے ساتھ جی اور مرنب داروں کی طرح سکے گی۔وہ ای ڈائن ہے اور ح

مر۔''

ز گیا ۔ وہ بولا:''نباوا جی

ٹ

و چمار نباواجی کی نباتیں سن کر شرمندگی سے زمین میں گ

ت

ب

سنگھ کی رکھیل ہے مگر میں کیا کرسکتا ب

ت

سرکار! میں جانتا ہوں کہ روشنا بلوی

اری جانوں پر انہیں مل ن اختیار حاصل ہے۔ یہ میری بد قسمتی ہے کہ سارے گاؤں میں تھا۔ وہ گاؤں کے والی وارث ہیں ۔ہم ان کا ہی دن ا کھاتے ہیں اور ہ

اری نہیں

زھ کر کوئی اور خوبصورت ن

ٹ

سنگھ سے پہلے اس کا نباپ کہرام سنگھ روشنا پر نظر روشنا سے تب

ت

۔بلوی

ت

ام کی حد ی

۔ اگرچہ وہ میری پتنی ہے مگر صرف ن

انے نباپ کی اکلوتی اور لاڈلی اولاد ہے۔ اس لیے

ت

ب روشنا نظر آئی تو اس نے انے نباپ سے نبات کی۔ بلویبکہرام سنگھ اس کے رکھے ہوئے تھا مگر بیٹے کو ح

گیا

ٹ

ام کر دیے۔ اب آپ ہی بتایے نباوا جی! میں کیا کروں؟ آپ کہتے ہیں میں غیرت کے راستے سے ہ

اور اس نے روشنا کے سارے قوقق بیٹے کے ن

و رونے گان اور بولا:'' نباوا جی! روشنا مجھے

ت

ب

کے ساتھ زندہ رہوں۔ مگر یہ کیسے ممکن ہے؟ مجھے غیرت کے ساتھ کون جینے دے گا؟ یہ کہہ کر ب

ت

بزی

ت

جھانسے اپنی ق

زا جنون ہے ۔ اسی لیے تو کبھی بو

ٹ

ی کے کنویں سے ن انی لانے دتی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ وہ اولاد پیدا نہیں کر سکتی۔ اسے کوئی یمارری ہے۔ مگر مجھے اولاد کا تب

ا ہوں اور کبھی شیرنی کے دودھ کی خاطر جان خطرے میں ڈال لیتا ہوں۔ آپ نے پہلے بھی مجھے بتا

ت

ن ا تھا کہ روشنا وفا کی دیوی نہیں مگر میں اس کی پر راضی ہو جان

ونے نباوا جی کو بتان ا کہ کس طرح جنگل میں

ت

ب

داخل ہوتے ہی وہ خوفزدہ نباتوں میں آکر بہل گیا تھا اور شیرنی کادودھ لینے اس جنگل میں آگیا تھا۔'' اس کے بعد ب

زھے میں گرگیا ہو گیا اور جنگلی جانوروں کی آوازیں سن کر بھاگ اٹھا مگر جھا یو

ٹ

ں میں الجھ الجھ کر گرنے اور خوف کی شدت سے حواس نباتہ ہو کر وہ ای گ

تھا۔

٭٭٭٭٭٭

ان سے ای خاص انس ہو گیا تھا۔ تبھی و

و چمار میں اس قدر کیوں دلچسپی لے رہے تھے۔ انہیں اس معصوم اور کمزور ان

ت

ب

ہ اس پر ہربنبان ہو نباوا جی نہ جانے ب

و! میں تیرا درد جانتا ہوں مگر تیرے اس درد کی دوا بھی میں ہی بنوں گا۔ آ سے میں رہے تھے۔ انہوں نے

ت

ب

زے غور سے سنیں اور کہا: ''ب

ٹ

اس کی نباتیں تب

تیرا سایہ بن کر رہوں گا۔ بس تو انے اندر حوصلہ پیدا کر اور اپنی بستی میں واپس چلا جا ۔تیرے دمن تیرا اار تر کر رہے ہیں۔''

ہو گیا۔ اسے یہ یقین ہو گیا تھانباوا جی کی نبابو کو حوصلہ دن ا' اس کے اندر یقین کی نگارری لگنے لگی اور وہ خود پر اعتماد کرنے کے قال

ت

ب

اہ توں نے ب

کہ نباوا جی ال ل ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 31: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

31

میں اس کی داد کو پہنچ رہے ہیں اس طرح مستقبل میں پیش آنے والی مشکلات میں بھی اس کی داد کریں گے

تت

۔جس طرح آ ے وق

دا نباوا جی نے اسے انے

اگوںں کے ارارے چلنے سے معذور تھا ' ل

ٹ

و کے زخم تو بھر دیے تھے مگر ابھی وہ اپنی ن

ت

ب

ساتھ نمولیاں لے جانے نباوا جی کی ادون ات نے ب

پہنچی ہے کہ

ت

ہم ی

ت

ز نکلے۔ اس نبارے میں یہ روای

وکو لے کر جنگل سے کسی طرح نباہ

ت

ب

انہوں نے اپنی پراسرار ارقتیں استعمال کا فیصلہ کیا۔ اگلی صبح وہ ب

و خود یرتان تھا کہ ای حیف شخص کس

ت

ب

ے جنگل ور ر کرنے لگے۔ ب

ھنگ

و کو انے کاندھوں پر بٹھا لیا تھا اور پیدل ہی

ت

ب

قدر آرام کے ساتھ کرنے کے بجائے ب

و انہیں دیکھ کر ای شخص کو اٹھائے پیدل چل رہا ہے ۔جنگل میں جانوروں کی ہل ہل شروع ہو چکی تھی

ت

ب

۔ اور درندے بھاتے دو تے پھر رہے تھے۔ ب

ان کن نبات یہ بھی تھی خوف سے مرا جارہا تھا مگر نباوا جی کی بے نیازی دیکھ کر وہ یرتان رہ گیا کہ انہیں جانوروں کا کوئی خوف نہیں تھا۔ اس کے لیے ای یرت

ب وہ کسی وشی جانور کے ن اس سے گزر رہے ہوتے تو وہ عجیب انداز میں فضا میں کچھ کہ کسی بھی درندے نے ان کی طرف نظر اٹھا کر نہیں دیکھاب تھا' البتہ ح

ا

ت

و کو اسی طرح کے یرتان کن تجرنبات سے ن الا پڑن

ت

ب

امانوس بو کو محسوس کررہا ہو۔ ب

رہا اور انہوں نے کوئی تلاش کرنے لگتا۔ یوں لگتا تھا جیسے وہ فضا میں کسی ن

ا تھا۔ ہاڑ کے دامن میں پھیلے ہوئے ان ای گھنٹے کی مسا

ت

وں کا سلسلہ شروع ہو جان

ت

اداب لہلہاتے کھ

فت کے بعد جنگل ور ر کر لیا۔ آگے کھلے سر سبز ش

و کو اس پر بٹھا کر خو

ت

ب

زگوش گھوم پھر رہے تھے۔ نباوا جی نے ای گھو ے کو قابو کیا اور ب

کاارے' جنگلی گھو ے اور چ

ن زن' چ وں میں ہ

ت

پر سوار د بھی اسکھ

ہوگئے اور پھر اسی گھو ے پر سفر کرتے ہوئے نمولیاں آگئے۔

نہ ہو گیا۔ وہ نباوا جی کی سیوا میں گانباگوںں پر چلنے پھرنے حتی کہ دو نے کے قال

ٹ

وہ اپنی ن

ت

ب یب نمولیاں میں رہا ح

ت

ی

تت

و اس وق

ت

ب

رہتا تھا۔ نباوا جی نے بھی ب

ام نور دین ر ا دن ا۔ اس پر خصوصی توجہ دی اور ان کے حسن سلوک سے

ز ہو کر ای روزاس نے ااخ م قبول کر لیا۔نباوا جی نے اس کا ااخ می ن

متات

سفر بندھا اور نباوا جی سے اجازت طلب کی ۔انہوں نے اسے نیک تمناؤں اور دعاؤں کے

ت

ساتھ رخصت ای مہینے بعد نور دین نے بلاداد جانے کے لیے رح

ام کی لا بھی رکھنا۔ اپنی بستی میں ااخ م پھیلانے کی کوشش الله ' نور دین! اہونے کی اجازت دی اور سمجھان ا:'

نے تجھے انے نور سے فیض ن اب کیا ہے تو اس ن

اانصافی سے انے

ا اور ن

رز کبھی ظلم نہ کرنپزے کشادہ کر دیے ہیں مگر ای نبات ن اد رکھنا۔ رضیبوں اور کمزوروں

ٹ

زے راستے تب

ت

ز نے ت ا۔ تقدت

آپ کو بچائے کرن

۔''رکھنا

کے ساتھ کہا'' نباوا جی سرکار! میں آپ کی نباتوں پر عمل کروں گا''۔

ت

نور دین نے ممنون

ز سے مل ن طور پر بدل چکا تھا۔ نباواجی نے اسے رخصت کر و چمار اب نور دین کے روپ میں بلاداد کی طرف روانہ ہو رہا تھا۔ وہ اندر نباہ

ت

ب

شیر کی ہڈی ب

تت

تے وق

اکید

ت

ا اور ن ا۔ شیر پر عمل کر کے دن

ارن

ت

د انے گلے سے کبھی نہ ان

کی اور کہا ''نوردین اسے کالے دھاگے کے ساتھ نباندھ کر انے گلے میں ڈال کر رکھے ۔پھر ویذی

زھانے میں یہ ویذ

ٹ

تب

تت

ا کہ تمہاری ارق

اور خوبیاں پیدا کر دے گی۔ ن اد ر ا یہ راز بھی کسی کو نہ بتان

تت

د کیا کی ہڈی تیرے اندر شیروں جیسی ارق

کمالات دکھا ی

د لے کر سنبھال لیا اور اسی روز بلاداد کے لیے روانہ ہو گیا۔

رہا ہے۔'' نور دین نے ویذی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 32: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

33

اور مسان مندر' شکتی

ئل بیان کر رہے ای روز نباوا جی لال شہباز قلندر کے ٹیلے پر انے دااحوں کے درمیان بیٹھے ہوئے تھے۔ ان میں ہندو بھی تھے اور سکھ بھی۔ سبھی انے مسا

د دے رہے تھے تو کسی کے

زدا ان کے مسائل کے حل بتا رہے تھے۔ کسی کو وہ ویذی

زدا ق

ز کر رہے تھے۔ انہوں تھے اور نباوا جی انہیں ق

لیے طبی ادون ات تجوت

ئل حل نہیں نے منصور خاں کے واقعے کے بعد اپنی یہ عادت بنائی تھی کہ وہ حتی الامکان اپنی پراسرار ارقتوں نبالخصوص جنات کے ذریعے سائلوں کے مسا

لوگوں کے مسائل حل کرنے شروع کردیے تھے

ت

وم کا ای ملغوبہ سا بنا لیا تھا۔ وہ کراتے تھے۔بلکہ عملیات اور علم نجوم کی بدولعل۔ انہوں نے پراسرار

وم سے بھی استفادہ کرتے تھے اور اس کے ساتھ ساتھ ب اور نجوم کو بھی استعمال کرتے۔ یہ نبات ہمیں معلوم نہیں ہو سکیعلزآنی

ت

ق

تت

کہ نباوا جی کو بیک وق

ت

مشہور ہے کہ یہ علم انہوں نے انے ہی گاؤں کے ای پنڈت سے سیکھا تھا۔یہ ستاروں کا علم کیسے حاصل ہوا' البتہ اس نبارے میں یہ روای

وم کی علدا نمولیاں میں ہندو بھی آ نباد تھے ۔ وہ پنڈت کالے جادو اور جوتش کا علم جانتا تھا۔ غالبا اسی نے نباوا جی کو جوتش اور کالے چاٹ گانئی تھی۔ میں انے خب

وم پر بھی دسترس رھتے تھے۔ یہ مجد کی ان پراسرار قوتوں کو روحانیات علزآن ن اک اور نمازیں پڑھنے کے علاوہ دیگر

ت

کا حصہ اس لیے نہیں ٹھہرا سکتا کہ وہ ق

انی حرکات اور چلے کرنے پڑ

پ اا غیر ان

ٹ

ھی

گ

زعکس ہو تے ہیں اور ان پر دسترس حاصل کرنے کے لیے عامل کو انتہائی وم ااخ می تعلیمات کے تبعل

تے ہیں۔ ان

صرف روحانی ارقتوں کے ول ل کے لیے حرکات کے غیر

ت

وم کی بدولعلان ااخ می

اممکن ہے۔ البتہ اگر ای ان

ا ن

وم پر مل ن دسترس حاصل کرنعل ان

وم سے بھی زن ادہ قوت حاصل کر لیتا ہے۔ایسا شخص اعلا ہے اور اس کی نگاہ سے لوگوں کیالله عبادت رن اضت کرے تو وہ دیگر مخفی

ت

دہ بندہ بن جان زگزی کا تب

زیں بدل جاتی ہیں وم کا ملغوبہ تیار کر کے انے اندر پراسرار ارقتیں جمع کرنے والے لوگ ذرا تلف ع ہوتے ہیں۔نباوا جی ا لم تلف ع لوگوں میں …تقدت علمگر

انے علم کا صدقہ بھی ادا کرتے اور نیک کاموں مائل رہتے تھے

ت

وم کی بدولعل وم سے تو سے تھے۔ وہ دنیا کے آدمی تھے مگر انے نباطنی

عل۔ انہوں نے کالے

ا ہم وہ اس علم کی تمام مکروہ رسموں اور اوچھے ہتھکنڈوں سے آگاہ تھے۔ وہ علم جوتش میں اپنی انتہا کو پہنچے ہوئے

ت

تھے۔ یہ علم وکنکہ ستاروں اجتناب کیا تھا' ن

زات کے نبارے میں روشنی

انی زندگیوں پر ان کے ات

ڈالتا ہے' اس لیے نباوا جی اسے غیر ااخ می جھتے ہ ہوئے اس کا کے حساب کتاب' انکی چال ڈھال اور ان

پرچار بہت کم کیا کرتے تھے۔

زسرعام اس علم سے استفادہ کرنے کی ضرورت پیش آ ئی ۔ ہوا یوں کہ ب وہ لال شہباز قلندر کے ٹیلے پر بیٹھے تھے تو انہیں تببانہوں نے انے لیکن اس روز ح

ب منصور خاندان کے آدمیوں کے زائچے بناب ستاروں کی اجھی چالیں تلاش کرنے میں مصروف رہے۔ انہوں نے ح

ت

وں ی

ٹ

نے شروع کر دیے اور کئی گھ

ز اسقدر خوفناک نہیں ہو سکتا جتنا کہ وہ زائچے میں پڑے اور اس فکر میں مبتلا ہو گئے کہ منصور خاں بظاہ

نظر آرہا تھا۔ انہوں نے اس کا خان کا زائچہ بنان ا تو وکی

ای سے زادہ نبار بنان ا مگر نتیجہ ای نکل ہی رہا تھا جو نباواجی کے م میں تر ن نہیں تھا۔زائچہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 33: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

34

٭٭٭٭٭٭

ز کے مندر میں ای جاپ کرنے آن ا تھا۔ زھ نکر کا پجاری پنڈت گرو راما نرائن نمولیاں آگیا۔ وہ نبانبا منوہ

ٹ

گاؤں کے وکدھری اتفاق کی نبات ہے کہ اس روز گ

اہ کے

ا ہےنباوا نہال ش

ت

وم میں استاد کا درجہ رکھعل وم کی بھنک اس کے کانوں میں پڑی ۔پنڈت راما نرائن کے نبارے میں یہ مشہور تھا کہ وہ کالے

عل اور پراسرار

ا کے پجاری اس کے چرن دھو کر پیتے تھے۔

ت

کالی مان

زادری کے دماغ ابھی ٹھکانے نہیں آئے تھے اس لیے انہیں جو لم یہ زھ نکر سے پنڈت راما نرائن آن ا ہے تو انہوں نے نباوا جی نباوا جی کی شری تب

ٹ

خبر ملی کہ گ

تھ دینے سے کے خاتمے کے لیے اس کی داد حاصل کرنے کا منصوبہ بنان ا اور اس مقصد کے لیے منصور خاں کو آگے کر دن ا۔ منصور خاں نے پہلے تو ان کا سا

زابزادری کے نبار نبار طعنوں سے ھب ز کے مندر صاف انکار کر دن ا مگر تب

ام رات ڈھلتے ہی وہ نبانبا منوہ

کر اس نے پنڈت رامانرائن سے ملنے کا فیصلہ کر لیا اور اسی ش

ز

ٹ

ختم کر دیں۔راما نرائن تب

ت

ا گھاگ اور شیطان کا یلا میں گیا ۔اس نے پنڈت راما نرائن سے ملکر اسے اس نبات پر راضی کر لیا کہ وہ نباوا جی کو کالے جادو کی بدول

منصور خاں سے کارو نباری لہجے میں نبات کی اور کہا:تھا۔ اس نے

''نبالکے ! میں تیرا کام کر تو دوں۔ مگر مجھے کیا ملے گا؟''

''آپ جو حکم کریں' میں حاضر کردوں گا'' منصور خاں نے جواب دن ا۔

''نہیں نبالکے ! تم مجھے راضی نہیں کر سکو گے''

زس کے لگ ھگ۔۔ اس نے منصور راما نرائن کی آنکھوں میں ہوس کی نگاررن اں سلگ رہی تھیں۔ لمبی لمبی ٹوئئیں 'ماتھے پر یندوور ' ٹھوس بدن' عمر چاسس تب

اہ کو ماردوں اور تم لوگ اس کی حویلی اور زمینوں قابض

ا کہ نہال ش

ہو جاؤ اور تمہیں خاں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے ہوئے پوچھا:'' تم یہی چاہتے ہو ن

مل

ٹ

جائے۔گاؤں کی وکدھراہ

زار میں سر ہلان ا۔

ت

منصور خاں نے اق

''مگر یہ سووک کہ یہ کام کر کے مجھے کیا ملے گا''

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 34: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

35

''میں آپ کی جھولی بھر دوں گا۔'' منصور خاں نے کہا۔

کی میرے ن اس کوئی کمی نہیں '' پنڈت منصورخاں کا رہ ہ دکھتے ہوئے

ت

ا رہا۔''لیکن نبالکے! میری جھولی توپہلے ہی بھری ہوئی ہے۔ دھن دول

ت

ز مسکران زاتب تب

''پھر آپ ہی کچھ بتایے '' منصور خان زچ ہو کر بولا

اؤں کا بھوجن تو یہی

ے اور وہ ہو بھی مسلمان۔ اگرچہ ہم تم لوگوں کو ملیچھ جھتے ہ ہیں مگر آش

ن ی ہاری چا

مخلوق ہوتی ہے۔ مندر ''مجھے اس گاؤں کی سب سے سندر ن

زانے میں ملیچھ رہتا ہے نہ کوئی دب میں پڑ گیا تھا۔……'' کے اس وت

دیب

ت

پنڈت نے نبات ادھوری چھو کر منصورخان کی طرف دیکھا جو ی

ے تیر

نائیں صرف پنڈت راما نرائن ہی پوری کر سکتا ہے۔ یو ں

ی جنم کنڈلی بنا کر ''ہے نہ یہ مشکل کام؟'' پنڈت راما نرائن بولا: ''منصور خان ! تیری ساری آش

وں میں را یوھپ کل

ارکیاںں کھا جائیں گی۔ اگر تو اس جیسے دس پڑھ لی ہے۔ تیرے

ت

گ ہے۔ تیرے ستاروں کی روشنیاں تیرے آنے والوں دنوں کی ن

امراد نہیں رے ل دوں گا۔''

زا زمیندار بننا چاہتا ہے تو مجھے خوش کر دے۔ میں تجھے وچن دیتا ہوں تجھے ن

ٹ

دیہات کا سب سے تب

ا تھا۔ منصور خان پنڈت کی نباتیں سن کر گنگ رہ گیا۔ اس کی

ت

دنبات میں آتے ہی اس کا دماغ سن ہو جان

دنباتی بہت تھا اور خب

زی کمزوری یہ تھی کہ وہ خب

ٹ

سب سے تب

نقب گانئی تھی۔یہ پنڈت کی نباتیں سن کر وہ سنہری مستقبل کے خواب دیکھنے گان تھا ان خوابوں کی تعبیر ن انے کے لیے اس انے گھر اور غیرت کی دیواروں میں

ز رہی تھی۔اسے یہ بھی نبات تو منصور خان بھی

ت

زے گاؤں میں صرف ای اس کی بہن روشن ہی تھی جو پنڈت کے معیار پر پوری ات

ٹ

جانتا تھا کہ نمولیاں جیسے تب

ان کا روپ دن ا

اہ نے اس کی خطائیں معاف کرتے ہوئے دونبارہ ای جیتے جاتے ان

ہ لیا تھا تھا۔ اور وعد معلوم ہو گیا تھا کہ روشن ہی کی وجہ سے نباوا جی نہال ش

اہ دونبارہ گاؤں آئے تھے تو اسے یہ سن گن بھی ہوئی تھی کہ روشن نباوا جی نہا

ب سے نہال شبل میں دلچسپی کہ منصور خان آدہ ہ ایسا نہیں کرے گا اور اب ح

حاصل کرنے کے لیے پنڈت

ٹ

دا اس نے گاؤں کی وکدھراہ

اگوار گزری تھیں' ل

د ن سے اپنی غیرت کا سودا کر لے رہی ہے۔ یہ نباتیں منصور خان کو شدی

لیا۔

٭٭٭٭٭٭

ااؤنے جال پھیلا دیے تھے جو

پھگ

زصغیر کے ان مسلمانوں کے خلاف ایسے ے شروع دن ہی سے تب

ن میں جنم لینے والے ہندوؤں

ت

کسی مندروں کی گندی سیاس

زادری میں سے ان کے دمن پیدا کرتے اور ا نہیں اپنی ''شکتی'' دے کر خاندانی دشمنیوں کی داغ نہ کسی گاؤں کے مالک ہوتے تھے۔ ان کے خلاف ان کی تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 35: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

36

داد کی وجہ سے مسلمانوں کا دبدبہ تھا مگر نباوا جی کی اپنی طی ک کہہ اہ کے آنباؤ اخب

لیں کہ انہوں نے بیل ڈالتے رہتے تھے۔ نمولیاں میں بھی نباوا جی نہال ش

میں ای طویل عرصہ دلچسپی نہیں لی تھی جس کی و

ٹ

زادری میں پھوٹ پڑ ئی تھی اور گاؤں کے اونچی ذات کے زمینوں اور وکدھراہ جہ سے ان کی شری تب

انہیں ہندوؤں نے بھی اس خاندان کو ختم کرنے کے لیے اندورون خانہ سازر ں کے جال پھیلا رکھے تھے' البتہ وہ کھل کر سامنے نہیں آرہے تھے۔ اب

گیا تھا۔منصور خان کے روپ میں ای کارندہ مل گیا تھا جو نباوا جی نہا

ت

زت ک کا بدلہ لینے پر ل

اہ سے اپنی بے عزتی اور ہ

ل ش

ار لیا اور اسے اپنی غیر

ت

ارنے گیا تھا مگر پنڈت نے اسے انے شیشے میں ان

ت

ت گروی ر ا کر گاؤں منصور خان پنڈت رامانرائن کو انے مقاصد کی خاطر شیشے میں ان

کے خواب دکھا دیے تھے۔

ٹ

کی وکدھراہ

اس پڑن ا میں ای کو ھی کا ١نباوا جی کو ختم کرنے کے لیے پنڈت نے منصور خان کو ای چھوٹی سی بند پڑن ا دی اور اسے سمجھاتے ہوئے کہا :'' منصور خان !

اہ کو کھلا دو۔''

مسان ہے۔ تم یہ مسان کسی طرح نہال ش

میرے ہاتھ کا دن ا نہیں کھائے گا۔ آپ ایسا کریں کوئی جادو وغیرہ کر کے اس کو ختم کر دیں۔ یہ ''مگر میں کیسے کھلا سکتا ہوں؟ وہ تو میرا دمن ہے اور وہ کبھی بھی

کھلانے پلانے والا طرقہ رے ل ہی دیں تو تر ن ہے''۔ منصور خان نے کہا۔

اہ کو مارنے کے لیے ضروری ہے کہ وہ اسے کھائے۔ تمہیں

ار دی ہے اور نہال ش

ت

اہ مہان شکتی ''میں نے اپنی شکتی اس مسان میں ان

خود بھی معلوم ہے کہ نہال ش

ا پڑے گا۔''

ز استعمال کرن کا مالک ہے۔ اس لیے اسے مارنے کے لیے جادو کے بجائے مسان ن ا زہ

''پنڈت جی! کیا آپ کو یقین ہے کہ مسان کھانے سے وہ مر جائے گا؟'' منصور خان نے سوال کیا۔

د تمہیں نہیں معلوم کہ ''نبالکے! وہ مرے گا اور تمہارے سامنے تڑپ ای

ز ہے۔ ش زا ہی کارگر زہ

ٹ

تڑپ کر مرے گا''۔ پنڈت نے اسے بتان ا'' یہ جو مسان ہے' تب

گاا میں بہادیتے ہیں۔ لیکن ہم یمارر ہندوؤں کے مرنے پر ان کی را ا وکر

ب مردوں کو جلاتے ہیں تو ان کی را ا گنبا کیا ہے۔ ہم ح

ت

ی بھی کر لیتے ہیں مسان ہون

ا ہے' یہ را ا کھانے والا اسی یمارری میں مبتلا ہواور ان پر عملیا

ت

ا ت کر کے بھلے چنگے لوگوں کو کھلا دیتے ہیں۔ مرنے والا جس مر میں مبتلا ہو کر مرن

ت

کر مرجان

ہے۔ اور اس کا کوئی تو بھی نہیں نکال سکتا''۔

ب آپ کا کیا ہوا وعدہ پورا ہوگا۔'' منصور خان نے پڑن ا پنڈت کے ہاتھ سے لے لی اور بولا:''سرکار آپ سے کیا وعدہ اب پورا کروں گا ح

تت

س وق

دے مگر تمہا پ ااں یر دتے ہوئے بولا:'' اچھا ک بی ہے ہم ہیں تو ندی گل

بارائن نے ای مکروہ قاقہ بلند کیا اور اپنی جٹاؤں میں ا

ری نبات مان لیتے ہیں۔ پنڈت راما ن

لا زندہ نہیں رہتا۔''لیکن ای نبات ن اد رکھنا کہ پنڈت سے وعدہ خلافی کرنے وا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 36: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

37

اریکی کی چادر میں بکل مارے سو رہا تھا۔ وہ اپنی حویلی میں

ت

ز نکلا تو پورا گاؤں ن ب مندر سے نباہ

ب چلا گیا اور مسان کو منصور خاں پنڈت کی ہدان ات حاصل کرکے ح

احتیاط کے ساتھ سنبھالنے کے بعد سو گیا ۔رات اس نے سنہری خواب دیکھنے میں گزاری تھی۔

ت

انے حواریوں سے ملا اور نہای

تت

اگلے روز وہ تڑکے وق

د سنائی مگر انہیں یہ نہیں بتان ا کہ پنڈت اور اس کے درمیان جھو فتہ کیا ہوا ہے۔ انہیں مقصد میں کامیابی کی نوی

اہ نباز کے ٹیلے پرپہنچ گیا اور اس نے اپنی اگلی پچھلی گستاخیوں

ا کھانے کی اس روز منصور خان نباوا جی سے ملنے کے لیے لال ش

کر انے گھر میں کھان

کی معافی مان

دعوت دی جسے نباوا جی نے قبول کر لیا۔

نباوا جی حب وعدہ منصور خان کے گھر چلے گئے ۔منصور خان کی ماں اور بہنیں تو کھانے کی تیاری میں لگ پڑیں اور منصور خان'

تت

ام کے وق

نباوا جی کے ش

ا رہا۔نباوا

ت

ب سے منصور خان کا زائچہ بنان ا ہوا تھا ' انہیں اس کی طرف سے کھٹکا سا لگ گیا تھا۔ مگر نہ جانے انہوں نے پھر ساتھ ادھر ادھر کی نباتیں کرنبجی نے ح

کی نباتوں کی چغلی بھی کیوں اس کی دعوت قبول کر لی تھی۔ نباوا جی نے منصور خان کی آنکھوں میں اضطرابی کیفیت بھی دیکھی تھی۔ اس کا لہجہ اور آنکھیں اس

ز وہ منصور خان سے نباتیں کر کھا رہے تھے۔ مگر ان کی تی تھیں مگر نباوا جی نے انہیں سر ن نظر انداز کر دن ا' البتہ' نباوا جی خود بے ن ن نظر آرہے تھے۔ بظاہ

ر

ت

وشن نظر نہیں آئی تھی۔ آنکھیں نبار نبار دروازے کی طرف اٹھ رہی تھیں۔ منصور خان بھی ان کی بے چینی کا مطلب جان چکا تھا۔ نباوا جی کو ابھی ی

ہوئے لا آرہی حالانکہ اس کی ماں اور دوسری بہنیں آکر نہ صرف ان سے مل چکی تھیں بلکہ ان کے ساتھ نباتیں بھی ہوئی تھیں۔ لیکن نباوا جی کو یہ پوچھتے

وہ پوچھتے بھی تو کیسے؟ اس لیے وہ اپنی بے کلی کو تھی کہ روشن کہاں ہے۔ وہ روشن جس نے ان کے دل کے اندھیروں کو محبت کی روشنی سے پرنور کر دن ا تھا۔

زار نہ آرہا تھا۔

ت

زار آنکھوں کو ق

ت

گانم دینے میں ہی لگے رہے مگر ان کی بے ق

بدل گیا۔

ا آتے ہی منصور خاں کے رہ ے کا رن

ا صرف نباوا جی اور منصور کے لیے ہی رکھا گیا تھا۔ کھان

ا چن دن ا گیا ۔کھان

اس کے نباوا جی نے اس دوران کھان

بول اٹھا۔

رہ ے کی یہ تبدیلی صاف طور پر محسوس کر لی تھی اور ابھی وہ اس سے کچھ پوچھنے ہی لگے تھے کہ منصور خان خود ہی اچای

زے وکہدری کے ہاتھ

ٹ

ا ہ آؤ پہلے ہاتھ دھولو''اس کے ساتھ ہی اس نے دروازے پر جاکر روشن کو آواز دی ''ارے او روشن! ادھر آؤ تب

دے۔'' دلا ''نہال ش

زار لوٹ آن ا۔ وہ دھیرے سے اٹھے ' اسی لمحے روشن اندر آئی ۔ اس نے بھاری سی چادر سے سر

ت

ہی نباوا جی کی آنکھوں میں ق

ت

ام سی

رکھا تھا۔ روشن کا ن

ڈھای

ب ای آدھ منٹ بعد واپس کمرے بز نکل گئے اور ح

میں آئے تو منصور خان نباوا جی کے اس نے نباوا جی کو اخ م کیا اور نباوا جی خاموشی کے ساتھ کمر سے نباہ

امل کر دن ا تھا۔

رہ ے پر سکون دیکھ کر مطمئن ہو گیا کیونکہ اب وہ خود بھی مطمئن ہو چکا تھا۔ اس نے نباوا جی کے کھانے میں مسان ش

ا کھان ا اور پھر کھانے کے بعد انہوں نے منصور خان سے کہا'' منصورے! میں نے آ

ا نہیں نباوا جی نے ٹ س بھر کر کھان

د اور ٹ س بھر کر کھان

اس قدر لذی

ت

ی

……''کھان ا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 37: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

38

ا نہا

ت

دار کیوں نہ ہون زی

ا م

اہ پترابھی وہ نبات مل ن بھی نہ کر سکے تھے کہ منصور خان کی ماں اندر آئی ۔ وہ نباوا جی کی نبات سن کر بولی:'' کھان

ا میری ……ل ش

یہ کھان

روشن نے جو پکان ا ہے۔''

سے نکلا۔۔'' نباوا جی کے نہ الله''سبحان ا

زا نہ مانے تو ای نبات کہوں۔'' اہ! اگر تو تب

منصور خان کی ماں نباوا جی کے ن اس بیٹھ ئی اور بولی :''نہال ش

زا کیوں مانوں گا۔'' نباوا جی نے خوشدلی کے ساتھ کہا۔ ''چاچی! آپ ای نہیں سو نباتیں کریں۔میں تب

زیبی رشتہ دار بھی نہیں ہے۔ اگر تیرے ''پتر میں اکثر سوچتی ہوں کہ تو کیا چیز ہے ۔تجھے نہ اپنی

ت

ارے سوا تیرا کوئی ق فکر ہے نہ اپنی جائیداد اور زمینوں کی ۔ ہ

زا سوچتا د تمہیں ان کی فکر ہوتی اور تو ان کے لیے اور پھر انے لیے کچھ اچھا تب ای

ا تو ش

ت

نے تجھے ساری الله ۔ لیکن اماں نباپ زندہ ہوتے ن ا کوئی بہن بھائی ہی ہون

سنسان رہے گی۔ فکروں سے ہی

ت

زی حویلی کب ی

ٹ

اکیلا رہے گا۔ تیری اتنی تب

ت

ادی کرلے۔ یہ بھری جوانی کی عمر توکب ی

آزاد کر دن ا ہے۔ اب میری مان ش

ب تو نہ ہو گا تو اس حویلی اور زمینوں پر جانتا ہے کون قبضہ کریں گے جو تیری غیر موجودگی بقابض میں یہاں اگرچہ آ یہ رونقیں تیرے دم سے ہیں مگر ح

ے گا تو یہ نبات مناسب لگے تھے۔ اگر تیرا کوئی نبال بچہ ہو گا تو پھر یہ ساری جائیداد ان کی ہو گی۔ اپنی آنے والی نسل کی خاطر اگر تو اس جائیداد کی رکھوالی کر

ادی ہی نہیں کرنی تو پھر اتنی زمینوں اور حویلی کا کیا کرے گا۔''

گی۔ اگر تو نے ش

اگوار گزریں ۔وہ بولا:منصور خان کو اپنی ماں

کی یہ نصیحت آموز نباتیں انتہائی ن

اہ کوئی بچہ نہیں کہ جسے دنیا داری کی مجھ نہیں۔ ویسے بھی وہ جس کام پڑا ہوا ہے ' اس

ادی '' ماں چھو تو کیا نباتیں لے بیٹھی ہے۔نہال ش

کا تقاضا ہے کہ ابھی ش

نہ کرے۔ ورنہ اس کی ساری رن اضت ختم ہو جائے گی۔''

ا چاہتا ہوں ۔ لیکن میں اس لیے خاموش ہوں کہ مجھے

ادی کرن

اس نباوا جی منصور خان کی نبات سن ہنس پڑے۔ وہ بولے ''چاچی ک بی کہتی ہے' میں اب ش

نبارے میں نبات کرنے کا کوئی تجربہ نہیں ہے۔''

اہ ''لے پتر یہ کیا نبات ہوئی۔'' منصور خان کی ماں بولی ۔''ہم جو ہیں ۔اگر تو کہے تو تیر

ے لیے کوئی لڑکی تلاش کروں'' یہ نبات تو وہ بھی جانتی تھی کہ نہال ش

ا ہے مگر وہ جان بوجھ کر یہ نبات زنبان پر نہ لائی تھی۔

ت

روشن میں دلچسپی رکھ

''ہاں چاچی'' نباوا جی نے عندیہ دن ا۔''مگر مجھ سے ای نبار پوھ ضرور نا ا۔''

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 38: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

39

اہ سے کچھ نباتیں کر لوں۔'' منصور خان نے قہر آلود نظروں سے ماں کو گھورا اور اپنی چادر کو ''منصور پتر تو ذرا جانوروں کو ای نظر دیکھ

ز نہال ش آ۔ میں اتنی دت

ز نکل گیا۔ کاندھوں پر ڈال کر نباہ

''نہال پتر! میں لمبی وک ی نبات نہیں کروں گی۔ تو بھی سچ سچ بتا دے ۔تجھے روشن کیسی لگتی ہے؟''

کھل اٹھی' بولے: ''چاچی ! تم پوچھنا کیا چاہتی ہو؟''نباوا جی کے لبوں پر مسکر

ٹ

اہ

زھ کر کوئی اور لڑکی تیرے لیے تر ن نہیں لگتی پتر

ٹ

۔ اور پھر اس کے ''تو نے خود ہی اجازت دی ہے کہ میرے لیے کوئی لڑکی تلاش کرو۔ مجھے اپنی روشن سے تب

ابعدار اور نیک ہے۔'' کھانے کا ذائقہ بھی تجھے پسند آن ا ہے۔'' روشن کی ماں دھیرے سے

ت

بولی ۔'' میری روشن بہت ن

٭٭٭٭٭٭

ب نباوا جی حویلی واپس لوٹے تو بہت خوش تھے ۔انہوں نے آتے ہی حویلی کے ملازموں میں چاندی کے سکے تقسیم کیے مگر یہ نہیں بتابام ح

ن ا کہ وہ کس اس ش

ب ب زوال شروع ہو گیا ح

تت

زانے لگی اور انہیں سنبھلنے کا موقع ہی نہ مل سکا۔ نباوا جی نبات پر خوش تھے۔ لیکن ان کی خوشیوں پر اس وقب ان کی طبیعت ھب

اچای

ائی یوں

زائل ہو گی جیسے کو یوں محسوس ہونے گان جیسے کسی نے ان کے دل کو مٹھی میں جکڑ لیا ہے اور دماغ دھواں دھواں سا ہونے گان ہے۔ جسم میں سے توان

وہ انے

تت

زسوں کے یمارر ہوں ۔اس وق نے انہیں اتنی مہلت ہی نہ دی کہ وہ اٹھ کر کوئی دوائی کھاتے ن اکسی تب

ت

مخصوص کمرے ہی میں موجو د تھے لیکن نقاہ

کر

ت

۔انہیں یہ معلوم ہی نہ ہو سکا کہ انہیں ای ارقتور مسان کھلا دن ا گیا ہے جو رگ و پے میں سرای

ت

کے پورے جسم پر عمل کے ارارے خود کو قائم ر ا سکت

الو کے درمیان یوں پھنس ئی تھی کہ نہ قبضہ جما

ت

غیر ہوئی ۔ ان کی زنبان پھول کر دانتوں او رن

ت

کھول سے چکا ہے۔ صرف آدھ گھنٹہ ہی میں نباوا جی کی حال

ب سی خارش شروع ہو ئی تھی اور یوں لگ رہا تھا جیسے بدن کی کھال خشک ہو کر پھٹ رہی ہے۔ نباوا جی نے ای نہ کھل سکتا تھا۔ پورے جسم پر عجیب و رضی

ا چاہا تھا مگر شیطانی مسان نے ان کی قوت گون ائی کو سلب

ائیوں کو قابو کرنے کی کوشش کی تھی اور کسی کو داد کے لیے بلان

کر لیا تھا۔ انہیں یوں لگ نبار اپنی توان

زار حاصل کرنے کے لیے ای ای ر

آ چکا ہے اور روح ان کے جسم سے ق

تت

گ سے اپنا وجود کھینچ رہی ہے۔ نباوا جی بے بسی کی موت کی رہا تھا جیسے قضا کا وق

پ اا سے یگاننہ ہو گئے۔فااریکی چھا ئی اور وہ دنیا اور ما

ت

ز بعد ان کے ذہن پر مل ن ن زتے جارہے تھے اور پھر کچھ ہی دت

ت

وادیوں میں ات

ہوا مسان نباوا جی کو محوںں میں دیمک کی طرح چاٹ گیا تھا ۔ویسے تو مسان اتنا پنڈت راما نرائن نے منصور خان کے ساتھ کیا ہوا وعدہ پورا کر دن ا تھا۔ اس کا دن ا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 39: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

40

زھ جاتی ہے لیکن اس کے نباوجود ایسا جادو آمیز مسا

ٹ

ب اس پر کوئی عمل کر کے کھلان ا جائے تو اس کی شدت تببا البتہ ح

ت

ز نہیں ہون

ا سریع الات

ت

ز کرن

ن بھی بتدریج ات

ز ہیں تو اس ہے۔ مگر نباوا جی کو جو مسان کھلان ا اہ خود بھی عملیات کے ماہ

ب یہ معلوم ہوا تھا کہ نباوا جی نہال شبز بھی ملا دن ا تھا۔ اسے ح

گیا تھا اس میں پنڈت نے زہ

ز ہو دت

ز ی

رک کرلیں تے ہی تدانے کسی قسم کا خطرہ مول نا ا مناسب نہیں سمجھا ۔اسے گمان ہو گیا تھا کہ اگر انہیں صرف مسان ہی کھلان ا گیا تو وہ اس کے ات

گے۔

ا بلکہ اس کے سنبھلنے سے پہلے

ت

ہی اسے مار دیتا ہے۔ پنڈت عملیات کی دنیا کا یہ اورل ہے کہ کوئی بھی عامل ن ا جادوگر انے مخالف عامل کو معمولی زک نہیں پہنچان

ز ملا کر کھلوا دن ا تھا۔ لیکن نباوا جی کی خوش قسمتی تھی ب نے اسی اورل کے تحت نباوا جی کو مسان میں زہ

بز گزری تھی ح کہ نہیں بے ہوش ہوئے کچھ ہی دت

ب نباوا جی خود اس کی حاضری گانتے۔با تھا ح

ت

نباوا جی کے سامنے آن

تت

طرطوش خلاف دتورر حاضر ہو گیا ۔ حالانکہ وہ اس وق

ان کی نبض دیکھی جو تقریبا ڈوب چکی تھی۔ اس

ٹ میں آگیا۔ اس نے جھٹ ی

ت

دکھتے ہی سکت

ت

اگرد مستان کو طلب کیا اور طرطوش نباوا جی کی حال

نے انے ش

یکدم اسے کچھ خیال جلدی سے چند ادون ات لانے کے لیے کہا۔ اس دوران طرطوش نے بے جان نباوا جی کو اپنی گود بٹھا لیا او رخود کچھ پڑھ پڑھ کر پھونکنے گان۔

دیل کر نباوا جی کے نہ سے گاننے کی کوشش کرنے گان آن ا اور اس نے کمر ے میں موجود ادون ات کے مرتبان کھولے اور ای پیالے میں سیال

ٹ

نما دوائی ای

گئے تھے۔ طرطوش نے بمشکل نہ کھولا اور سیال قطرہ قطرہ کر کے ٹپکانے گان

اس میں کیلوں کی طرح ٹھوی

ت

۔ کچھ ہی ۔زنبان پھول جانے کی وجہ سے دای

ز بعد مستان بھی ادون ات لے کر آگیا۔ طرطوش نے ای سفوف پر دم کیا اور اسے ن انی گھول کر نباوا جی کی نبض پکڑ لی پھر مستان کی داد سے نباوا جی کا نہ دت

اگرد کو طلب کیا اور اسے نباو

زکے بعد اسے نبض دونبارہ بحال ہوتی ہوئی محسوس ہوئی۔ اس نے انے ای ش ا رہا۔ کچھ دت

ت

ا جی کے رہ ے پر کھول کر دوائی ٹپکان

شاان ا اور یرتت انگیز طور پر انہوں نے آنکھیں کھول دیں۔ طرطوش پر عرق چھڑکنے کا کہا۔ عرق کی ہلکی ہلکیمکس

ی سی پھوار پڑتے ہی نباوا جی کا سارا بدن

بھی نپ

نظر پڑتے ہی ان کی مردہ آنکھوں میں زندگی آئی ۔

اہ جی آپ نے آنکھیں کھول لی ہیں۔'' آ آپ نے مجھے بلان ا تو نہیں تھا مگر میں

دان ا! نہال ش

خودہی ای کام کے سلے م میں آگیا تھا۔ مجھے ''شکر ہے میرے خ

ز نے ای کام کا بہانہ بنا کر مجھے انے ن ار کی داد کے لیے یہاں پہنچان ا ہے۔'' کیامعلوم تھا کہ تقدت

ائی بحال ہونے لگی تھی۔ وہ ہمت کر کے بیٹھ گئے اب ان

ا اور نباوا جی کے اندر توان ا شروع کر دن

ز دکھان

کی قوت گون ائی بھی لوٹ آئی تھی۔ وہ ادون ات نے اپنا ات

احیات اسے بھول نہ ن اؤں گا۔ میں اس کا کوئی بدلہ تو نہیں

ت

دے سکتا۔ مگر طرطوش کا ہاتھ پکڑ کر بولے:''طرطوش! آ تم نے مجھ پر احسان کیا ہے۔ میں ن

ا ہوں۔''

ت

آ کے بعد تجھے انے عمل سے آزاد کرن

ب بھی کوئی عامل عملیات کے زور پر جنات ن ابا ہے تو وہ اس کی مطیع اور غلام ہو جاتی ہے اور وہ صرف عامل کی مرضی اور ح

ت

دہ مخلوق کو قابو کرن ادی

کسی دیگر ن

ز معاملے کو انے ہاتھ میں نہیں رھتے لیکن اگر وہ چاہیں تو جنات اور مؤکلان منشاکے مطابق ہی زندگی بسر کر سکتی ہے ۔ اگرچہ بہت سے عامل اس مخلوق کے ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 40: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

41

ا ہے۔ جنات اووکیس گھنٹے

ت

ا پڑن

ہیں لیکن اس طرح اس مخلوق کے کھانے کا کا بندوبھی بھی عامل کو ہی کرن

ت

ر موکلان کی ان کے ن اس رے ل کے ن ابند ہو سکت

ز عامل ا

ت

اہے ۔اس لیے زن ادہ ت

ت

ہو ن

ت

بای

ا عامل کے لیے کلیف دہ ن

ا اور انہیں ان کی فطرت کے مطابق ماحول مہیا کرن

ور جادوگر جنات کو خوراک پوری کرن

ا چاہے تو یہ مخلوق انتہائی خوشی کے سا

ضرورت ہی طلب کرتے ہیں۔اس دوران اگر کوئی عامل وغیرہ اس مخلوق کو انے عمل سے آزاد کرن

تت

ا بوق

تھ آزاد ہون

انی ضرور دے کر جاتی ہے۔ اکثر ا

انیاں عامل کے لیے سوہان روح بن پسند کرتی ہے۔ مگر آزادی کا پروانہ لینے سے پہلے عامل کو کوئی نہ کوئی ن

وقات ایسی ن

ہیں۔ لیکن ایسا صرف کمزور اور کالا جادو

ت

انی کے طور پر اس کی اولاد میں سے کسی ای بچے کو مار سکت

کرنے والے عامل کے جاتی ہیں کیونکہ جنات وغیرہ ن

اہے۔ کیونکہ کالا جادو شرک اور مکروہات کی دنیا کا علم ہے۔ اسے

ت

ب بھی ساتھ ہی ہونبز ہے کہ شیطان کا یلا ح

ا ہے اور ظاہ

ت

سیکھنے والا شیطان کا پیروکار ہون

ا ہے۔

ت

زین کام کرکے ہی اس مخلوق کو خوش رکھنا پڑن

ت

ز مکروہ اور گندہ ت ا ہے تو اسے دنیا کا ہ

ت

جنات اور موکلان کو قابو کرن

ا حقیقت یہ ہے کہ کالے جادو کا عامل ای ارقتور مخلوق کو انے قابو کرنے

ب وہ اس مخلوق سے جان چھڑانبا ہے ۔ اس لیے ح

ت

ز آجان

ز ات کے نباوجود ان کے زت

ومعلا ہے اور نوری

ت

ب بھی اسے بھاری قیمت چکانی پڑتی ہے۔البتہ جو عامل کالے جادو سے اجتناب کرن

ت

ا ہے تو ی

ت

کی داد سے جنات کو چاہتا ہے ن ا بخوشی آزاد کرن

ز نہیں آسکتا

ز ات ا ہے وہ جنات کے زت

ت

۔ نباوا جی کا بھی یہ معاملہ تھا۔ انہیں معلوم تھا کہ اگر اپنی جان بچانے کے عو طرطوش کو آزاد بھی کردیں تو وہ قابو کرن

ٹھکرا دن ا۔ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا بلکہ آزادی کاپروانہ بخوشی قبول کرے گا مگر طوطرش نے یرتت انگیز طور پر آزادی کی نعمت کو یہ کہہ کر

اہ

ز ادا''نہال ش

ا۔ آپ کی زندگی بچا کر میں نے اپنا ق

ت

ا اتنا ہی اچھا لگتا تو آپ کے مرنے کے بعد تو میں آزاد ہو چکا ہون

کیا ہے اور اپنی قوم جی! اگر مجھے آزاد ہون

ہیں۔''کے اعتماد کو بحال کرنے کی ادنی سی کوشش کی ہے کہ اگر ہمیں بھی پیار و محبت کا مستحق سمجھا جائے تو ہم بھی اچھے ا

ت

ہو سکت

ت

بای

ن

ت

ور مخلص دوس

''ہاں طرطوش واقعی تم نے م دوستی ادا کردن ا ہے۔'' نباوا جی نے کہا۔

طرطوش کے عقب سے مستان شرارت کے ساتھ بولا۔……'' ''اور میں نے بھی

ہو۔ میں سمجھا تھا کہ دنیا

ت

ہو۔'' نباوا جی مسکرائے۔ ''آ سے تم لوگ میرے دوس

ت

ارے دوس میں میرا اور کوئی نہیں ہے۔لیکن آ مجھے ''ہاں تم بھی ہ

یقین ہو گیا ہے کہ اب میں تنہا نہیں ہوں۔ بلکہ میرے ساتھ دوتورں کی ای فو ہے۔''

کیوں ہوئی تھی۔ '' طرطوش نے پوچھا۔

ت

اہ! آپ جانتے ہیں کہ آپ کی یہ حال

نہال ش

ا کھانے کے بعد کسی اور جگہ سے کچھ کھان ا بھی نہیں''۔ نباواجی تشویش ''مجھے خود مجھ نہیں آئی کہ کیا ہوا ہے۔ میں نے سوائے منصور

خان کے گھر میں کھان

ز دن ا گیا ہے مگر کیسے'' نباوا جی نبات کرتے کرتے رک گئے اور بولے۔ ''طرطوش تمہار اک انداز میں بولے۔''لیکن مجھے یقین ہے کہ مجھے زہ

ا کیا خیال ہے ن

ز دن ا ہوگا۔''۔منصور خان کے گھر والوں نے مجھے زہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 41: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

42

ز وہ آپ کے دمن ہیں ۔'' طرطوش نے جواب دن ا۔

''ممکن ہے انہوں نے ہی دن ا ہو۔ آچ

ادی کی پیش کش کی ہے۔ ''نباوا جی نے کچھ سوچتے ہوئے کہا۔

''طرطوش! تم بھی '' مگر یہ کیسے ہو سکتا ہے ۔آ ہی تو منصور خان کی ماں نے مجھے روشن سے ش

بھی حساب گان کر دیکھتا ہوں۔''ذرا حساب گانؤ اور میں

ز ز کھلان ا گیا ہے اور مجھ یقین ہے کہ یہ زہ

ملا مسان منصور خان نے ''نباوا جی ! میں تو حساب گان بھی چکا ہوں۔'' طرطوش نے انکشاف کیا۔'' آپ کو مسان اور زہ

ہی کھلان ا ہوگا۔''

اک لہجے میں

کر طرطوش کی طرف دیکھا اور افسوس ن

ز کر نباوا جی نے وکی ے تھا۔ خیر اب ذرا مسان کو ظاہ

ن ی ہا چا

کہا: ''طرطوش! منصورے کو ایسا نہیں کرن

کے دکھتے ہیں کہ اصل معاملہ کیاہے۔''

وا جی مہک اٹھا ۔ نبانباوا جی نے طرطوش کو دھونی دینے کے لیے کہا اور خود ٹائئی پر آلتی ن التی مار کر عمل کرنے میں مصروف ہو گئے۔ کمرہ لونبان کی دھونی سے

نے ای کالے مرتبان سے تین چھوٹے چھوٹے سفید موتی نکالے اور مستان سے کہنے گان:

ب ہو گیا او ر

اخ تو کر لے آ۔'' مستان حکم ن اتے ہی غای

ہے۔ اس کی ای ش

ت

ز کے ٹیلے کے پچھوا ے میں انجیر کا درح اخ ''مستان نبانبا منوہ

ے ہی ش

ت

کن پبھچ

پلک

اخ نبا

ی'' وہاں لے آن ا۔ اس نے ا نجیر کی ش

ھپ ک

زلوںں نے سیراا کیا ہوا ۔ ان کی ساری''

ٹ پر چ

ت

وا جی کو دی اور تیز لہجے میں کہنے گان۔''نباوا جی سرکار انجیر کے درح

ام کہنا

ارا پرن ب آپ کا بتان ا تو کہنے لگے کہ نباوا جی کو ہ

باخ تو نے گیا تو وہ مجھ سے جھگڑ پڑے تھے۔ مگر ح

ب انجیر کی شبا کہ ہم کب سے اور بتاموجود ہے۔ میں ح

ن

ان کا اار تر کررہے ہیں۔ کسی روز ہمیں درشن دینے کی اجازت دیں۔''

زی مکار ہیں۔ انہوں نے مستان کو یہ نہیں بتان اکہ میں نے انہیں انجیر کے د

ٹ

سے نباندھ نباوا جی مسکرائے اور طرطوش سے کہنے لگے:''یہ خبیث روحیں تب

ت

رح

زائیاں پھیلائی ہوئی تھیں۔ پہلے اس مسان کو پٹ لوں' پھر ان کے نبارے میں بھی رکھا ہے۔ ان شیطانوں نے میری عدم موجودگی زی تب

ٹ

زی تب

ٹ

میں گاؤں میں تب

ب طرح کی بو پھیل ئی ۔ نبا وا جی نے آنکھیں کوئی فیصلہ کرتے ہیں۔'' یہ کہہ کر نباوا جی نے سفید موتی سلگتی اگیٹھی میں ڈال دیے ۔کمرے میں عجیب و رضی

چ پب

بدلنے گان ابند کر لیں اور

ز بعد اگیٹھی کے دھویں کا رن س منکوں والی کالی تسبیح پر کچھ پڑھنے کے بعد اگیٹھی پر پھونکیں مارتے رہے۔ کچھ ہی دت

ی

ور اس کا

دھواں آہستہ آہستہ بلند ہونے گان۔ نباوا جی نے پڑھنے کا عمل تیز کر دن ا اور جوں جوں و ہ دھویں پر پھونکیں مارتے' دھواں سفید رن

ت

اختیار کر کے چھت ی

ا شر

دن اخ کی داد سے اگیٹھی کی آگ کو کری

اا شروع کر دن ا ۔ اب نباوا جی نے انجیر کی ش

پپ ل ھپ

وع کیا تو سارے کمرہ کا بلند ہو گیا اور اس کے بعد اس نے کمرے میں

گ اور چیچک زدہ رہ

پبھچپب

ے گان اور دکھتے ہی دکھتے ای کالا

ن

ٹ

ھیچ

ان اپنی بد یئت وع' طع کے ساتھ اگیٹھی دھواں ای وجود کی شکل میں

ے والا مریل سا ان

کے ن اس کھڑا نظر آن ا۔ نباوا جی نے آنکھیں کھول دیں تو اس شخص نے جھٹ دونوں ہاتھ جو ے اور نباوا جی کے چرن چھونے کے لیے آگے ھکا ۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 42: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

43

اخ سے اس کو ٹہوکا دن ا تو وہ بدک

کمبخت'' ۔نباوا جی نے انجیر کی ش

ٹ

گیا۔ مگر پیچھے ہٹتے ہی اس کی یخ نکل ئی ۔وہ چلان ا:ہائے میں ''پیچھے ہ

ٹ

کر چار قدم پیچھے ہ

مر گیا''

زیل کو کھلاؤں گا۔

ٹ گاا میں نہیں بہاؤں گا بلکہ کالی چ

'' مستان کی غصہ میں بھری '' تجھے تو میں ایسا جلاؤں گا کہ تیری نسلیں بھی ن اد کریں گی۔ تیری را ا میں گن

اس نے ای زور دار تھپڑ اسے دے مارا اور دھا کر بولا: ہوئی آواز ابھری ۔

''جلدی بول۔ تیرا مسان کس نے قبضہ میں کیا ہے۔''

ا ہوں۔'' کالا شخص درد کی شدت سے چلان ا۔

ت

''میرا ماس تو چھو و۔ بھگوان کی سوگند ابھی بتان

( کو چٹکی

ت

کے انداز میں پکڑ رکھا تھا۔''نہیں تو ایسے ہی بتائے گا۔'' مستان نے اس کی کمر کے ماس)گوس

ب مشانن گھاٹ پر جلان ا گیا تو پنڈت راما نرائن نے میری را ا انے قبضے میں کر لی وہ میرا مسان انے دشمنوبام مرلی ہے۔ مجھے ح

ا رہتا ہے۔'' وہ ''میرا ن

ت

ں کو کھلان

ا ہوا بولنے گان۔ ''پنڈت نے نباوا جی کو میرا مسان کھلانے سے پہلے

ت

ن لاب پبل پاکہ نباوا جی سنبھل ہی نہ سکیں۔''درد سے

ت

ز بھی ملادن ا تھا۔ ن اگ کا زہ

اس میں شیش ن

ز ''مستان اسے چھو دے۔'' نباوا جی نے مستان کو حکم دن ا اور بولے:'' مرلی آرام سے بیٹھ جا اور مجھے بتا کہ اب تو کس شرط پر اپنی جڑیں میرے وجود سے نباہ

نکالے گا۔''

ن اس بیٹھ گیا اور بولا: ''نباوا جی آپ جو دان کریں گے میں لے لوں گا۔''مرلی دو زانو ہو کر اگیٹھی کے

مگر میں تجھے انے اورلوں ''لیکن تمہیں وچن دینا ہو گا کہ دونبارہ ادھر نہیں آؤ گے۔'' نباوا جی نے کہا۔'' میں چاہوں تو تجھے بھسم کر کے تیرا قصہ ہی ن ار کردوں

کے مطابق واپس بھیجنا چاہتا ہوں۔''

زسوں سے کچھ کھان ا نہیں ہے۔ میں آپ کے ''نباوا جی آپ کو معلوم ہی ہے کہ ہم ہندو ماس نہیں کھاتے ۔مجھے سات بھاجی )سبزن اں( کی خوشبو دے دیں۔ تب

چرن چھوکر چلا جاؤں گا۔'' مرلی نے ملتجیانہ انداز میں کہا۔

ش نے سات کی ہوئی سبزن اں حاضر کر دیں۔ جو لم گرما گرم سات سبزیوں کا ''طرطوش! سات سبزیوں کا بندوبھی کرو۔'' نباوا جی کا حکم ن اتے ہی طرطو

ابی سے لمبے لمبے سانس لینے گان اور سبزیوں کی خوشبو لیتے ہی وہ داہوش سا ہوگیا۔

ت

سالن کمرے میں پہنچا' مرلی بے ن

اخ لہرائی تو مرلی نے ای ''ہم نے تمہاری خواہش پوری کر دی ہے۔ تم نے بھاجی کی خوشبو لے لی ہے۔ اب چلے جاؤ۔''

نباوا جی نے نفرت کے ساتھ انجیر کی ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 43: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

44

ز نکل گیا۔ لیکن اسی لمحہ ای عجیب فلک شگاف یخ بلند کی اور دھوئیں میں تحلیل ہو گیا اور وہ دھواں کمرے میں چکر کھانے کے بعد کمرے کی ای درز سے نباہ

ب سے کسی کی گھٹی گھٹی سی ی ز

ت

چیخیں سنائی دیں دوسرے ہی لمحے دروازہ ای دھماکے کے ساتھ کھل گیا اور روشن کی ماں چیختی نبات ہوئی کہ دروازے کے ق

زھی۔

ٹ

چلاتی دھا یں مارتی ہوئی نباوا جی کی طرف تب

زنباد ہوئی ئی تب

ٹ

اہ! میں ل

بے غیرت منصور نے تمہاری عزت روشن کو پنڈت راما نرائن کے حوالے کر دن ا ہے۔''……''نہال ش

ہی نباوا

ت

جی کے تن بدن میں آگ لگی ئی ۔ ان کے اندر اتقامم کا جوالہ مکھی انگڑائیاں لینے گان۔ وہ یکدم اٹھے اور طرطوش سے بولے:''طرطوش ! اب یہ سی

ب ہو گیا ہے۔'' نباوا جی نے روشن کی ماں کو تسلیبدا کی قسم اب ان دونوں کا قتل مجھ پر واح

۔ خ

ت

اور کہا: دیپنڈت اور منصورا میرا قہر سے نہیں بچ سکت

ا ہوں۔'' یہ کہہ ''چاچی ! روشن تیری بیٹی ہے تو اب میری عزت بن چکی ہے۔ تو ادھر حویلی میں میرا اار تر کر۔ میں روشن کو شیطان کے پنجے سے نکال کر لا

ت

ن

ز نکل گئے ۔ طرطوش اور مستا اخ ہاتھ میں پکڑ کر نباہ

ز بعد وہ کر نباوا جی نے اپنی کالی چادر کی بکل ماری او ر انجیر کی ش ن بھی نباوا جی کے ساتھ ہو لیے اور کچھ ہی دت

ز کے مندر کے سامنے پہنچ گئے۔ سبھی نبانبا منوہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 44: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

45

ریبہن کا بیون ا

ب سے انہوں نےبزسوں بعد اس طرف آئے تھے۔ اگرچہ مندر ا لم کی جاگیر میں تھا مگر ح اریکی میں ڈونبا ہوا تھا۔ نباواجی تب

ت

اس کا وکلا مندر ای ہولناک ن

س

ز کا مندر ای نیا ان کے سامنے نبانبا منوہ

تت

وں میں ہونے والی سر گرمیوں سے لا تعلق ہو گئے تھے۔ اس وق

روپ لیے ہوئے تھا۔ پہلے تو انہیں پہنا تھا ' وہ گائ

وں کی ہندوآنبادی

ا پڑا کہ نمولیاں میں اب ہی مندر ہے جہاں گائ

د وہ کسی اور مندر میں آ گئے ہیں مگر پھر انہیں یقین کرن ای

پوجا ن اٹ کرتی ہے۔ گمان گزرا ش

زان کھنڈر نما مندر ہو وں کی آنبادی تھی اور یہ گھر نباواجی کی یرتانی کچھ بے جا نہیں تھی۔ اس سے پہلے یہاں ای وت

ا تھا۔اس کے چاروں طرف ہندوئ

ت

ا کرن

میں ہوتے تھے مگر اب مندر کے ارد گرد پختہ مکان تعمیر ہوگئے تھے اور مندر کی عمارت بھی ای قلعے کے اندر بند ہو

ت

چکی تھی۔ نباواجی کو انتہائی خستہ حال

ز کا زس کے عرصے میں نبانبا منوہ زگز علم نہ تھا کہ دس تب

ادار ہ

ب و ن ام پر رضی

زھ بن چکا ہے اور اس کے اندر پوجا ن اٹ کے ن

ٹ

وں کی سازر ں کا گ

مندر ہندوئ

عورتوں کی عزتیں لوٹی جاتی ہیں۔

زھ ئی کیونکہ قلعہ نما چار دیواری میں

ٹ

د تب زی

ا شروع کیا تو ان کی یرتانی م

پہنچنے کیلئے دروازہ تلاش کرن

ت

وازہ نہ تھا۔ اس ای بھی درنباوا جی نے مندر کی عمارت ی

زی خبیث او

ٹ

اہ جی! پنڈت تب

ر بدکار روح ہے۔اس سے پہلے کہ نباواجی قلعے کا دروازہ تلاش کرنے کیلئے طر طوش کو کوئی حکم دیتے، وہ خود ہی کہنے گان: ''نہال ش

ب نظر ہے۔'' ی ز

نے مندر کے گرد طلسمی قلعہ تعمیر کر دن ا ہے۔ یہ پختہ دیواریں نہیں بلکہ ق

ز کا یہ طلسم اپنی چھڑی سے ختم کر دوں گا''۔ یہ کہتے ہی ''تمہاری نبات

وہ ک بی ہے طرطوش!'' نباواجی نے انجیر کی چھڑی لہراتے ہوئے کہا۔''میں خبیث کاق

زھے اور چھڑی جو لم دیواروں سے ٹکڑائی فضا میں

ٹ

ز لب کچھ پڑھنے لگے ساتھ ساتھ چھڑی کو فضا میں لہراتے جاتے۔ چند لمحے بعد وہ آگے تب نی آہوں شیطا زت

اور سسکیوں کا ر ر سنائی دن ا۔ نباواجی نے چھڑی مارنے کی رفتار تیز کر دی۔ وہ ساتھ ساتھ طرطوش کو بھی ہدان ات جاری کر رہے تھے۔

زلوںں کو اس مندر کی حفاظت پر بلان ا ہوا ہے۔ تم مستان سے کہو کہ

ٹ وہ انجیر کے ''طرطوش! میں اس خبیث کی حقیقت جان گیا ہوں۔ اس نے جانگلی وال کی چ

ارا اور کہا یہ مستا

ت

انبے کا ای چھلا ان

ت

زلوںں کو رہا کرا کے لے آئے''۔ اس کے ساتھ ہی نباواجی نے اپنی چھنگلی سے ن

ٹ پر بندھی ہوئی چ

ت

ن کو دے دو اور اسے درح

سے ای انجیر تو کراس چھلے کو انجیر کے درمیان ر ا کر دونبارہ جو دے اور ا

ت

سے نبانبا کے شہباز قلندر کے تکیہ پر جا کر دنبا دے۔''کہہ دو کہ انجیر کے درح

ا اور وہ انے مشن پر روانہ ہو گیا۔ طرطوش نے چھلا لے کر مستان کے حوالے کر دن

ہا تھا۔ وہ جو لم آرنباواجی کا خیال تھا کہ طلسماتی قلعے کی دیواریں تو نے میں انہیں زن ادہ مشکل پیش نہیں آئے گی مگر انہیں یہ عمل کرتے ہوئے دانتوں پسینہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 45: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

46

زھتے تو ان کے آگے گری ہوئی دیواریں دونبارہ کھڑی ہو جاتیں۔ طرطوش بھی نباواجی کے ساتھے مل

ٹ

ب تب

کر ای طرف کی دیواریں گراتے اور دوسری جای

اگردوں نے

اگردوں کو بھی اس محاذ پر بلا لیا تھا۔ نباواجی کے کہنے پر اس کے ش

طلسماتی قلعے کی دیواروں پر کھڑی محافظ دیواریں گرا رہا تھا بلکہ اس نے انے ش

اگرد

دل کا ماعں پیدا ہو گیا تھا۔ طرطوش اور اس کے ش و خب

بزلوںں کو پکڑ کر نباندھنا شروع کر دن اتھا۔ ان کے ایسا کرنے سے فضا میں ج

ٹ زلوںں سے نباقاعدہ چ

ٹ چ

زیلیں کالے جادو کی پیداوار ہوتی ہیں۔ جبکہ جنات ان تما

ٹ م گتھا ہو گئے تھے۔ چ

ت

ھنگ

ان کے حاکم کے

تت

زلوںں کی ساری ارق

ٹ وم سے ماورا ہوتے ہیں۔ چ

علم

کی حامل ہوتی ہیں۔

تت

زیلیں اتنی ہی ارق

ٹ قبضہ میں ہوتی ہے۔ جتنا کوئی حاکم ن ا عامل ارقتور ہو اس کی مطیع چ

ا اس قدر آسان نہیں کیونکہ

زلوںں کو قابو میں کرن

ٹ اا کر رہا تھا۔ طرطوش اور دوسرے جنات کو اندازہ ہو گیا تھا کہ ان چ

شھک

ان کا حاکم پنڈت راما نرائن ان کی ر

زیلیں قابو میں نہیں آ رہیں''۔

ٹ زلوںں کو قید نہ کر سکے تو طرطوش نے نباواجی سے کہا ''نباواجی سرکار! یہ کالی چ

ٹ چ

ت

ز ی ب وہ خاصی دت ب ح

ہی نباواجی نے دیواریں گرانے کا عمل چھو دن ا اور طیش کے عالم میں اس کی طرف

ت

نہ کر کے بولے: یہ سی

جا

ٹ

کی نبات ہے۔ انے ساتھیوں سے کہو کہ پیچھے ہ

ت

۔ کتنی شرم اور ذل

ت

زلوںں کو بھی قابو نہیں کر سکت

ٹ اگرد ان چ

ئیں۔ اب ''طرطوش!تم اور تمہارے ش

م کر دوں گا۔'' یہ کہتے ہی نباواجی دس قدم پیچھے ہٹے اور مندر کی طرف نہ کر کے کھڑے ہو

بھپ

گئے۔پھر انہوں نے اپنی کالی چادر زمین پر میں خود ان کو جلا کر

زہ گان دن ا اور خود اندر بیٹھ کر وککی گاننے لگے۔ انہوں نے خوشبون ات سلگانے کیلئے

طرطوش سے چھائئی اور اس کے گرد نجور اور پیسی ہوئی شگرف سے دات

کے وظیفہ پڑھنے لگے۔اگیٹھی منگوائی اور اس میں گوگل اور عطر ڈال کرآگ جلادی، پھر وہ آنکھیں بند کر

انگاروں ابھی ن انچ منٹ ہی گزرے تھے کہ نباواجی کی وککے کے گرد ای سفید سا یوللا نظر آنے گان۔ اس لمحے نباواجی نے آنکھیں کھول دیں۔ ان کی آنکھیں

اخ کا رخ یوللے کی طرف کیا اور دھا کر بولے: ''آتوم! تو نے

ز کیوں کر دی؟ کیا تجھے معلوم نہیں کی طرح دہک رہی تھیں۔ انہوں نے انجیرکی ش اتنی دت

ہوگیا تھا کہ ہم تمہاری زنجیر ہلا رہے ہیں کم بخت!''۔

زے کے اندر داخل ہو

گیا اور دو زانو ہو کر فضا میں ای گونجدار آواز پیدا ہوئی۔یوں گان کہ جیسے آماعنوں پر بجلی کوندی ہو۔ نباواجی کے جواب میں وہ یوللا دات

زھا دیے ۔اس نے عقیدت

ٹ

کے ساتھ ہاتھ آگے تب

تو رامانرائن کے قلعے کو بھسم نہیں کر دیتا۔اس

ت

ب یب ہاتھ نہیں ملائیں گے ح

ت

ی

تت

کر نبات کرکم بخت! نباواجی تیرے ساتھ اس وق

ٹ

نے تیری ''پیچھے ہ

زلوںں کے پورے قبیلے کو قلعے کی دیواروں پر بیٹھا رکھا ہے۔ اب یہ تیرا کام ہے کہ تو گند

ٹ ا ہے۔''کچھ لگتی چ

ت

گی کے ان ڈھیروں کو کس طرح آگ دکھان

زھا دیے جیسے ''جو حکم نباواجی سررکار!'' یوللا گونجدار آواز میں بولا اور اس کے ساتھ ہی اس نے کھڑے ہو کر انے دونوں نبازو طلسماتی قلعے کی طرف

ٹ

یوں تب

ا چاہ رہا ہو۔

سے گانن

اسے انے سی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 46: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

47

ب اگرد اس عجیب و رضی

ام ان کیلئے یہ اجنبی تھا۔ طرطوش اور اس کے ش

یوللے کی طرف ہی دیکھ رہے تھے۔ نباواجی نے اسے آتوم کہہ کر پکارا تھا۔یہ ن

ز ای راز سے بھی آگاہ ے مگر آتوم کی آدا نے اسے یقین دلان ا زسوں سے نباواجی کی سیوا میں گان ہوا ہے اور ان کے ہ کہ وہ نباواجی کے طرطوش یرتان ہو اکہ تب

جاننے کے نباوجود ابھی ان سے مل ن طور پر آگاہ نہیں ہوا۔طرطوش ای صاحب علم جن تھا'مگر اس واقعے نے اس کی قوتوں کو مفلو نبارے میں بہت کچھ

زلوںں کو مار کرسکا تھا مگر آتوم نے تو آتے ہی طلسمی قلعے کی دھجیاں ا ادی تھیں۔ اس نے ای نبازو

ٹ زی مشکل سے چند چ

ٹ

کے قلعے کا حصار قائم کرکر دن ا تھا۔ وہ تب

ا ہے۔

ت

زلوںں کو یوں پکڑنے گان جیسے کوئی پتنگے پکڑن

ٹ کو جکڑ لیا اور دوسرے سے چ

ار کر انے قبضہ میں کر لیتا پھر اسے پرے پھینک دیتا۔ا سی طرح اس نے قلعے

ت

ا اور اس کا ای نبال ان

ت

زیل کو اس کے نبالوں سے پکڑن

ٹ ز چ زلوںں وہ ہ

ٹ پر بیٹھی تمام چ

ب ان کے نبال جلا دیے جائیں۔''کے نبال اکٹھے کر لیے اور پھربب ہی مر سکتی ہیں ح

ت

زیلیں ہیں۔ یہ ی

ٹ انہیں نباواجی کو تھما کر بولا:''سرکار! یہ کالی چ

زلوںں نے واویلا مچا دن ا اور بلک بلک کر اپنی جان بخشی کی التجائیں کرنے لگیں۔

ٹ نباواجی سلگتی ہوئی اگیٹھی میں نبال ڈالنے لگے تو چ

زھ جائے گی۔''''سرکار! ان پر رحم

ٹ

اور تب

تت

زیل کسی کی نہیں ہوتی۔ آپ نے اسے معاف کر دن ا تو اس کی شیطانی ارق

ٹ نہ کیجئے گا''آتوم کی آواز گونجی۔''چ

گزر ئی ۔ وہ یوں لگنے لگیں جیسے گرم لا

ت

زلوںں پر یامم

ٹ دیے ۔ اس لمحے چ

زلوںں کے نبال اگیٹھی میں جھوی

ٹ ہی نباواجی نے تمام چ

ت

کو جھلسا وا ہاڑ وں یہ سی

ہوگیا۔ آتوم بولا!''سرکار! اب میرے لیے کیا

ت

ای

ز بعد ماحول ش حکم ہے؟'' دیتا ہے۔طلسمی قلعے کے ارد گرد آگ ہی آگ نظر آ رہی تھی۔ پھر کچھ ہی دت

ب میں ن اد کروں تو جلدی آجان ا کرو۔''نباواجی نے کہا۔ب ہو آتوم ! مگر ن اد رکھو ح

ت

''تم جا سکت

زھان ا تو نباواجی نے اس نبار اس سے مصافحہ کیا۔ دوسرے ہی آتوم عقیدت سے بولا:''سر

ٹ

کار! آدہ ہ غفلت نہیں کرونگا۔''پھر اس نے جھک کر اپنا ہاتھ آگے تب

ز نکل آئے۔ ب ہو گیا۔ نباواجی اٹھے اور انجیر کی چھڑی کی داد سے انے حصار میں دروازہ بنا کر نباہ

لمحے آتوم کا یوللا غای

ت

ا ''طرطوش! تیرا مستان ابھی ی ے ہی پوچھا۔……''نہیں آن

ت

کلن

بز نباواجی نے حصار سے نباہ

زھ گیا ہو؟''

ٹ ا چاہیے تھا''۔ وہ فکرمندی سے بولا۔ ''کہیں وہ دشمنوں کے ہتھے نہ چ

آجان

ت

ہی طرطوش پریشان ہوگیا۔ ''اسے اب ی

ت

یہ سی

ز لب کچھ پڑھا اور دوسرے لمحے ان کے رہ ے پر یرتانی ابھر آئی۔ آنکھیں کھول کر بولے: ''ٹھہرو میں دیکھتا ہوں۔''نباواجی نے آنکھیں بند کر کے زت

زلوںں کو آزادی دے کر اچھا نہیں کیا''۔

ٹ زی طی ک کی ہے۔ میں نے چ

ٹ

''طرطوش میں نے بہت تب

زا گیا۔ باہ جی؟'' طرطوش ھب

''کیا ہوا ہے نہال ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 47: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

48

ا ہوں۔اگر میں پہلے ''انہوں نے آزاد ہوتے ہی مستان کو انے قبضے میں کر لیا ہے۔''نباواجی بولے۔ '

ت

و'' میں خود اکیلا مندر میں جان

'اب تم مستان کے پیچھے جائ

ز کرنے چل پڑا تو حرامی پنڈت کچھ اور نہ کر گزرے۔'' زاتب زلوںں سے حساب تب

ٹ مستان کو رہا کرانے اور چ

ز سے اتفاق کیا اور وہ مستان کے پیچھے چل دن ا۔ نباواجی نے اپنی کالی چا

در سے بکل ماری اور ای نظر آماعن کی طرف دیکھ کر آگے طرطوش نے نباواجی کی تجوت

ارکیاںں او ھے ہوئے تھی۔ایسی راتیں کالے علم والوں کیلئے نعمت

ت

کی ن

ت

زھے۔ چاند کو گرہن گان ہوا تھا۔ ان کے حساب کے مطابق یہ رات ست س

ٹ

ہوتی تب

زھاتے ہیں۔ نباواجی اس رات کی سنگینیوں سے آگاہ ہیں۔ ا لم راتوں میں وہ اپنی شیطانی قوتوں کو دوام بخشنے کیلئے چلے کرتے

ٹ انی خون کی بھینٹ چ

ہیں اور ان

زھا دے۔ یہ سوچتے ہی ان کا د

ٹ انہ بنانے کے بعد کالی کی بھینٹ نہ چ

دشہ تھا کہیں پنڈت راما نرائن روشن کو اپنی ہوش کا ن

ماغ سلگ اٹھا۔ انہوں تھے۔ انہیں خ

جا پہنچے۔نے مندر کے اندر داخل ہونے سے پہلے انے

ت

گرد حفاتی حصار قائم کر لیا اور پھر مندر کے ہاتھی دروازے ی

نہیں

ت

پہنچ سکتی تھی۔ نباواجی دروازہ خلاف معمول کھلا تھا۔ پنڈت نے غالبا یہ سوچ کر دروازہ کھلا چھو دن ا تھا کہ طلسمی قلعے کی وجہ سے کوئی ذی روح یہاں ی

دیکھ کر یرتان رہ گئے۔ یہ پوجا ن اٹ کا کمرہ تھا۔ جس کے درمیان کالی کی مورتی مندر کے اندر داخل ہوئے تو پہلے ہی کمر

ت

ان و ر کت اور پرسراری

ے کی ش

انی کھوپڑی

انگیز شکل و وررت کے ساتھ ایستادہ تھی۔ اس کے چرنوں میں خون سے بھرا تھا رکھا ہوا تھا اس کے ساتھ اہی ای ان

ت

اپنی زندہ اپنی وح

اری رات میں آنکھوں کے ساتھی

ت

پڑی تھی۔ کھوپڑی کی آنکھیں شیطانی چمک کے ساتھ دہک رہی تھیں۔اس کے سر اپر ای روشن دن ا رکھا ہوا تھا۔ ن

ز کے مندر میں ہندو اب پوجا ز نہ لگی کہ نبانبا منوہ یہ ن اٹ نہیں کرتے بلکہ صرف ای دیے کی روشنی سے دن کا منظر پیش کر رہا تھا۔ نباواجی کو یہ سمجھنے میں دت

ارہ کر رہی تھی کہ یہ مندر اس کے چاسریو

ز بن چکا ہے۔ کیونکہ کالی کی مورتی انے لوازمات کے ساتھ اس نبات کا واضح اش

وم کا مرکعلں کی آماجگاہ ہے۔ کالے

ز

ت

وم کی تعلا ای مقدس دیوی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس لیے جہاں بھی کالے

ت

وں کیلئے کالی مان

وم کے پروردہ ہندوئعلبیت دی جا رہی ہو وہاں کالی کی کالے

مورتی، خون بھرا تھال، شیطانی کھوپڑی اور اس پر روشن دن ا رکھے جاتے ہیں۔

زھے اور تھال کو ٹھوکر مار کر الٹا دن ا اور شیطانی کھوپڑی پہ رکھے ہوئے دیے کو اپنی چھڑی کی دا

ٹ

د سے پرے پھینک دن ا۔ نباواجی غصے اور نفرت کے ساتھ آگے تب

زھے مگردن ا نیچے گر

ٹ

اریکی میں ڈوب گیا۔ ''شیطان کے پجاریو! میں تمہیں زندہ نہیں چھو ونگا''۔ نباواجی یہ کہتے ہوئے آگے تب

ت

اسی لمحے تے ہی بجھ گیا اور کمرہ ن

انہیں انے عقب سے شیطانی قہقہہ سنائی دن ا۔

اہ! مجھے تمہارا ہی اار تر تھا''۔

''آگئے نہال ش

نظر شیطانی کھوپڑی پر پڑی۔ نباواجی نے پلٹ کر دیکھا تو ان کی

دن ا لیکن میں

ٹ

وں سے تھال بھی ال

اہ۔''کھوپڑی بولی۔''چھڑی مار کر تم نے دن ا تو جھان دن ا۔ ن ائ

ب تم یہ ''تم نے مجھے چھڑی کیوں نہیں ماری نہال شبب مانوں ح

ت

ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 48: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

49

چھڑی میرے سر پر مارو گے۔''

ے ماری۔ اس لمحے ٹائک کی آواز گونجی جس کے ساتھ ہی کمرہ ای دم یوں تھر تھرا گیا نباواجی نے اس کی خواہش پوری کرنے کیلئے چھڑی اس کے سر پر د

ہے۔'

تت

زی ارق

ٹ

زہ آگیا۔''شیطانی کھوپڑی کا مکروہ قاقہ گونجا۔'' تمہاری چھڑی میں واقعی تب

اہ ! م

زہ آگیا نہال ش

'جیسے زلزلہ آگیا ہو۔ ''م

اہ اس کی ''میں اسی چھڑی سے تمہاری کھال ادھیڑ دوں گا شیطان کی

کچکچا کر بولے:''بتا تیرا گرو کہاں ہے؟جا ا س سے کہہ دے نہال ش

ت

اولاد!''نباواجی دای

موت بن کر آگیا ہے۔ اگر خود کو بچا سکتا ہے تو بچالے؟''۔

ہو

ت

اہ!'' کھوپڑی بولی۔ ''میں ہی راما نرائن ہوں۔ مہا ارقتوں کا گرو میں ہی ہوں۔ پہنچ سکت

و۔ اس مندر کے ''میں اپناگروآپ ہوں نہال ش

پہنچ جائ

ت

تو مجھ ی

زی شکتی ہے۔اس لیے تو تم مسان کھانے کے نباوجود موت سے بچ نکلے۔ تم نے میرا طلسما

ٹ

تی قلعہ سارے دروازے کھلے ہیں۔ میں نے سنا ہے تمہارے اندر تب

زھو اور مجھے را ا بنا

ٹ

زلوںں کو بھی بھسم کر دن ا ہے۔ اب آگے تب

ٹ اہ!''کھوپڑی کا ای ای فظ طنز میں ڈونبا ہوا تھا۔'' تباہ کر ڈالا ہے اور میری موکل چ

ڈالو نہال ش

وں لگے ہوئے ہوں

ل دی جیسے اسے ن ائچ اہ!آؤ میرے پیچھے پیچھے چلے آؤ''۔یہ کہتے ہی کھوپڑی یوں

ا ہوں نہال ش

ت

۔میں خود تمہاری رانمائئی کرن

٭٭٭٭٭٭

وم پر بہت دسترس نباواجی کو پراسرار ارقتیں حاصل کرنے کے بعد اس طرح کی علا پڑا تھا۔ انہیں تو یہ معلوم ہی تھا کہ ہندو کالے

آزمائش سے دوچار نہیں ہون

رھتے ہیں مگر انہیں اس سے قبل ان کی ارقتیں دیکھنے کا صحیح موقع نہیں ملا تھا۔

ز کھوپڑی ای بند دروازے کے ن اس

زھتے رہے۔ نبالآچ

ٹ

ارہ کر کے بولی:''نہال نباواجی کھوپڑی کی رانمائئی میں آگے ہی آگے تب

ب اش

جا کر ٹھہر ئی اور اس کی جای

و۔''

اہ! یہ بند دروازہ کھول کر اند رداخل ہوجائ

ش

آمیز بو کا احساس ہوا۔ کمرے میں

ت

کے ساتھ کھل گیا اور ساتھ ہی انہیں عجیب سی وح

ٹ

و ڈالا تو دروازہ چر چراہ

داخل ہوتے ہی ان نباواجی نے ہاتھ کا دنبائ

ب ہی دیکھ رہی تھی۔ اس کے نبال بکھرے ہوئے تھے اور لباس جگہ جگہ سے پھٹ چکا تھا۔ کی نظر روشن پر

پڑی۔ وہ پاٹٹ آنکھوں سے دروازے کی جای

ز نہ ہوا۔

بنی ہوئی تھی۔ ان کی آدا کا اس پر کوئی ات

ت

بزھے مگر وہ تو ی

ٹ

نباواجی دیوانہ وار روشن کی طرف تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 49: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

50

ب جا کر بولے ی ز

ت

۔''روشن! تم ک بی ہو؟''''روشن !روشن!''نباواجی اس کے ق

اں۔'

چھو ا ہوگا تو یہ ک بی رہے گی نباہ۔ نباواجی کے عقب سے وہی آواز گونجی۔پنڈت راما نرائن نے اسے کسی قال

'''ک بی کیسے ہوگی نہال ش

رن اں پھوٹ رہی تھیں۔نباواجی تیزی کے ساتھ پیچھے پلٹے تو دروازے میں پنڈت راما نرائن کو کھڑا ن ان ا۔ اس کی شیطانی آنکھوں سے ہوس کی نگار

ا چاہیے۔'' پنڈت نے کمینگی کے ساتھ قاقہ گانن ا۔

''کتے !تونے روشن کے ساتھ کیا کیا ہے؟'' نباواجی دھا ے۔ ''جو کسی کتے کو کرن

دا کی قسم اب میں تم لوگوں

زھے۔''خ

ٹ

ان!''نباواجی اس کی طرف تب

ان اک وجود اس ''تو نے میری روشن کی عزت کا روشن دن ا جھان دن ا ہے بے غیرت ان

کا ن

دھرتی سے مٹاکر ہی دم لوں گا''۔

اہ!''پنڈت اپنی جگہ پر قائم رہا اور نباواجی کو طیش دلاتے ہوئے بولا:''تو کیا سمجھتا

ارا دم نکالے گا نہال ش زے اندر دم رہے گا تو ہ

ت

زے اندر بہت شکتی ''ت

ت

ہے ت

زھ نکر کے مندروں کا

ٹ

اہ!۔'' ہے۔لیکن تم پنڈت کی شکتی نہیں جانتے۔ گ

ان نہیں نہال ش

مہا پجاری 'کالی کا دیوانہ اور لاڈلا راما نرائن معمولی ان

ان نہیں شیطان ہو۔''نباواجی اس کی طرف تھوک کر بولے۔

''تم ان

ا تو…''ہا…''شیطان۔ہا

ت

ا کی شکتی بھی دے دے گا۔ شیطان دیون

ت

کالی کاگرو ہے نہال پنڈت نے قہقہہ گانتے ہوئے بولا۔ ''بھگوان نے چاہا تو مجھے شیطان دیون

ا مجھ پر اپنی نظر کرم ڈالے۔''

ت

اہ!اپنی اچھا تو یہی ہے کہ شیطان دیون

ش

اخ کا رخ پنڈت کی طرف کیا تو وہ جھٹکا کھا کر پیچھے کو

ز ہو چکا تھا۔ انہوں نے کچھ پڑھ کر انجیر کی ش

زھے لیکن نباواجی کے صبر کا پیمانہ لبرت

ٹ

گر گیا۔ نباواجی آگے تب

وں …'' کھڑا ہوگیا۔''بس یہی زور ہے تیری اس چھڑی کاپنڈت اسی لمحے

پنڈت نے قہقہہ گانن ا اور بولا: لے اب میرا زور دیکھ۔''یہ کہتے ہی اس نے اپنی جٹائ

ے سانپوں سنہرکو جھٹکا دن ا۔ اس کے لمبے لمبے الجھے نبالوں کی ساری گرہیں کھل گئیں اور ان سے چھوٹے چھوٹے کیڑے زمین پر گرے اور دکھتے ہی دکھتے

اس

زی بے نیازی کے ساتھ اپنی چھڑی لہرن ا انداز میں ھمایئی تو سای

ٹ

زھے۔ نباواجی نے تب

ٹ

سے ٹکراتے ہی کی شکل اختیار کر گئے اور ا کر نباواجی کی طرف تب

زلوںں آگ کے شعلوں میں لپٹ گئے اور جلنے لگے۔ ان کے جلنے سے کمرے کی فضا تعفن سے بھر ئی اور نباواجی کے لیے اس میں سانس

ٹ نا ا دوبھر ہو گیا۔ یہ چ

وم کے پروردہ عامل کیلئے علزے عامل کو بے بس کر دتی ہے، خاص طور پر روحانی

ٹ

زے سے تب

ٹ

ایسے ماحول میں اور دیگر ارواح خبیثہ کی گندگی تھی۔ جس کی بو تب

ا ہے۔ اس سے پہلے کہ نباواجی بدبودار ماحول کی گھٹن کا شکار ہوجاتے،

ت

ا دوبھر ہوجان

انہوں نے انے لبادے میں سے گوگل اور مشک کافور نکالے کھڑے ہون

ز مسلمان کا گوند ہے جس کی خوشبو جنات اور دوسری ارواح کو بے کل کر دتی ہے۔ ہ

ت

ب اور انہیں ہاتھ میں لے کر آگ دکھا دی۔ گوگل ای درحبعامل ح

زلوںں اور بد روحوں کو ان اہج کرنے کیلئے

ٹ ا ہے تو جنات، چ

ت

ا ہے۔ بھی کوئی عمل کرن

ت

امل ہون

جن خوشبون ات کی دھونی دیتا ہے گوگل بھی ان میں ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 50: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

51

ز پڑ

ت

ا کے م

ت

ز شروع کر دیے۔ وہ کالی مان

ت

ھ کر انے گرد گوگل اور مشک کافور کی دھونی نے یکا ی ہی گندگی کافور کردی لیکن اس لمحہ پنڈت نے جنتر م

مار کر

نباواجی کی توجہ دھونی کی طرف تھی۔ آگ نے انہیں انے پھونکیں مارنے گان اور پھر اس نے ای زور دار پھوی

تت

کمرے میں آگ گاندی۔ اس وق

ہی محدود رہ ئی کیونکہ نباواجی نے اپنی حفاظت کیلئے حصار قائم کیا ہوا تھا

ت

ب دیکھا کہ حصار میں لینے کی کوشش کی مگر وہ ان سے دو قدم پیچھے یب۔ پنڈت نے ح

اہ کا کچھ

کالے …نہیں بگا سکتی تو اس نے انے موکلان حاضر کر لیے۔ دکھتے ہی دکھتے کمرے میں سینکڑوں موکلان جمع ہوگئے اس کی طلسماتی آگ نہال ش

ئی

ٹ

زہ بنا کر کھڑے ہوگئے۔ اس دوران نباواجی کی نظر دروازے سے ہ

ام نظروں سے گھورتے ہوئے۔ یہ موکلان نباواجی کے گرد دات

گ خون آش

پبھچپب

جس

ز کی طرف لے جانے گان۔ روشن کسی معمول کی طرح اس کے ساتھ کا فادہہ اٹھاتے ہی پنڈ زھا اورا س کی کلائی پکڑ کر اسے نباہ

ٹ

ت راما نرائن ، روشن کی طرف تب

ز نکال لے جانے میں کامیاب وہ روشن کو نباہ

ت

ی

تت

آئی ، لیکن اس وق

ت

ام

ہو گیا تھا۔چل دی وہ ابھی دروازہ ور ر کر ہی رہا تھا کہ اس کے موکلان کی ش

ب انہوں نے دیکھا کہ صرف چھڑی سے کام نہیں نے گا تو انہوں نے انے نباباا شروع کر دن ا لیکن ح

پ

ٹ

ی پ ی لبادے میں واجی نے اپنی چھڑی کی داد سے موکلان کو

قسم قسم کی چاول کی سے مٹھی بھر کر چاول نکالے اور کچھ پڑھنے کے بعد ان پر دم کیا، پھر کمرے میں بکھیر دیے۔ اس کے ساتھ ہی یوں گان جیسے کمرے میں

ے مگر نباواجی نے انہیں آواز د

ٹ

ن ھیبچ

ے کر کہا دیگیں پڑی ہوں۔پنڈت کے موکلان جانے کب سے بھوکے تھے۔ وہ اپنی من پسند خوراک دکھتے ہی چاولوں پر

ب مجھے وچن دو گے۔''بب ہی کھا سکو گے ح

ت

''خبیثو!یہ چاول ی

''ہم وچن دیتے ہیں۔''موکلان ی زنبان بولے۔

ا۔ کیونکہ تم نے بھوجن کھالیا ہے۔''نباواجی نے کہا۔''تو

و اور پنڈت کے بلانے پر کبھی نہ آن

پھر یہ بھوجن کھاتے ہی دفع ہو جائ

ا ہے تو انہیں

ت

ز موکلان کو قید کرن ب بھی کوئی کالے علم کا ماہ

بب طور طریقے ہوتے ہیں۔ ح

چاول نہیں کھانے عملیات کی پرسرار دنیا میں ایسے ہی عجیب و رضی

ن ا تھا۔ اس کام سے فارغ دیتا۔ اگر کبھی انہیں چاول کھلا دیے جائیں تو وہ انے عامل کی قید سے چھٹکارا ن ا لیتے ہیں۔ نباواجی نے پنڈت کے موکلان کو آزاد کر د

ب

ب ہو چکا تھا۔ انہوں نے پلٹ کر پیچھے دیکھا تو روشن بھی غای

ز نہ ہوتے ہی نباواجی نے دروازے کی طرف دیکھا تو پنڈت غای تھی۔ نباواجی کو یہ سمجھنے میں دت

لگی کہ پنڈت روشن کو لے کر کھسک گیا ہے۔

ن ا اور پھر اس کی نباواجی نے اسی لمحے انے موکل کی حاضری گاندی۔ چند لمحے بعد موکل حاضر ہوا تو انہوں نے اسے پنڈت کا پتہ گاننے کیلئے انے آگے کر د

پہنچ گئے

ت

ب نباواجی نے انے موکل کے ساتھ اس کے سر پر پہنچ گئے اور اسے رانمائئی میں مندر کے تہہ خانے یب۔ پنڈت تہہ خانے میں داخل ہو ہی رہا تھا ح

و

زک دار آواز کے ساتھ اسے روکا۔''پنڈت رک جائ

ٹ

۔…''خبر بھی نہ ہو سکی۔ وہ روشن کا ہاتھ تھامے ہوئے تھا۔ نباواجی نے ک

ا ہوا تہہ راما نرائن نے یرتان نظروں کے ساتھ نباواجی کی طر

ت

ف دیکھا پھر یکا ی روشن کو قید خانے کے کھلے دروازے کے اندر دھکا دے دن ا اور خود بھی ا ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 51: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

52

خانے میں داخل ہوگیا اور دروازہ بند کر لیا۔

کھل گیا اور نباواجی اندر نباواجی نے موکل کوانے واپس بھیج دن ا اور خود دروازے کے ن اس پہنچے اور اپنی چھڑی زور سے دروازے پر ماری۔ دروازہ ٹوٹ کر

داخل ہوگئے۔

پہنچ گئے ہیں تو اس نے روشن کو اپنی ڈھال بنا لیا اور بولا:

ت

اہ ! پنڈت نے جو لم دیکھا کہ نباواجی اس کے سارے طلسمات تہس نہس کر کے اس ی

''نہال ش

زھے تو میں تمہاری روشن کو جان سے مار دوں گا۔''لیکن نباواجی نے

ٹ

پنڈت کی دمکی نظر انداز کر دی اور اسے قہر آلود نظروں اب تم ای قدم بھی آگے تب

ماری اور اسے انپی

پڑھ رہے تھے۔ پھر انہوں نے انے دائیں ہاتھ کی مٹھی بند کر کے اس پر پھوی

ز لب وظائ اہم وہ زت

ت

نظروں کے سے گھورنے لگے۔ ن

ماری کہ کمرہ یکا

زارنی طوفان نے کمرے پر تسلط جما لیا ہے۔ سامنے لا کر کھول دن ا۔ پھر اس پر اے م زور سے پھوی وں سے بھر گیا۔ یوں گان جیسے تب

ی سرد ہوائ

پہنچانے کیلئے

ت

وم کے پروردہ پنڈت موہن کو کیفرکردار یعل کیا تھا۔دکھتے ہی دکھتے ایسا ہی انہوں نے پہلی نبار منصور خاں کو سزا دینے کیلئے کیا تھا ن ا اب شیطانی

وں کے تیز بگو

لوں نے پنڈت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ وہ چیختا ہی رہ گیا۔ روشن کا ہاتھ اس کے ہاتھ سے چھوٹ گیا اور وہ نیچے گر ئی تھی۔ اسی لمحےسرد ہوائ

زھے اور بے ہوش روشن کو پیچھے گھسیٹ لائے۔

ٹ

نباواجی آگے تب

ز نکل گئے۔ اب انہیں پنڈت کمرہ پنڈت کی یخ و پکار اور سرد بگولوں کے ر ر سے بھر گیا تھا۔ نباواجی نے روشن وں پر اٹھا لیا اور تہہ خانے سے نباہ

کو انے نبازوئ

علدد کر دی تھی۔عملیات کی دنیا کا یہ دتورر ہے کہ کالے

پبمچ

من

وم کے پجاری اور راما نرائن کی فکر نہیں تھی کیونکہ سرد بگولوں نے اس آتشی عامل کی روح

زاتے ہیں اور ا لم سے انبز ہے۔ یہ قوت جنات سرد ن انی سے ھب

وم کا بھی ماہ

علکی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔ نباواجی نے اندازہ کر لیا تھا کہ پنڈت آتشی

دد کر دن ا تھا۔ ان کے اس عمل کا تو

پبمچ

من

وں جنات کے ن اس ہوتی ہے۔ اس لیے انہوں نے اس قصہ کاتمام کرنے کیلئے اس کو سرد بگولوں کے ذریعے

ان ہندوئ

لیے وہ مطمئن ہو کر حویلی واپس چلے آئے تھے۔ انہوں نے حویلی پہنچتے ہی بے ہوش روشن کو بستر پر لٹان ا۔ اس کی ماں نباواجی کے کے ن اس نہیں تھا، اس

وں سے تھام لیا اور کہا

رو رہی تھی۔ وہ نباواجی کو دکھتے ہی ان کے قدموں پر جھک ئی مگر انہوں نے اسے نبازوئ

ت

۔حجرے میں بیٹھی ابھی ی

وں نہیں پکڑتیں۔''''چاچی!تو میر

ی ماں جیسی ہے۔ مائیں ٹوں ں کے ن ائ

اہ؟'' روشن کی ماں بلکتے ہوئے پوچھنے لگی۔

''میرے بچی زندہ توہے نہال ش

لگے۔ انہوں ''یہ بے ہوش ہو ئی ہے چاچی!'' نباواجی نے کہا اور پھر انے ختصر سے مطب میں سے کچھ دوائیاں نکال کے بے ہوش روشن کو ہوش میں لانے

ز ہونے کا اار تر کرنے لگے۔ چند ہی لمحے بعد روشن کی نبض معمول پر آنے کے بجا دت

ز ی

ئے داہم پڑنے لگی۔ نے اس کی نبض پر ہاتھ رکھا اور دوائیوں کے ات

ز بھیجتے ہوئے کہا نباواجی نے اسے ای اور دوائی پلائی، اس کے بعدروشن کی ماں کو حجرے سے نباہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 52: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

53

ز ز چلی ئی تو نباواجی طرطوش کی حاضری گاننے لگے۔ کچھ ہی دت ا''۔ وہ انے آنسو پونچھتی ہوئی نباہ

میں نہ کہوں اندر نہ آن

ت

ب یب بعد وہ حاضر ہوگیا۔''چاچی! ح

ز کر دن ا اور ساتھ ہی وہ دوا بھی لا کر دی۔ دوا کھاتےنبا

ہی روشن نے آنکھیں واجی نے اسے روشن کی بے ہوشی کے نبارے میں بتان ا تو اس نے فورا ای سخہ تجوت

انے حالات کا اندازہ ہو گیا اور وہ سمٹ کر کھول دیں اور جھٹ سے اٹھ کر بیٹھ ئی ۔اس نے بے یقینی سے نباواجی کو دیکھا پھر ارد گرد دیکھنے لگی مگر اسی لمحے اسے

دن ا اور بولے:

ار کر اس کا سر اور تن ڈھای

ت

ے لگی۔ نباواجی نے اپنی چادر ان

ن ھیچ

انے ہی اندر

ا ہوں۔''

ت

ز جان ''روشن اب تم ک بی ہو۔ آرام کرو میں ذرا نباہ

اہ

اہ جی ! مجھے میرے ماں روشن نے یکدم نباواجی کا ہاتھ تھام لیا اور تڑپ تڑپ کر رونے لی!''نہال ش

زنباد ہو ئی نہال ش جی!یہ میرے ساتھ کیا ہوا ہے۔ میں تو تب

ز دے دیں۔ میں زندہ نہیں رہنا چاہتی۔'' زنباد کر دن ا ہے۔ مجھے کوئی زہ جائے نے تب

نباواجی نے اسے حوصلہ دن ا۔''روشن ایسی نباتیں نہ کرو۔ سب ک بی ہو جائے گا۔''

ا

نہیں رہی نہال شب ہ!'' روشن روتی جا رہی تھی۔''میں آپ کے قال

''میں نے اس شیطان ''تم میرے لیے آ بھی وہی حیثیت رکھتی ہو جو تمہاری پہلے تھی۔ اس میں تمہارا کوئی قصور نہیں تھا۔''نباواجی نے اسے تسلی دی اور کہا

ا ہوں۔ تم اب اپنا……کو جہنم واصل کر دن ا ہے۔ اب رہا تیرا بھائی

ت

ا نہ کرو۔''تو میں ابھی اس کا پتہ کران

ٹ

دل چھون

ب عزت ہی نہ رہی تو دل کیسا نہال بزا کروں۔'' روشن تڑپی۔''عورت کی عزت ہی تو اس کے دل کی ن اسبان ہوتی ہے۔ ح

ٹ

اہ جی!''۔''میں انے دل کو کیسے تب

ش

بگڑ رہی ہے تو انہوں نے ن انی دم کر کے اس کے سر پر چھڑک دن ا

ت

ب دیکھا کہ روشن کی ذہنی حالباور بولے۔''روشن تم میری جان ہو۔ تمہاری نباواجی نے ح

ز آرام کرو ا ہوں۔''……عزت میری عزت ہے۔ میں جانتا ہوں کہ میری عزت آ بھی قائم ہے۔ تم کچھ دت

ت

میں تمہاری ماں کو تسلی دے کر آن

زنکلے مگر اس سے قبل انہوں نے طرطوش کو واپس بھیج دن ا تھا۔ وہ مستان کے نبارے میں ب طرطوش نے بتان ا کہ یہ کہہ کر نباواجی نباہ

بپوچھنا نہ بھولے تھے۔ ح

زلوںں کی قید سے رہا کرا دن ا گیا ہے تونباواجی نے اللہ کا شکر اداکیا۔ طرطوش نے جاتے جاتے ای انکشاف کرتے ہوئے کہا:''نبا

ٹ واجی اگلی نوچندی مستان کو چ

الے پر ہندو عاملوں نے ای میلہ گاننے کا فیصلہ

زساتی ن کیا ہے۔ یہ ہندو مسلمان لڑکیوں اور لڑکوں کے خون سے کالے علم کے رات کو جانگلی وال کے تب

ز تیار کر رہے ہیں۔ آپ فارغ ہوتے ہی ان کی خبر لیں۔''

ت

م

وں کا ای مشانن گھاٹ

زھ کوس کی مسافت پر ہندوئ

ٹ

ہی نباواجی کو فکر لا م ہو ئی ۔ انہوں نے یہ تو سن رکھا تھا کہ نمولیاں سے ڈت

ت

کے ای ہے جس یہ سی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 53: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

54

زلوںں کا مسکن

ٹ ا تھا جس کے نبارے میں مشہور تھا کہ یہ چ

ت

الہ گزرن

زساتی ن وں کے درمیان سے ای تب

وں جانگلی وال ہے۔ گائ

وں کا گائ

ہے۔ پنڈت طرف ہندوئ

زلوںں ہی کو بلان ا تھا۔ نباواجی نے تہیہ کر لیا کہ وہ روشن کے

ٹ ک بی ہوتے ہی جانگلی وال جائیں گے اور راما نرائن نے انے قلعے کی حفاظت کیلئے جانگلی وال کی چ

زلوںں کو را ا کر دیں گے۔

ٹ الے کی چ

زساتی ن نوچندی رات سے پہلے تب

انہیں حجرے کے اندر سے روشن کی یخ سنائی دی۔ وہ دو کر حجرے میں پہنچے تو روشن کو دکھتے

ہی ان کے نباواجی ابھی اپنی سووکں میں گم تھے کہ اچای

زھے اور خنجر نکال اوسان خطا ہوگئے۔ ا

ٹ

کیے ہوئے تڑپ رہی تھی۔ وہ جھٹ سے آگے تب

ت

روشن ای تیز دھار خنجر انے دل میں پیوس

ت

ن کی محبت اور چاہ

دھال سی روشن کو ارارا دے کر لٹانے لگے۔''روشن تم نے یہ

ٹ

یہ کیا کر دن ا''۔……کر پرے پھینک دن ا اور ی

نہیںباہ جی، میں آپ کے قال

اہ جی! میں آپ کی روشن تھی مگر ''میں نے کہا تھا نہال ش

رہی ۔''روشن کی آواز لڑ کھڑائی۔''مجھے معاف کردے گا گا نہال ش

اری کر دن ا تھا

ت

اہ جی… پنڈت نے مجھے ن

پ ااتے ہاتھوں سے نباواجی کا ہاتھ پکڑا۔ ''مجھ سے وعدہ کیجیے گا … نہال شپ ککمیرے ساتھ ای وعدہ کیجئے۔''روشن نے

نباد کریں گے۔''کہ آپ اب اپنی حویلی آ

ز میں جھان ارا تھا زہ

ت

ا ہوں۔'' نباواجی کی آنکھوں سے آنسو ٹپک پڑے۔ وہ جانتے تھے کہ روشن نے جو خنجر انے دل میں ان

ت

ہوا تھا اور تیز ''روشن!میں وعدہ کرن

دھار خنجر نے اس کا دل کاٹ کے ر ا دن ا ہے۔

وں میں دم تو دن ا۔

روشن! نباواجی کے نبازئ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 54: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

55

زیلیں

ٹ جانگلی وال کی چ

ز مردہ کر دن ا تھا۔ انہوں نے خود کو حجرے میں بند کر لیا اور کئی ہفتے وہ یو لم

تنہا اور قید زندگی کے حصار میں بند رہے۔ اس روشن کی موت نے نباواجی کو ت

یتے۔یہ تقریبا دوران انہوں نے طرطوش کو بلان ا، نہ کسی قسم کا چلہ کیا۔ طرطوش نے ای دونبار خود حاضری دینے کی کوشش کی مگر نباواجی اسے واپس بھیج د

زھ مہینے بعد کی نبات ہے، طرطوش انے طور پر حاضر ہوگیا۔ اس روز وہ

ٹ

اراگی کا اظہار کیا اور کہا: ای ڈت

زہم دکھائی دے رہا تھا۔ اس نے آتے ہی اپنی ن بہت تب

ا تو لیا ہے۔ یہ مردوں والی نبات نہیں ہے''۔

ت

ن ا

اہ جی! ای عورت کی خاطر تم نے ساری دنیا سے ن

''نہال ش

''تم کیا کہنا چاہتے ہو؟'' نباواجی نے بیزاری سے پوچھا۔

ب نہیں دیتا''۔''میں کچھ کہنے نہیں آن ا بلکہ ا تمہیں زی

ا چاہتے ہو؟حجرے میں بند رہ کر ای عورت کا سوگ منان

یہ پوچھنے آن ا ہوں کہ تم کیا کرن

دنبات کا احساس نہیں ہے، اسی لیے جلی کٹی سنا رہے ہو طرطو

ان کے خب

ا جن ہی۔''نباواجی نے شکاتی لہجے میں کہا۔ ''تمہیں ان

ز نکلے ن

ش۔ اگر تمہارے ''آچ

ا اور تم پر بھی یہ قہر ٹوتا تو میں جھ سے یہ پوھتا۔۔''اندر بھی ای

ت

محبت کرنے والے کا دل ہون

انوں کا و

اہ!'' طرطوش نے قدرے تلخی کے ساتھ کہا۔''تم کیا جھتے ہ ہو۔ یہ محبت و شق صرف تم ان

صف ہے۔ جنات ''ہم پر بھی یہ قہر ٹوٹتے ہیں نہال ش

دنبات رھتے ہیں۔''

بھی لطیف خب

ا آشنا ہیں۔ تم لوگوں ''نہیں طر

دنبات سے ن

طوش!نہیں۔'' نباواجی نے اس کی نبات جھٹک دی اور حقیقت بیان کرتے ہوئے کہا: ''جنات محبت کے لطیف خب

اری محبت پھولوں جیسی ہوتی ہے'' پھر نباواجی نے روشن کی ن اد میں گزارے ہوئے ہفتوں کے حساب دیتے ہوئے کی محبت تو پتھروں جیسی ہے'' جبکہ ہ

کے ''طرطوش! تم نے آتے ہی مجھ پر یہ طنز کیا ہے کہ میں ای عورت کی محبت میں کیا کر رہا ہوں تو سنو طرطوش!میں روشن کی زندگی میں محبتکہا۔

ا تھا کہ اس سی

ت

دبے سے اس قدر آشنا نہ تھا جتنا اس کے مرنے کے بعد آشنا ہوا ہوں۔ اس کے ہوتے ہوئے تو میں صرف اس لیے اسے پسند کرن

اخب

ا ش

دی کرن

زسوں سے تنہا تھا، اس کی ذات نے مجھے انے نبارے میں سوچنے کا موقع دن ا۔اب چاہتا تھا۔ اس کی وجہ سے ہی مجھے حویلی اچھی لگنے لگی تھی، اس لیے کہ میں تب

دھال کر دن ا ہے۔ لیکن طرطوش، مجھے وہ نہیں رہی تو یوں لگ رہا ہے جیسے مجھ سے اپنا آپ چھن گیا ہو، میں پھر سے تنہا ہو گیا ہوں۔ اس کی موت نے مجھے

ٹ

ی

زرگوں نے

زن کر گیا ہے۔ تب

پہنچا دن ا ہے۔ شق مجازی کا یہ روپ مجھے شق حقیقی کی طرف گام

ت

کیا سچ کہا زندگی کے اس تجربے نے شق و محبت کی راجا ی

ب ہو کر اس طرف آئے۔ اور شق

ای

ت

اہ کی زندگی سے ن

ا ہے جو شق مجازی کا ذائقہ ہے کہ نیکی کی قدر وہ کر سکتا ہے جو گ

ت

حقیقی کی اصل لذت بھی وہی اٹھان

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 55: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

56

ز مر ئی ہے مگر چکھ لے اور اس کا کرب اٹھائے۔ میں ان دنوں ایسی ہی کیفیت میں مبتلا رہا ہوں، اس لیے روشن میرے لیے انتہائی معتبر عورت ہے۔ وہ بظاہ

میرے اندر زندہ ہے۔''

ا رہا

ت

اہ! اگر تم چاہو تو روشن میشہ تمہارے سامنے رہ سکتی ہے۔ وہ صرف طرطوش سرگرائے نباواجی کی نباتیں س

لیکن ان کے خاموش ہوتے ہی بولا:''نہال ش

تمہارے لیے زندہ ہوگی اور صرف تمہیں نظر آئے گی۔ نباقی دنیا کیلئے اس کا وجود غیر مرئی ہوگا۔''

پ اا ''طرطوش! ''نباواجی ای دم بھڑک اٹھے۔''تم مجھے کیا مجھ رہے ہو۔ کیا

ٹ

ھی

گ

وم کے ذریعے اس کی روح کو قید کر لوں۔ مجھے تم سے اس قدر عل میں سفلی

نبات کی توقع نہیں تھی۔''

حاضر کرتے ''تو اس میں حر ہی کیا ہے؟'' طرطوش شرمندہ ہوئے غیر بولا۔''آپ کے مسلمان بھائی بھی تو ایسا ہی کرتے ہیں۔ وہ بھی تو مردوں کی روحیں

ہیں۔''

زھ''بکواس بند

ٹ

زوں سے تب

ام کے مسلمان ہیں مگر کرتوتوں میں کاق

زھ گیا۔''میں ایسے مسلمانوں پر لعنت بھیجتا ہوں جو ن

ٹ کر کرو طرطوش!'' نباواجی کا ن ارا چ

ہیں۔''

ا ہے۔ مگر تم انے سوگ میں یہ بھو

اہ! میں نے تم سے کہا تھا کہ جانگلی وال میں ہندو عاملوں نے میلہ گانن

ل ہی گئے۔ کل نوچندی جمعرات ''مجھے ن اد آن ا نہال ش

دا کیلئے اب ہی ہوش کرو اور اٹھو۔''

ہے۔ خ

اروں میں ای بجلی کوندی وہ شرمسار سے ہوگئے اور بولے: ''طرطوش! میں معافی چاہتا ہوں کہ میں نے انے غم کی دنیا

ت

آنباد کرنے نباواجی کے ذہن کے ن

زے اور اہم کام سے روگردانی کی ہے۔'' یہ

ٹ

اء اللہ کل کی رات۔ جانگلی وال کے کالے عاملوں کو کبھی نہ بھولے کیلئے اے م تب

کہہ کر وہ اٹھے اور بولے۔ ''ان

گی۔''

اہ کے حکم پر کچھ کام کرنے

ہیں۔''''آپ ان عاملوں کا مقابلہ کیسے کریں گے۔ کیونکہ اس کام میں، میں آپ کا ساتھ نہ دے سکوں گا۔ مجھے انے ش

'میرا کام کرنے والوں کی کمی نہیں۔''نباواجی دھیرے سے مسکرائے۔ '

طرطوش کو ای دم کچھ ن اد آگیا۔ وہ بولا:''نباواجی وہ آتوم کون تھا؟''

و۔ میں نوچندی جمعرات کیلئے کچھ تیارن اں کر لوں۔''

وں گا''۔ نباواجی بولے۔' 'تم اب جائ

''پھر کبھی بتائ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 56: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

57

کی رات وککی گاننے کا ارادہ کیا ہوا تھا۔ ای طویل عرصے کے بعد وہ عملیات کے ذریعے اس روز نوچندی جمعرات تھی۔ نباواجی نے روزہ رکھا انہوں نے آ

ز کے ساتھ روزہ افطار کیا اور ام ہوئی تو کھ

ب تن کی۔ ش اک زی

ز کر کوئی کام کرنے پر مائل ہوئے تھے۔ وککی گاننے سے پہلے انہوں نے سرخ پوش

ت

ٹیلے سے ات

ب چل دیے ۔ ای رست کے

کے نیچے بیٹھ گئے۔ انہوں نے زیتون کے رستستان کی جای

ت

زگد کے درح ن اس بیٹھ کر وککی کا سازو سامان نکالا اور ای سایہ دار تب

زہ کھینچ کر حصار قائم کر دن ا اور خود اس کے اندر بیٹھ

گئے۔ چراغ کے ن اس ہی سے کا چراغ جلان ا پھر پسی ہوئی شنگرف نکالی اور زمین پر اس کا سرخ گول سا دات

ل دن ا اور ں نے اگیٹھی نکال کر د ا دی تھی۔ جس میں خوشبون ات بطور ایندھن جلائی جانی تھیں۔ خوشبون ات کیلئے گوگل اور لوہاب کی اگیٹھی میں ڈاانہو

پھر اس کو آگ دکھا دی۔

رونے کی آوازیں بھی آرہی تھیں۔ نباواجی کو رات کا درمیانی پہر تھا۔ رستستان کے سناٹے میں ینگروںوں کی آواز سنائی دے رہی تھی۔ اور کہیں سے وں ں کے

چلا کاٹنا تھا۔ انہوں نے نوچندی رات کے طلسمات کو مفلو کرنے کیلئے ستاروں کے صدقات دیے اور پھر ہاتھ میں

ت

را ا نما رات کے درمیانی پہر ہی ی

کی مقررہ تعداد ختم

ب وظائبز بعد ح پڑھنے لگے۔ کچھ ہی دت

ہو ئی تو انہوں نے کالی ٹی کو آماعن کی طرف اچھال دن ا۔ ٹی ای کالی ٹی لے کر اس پر وظائ

د کالی ٹی زی

ے لگی۔ جوں جوں یہ ٹی بلند ہو رہی تھی نباواجی دم کی ہوئی م

کلن

ب اوپر اچھال رہے تھے۔ طوفان کی طرح فضا میں بکھر ئی اور آماعن کی روشنیوں کو

وں کے جھکڑ چلنے شروع ہو گئے، نباواجی نے چھڑی کا رخ جانگلی دال دکھتے ہی دکھتے کالی ٹی نے نباقاعدہ طوفان

کی شکل اختیار کرلی۔ اس کے ساتھ ہی تیز ہوائ

کی طرف کیا تو کالی ٹی کے طوفان نے اپنا رخ اس طرف کر لیا۔

٭٭٭٭٭٭

ہول اور پراسرار ہو۔ جانگلی وال وہاں سے چند میل کے فاصلے پر دھواں یوں چاندنی رات کو نگل گیا جیسے یہ رات نوچندی نہ تھی بلکہ اندھیری منگل کی طرح پر

الے کے گرد پوجا ن اٹ

لیا تو آہ و پکار کا ای سلسلہ شروع ہو گیا' ن

اور چلہ کاٹنے والے تھا مگر طوفان نے جو لم آماعن کو انے مہیب اندھیروں میں ڈھای

ہو گئے۔ کیونکہ اندھیرا چھاتے

ٹ

ز ال

ت

وں کے سارے م

ہی نوچندی رات کا طلسم ختم ہو گیا تھا اور وہ ساری ہوائی مخلوق جو نوچندی رات میں آزاد پھر ہندوئ

رہی تھی' واپس انے انے ٹھکانوں کو لوٹنے لگی۔

زیل' دیو'

ٹ موکلات وغیرہ جو طلسمات کی دنیا کی روان ات کے مطابق نوچندی رات کے دوران ہوائی مخلوق اندھی ہو جاتی ہے اور ان میں سے وہ جن' بھوت' چ

ز گھوم پھررہے ہوتے ہیں چاند کی روشنی میں آنکھوں کے نور سے محروم ہو جاتے ہیں۔ اس لئے کالا علم جا انے انے ٹھکانوں سے نباہ

تت

ننے والے اس اس وق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 57: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

58

رات فادہہ اٹھاتے ہیں اور عملیات کے زور پر بھٹکی ہوئی ہوائی مخلوق کو قبضہ میں کر لیتے ہیں۔ اندھیری منگل

بھی طلسمات کی دنیا میں ای ایسی ہی بھیای

ب چاند پورے مہینہ کابسفر کرنے رات ہوتی ہے جو کالے علم کے پجاریوں کے لئے خوشیوں کا سامان پیدا کرتی ہے۔ اندھیری منگل اس رات کو کہتے ہیں ح

اری

ت

ن

ت

ا ہے تو ان دنوں جو پہلی منگل آتی ہے' نہای

ت

ہوتی ہے۔ یہ رات ہوائی مخلوق کے جشن اور عید کی رات ہوتی کے بعد کچھ دنوں کے لئے ڈوب جان

زمستیاں کرتی ادھر سے ادھر آتی جاتی رہتی ہیں۔ کالے علم کے پجاری اس رات سے بھی خوب فادہہ اٹھاتے ہیں۔

ہے۔ یہ چ

زصغیر میں اندھیری منگل اور نوچندی رات کے عملیات صدیوں سے رائج ہیں۔ نباوا جی کے دور میں ان عملیا زھ گیا تھا۔ اس کی وجہ یہ تب

ٹ

زہ اور تب

ت کا شیطانی دات

ں اور نجومیوں کو ان تھی کہ اس دور میں مسلمان حکمرانوں کا زور ختم ہو رہا تھا اور ہندو سکھ راجے مہاراجے اپنی رن اتورں کو مضبوط بنا رہے تھے۔ ہندو عاملو

ا

ا۔ اس دور میں کی سرپرستی حاصل ہو ئی تھی۔ پورے ہندوستان کے رستستان' ندی ن

ت

گاا منا میں راتوں کو ہندو عاملوں کا رن پڑ جان

لے' مشانن گھاٹ اور گن

وعلب کا حصہ ہیں۔ اس لئے وہ ان

وم ان کے مذہ

علم کے لئے مسلمان عامل بہت کم ہوا کرتے تھے۔ ہندو ہی اس علم پر چھائے ہوئے تھے۔ ویسے بھی کالے

وں کی پرارھنا )عبادت( مجھ کر کرتے تھے۔ نوچندی اور اندھیری منگل کے عملیات آ بھی جاری ہیں' جن شیطانی ہدان ات پر عمل کرتے' اسے دیوی دیو

ائ

ت

ن

زے

ٹ

وں کے بعد عیسائیوں اور مسلمان عاملوں نے بھی اب ان راتوں کو اختیار کر لیا ہے۔ ن اکستان اور بھارت کے تب

زے رستستانوں لیکن ظلم یہ ہے کہ ہندوئ

ٹ

تب

کالے علم کے پجاری بدت ت ہو کر چلے کاٹتے ہیں۔ لاہور میں میانی صاحب اور درن ائے راوی کے کنارے آ بھی ان راتوں میں اور مشانن گھاٹوں میں

مکروہ روان ات طلسمات کے دیے روشن کئے جاتے ہیں۔ سندھ کی سرزمین تو ویسے بھی ہندو عاملوں کے قبضہ میں آ چکی ہے جہاں وہ انے شیطانی پنجے گا ھ کر

ں دکھے یتے رہتے ہیں اور پورے ن اکستان کے کالے عامل سال میں ای نبار وہاں میلہ گانتے ہیں۔ یہ تو خیر میں اگلی اقساط میں ان عاملوں کے آنکھوجنم د

۔

اہ کی سی

حالات بیان کروں گا۔ فی الحال نباواجی نہال ش

پڑنے سے بوکھلان ا ہوا تھا اور انے جانگلی وال کے کالے عاملوں کو فی الفور تو یہ معلوم نہ ہو سکا کہ ان کے

ٹ

ز کوئی عملیات کے ال کس نے مارا ہے۔ ہ

ٹ

چلوں ش

الے کے کنارے اکٹھے ہو گئے ا

زاتفری میں مبتلا رہے مگر جو لم انہیں ہوش آن ا تو وہ سب ن

وہ سبھی اق

ت

ز ی ور مل بیٹھ کر وچار کرنے انے نبال نوچ رہا تھا۔ کچھ دت

ندھیری منگل کی طرح سیاہ کیسے ہو ئی ہے؟لگے کہ نوچندی رات یکای ا

شش و پنج میں مبتلا کئے رکھا۔ پھر سارے عامل اس نبات پر متفق ہو گئے کہ دیوی دیو

ت

ز ی وں کے جانگلی وال کے عاملوں کے وچار نے انہیں خاصی دت

ائ

ت

ن

وں کی تعداد میں اضاہ کیا جائے۔ اس مرحلہ پر

زاپ )عذاب( سے بچنے کے لئے مسلمان کنیائ

ٹ

ان میں سے ای نوجوان عامل اٹھا اور انہیں کہنے گان:ش

مارنے میں کسی اور کا بھی ہاتھ

ٹ

ہو سکتا ہے۔'' وہ ''آپ سب اپنی اپنی شکستی میں مہان ہیں مگر آپ کے وچار نے آپ کو یہ نہیں بتان ا کہ نوچندی رات کا ش

کر اس نوجوان کی طرف دیکھنے لگے۔

سب وکی

ہو منصور خان!'' ان میں سے ای بو ھے پنڈت نے اس کی طرف دیکھا۔''تم کیا کہنا چاہتے

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 58: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

59

اہ کا ہاتھ ہے''۔

''مہارا ! میں پورے وثوق کے ساتھ یہ نبات کہنا چاہ رہا ہوں کہ اس رات کے تیور بگا نے میں نہال ش

اہ کے تعلق

ہی ہندو عامل غصہ سے کھول اٹھے۔ وہ منصور خان اور نہال ش

ت

کو بھی جانتے تھے اور دشمنی کو بھی۔ انہیں یہ بھی پتہ تھا کہ منصور خان کی نبات سی

اہ کے لئے نفرت بھر

اہ نے کس طرح ان کے ای مہان شکتی پنڈت راما نرائن کو بے بس کرکے مار دن ا تھا۔ ان کے دل میں نباواجی نہال ش

ی ہوئی تھی نہال ش

زھانے میں منصور خان کوئی بھی موقع ہاتھ سے جانے

ٹ

وں اور یہ نفرت تب

ان روشن کو پنڈت کے حوالے کرنے کے بعد گائ

نہیں دے رہا تھا۔ وہ بدبخت ان

زار ہو گیا تھا۔ پنڈت نے اسے انے چند پنڈتوں کا پتہ دے دن ا تھا کہ وہ ان کی پناہ میں چلا جائے۔ منصور خان کا کوئی دین ایمان

نہیں رہا تھا۔ اس نے ہندو سے ق

میں پورا رنگا گیا تھا۔ وہ بھی جانگلی وال میں عملیات کے زور پر عاملوں کی پناہ میں جاتے ہی خود بھی

مکروہ کالے علم سیکھنے شروع کر دیے تھے اور ان کے رن

پراسرار ارقتیں قبضہ میں کرنے آن ا تھا۔

ب دیکھا کہ لوہا گرم ہے تو اس نے اپنی نبات میں وزن پیدا کرنے کے لئے دلیل دی:ب منصور خان نے ح

ب ہوائی مخلوق کو پکڑنے کا ماعں ''مہارا ! آپ بسب تو انے انے چلوں میں ت ت تھے مگر میں اس لمحے آنکھیں کھولے ہوئے تھا۔ میں نے دیکھا کہ ح

زھ رہی تھی میں سمجھا کہ

ٹ

زی تیزی کے ساتھ جانگلی وال کی طرف تب

ٹ

وں کی طرف سے ای کالی آندھی اٹھ رہی ہے۔ وہ تب

یہ موکلانبندھ رہا تھا تو میرے گائ

زپ کر

ٹ

ا کہ یہ کالی آندھی نوچندی رات کو ہ

ت

معلوم ہو جان

تت

ارے مہان شکتی عاملوں کے قبضے میں آ ئی ہے۔ اگر مجھے اس وق نے والی ہے تو میں کی فو ہے جو ہ

زھان ا: ''مہارا ! میں نے آپ کو بتا

ٹ

اہ کے ن اس بھی اسی سمے آپ کو بتا دیتا۔'' منصور خان نے ای بو ھے پنڈت کو دکھتے ہوئے نبات کو آگے تب

ن ا تھا کہ نہال ش

میری نبات کو یہ کہہ کر رد کر دن ا تھا کہ یہ منصور خان کاخوف

تت

ہے جو اسے نہال شکتی ہے۔ پہلے اس کا بندوبھی کریں پھر عملیات کریں۔ مگر آپ نے اس وق

ا رہتا ہے''۔

ت

اہ سے ڈران

ش

ام رگھومل مہارا تھا۔ وہ کالی کا پجاری تھا۔ ا

ا تھا مگر اب اس نے کالی دیوی بو ھے پنڈت کا ن

ت

سومنات کے مندر میں بھی پوجا ن اٹ کران ا کرن

ت

ی عرصہ ی

کا ہی حصہ سمجھتا تھا اس لئے اس نے ہوشیار پور میں

ت

بنانی شروع کی تھی۔ وہ جادو ٹونہ کو ہندوم

ت

وں کی ای الگ سے جمات

ام لیوائ

انے چیلوں کو جادو کے ن

ز بنا

زبیت دینے کا مرک

ت

الے کے گرد کالے جادو کے پجاری اور پنڈت چلے کاٹنے آتے ہیں تو وہ انے دو ٹونے کی ت

ب معلوم ہوا کہ جانگلی وال کے نبلیا تھا۔ اسے ح

ھو کر پی لئے چیلوں کے ساتھ ادھر آ گیا تھا۔ یہیں پر اس کی ملاقات منصور خان سے ہوئی۔ منصور خان نے پہلے دن ہی سے گون ا رگھو مل مہارا کے چرن د

ب سے رگھومل مہاتھےبام نہیں بدلا تھا۔ اسے ح

میں داخل ہو گیا تھا لیکن ابھی اس نے صلحتا اپنا ن

ت

را کے نبارے ۔ وہ بدفطرت دین ااخ م چھو کر ہندوم

د وہ اس کی وساطت سے کالا جادو سیکھ کر نباواجی نہال ای

ا تھا۔ اس لئے کہ ش

ت

ہو میں معلوم ہوا تھا وہ اس کے آگے پیچھے بچھ بچھ جانباہ کا مقابلہ کرنے کے قال

ش

و

زدی ر دروں سکے مگر وہ نہیں جانتا تھا کہ ہندو کسی مسلمان کو ہندو بنانے کے نباوجود اسے ملیچھ ہی جھتے ہ ہیں۔ ان کی حیثیت اونچی ذات کے ہندوئ

ں کے ت

امل تو کر

وں نے منصور خان کو انے گروہ میں ش

وم کے پجاری ہندوئعل لیا تھا مگر اندرون خانہ اسے پسند نہیں کرتے تھے۔ وہ صرف جیسی ہی ہوتی ہے۔ کالے

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 59: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

60

پر عش عش کر اٹھے تھے۔

ت

وہ سب منصور خان کی ذہای

تت

کر رہے تھے۔ لیکن اس وق

ت

زداس اہ کے خلاف اسے استعمال کرنے کے لئے تب

اس نباواجی نہال ش

ز ہو گیا تھا۔

لمحے وہ انہیں بہت عزت

اہ کا کرن ا کرم کریں ''منصور خان! تمہاری نباتوں نے ہمیں قا

ئل کر دن ا ہے' اس لئے ہم کالی دیوی کے پجاری تمہیں وچن دیتے ہیں کہ اب پہلے ملیچھ نہال ش

گے۔ اس کے بعد کچھ اور ہو گا۔'' رگھومل مہارا نے اسے یقین دلان ا۔

ارے پنڈت جی کے ساتھ جو کیا ہے میں اسے بھول نہیں ''میں چاہتا ہوں کہ آپ سب انے انے جادو کے زور پر اس کو را ا میں بدل دیں' اس نے ہ

سکتا۔'' منصور خان مگرمچھ کے آنسو بہاتے ہوئے بولا۔

ز ہوتے ارا نہیں رہا۔'' رگھومل مہارا نے کہا۔ ''لیکن سوت ہونے کا مطلب ہے کہ اب یہ سمے ہ

ٹ

ہی تم دیکھ ''دھیر منصور خان دھیر ۔ آ کی رات ش

اہ کتنی

ازل ہو گا''۔نا ا تمہارا یہ نہال ش

زاپ ن

ٹ

وں کا ش

ائ

ت

عبرتناک موت مرے گا۔ اس پر دیوی دیون

ز

ٹ

زے ہی بے ن ن تھے۔ ان کی بے چینی کا ای تب

ٹ

ب وہ پجاریوں نے وہ رات جیسے تیسے کاٹ تو لی مگر اگلی صبح ہی سب ہوشیار پور روانہ ہوتے ہوئے تب ا بب

زھانے

ٹ وں کی بھینٹ چ

ائ

ت

اسب جسم اور تیکھے نین نقش والی یہ مسلمان لڑکیاں تھیں جو انہوں نے دیون

ت

کے لئے پکڑ رکھی تھیں۔ وہ تعداد میں ن انچ تھیں۔ م

زاہم کی تھیں۔ ان میں سے تین تو نمولیاں کی ہی تھیں جنہیں وہ بہلا پھلا کر انے ساتھ لے آن ا تھا۔ جبکہ

دو ہوشیار پور سے لڑکیاں انہیں منصور خان ہی نے ق

زی خوشدلی سے بجا لائی ئی تھیں۔ پنڈتوں نے لڑ

ٹ

ز حکم کو تب کیوں کو ای خاص قسم کا مشروب پلا کر ان کے حواس انے قابو میں کئے ہوئے تھے۔ وہ ان کے ہ

گئے تھے۔ عاملوں نے تو انہیں

ٹ

ز ختم ہوا وہ دیوانی ہو گئیں۔ان کے دماغ ال

رات کو ہی لاتی تھیں۔ لیکن رات گزرنے کے ساتھ جو لم اس مشروب کا ات

زھا

ٹ جانے سے اس قدر بوکھلا گئے کہ انہیں یہ ن اد ہی نہ رہا کہ لڑکیوں کو دونبار مشروب نہ پلابھینٹ چ

ٹ

ن ا گیا تو وہ پہلے دینا تھا مگر وہ نوچندی رات کے طلسمات ال

ا مقصود تھا' اس لئے پجاری ان سے غافل ہو گئے تھے

دا کو ان لڑکیوں کو بچان

ز ختم ہوتے ہی ن اگل ہو جائیں گی۔ خ

ب وہ انہیں مشروب کا اتبزے ح ۔ صبح سوت

ہوئے تھے۔ انے ساتھ واپس لے جانے کے لئے وہاں پہنچے تو انہیں دکھتے ہی لڑکیوں نے قہقہے گاننے شروع کر دیے ' ان کے نبال بکھرے اور کپڑے پھٹے

دھال ہو چکی تھیں مگر پجاریوں کو دکھتے ہی وہ مشترکہ قہقہے گاننے لگیں۔

ٹ

ن انچوں آپس میں لڑلڑ کر ی

ز نہ لگی کہ لڑکیاں دیوانی ہو چکی ہیں۔ انہوں نے یہ طے کیا کہ انہیں اسی حال میں چھو کر چلے جائیں کیو زنبانی پجاریوں کو یہ سمجھنے میں دت

ت

نکہ اب وہ ان کی ق

تھے۔

ت

نہیں کر سکت

سارے پجاری اپنا اپنا سامان سمیٹ کر رگھومل کے ساتھ ہوشیار پور چلے گئے۔

ا ہوا حاضر ہو گیا۔ نباواجی کو اس کا یوں ہنسنا اچھا نہ گان مگر

ت

زے جب ک کے اگلی صبح نباواجی نے طرطوش کی حاضری گانئی تو وہ دیوانہ وار قہقہے گانن

ٹ

اسے کچھ نہ کہا' البتہ تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 60: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

61

ساتھ پوچھا: ''طرطوش ! کیا نبات ہے بہت خوش نظر آ رہے ہو۔''

اہ نبات ہی ہنسنے والی ہے۔'' طر

اری ''نہال ش اس ہوا ہے وہاں ہ

جانے سے جہاں جانگلی وال کے میلے کا ن

ٹ

طوش کہنے گان۔ ''اصل میں نوچندی رات کا عمل ال

ئی ہے''۔

ٹ

بھی ای بلا ل

؟'' …نباواجی نے یرتت سے پوچھا۔ ''کیسی بلا

زلوںں کا ماتم دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔'' طرطو

ٹ ارے شہنشاہ نے چ

انوں کی ''نوچندی رات کو ہ

ش حب معمول قہقہے گاننے گان۔ جنات کے لئے عام ان

انی

ز دے سکتا ہے مگر جنات ان

ات

ت

اور خوشی کا ن

ٹ

ان تو لبوں کی خفیف جنبش سے بھی مسکراہ

ا ہے۔ ان

ت

ا اور ہنسنا بہت مشکل ہون

ز طرح مسکران روپ میں ظاہ

۔ ان کی

ت

کا اظہار نہیں کر سکت

ٹ

ا ہے۔ ہونے کے نباوجود ایسی فطری مسکراہ

ت

ز ہون ن ا ہنسنا قہقہوں کی وررت میں ظاہ

ٹ

مسکراہ

ز کی۔ ''پھر کیا ہوا؟'' نباوا جی نے اس کی نباتوں میں دلچسپی ظاہ

زھتے تو بچ گئیں لیکن بچنے کے

ٹ زھتے چ

ٹ ا تھا وہ جانگلی وال کے پجاریوں کے ہتھے چ

زلوںں نے ماتم کرن

ٹ اہ! جن بدبخت چ

ا کیا تھا نہال ش

زی طرح ''ہون نباوجود وہ تب

ا پڑا''۔

اہ کو یہ ماتم ملتوی کرن

ارے ش دا ہ

گھائل ہو ئی تھیں۔ ل

انوں میں رقص و سرور کی محفلوں کے تلف ع روپ اور اقسام ہوتی ہیں اسی طرح جنا

دہ جشن ہے۔ جس طرح ان زلوںں کا ماتم جنات کا ای پسندی

ٹ ت کی دنیا چ

زلوںں کا

ٹ زی ڈانس ن ا اس طرز کے واہیات قسم میں بھی عیش و عشرت کے تلف ع طریقے ہوتے ہیں۔ چ ارے ہاں تب

ماتم ای ایسا رقص ہے۔ جس طرح ہ

کے رقص ہوتے ہیں۔

''مگر تم اس نبات پر اے م خوش کیوں ہو؟'' نباواجی نے طرطوش سے پوچھا۔

ا

اہ کا ''میں اس لئے خوش ہوں کہ مجھے اس قسم کی واہیات پسند نہیں ہے۔ میں مسلمان جن ہوں۔ اس لئے ان فضولیات کو ن

ا ہوں۔ وکنکہ انے ش

ت

پسند کرن

عن ب طن اس کی

تت

ب اس خواہش کا اظہار کیا تو اس وقباہ نے ح

کلام ہونے کا بھی موقع ملتا ہے۔ ش مہ

اہ سے

زاب درنباری طبیب بھی ہوں۔ اس لئے مجھے ش

چ

ت

پ

زلوںں کے ماتم کی خواہش

ٹ ز کر دیں۔ میں نے اسے بہت نع کیا مگر وہ نباز تھی۔ میں نے اسے آرام کا مشورہ دن ا تھا۔ مگر اس نے آرام کرنے کے بجائے چ

ظاہ

زن ا ہونے سے رہ گیا''۔ طرطوش نے اپنی خوشی کی وجہ بتاتے ہوئے کہا: ا تھا۔ لیکن قدرت کی طرف سے یہ ماتم تب

ت

نہیں آن

ب ایسے جشن منائے جاتے ہیں تو اس کی بو۔'' نباواجی نے پوچھا۔ ''تمہاری دنیا میں ح

کیوں نہیں ''طرطوش! ای نبات تو بتائ

ت

ارے کانوں ی آوازیں ہ

آتیں''۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 61: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

62

اری اور تمہاری دنیا کے درمیان ای غیر ب رہ کر ہی یہ جشن مناتے ہیں مگر یہ قدرت کا کمال ہے کہ اس نے ہ

ی ز

ت

مرئی پردہ ''ہم تمہاری آنبادیوں کے ق

وم سے نباندھ رکھا ہے۔ حائل کر رکھا ہے۔ یہ پردہ علم رنبانی کے زور سے بند کیا گیا ہے۔'' طرطوش بتانے گان۔ 'علاہ جی! اللہ ن اک نے ساری دنیا کو

'نہال ش

ات

ات' جمادات' حیوان

ت

جو کچھ بھی ہے سب علم سے بندھا ہوا ہے۔ یہ دنیا جو نبان

ت

سے بھی بھری زمین کی ساتویں تہہ سے لے کر آماعن کی ساتویں منزل ی

ز ای کا علم الگ الگ ہے۔ جس پردے کو بھی کھولنا چاہو ارے اور تمہارے درمیان جو پردہ ہے اسے … گی اس کا علم حاصل کرو اوراسے کھول لوہے' ہ

ہ

ان تو اللہ کے خلیفہ ہو۔ اس روح عظیم نے اپنی روح کا کچھ حصہ تم ٹی کے پتلوں کے اندر ڈال رکھا ہے۔

اسی لئے تو تم اشرف کھولنا کون سا مشکل ہے۔ تم ان

اری دنیا کے گاموموں کا تعلق ہے تو میں تمہیں یہ نبات بتادوں کہ بعض المخلوقات ہو۔ تمہارے لئے کسی بھی چیز ہ

ت

ا مشکل ہے۔ لیکن جہاں ی

کا علم جاا ک کون

ب یہ مخلوق با ہے ح

ت

ہون

تت

ا ہے' لیکن یہ اس وق

ت

بھی پہنچ جان

ت

اور جنات کی آوازیں ر ر شرابہ تم لوگوں ی

ت

اپنی حدود قیود اوقات ان گاموموں اور بھوت پری

ز آتی ہے۔''سے نبا ہ

و کہ تمہارے ہاں جو قبائل ہیں ان میں بھی لڑائی جھگڑے ہوتے رہتے ہیں؟''

''مجھے یہ بتائ

ان

ب اور … ''بہت زن ادہ جھگڑے ہوتے ہیں۔'' طرطوش نے بتان ا۔ ''جنات ساری دنیا میں اسی طرح پھیلے ہوئے ہیں جس طرح ان ان کے قبائل مذاہ

نی اور سامی دو زنبانیں ایسی ہیں جنہیں جنات بآسانی بول لیتے ہیں۔ یوں مجھ لو کہ یہ ان کی مادری زنبانیں ہیں۔ ویسے یہ جس بولیاں بھی الگ الگ ہیں البتہ عبرا

ز جن کے لئے عبرانی اور سامی زنبان پڑھنا بہت ضروری ہے۔ مسلمان جنات تو عربی ہیں۔ لیکن ہ

ت

بھی بولتے خطے میں ہوں گے اس کی بھی زنبانیں بول سکت

زے عالم ہوتے ہیں''۔ہیں خا

ٹ

زآن ن اک فظ کرتے ہیں وہ اس زنبان کے بہت تب

ت

ص طور پر وہ جنات جو ق

زی

ٹ

ب و تمدن کے نبارے میں بہت سے سوالات کئے۔ طرطوش نے ان سب کے لئے تب اس روز نباواجی نے طرطوش سے جنات کی نفسیات اور ان کی تہذی

پو

تت

ب اس کی حاضری کا وقبرا ہونے والا تھا تو نباواجی نے اسے کہا: ''طرطوش جانے سے پہلے ای یر دا جانگلی وال کا تفصیل کے ساتھ جواب دیے تھے۔ ح

و''۔

بھی گان آئ

طرطوش نباواجی کی نبات مجھ گیا تھا۔ چند ہی لمحے بعد وہ جانگلی وال کی خبریں لے کر حاضر ہو گیا۔

زھانے کے لئے جو مسلما

ٹ اہ! پجاری تو واپس جا کے ہیں مگر بھینٹ چ

ن لڑکیاں ساتھ لائے تھے وہ دیوانی ہو چکی ہیں۔ وہ انہیں جانگلی وال میں ہی چھو ''نہال ش

گئے ہیں۔''۔

کر دوں گا۔''

ت

اندہی کر دو' میں ان کا علا کرکے انہیں تندرس

ہی کہا: ''ک بی ہے۔ تم مجھے اس جگہ کی ن

ت

نباواجی نے یہ خبر سی

حویلی کے دو نوکر ساتھ لئے اور گھو ی پر سوار ہ کر جانگلی طرطوش نے نباواجی کو اس جگہ کی تفصیل سمجھا دی

تت

جہاں وہ لڑن اں بند تھیں۔ نباواجی نے اس وق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 62: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

63

ز نکل آئے۔ وہ نمولیا وں سے نباہ

کے لئے گائ

ت

وں کو جو لم نباواجی کی آدا کا پتہ چلا وہ ان کے سواگ

زے زمیندار وال پہنچ گئے۔ جانگلی وال کے ہندوئ

ٹ

ں کے تب

اہ کو انے

ب ان کے والد ابھی نہال شب ح

تت

درمیان دیکھ کر یرتان رہ گئے تھے۔ اس سے قبل نباواجی صرف ای نبار ہی جانگلی وال آئے تھے۔ وہ بھی اس وق

زندہ تھے۔

اہ ہندو عاملوں اور پنڈتوں کے خلاف ہو کے ہیں۔ انہیں یہ سن گن بھی ہو ئی تھی

پچھلی رات ان کے کہ جانگلی وال کے مکینوں کو یہ نبات معلوم تھی کہ نہال ش

وں میں کالے پجاری چلے کاٹنے آئے تھے لیکن آندھی اور طوفان کی وجہ سے وہ بھاگ گئے۔ اصل وررتحال سے وہ بے خبر تھے۔

گائ

وں کو خوش کرنے کے لئے

ائ

ت

ب نباواجی نے بتان ا کہ پچھلی رات کالے پجاریوں نے یہاں چلے کاٹے اور دیوی دیونبوں کے مکھیا دھرم داس کو ح

مسلمان گائ

! بھگوان کی سوگند وں چھو کر بولا: ''وکدھری صاحب

زھانے کا منصوبہ بنان ا تھا تو وہ پریشان ہو گیا۔ وہ نباواجی کے ن ائ

ٹ میں نہیں جانتا کہ وہ لڑکیوں کو بھینٹ چ

ا چاہتے تھے۔''

کس مقصد کے لئے آئے تھے۔ مجھے تو بس یہ معلوم تھا کہ وہ اس رات پراھنا کرن

زنبانیاں دیتے ہیں۔'' ''میں نے سنا

ت

انوں کی ق

پ ااں آنباد ہیں اس لئے کالے پجاری یہاں آتے ہیں اور انھپ ک

زلوںں کی

ٹ الے کے کنارے چ

وں کے ن

ہے کہ گائ

نباواجی نے اس سے سخت لہجے میں نبات کی۔

پ اا کر بولا۔ پ ککزھائے جاتے ہیں۔'' دھرم داس

ٹ ''بھگوان کی سوگند میں نہیں جانتا کہ یہاں منش بھینٹ چ

ا ہوں کہ کالے پجا''

ت

ری جن مسلمان تو کیسا مکھیا ہے' تجھے اس نبات کی خبر ہی نہیں۔'' نباواجی نے اسے ڈانٹا اور کہا۔ ''چل آ میرے ساتھ' میں تجھے دکھان

زنبان کرنے کے لئے یہاں لائے تھے وہ کس حال میں ہیں''۔

ت

وں پر ق

ائ

ت

لڑکیوں کو انے شیطان دیون

الے

زھ کر نباواجی مکھیا کو ساتھ لے کر ن

ٹ

زھی ہوئی تھی۔ دھرم داس نے آگے تب

ٹ کی طرف گئے وہاں ای چھوٹی سی مندر نما عمارت تھی۔ دروازے پر کنڈی چ

اک مورتی پڑی ہوئی تھی۔ ن ا

نچوں لڑکیاں کنڈی تو دی اور نباواجی کے ساتھ اندر داخل ہوا۔ مندر ای ہی کمرے پر مشتمل تھا جس میں کالی کی ای ہیبت ن

زش پر گری پڑی تھیں۔داہوش سی ہو کر

ق

پ ااں اور بہنیں ہیں جنہیں تمہا

ٹ

ی بپ یاری رے دھرم ''تم نے اپنی آنکھوں سے دیکھ لیا ہے دھرم داس!'' نباواجی نے اسے قہرآلود نظروں سے دیکھا۔ ''یہ ہ

ا تھا۔''

زھان

ٹ وں کی بھینٹ چ

ائ

ت

داسوں نے انے دیون

ز گئیں

ٹ

۔دھرم داس کی آنکھیں شرم سے کالی دیوی کے قدموں میں گ

ب کا حصہ ا ہے وہ تمہارے مذہ

ت

ام پر جو کچھ سکھان ا جان

ب کے ن نہیں ہے۔ ''تم لوگ بھی کس قدر معصوم ہو دھرم داس کہ تم نے کبھی سوچا ہے تمہیں مذہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 63: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

64

یہ کالے پجاری ن انچ معصوم تمہارے دھرم داس تو کہتے ہیں کہ کسی ملیچھ کا سایہ بھی تمہاری ان مقدس جگہوں پر پڑ جائے تو وہ پلید ہو جاتی ہیں مگر تمہارے

ا چاہتے تھے۔ دھرم داس یہ ضرور سوچنا کہ تمہارے کالے پجاری تمہارے دھرم کی خلاف ورزی

زنبان کرن

ت

وں پر ق

ائ

ت

کیوں مسلمان لڑکیوں کو دیوی دیون

ا۔ پھر اس کا جواب میں تجھے دوں گا۔''

کرتے ہیں۔ اگر اس کا جواب نہ مل سکے تو میرے ن اس چلے آن

وں حویلی میں امڈ آن ا۔ وہاں آ کر انہیں معلوم ہوا کہ ان میں نباواجی

سے تین لڑکیاں تو انے ملازموں کی داد سے لڑکیوں کو لے کر واپس حویلی پہنچے تو پورا گائ

وں کی ہیں۔ نباواجی نے دوپہر کو طرطوش کی حاضری دونبارہ گانئی اور اس کی داد سے لڑکیوں کے لئے چند طبی نسخے تجو

ز کئے۔ نباواجی نے تین روز ا لم کے گائ

ت

لڑکیوں کا علا کیا۔ اس دوران انہیں حویلی میں ہی رکھا۔ تین روز بعد لڑکیوں کی دیوانگی ختم ہو ئی تو نباواجی نے انہیں ان کے گھر

ت

والوں کے سپرد کیا۔ جو ی

سے ہوشیار پور پہنچا دن ا۔ اس مقصد کے لئے نباو

ت

اکہ لڑکیوں کے والدین کو ان کے نبارے میں نباقی دو لڑکیاں تھیں انہیں بھی خیری

ت

اجی خود ہوشیار پور گئے ن

بدگمانی نہ ہو۔

وں کی لڑکیوں نے نباواجی کو یہ بتا دن ا تھا کہ انہیں منصور خان نے حیلے بہانے سے گھروں سے نکالا اور اغوا کرکے جانگلی وال لے گیا

تھا جہاں پنڈتوں کے گائ

گیا تھا۔ساتھ مل کر انہیں کوئی مشروب پلان ا

گیا تھا۔ انہوں نے اس کی ماں کو انے ن اس بلان ا اور کہا: ''چاچی تو منصورے کے کرتوت

ٹ

سن ہی چکی ہے منصور خان پھانس کی طرح نباواجی کے حلق میں ای

اب بتا اس کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے''۔

ز کو مار دے۔ جا میں نے تجھے اللہ نبی

اہ پتر! اس بے دین اور کاق

زے حوصلے کے ساتھ کہا۔ ''وہ میرا ی پتر تھا مگر ''نہال ش

ٹ

کے واسط بخش دن ا۔'' چاچی نے تب

دا قسم اگر وہ تیرے ہاتھوں سے بچ گیا تو میں خود اس کے ٹوٹے کردوں اس نے اب اللہ اور اس کے رسول

اہ پتر! خ

کے ساتھ دشمنی کر لی ہے۔ نہال ش

گی۔''۔

رے ہاتھ اس کے گندے خون سے گندے ہو جائیں میں خود اس گندگی کو دور کروں گا۔'' نباواجی نے غصہ سے ''نہیں چاچی! میں نہیں چاہتا تھا کہ تمہا

ا ہوں کہ میں اپنی ذاتی دشمنی کو

ت

نظر انداز کردوں گا مگر اللہ مٹھیاں بھینچ کر کہا۔ ''چاچی میرا علم مجھے اتقامم لینے سے روک دیتا ہے۔ مگر میں جھ سے وعدہ کرن

رسول ن اک اور اس کے

ت

کے دمن کو نہیں چھو وں گا۔'' پھر یہی ہوا۔ نباواجی نے منصور خان کی تلاش کے لئے انے آدمی دو ائے جو اسے ای مہینہ ی

ش کرنے ریعے تلاتلاش کرتے رہے مگر وہ نہ ملا۔ پھر ای روز انہوں نے اس کی ماں کو بلوان ا اور اس سے کہا: ''چاچی! میں نے منصور کو انے آدمیوں کے ذ

د نکالوں گا۔ اس کام کے لئے تجھے میری داد کرنی ہو گی''۔

ٹ

کی کوشش کی ہے مگر وہ نہیں ملا۔ اب میں انے علم کے زور پر اس کو ڈھوی

''وہ کیا پتر؟'' چاچی نے درن افت کیا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 64: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

65

دلا نہ ہو۔''

ت

ارا ہو اور ابھی ی

ت

''تیرے ن اس اس کا کوئی ایسا کپڑا ہو گا جو اس نے پہن کر ان

ز بعد ''میں نے اس کتے کے کپڑے اسی طرح رکھے ہوئے ہیں''۔ چاچی نے جواب دن ا۔ ''میں آ ہی تیرے ن اس بھیج دتی ہوں۔'' چاچی نے تھو ی دت

ا کرتہ اور تہبند بھیج دن ا۔

منصور خان کا ای پران

اگردوں نباواجی حویلی میں انے حجرے کا دروازہ بند کرکے بیٹھ گئے۔ انہوں نے طرطوش کو بلا کر

منصور خان کے کپڑے دکھائے اور کہا: ''طرطوش! انے ش

اگردوں کو طلب کیا اور منصو

ر خان کے کو ان کپڑوں کی خوشبو سونگھا دو اور ان سے کہو کہ منصور خان کو تلاش کریں۔'' طرطوش نے مستان اور دوسرے ش

استعمال شدہ کپڑے انہیں سونگھا دیے ۔

یہ معلوم ہو

ت

ام ی

ا چاہیے کہ حرامی کہاں ہے؟''''مجھے آ ش

جان

زے مندر میں انے ہربنبانوں کے ساتھ موجود ہے

ٹ

۔ طرطوش طرطوش نے حب وعدہ اسی روز نباواجی کو مطلع کردن ا کہ منصور خان ہوشیار پور میں کالی کے تب

نے نباوا جی کو ان پجاریوں کے نبارے میں بھی بتا دن ا کہ وہ ان کے خلاف کیا سازشیں کررہے ہیں۔

اخ اٹھائی اور کہنے لگے۔ ''پہلے ''ا

دوں گا''۔ نباواجی جوش کے ساتھ اٹھے۔ انہوں نے انجیر کی ش

ٹ

اء اللہ میں ان کی سازشیں ان پر ہی ال

میں جانگلی وال کے ن

زلوںں سے صاف کردوں' پھر ان کی خبر لیتا ہوں۔''

ٹ الے کو چ

ن

''میں ساتھ چلوں سرکار'' طرطوش نے درن افت کیا۔

ہو

ت

و ''آ سکت

ورنہ کوئی مجبوری نہیں ہے'' نباواجی نے جواب دن ا۔… تو آ جائ

خوش ہوا اور بہرحال طرطوش بھی نباواجی کے ساتھ ہو لیا جانگلی وال پہنچ کر انہوں نے دھرم داس کو طلب اور اسے انے ارادے سے نبا خبر کر دن ا۔ وہ بہت

وں والوں کی

ز کہنے گان: ''سرکار! یہ تو بہت ہی اچھا ہو گا۔ گائ الے کی طرف آتے ہی نہیں ہیں۔ادھر سے گزرنے والا ہ

زندگیاں عذاب بنی ہوئی ہیں۔ وہ ادھر ن

الے میں سے گزر رہی تھی کہ اس کے تھنوں

زلوںں نے تو جانور بھی نہیں چھو ے۔ پچھلے دنوں میری ای بھینس ن

ٹ ا ہے۔ ان چ

ت

میں سے بندہ یمارر ہو جان

ے گان۔ یہ تو بھگوان کا کرم ہوا

کن پ

ٹ

ی

کہ ادھر سے ای سادھو جی مہارا گزرے۔ میں نے ان کی سیوا کی تو انہوں نے جھا پونچھ کرکے بھینس کو بھلا نگار کر خون

زلوںں سے صاف کر دیں۔''

ٹ الے کو چ

دن ا۔ میری آپ سے یہی بنتی ہے کہ اس ن

زلوںں کا صفان ا کیا جائے گا۔'' نباواجی نے

ٹ دھرم داس کو بتان ا اور پھر وہ اس کے ساتھ اس کے گھر چلے گئے۔ ''آ کی رات ہم یہاں ٹھہریں گے' رات کو ان چ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 65: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

67

دی وار

ٹ

ہای

تھا' نباواجی نے ابھی

تت

دی ان کے ن اس آ کر گری اور گرتے ہی دھماکے سے یہ سہ پہر کا وق

ٹ

ٹی کی ای ہای

دھرم داس کے گھر میں قدم رکھا ہی تھا کہ اچای

جا گرے۔ نباواجی ای دم رک گئے۔ دھرم داس جو نباواجی کے دائیں

ت

زے ٹکڑے نکل کر صحن میں دور دور ی

ٹ

زے تب

ٹ

کے تب

ت

پھٹ ئی اور اس سے گوس

ب کھڑا تھا اپنی جگہ پر سن

ہو کر رہ گیا۔جای

کے ساتھ بولا۔

ٹ

زاہب ''سرکار! یہ کیا ہوا ہے اور یہ ماس۔'' دھرم داس ھب

زھا دی۔

ٹ

دی کی طرف تب

ٹ

اخ اس ہای

دی کا وار کیا ہے۔ دھرم داس وہ ابھی سامنے آ جائے گا۔'' نباواجی نے انجیر کی ش

ٹ

''جس نے بھی ہای

دی نمودار ہوئی اور نباواجی

ٹ

دن ا اور اسے اسی لمحہ فضا میں ای اور کالی ہای

اخ پر پھوی

ز لب کچھ پڑھ کر انجیر کی ش کے ن اس آ کر گرنے لگی۔ لیکن نباواجی ے زت

دی ی لخت فضا میں یوں معلق ہو ئی جیسے اسے رکنے کے لئے کوئی ارارا مل گیا ہو۔

ٹ

دی کی طرف کر دن ا۔ ہای

ٹ

ہای

دی بھیجنے والے کو سود کے سا

ٹ

ا' میں یہ ہای

ماری اور جلال کے عالم ''دھرم داس! اب دیکھنا تماش

دی پر پھوی

ٹ

تھ واپس بھیج رہا ہوں''۔ یہ کہہ کر نباواجی نے ہای

ب ہو ئی ۔ اس دوران نباواجی نے انجیر کی چھڑی کی داد سے ٹوٹی پڑی ہا

دی غای

ٹ

دی واپس کر دے۔'' حکم ملتے ہی ہای

ٹ

دی کی طرف میں بولے: ''طرطوش یہ ہای

ٹ

ی

ارہ کیا۔ ''اس جگہ کو صاف کر دو۔''

اش

مد

مم

م میں کیسے کروں''۔…ھرم داس بوکھلا کر بولا۔ ''سرکار!

مم

نباواجی اس لمحے بے اختیار بولے تھے۔ نباواجی نے جنہیں یہ حکم دن ا تھا انہوں نے چند لمحے میں ہی صحن کو صاف کر دن ا …'' ''تمہیں نہیں کہہ رہا دھرم داس

تھا۔

دن اں تھیں

ٹ

کو صحن پر بٹھا کر پوچھنے گان۔دھرم داس نباواجی …'' ''سرکار! یہ کیسی ہای

د

ٹ

ا چاہتے ہیں تو اس پر ہای

ب کسی کو مارنب ی کا وار کرتے ہیں۔''''یہ جادو ٹونہ کا ای خاص ہتھیار ہے دھرم داس۔'' نباواجی بتانے لگے۔ ''کالے علم کے پجاری ح

''مگر اس میں سے ماس نکلا ہے سرکار۔''

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 66: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

68

ت

دی کے وار نباواجی…'' ''ہوگا کسی بے چارے جانور کا گوس

ٹ

ب کا پرچار کرنے والے کالے پجاری ہای افسوس کا اظہار کرنے لگے۔ ''دھرم داس! تیرے مذہ

دا کے ان دشمنوں پر

انوں کا قتل عام کرتے پھر رہے ہیں۔ لعنت ہو خ

کے رسیا ہوتے ہیں اسی لئے کوئی بھی عمل … کرکے ان

ت

انی گوس

یہ کالے پجاری ان

ام پر

ا ہو اس کا کوئی ای نبال ن ا کپڑا کرتے ہوئے وہ شیطان کے ن

دی میں اور بھی بہت سی گندی چیزیں ملاتے ہیں۔ جسے مارن

ٹ

زھاتے ہیں۔ ہای

ٹ کی بھینٹ چ

ت

گوس

زاروں میل

و اور جا کر اس شخص کو قتل کر دو۔ ہ

دی کو حکم دیتے ہیں کہ جائ

ٹ

دی میں ڈال دیتے ہیں۔ پھر عملیات کے ذریعے اس ہای

ٹ

انوغیرہ اس ہای

دور بیٹھا ان

دی کے وار سے نہیں بچتا۔ مگر اللہ جسے چاہے زندہ ر ا سکتا ہے۔''

ٹ

بھی ہای

دی

ٹ

دی کا وار ہو گیا لیکن اس نبار ہای

ٹ

ب ای نبار پھر ان پر ہایبصحن میں گر کر پھٹنے کے نباواجی اور دھرم داس صحن میں چارن ائی پر بیٹھے ہوئے نباتیں کر رہے تھے ح

ے پڑے بجائے فضا میں ہی پھٹ ئی اور اس میں سے

ٹ

ن

ی پ ھچ

زس گیا۔ نباواجی اور دھرم داس پر بھی اس کے گندا خون پھوار کی وررت میں پورے صحن میں تب

تھے۔

زھ گیا۔ وہ چھڑی کو ہا

ٹ

تھ میں پکڑ کر فضا ''طرطوش''۔ نباواجی نے ی لخت چارن ائی سے اٹھے اور دھا ے۔ مگر ان کے بلاوے پر کوئی نہ آن ا تو نباواجی کا جلال تب

پھر تیزی کے ساتھ پورے صحن کا چکر کاٹ کر چھڑی کی داد سے حصار نباندھ دن ا اور واپس آ کر بولے۔ ''دھرم داس تیرے کپڑے بھی پلید میں لہرانے لگے

ہو گئے ہیں اور میری طہارت بھی ختم ہو ئی مجھے جلدی سے غسل کرنے کے لئے ن انی مہیا کر دے''۔

ز آ گئے۔ لیکن صحن میں دھرم داس نے جلدی سے غسل کا اہتمام کیا اور نبا واجی نے غسل کے دوران انے کپڑے بھی دھولئے اور پھر گیلے کپڑے پہن کر نباہ

اٹھے۔ دھرم داس اپنی پتنی اور بچوں کے ساتھ صحن میں ماہی بے آب کی طرح تڑپ رہا تھا۔

نظر پڑتے ہی وہ وکی

زھے اور کچھ پڑھنے کے بعد ان پر پھوی

ٹ

ماری تو ان کا تڑپنا بند ہو گیا۔ نباواجی تیزی سے ان کی طرف تب

دھال سا ہو کر پوچھنے گان۔ ''میری پتنی اور میرے بچوں کا کیا دوش ہے سرکار ! میں

ٹ

زی سمے آ گیا ہے کیا؟ دھرم داس ی

ار آچ زا ''سرکار! ہ کسی کا تب

ت

نے تو آ ی

نہیں چاہا۔''

ا۔ اب ''اللہ نے چاہا تو سب ک بی ہو جائے گا دھرم داس! شکر کر میں نے ا

ت

ز دکھان

دی کا یہ وار بہت جلدی اپنا ات

ٹ

بھی صحن کے گرد حصار قائم کر دن ا ہے ورنہ ہای

تم لوگوں کو کچھ نہیں ہو گا''۔

کے دھرم داس کے علاوہ اس کی پتنی اور بچوں کے کپڑے بھی گندے خون سے لتھڑے ہوئے تھے۔ نباواجی نے ان پر دم کیا پھر انجیر کی چھڑی سے ان

و۔جسموں کو چھونے

و اور نباری نباری نہا کر کپڑے بدل کر میرے ن اس آ جائ

…'' کے بعد کہا۔ ''جائ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 67: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

69

ھرم داس! تو بھی نہا دھرم داس کی پتنی بچوں کو لے کر اندر چلی ئی اور دھرم داس نباواجی کے قدموں میں بیٹھ گیا۔ نباواجی نے اسے اٹھان ا اور کہنے لگے۔ ''د

دی بھیجنے والوں … لے

ٹ

سے حساب کتاب کر لوں''۔ دھرم داس نہانے چلا گیا اور نباواجی صحن کے درمیان میں آلتی ن التی مار کر بیٹھ گئے۔ وہ اس دوران میں ہای

ز بعد انہوں نے آنکھیں کھولیں اور طرطوش کو بلانے آنکھیں بند کرکے کچھ پڑھتے رہے البتہ ساتھ ساتھ ہی چھڑی پر پھونکیں بھی مارتے جاتے۔ کچھ دت

ز ہو گا۔ ''تم کہاں چلے گئے تھے؟''لگے۔ اس نبار وہ پہلی ہی پکار پر ظاہ

ا۔'' طرطوش بتانے گان۔

ت

ا تو اپ کا بہت زن ادہ نقصان ہو جان

ت

میں واپس پلٹ آن

تت

اہ جی۔ مگر اس وق

دی کے ''میں نے آپ کی آوازیں سنی تھیں نہال ش

ٹ

''میں ہای

ب میں ہوشیار پور کے اس کالی کے مندر میں جا پہنچا تھا جہاں آ

ت

دی تو جاتے ہی کالی کے پجاریوں کے سر پر گری تھی مگر تعاق

ٹ

پ کی جان کے دمن بیٹھے ہیں۔ ہای

ا اور وہ آپ پر حملہ کرنے کے لئے چلی گئیں۔ دیوں کو حکم دن

ٹ

زا پجاری رگھومل اس کے وار سے بچ گیا تھا۔ اس نے جھٹ سے دوسری ہای

ٹ

میں نے ان ان کا تب

دیوں کو روکنا چاہا اور آپ کے سیکھائے

ٹ

دیوں پھر بھی میری پکڑ سے نکل ئی تھی۔ آپ کو تو معلوم ہی ہے کہ کالے پجاری شیطان کے ہای

ٹ

وم کی داد سے ہایعل

دیوں کو واپس پلٹانے والے مندر کے گرد

ٹ

دا پجاری ہیں۔ ان کے ن اس کالے جادو کی شیطانی قوت ہے۔ رگھومل کو فورا اندازہ ہو گیا تھا کہ ہای

اکٹھے ہو کے ہیں ل

مار دی اور انہیں واپس بھیجاس نے

اگرد گھائل ہو گئے لیکن میں نے عمل پڑھ کر ان پر پھوی

زجنتر شروع کر دیے جس سے میرے کچھ کمزور ش

ت

انے م

مجھے آپ کی آواز سنائی تو دی تھی مگر اپنا کام ادھورا چھو کر آجا

تت

ا رہا ہوں۔ اس وق

ت

دن اں تو ن

ٹ

ادن ا۔ پھر تن تنہا آپ کے دشمنوں کی ہای

ت

زن ا ہو ن تب

ت

تو یہاں یامم

دی کالے پجاریوں پر پلٹی تھی۔ اس سے وہ اندھے ہو گئے تھے۔ منصو

ٹ

دیوں تیار کی ہوئی تھیں۔ میں نے پہلی ہای

ٹ

زاروں ہای

دی کا جاتی۔ رگھومل نے ہ

ٹ

ر خان ہای

ب اس کے سارے حربے وار سہ ہی نہ سکا اور تڑپ تڑپ کر مر گیا۔ رگھومل نے کسی بھی پجاری کو بچانے کی کوشش نہیں کی بلکہبا رہا۔ ح

ٹ

میرے مقابلہ پر ڈن

اکام ہو گئے تو پھر اس نے اپنی حفاظت کے لئے لوہے کا ای چھرا پکڑ لیا اور اس کی داد سے انے گرد حصار نباندھ کر بیٹھ گیا۔ آپ تو

ب کوئی نبجانتے ہی ہیں کہ ح

دا اب میں واپس آ عامل لوہے کی معمولی سی چھری بھی ہاتھ میں پکڑے تو ہم اس پر حملہ

ا ہے۔ ل

ت

اری جان جانے کا خطرہ ہون ۔ اس وررت میں ہ

ت

نہیں کر سکت

گیا ہوں۔

اگردوں کی خبر لو۔ اگر میری داد کی ضرورت ہو تو مجھے

و اور انے ش

بتا دینا۔'' نباواجی نے طرطوش کا شکریہ ادا کیا اور بولے: ''اب تم بھی واپس جائ

واپس جا سکتا ہوں۔'' طرطوش بولا۔ ''آپ کو اکیلے چھو کر میں کیسے

زلوںں کے لئے ای آتوم ہی کافی ہے۔''

ٹ ''مجھے کچھ نہیں ہو گا۔'' نباواجی نے اسے یقین دلان ا۔ ''ان چ

اہ جی یہ کون ہے۔ اگرچہ میں آپ کی زندگی کے بہت سے رازوں سے واقف ہوں لیکن پھر بھی میں نہیں جانتا آتوم کون ہے۔''… ''آتوم

نہال ش

زی عجیب چیز ''آتوم

ٹ

ور چیز ہے طرطوش۔ ہے تو وہ تمہارا ہی ہم جنس مگر ہے تب

تت

زی ارق

ٹ

نباواجی بتانے لگے۔ ''تمہیں ن اد ہو گا کہ میں بلاداد کی ہاڑ یوں …'' تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 68: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

70

تت

ا ہوں۔ یہ کئی سال پہلے کی نبات ہے' آتوم مجھے وہیں پر ملا تھا۔ اس روز موسم بہت جاندار تھا۔ دوپہر کا وق

ت

تھا۔ آماعن پر نبادل چھائے میں جا کر عبادت کرن

ب ای دس سال کا بچہ ہاڑ ی راستے کے ذب ختم کرکے قیلولہ کرنے کی تیاری کر رہا تھا ح

پہنچ تھے لیکن سور بھی سر پر چمک رہا تھا۔ میں وظائ

ت

ریعے مجھ ی

ب آ کر بیٹھ گیا تو میں ی ز

ت

زا پیارا گان۔ وہ میرے ق

ٹ

نے اس سے پوچھا۔ ''بیٹے تم کون ہو اور یہاں کیا لینے آئے ہو؟''گیا۔ گول مٹول سا معصوم سا یہ بچہ مجھے تب

وہ بولا ''میں آپ سے ملنے آن ا ہوں نباواجی سرکار۔''میں یرتان ہو گیا کہ اس کو مجھ سے کیا کام ہو سکتا ہے۔

میرا اس دنیا میں کوئی نہیں' میں آپ کے ن اس رہ کر علم ''بولو کیا کام ہے؟'' میں نے درن افت کیا تو کہنے گان۔ ''میں ای دات سے آپ کا اار تر کر رہا ہوں۔

ا چاہتا ہوں۔ آپ مجھ کو انے سے الگ نہ کیجئے گا۔''

کرن

ت

دم

سیکھنا چاہتا ہوں۔ آپ کی خ

ب میں بنے کوئی چلہ کاٹنا خیر میں نے اس سے زن ادہ سوال جواب نہ کئے اور اسے انے ن اس ر ا لیا۔ وہ میرے ساتھ اللہ کی عبادت میں مصروف رہتا۔ لیکن ح

ا تھا جو میں نے ہاڑ ی کے اوپر ہی بنائی تھی۔

ت

ا تو اسے اس چھوٹی سی کٹیا میں چھو آن

ت

ہون

کے لئے کیوں نہیں کہتے۔''

ت

دم

ای روز وہ بچہ مجھ سے کہنے گان۔ ''نباواجی سرکار! آپ مجھے کوئی خ

ب ضرورت ہو گی۔ کہہ دوں گا۔'' میں نے اسے پیار کیا تو کہنےبوں۔''''بیٹے ح

گان۔ ''میں آپ کے لئے سوااک لے کر آئ

و

ا …'' ''ہاں لے آئ

ٹ

ب واپس آن ا تو اس کے کاندھے پر کیکر کا ای چھونبازہ سوااک بہت پسند ہے۔ وہ گیا مگر دوسرے ہی لمحے ح

ت

سا وہ جانتا تھا کہ مجھے کیکر کی ن

رکھا ہوا تھا۔ میں یرتان ہو گیا۔ ''میں نے تم سے سوااک لانے کے لئے

ت

ہی اٹھا لائے''۔درح

ت

کہا تھا۔ تم درح

زے اعتماد کے ساتھ بولا۔ ''آ

ٹ

ہی اٹھا لان ا ہوں۔'' وہ تب

ت

دا میں پورا درح

پ اپنی پسند کی ''میں نے سوچا سرکار کہ نہ جانے آپ کو سوااک پسند نہ آئے ل

وں گا۔''

سوااک کاٹ لیں میں اسے دونبارہ اسی جگہ چھو آئ

ب بچے سے پوچھا۔ میں جان گیا تھا کہ یہ بچہ کوئی عام چیز نہیں ہے۔''تم کون ہو؟'' میں نے اس عجیب و رضی

کندھے سے نیچے گرا کر جواب دن ا۔

ت

ان ہی ہوں نباواجی سرکار۔ ''اس نے کیکر کا درح

''میں ان

ان نہیں ہو۔'' میں نے کہا۔ ''تر ن ہے کہ تم خود بتا دو ورنہ میں نے ازخود پوچھنا شروع کیا

تو یہ نبات اچھی نہ ہو گی۔'' ''نہیں تم ان

ام آتوم لا ہے۔ میں ن ن کی ہاڑ یوں میں رہتا ہوں۔ میرا قبیلہ بوغزان ہے۔ آپ یوں مجھ لیں کہ

یہ قبیلہ جنات میں اس نبار اس نے سچ سچ کہہ دن ا۔ ''میرا ن

اہ ابوزابوغزان کا محافظ ہوں۔ میں اکثر ان ہاڑ وں سے گزر کر دوسر

ز خان کے قبیلے کی طرح مشہور ہے۔ میں بوغزان کے ش

رگپ

پ چ

ا رہتا

ت

ے قبائل کے ن اس جان

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 69: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

71

زسوں سے آپ کو اس ہاڑ ی پر رن اضت کرتے ہوئے دیکھ رہا ہوں۔ کئی نبار آپ کے ن اس آن ا بھی ہوں مگر آپ انے آپ میں رضق ہوتے ہوں۔ لیکن تب

ز میں نے یہ طرقہ اختیار کیا کہ بچہ بن

ا چاہتا تھا۔ نبالآچ

وم حاصل کرنعل میں حاضر ہو تھے۔ میں آپ سے دوستی کرکے آپ سے کچھ

ت

دم

کر آپ کی خ

زآن ن اک بھی پڑھان ا۔ حکمت بھی سکھائی ہے۔ ابھی نو

ت

وم سکھائے۔ اسے قعلوں۔''یہ ہے آتوم کی کہانی۔ میں نے اس کی خواہش کے مطابق اسے

جوان جائ

اہ کے

د معلوم نہ ہو کہ بوغزان کے ش ای

زی ہی دلچسپ اور ارقتور چیز ہے۔ تمہیں ش

ٹ

ذاتی محافظ انتہائی دلیر جنات میں سے مقرر ہے۔ عمر ن انچ سو سال ہے۔ تب

زھ ئی ہے اور ا

ٹ

وم سیکھنے کے بعد اس کی حیثیت اور تبعل کا حامل جن تھا مگر مجھ سے

تت

اہ کے کئے جاتے ہیں آتوم ای بہادر اور غیر معمولی ارق

ب وہ انے ش

حفاتی دستے کا سردار ہے۔''

۔ ''آپ یرتان توہوں گے کہ ای جن ہونے کے نباوجود آپ سے داد طلب کر رہا ہوں۔ انے جن ''میری اس سے ملاقات ہو سکتی ہے۔'' طرطوش کہنے گان

ارے بھائی سے ملنا میرے لئے کیسے در ار ہو گا' مگر حقیقت یہی ہے۔ میں نے سنا ہے کہ بوغزان والے انتہائی غصیلے اور گھمنڈی قسم کے جنات ہیں۔ وہ ہ

کہ وہ جس خطے میں آنباد ہیں وہاں ان کی نسلیں لاکھوں سال سے آنباد ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جنات کے اصل وارث وہی قبائل کو معمولی جھتے ہ ہیں۔ اس لئے

''ہیں۔ اس لئے وہ دوسروں کو کمتر جھتے ہ ہیں۔ خیران کے سمجھنے سے کیا ہو سکتا ہے اگر یہ ملاقات ہو جائے تو میں آپ کا ممنون رہوں گا۔

یہ کہہ کر نباواجی نے طرطوش کو جانے کے لئے کہا اور پھر خود جانگلی ……'' ت کرا دوں گا۔ آ تو ہمیں اور بہت سے کام کرنے ہیں''میں جلد ہی تمہاری ملاقا

الے کے کنارے پر جا کر وککی گان لی۔

وال کے ن

انہوں نے آتوم کو طلب کیا اور اس سے چند جڑی بوٹیاں منگوائیں۔ نباواجی نے ان تمام جڑی بو

تت

ٹیوں کو اگیٹھی میں ر ا کر سلگا دن ا اور انے گرد رات کے وق

وں میںھنپ ک

زلوںں کی

ٹ ز بعد چ ز کھڑا رہا۔ کچھ ہی دت

پڑھنے لگے۔ اس دوران آتوم سایہ بن کر نباواجی کے حصار کے نباہ

آگ لگ ئی حفاتی حصار کرکے وظائ

وں مار ر

و کے لئے بہت ہاتھ ن ائ

زیل اور وہ جل جل کر مرنے لگیں۔ وہ انے بچائ

ٹ ا۔ جو لم کوئی چ

ت

ا جان

ت

ہی تھیں۔ لیکن آتوم انہیں پکڑ پکڑ کر اگیٹھی میں گران

ی نے نباواجی کا حصار تو نے کی کوشش بھی

ھپ ک

زلوںں کی ای

ٹ ا۔ چ

ت

ا اور وہ فلک شگاف یخ مار کر بجھ جان

ت

کی مگر وہ اس میں اگیٹھی میں گرتی ای شعلہ سا ابھرن

کامیاب نہ ہو سکیں۔

زی پہر

انہوں نے آتوم کو واپس بھیج دن ا اور خود گھو ے پر سوار ہو کر نمولیاں کی طرف چل رات کے آچ

تت

میں نباواجی اس کام سے فارغ ہو گئے اور اسی وق

تین میل کے ں سے دو دیے مگر ابھی کچھ فاصلہ ہی طے کیا ہو گا کہ انہیں ای کام ن اد آ گیا۔ انہوں نے گھو ی کا رخ مال پور کی طرف کر دن ا۔ مال پور نمولیا

وں اسی تھانے کی حدود میں آتے تھے۔ نباواجی

زا قصبہ تھا۔یہاں پر تھانہ بھی تھا۔ نمولیاں اور گردوپیش کے دوسرے گائ

ٹ

مال پور کے تھانیدار فاصلہ پر تھا۔ یہ تب

زے زمیندار کی ذمہ دارن اں بھی سنبھال لی تھیں تو

ٹ

وں واپس آ کر تب

ایسے میں ان کا انے تھانے کے ساتھ تعلق اور سے ملنا چاہتے تھے۔ اب جبکہ انہوں نے گائ

ا تھا۔

ت

رابطہ انتہائی ضروری بلکہ قانونی ہون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 70: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

73

مال پور کے سیوک

تھا۔ چاند آماعن مال

تت

ا تھا۔ رات کا وق

ا کے ہاڑ ی راتورں سے گزر کر مال پور جان

ا کے ہاڑ شروع ہو جاتے ہیں۔ انہیں اون

پر ٹھہرا ہوا۔ دودا ر پور سے اوپر اون

دار آواز سنا پہنچے تو انہیں ای گرخب

ت

ب ہاڑ ی راستے کے درمیان یب ئی دی۔روشنی میں کالے ہاڑ صاف دکھائی دے رہے تھے۔ نباواجی ح

بھاگا تو گولی ماردو گا۔''…''اوئے گھو ی والے جوان ادھر ہی رک جا

نباواجی نے گھو ی کی بھاگ کھینچ کر اسے روک لیا۔

نباواجی نے حکم کی تعمیل کی اور اس کے سامنے آ کر پوچھا۔ ''کیا نبات ہے۔ مجھے کیوں روکا ہے۔''

ارنے وا

ت

زھے نباواجی کو بندوق کی نوک پر گھو ے سے نیچے ان

ٹ

زتیبی سے تب

ت

پہنی ہوئی تھی۔ سر کے نبال بے ت

زا ہی عجیب تھا۔ اس نے لنگ

ٹ

لے نوجوان کا حلیہ تب

ٹپکتی تھی۔ وہ نباواجی کی نبات سن کر عجیب

ت

انداز میں ہوئے تھے۔ لمبی اور بھاری دا ھی مونچھوں نے اس کا دہانہ چھپا رکھا تھا۔ اس کی آنکھوں سے وح

کہ میں نے تجھے کیوں روکا ہے۔''بولا۔ ''کیا تجھے نہیں معلوم

''نہیں۔ میں نہیں جانتا۔'' نباواجی نے پاٹٹ لہجے میں کہا۔

''پردیسی ہے کیا۔'' اس نے پوچھا۔

ا اور دو قد ہی اس نے بندوق کا رخ نیچے کر دن

ت

ام سی

اہ ہے۔'' نباواجی کا ن

ام وکہدری نہال ش

زھ کر''نہیں۔ نمولیاں کا رے ل والا ہوں۔ میرا ن

ٹ

بولا۔ م آگے تب

''سرکار آپ۔''

''تم کون ہو۔'' نباواجی نے درن افت کیا۔

ام

ام بلدیو سنگھ ہے۔ میں اور میرے ساتھی اس راستے پر پہرہ دیتے ہیں۔ ہم نے آپ کا ن

ز سنگھ ڈاکو کا ساتھی ہوں سرکار! میرا نباور آپ کے چمتکاروں میں ھب

زی داستانیں سن رکھی ہیں''۔

ٹ

وسرے ساتھی بھی آ گئے۔اس دوران بلدیوسنگھ کے د کی تب

دھو نے بھی کیا تھا اور ''یہ مہان رشی نہال جی سرکار ہیں۔'' بلدیو سنگھ انے ساتھیوں سے ان کا تعارف کراتے ہوئے کہنے گان۔ ''یہ وہی سرکار ہیں جن کا ذکر سا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 71: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

74

وں والے بھی جن کے چمتکاروں کی داستانیں سناتے ہیں۔''

ان کے گائ

کر نمسکار کرنے لگے۔ وہ سب نباواجی کو ہاتھ جو

د یہ ڈاکو ان کے ساتھ کیا سلوک ای

کریں' مگر اب انہیں نباواجی کو ان سے کسی قسم کا خوف تو نہیں تھا البتہ پہلے انہیں یہ پریشانی ضرور لا م ہوئی تھی کہ ش

اطمینان ہو چکا تھا۔

…''''میں اب واپس چلتا ہوں

ارا سردار آپ سے مل کر بہت خوش ہو گا''۔ بلدیو سنگھ ان کی گھو ی کی نباگ تھام کر بولا۔ ''آپ ''یہ کیسے ہو سکتا ہے سرکار! ہمیں سیوا کا موقع تو دیں۔ ہ

ای غار میں لے آن ا۔ گھو ی پر سوار ہو جائیں۔'' پھر وہ نباواجی کو انے ساتھ لے کر گنجان ہاڑ وں کے اندر داخل ہو گیا اور ای در ار گزار راستے سے گزر کر

جل رہی تھیں جس سے راستہ قدرے دکھائی دیتا تھا۔ غار کے دہانے کے ن اس ہی ڈاکو پہرہ دے رہے تھے۔وہاں مشعلیں

ز سنگھ کو جگان ا۔ وہ دارو پی کر سون ا ہوا تھا مگر جو لم اسے معلوم ہوا کہ نباواجی آتے ہیں تو لڑبز آن ا اور عقیدت کے بلدیو سنگھ نے غار کے اندر جا کر ھب

ا ہوا نباہ

ت

کھڑان

زس رہے تھے۔ بھگوان کی دن ا سے آپ خود ہی آ گئے۔''ساتھ

ت

وں چھو کر کہنے گان۔ ''سرکار! ہم تو آپ کے درشن کو ت

ان کے ن ائ

ا کی ہاڑ

وں کے زمیندار ہونے کے نباوجود اس نبات سے آگاہ نہیں تھے کہ اون

زے گائ

ٹ

اہ نمولیاں جیسے تب

زی دلچسپ نبات ہے کہ نباواجی نہال ش

ٹ

وں یہ تب

ن اں ڈاکوئ

وں نے مار دھا کا نبازار گرم نہیں کیا تھا لیکن وہ کسی کو بھی انفرادی طور پر لوٹنے سےکی آماجگا

ز نہیں کرتے ہ بن چکی ہیں' اگرچہ اس دور میں ابھی ڈاکوئ

گرت

بھی لوگوں کو لو

تت

ا چھو کے تھے۔ یہ ڈاکو صبح اور دوپہر کے وق

ام ڈھلے ادھر سے گزرن

وں کے خوف کی وجہ سے لوگ ش

ٹ لیتے تھے۔ اس دور تھے۔ ڈاکوئ

وں کی دستبرد سے بچی ہوئی تھیں۔

میں ابھی بستیان ڈاکوئ

زسنگھ نے نباواجی کی سیوا میں کوئی کسر نہ چھو ی۔ اس نے نباواجی سے کہا کہ وہ اس کے م میں دعا کریں۔ نباواجی نے اسے یہ نصیحت کی بکہ وہ ای شریف ھب

ان بن جائے اور لوگوں کو لوٹنا چھو دے۔ یہ

ز سنگھ کہنے گان:انب سن کر ھب

ب بھی مجھے جینے نہیں دے گی۔ اس لئے میں بند

ت

اری زندگی ہے۔ میں اسے چھو بھی دوں تو یہ دنیا ی وق کے ساتھ ہی ''سرکار! اب بندوق اور گولی میں ہی ہ

ا چاہتا ہوں۔'' وہ بتانے گان۔ ''سرکار! مجھے اونچی ذات کے ٹھاکروں اور پولیس نے ڈاکو بنان ا

ہے۔ میرے یہ ساتھی بھی پولیس اور ٹھاکروں کے ستائے مرن

۔''

ت

ہم انے دشمنوں کو مار نہیں دیتے' ہم کوئی اور کام کرنے کا سوچ نہیں سکت

ت

ب یب ہوئے ہیں۔ ح

زسنگھ کی نوجوان بہن ن اروتی اور اس کے بو ھے نباپ کو مال پور کے ٹھاکروں بز سنگھ نے بتان ا کہ مال پور کے تھانیدار نے ھب

بکے کہنے پر تھانے میں بند کر دن ا ھب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 72: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

75

ب معلوبا تھا۔ اسے ح

ت

دی کا کام کرن

ٹ

ی ز سنگھ ہوشیار پور میں ن ابم ہوا تو مال پور کے تھانے اور الزام گانن ا کہ انہوں نے ٹھاکر کی حویلی میں وکری کی ہے۔ ان دنوں ھب

ای ایسے شخص سے ہوئی جو مال پور ٹھاکروں کا ستان ا ہوا تھا انہوں نے اس کی گیا' تھانے دار نے اسے بھی دھر لیا اور خوب زدوکوب کیا۔ وہیں اس کی ملاقات

ا اور الزام اس پر گان دن ا کہ اس نے اپنی بہن کو جان بوجھ کر آگ میں جلان ا ہے۔ بہن کی عزت لوٹنے کے بعد اسے زندہ آگ میں جلا دن

ز سنگھ کو اس کے نباپ کے ساتھ تھانے میں بند کر دن ا گیا تھا۔ ابس کا نباپ جو پولیس کی مار کھانے کے بعد ادھ موا ہو چکا تھا بیٹے کو دکھتے ہی تڑنے گان۔ اس نے ھب

زپتر! ٹھاکر رنجیت نے تیری بہن ن اروتی کی عزت لوٹنی چاہی تھی مگر میربی شیرنی دھی نے اس گبھر سنگھ کو ٹھاکروں کے مظالم کی داستان سنائی اور کہا: ''ھب

ام پولیس نے اسے اور مجھے پکڑ کر تھانے میں بند کر دن ا اور ہم دونوں کو خوب مارا۔ تھانےکے نہ پر تھوک دن ا تھا

اور اس کے پنجے سے نکل بھاگی تھی۔ اسی ش

ز سنگھبام ن اروتی کو حوالات سے نکالا اور اسے گھسیٹتا ہوا کہیں لے گیا۔ پھر مجھے اس کی موت کی خبر سنا دی۔ اوئے ھب

دے کہ تو مجھے وچن…دار نے اس ش

حوالات کی اخ خیں تو کر نکل جائے گا اور اس تھانیدار اور ٹھاکروں کا خون کرکے اپنی بہن کی عزت کا بدلہ لے گا۔''

حو

تت

دی پتر زندہ ہے اسے دنیا کی کوئی ارق

ٹ

ی تیرا یہ ن ا

ت

ب یبزسنگھ نے انے مرتے ہوئے نباپ کے سر کی سوگند کھائی اور کہا۔ ''نباپو! ح

بنہیں الات میں بندھب

زار آ گیا تھا اور وہ اگلے جہاں سدھار گیا۔ پولیس نے ا

ت

زسنگھ کے نباپ کی روح جیسے اسی کا اار تر کر رہی تھی۔ اسے اب قبس کی لاش کا لاوارثوں کی کر سکتی۔'' ھب

ا رہا کہ ظالموں اسے اس کی بہن اور نباپ کے کرن ا

ت

ا ہی رہا اور التجائیں کرن

ت

زسنگھ رونبز نکال دو مگر تھانیدار طرح کرن ا کرم کیا۔ ھب

ز کے لئے نباہ کرم کے لئے کچھ دت

نے اس کی ای نہ سنی۔

زا

زسنگھ حوالات سے قبر ہو گیا۔ اس نے انے اتفاق سے اس روز تھانے میں نفری کم تھی۔ تھانیدار ہوشیار پور گیا تھا اور نباقی پاٹہی بلاداد گئے ہوئے تھے۔ ھب

ا کی ہاڑ یوں میں پناہ لینے ساتھ اس مظلوم کو بھی لے لیا تھا جس کی

زسنگھ کو اونبام جیون داس تھا اس نے ھب

بہن کو ٹھاکروں نے آگ گان کر مار دن ا تھا۔ اس کا ن

کا مشورہ دن ا اور بتان ا کہ وہاں مان سنگھ ڈاکو رہتا ہے۔

ب پولیس بز سنگھ کی کتھا سن کر اس کی داد کا وعدہ کیا اور کچھ عرصہ بعد ح

بزسنگھ کو تلاش کرنے کے بعد تھک چکی تھی اس نے ٹھاکر مان سنگھ ڈاکو نے ھب

بھب

زے آدمی کو

ٹ

زے بیٹے کو قتل کر دن ا اور پھر ای مہینے بعد اس نے مال پور کے تھانیدار کو بھی قتل کر دن ا۔ اس دور میں کسی تب

ٹ

ا آسان کام رنجیت کے تب

قتل کرن

زسنگھ ڈاکوبوں کا نہیں کیا۔ ان دو ظالموں کے قتل نے مان سنگھ اور ھب

زسنگھ ڈاکوئبزھا دی۔ چند سال پہلے مان سنگھ پولیس مقابلے میں مارا گیا تو ھب

ٹ

کی دہشت تب

ب حویلی کے سارے مکین سوئے پڑے تھے۔ ٹھاکر رنجیب سنگھ اورب آگ گان دی ح

تت

اس کے سرغنہ بن گیا اور اس نے ٹھاکر رنجیب سنگھ کی حویلی کو اس وق

زسنگھ کے سارے نبال بچے سب زندہ جل گئے۔ جو لوگبزسنگھ کے ساتھی انہیں دونبارہ آگ میں پھینک دیتے۔ ھب

بے کی کوشش کرتے ھب

کلن

بز حویلی سے نباہ

ت

زہ کار صرف مال پور ی

زھ ئی تھی۔ اس نے ڈاکے ڈالنا شروع کر دیے تھے مگر ان کا دات

ٹ

اور تب

ت

زار تو آگیا تھا مگر اب اس کی وح

ت

ہی محدود تھا' البتہ دل کو ق

ا کی ہاڑ یو

زوں کو ضرور لوٹ لیتا تھا۔اون

ں میں سے گزرنے والے مساق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 73: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

76

وں واپس آ گئے وہاں نیپال سے آنے والا ای اجنبی سادھو ان کا اار تر کر رہا تھا۔ اس نے نباواجی

ز سنگھ کی سیوا کے بعد گائبکو بتان ا کہ مہاراجہ نیپال نے نباواجی ھب

انہیں انے درنبار میں طلب کیا ہے۔

سے کیا کام پڑ گیا ہے۔'' نباواجی نے درن افت کیا۔''مہاراجہ کو مجھ

زے قدردان ہیں۔ کسی نے آپ کے نبارے میں انہیں بتان ا ہے کہ آپ علم جو

ٹ

وں کے تب

ت

اسیوں' جوگیوں اور جوت

ارے مہاراجہ حضور س تش اور ''سرکار! ہ

در کی ہے۔'' عملیات میں مہمان ہیں اور آپ حکیم بھی ہیں۔ اسی لئے مہاراجہ نے مجھے یہاں ھیجا ہے

اور یہ ھیلی آپ کی ی

وں نے مجھے لوٹنا چاہا

ا کے ڈاکوئ

تھا۔ لیکن آپ سادھو نے ای ھیلی نباواجی کو دی جس میں چاندی کے سکے بھرے تھے۔ اس نے کہا: ''سرکار! راستے یو ںااون

ام کہہ رہا تھا۔''

ہی انہوں نے مجھے چھو دن ا۔ ان کا سردار آپ کو پرن

ت

ام سی

کا ن

کا دل وہاں جانے کے جی نے اسے بتان ا کہ وہ خود ان سے مل کر آ رہے ہیں۔ سادھو نے نباواجی کے سامنے مہاراجہ نیپال کے درنبار کا ایسا نقشہ کھینچا کہ نباواجینباوا

وں میں قید ہو کر رہ گئے تھے۔ انہوں نے طے کیا کہ اب انہیں نمولیا

ز سے گائ ے گان۔ وہ سیلانی تو تھے۔ خاصے دت

لن چم

ز نکل کر دنیا لئے ں سے ای نبار پھر نباہ

میں چلتا ہوں۔'' نباواجی نے اپنی تیا

ت

دم

دا انہوں نے سادھو سے کہا: ''ک بی ہے۔ میں آپ کے ساتھ ہی مہاراجہ نیپال کی خ

ی چاہیے۔ ل

ھنپ ک

رن اں مل ن کر د

ام ای عجیب نبات ہوئی

ب لیں اور اگلی صبح نیپال کے لئے رخصت ہونے کا قصد کیا لیکن اسی شب وہ انے حجرے میں رن اضت میں مصروف تھے ح

تت

'اس وق

ب خبر لے کر حاضر ہو گیا۔ طرطوش جن ای عجیب و رضی

٭٭٭٭٭٭

نباواجی کے لئے یہ خبرواقعی یرتان کن تھی۔ انہوں نے بے یقینی کے عالم میں طرطوش کی طرف دیکھا۔

زے میں وں کو ھب

اہ! پولیس نے پورے گائ

لے لیا ہے اور مال پور کا تھانیدار حویلی کی طرف آ رہا ہے''۔''میں سچ کہہ رہا ہوں نہال ش

زم کیا ہے؟''بز رکھا ہے؟'' نباواجی الجھن میں مبتلا ہو گئے۔ ''میں نے کیا چ وں کو کیوں ھب

''پولیس نے گائ

زم کے غیر بھی رسوا کربزم نہیں کیا سرکار! لیکن آپ کی جان کے دمن آپ کو کسی چ

با چاہتے ہیں۔'' طرطوش نے کہا۔ ''تھانیدار کچھ ''آپ نے واقعی کوئی چ

ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 74: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

77

ز آ جائیں۔'' دات خود اس کے استقبال کے لئے حویلی سے نباہ

دا آپ یب

پہنچنے والا ہے۔ل

ت

ز میں آپ ی ہی دت

''تمہیں معلوم ہے کہ وہ کیوں آ رہا ہے۔'' نباواجی نے طرطوش سے درن افت کیا۔

ب ہی

ت

ں ہے' اس نبات کا پتہ ی

ا

پ

کے بعد میں اس کا پس منظر معلوم ''فی الحال تو پتہ

ب وہ یہاں آنے کی وجہ بیان کرے گا۔ اس کی گفتگو سیبچل سکے گا ح

کرنے کی کوشش کروں گا''۔

ے ساتھ اپنی طرف آتے دیکھا تو یرتان ہوکب نباواجی کو تیز قدموں

ب گیا۔ نیپال کا سادھو تیار ہو کر حویلی کے دروازے کے ن اس کھڑا تھا۔ اس نے ح

! کیا انہیں کپڑوں میں چلیں گے۔'' وہ وررت حال سے بے خبر تھا۔''سرکار

ا لوں۔'' سادھو کچھ سمجھان ا نہیں۔ بہرحال

ٹ

د ہم آ سفر نہ کر سکیں۔ آپ اندر جا کر آرام کریں۔ میں ذرا ای مسئلہ ب ای

وہ آگے سے کچھ نہ بولا ''سادھو جی! ش

ا ہوا اندر چلا گیا

ت

ا اپنی چٹیا سہلان

ت

۔اور رام رام کرن

ز رہا تھا۔ اس کے پیچھے گھو وں پر سوار چار پاٹہی بھی نیچے ا

ت

ز آئے تو اسی لمحے تھانیدار سفید گھو ی سے نیچے ات ز آئے تھے اور تھانیدار کے نباواجی حویلی سے نباہ

ت

ت

حکم پر اپنی جگہ پر ہی کھڑے ہو گئے تھے۔

! میں آپ کے استقبال کے لئے ہی حاضر ہو زھے۔''آیے آیے تھانیدار صاحب

ٹ

ا ہوں۔'' نباواجی احترام کے ساتھ آگے تب

ام گروبند سنگھ تھا اور ابھی

! آپ کو کیسے معلوم ہو گیا کہ ہم آ رہے ہیں۔'' تھانیدار نے اکھڑے لہجے میں پوچھا۔ اس کا ن نیا نیا مال پور میں آن ا ''وکدھری صاحب

وں کا

وکدھری مجھ رہا تھا۔تھا' وہ نباواجی کے مقام سے آگاہ نہیں تھا اور محض انہیں گائ

وں کی زمین پر قدم رکھے تبھی ہمیں معلوم ہو گیا کہ مال پور تھانے کے مالک آ رہے

ارے گائ ہیں۔'' نباواجی ''سرکار! جو لم آپ کی گھو ی کے سموں نے ہ

نے انکساری سے جواب دن ا۔

و آپ کو یہ

ت

ن پڑ گئے۔ ''آپ اے م نباخبر ہ و ں

ب بھی معلوم ہو گا کہ ہم کیا لینے آئے ہیں۔''یہ سن کر تھانیدار کی تیوری پر ل

اگوار نبات کا جواب دیے غیر کہا۔

ز کھڑے کھڑے ہی کریں گے۔'' نباواجی نے اسکی ن ''آپ اندر تو تشریف لائیں سرکار! کیا ساری نباتیں نباہ

اہ ہم نے سناہے

زی نہال ش کے ساتھ کہا۔ ''وکدہ

ت

کہ تم نے خونیوں اور بدمعار ں کو اپنی حویلی میں پناہ ''ہم ادھر ہی نبات کریں گے۔'' تھانیدار نے رعوی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 75: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

م

78

وں پولیس کے حصار میں ہے۔''

سارا گائ

تت

ارے حوالے کر دو۔ اس وق دے رکھی ہے۔ انہیں ہ

! آپ کو با اطلاع ملی ہے۔ بھلا مجھ جیسے زمیندار کا ان خونی اور بدمعاش لوگوں سے کیا زے تحمل کے ساتھ بولے۔ ''تھانیدار صاحب

ٹ

واسطہ۔''نباواجی تب

وں سے ملے ہو اور آ تم نے بلا داد کے خونی کو پناہ د

ا کے ڈاکوئ

ز آن ا۔ ''تم اون

ت

اہ۔'' تھانیدار بدتمیزی پر ات

ی ہے۔''''جھوٹ نہ بولو نہال ش

ز سنگھ سے ملا تھا۔ مگر یہ ملاقات اتفاقیہ تھی۔ میں اس سے نباقاعدہ ملنے نہیںب بلاداد کے کسی ''ہاں یہ نبات ک بی ہے کہ میں کل رات ھب

ت

گیا تھا۔ نباقی جہاں ی

کر دی۔

ت

خونی کا چکر ہے۔ تو میں ایسے کسی خونی کو نہیں جانتا۔''نباواجی نے یرتت کے ساتھ وضاح

ز سنگھ سے ملے تھے۔ اب یہ بھی بتادو کہ وہ خونی کہاں ہے۔اگر شرافت سے بتا دو گے تو فادہے میں رہو گےب پولیس حویلی ۔ ورنہ''چلو تم یہ تو مان گئے کہ ھب

کی تلاشی لے کر اسے پکڑے گی۔''

''سرکار آپ کس خونی کی نبات کر رہے ہیں۔ میں کسی خونی کو نہیں جانتا۔'' نباواجی کو اب تھانیدار کی نباتوں سے الجھن ہونے لگی۔

ان کر پوچھا

ت

زو کمان کی طرح ن و چمار کو نہیں جانتے۔'' تھانیدار گوروبند سنگھ نے اپنی آتب

ت

ب

۔''کیا تم ب

ام نوردین ہے۔ مگر اس کا کسی خونی سے کیا تعلق ہو سکتا ہے۔

ان ہے۔ اب تو وہ مسلمان ہو چکا ہے۔ اس کا ن

زا ہی شریف ان

ٹ

'' نباواجی نے اسے ''جانتا ہوں' تب

بتان ا۔

وں کے ٹھاکر

اری تفتیش اور کھوجی کے مطابق… ''وہ خونی ہے۔ اس نے گائ ا کی ہاڑ یوں میں پناہ لینے اور اپنی بیوی روشنا کو قتل کر دن ا ہے۔ ہ

اس نے پہلے اون

دا اس

ز ہے یہاں اس کا تمہارے سوا اور کون تھا ل نے حویلی میں پناہ لے کی کوشش کی تھی لیکن راستے میں پولیس کو دیکھ کر وہ نمولیاں کی طرف آ گیا تھا ظاہ

لی ہے۔''

س گیا۔ نباواجی اسے پورے وثوق سے یقین دلاتے رہے کہ نور دین نے حویلی

ھگ

زدستی حویلی میں میں پناہ نہیں لی' مگر تھانیدار نے ان کی ای نہ مانی اور زتب

ز شخص کے ساتھ محاذ ے سوچا کہ انہیں ہ

نزا تھانیدار کا دماغ ک بی کر دیں لیکن پھر انہوں

نہیں کھولنا چاہیے اور حتی نباواجی نے پہلے تو سوچا کہ اس اکھڑا اور بدم

ا

اپنی ان

ت

ا چاہیے۔ پس تھانیدار نے حویلی کی تلاشی تسلی کے ساتھ لی۔ اس نے تمام نوکروں الامکان ی

نی اور شخصی خوبیوں کے ساتھ اس کے ساتھ پیش آن

ب جواباور اس سادھو کو بھی ای جگہ اٹھا کیا اور انہیں دھمکا دھمکا کر نور دین کے نبارے میں پوھتا۔ رہا مگر ان میں سے کوئی اسے جانتا ہو

ت

ا تو ی

ت

دیتا۔ تھانیدار ن

زدا انی رویے کو تب

زسائی تھیں۔ لیکن نباواجی اسکے غیر ان زا گیا تھا۔ اس نے حویلی کے چند ملازموں پر لاٹھیاں بھی تب ب

اکامی پر ب

کرتے رہے۔ اپنی ن

ت

س

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 76: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

79

اہ! یہ نہ سمجھنا میں نے تمہیں

اکام واپس لوٹنے گان تو جاتے ہوئے بولا: ''وکدھری نہال ش

چھو دن ا ہے۔ مجھے ابھی بھی پورا یقین ہے کہ تم تھانیدار حویلی سے ن

وں گا۔

ہی وہ بھاگ گیا ہے۔ میں آ تو واپس جا رہا ہوں لیکن بہت جلد دونبارہ واپس آئ

ت

ارے آنے کی خبر سی ''نے نوردین کو پناہ دی ہے' ہ

ب چاہیں آئیں یہ آپ کی اپنی ہی حویلی ہے۔ لیکن آپ کو ای نبار پھر یقین بوں سے تعلق نہیں ہے۔'' ''سرکار آپ ح

ا ہوں کہ میرا کسی خونی اور ڈاکوئ

ت

دلان

نباواجی نے اسے رخصت کرتے ہوئے کہا مگر تھانیدار انہیں کینہ توز نظروں سے گھورتے ہوا چلا گیا۔

تھانیدار کے جاتے ہی نباواجی سرتھام کر بیٹھ گئے تو طرطوش غصے میں کہنے گان:

اہ جی! آپ نے اس گستاخ تھانید

ار کو اس کی بدتمیزی پر سزا کیوں نہیں دی۔ آپ مجھے حکم کریں میں ابھی اس کی گھو ی کو سرکش بنا دوں وہ اس ''نہال ش

بدبخت کو انے سموں تلے روند ڈالے گی۔''

ان کو اس کی ذرا

ز ان رکھنے کا مطلب یہ نہیں کہ میں ہ

تت

اگواری کے ساتھ کہا۔ ''ارق

سی گستاخی پر سزا دینے لگ ''نہیں طرطوش نبالکل نہیں۔'' نباواجی نے ن

انی اوصاف اور اوسان کو قائم رکھنا چاہیے۔''

ان ہوں۔ مجھے انے ان

ز میں بھی ان

وں۔ آچ

جائ

''تو پھر آپ پریشان کیوں ہیں۔'' طرطوش نے پوچھا۔

سے رابطہ کیوں نہیں کیا۔'' نباواجی نے اپنی پریشانی ''میں نوردین کے نبارے میں پریشان ہوں۔ اگر تھانیدار سچ کہتا ہے تو وہ کم بخت کہاں چلا گیا۔ اس نے مجھ

سے آگاہ کیا۔

زا مسکین شخص تھا۔''

ٹ

ز کی۔ ''وہ تو تب ز کیا کیا ہے؟'' طرطوش نے یرتانی ظاہ

''نور دین نے آچ

ب میں نے اسے مسلمان کیا تھا تو اسے بلاداد واپس بھیجنےبد بنا کر دن ا تھا ''مجھے معلوم تھا وہ یہ حرکت کرے گا۔'' نباواجی نے بتان ا۔ ''ح

سے پہلے شیر کی ہڈی کا ویذی

وں کے ٹھاکر کا ظلم کیسے

کر سکتا جس سے اس کے اندر دلیری آ ئی تھی۔ مسلمان ہونے کے بعد وہ اپنی فاحشہ بیوی کے ساتھ کیسے رہ سکتا تھا اور گائ

ت

زداس تب

ز کے لئے خاموش ہو گئے اور پھر آنکھیں بند کرکے کہنے لگے۔ ''طرطوش میں نور دین کو تھا۔ اس کی غیرت نے یقینا اسے قتل پر اکسان ا ہو گا۔'' نباواجی کچھ دت

و۔'' نباواجی جانتے تھے کہ دن کی روشنی میں طرطوش کے

پہنچ جائ

ت

لئے یہ ممکن تلاش کرنے گان ہوں۔ تم ایسا کرو کہ میرے موکلان کی رانمائئی میں اس ی

زن ن ا سر کا نبال سونگھنے کے نہ ہو گا کہ یہ کسی ارارے ن ا مانوس بو )جس

ت

ا مقصود ہو جنات کو ان کی بو مہیا کرنے کے لئے ان کی کوئی ات

ان کو تلاش کرن

شخص ن ا ان

پہنچ سکے۔

ت

ا ہے( کے غیر اس ی

ت

لئے دن ا جان

وظیفہ کرنے لگے۔ جو لم ان کا وظیفہ نباواجی نے حجرے میں آ کر انے موکلان کو طلب کیا اور انہیں نور دین کی تلاش میں بھیج دن ا۔ اس دوران نباواجی ای

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 77: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

80

ا کی ہاڑ یوں میں پہنچ گیا ہے۔ اس نے واقعی پہلے نمولیاں

آنے کی کوشش کی تھی مل ن ہوا طرطوش اور موکلان حاضر ہو گئے اور انہوں نے بتان ا کہ نوردین اون

ز سنگھ کے ن اس چلا گیا۔ نباواجی نے طرطوش سےب کہا کہ وہ نوردین کو ان کا یغامم پہنچا دے کہ آ رات کو وہ حویلی پہنچ لیکن پھر اس نے ارادہ بدل دن ا اور ھب

جائے۔

ا ہے

دا ای آدھ روز بعد اسے مطلع کر دیں گے کہ کب جان

۔ طرطوش نے نور نباواجی نے سادھو سے کہہ دن ا تھا کہ وہ آ نیپال کے لئے روانہ نہ ہو سکیں گے ل

د

ا وہ رات کو گبھر سنگھ کے دو ساتھیوں کی رانمائئی میں حویلی آ گیا اور آتے ہی نباواجی کے قدموں میں گر گیا۔دین کو نباواجی کا یغامم پہنچا دن ا تھا ل

سے گان کر کہا۔ ''لیکن ن ار تو

ز قسمت تجھے اس ڈگر پر لے ہی آئی ہے۔'' نباواجی نے اسے انے قدموں سے اٹھان ا اور سی

سب سے پہلے میرے ''نور دین! نبالآچ

نہیں آن ا۔''ن اس کیوں

انوں کو قتل کرنے کے بعد آپ کا سامنا بھی نہ کر

ا۔مجھے خوف تھا ''سرکار! میں اس لئے واپس چلا گیا کہیں پولیس آپ کو تنگ نہ کرے اور پھر میں دو ان

ت

ن ن ا

ارا نہ ہو جائیں۔''

کہیں آپ ن

ان نہیں دو شیطان مارے ہیں نور دین!'' نباواجی نے اسے تسلی دی

۔ ''لیکن اب میں تمہیں اجازت نہیں دوں گا کہ ای نبار خون کرنے کے ''تم نے دو ان

ا اورلوتا ہے۔ آ کے بعد تم میرے ساتھ

ت

انوں کو مارن

و جو اپنا کارونبار حیات چلانے کے لئے ان

ا کی بعد تم ای ایسے گروہ کے ساتھ مل جائ

ہی رہو گے۔ اون

ز سے کہنا نور دین کو ہم ہاڑ ن اں جن کی ہیں ا لم کے ن اس رے ل دو۔'' نباواجی نےبی سیوا کی اور انہیں واپس بھیجتے ہوئے یغامم دن ا۔ ''ھب

ک

ز سنگھ کے ساتھیوںب ھب

نے ر ا لیا ہے ہمیں اس کی ضرورت ہے۔''

و چمار اور کہاں اب یہ ٹھوس بدن کا مالک نور دین۔ اس کے ماتھے پر

ت

ب

محراب بھی نمان اں تھی جو اس نور دین اب بہت بدل چکا تھا۔ کہاں وہ بلاداد کا مریل سا ب

ہے تو اس نے بتان ا کہ نبات کی غماز تھی کہ نور دین کا نماز سے رشتہ مضبوط تھا۔ نباواجی نے نور دین سے درن افت کیا کہ اس نے روشنا اور ٹھاکر کو کیوں قتل کیا

دا اب وہ اسی وررت میں اس کے ساتھ رہ سکتی ہے اس نے بستی میں جاتے ہی روشنا سے طع تعلق کر لیا تھا اور اسے بتا دن ا تھا کہ اب وہ

مسلمان ہو گیا ہے ل

ب خود بھی ااخ م قبول کر لے اور اپنی فحش حرکات سے نباز آ جائے۔ روشنا انتہائی چالاک تھی۔ اس نے نور دین کے اندر پیدا ہونے والی تبدبیلی کو محسوس کر ح

دا اس نے ااخ م قبول کر لیا مگر اپنی حروں

ں سے نباز نہ آئی اور ٹھاکروں کی حویلی میں جا کر داد عیش دتی رہی۔ نور دین کو نباواجی سے بے حد عقیدت لیا تھا ل

ام کو واپس لوتا

ا اور ش

ت

زے وہاں جان ا تھا جس پر نباواجی چلہ کاٹنے جاتے تھے۔ وہ روزانہ صبح سوت

ت

دا وہ بھی اسی ہاڑ ی پر چلا جان

ب واپس آن ا تھی لبام ح

تھا۔ ای ش

آ ئی تھی کہ استو ا

تت

ازیبا حرکات کرتے دیکھ لیا۔ اس لمحے نہ جانے اس کے اندر کہاں سے اتنی ارق

نے ٹھاکر کی کرن ان س نے روشنا اور ٹھاکر کو انے گھر میں ن

وں سے بھاگ نکلا تھا۔

چھین لی اور اسی سے ان دونوں کو قتل کرنے کے بعد اس کے گھو ے پر سوار ہو کر گائ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 78: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

81

ں معاف نہیں کرے گا۔ اس لئے اب تم میرے ساتھ نیپال چلے چلو۔ یہا''نور دین! تمہا

ما

ت

پ

ں ری غیرت اور ااخ م کا تقاضا تو یہی تھا جو تم نے کیا مگر قانون

ز اندھے قانون سے نہ بچا سکوں۔ اس لئے ہم ابھی روانہ ہو جائیں تو د میں بھی تمہیں زن ادہ دت ای

ہے۔'' نباواجی تر نرہو گے توتمہیں چھپ کر رہنا پرے گا۔ ش

کی صعوبتیں اٹھاتے ہوئے نے نور دین کو انے فیصلے سے آگا کیا۔ انہوں نے سادھو کو جگان ا اور گھو وں پر سامان لاد کر نیپال کی طرف روانہ ہو گئے۔ کئی مہینوں

ز نیپال پہنچ گئے

وہ نبالآچ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 79: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

82

اہ نیپال کے درنبار میں

ش

زی محل کے داروغہ

ت

اہ تشریف لے آئے ہیں اس نے ن ات

سے انہیں اندر لانے کے لئے کہا۔ یہ داروغہ ای خواجہ سرا مہاراجہ کو جو لم اطلاع ملی کہ نباوا نہال ش

زی محل کے اندر لے گیا۔

ت

ز نکلا اور پھر انہیں اپنی رانمائئی میں ن ات کرنے کے لئے نباہ

ت

ا ہوا نباواجی کا سواگ

ت

تھا۔ وہ ٹھمک ٹھمک کرن

ز بیٹھ کر دھوپ سینک رہا تھا۔ اس کے گرد حسین زی محل کے گرم حمام کے نباہ

ت

تھا جو اس پر تر س سایہ بنی ہوئی تھیں' مہاراجہ ن ات

ٹ

و یل ک یزوںوں کا جھرم

اآشنا تھے۔ انہیں یہ توقع نہیں تھی کہ مہاراجہ نیپال انہیں

زا سے ن

اہوں کے م

زی محل میں مہاراجہ نے ختصر لباس پہنا ہوا تھا۔ نباواجی محلات اور ش

ت

انے ن ات

زی محل'' کی دنیا دیکھ کر ا

ت

ز طرف حسن و ہی بلوالے گا۔ ''ن ات ن کی آنکھیں کھلی رہ ئی تھیں۔ محل میں مہاراجہ کے سوا کوئی اور مرد دکھائی نہیں دے رہا تھا۔ ہ

رعنائیوں کی بہاریں نظر آ رہی تھیں۔

اہ تھا مگر پنڈتوں' پجاریوں اور عاملوں

زے اشتیاق کے ساتھ اٹھ کھڑا ہوا۔ وہ ش

ٹ

ب پہنچے تو مہاراجہ تب ی ز

ت

ب مہاراجہ کے قبزا ہی قدر دان تھا۔ اس نے نباواجی ح

ٹ

کا تب

دن ا تھا۔ مہاراجہ نے نباواجی کا ہاتھ تھام لیا اور

کیا۔ اس دوران یزوںوں نے ریشمی چادر سے مہاراجہ کا تن ڈھای

ت

انہیں ساتھ لیتا ہوا ن ائیں نباواجی کا خود سواگ

نباغ میں لے گیا۔

اہ جی۔''

ارا یہ محل کیسا گان ہے نہال ش ''آپ کو ہ

ارہ کیا۔ مہاراجہ نے

انہیں نباغ میں بچھی سند پر بیٹھنے کا اش

سی ہونے لگی ہے۔ آپ نے اس فقیر

ت

اہ نیپال!'' نباواجی نے ادب کے ساتھ کہا۔ ''مجھے تو اس ماحول سے وح

کو یہاں ''اللہ آپ کا اقبال بلند کرے اے ش

بلا کر اس کا امتحان لیا ہے۔''

ا ہمیں اچھا نہیں لگتا۔ ویسے بھی یہ پہلی ملاقات ہے۔ میں چاہتا تھا مہاراجہ نے قہقہہ گانا اور کہا: ''آپ تو

دلوں کے بھید جانتے ہیں۔ اس لئے آپ سے کچھ چھپان

ارے دل کو سکون ملتا ہے۔''کہ آپ کو درنبار ن ا محل میں بلا کر نبات کرنے سے تر ن ہے کہ یہاں کچھ نباتیں کر لی جائیں۔ کیونکہ ای یہی ای جگہ ہے جہاں ہ

زھ کر ای ہےمہا

ٹ

ں سے راجہ نے نباواجی کو بتان ا کہ اس کے درنبار میں کم از کم ای سو پنڈت اور جوتشی موجود ہیں جو انے انے علم میں ای سے تب می

پ

۔ مگر ا

اہ! ہمیں اور کوئی د ا نہیں

زی آزردگی کے ساتھ کہا: ''نہال ش

ٹ

ہے۔ اگر کوئی د ا ہے تو یہ کہ کوئی بھی مہاراجہ کے د ا کا دااوا نہیں کر ن ا رہا تھا۔ اس نے تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 80: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

83

ارے نصیب میں بیٹا وں میں لڑکیاں ہی لڑکیاں ہیں اگر آپ انے علم کے ذریعے یہ بتا دو کہ ہ

ھپ کل

ارے بھی ہے کہ بھگوان نے ہمیں ولی عہد نہیں دن ا۔ہ

نہیں تو ہم آپ کا نہ موتیوں سے بھر دیں گے۔''

اہ بولے۔ ''اعلی حضرت! میں نما

ئشی ج جوتشی نہیں ہوں۔ بہرحال جو بھی کہوں گا' انے دین و ایمان کے ساتھ صاف کہہ دوں گا۔ لیکن مجھے نباواجی نہال ش

ارا ہو جائیں گے۔''

دشہ ہے کہ آپ میری صاف گوئی پر ن

خ

ارے فادہے کے لئے آپ جو بھی کہیں گے ہم سنیں گے۔'' مہاراجہ ز طرح کی آزادی دیتے ہیں۔ ہ

اہ جی! ہم آپ کو ہ

نیپال نے کہا۔ ''نہال ش

مل جائے تو میں اگلی صبح آپ کے حضور حساب کتاب پیش کر دوں گا۔''

تت

ام کا وق

''مہاراجہ حضور! اگر مجھے آ ش

زو ہوئے تو انہوں نے کہا۔ ''مہاراجہ سرکار! آپ عمر کے چاس ب نباواجی مہاراجہ کے روتببس سال گزار کے مہاراجہ نے نباواجی کو اجازت دے دی اور اگلی صبح ح

زی محل میں نوجوان لڑکیوں کی تعداد کتنی ہے اور ان کے ساتھ داد عیش د

ت

یتے ہوئے ہیں۔ آپ کی رانیاں کتنی ہیں' یہ آپ خود نہیں جانتے۔ آپ کے ن ات

زا دور آنے والا ہے

ٹ

کا ای ک

ت

گزار رہے ہیں' مگر ستاروں کی ست س

تت

۔ اس کے آپ کو کتنا عرصہ گزر گیا ہے' یہ بھی آپ کو معلوم نہیں۔آپ صرف وق

۔ اگر لئے ضروری ہے کہ آپ اپنی سرگرمیاں محدود کر لیں' انے محافظ بدلیں اور محافظوں اور مصاحبوں کے روپ میں چھپے ہوئے دشمنوں پر نظر رکھیں

دیں' انے تمام مصاحبوں' محافظوں کو ای ای کرکے میرے ن اس بھیجتے جائیں میں ان کی

ز مجھے سوی

اصلیت سے مہاراجہ مناسب سمجھیں تو یہ ق

وں گا۔''

ا جائ

ت

سرکار کو آگاہ کرن

ت

یہ نہیں بتان ا کہ مہاراجہ نے زندہ دلی کے ساتھ نباواجی کی نباتیں سنیں اور کہا: ''میں انے ذاتی محافظوں کو آپ کے ن اس بھیج دوں گا۔ مگر آپ نے ابھی ی

میری اولاد نرینہ بھی ہو گی ن ا نہیں۔''

نیوں کے ہاتھ اور زائچے دیکھنے ہیں۔'' نباواجی نے کہا۔''حضور اس کے لئے مجھے مہارا

ارے ستاروں نے یہ نہیں بتان اکہ ہمیں اولاد نرینہ کا سکھ بھی ملے گا ن ا نہیں۔'' مہارانہ نے جب ک کے ساتھ سوال کیا۔ ''کیا ہ

راجہ کے مقدر میں اولاد نرینہ کا سکھ ہے اور اس کی لطنت میں اس کے نباواجی مہاراجہ نیپال کے د ا کو جھتے ہ تھے۔ ان کا علم و گیان انہیں یہ بتا رہا تھا کہ مہا

پھیلا

ت

ئی ہوئی تھی۔ ہوتے ہوئے ہی اس کا ولی عہد مہاراجہ ب جائے گا مگر مہاراجہ کی جنم کنڈلی اور ستاروں کی گردش نے اس کے اولاد کے خانہ میں ست س

کے عذاب سے بچانے کے لئے کچھ تد

ت

دا نباواجی نے مہاراجہ سے صاف صاف کہہ دن ا:مہاراجہ کو اس ست س

ابیر کرنے کی ضرورت تھی ل

ت

ا پڑے ''مہاراجہ سرکار! میرے اللہ نے چاہا تو آپ کو ولی عہد ضرور ملے گا۔ مگر مجھے انے علم کو استعمال کرتے ہوئے آپ کے ستاروں کی ست س

کو دور کرن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 81: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

84

بنانے ہوں گے۔''گا۔ لیکن اس سے پہلے مجھے آپ کی رانیوں کے زائچے بھی

ب بھی ہمیں شبھ گھڑی کی خوشخبری سنابارے جس جوتشی اور پنڈت نے ح

اہ۔ ہ

ادن اں کر رکھی ہیں نہال ش

ئی اور ''ہم نے ای ولی عہد کے لئے بہت سی ش

زا ستھانوں ا

ت

زھانی ہے' ان کے پوت

ٹ وں کی اچھا پوری کرنے کے لئے بھینٹ بھی چ

ائ

ت

ور ان کی مقدس مورتیوں کو سونے کے ہمیں یہ کہا گیا کہ ہمیں دیوی دیون

کے کونے کونے میں قائم مندروں' بد

ت

ادن اں بھی کیں اور اپنی رن اس

ا ہے تو ہم نے اس خواہش کے بدلے میں یہ سب کچھ کیا۔ ش

ھ گاہوں ن انی سے نہلان

زھائی۔ ہم نے انے کسی جوتشی کا دل میلا نہیں کیا۔ کسی پنڈت سادھو اور گیانی کی نبا

ٹ ت نہیں مو ی۔ ہم ان کے وچاروں میں آ کر بہت کچھ کر میں بھینٹ چ

لنگ

ت

وں کے کہنے پر بنان ا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر ہم ن انچ سال ی

ت

ارے جوت زی محل دیکھ رہے ہیں۔ یہ بھی ہ

ت

ام پر گزرے ہیں۔ یہ جو آپ ن ات

ا کے ن

ت

دیون

ا ہمیں ای نہیں بہت سی

ت

میں اشنان کرتے رہے تو دیون

ٹ

وں کے جھرم

اکی پوجا کرنے کے بعد کنیائ

ت

اولاد نرینہ دے گا۔ ہم دو سالوں سے روزانہ لنگ دیون

اشنان کرتے آ رہے ہیں۔''

زا ن اپ کر رہے ہیں حضور'' نباواجی نے بے نباکی کے ساتھ کہا۔ ''میرے جوتش میں کان ا پلٹنے کے لئے اس طرح کی

ٹ

کوئی بھی ''لیکن آپ کے یہ جوتشی بہت تب

کالے عملیات کے دوران شیطان کے پجاری اس کو خوش رکھنے کے لئے بہت سی گندی حرں خو خود بھی کرتے ہیں اور دوسروں منت نہیں مانگی جا سکتی۔ البتہ

اہ کہلاتے ہیں''۔

سے بھی کراتے ہیں۔ میرے علم اور عملیات میں یہ طور طریقے گ

اہ! تم ابھی

اگوار گزری' کہنے گان: ''نہال ش

ارے مہمان ہو۔ اس لئے ہم تمہاری یہ گستاخی معاف کر رہے ہیں۔ مگر ای نبات مہاراجہ کو نباواجی کی بے نباکی ن ہ

وں کی خوشنودی کے لئے جو چاہے طرقہ اختیار کریں تمہیں ان کے نبارے میں کچھ بھی کہنے کا ادھن کاار

ائ

ت

نہیں۔ ہم صرف میشہ ذہن میں رکھنا ہم انے دیون

ارے ا ہو گا۔''تم سے تمہارے علم کی نبات کریں گے اور تم ہ

ہو۔ یہ تمہیں کچھ حدود میں رہ کر کرن

ت

لئے کیا کر سکت

دا انہوں نے ادب کے ساتھ کہا: ''حضو

ر! میں آپ کے معاملات نباواجی کو احساس ہو گیا تھا کہ فی الحال مہاراجہ کو اس کی بوالہوسی سے روکنا مشکل کام ہو گا ل

کچھ کہنے

تت

ب میرا علم مجھے یہ بتائے گا کہ یہ فلاں حرکت ن ا کام آپ کے لئے تر ن نہیں میں دخل تو نہیں دوں گا۔ مگر میں اس وقبسے نباز نہیں رہ سکوں گا ح

ا ہوں۔''

ت

ہے۔ اگر حضور کو میری یہ نبات منظور نہیں ہے تو مجھے اجازت دیں۔ میں آ ہی انے دیس چلا جان

اہ! ہم نے تمہارے علم کے چرچے سن رکھے ہیں۔ ہم تم جیسے گیانیو

ں کے قدر دان ہیں۔ اس لئے ہمیں تمہاری نبات منظور ہے۔ آ سے ہم تمہیں ''نہال ش

نبات ن اد رکھنا' ہمیں اس انے درنبار کے مہا جوتشی کا خطاب دیتے ہیں۔ اب تم اپنا کام کرو اور اس کے لئے جس چیز کی ضرورت ہو ہمیں بلا جھجک بتا دو۔ البتہ یہ

کو اس کا

ت

اری رن اس ولی عہد کب ملے گا۔ انے گیان سے ہمیں اس سمے کے نبارے میں جلد سے جلد بتا دو۔'' سمے کا اار تر ہے کہ ہ

کی رانیوں کی اس روز نباواجی نے مہاراجہ کی اجازت سے اس کی تمام رانیوں کے زائچے بنائے اور اس سلے م میں انہوں نے طرطوش سے بھی داد لی۔ مہاراجہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 82: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

م

85

بو ھی ہو چکی تھیں اور کچھ تو نبالکل نویز تھیں۔ ان رانیوں میں سے مہاراجہ کی اولاد تو تھی مگر صرف لڑکیوں تعداد یس سے اوپر تھی۔ ان میں سے کئی اب

ا تھا۔ البتہ اس

ت

ز تھی اس لئے وہ وہ ان رانیوں کا نہ دیکھنا بھی گوارا نہ کرن

ٹ نے سبھی رانیوں کو محلات دیے نے ہی جنم لیا تھا۔ مہاراجہ کو اپنی بیٹیوں سے سخت چ

ہوئے تھے۔ ان کے رتبے بھی قائم کئے ہوئے تھے اور وہ پورے ٹھاٹھ نباٹھ کے ساتھ زندگی گزار رہی تھیں۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 83: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

86

اہ

زی ش نلوہ کی بیوہ تھیوہ ہ

ز پہنچے۔ وہ

ادی کی نباواجی اس کے محل میں آچ

ا تھا۔ اس نے ھ مہینے پہلے جس عورت سے ش

ت

ادن اں کرن

ز سال کم از کم نباقاعدہ دو ش رانی اٹھارہ انیس مہاراجہ ہ

ام رون ا رانی تھا۔ اس کی آنکھو

' تیکھے نقوش والی اس رانی کا ن

ت

زس کی تھی۔ سرخ و سپید رنگت' درازقام ں میں بلا کی شش اور ر ات تھا۔ اسے معلوم ہو چکا تب

وں سے نفرت تھی اور وہ اپنا زائچہ بنوانے کے م میں نہیں تھی۔

ت

لیکن مہاراجہ کا تھا کہ نباواجی کس مقصد کے تحت اس کے ن اس آئے ہیں۔ رون ا رانی کو جوت

نباواجی کو مہیا کر دیے

دا اس نے نباامر مجبوری انے کوائ

ز میں ہی زائچہ بنا لیا لیکن زائچہ کے نتائج سامنے آتے ہی نباواجی یرتان و حکم تھا ل ۔ نباواجی نے کچھ دت

وں کو پریشان ہو گئے۔ انہوں نے ای نبار پھر رون ا رانی کا زائچہ بنان ا مگر اس نبار بھی نتائج حب سابق تھے۔ اس دوران نباواجی نے رانی کے ہا

تھوں کی ریکھائ

اس زائچے کو تلف ع طرقوںں سے بناتے بھی دیکھ لیا تھا۔ انہیں

ت

زق نظر آن ا لیکن اس کے نباوجود وہ دوپہر ی

رانی کے ہاتھوں اور زائچہ میں زمین آماعن کا ق

رہے۔

دا وہ ان کے ن اس آئی اور انتہائی نخوت سے کہنے لگی: ''میں

زوں تو پہلے رون ا رانی کو یہ معلوم ہو گیا تھا کہ نباواجی زائچہ بنا کر فکر مند ہیں ل

ت

ہی تمہارے جنتروں م

دا اور ستاروں کو نہیں مانتی تھی۔ لواب خود دیکھ لو۔ تم نے جو زائچہ بنان ا ہے اس نے تمہیں خود ہی پریشان کر دن ا ہے۔ اب بھلا میں اس پر

کیسے یقین کر لوں۔ ل

و۔''ب تمہارے لئے یہی تر ن ہے کہ اپنا بورن ا بستر گول کرو اور میری نظروں سے دور ہو جا

ئ

ا نہیں ہے۔''

ٹ

نباواجی نے ای نظر زائچہ پر ڈالی پھر رانی کی سحر انگیز آنکھوں میں نظریں ڈال کر بولے۔ ''رانی میرا علم جھون

میرے حالات بتا کے ہوتے۔''…… ''ہوں

ت

ا تو مجھے اب ی

ت

ا نہیں ہے تو اور کیا ہے۔'' رون ا رانی کہنے لگی۔ ''اگر یہ سچا ہون

ٹ

جھون

''رانی۔ میں یہ

دیے ہیں اس کے مطابق آپ کی جگہ اس محل میں نہیں ہونی چاہیے تھی۔ ان کوائ

نبات کہتے ہوئے معافی چاہتا ہوں کہ آپ نے جو کوائ

ا چاہیے تھا۔ یہ زائچہ ای

مر جان

ت

بند سال پہلےکے مطابق تو آپ ستاروں کی ای ایسی منحوس گھڑی سے گزر رہی ہیں جو یہ بتاتی ہے کہ اس عورت کو اب ی

ز کھا کر مر جاتی ہے۔'' ا ہے اور ایسی عورت زہ

ت

ہو جان

ہی رانی کے سرخ و سپید رہ ے پر زردی سی چھا ئی مگر وہ بولی: ''لیکن میں تو زندہ ہوں۔''

ت

یہ سی

با دیے ہیں ن ا

ے ہوئے بولے۔ ''ن ا تو آپ نے مجھے انے کوائ

ت

ھن

چل

…''پھر''یہی تو میں مجھ نہیں ن ا رہا۔'' نباواجی ا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 84: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

87

اس نبار رانی نے تجسس سے پوچھا۔…'' ''پھر کیا

رکھا ہوا ہے۔''

ت

وں نے اخ م

ہیں تو پھر رانی جی کو یقینا کسی کی دعائ

ت

درس

''یہ کہ اگر یہ کوائ

ز ئی مگر اس کا ر ات اسے کوئی نبات کہنے سے روک رہا تھا۔

ت

یہ نبات رانی کے دل میں ات

ارے ہاتھوں کے نبارے میں بھی کچھ کہہ رہے تھے۔'' رانی نے پوچھا۔''مگر آپ ہ

ا چاہیے تھا۔ آپ راجکمار کو جنم دے سکتی ہیں مگر آپ کے

ز کرتے ہیں کہ آپ کو اسی مقام پر ہون کو ظاہ

ت

ہاتھوں پر آپ کا ''آپ کے یہ ہاتھ اس نبات کی علام

اب نہ لا سکی۔ وہ اپنی روشن اور مقناطیسی ماضی بھی کندہ ہے۔'' یہ کہتے ہوئے نباواجی نے رانی کو عجیب انداز میں دیکھا تو رو

ت

ن ا رانی ان کی نظر ن اش آنکھوں کی ن

آنکھیں چرانے لگی۔

شک میری ان نباتوں کو ''رانی جی! آپ مجھے کچھ نہیں بتائیں گی تو میں پھر بھی آپ کو آپ کا ماضی بتا سکتا ہوں۔'' نباواجی نے پراسرار لہجے میں کہا۔ ''آپ بے

ا مشکل ہو جائے گا۔''جھٹلا دیں۔ مگر آپ کو

وں گا تو پھر آپ کے لئے اس سے نظریں چران

ب میں پورے بوتت کے ساتھ آپ کے ماضی کا آنہ دکھائب ح

نباواجی نے رانی کا زائچہ ای طرف ر ا دن ا اور کہنے لگے: ''رانی جی! مجھے اب اجازت دے گا۔''

اہ جی! آپ کا گیانرانی نباواجی کی نباتوں کے سحر میں کھو سی ئی تھی۔ وہ یہ سنکر

با … جلدی سے بولی۔ ''نہال ش

آپ کا گیان سچا ہے۔ میں نے انے کوائ

وں گی۔'' یہ کہہ کر رون ا رانی چلی ئی ۔

ز بعد آئ بتائے ہیں۔ آپ بیٹھ جائیں اور مجھے میرے مقدر کے نبارے میں بتایے ۔ میں کچھ دت

اانے سے پہلے نباواجی نے طرطوش کو اس نبار نباواجی نے رانی کا جو زائچہ بنان ا تو ساری حقیقت

ت

بپی کھل کر سامنے آ ئی لیکن رانی کو اس کے زائچے کے نبارے یو ں

طلب کر لیا اور رون ا رانی کے زائچہ اور اس کے ہاتھوں کی لکیروں کے نبارے میں بتانے کے بعد بولے۔

الجھن میں ہوں کہ یہ عورت وہ نہیں ہے جو نظر آ رہی ہے۔ میرا علم

ت

یہ کہہ رہا ہے کہ یہ عورت کسی کی بیوہ ہے۔ میں چاہتا ہوں کہ تم رانی کے ''میں ابھی ی

و۔''

ماضی کے نبارے میں چھان بین کرکے بتائ

ز بعد نباواجی کو رانی کے نباواجی نے طرطوش کو رون ا رانی کا ماضی تلاش کرنے کے لئے چند ہدان ات دیں پھر انے دو موکل رانی کے پیچھے گان دیے ۔ کچھ ہی دت

کمرے میں طلب کیا ضی کے نبارے میں مطلع کر دن ا گیا۔ اس دوران رون ا رانی نے اپنی خاص خادمہ کو نباواجی کے ن اس ھیجا اور کہا کہ رانی جی نے آپ کو انے ما

ہے۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 85: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

88

پہنچے تو رانی نے دروازے میں آ کر ان کا استقبال کیا اور بولی۔ ''

ت

خاص ی

دھاریے ۔''نباواجی اس کی رانمائئی میں رانی کے کمرہ مہارا ی

اور آنکھوں میں نرمی آ چکی تھی۔

ت

اس

ب نباواجی رانی کے رویہ میں یہ تغیر دیکھ کر یرتان ہو گئے۔ اس کے رہ ے پر ن

ارے زائچے میں کیا کچھ دیکھا ہے۔'' رانی نے پوچھا۔ ''جوگی مہارا آپ نے ہ

یز نبات کہہ گئے۔ رون ا رانی نباواجی کے نہ سے مہارانی کا فظ سن کر یرتت سے بولی: ''مہارانی۔ میں جوگی نہیں جوتشی ہوں۔'' نباواجی مسکراتے ہوئے معنی

''آپ نے ہمیں مہارانی کیوں کہا ہے۔''

اس جنم دیں گی۔ ''اس لئے کہ مہاراجہ بہت جلد آپ کو مہارانی کا خطاب دینے والے ہیں۔'' نباواجی نے کہا۔ ''میرا علم یہی کہتا ہے۔ کیونکہ آپ راجکمار کو

ارا تجسس ز ہے یہ خطاب پھر آپ کو ہی ملے گا۔ مگر اس سے پہلے رانی جی آپ کو ہ

ا ہو لئے مہاراجہ سرکار صرف آپ کے ہو کر رہ جائیں گے تو ظاہ

بھی ختم کرن

گا۔''

ان کر پوچھنے لگی۔

ت

زو کی کمان ن ''کیسا تجسس۔'' رانی اتب

''یہی کہ آپ کون ہیں؟''

کہ ہم کون ہیں۔'' رانی نے معنی یز انداز میں سوال کیا۔''کیا آپ کو معلوم نہیں ہو چکا

زنیل کی بیوی تھیں۔ اور کچھ بھی کہوں ن ا آپبارے علم کے مطابق تو آپ بیوہ ہیں۔ زائچہ کے مطابق آپ کا تعلق کشمیر سے ہے۔ آپ کسی چ

ا پسند ''ہ

خود بتان

کریں گی۔'' نباواجی نے مسکراتے ہوئے کہا۔

زباداب رہ ہ موںں سے اٹ گیا۔ ''یہ کہانی سن کر آپ کیا کریں ''میں سکھوں کے مشہور چ

اہ نلوہ کی بیوہ ہوں۔'' یہ کہتے ہوئے رون ا رانی کا ش

زی ش نیل ہ

ا ہے۔''

ت

گے۔بس یہی سمجھیں کہ میرے مقدر میں یہی کچھ لکھا تھا۔ میری داستان ایسی ہے کہ اس کا ذکر کرتے ہوئے میرا جی کٹ جان

ب و امحلالل کی کیفیت دیکھ کر کہنے لگے۔ ''مہارانی میں جانتا ہوں یہاں کے لوگوں کو آپ کا ماضی معلوم نہیں ہے۔ اس لئے نباواجی رانی کے رہ ے پر کر

میں بھی اپنی زنبان بند رکھوں گا۔''

میں مارے

ب انے ساتھ نہیں ر ا سکا تھا۔ ای ج

ت

ز ی زی بیوی تھی مگر وہ اسے زن ادہ دت

اہ نلوہ کی آچ

زی ش جانے کے بعد رون ا رانی کشمیر سے نیپال آ رون ا رانی ہ

رسائی حاصل کرلی تھی۔ یہ ای لمبی داستان ہے کہ وہ مہاراجہ کی رانی کیسے بنی؟ بہرحا

ت

ل یہ نبات طے ہے کہ ئی تھی اور یہاں آ کر اس نے مہاراجہ نیپال ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 86: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

89

۔ نباواجی نے تمام رانیوں کے زائچے دیکھنے کے بعد مہاراجہ کو اس نبات کا وہ مہاراجہ کی دوسری رانیوں میں سے سب سے جوان' تعلیم ن افتہ اور خوبصورت تھی

دیں اور رون ا رانی کو مشورہ دن ا کہ وہ اپنی تمام رانیوں سے طع تعلق کرکے صرف رون ا رانی کے ہو کر رہ جائیں۔مہاراجہ نے نباواجی کے کہنے پر تمام رانیاں چھو

ا یہ

ز کا کرن وں نہیں لگ رہے تھے۔ اس نے انے محل میں ر ا لیا۔ تقدت

ہوا کہ ای سال بعد رون ا رانی نے راجکمار کو جنم دن ا۔ بو ھے مہاراجہ کے تو زمین پر ن ائ

ام شمشیر سنگھ

زات سے لاد دن ا۔ مہاراجہ نے نباواجی کے مشورے پر راجکمار کا ن رکھا جو بعد میں نباواجی کا نہ موتیوں سے بھر دن ا اور انہیں سونے اور جواہ

ا رہا۔مہار

ت

اجہ شمشیر سنگھ کی حیثیت میں نیپال پر حکمرانی کرن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 87: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

90

اہ نیپال پر جادو

ش

د یمارر پڑ گیا اور اس کے بچنے کی کوئی وررت نظر نہیں آ رہی نباواجی مہاراجہ کے مقرب خاص بن گئے تھے۔ راجکمار کی پیدائش کے بعد مہاراجہ نیپال شدی

وں نے راجکمار کے بدلے مہاراجہ کی جان لینے کی ٹھان لی ہے۔ بستر مرگ پر پڑے مہاراجہ تھی۔ اس کے درنباری جو

ائ

ت

وں نے یہ افواہ پھیلا دی کہ دیون

ت

ت

د حکیم مہاراجہ کا علا معالجہ کرنے میں میں موجود وی

ت

ا ن ا لرز کر رہ گیا۔ اس کے تمام درنباری اور رن اس

ت

یہ اطلاع پہنچی تو وہ سر ن

ت

اکام ہو کر ی

رہ گئے تھے۔ ن

کہ نباواجی ای د نباواجی ان دنوں واپس نمولیاں آ گئے تھے۔ وہ اس نبات سے قطعی بے خبر تھے کہ مہاراجہ نیپال یمارر پڑ چکا ہے۔ مہاراجہ کو معلوم نہیں تھا

زھ چکی تھی کہ اس کی قوت گون ائی سلب ہو کر رہ ئی تھی۔ ان حا

ٹ

لات میں مہارانی رون ا نے ای قاصد کو نمولیاں طبیب بھی ہیں۔ مہاراجہ کی یمارری اس قدر تب

ھیجا اور نباواجی کو اطلاع بھجوائی کہ وہ فورا نیپال پہنچیں۔

ا اور عملیات کے زور پر مہاراجہ کے حالات معلوم

ٹ

چلہ کان

تت

کئے تو انہیں معلوم جو لم نباواجی کو معلوم ہوا کہ مہاراجہ بستر مرگ پر ہے تو انہوں نے اسی وق

طوش کو بلا کر سفوف راجہ پر جادو کیا گیا ہے اور کسی یمارر شخص کا مسان کھلان ا گیا ہے۔ انہوں نے اپنا سامان اٹھان ا اور چل پڑے البتہ چلنے سے پہلے طرہواکہ مہا

پورے کمرے میں بکھیر دے۔سے بھری ای پوٹلی دی اور اسے کہا کہ وہ یہ پوٹلی مہاراجہ کے بستر کے گرد جا کر کھول دے اور اس کے اندر موجود را ا کو

کر نباواجی پر انکشاف کیا کہ مہاراجہ نباواجی کو احساس ہو گیا تھا کہ اگر وقتی طور پر جادو ٹونہ کا تو نہ کیا گیا تو مہاراجہ اس دنیا کو چھو جائے گا۔ طرطوش نے واپس آ

وں اور جادوگروں سے مل کر مہاراجہ کو ختم

ت

کرنے کی کوشش کی ہے۔نیپال کی رانیوں نے درنباری جوت

قائم رہ سکتا تھا

ت

ی

تت

طرطوش نے سفوف سے بھری پوٹلی مہاراجہ کے کمرے میں بکھیر دی جس سے مہاراجہ حصار میں آ گیا تھا۔ یہ حصار اس وق

ت

ب یبح

ات کے تحت اپنی پراسرار قوتوں کو استعمال

دش

دا نباواجی نے ان خ

کیا اور بہت جلد نیپال پہنچ گئے۔اسے کوئی بہت ارقتور عامل تو نہ دیتا۔ ل

زیلا مسان کھلان ا گیا ہے۔ رو ن ا ای وفا شعار اور انتہائی مہاراجہ سدھ بدھ کھو چکا تھا۔ وہ سیدھے مہارانی رون ا کے ن اس گئے اور اسے آگاہ کر دن ا کہ مہاراجہ کو زہ

ہااراجہ کومز نہ لگی کہ دوسری رانیاں ا چاہتی ہیں۔ذہین مہارانی تھی۔ اسے یہ سمجھنے میں دت

کیوں مارن

کی طرف

ت

ای درنباری طبیب اور نباواجی مہاراجہ کے کمرے میں پہنچے تو مسہری پر ہڈیوں کا ڈھانچہ نے مہاراجہ کو دیکھ کر وہ یرتان رہ گئے۔ مہاراجہ کی ن ائ

زی رانی بھی وہاں موجود تھی۔ رون ا مہارانی نے نباواجی کے کہنے

ٹ

زی رانی' جوتشی اور طبیب ای جوتشی کھڑا تھا۔ مہاراجہ کی تب

ٹ

پر کمرہ خالی کرنے کا حکم دن ا تو تب

ز نہ لگی کہ یہی وہ تین لوگ ہیں جو مہاراجہ دوسرے کا نہ تکتے رہ گئے۔ نباواجی نے ان کی آنکھوں کی میں نفرت حسد اور کینہ دیکھ لیا تھا۔ انہیں یہ سمجھنے میں دت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 88: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

91

کو موت سے ہمکنار کررہے ہیں۔

ا چاہتا ہوں۔ اس نباواجی نے اب ر

لئے آپ ون ا مہارانی کو بھی کمرہ چھو نے کا کہہ دن ا اور کہا: ''مہارانی جی! مجھے اکیلے کو یہاں رے ل دیں۔ میں چند عمل کرن

یہاں سے چلی جائیں۔''

ز آئی تھی۔

ت

ارے پتی مہاراجہ ک بی ہو جائیں گے۔'' مہارانی کی آنکھوں میں نمی ات ''کیا آپ کو ور اس ہے کہ ہ

مجھے یقین ہے۔ میرے اللہ نے چاہا تو مہاراجہ سرکار بہت جلد ک بی ہو جائیں گے۔''''

وں چھوئے اور چلی ئی ۔ نباواجی نے مہارانی کے جاتے ہی دروازہ بند کیا اور طرطوش کی حا

ضری گاننے لگے۔ مہارانی نے کمرہ چھو نے سے پہلے مہاراجہ کے ن ائ

دا اپنا کام جلدی وہ چند محوںں میں حاضر ہو گیا اور آتے ہی

اہ! مہاراجہ کا دم ٹوٹنے والا ہے۔ ل

اس نے مہاراجہ کی نبض دیکھی اور نباواجی سے کہنے گان: ''نہال ش

شروع کریں۔''

ز

ت

زھ کر مہاراجہ کی نبض تھام لی مہاراجہ کا بدن یخ ہو چکا تھا اور نبض ڈوب رہی تھی انہوں نے طرطوش کے مشورے پر چند ت

ٹ

مسان یامتنباواجی نے آگے تب

ا شروع کر دن ا۔ مہاراجہ کے بدن میں حرارت آنے لگی تھی

ز دکھان

ز بعد عریامت نے اپنا ات ۔اور عریامت مہاراجہ کے نہ میں ٹپکائے۔ کچھ دت

وں گا طرطوش۔ تم مہاراجہ کے ن اس بیٹھو۔'' نباواجی نے

''اب میں مسان کی حاضری گانئ

جلدی سے مسہری کے ن اس وککی گانئی اور عملیات کا

ت

دور شروع کر دن ا۔ نباواجی کوئی دس منٹ بعد ہی انے مقصد میں کامیاب ہو گئے اور وہ مسان اپنی خبای

ز ہو گیا جو مہاراجہ کو کھلان ا گیا تھا۔ نباواجی نے عملیات کے زور پر اسے جلا دن ا البتہ اسے جلانے سے پہلے یہ نبات پوھ لی کہ اسے کس نے قید کیا تھا۔کے ساتھ ظاہ

ائی نباواجی

اتواں بدن میں توان

وککی میں ہی بیٹھے رہے۔ انہوں نے مہاراجہ کے مسان کا سحر تو ختم کر دن ا تھا مگر اب مہاراجہ کے ن

ت

ام گئے ی

کی لہر دو انے کا ش

مہاراجہ کے اندر

ان اب ادون ات کھلا دی تھیں جن کے نبات

جان سی آ ئی تھی اور اس نے مسئلہ تھا۔ طرطوش نے اپنی حکمت کے زور پر مہاراجہ کو ایسی ایسی ن

دھیرے دھیرے سے آنکھیں کھولنا شروع کر دی تھیں۔

ب نباوابجی نے اسے پوری وررت مہاراجہ آنکھیں کھول کر بے یقینی سے اردگرد دیکھنے گان۔ وہ مجھ رہا تھا جیسے مرنے کے بعد دوسری دنیا میں پہنچ گیا ہے مگر ح

موت کے نہ سے بچا کر لے آئے ہیں تو اس کی آنکھیں شکر سے بھر گئیں۔ نباواجی نے مہارانی رون ا کو بھی اندر بلا حال بتائی کہ اسے کیسے اور کن حالات میں

ا

ت

ز بعد وہ اٹھی اور انے گلے سے موتیوں کی مالا ان ر کر نباواجی کو پیش لیا۔ رانی مہاراجہ کو جیتے اورجاتے ہوئے دیکھ کر اس کے قدموں سے لپٹ ئی ۔ کچھ دت

ہوئے کہنے لگی۔کرتے

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 89: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

92

ارے پتی مہارا کی اس نئی زندگی نے ہمیں آپ کا احسان مند بنا دن ا ہے ارے را ن اٹ کو ای نیا جیون دن ا ہے۔ ہ

اہ جی! آپ نے ہ

۔ آپ تو ''نہال ش

زھ ئی ہے۔ ہم مہارا کی صحت ن ابی پر بہت

ٹ

ارے دل میں اور تب ارے لئے پہلے بھی ہربنبان تھے مگر اب آپ کی قدر ہ

زا جشن منائیں گے اور آپ کی جھولی ہ

ٹ

تب

زات سے بھر دیں گے۔'' ہیرے جواہ

کے مارے ابھی صحیح طرح سے بول نہیں ن ا رہا تھا لیکن اس نے ٹوٹے پھوٹے ہوئے الفاظ میں انے دل کی خواہش بیان کی: ''نہا

ت

اہ! مہاراجہ نقاہ

ل ش

ارے انے ہو۔ ارے جیون پر تمہارا بھی ادھن کاار ہے۔ اب تم ہ

میں جاگیر عطا ہ

ت

و۔ ہم تمہیں اپنی رن اس

اس لئے ہم نہیں چاہیں گے تم ہمیں چھو کر چلے جائ

ارے مصاحب خاص ہو گے۔'' کریں گے۔ اب تم ہ

دور نہیں رہ سکتا۔ میں سا

ت

ز ی ا ہوں۔'' نباواجی نے کہا۔ ''لیکن میں انے دیس سے زن ادہ دت

ت

مہینے یہاں زہ ل میں کچھ''میں اس پر مہارا سرکار کا شکریہ ادا کرن

لیا کروں گا اس کے بعد واپس چلا جان ا کروں گا۔''

ارے ن اس رہو۔ … ''تمہارا وہاں ہے کون نہ بیوی' نہ بہن' نہ نباپ' نہ بھائی۔ کون ہے وہاں۔'' مہارانی رون ا پیار بھرے لہجے میں بولی۔ ''اس لئے تم یہاں ہ

ارے بھائی بن کر اور پھر ویسے بھی اب تمہیں ان تمام ارے را سنگھاسن کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔ ہ

ا ہے جو ہ

ن اجیوں اور شیطانوں کا مقابلہ کرن

تم

ت

ب یب یہاں سے نہیں جانے دیں گے ح

ت

ی

تت

اہ جی ہم تمہیں اس وق

زدن ا ہے۔ نہال ش ارے مہاراجہ کو زہ

ارے ان پر بھگوان کی مار ہو۔ جنہوں نے ہ

ہ

نہیں

ٹ

اری پتی مہارا کے دشمنوں کاش مار دیتے۔''اور ہ

د اور عامل جھوٹے پڑ گئے اسی' وی

ارے تمام س زے طبیب بھی ہو۔'' مہاراجہ کہنے گان۔ ''ہ

ٹ

ارے ''مجھے تو یہ معلوم ہی نہیں تھا کہ تم بہت تب ہیں۔ آ سے تم ہ

ا۔''

طبیب بھی ہو۔ اس لئے ہمیں چھو کر نہ جان

وں گا۔''نباواجی نے فی الحال انہیں تسلی دی اور کہا: ''مہارا

سرکار میں آپ کا نمک خوار ہوں۔ میں اب کہیں نہیں جائ

مہاراجہ کا علا کرتے رہے۔ تیسرے روز مہاراجہ

ت

ا نباواجی نے اس دوران طرطوش کو کہہ کر کچھ اور دوائیں منگوا لی تھیں اور پھر دو دن ی کا جشن صحت منان

اہی نجومی

اسیوں کو سرعام قتل کر دے گا گیا اور مہاراجہ نے بھرے درنبار میں نباواجی کو ش

اور طبیب کا درجہ دن ا اور اعلان کیا کہ وہ ان تمام عاملوں اور س

اہی محل سے کچھ جنہوں نے اس کے قتل کا منصوبہ بنان ا تھا اور یہ ذمہ داری نباواجی پر ڈال دی ئی کہ وہ ایسے دشمنوں کو بے نقاب کریں' مہاراجہ نے نباو

اجی کو ش

ئش کے لئے حویلی دے دی تھی۔فاصلے پر ان کی رہا

طے کر لیا کہ وہ احتیاطی نباواجی کو کسی کا ڈر خوف تو نہیں تھا مگر وہ کسی سے اتقامم نہیں نا ا چاہتے تھے۔ البتہ انہوں نے مہاراجہ کی جان کی حفاظت کے پیش نظر

دا انہوں نے مہاراجہ کے درنبار کو تدابیر کے تحت مہاراجہ کے دشمنوں کو ایسا سبق سکھا دیں گے۔ جس کے بعد وہ کبھی بھی

مذموم سازش نہیں کریں گے۔ ل

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 90: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

93

زے چلے کا اہتمام کیا۔ انہوں نے طرطوش اور آتوم کی یہاں ملاقات بھی کرائی۔ دونوں جن ای دوسرے سے

ٹ

سازر ں سے ن اک کرنے کے لئے ای تب

ب طرطوش کے ب طرطوش کو بتان ا کہ عنقری

بادی کرنے والا ہے تو طرطوش بے حد خوش ہوا۔ آتوم مل کر بے حد خوش ہوئے تھے۔ آتوم نے ح

قبیلہ میں ش

زنبانی دی اور طرطوش نے نباواجی کو انے حفاتی حصار میں لے کر ان کا چلہ پورا کران ا تھا۔ نباواجی نے چلہ پورا کرنے کے بعد ای سو پچیس کالے بکر

ت

وں کی ق

زانوں اور رستستانوں کے درختوں کی جڑوں وت

ت

زجوں پر بھی ر ا دن ا جو پرندے آ کر اور ان کا گوس انہوں نے محل کے اونچے تب

ت

میں ر ا دن ا۔ کچھ گوس

الوں میں چھو دن ا

وں اور ندی ن

ارنے کے لئے آٹھ من چھوٹی مچھلیاں منگوائیں اور انہیں درن ائ

ت

د صدقہ ان زی

۔ چھلیوںں کی کھانے لگے۔ نباواجی نے چلے کا م

ز کے ہ

ت

گھر سے مٹھی مٹھی بھر خوراک حاصل کی۔ یہ عوام کی انے مہاراجہ کی زندگی اور صحت کے لئے خیرات خوراک کے لئے انہوں نے پوری رن اس

یہ خوراک

تت

ں تھی۔ یہ ساری خوراک چھلیوںں کے لئے ن انیوں میں پھینکنے سے پہلے نباواجی نے خصوصی عمل پڑھے اور حکم دن ا کہ صبح کاذب کے وق می

ن انیوں

خیرات کا مقصد مہاراجہ کو آبی د اور شیطانی قوتوں کے شر سے بچانے کے لئے ان کے م میں چرندوں اور پرندوں اور پھینکی جائے۔ ان سارے صدقہ و

ارنے کے لئے ایسے ہی صدقہ خیرات کر

ت

ا تھا۔ ن اکستان اور بھارت میں آ بھی بہت سارے مسلمان عامل کسی کی نظر ان

امل کرن

تے ہیں۔ ان چھلیوںں کو بھی ش

سے بدی کی کے بقول یہ معصو

ت

بزی حرکات سے روکنے کے لئے ان کے راستے میں آ کر کھڑی ہو جاتی ہیں اور صاحب حاح م مخلوق شرپسند ہوائی مخلوق کو تب

مخلوق کو دور رے ل پر آمادہ کرتی ہے۔

زی رانی کو بھی علم ہو گیا تھا کہ نباواجی مہاراجہ کے دشمنوں کو نیست

ٹ

وں اور ان عاملوں کے علاوہ تب

ت

دا درنباری جوت

ابود کرنے کے لئے چلہ کاٹ کے ہیں ل

و ن

دا کالے عاملوں نے مل بیٹھ کر نباواجی کے خلا

و کے علاوہ نباواجی کو مارنے کی کوشش کریں۔ ل

ف محاذ کھول دن ا۔ اس رانی نے ان عاملوں سے کہا کہ وہ انے بچائ

بلالیا۔ دوران انہوں نے ہوشیار پور سے کالی کے مہا پجاری پنڈت رگھو مل کو بھی

کی خبریں پہنچا رہے تھے۔ نباواجی کو یہ خبر ملی کہ رگھومل بھی نیپالی عاملوں کے ساتھ آ ملا ل ہے تو انہوں نے آتوم طرطوش اور نباواجی کے موکلان انہیں ل

ا چاہیے؟

اور طرطوش سے مشورہ کیا کہ انہیں اب کیا کرن

ھ کر یہ

ٹ

پبی نا کیا ہے نباواجی سرکار! جس مندر یو ں

سارے کالے عامل سازش کر رہے ہیں کہیں تو اسے زمین سے اٹھا کر پلٹ دوں۔'' آتوم جوش سے ''کرن

کہنے گان۔

ا ہو گا۔ ''طرطوش نے اسے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی اور سمجھان ا۔ ''اگرچہ

ز کے مطابق کرن دنباتی ہونے کے بجائے نباواجی کے تدتب

تم بہت ''آتوم ہمیں خب

رھتے ہو مگر یہ نہ بھولنا

تت

اک جادو ن ا عمل کر دن ا تو تم بھی اس سے نہ بچ سکو گے۔''ارق

کہ ان کالے عاملوں نے اگر کوئی خطرن

آتوم کچھ کہنے ہی والا تھا کہ نباواجی نے طرطوش کی ہاں میں ہاں ملا کر کہا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 91: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

94

زاس پھیل جا میں خوف و ہ

ت

دن ا تو پوری رن اس

ٹ

ئے گا۔''''طرطوش صحیح کہہ رہا ہے۔ اگر ہم نے مندر کو اس طرح ال

کے نبارے میں کوئی شبہ نہیں تھا کہ وہ واقعی اکیلا سارے عاملوں پر بھاری ہو سکتا ہے لیکن حکمت عملی کے تحت

تت

نباواجی کو آتوم کی ارق

بانہوں نے کھلی ج

ز کیا البتہ انہوں نے ان عاملوں کے خلاف حتمی قدم اٹھانے سے پہلے مہاراجہ کو ساری وررت حال بتا د

ی اور کہا۔ ''مہارا سرکار! اس کرنے سے گرت

زیلا مسان کھلان ا ہے۔ بھی مندر میں ان عاملوں کے ن اس موجود ہے جنہوں نے مہارا سرکار کو زہ

تت

زی رانی ملوث ہے۔ وہ اس وق

ٹ

''معاملے میں تب

اہ! تم انے کام کرو اور ہم اپنا کام کر

زک کر بولا۔ ''نہال ش

ٹ

ہی مہاراجہ ہتھے سے اکھڑ گیا اور ک

ت

وم ہے ہمیں یہ سیملل مو ںہتے ہیں۔ را ن اٹ کے معاملے میں

مار دیں گے۔''

ٹ

پاٹیولں کو مندر میں بھیج کر ان ن اپیوں کاش

تت

ا ہو گا۔ اس لئے ہم ابھی اور اسی وق

کیا کرن

الی بجا کر درنبان کو طلب کیا اور اسے محافظ اعلی کو

ت

ز بعد وہ آ گیا اور اس سے قبل کہ نباواجی مہاراجہ کو کچھ سمجھاتے' مہاراجہ نے ن بلانے کا حکم دن ا۔ تھو ی ہی دت

مہاراجہ کا حکم ن اتے ہی اس نے پاٹیولں کو ساتھ لیا اور مندر پر حملہ بولنے چلا گیا۔

دا انہوں نے طرطوش اور آتوم کو بلا کر مہا

ب اطلاعات دیں ل راجہ کے اس دوران نباواجی واپس حویلی میں چلے گئے تھے۔ موکلان نے انہیں عجیب و رضی

ے۔''گ فیصلے سے آگاہ کیا اور انہیں بتان ا۔ ''مجھے یقین ہے پاٹہی ان کالے عاملوں پر قابو نہیں ن ا شکو ں

''پھر کیا ہو گا؟'' طرطوش نے پوچھا۔

انہوں نے مجھ پر کوئی حملہ نہیں کیا۔

ت

اگر تو وہ کوئی ایسی حرکت کر ''مجھے ان عاملوں کے خلاف قدم اٹھانے سے پہلے بہت سوچ بچار کرنی ہے۔ کیونکہ ابھی ی

ا۔''

ت

میں انہیں جواب دے چکا ہون

ت

دیتے تو اب ی

پ اا؟'' طرطوش نے ای نبار پھر درن افت کیا۔کہو ں

پ حملہ کیوں

ت

ے ابھی ی

ن ''آپ کا کیا خیال ہے کہ انہوں

ہے اور انہیں محتاط رے ل کا مشورہ دن ا ہے۔ ورنہ وہ پھر وہی ''میرے موکلان نے مجھے آگاہ کیا ہے کہ رگھومل نے نیپالی عاملوں کو میری قوتوں سے آگاہ کر دن ا

آزمودہ طریقے استعمال کرکے مجھے مارنے کی کوشش کرتے۔''

اکام لوٹ آئے اور مہاراجہ نے آپ سے حتمی قدم اٹھانے کے لئے کہا تو پھر کیا کریں گے؟''اس نبار نوردین نے سوال کیا تھا۔

ب پہلی نبار ''اگر پاٹہی نبنباواجی ح

ں آئے تھے تو نور دین کو ادھر ہی چھو گئے تھے۔ وہ اب حویلی میں نباواجی کے ن اس ہی رے ل گان تھا۔یہا

ا پڑے گا۔ لیکن اس نبار مجھے یقین ہے کہ یہ نیپالی عامل آسانی سے قابو میں نہیں آئیں گے۔ آ

زی قدم اٹھان

ب مجھے واقعی آچ

ت

توم نے مجھے بتان ا ہے کہ ''نور دین! ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 92: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

95

زلوںں کو بلا لیا ہے۔'' ان عاملوں نے

ٹ ز جنات اور چ

انے گرد حصار قائم کر لیا ہے اور اس کے لئے کاق

زلوںں اور نمولیاں کے مندر کا حصار تو کے ہیں اب کیا در اری ہے۔'' نور

ٹ ے ہوئے ''اس سے کیا ہو گا سرکار! آپ پہلے بھی تو جانگلی وال کی چ

ت

ھن

چل

دین نے ا

پوچھا۔

کہ کالے ''اصل مسئلہ آتوم اور طربپبج رھتے ہ و ں

تت

ا علم اور ارق

طوش کی وجہ سے پیش آ سکتا ہے۔'' نباواجی نے انکشاف کیا۔ ''یہ بھی جنات ہیں اور بے تحاش

ز جنات کالے عاملوں کا دفاع

ز جنات بھی ارقتور قبیلوں سے لئے گئے ہیں۔ اس لئے اگر آتوم اور طرطوش نے حملہ کیا تو کاق

کریں گے جس سے عاملوں کے کاق

جنات کے درمیایام

ب کو روکنا ممکن نہیں ہو گا۔ آتوم اور طرطوش اس نبات کوبخوبی جھتے ہ ہ و ںکہ اگر یہ ج

بز ج

آ جائے گی۔ پھر اس خونرت

ت

ن چھڑ ئی تو م

دا ہمیں اس معاملے پر خا

طوفانوں کی زد میں آ جائے گی۔ ل

ت

ز ہے پوری رن اس میں کود پڑیں گے۔ پھر ظاہ

بصی سوچ بچار کرنی ہو ان کے قبیلے بھی اس ج

گی۔''

کر دن ا ہے۔ پاٹہی جو لم اسی لمحہ نباواجی کا ای موکل یرتت انگیز خبر لے کر آ گیا۔ اس نے بتان ا کہ کالے عاملوں نے مندر پر حملہ کرنے والے پاٹیولں کو اندھا

یولں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور وہ سارے اندھے ہو گئے ہیں۔ مہاراجہ کو مندر کے دروازے پر پہنچے تو سلگتی را ا کا ای سیاہ طوفان اٹھ کھڑا ہا تھا جس نے پاٹ

د پاٹہی لے کر مندر کی طرف جانے کے لئے تیار ہو گیا۔ لیکن مہارانی رون ا نے اسے سمجھا جھان کر روک لیا ہے زی

اور انے محافظ کو آپ جو لم یہ اطلاع ملی وہ م

یہا

ت

ز ی ں پہنچنے والا ہے۔کی طرف بھیج ن ا ہے جو کچھ ہی دت

و ساتھ لیا اور محل کی طرف چل دیے ۔ اس خبر نے ان کے کتن بدن میں آگ گان اس سے پیشتر کہ مہاراجہ کا محافظ حویلی پہنچتا نباواجی نے اپنی پراسرا ارقتوں

دی تھی۔

اری نبات نہیں مانی۔''محل میں پہنچتے ہی انہوں نے مہاراجہ سے کہا۔ ''میں نے کہا تھا یہ کام پاٹیولں کے کرنے کا نہیں ہے۔ لیکن مہارا سرکار نے ہ

تمہارے چلے ہی پورے نہیں ہو رہے۔'

ت

ارے اردگرد پھیلتے جا رہے ہیں اور ابھی ی ارے دمن ہ

کچھ نہیں کیا۔ ہ

ت

مہاراجہ '''مگر تم نے بھی تو اب ی

نباواجی کی نبات سن کر بھڑک اٹھا۔ مگر نباواجی نے تحمل کے ساتھ جواب دن ا:

ہوں اس ''سرکار! وہ معمولی لوگ نہیں ہیں۔ ان کے خلاف کوئی بھی قدم اٹھانے سے پہلے مجھے بہت سے حفاتی حصار قائم کرنے تھے جو اب میں کر چکا

ا ہے۔''

زی قدم اٹھانے سے پہلے بہت کچھ کرن

کے نباوجود مجھے آچ

ا ہے کرو۔ اس کے لئے جتنا دھن چاہیے ہمیں بتا دو۔'' مہاراجہ نے انے لہجے پر قابو ن اتے ہوئے کہا۔ ''را ن اٹ کا

پہلا اورل یہ ہے کہ ''تم نے جو بھی کرن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 93: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

96

ز جو لم یہ معلوم ہو کہ مہارا کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں تو ای لمحہ ضائع کئے غیر ان سازر ں کا خاتمہ کر دینا چاہیے ۔ ہم انے را سنگھاس کو زن ادہ دت

۔''

ت

دشمنوں کے رحم و کرم پر نہیں چھو سکت

ت

ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 94: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

97

زوں کا ای من خون

ت

کالے کبوت

ے حویلی پہنچتے ہی

ندا انہوں

ا اور نباواجی کے ن اس اب کوئی چارہ نہیں رہا تھا کہ وہ مہاراجہ کے دشمنوں پر حملہ کرنے کے لئے قدم اٹھائیں ل اس اپنا سامان اٹھان

تھی مندر کی طرف روانہ ہو گئے جہاں سارے کالے عامل موجود تھے۔ آتوم اور طرطوش بھی ان کے ساتھ تھے۔ نوردین نے بھی ساتھ چلنے کی کوشش کی

مگر نباواجی نے اسے حویلی میں ہی رے ل کا حکم دن ا تھا۔

زان سی جگہ تھی۔ یہ ہاڑ ی کا ای ہموار قطعہ پھیلا ہوا تھا۔ جابجا جھا ن اںااگی ہوئی تھیں۔ وہاں سے مندر سے ای کوس کے فاصلے پر وت

ت

تھا جو دومیل ی

زہ کھینچ کر حصا

زا سا دات

ٹ

ام کا پہر تھا۔ نباواجی نے وہاں وککی گاننے کے لئے جگہ تیار کی اور پھر ای تب

ر قائم کر دن ا اور پھر خود اس کے مندر کا کلس دکھائی دیتا تھا۔ ش

زے میں بیٹھ گئے تھے۔ اندر بیٹھ گئے۔ انہوں نے حصار

ز انے موکلان کو بٹھا دن ا تھا جبکہ آتوم' طرطوش اورمستان نباواجی کے ن اس دات کے نباہ

ے میں تندور بنا دن ا اور ان

کن پبھچ

زا سا تندور بنا دے اور اس میں مشک کافور چھڑک دے۔ آتوم نے پلک

ٹ

میں مشک کافور نباواجی نے آتوم سے کہا کہ وہ ای تب

زانے میں عجیب سی مہک چھا ئی ۔ پھر انہوں نے صندل کی ی کی جلانے کا حکم دن ا اور کہا۔ چھڑک دی۔ وت

ہم روک نہ دیں۔'' طرطوش نے آگ جلانے کی ذمہ داری مستان پر ڈال دی اور وہ خود نباواجی

ت

ب یب ی کی ڈالتے رہنا ح

ت

ی

تت

کے ''اس آگ میں اس وق

ساتھ مل کر وککی گاننے لگے۔

ے

نزے کے اندر اس کی جو لم صندل کی ی کیوں

آگ پکڑی۔ نباواجی نے پڑھائی شروع کر دی۔تندور کی آگ کسی آتش فشاں کی طرح اوپر اٹھنے لگے اور دات

ز میں آگ کا طوفان آ جائے گا۔ زھنے لگی۔ یوں لگ رہا تھا جیسے یہ آگ یو لم جلتی رہی تو کچھ ہی دت

ٹ

حدت تب

زوںکاا ای من خون چاہیے۔''نباواجی نے پڑھائی کا ابتدائی دور ختم کیا اور طرطوش سے

ت

جلالی انداز میں کہا۔''مجھے کالے کبوت

جلال کی طرطوش نے عجیب سی نظروں سے نباواجی کی طرف دیکھا۔ ان کی آنکھوں میں سرخ آگ کا طوفان سا نظر آ رہا تھا۔ اس نے آ سے پہلے نباواجی کو

زا کنستر اٹھان ا ہوا تھا۔ نباواجی نے کچھ پڑھنے کے بعد کنستر پر اس کیفیت میں پہلے نہیں دیکھا تھا۔ وہ جھٹ سے گیا اور دس پندر

ٹ

ہ منٹ بعد واپس آ گیا۔ اس نے تب

ماری اور کہا۔

پھوی

و گے۔ خون کو

ا ورنہ جل جائ

ب نہ جان ی ز

ت

کنستر ''اسے اب آگ میں پھینک دو۔'' نباواجی نے آنکھیں بند کرکے طرطوش کو حکم دینے لگے۔ ''خود آگ کے ق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 95: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

98

دو۔''سمیت ہی پھینک

ز جنات کو مارنے اور ان کی ارقتیں سلب کرنے کے لئے یہ عمل کیا

ہے۔''آتوم نباواجی کے اس عمل کو سمجھتا تھا وہ جانتا تھا کہ نباواجی نے کاق

ا۔''

ب آن

ت

ب میں آواز دوں یبو۔ح

و۔مستان کو بھی لے جائ

ز چلے جائ ضاار سے نباہ

ج ''آتوم اور طرطوش تم دونوں

انے کے لئے بیٹھے ہوں۔ وہ آتوم اور طرطوش مستان سمیت

ت

ز چلے گئے اور نباواجی خود آگ کے تندور کے ن اس جا کر یوں بیٹھ گئے جیسے آگے ن حصار سے نباہ

گئے جیسے آگ مسلسل پڑھائی کر رہے تھے اور ساتھ آگ پر پھونکیں مارتے جا رہے تھے۔ پھر وہ کھڑے ہو گئے اور انے دونوں نبازو پھیلا کر یوں کھڑے ہو

ملنے کے لئے اسے پکار رہے ہیں۔سے گلے

و

و کالے بدبختو آئ

دھر سے … ''آئ زان خطے میں جسے بھوال ل آ گیا۔ خب و۔ آ میں تمہیں تمہاری آگ سے ہی جلا دوں گا۔'' ان کا یہ کہنا ہی تھا کہ وت

زو ادھر آئ

کاق

زا غول اس طرف آنے گان۔

ٹ

ان کی آنکھیں سرخ انگاروں کی طرح دہک رہی تھیں۔ لمبی لمبی مندر کا کلس دکھائی دے رہا تھا۔ سیاہ چمگاد وں کا ای بہت تب

ی۔' لیکن ا

گ

و ں

ن بدبخت سیاہ زنبانیں بھی سرخ تھیں اور ان سے خون ٹپک رہا تھا۔ وہ چیختی ہوئی کہہ رہی تھی: ''ہم آ رہی ہیں آ ہم تمہارا خون پی جاپ

ب پہنچیں ای د ی ز

ت

د اٹھی تھی اور اس کے چمگاد وں کی یہ حسرت ہی رہی۔وہ جو لم حصار کے ق

ٹ

م دیوانی سی ہو گئیں۔ فضا میں یکلخت ای عجیب سی سرای

بلند ہو ئی ۔

ت

ساتھ ہی تندور کی آگ کئی سو ک ی

زادیو۔'' نباواجی دھا ے تو سیاہ چمگاد یں دیوانگی میں کہنے لگیں:

و اور میرا خون پیو حرام

''آئ

دو۔تمہیں تمہارے رب کا وا اہ! ہمیں راستہ دی

زوں کے خون سے پیدا ہوئی ''نہال ش

ت

د کالے کبوت

ٹ

سطہ۔'' وہ دیوانہ وار حصار کے گرد چکرانے لگیں۔ یہ سرای

د بہت بھاتی ہے۔ وہ اس کی بو لینے کے لئے دیوانی ہو جاتی ہیں۔

ٹ

ہو ںپ ہ سرای

پزیلیں تھیں ا

ٹ تھی۔ سیاہ چگاد یں جو دراصل چ

رزف کیا اور کہاکن طاخ کو حصار

۔ ''انہیں اندر آنے کا راستہ دے دو۔''نباواجی نے اپنی انجیر کی پرانی ش

اور اصل روپ میں آ گئیں

۔ ان کی بس یہی طی ک نباواجی کا حکم ن اتے ہی ان کے موکلان نے حصار کا ای دروازہ کھول دن ا اور دیوانی سیاہ چمگاد یں انے بھیای

دا جو لم وہ حصار میں دا

ز انہیں آگ دکھائی نہیں دی تھی۔ ل خل ہوئیں نباواجی نے موکلان کو حکم دن ا۔ ''دروازہ بند کر دو۔''تھی۔ حصار سے نباہ

ا ہے

ت

زنے لگیں جیسے اونچے اونچے ہاڑ وں سے کوئی پتھر گرنگزیلیں بے بسی کے عالم میں یوں فلک بس آگ یو ں

ٹ ا چلا حصار کا دروازہ بند ہوتے ہی چ

ت

تو نیچے گرن

در ہو گیا

زلوںں کا سارا غول تندور کی آگ کی ی

ٹ ا ہے۔ چ

ت

زھنے لگی۔جان

ٹ

ام درنگی کے ساتھ بے صبری کے ساتھ اور تب

اور اس کی آگ خون آش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 96: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

99

دا انہوں نے انے جنا

در ہو ئی ہیں ل

اہ کی وککی کی ی

زیلیں نہال ش

ٹ ت کو حکم دن ا کہ وہ حصار کو تو ادھر مندر میں بیٹھے کالے عاملوں کو یہ معلوم ہو گیا تھا کہ کالی چ

ز

اہ کو اٹھا لائیں۔ کاق

زھا تو آتوم انہیں دکھتے ہی اٹھ کھڑا ہوا اور طرطوش سے کہنے گان: ''میں ان کو جانتا کر نہال ش

ٹ

جنات کا ای جتھہ نباواجی کے حصار کی طرف تب

و ان سے دو دو ہاتھ کریں۔''

ا کوئی مشکل نہیں ہے آئ

اگر قبیلے کے جن ہیں۔ ان کو مارن

ہوں۔ یہ ن

ع کیا ہوا ہے۔''

من

مو ںہ پڑ ''نہیں آتوم۔ نباواجی نے

ٹ

ارے لڑنے سے ان کا کوئی عمل ال ے۔ ممکن ہے ہ

گارا ہوں

طرطوش نے کہا۔ ''وہ اس نبات پر ن

جائے۔''

ں چھو وں گا۔ ''آتوم یہ کہہ کر اپنی ہی

ن

ہو ں

پا چاہتے تو نہ لڑو۔ مگر میں ا

زن

ٹ

لہو ں

پز جنات ''میں نباواجی کو سمجھا لوں گا۔ تم اگر ان کے ساتھ

جگہ سے اٹھا اور کاق

زق کی طرح ان پر ٹوٹ پڑا۔ نباواجی نے جو لم دیکھا کہ آتوم ان کی اجازت کے غیر جنا کے جتھے کو ت سے لڑنے دیکھ کر للکارنے گان اور پھر دکھتے ہی دکھتے وہ تب

ز نکل گئے۔نباواجی نے جو لم اغصہ آن ا۔ وہ جلال کے عالم میں اٹھے اور بے اختیار ہو کر حصار سے نباہ

ز قدم رکھا تندور چلا گیا ہے تو انہیں بے تحاش حصار سے نباہ

ز سو اندھیرا چھا گیا اور یخ و پکار شروع ہو ئی ۔ نباواجی کو جلد ہی اپنی طی ک کا احساس ہو گیا تھا مگر ا ب اس کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا کہ وہ کی آگ یکدم بجھ ئی اور ہ

ز آ کر جنات کا مقابلہ کریں۔ لیکن نباواجی کے لئے کھلے عا ا آسان نہیں تھا۔ اس دوران طرطوش اور مستان نے انہیں انے حصار سے نباہ

م جنات کا مقابلہ کرن

ا اور نباواجی پر ہ لہ بو ز جنات کی بھاری جمعیت نے وہ حصار تو دن

زے میں لے لیا اور ان کے گرد حصار قائم کرنے کی کوشش کی۔ مگر کاق ل دن ا۔ھب

اہ نے خود کو بچانے کی بے حد کوشش کی

ارہ کیا۔ لیکن طرطوش نے انہیں بتان ا کہ حصار کے اندر نباواجی نہال ش

اورطرطوش کو حصار کے اندر داخل ہونے کا اش

زات ابھر

ات

ت

زمردگی کے ن

اور ت

ٹ

ے لیکن دوسرے اب جانے کا کوئی فادہہ نہیں رہا کیونکہ تندور کی آگ بجھ چکی ہے۔ یہ سن کر نباواجی کے رہ ے پر جھنجھلاہ

اخ کو

م کر ہی لمحے وہ انجیر کی ش

ت

ز ی زھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے زن ادہ دت

ٹ

ز جنات سے بچانے کی کوشش کرنے لگے۔ مگر ان کی تب

انے اردگرد ھمای کر خود کو کاق

زاحمت سے فادہہ اٹھان ا اور جھٹ سے ان کی چھڑی چھین لی پھر انہیں پکڑ کر فضا میں غا

ز جنات نے نباواجی کی ٹوٹتی ہوئی م

ب ہو گئےنہ لڑ سکے۔ کاق

۔ نباواجی کو ی

وں چلا

اری کھائی میں گرتے چلے جا رہے ہوں۔ وہ خود کو بچانے کے لئے ہاتھ ن ائ

ت

فلک وکٹی سے کسی گہری نب ب رہے تھے۔ اس یوں گان جیسے وہ کسی ہاڑ کی سر

تھے۔ ان کا سر چکرانے گان تھا اور وہ بیہوش ہو گئے۔

ت

لمحے وہ کسی کلام سے بھی استفادہ نہ کر سکت

وں نباندھ دیے گئے تھے اور نہ کے اندر بھی کپڑا ٹھونس دن ا گیا تھانباواجی کی آنکھ

میں ن ان ا۔ ان کے ہاتھ ن ائ

ت

اکہ وہ کوئی کھلی تو انہوں نے خود کو بے بس حال

ت

ن

دنباتی

ز جنات ان پر غلبہ ن ا لیں گے' لیکن اپنی ذرا سی خب

وہ ان کے ہتھے علم نہ پڑھ سکیں۔ ان کے وہم و گمان میں بھی یہ نبات نہیں تھی کہ کاق

طی ک کے نبات

ز آ ز نہ آتے تو یقینا انے دشمنوں پر غالب آ جاتے مگر آتوم کے با فیصلے نے انہیں بھی حصار سے نباہ

زھ گئے تھے۔ اگر وہ حصار سے نباہ

ٹ نے پر مجبور کر چ

ب بھی کوئی عامل چلہ کاتا ہےبزا اور بنیادی اورل ہی یہ ہے کہ ح

ٹ

ا ہے تو وہ انے گرد حصار قائم کر لیتا ہے۔دن ا۔طلسمات کی دنیا کا سب سے تب

ت

ن ا وککی گانن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 97: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

101

حصار

ا ہے؟ اس کے نبارے میں چند انتہائی اہم معلومات پیش کر رہا ہوں

ت

ا ہے اور یہ کیوں ضروری ہون

ت

زی دنیا کے … حصار کیا ہون دہ دنیا اور ظاہ ادی

حصار پراسرار ن

ا ہے تو انے

ت

وم سیکھنے کیلئے چلہ ن ا مراقبہ کرنعلان مخفی

ب بھی کوئی انبمرشد ن ا گرو کی اجازت ن ا اسکی موجودگی درمیان ای غیر مرئی دیوار قائم کر دیتا ہے۔ ح

پورے نہیں ہو

یہ عمل ن ا وظائ

ت

ب یبا ہے۔ ح

ت

ادا کرن

زہ کھینچ لیتا ہے اور خود اس کے اندر بیٹھ کر عمل ن ا وظائ

جاتے وہ شخص حصار میں انے گرد ای دات

ز شخص مجلس کے درمیا وم کا ماہ

علا۔ بعض اوقات کوئی عامل ن ا روحانی

ت

ز نہیں آن زا حصار کھینچ دیتا ہے سے نباہ

ٹ

ز کرنے کیلئے بھی ای تب ن کسی پراسرار قوت کو ظاہ

ز( مجلس میں بیٹھے ہوئے لوگوں کو گزند نہ پہنچا سکے۔

اکہ وہ غیر مرئی مخلوق )بے شک وہ مسلمان ہو ن ا کاق

ت

ن

ی میں مستغر

ہ ل

دہ بندوں کی ایسی بے شمار مثالیں ہیں جو ن اد ا زگزی سے قبل انے گرد حصار قائم کر یتی تھیں۔ اس اللہ تعالی کے انتہائی تب

ق رہتی تھیں مگر وظائ

علزی اور مخفی دنیا آشکار ہو جاتی ہے۔ اس کے

ا ہے تو اس پر ظاہ

ت

کا ورد کرن

دہ شخص وظائ زگزی ب ای تببزرگوں کا کہنا ہے کہ ح

اور نبارے میں تب

تت

وم کی ارق

تت

دا لہریں اس مخلوق کو تنگ بھی کرتی ہیں اور انہیں ارق

حاصل کرتے ہیں۔( ل

تت

وم کے ورد اور تلاوت سے ارقعلزآنی

ت

بھی دتی ہیں۔ )مسلمان جنات ق

دہ شخص نے انے گرد حصار قائم نہ کیا ہو تو بعض اوقات ارقتور شیطانی قوتیں اسے تنگ بھی کرتی ہیں۔ زگزی ان حالات میں اگر اس تب

ی کی

ہ ل

دہ بندے کلام ا زگزی داد سے حصار ھینچتے ہیں، جبکہ غیر سلم عاملین حصار بنانے کیلئے انتہائی مکروہ اشیاء استعمال کرتے ہیں۔ مسلمان عاملین اور اللہ کے تب

اریخی مثال بھی پیش کرتے ہیں کہ ای نبار رسول ن اک

ت

کا استعمال کرتے ہیں وہاں یہ ن

نے حضرت عبداللہ مسلمان عاملین حصار بنانے کیلئے جہاں وظائ

لہ میں ٹھہر گئے تھےبن مسعود کے گرد

چ

پ سے واپسی میں

۔ بھی حصار قائم کیا تھا۔ طبرانی اور ابو نعیم کی روان ات کے مطابق آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم ارئ

ب حضور ن اک ی ز

ت

ب کے ق

م آئے نصف س

ض

چ

اصرہ، ابن الارب، امین، ا

اصرہ، ن

)جنات کا قبیلہ( کے سات جن حسا، مسا، ش

ں پبیضی

ب

نماز پڑھ رہے تھے کہ

زآن

ت

ت سنی اور ااخ م لے آئے۔ پھر واپس جا کر اپنی قوم میں تبلیغ ااخ م کرنے لگے )قزا

ت

جن اور انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی ق

کریم میں سورہ

زاد تھے جو سب سے پہلے رسول ن اک صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے

۔میں اس واقعے کا ذکر ہے( جنات میں یہ پہلے ساتھ اق

ون میں آ لہ سے اپنی قوم میں واپس آئے تو تین سو جنوں کا وفد حب

چ

پ کے یہ سات جن ااخ م قبول کر کے بطن

ں پبیضی

ب

ب بکر رکا۔ کعب احبار کے مطابق ح

میں حاضر ہو کر اخ م کیا اور عر کیا:

ت

دم

امی جن نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی خ

قپب نچ ا

ای قوم کا ا ''ن ا رسول اللہ ۔'' ی وفد آپ'' ہ

زمای

ون میں حاضر ہوا ہے۔ شرف نبارن ابی عطا ق سے ملاقات کیلئے حب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 98: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

102

ون میں ملاقات ہو گی'' زمان ا ''رات کو حب

آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ق

کرتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ن اس جنوں کا ای وفد مکہ میں آن ا تو رسول ن ا

ت

زمان ا: ''میرے ک حضرت انس انے نباپ سے روای

نے ق

ساتھ صرف وہ شخص چلے جس کے دل میں ذرہ بھر آلودگی نہ ہو۔''

ون پہنچے ب ہم حبب کہ ح

ت

زتن لیا، یہاں ی زماتے ہیں کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے نبیذ سے بھرا ہوا ای تب

تو آنحضرت حضرت عبداللہ بن مسعود ق

زمان ا:نے مجھے ای جگہ بٹھا کر میرے اردگرد خط

ا اور ق )حصار( کھینچ دن

وں، یہیں ٹھہرے رہو''۔ اس کے بعد حضور ن اک صلی اللہ علیہ وسلم جنات کی طرف تشریف لے گئے۔ میں نے دیکھا جنات

میں واپس نہ آئ

ت

ب یب ''ح

حضور کے ن اس جومم کر رہے تھے۔ آنحضرت آپ

تت

لائے اور مجھ سے میرے ن اس تشریف ان سے رات بھر نباتیں کرتے رہے۔ صبح کے وق

زمان ا: ''تم رات بھر کھڑے رہے ہو؟''

درن افت ق

زمان ا تھا۔'' میں نے عر کیا ''ن ا رسول اللہ

آپ نے حکم ق

نے پوچھا ''تمہارے ن اس وضو کے لئے کیا ہے؟'' پھر سرکار دو جہاں

! میرے ن اس صرف نبیذ ہے۔'' میں نے عر کیا ''ن ا رسول اللہ

زمان ا: ''کھجور بھی ن اک

کے ن اس نے وضو کیا اور نماز پڑھنے کیلئے کھڑے ہو گئے۔ اے م میں جنات کے دو آدمی آپ ہے اور ن انی بھی ن اک ہے۔'' پھر آپق

آئے اور انہوں نے کہا:

جھتے ہ ہیں کہ نماز میں آپ ''ن ا رسول اللہ

ت

کریں۔'' ! ہم اس امر کو درس

ت

اری امام ہ

دا

کی۔ آپ رسول خ

ت

نے نماز میں تبارک الذی اور سورہ جن تلاوت کیں۔ نے نماز فجر میں جنات کی امام

ب رسول ن اکب مسلمہ ہو جاتی ہے کہ ح

ت

زے کے اندر اس واقعے سے حصار کی افادی

نے حضرت عبداللہ بن مسعود کو جنات کے شر سے بچانے کیلئے دات

امل تھی۔رے ل کا حکم دن ا تھا تو اس میں کوئی حکمت ہی

ش

ان اک جانور کے کولہے کی ہڈی اور اس کا سفوف استعمال

ب حصار قائم کرتے ہیں تو عموما کسی نبکرتے ہیں۔ اس ہندو اور عیسائی عاملین عملیات کے دوران ح

وم پر مبنی ہوعلز پھونکے ہوتے ہیں۔ وکنکہ ہندو اور عیسائی عاملین کا سارا علم ہی کالے

ت

دا انہیں کوئی بھی چلہ کاٹنے ن ا عمل ہڈی پر کالے جادو کے م

ا ہے، ل

ت

ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 99: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

103

زہ نما لکیر کھینچ کر اس کے اندر بیٹھ جاتے ہیں

اہے۔ یہ عاملین جانو ر کی ہڈی کی داد سے ای دات

ت

ا ہون

اور پھر جاپ میں لگ کرنے سے پہلے شیطان کو خوش کرن

جاتے ہیں۔

زی

ٹ

وں سے محفوظ عملیات اور پراسرار دنیا میں حصار کے حوالے سے یہ نبات تب

ب کوئی کالے علم کا پجاری انے گرد حصار قائم کر کے خود کو بلائبعجیب ہے کہ ح

مات بجا نہ لان ا( ن ا اللہ کے کر لیتا ہے تو اس کا یہ حصار کوئی بھی مسلمان )اگر اس کا ایمان پختہ ہے( تو دیتا ہے جبکہ کسی نبا عمل مسلمان عامل )جو غیر شرعی احکا

ا کالے علم کے پجاریوں کے بس کی نبات نہیں۔ کالے علم کے پجاری اپنی اس کمزوری سے اچھی طرح آگاہ ہوتے ہیں مگر شیطان نیک بندے کا حصا

ر تو ن

ا ہے کہ وہ اگر فلاں مکروہ

ت

ا ہے اور انہیں قائل کرن

ت

کی شکتی حرکت کریں تو انانہیں حصار کو مضبوط بنانے کیلئے زن ادہ سے زن ادہ مکروہ حرکات کرنے پر مجبور کرن

میں اضاہ ہو گا۔ شیطان کے یہ بہکاوے ہی دراصل کالے علم کے پجاریوں کا دھرم ہوتے ہیں۔

ان تو خطا کا پتلا ہے، کبھی نہ کبھی اس سے طی ک ہو ہی جاتی ہے۔ سو نیپالی عا

ارے نباواجی میشہ سے چلے اور وککی کے پکے تھے مگر ان ملوں نے انہیں حصار ہ

ز آنے پر مجبو ر کر ہی دن ا تھا۔سے نباہ

ہو ںددے رہا تھا۔ ا

پاری اور انتہائی بدبودار جگہ پر قید تھے۔ گھپ اندھیرے میں انہیں انے وجود کا کوئی حصہ بھی دکھائی

ت

س متعفن ماحول میں نباواجی ای ن

اریکی میں کسی کی بوجھل سانسوں کا احساس ہوا تو انہیں

ت

زھ گھنٹے بعد اس ن

ٹ

اندھیرے میں کچھ سائے حرکت نظر سانس نا ا بھی دوبھر ہو چکا تھا۔ تقریبا ای ڈت

ار

ت

ب ان کی آنکھوں نے نب تھے مگر ح

ت

ب انہوں نے ارتکاز توجہ سے کام لیا تو وہ سارے یوللے واضح ہو گئے۔ نباواجی بول نہیں سکتبیکیوں کو پڑھنا آنے لگے۔ ح

ز عاملوں پر شروع کیا تو ان کے قلب و ذہن میں ہم آہنگی اور یکسوئی پیدا ہوئی اور انہوں نے دل میں وظا وم کے ماہ

عل کا ورد شروع کر دن ا۔ نوری اور نورانی

ئ

ا

ت

اتے ان کے قلب و ذہن کی عبادت بھی قبول ہوتی ہے۔ ان کیلئے ضروری نہیں ہون

اہے کہ مسلمان ہونے کے ن

ت

دا کا سب سے زن ادہ ضل ہی یہ ہون

کہ وہ خ

ا چاہتے ہیں انہیں زنبان سے ہی ادا کریں۔ اگر

وم کا ورد کرنعلز جن

زات ظاہ

و عملیات کا ورد کریں تو ان کے ات

وہ قلب و ذہن میں یکسوئی کے ساتھ وظائ

کسی کالے جادو کے عامل کے ہونے لگتے ہیں جبکہ کالے عاملوں کے دلوں پر اللہ تعالی کفر کا فل گان دیتا ہے۔ انہیں انے عملیات کیلئے زنبان چلانی پڑتی ہے۔ اگر

ا ہے۔ نہ بند ہونے کی وجہ سے وہ اپنی پراسرار قوتوں کو پکارنے کیلئے جاپ نہیں کر سکتا۔ نہ میں کپڑا ٹھونس دن ا جا

ت

ئے تو اس کا سارا علم بے کار ہو جان

اریکیوں میں اجالے پیدا ہونے لگے اور یرتت انگیز طور پر وہ رسیاں ڈھیلی پڑنے لگیں جن سے

ت

پڑھ رہے تھے ن

ھا ان کو نباند نباواجی جوں جوں دل میں وظائ

دا انہوں نے خود کو ان کے سحر سے مل ن

ز نہ لگی کہ انہیں طلسماتی دھاگوں سے نباندھا گیا ہے، ل طور پر آزاد کرانے کیلئے گیا تھا۔ انہیں یہ نبات سمجھنے میں دت

مار دی۔ اس کے ساتھ ہی طلسماتی دھا

جاری رکھے اور پھر ان طلسماتی دھاگوں کو ذہن میں لا کر خیالی پھوی

گے ٹوٹ گئے۔ نباواجی نے خود کو آزاد وظائ

کراتے ہی سب سے پہلے انے نہ سے کپڑا نکال کر دور پھینک دن ا اور انے پورے جلال کے ساتھ اندھیرے میں وککی گان کر بیٹھ گئے۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 100: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

105

دمنی کا پیار ی

اریکیوں میں لہراتے ہوئے سائے نباواجی کو آزاد ہوتے ہوئے دیکھ کر یخ وپکار کرنے لگے۔ اس کے ساتھ ہی عجیب سی گھنٹیوں کی آوازیں سنا

ت

ئی دینے لگیں ن

ز غیر توققع وررتحال اور پھر یوں گان جیسے بہت سارے لوگ اشلوک پڑھتے ہوئے اس ب دو ے چلے آ رہے ہوں۔ نباواجی اب ہ

اندھیری کوٹھڑی کی جای

ے تھے۔ اس سے قبل کہ اندھیری کوٹھڑی کا کوئی دروازہ کھلتا، انہوں نے فظ ما تقدم کے طور پر انے جلالی مو

ت

ھن

ٹ

پبی ن

کلین کو طلب کر لیا۔ سے نمٹنے کیلئے تیار

ز عامل چاہے وہ کالے علم کا پجاری ہو وی جمالی، ہ

عل اس کے ساتھ ہوتے ہیں۔ یہ ن انچ قسم کے ہوتے ہیں۔ موکل

تت

ز وق ن ا نوری علم کا، اس کے موکلین ہ

ت

ابع کر سکت

ت

دہ لوگ ہی ن زگزی وی جلالی، موکل سفلی جمالی، موکل سفلی جلالی اور موکل قدسی۔ موکل قدسی کو ال تقوی اور انتہائی تبعل ہیں جبکہ موکل موکل

وی جلالی اوعل

ا

ت

ابع کر سکتا ہے۔ موکل انے مخصوص کلمات کے تحت ہی ن

ت

ہیں۔ دوسرے موکلین کو کوئی بھی ن

ت

ابع کر سکت

ت

بع ہو ر جمالی کو صحیح العقیدہ مسلمان ن

ہیں اور عامل کا حکم بجا لاتے ہیں۔

ت

سکت

ز حکم بجا لاتے تھے۔ ابع کیے ہوئے تھے اور وہ ان کا ہ

ت

وی جلالی و جمالی نعلیہ موکلین بعض حالات میں جنات سے بھی زن ادہ ارقتور ہوتے ہیں، نباواجی نے موکل

ز جنات تو انہیں دکھتے ہی بھاگ جاتے ہیں۔

خاص طور پر کاق

کہاں ہوں؟''

تت

و میں اس وق

موکلین کے حاضر ہوتے ہی نباواجی نے انہیں حکم دن ا ''مجھے بتائ

وی جمالی نے قہر آلود نظروں سے انے گرد و پیش میں دیکھاعلدار آوا ز موکل چلی گئیں۔ اس نے گرخب

ت

تو اس کی نظریں دیواروں کو تی تی ہوئی دور دور ی

آپ موجود ہیں۔ ''

تت

میں کہا : ''نباوا جی سرکار! آپ کالے عاملوں کے قبضے میں ہیں اور یہ مندر کا ای تہہ خانہ ہے جہاں اس وق

ب آ ئی تھیں۔ نباواجی ی ز

ت

وی جلالی سے مخاب ہوئے: ''پتہ کرو یہ کون لوگ ہیں''اشلوک اور گھنٹیوں کی آوازیں اب بہت قعل موکل

ا، اندھیری کوٹھڑی ی لخت روشن ہو ئی اور بدروحوں کا ای غول اندر وارد ہو گیا۔ ان سب کے ہاتھوں میں

ت

اس سے پیشتر کہ موکل کچھ بتان

روشن دی

بجھ گئے لیکن تھے۔ انہیں دکھتے ہی نباواجی نے ای عمل پڑھا اور ان کی طرف نہ

تمام دی ا

فان ا

مار دی۔ ہوا کا ای بگولا سا پیدا ہوا اور آن

کر کے پھوی

جھاننے کیلئے پھوی

انیے میں ای نبار پھر جل اٹھے۔ اس نبار ان کی روشنی پہلے سے تیز تھی۔ نباواجی نے ای نبار پھر روشن دی

مارنی چاہی تو ان دوسرے ہی ن

نسو

ت

انی آواز پڑی: کے کانوں میں ای کرح

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 101: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

106

۔ یہ پھر جل اٹھیں گے۔''

ت

اہ! تم ساری عمر بھی پھونکیں مارتے رہو گے تو یہ دیے نہیں بجھ سکت

''نہال ش

مارنے کا ارادہ ملتوی کر دن ا اور سخت لہجے میں پوچھا: ''تم کون ہو اور کیا چاہتی ہو؟''

نباواجی نے دوسری نبار پھوی

وں کی داسی ہوں۔ میرا

ائ

ت

اوپر کر ''میں دیون

زلوںں نے دی

ٹ ب آئی تو اس کے گرد کھڑی چ

ی ز

ت

دمنی ہے۔'' وہ تمام حشر سامانیوں کے ساتھ نباواجی کے ق ام ی

ن

کی روشنیوں میں اس کا رہ ہ نمان اں ہو گیا وہ غیر معمولی حسن کی مالک تھی۔ نباواجی دم بخو

دمنی سیاہ لبادے میں ملبوس تھی۔ دی د اسے دکھتے رہ گئے۔دیے۔ ی

ان ہو؟'' نباواجی نے خیال انگیز لہجے میں پوچھا۔''کیا

تم ان

ا چاہتے ہو تو مجھے

دمنی نے طنز کیا۔ ''یقین کرن کی بنی ہوئی ای عورت ہوں'' ی

ت

پوس

ت

کہ میں گوس

ت

اہ! کیا تم یہ نہیں جان سکت

چھو کر دیکھ لو۔'' اس ''نہال ش

نے اپنا مخروطی ہاتھ آگے کر دن ا۔

ہاتھ چھونے لگے تو ان کے موکل جلالی نے ان کا ہاتھ انے قابو میں کر لیا۔ ''نباواجی! یہ کیا کرنے لگے ہیں۔ آپ شیطان کی پجارن کو نباواجی بے اختیار اس کا

چھو کر انے نفس کے جھانسے میں آ جائیں گے۔''

زا چالاک ہے، اس نے

ٹ

اہ! تمہارا موکل تب

دمنی نے یہ سنا تو مکروہ قہقہہ گان کر بولی: ''نہال ش بچا لیا۔ اگر تم مجھے چھو لیتے تو میں تم پر غالب آ جاتی۔'' ی

تت

زوق تجھے تب

ا غصہ آن ا کہ وہ اس عورت کی صرف ای نبات پر بے بس کیوں ہو گئے تھے۔ انہیں انے مرتبے اور حالات کی

نگینی کا احساس اس لمحے نباواجی کو خود پر بے تحاش

دمنی سے سخت انداز میں نباز دمنی نے انہیں چکرا کر ر ا دن ا اور انہیں بتان ا: ہوا تو انہوں نے ی ا چاہی مگر ی

پرس کرن

و اور خاموشی سے انے

جائ

ٹ

ارے مہمان پجاری چاہتے ہیں کہ تم ان کے راستے سے ہ

اہ! مجھے تمہاری سیوا کیلئے ھیجا گیا ہے۔ ہ

و۔ اگر ''نہال ش

دیس چلے جائ

زسا

ت

زسا ت

ت

کر مار دیں گے۔''تم نے یہ نبات نہ مانی تو وہ تمہیں یہاں ت

اہ کو نباواجی بولے: ''مجھے تمہاری سیوا کی ضرورت نہیں اور نہ میں شیطان کے پجاریوں کے آگے جھک سکتا ہوں۔ تم انے پجاریوں کو یہ نبات بتا

دو کہ نہال ش

و اور جا کر طرطوش اور آتو

ا اس قدر آسان نہیں۔'' پھر انہوں نے انے موکل سے کہا : ''تم جائ

و۔'' قید کرن

م کی خبر لائ

اری داد نہیں کر سکیں گے۔ اگر انہوں نے مندر میں گھسنے کی کوشش کی تو وہ جل کے را ا ہوجائیں گے۔'' اس پر موکل جلالی کہنے گان: ''نباواجی ! جنات ہ

فوق اطرت عناصر کے ن ابند ہوتے ہیں۔ اگر نباواجی کو بھی اس نبات کا احساس ہو گیا کہ جنات پراسرار قوتوں کے حامل ہونے کے نباوجود انے قبائل اور ما

ئیں گی۔ انہیں انہوں نے مندر کی پراسرار حدود میں گھسنے کی کوشش کی تو ابلیسی قوتیں ان سے ٹکرا جائیں گی جس سے ان کے دوتورں کی زندگیاں ختم ہوجا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 102: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

107

ا غصہ آن ا کہ اس نے ان کے حکم کی خلاف ورزی کر کے انہیں

زہ لینے اس لمحے آتوم پر بے تحاش

زھا دن ا تھا۔ انہوں نے انے حالات کا جات

ٹ دشمنوں کے ہتھے چ

و، مجھے تمہاری ضرورت نہیں۔''

دمنی سے کہا: ''تم یہاں سے چلی جائ کے بعد ی

میرے گرو مجھے واپس نہیں بلا لیتے۔''

ت

ب یب یہاں سے نہیں جا سکتی ح

ت

ی

تت

''میں اس وق

اگواری سے پوچھا ۔''تم یہاں رہ کر کیا کرو گی؟'' نباواجی نے

ن

پڑبدمنی ٹھوس لہجے میں بولی تو نباواجی کے ماتھے پر ل وں کے خلاف کرو گے۔'' ی

ائ

ت

ارے دیون ز اس عمل سے روکوں گی جو تم ہ

گئے۔ انہوں نے ''میں تمہیں ہ

پوچھا:'' کیا تمہارے ن اس اتنی قوت ہے کہ تم مجھے وظیفہ کرنے سے روک سکو؟''

ہوں۔ میں تمہیں پلید کر دوں گی۔'' وہ دھیرے سے مسکرائی۔ میں کالی کی پجارن… ''ہاں

دمنی!'' نباواجی ہاتھ جھٹک کر بولے۔ ''اگر تم نے میرے راستے میں آنے کی کوشش کی تو زندہ نہیں رہو گی۔ تمہیں مارنے کے ''یہ تمہاری خوش فہمی ہے ی

ہے۔''بعد میں جھو فں گا کہ شیطان کی پجارن ای عورت میرے ہاتھوں ماری ئی

دمنی نے نباواجی کو اکسان ا۔ ''تو پھر اپنی شکتی آزما کر دیکھ لو۔'' ی

دمنی بھی کی کی تھی۔ نباواجی نے جلالی اندازمیں اس کی طرف دکھتے ہوئے کہا: ''دیکھو میں شعبدہ نباز نہیں۔ مجھے آزمانے کی کوشش نہ کرو۔'' لیکن ی

ٹ

اپنی ہ

ا

زیلیں اس کے گرد حصار بنا کر کھڑی ہو گئیں۔ وہ نباواجی سے چند قدم کے فاصلے پر دھرن

ٹ مار کر بیٹھ ئی ۔ اس کی چ

بیٹھنے کے سوا چارہ نہ تھا۔ وککی گاننے سے پہلے وہ انے گرد حصار کھینچنے لگے تو وہ عجیببدمنی کے مقال انن انی انداز میں قہقہے گاننے نباواجی کیلئے اب وککی گان کر ی

تو وہ مسخر ا اتے ہوئے بولی:لگی۔ نباواجی نے اسے گھور کر دیکھا

اہ! مندر کی جگہ پر حصار کھینچ رہے ہو۔ یہ پلید ٹی تمہاری حفاظت نہیں کرے گی۔ اپنی حفاظت کیلئے کوئی اور طرقہ اختیار کر

و۔'' نباواجی عملیات کی ''نہال ش

دمنی کی نبات سن کر گون ا ہوئے: دنیا کے خوگر تھے۔ وہ ی

زہ گاننے لگے تو ی لخت انہیں محسوس ہوا کہ جیسے ''خبیث عورت! ٹی کبھی پلید

نہیں ہوتی۔ تو مجھے گمراہ کرنے کی کوشش نہ کر۔'' یہ کہہ کر وہ حصار کا دات

کی روشنی میں انہیں انے کپڑوں پر گرنے والا سیاہی مائل سیال مادہ نظر آ گیا۔ انہوں نے

اسے دیکھنا چاہا انگلی گان کر ان کے بدن پر کوئی گیلی چیز آ گری ہو۔ دی

ا اور وہ بے اختیار تھوک کر چلائے: تو ای بدبودار جھونکا ان کے نتھنوں سے ٹکران

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 103: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

108

زلوںں سے کہو اپنا گند یہاں نہ پھیلائیں۔''

ٹ ''بدبخت عورت اپنی گندی چ

زلوںں نے اپنا فضلہ

ٹ ا او رکچھ نہ بولی۔ نباواجی کے سفید کپڑوں پر چ دمنی نے جواب میں مکروہ قہقہہ گانن ی ٹی کی طرح ی

ح کن

پھینک دن ا تھا۔ یہ گندگی سیاہی مائل

ان اک جانوروں اور پرندوں کا خو

زلوںں کی گندگی )فضلہ( اور ن

ٹ پھیلانے کیلئے چ

ت

اور نجاس

ت

ن )کتے، سور ہوتی ہے۔ بہت سے کالے عامل کسی گھر میں ست س

اہے( جسے جادو کروانے

ت

واتے ہیں۔ لوگ اسے خون کی نبارش جھتے ہ ہیں۔ خون کے اور الو کا لہو جادو ٹونہ کیلئے استعمال کیا جانک

پ ھپ

والے انے دمن کے گھر میں

ا ہے اور ن اکیزہ ہونے

ت

کا شکار ہو جان

ت

ان پر پڑ جائیں تو عاملوں کے حساب سے وہ ست س

ے کسی ان

ٹ

ن

ی پ ھچ

زلوںں کی گندگی کے

ٹ ے ن ا چ

ٹ

ن

ی پ ھچ

کیلئے نباقاعدہ طہارت کرائی یہ

جاتی ہے۔

دمنی نے نباواجی تھے۔ نوریی

ت

زآنی آن ات کا ورد نہیں کر سکت

ت

ق

کے نبات

ت

دا وہ بے بسی سے تلملا کر رہ گئے کیونکہ وہ نجاس

زا اوچھا وار کیا تھا، ل

ٹ

علم کے پر تب

ا ہے۔ نباواجی نے وککی گاننے کا ارادہ موقوف کیا اور

ت

ا ہے۔ دوسری وررت میں ان کا علم کمزور پڑ جان

ت

نباوضو رہنا ہون

تت

ز وق انے جلالی موکل سے عاملوں کو ہ

کیا محسوس کر رہے ہو؟''

تت

پوچھنے لگے: ''تم اس وق

ومعل کمزور ہو گیا تھا۔ موکلان جنات کی طرح کی مخلوق نہیں ہوتے۔ یہ دراصل عامل کے

ابع جلالی موکل بھی ان کی طہارت کے ختم ہونے کے نبات

ت

کے ن

ت

ہوتے ہیں۔ اللہ تعالی نے پراسرار دنیا کا نظام بھی نہای

تت

وم کی ارقعلان مخفی

زی دی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جو بھی ان

ت

زت ان کو اس پر تب

پراسرار بنان ا ہے مگر ان

ات کا دعوی کرتے ہیں انے ہمزاد ن ا موکلان پیدا کر لیتاہے۔ عملیات کرنیو الے اکثر عامل حضرات اس نب

ت

کہ وہ جنات حاصل کر لیتا ہے وہ حب استطات

ا بہت مشکل کام ہے، البتہ یہ عامل موکلان کو اپنا مطیع کر کے ذریعے سائل کے مسائل حل

ا ہے۔ جنات پر قابو ن ان

ت

کراتے ہیں، حالانکہ یہ سراسر جھوٹ ہون

دمات انجام دیتے رہتے ہیں۔

لیتے ہیں جو ان کیلئے خ

گزر گیا

تت

دا انہوں نے سوچا کہ اگر ان کی طہارت کا وق

ا چلا جائے گا۔ اس لیے نباواجی انے موکل کی مجبوری جھتے ہ تھے، ل

ت

تو ان کا موکل جلالی بھی کمزور ہون

دمنی کا مقابلہ کرنے کی تیاری کرنے لگے لیکن ان کے ذہن میں کو ئی ایسی تدبیر نہ انہوں نے موکل جلالی کی حاضری ختم کر دی اور خود تنہا طلسم کدے میں ی

وہ فوری طور پر ان خبیثوں سے نجات حاصل کر ن ا

تے۔آئی جس کے نبات

دمنی اس دوران نباواجی کے ساتھ شرارتوں میں الجھتی رہی اور نباواجی اس سے اپنا دامن بچاتے رہے، البتہ س اس سوچ بچار میں ای پہر کٹ گیا۔ ی

مک

کس

اس

کوئی

ت

دمنی نے ابھی ی ے کہ ی

ن شلی گوارا لگنے لگی تھی، ا

ت

بزی

ت

دمنی کی ق انہیں چلبلی اور دیو مالائی حسن کی مالک ی

ایسی حرکت نہیں کی تھی جس سے ان کے نبات

دمنی اور مندر کے پجاری ان کے ساتھ کوئی حتمی فیصلہ کیوں نہیں کر رہے۔ ا۔ وہ اس نبات پر یرتان بھی تھے کہ ی

ت

اورلی طور پر تو کی جان کو خطرہ لا م ہون

گزر جانے کے نباوجود وہ نباواجی سے

تت

نباواجی کو مار دینا چاہیے تھا مگر کافی وق

ت

زت رہے تھے حالانکہ اب وہ طلسمی بندر ں سے بھی آزاد انہیں اب ی تب

ت

رعای

ا چاہتے ہیں۔ اس دورا

ن دوسرا پہر بھی ہو کے تھے۔ نباواجی نے اس نبارے میں بہت کچھ سوچا مگر انہیں کچھ مجھ نہ آئی کہ کالے پجاری ان کے ساتھ کیا کرن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 104: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

109

ت

کوئی اور شیطان ان ی

ت

دمنی کے ابھی ی بھی محصوس کرنے لگے تھے، اگرچہ انہیں اپنی کٹ گیا۔ لیکن سوائے ی

ت

نہیں پہنچا تھا۔ نباواجی اب انے اندر نقاہ

تھے۔ نباواجی نے اپنی

ت

انے دشمنوں سے مقابلہ کرنے میں در اری محسوس کر سکت

اتوانی کے نبات

زھتی ہوئی ن

ٹ

قوتوں کو مجتمع بھوک پر قابو تھا مگر بدن میں تب

وم کی پراسرار قوتوں سے کیا اور مل ن یکسوئی کے ساتھ عملیاعلد د لگا گان اور یہ انکشاف ہوا کہ وہ ت پڑھنے لگے لیکن دوسرے ہی لمحے انہیں ذہنی طور پر شدی

فیض ن اب نہیں ہو رہے۔ انہیں محسوس ہوا جیسے ان کے دل کی طہارت بھی ختم ہو ئی ہے۔

ہو ئی جس کی وجہ سے ی طا ارقتیں ان کی داد نہیں کر رہیں۔ نباواجی نے ای نبار پھر وہ سوچنے لگے کہ کہیں ان سے کوئی ایسی غیر شرعی حرکت تو سرزد نہیں

وم کی ارقتیں جواب دے چکی ہیں۔ یہ ان کا واہمہ تھا۔ علزک کر دینا پڑا کہ ان کے

ت

ز پہلے ہی یکسوئی کے ساتھ اپنا محاسبہ کیا تو انہیں یہ خیال ت حالانکہ کچھ دت

وم بے بس ہو کے تھے انہوں نے طلسمی دھاگوں سے عل وم سے استفادہ کیا تھا اور انے موکل کو بھی طلب کر لیا تھا۔ اگر ان کے

علنجات حاصل کرنے کیلئے

سلب کیوں ہو

تت

وم کی ارقعلز اب ان کے

تھے۔ آچ

ت

تھے اور نہ ہی موکل جلالی کو بلا سکت

ت

ئی تھی۔ کیا تو وہ طلسمی دھاگوں سے نجات حاصل نہیں کر سکت

زلوں

ٹ ی طا ارقتوں کی ن اکیزگی ختم ہو ئی تھی۔ نباواجی جوں جوں اس نبارےچ

کے نبات

ت

ان اک ہو گئے تھے اور اس کی ست س

وہ ن

ں کی گندگی کے نبات

دمنی کے سامنے لاچار مجھ کے تھے۔ ان پر اب بھوک نے بھی غلبہ ن ا لیا تھا اور وہ نقا وچتے ان کا ذہن الجھتا چلا گیا۔ وہ خود کو ی ے یو ں

ت

محسوس کر رہے تھے۔ ہ

دمنی سے کہہ کر کھانے کیلئے کچھ منگوا لیں، ز ہو رہا تھا۔ ای نبار ان کے دل میں آن ا کہ ی

انکی یکسوئی کا عمل بھی متات

مگر انہیں یہ بھی یقین تھا بھوک کے نبات

دمنی اور کالے پجاری انہیں زندہ نہیں چھو یں گے۔ کئی پہر گزر کے تھے۔ نباواجی بھوک کے کہ اگر انہوں نے ای نبار بھی اپنی بے بسی کا اعتراف کر لیا تو ی

دمنی اری کے ساتھ جھومنے لگیں۔ ی

زیلیں سرش

ٹ دمنی اور چ ی

ب تھا کہ وہ بے ہوش ہو جاتے کہ اچای ی ز

ت

دھال ہو گئے تھے اور اب ق

ٹ

سے ہاتھوں نبالکل ی

ے گانتی ہوئی

ت

قانقا

اچتی

چھپی نہ رہ سکی تھی، وہ جھومتی ن

ت

ب جا کر بولی:نباواجی کی حال ی ز

ت

زھی اور نباواجی کے نبالکل ق

ٹ

ان کی طرف تب

ارا مقابلہ کیا کرو گے؟'' اہ! تجھے تو بھوک نے ہی مار دن ا ہے، ہ

''نہال ش

آمیز موت مرو گے۔

ت

زی ذل

ٹ

دمنی تم اور تمہارے کالے پجاری تب رکھنے کی خاطر خود کو سنبھالا اور بولے: ''ی

ت

سمجھنا نباواجی نے انے وقار کو اخ م

ت

یہ م

ز

ٹ دمنی نے مکروہ قہقہہ گانن ا اور اپنی چ ز ہو گا۔'' جواب میں ی

ت

لوںں کے ساتھ نباواجی کو تنہا کہ میں مر گیا تو تم زندہ رہو گی۔ تمہار احشر کالے پجاریوں سے بھی بدت

چھو کر قید خانے سے نکل ئی ۔

زی نبار قابو کرنے کیلئے جتن

زلوںں کے چلے جانے سے نباواجی اب تنہا تھے، وہ انے بے قابو ذہن کو آچ

ٹ دمنی اور چ کرنے لگے۔ انہیں ای امید ہوئی تھی کہ ی

کا ارارا لیا تو قدر ت نے ان کے بجھے

ب خود کو سنبھالنے کیلئے وظائبدا انہوں نے ح

ئی ہو گی۔ ل

ٹ

ز کیلئے ل اب کچھ دت

ت

چراغوں کو روشنی عطا کر ان کی ست س

نے ان کی روح اور بدن کو حرارت مہیا کر دی تھی اور کچھ ہی دم میں وہ یرتت انگیز طور پر دی اور نباواجی کے دل کی قندیلیں روشن

ہونے لگیں۔ وظائ

اخیر کے غیر انے موکلان جلالی کو طلب کر لیا۔ موکلا

ت

کے نبادل چھٹ کے تھے۔ نباواجی نے کسی ن

ت

ائی محسوس کرنے لگے۔ ست س

ن کے حاضر انے اندر توان

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 105: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

110

زلوںں کے ساتھ قید خانے میں وارد ہوہوتے ہی قید خانے میں

ٹ دمنی اپنی چ امانوس سی گھنٹیاں بجنے لگیں۔ گھنٹیوں کے تے ہ ہی ی

چل س سی مچ ئی او رمندر میں ن

زلوںں کو جلا کر

ٹ کر دن ا۔ را ا ئی ، لیکن اس سے قبل کہ وہ حالات سے آگاہ ہوتی۔ نباواجی نے عملیات کے زور پر اسے بے بس کر دن ا اور موکلان نے اسکی چ

دمنی کو ای موکل کے حوالے کیا اور کہا: ''تم اس پر پہرہ دو۔ اگر یہ بھاگنے کی کوشش کرے تو اس کا گلا دنبا دینا۔'' نباواجی نے ی

اتے وہ خود کو بے حد ارقتور سمجھتی

وں کی داسی ہونے کے ن

ائ

ت

دمنی کی نظروں میں یرتانی تھی۔ وہ ای عورت تھی مگر کالے پجاریوں اور دیون تھی لیکن اب ی

زن ا کر دن ا تھا ز میں مندر میں طوفان تب ا کس قدر بے بس ہیں۔ نباواجی نے کچھ ہی دت

ت

اور آتوم اور طرطوش اسے معلوم ہو گیا تھا کہ اس کے یہ کالے پجاری اور دیون

قوتوں سمیت جلا کر را ا کر دن ا تھا۔ کو بھی مندر میں بلانے پر قادر ہو گئے تھے اور انہوں نے رگھومل اور نیپالی عاملوں کو ان کی ابلیسی

دمنی ۔ اب انہیں اس نبات کی بھی فکر نہیں تھی کہ ی

ت

دمنی کو زندہ چھو دن ا کہ وہ ای عورت پر ہاتھ نہیں اٹھا سکت کے ن اس اگر کوئی نباواجی نے یہ کہہ کر ی

ہے بھی تو وہ ان کا کچھ نہیں بگا سکتی۔

تت

پراسرار ارق

ز اراگی نباواجی نے مندر سے نباہ

اہوں کی معافی مانگی۔ اس کے بعد آتوم کی خبر لی اور انے ن

آ کر سب سے پہلے غسل کیا اور وضو کے بعد نوافل ادا کیے۔ انے گ

لی تو نباواجی نے اسے معاف کر دن ا۔

ب آتوم نے معافی مانب کا اظہار کیا مگر ح

ادی کر لی۔ اب انہوں نے

وں میں آتے ہی ش

زا ہونے کیلئے زمینوں پر بھی توجہ دینی شروع کر دی۔ اس اس نبار نباواجی نے گائ گھرلوں ذمے داریوں سے عہدہ تب

ام گل شیر

ا رہا تھا۔ ای سال بعد اللہ نے انہیں بیٹا عطا کیا تو انہوں نے اس کا ن

ت

رکھا۔ بیٹے کی پیدائش کے بعد دوران نیپالی درنبار سے انہیں نبار نبار بلاوا بھی آن

دمنی مل ئی ۔ وہ ای سنسان علا م میں چلہ نباواجی ای نبار پھر نیپا ب واپس آ رہے تھے تو راستے میں انہیں ی بل چلے گئے اور تین مہینے وہاں رے ل کے بعد ح

دمنی کیاکاٹنے جا رہی تھی۔ اس نے نباواجی کو بتان ا کہ وہ کالا جادو سیکھنے کیلئے چلے کاٹ رہی ہے۔ نباواجی کو اس پر بے حد غصہ آن ا اور کہا : تو کالے پجاریوں کی ''ی

طرح شیطان کی پیروکار بننا چاہتی ہے؟''

وم کو ای شرعل پڑ ئی تھی۔ اس نے نباواجی سے کہا: ''پر بھو! میں ان

ت

وم سیکھنے کی لعلدمنی ای خوبصورت عورت تھی مگر اسے پراسرار ط پر چھو سکتی ی

ہوں۔''

''شرط کیا ہے؟ '' نباواجی نے درن افت کیا۔

دمنی کی نباتوں میں آ گئے''آپ مجھے ا زبیت دیں۔ یقین کریں میں آپ کی داسی بن کر رہوں گی۔'' نباواجی ی

ت

اور نے ساتھ ر ا لیں اور مجھے انے عملیات کی ت

ز ای مکان بنوا دن ا جہاں وہ رے ل لگی تھی۔ وں سے نباہ

دمنی کیلئے نباواجی نے گائ اسے انے ساتھ لے کر نمولیاں آ گئے۔ ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 106: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

111

زی عجیب نبا

ٹ

دمنی نے ااخ م قبول کرنے میں دلچسپی لی تھی۔یہ تب دمنی کو کبھی بھی ااخ م قبول کرنے کی دعوت نہیں دی تھی اور نہ ہی ی ت ہے کہ نباواجی نے ی

وں کے لوگ دبی ز

دمنی سے اس کے دھرم کے نبارے میں کبھی کوئی نبات نہیں کی تھی۔ البتہ اسے اخلایامت کی تعلیم دیتے رہے۔ گائ میں نبانوںنباواجی نے ی

دمنی نے نباواجی کو انے پیار کے جال میں پھانس لیا ہے۔ اس دوران مہاراجہ نیپال نے نباواجی کو نیپال میں بلا لیا اور ا نہیں کچھ عرصے کیلئے وہاں کہتے تھے کہ ی

لے کر آئے تھے۔

ت

انے خاندان کے علاوہ رے ل کیلئے کہا۔ نباواجی چار ن انچ سال بعد نمولیاں لوٹے تو اس نبار وہ انے ساتھ خاصی دول

ت

انہوں نے یہ دول

زچ کر دی۔

زقی کیلئے چ

ت

وں کی ت

پورے گائ

الاں تھے۔ انہوں نے نباو

وں کے مسلمان ن

دمنی نمولیاں ہی میں رہ رہی تھی۔ وہ مندر میں نباقاعدگی سے جاتی تھی۔ اس کی بعض حرکات سے گائ اجی کو بتان ا ی

دمنی مسلمان عورتوں کو تواہم پرستی میں ب تحقیق کی تو انہیں معلوم ہو کہ ی بمبتلا کرتی ہے اور ان کے مسائل حل کرانے کیلئے مال بٹورتی ہے۔ نباواجی نے ح

کسی قسم کا علم حاصل نہیں کر ن ا

ت

وہ ابھی ی

دمنی کالا جادو سیکھنے کیلئے رستستان میں بھی جاتی ہے۔ لیکن کوئی گرو نہ ملنے کے نبات دمنی کو ای رہی۔ نباواجی نے ی

دمنی کی جاسوسی پر مامور کر دن اطلب کیا وں والوں کی شکان ات اس کے سامنے ر ا دیں تو وہ صاف مکر ئی ۔ نباواجی نے اس رات طرطوش کو ی

، اس نے اور گائ

اں ہے۔

دمنی ارغوتی قوتوں کے ول ل کیلئے کوش نباواجی کو مطلع کر دن ا کہ ی

پر لانے کیلئے

ت

دمنی کو راہ راس دمنی پر واضح کر دن ا تھا کہ وہ مسلمان عورتوں جانے کیا نبات تھی کہ نباواجی ی یدگی گی اختیار نہیں کر رہے تھے۔ البتہ انہوں نے ی

کو تنگ نہ کیا کرے ورنہ وہ اسے سزا دیں گے۔

دھرم عورت اور کھل ئی اور اس کی

ٹ

دا وہ ہ

دمنی نے بھی اندازہ گان لیا تھا کہ نباواجی اس کے ساتھ سختی نہیں کر رہے ل وں کے مسلمانوں کا ی

شرارتوں نے گائ

اک میں دم کر دن ا۔

ن

دمنی کی شرارتوں سے نباخبر ہو گئے تھے لیکن بدقسمتی سے ا لم دنوں مہاراجہ نیپال ای نبار پھر یمارر پڑ گیا اور انہیں نیپال ا پڑا۔ مہاراجہ نیپال اب نباواجی ی

جان

دا شمشیر سنگھ کو مہاراجہ نیپال بنانے کے بعد نباواجی نمولیاں واپس بو ھا ہو چکا تھا۔ نباواجی نے مہاراجہ سے کہا کہ وہ ولی

عہد کو را سنگھاسن پر بٹھا دیں۔ ل

دمنی کے معاملے میں سختی کرنے کا فیصلہ کی دمنی کی شکایتوں کا انبار ان کے سامنے ر ا دن ا گیا۔ نباواجی نے ی ااور اسے بلا کر کہا:لوٹ آئے۔ ان کے آتے ہی ی

دمنی میں و ''ی

سے فادہہ اٹھا کر گائ

ت

و گی مگر تم نے میری رعای

زت لی ہے۔ میرا خیال تھا تم شرارتوں سے نباز آ جائ ں کے نے تمہارے معاملے میں بہت نرمی تب

لوگوں کی زندگی ونبال کر دی ہے۔ اب تم ہی کہو تمہارے ساتھ کیا سلوک کروں۔''

دمنی رونے لگی اور مکر سے بولی: ' وں والے تو مجھ سے جلتے ہیں اور جھوٹ بولتے ہیں۔ وہ نہیں چاہتے میں جیون بھر آپ کی نباواجی کی نبات سن کر ی

'نباواجی! گائ

داسی بن کر یہاں رہوں۔''

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 107: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

112

''لیکن اب تمہارا یہاں رہنا بھی ک بی نہیں ہے۔'' نباوا جی نے دو ٹوک کہا۔

دمنی نے پینترا بدلا اور کہنے لگی: ''نباواجی ! میں آپ سے الگ رہ کر جی نہیں سکوں گی۔'' ی

''اگر آپ نے مجھے انے سے الگ کیا تو میں آتما ہتیا کر لوں گی۔''

و تو میں تمہیں یہاں ر ا سکتا ہوں… نباواجی سوچ میں پڑ گئے۔ ''پھر میں کیا کروں

دمنی سے غیر محسوس طریقے …'' تم اپنی شرارتوں سے نباز آ جائ نباواجی کو ی

دا انہوں نے انے

و بھی تھا ل

دل کی نبات کہہ دی۔سے گانئ

دمنی کا دل بلیوں اچھلنے گان اور وہ بولی: ''نباواجی سرکار! میں آپ سے وعدہ کرتی ہوں، مگر آپ بھی اپنا وعدہ پورا کریں او بخش یہ سن کر ی

تت

ر مجھے عملیات کی ارق

دیں۔''

زی دور میں داخل ہو کے تھے۔ گل شیر کے علاوہ اور بھی ان کے بیٹے

پ ااں تھیں۔ انہیں اس نبات کا تھ تھا کہ ان کی اولاد نباواجی اب عمر کے آچ

ٹ

ی بپ ی اور

وم سیکھ لیے تھے۔ عل گل شیر نے کچھ

نباواجی چاہتے عملیات اور جوتش سیکھنے میں دلچسپی نہیں لے رہی تھی۔ البتہ ان کے مسلسل اصرار اور سختی کے نبات

دمنی سے ا دا انہوں نے ی

منتقل کرنے تھے ان کے علم کی قندیل روشن رہے۔ ل

ت

ز تو نباواجی نے انے علم کو اپنی نسلوں ی ب وعدہ لیا۔ بظاہ

ی عجیب و رضی

ا چاہ رہے تھے وہ ان کی نسلوں کو کن

پہنچان

ت

دمنی ی دمنی کا ارارا لیا تھا لیکن اس لمحے وہ یہ بھول گئے تھے کہ جس علم کو وہ ی ب سے دوچار کر دے کیلئے ی

مصای

زی طی ک کی تھی۔ گا۔ نباواجی نے ای ہندو اور

ٹ

کالے علم کی پجارن عورت کا بھروسہ کر کے بہت تب

اس علم

ت

دمنی میں تجھے عملیات کا درس دوں گا مگر تم وعدہ کرو کہ میرے مرنے کے بعد تم میرے بچوں ی دمنی سے وعدہ لیا: ''ی کو منتقل کرو نباواجی نے ی

دمنی نے وعدہ کر لیا۔ گی۔''ی

دمنی کو عملیا ز نباواجی نے ی

زے چلے کیلئے آمادہ کیا اور اسے لے کر نبالآچ

ٹ

دمنی کو ای تب ت اور جوتش کی تعلیم دینی شروع کر دی۔ ای سال بعد انہوں نے ی

دمنی اس چلہ ا چاہتے تھے۔ ی

دمنی کی حفاظت کرن وہاں چلہ کشی کرتی تھی۔ نباواجی اس چلے کے دوران ی

ت

دمنی ای ہفتہ ی ز جنگل میں چلے گئے۔ ی سے نباہ

بہت سی پراسرار قوتوں کی حامل ہو جاتی۔ آنے کے بعد

ب چلے کی دوسری رات پوری کر رہی تھی انہیں نیپال سے بلاوا آ گیا، انہیں بتان ا گیا کہ مہاراجہ نیپال اس دنیا سے بدمنی ح دا اس بدقسمتی سے ی

سدھار گیا ہے ل

دمنی کی حفاظت پر مامور کر کے نیپال چلے گئے۔ کی رسومات میں شرکت کیلئے فورا نیپال پہنچیں۔ نباواجی کشمکش میں مبتلا ہو ز وہ انے دو موکلان کو ی

گئے۔ نبالآچ

ز

ٹ دمنی ای عمل کو الٹا پڑھنے کی وجہ سے ارغوتی قوتوں کے ہتھے چ ھ کر مر ئی ہے اور ابھی وہ نیپال پہنچے ہی تھے کہ ان کے موکلان نے انہیں اطلاع دی کہ ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 108: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

113

بدسلوکی کی ہے۔ شیطانی قوتوں نے اس کی لاش کے ساتھ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 109: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

114

دمنی کا پہلا وار ی

زنبادی کا زیلی بدروح کے سپرد کر دن ا تھا۔ میرے دادا کو جلد ہی ا حکیم شمشیر محمد سدھو نے انے ہاتھوں سے اپنی نسل کیلئے تباہی و تب ام اور زہ

دمنی جیسی خوں آش زھا کھود ڈالا تھا اور سب سے پہلے میرے والد کو ی

ٹ

پنی طی ک کا احساس ہو گ

ز نے انہیں زن ادہ مہلت نہ دی۔ اس زمانے میں تحری ن اکستان عرو پر پہنچ چکی تھی۔ میرے دادا نے سلم لیگ میں ولیت ا اختیار کر لی تھی اور انے علا م میں تحری ن اکستان کیلئے کام شروع کر دن ا تھا۔ نمولیاں اور گیا مگر تقدت

زارع تھے مگر حکیم شمشیر سدھو کی تحری ن اکستان میں

ارے م تھی۔ ہندو اور سکھ ہ

ت

زارعوں اور علا م گرد و نواح کے دیہات میں ہندوؤں اور سکھوں کی اکثری

ز سکھوں کو ان کے خلاف کر دن ا۔ تقریبا ولیت ا نے م

کے نبا ات

زارعوں کو اب اپنی دشمنیاں نکالنے کا موقع

ارے خاندان کی اس علا م میں حکمرانی تھی، اس لیے چھوٹے چھوٹے زمیندار اور م مل گیا۔ ای صدی سے ہ

گئے

زما بھیج دی امل ہونے کے بعد تب

ادن اں کر دیں لیکن فو نے انہیں جلد ہی دونبارہ طلب کر لیا اور و میاں صاحب تو انے بھائی کے ساتھ فو میں ش

ب وہ واپس نمولیاں آئے تو دادا نے ان دونوں کی شبہ تھے۔ ای سال بعد ح

زما چلے گئے۔ ان کے جانے کے کچھ ہی دنوں بعد میرے دادا پراسرار حالات کا شکار ہو گئے۔4209 ء میں ای نبار پھر تب

دمنی ارغوتی قوتوں کی دا اس طی ک کا نبای

ا میرے دادا کے بس میں نہیں تھا۔ وہ ای نبار طی ک کر کے تھے، ل

دمنی کی آتما حامل تھی۔ اس کی آتما کی شیطانی خواہشیں پوری کرن تھے۔ وہ بخوبی جانتے تھے کہ اب ی

ت

ر نبار اعادہ نہیں کر سکت

ا، یہ اپنی شیطانی حروں ں سے نباز نہیں

ت

جلا نہیں دن ا جان

ت

ب یب نہ بیٹھ ن ائے تھے۔ اس اثنا کو ح

ت

میرے دادا نباواجی کی گدی پر کئی روز ی

دمنی نے حویلی آئے گی۔ تحری ن اکستان کے دنوں میں انتہائی سرگرم ہونے کے نبات میں ی

ھپ ااں اور چچا اور گھر کے پ

اری پھو اری دادی اس کا شکار ہو ئی ۔ اس کے بعد ہ

پھیلا دی اور سب سے پہلے ہ

ت

ب گھر میں ای دو اموات ہو میں اپنی ست سب بچے یمارر پڑنے لگے۔ دادا پہلے تو ادون ات سے ان کا علا کرتے رہے مگر ح

دمنی کی شرارتیں ہیں۔ ب ان پر انکشاف ہو اکہ یہ سب ی

ت

گئیں تو انہوں نے وککی گان کر حالا ت معلوم کیے۔ ی

دمنی کو قابو کرنے کا فیصلہ ا تھا۔ ان دنوں مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان جھگڑے شروع یہ اتفاق ہے کہ جس روز میرے دادا نے ی

ہو کے تھے کا اس رات انہیں ہوشیارپور میں سلم لیگ کے ای اجلاس میں شرکت کیلئے جان

ز زمینداروں نے اپنی ای

دا داد ا اور ہوشیار پور کے چند اور نبا ات

ا جا رہا تھا۔ ل

تھے۔ اور مسلمان نوجوانوں کو جیلوں میں ٹھون

ت

یوتھ فورس بنانے کا منصوبہ بنان ا جس کے تحت وہ ہندوؤں اور سکھوں کی فتنہ نبازیوں کا مقابلہ کر سکت

٭٭٭٭٭٭

ز دا انہوں نے سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ صبح سوت

ا تھا۔ یہ نو چندی رات تھی، ل

ام ڈھلے ہی واپس آ جائیں گے۔ جو سیاسی معاملات رات کو ے ہوشیار پور چلے حکیم شمشیر سدھو کو ای رات دو محاذوں پر لڑن

جائیں گے اور ش

میں انجام دینے کا ارادہ کیا اور ہوشیار پور کی طرف روانہ ہو گئے مگر بدقسمتی سے ان کا

تت

ائے جانے تھے، انہوں نے انہیں پہلے وق

ٹ

ب مال پور پہنچے تو انہیں پولیس نے گرفتار کربب لیا۔ تھانے والوں نے سہ منصوبہ فاش ہو گیا۔ وہ ح

ز آئے ۔ اگر گاؤں سے نباہ

ت

ز نہیں نکل سکت ز سرکار کے حکم کے مطابق اب وہ انے گاؤں سے نباہ

ا اور کہاکہ انگرت انہیں رہا کر دن

تت

تو انہیں دااری کے الزام میں قید کر لیا جائے گا۔پہر کے وق

د رنج اور افسوس تھا کہ یو دمنی کو قابو میں کرنے کیلئے اپنا سازو سامان تیار کیامیرے دادا گاؤں آئے تو انہیں شدی میں انہوں نے ی

ٹ

اہ تھ فورس کا منصوبہ ن ایہ کمیل کو نہ پہنچ سکا تھا۔ اس ھلاہہ

اور رات کو رستستان میں نباواجی نہال ش

دمنی کی آتما کو قابو کرنے کیلئے جو خوشبون ات ن اس رکھنی کی رستکے ن اس چلے گئے۔ تقریبا ھ سات مہینے کے تعطل کے بعد وہ وککی گان رہے تھے۔ وککی گاننے ب وہ پڑھائی کرنے لگے تو معا انہیں خیال آن ا کہ انہوں نے ی بکے بعد ح

ا بھول گئے تھے۔

تھیں وہ لان

ز رکھا ان پر زق سی گری۔ انہوں نے وککی کا سامان لپیٹا اور حویلی سے خوشبون ات لینے روانہ ہو گئے مگر جو لم قدم رستستان سے نباہ ای تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 110: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

115

دمنی اپنی حشر سامانیوں کے ساتھ ان کے سامنے نمودار ہوئی۔’’ حکیم جی نمسکار!‘‘ ی

ا شروع کر دن ا ہے۔…… تم‘‘

زادی! تو نے میرے ہی گھر والوں کو مارن

میرے دادا غصے میں تپتے ہوئے بولے۔’’ میں تمہیں زندہ نہیں چھو وں گا حرام

اہ‘‘

دا یہ بھول جاؤ کہ میں تم سے ڈر جاؤں گی۔ میں تو خود تمہاری موت ہوں۔ حکیم جی! تم نباوا جی نہال ش

ز آلود لہجے میں کہنے لگی۔’’ تو ہو نہیں جن کا میں ادب بھی کروں اور ڈروں بھی ل

دمنی زہ ی

یہ علم پہنچائے‘‘

ت

دمنی تو نے نباواجی کو وچن دن ا تھا کہ تو ان کے علم کی حفاظت کرے گی اور انکی نسلوں ی ئی ہے۔ ی

ت

گلپ ااں یر دتے ہوئے ’’ گی مگر تو تو مجھے اور میرے خاندان ہی کو مارنے پر ل

بمیرے دادا نے تسبیح کے دانوں پر ا

پوچھا۔

دا یہ کہہ دن ا کہ میں ان کا علم ان کے خاندان سے ختم نہیں ہو’’ ہاں، میں نے انہیں وچن دن ا تھا۔‘‘

نے دوں گی مگر نباواجی میرے اتقامم کو نہ مجھ سکے۔ میں آ بھی ان کی داسی ہوں مگر وہ چیخی میں ان سے اتقامم نا ا چاہتی تھی ل

ز کام کے کچھ تقاے ہوتے ہیں۔ تم نےمیرا اتقامم اپنی جگہ ہے۔ تم نے مجھے آزاد اس لیے کیا تھا کہ تمہارے نباغی ٹوں ں کو واپس لے آؤں اور انہیں یہ ہ سیکھنے پر مجبور کر تقاے پورے کیے نہ میں نے۔ تمہیں وں مگر حکیم جی ہ

ب تم نے یہ کام نہیں کیا تو میں نے تمہاری بیوی اور بچوں بزھاتے، ح

ٹ انی خون پلا کر میری کمزور آتما کو پروان چ

انی خون پلا دو تو میں تمہاری چاہیے تھا کہ مجھے ان

زھانی شروع کر دی۔ اگر تم آ بھی مجھے ان

ٹ

کا خون پی کر اپنی شکتی تب

اا کروں گی۔ پجارن

شھک

’’بن کر تمہاری ر

اہ نے وفات سے پہلے یہ نصیحت کی تھی

تھے۔ انہیں یہ نبات بھی ن اد تھی کہ نباواجی نہال ش

ت

ا جس سے نوری علم کی ن اکیزگی ختم میرے دادا اسے شیطانی خوراک مہیا نہیں کر سکت

کہ عملیات کے دوران کبھی ایسی شیطانی حرکت نہ کرن

انی خون اور پلید اشیاء استعمال نہیں کی تھیںہو جائے۔ نباواجی نے ز

زلوںں اور بدروحوں کو ختم کیا تھا لیکن انہوں نے ای نبار بھی ان

ٹ ا نہ کیا اور کہاندگی میں بے شمار کالی چ

ت

دمنی سے کسی قسم کا جھو فن دا میرے دادا نے ی

:۔ ل

دمنی ! میں تجھے آزاد کرا کے ای طی ک کر چکا ہوں، اب دوسری طی ک‘‘ اہوں کا رہ رہ ای

اا قبول نہیں۔ میں اب پہلے انے گ

شھک

دا کر لوں، پھر تمہاری خبر نہیں کروں گا۔ میں اللہ کا بندہ ہوں اور تم شیطان کی پجارن۔ مجھے تمہاری ر

۔’’لوں گا

دمنی نے یہ سنا تو وہ شعلہ اتقامم بن ئی اور بولی: د تم یہ بھول‘‘ی ای

رہے ہیں۔ مسلمانوں کی شکتی حکیم جی! تم بہت بھولے ہو، ش

ز پھوی

ت

ز پر م

ت

کے ہو کہ ہوشیار پور کے مندروں میں کالے عامل کیا منصوبے بنا رہے ہیں۔ وہ م

اہ کے زخم خوردہ ہیں وہ تمہارے خلاف اب کچھ کر

ے کیلئے وہ سکھوں اور ہندوؤں کو ای کر کے ہیں۔ کالی کے پجاری جو نباواجی نہال ش

ن

ی ھپ چ

زلوںں کا مسکن پھر سے آنباد ہو چکا ہے۔ حکیم جی! اب نے ہی والے ہیں

ٹ ۔ جانگلی وال میں چ

دمنی کو کیا قابو کرو گے۔ اور پھر فضا میں تحلیل ہوتے ہوئے کہنے لگی: ’’ تم کچھ نہیں کر سکو گے۔ تمہاری شکتی ختم ہونے والی ہے۔ ی

رہی ہوں اب تم سے حکیم جی! میں جا‘‘یہ کہہ کر اس بدروح نے انے دونوں نبازو کھول دی

’’آکاش پر ملاقات ہو گی۔

ا اور خود سونے کیلئے چلے گئے۔ میرے دادا انے موکل کی حفاظت میں حویلی میں پہنچے اور اس رات انہوں نے احتیاار پوری حویلی کے گرد حصار قائم کر دن

زا کر

ٹ

زتب

ٹ

ب کسی نے زور زور سے ان کا دروازہ پیٹا۔ وہ ہ

بزی پہر تھا ح

ز آ گئے۔ حویلی کا ای وککیدار ہاتھ میں بلم لیے کھڑا تھا۔ میرے دادا کو دکھتے ہی بتانے گان: رات کا آچ سرکار! سکھوں نے حویلی ‘‘اٹھ پڑے اور دروازہ کھول کر نباہ

’’ پر حملہ کر دن ا ہے۔

’’نباقی ملازم کہاں ہیں؟‘‘میرے دادا کے نہ سے نکلا اور وہ اس سے کہنے لگے: ……’’ ن ا اللہ خیر‘‘

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 111: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

116

زھ کر انے محافظوں سے کہنے لگے: ’’ سرکار، وہ ان کا مقابلہ کر رہے ہیں۔‘‘

ٹ ز بندوق چلنے کی بھی آواز آ رہی تھی۔ دادا نے بندوق اٹھائی اور حویلی کی چھت پر چ

لڑائی بند کر دو، مجھے ان سے پوچھنے دو، وہ کیا چاہتے ‘‘حویلی کے نباہ

’’ہیں۔

چھی طرح پہچانتے تھے۔یکھا تو دروازے کے ن اس درجنوں سکھ گھو وں پر سوار نظر آئے۔ ان کے ہاتھوں میں مشعلیں تھیں۔ ان میں کئی رہ ے ایسے تھیں جنہیں دادا اانہوں نے حویلی کی چھت سے نیچے د

میرے دادا نے حویلی کی چھت سے پوچھا۔’’ تم لوگ کیا چاہتے ہو؟‘‘

’’ تجھے بتاتے ہیں کیا چاہتے ہیں۔اوئے نیچے آ کر نبات کرپھر‘‘ای سکھ گالی دے کر بولا

ا پڑے گا‘‘دادا نے اندازہ گان لیا تھا کہ بلوائی ان سے نبات نہیں کریں گے، انہوں نے انے ملازموں سے کہا

یہ کہہ کر دادا نے بندوق میں کارتوس ڈالا اور حملہ آوروں سے ’’ یہ لوگ اس طرح واپس نہیں جائیں گے ان کا مقابلہ کرن

ا چاہتا ، تمہاری شرافت اسی میں ہے کہ واپس چلے جاؤدیکھو‘‘کہا

’’……! میں خون نہیں بہان

زدادا اپنی نبات مل ن بھی نہ کر ن ائے تھے کہ یکای انہیں انے کاندھوں پر بوجھ سا محسوس ہوا اور انہوں نے پلٹ کر پیچھے دیکھا۔ اس لمحے

مار دن ا تو چھت کے کنارے پر دو نباتیں ہوئیں، نیچے کھڑے سکھوں نے اوپر کی طرف ای فات

ام نظروں کے حصار

دمنی انہیں اپنی خون آش میں لیے کھڑی نظر آئی۔کھڑا حویلی کا ای ملازم یخ مار کر چھت سے نیچے جا گرا۔ دادا نے جو لم پلٹ کر دیکھا تو ی

دمنی تو ‘‘ میرے دادا کے نہ سے نکلا۔……’’ ی

’’ نیچے کالی کے پجاریوں نے تمہاری موت یجی ہ ہے۔حکیم جی ! تمہارا سمے آ گیا ہے۔ وہ دیکھو‘‘

دمنی سے بچاؤ کا کوئی عمل کرتے، اس بدبخت نے انہیں اس قدر زور سے دھکا دن ا کہ بندوق ان کے ہاتھ سے گر ئی اور وہ دمنی کا ای مکروہ قہقہہ گونجا، نیچے گرتے ہی اس سے قبل کہ وہ ی حویلی کی چھت سے نیچے جا گرے۔ ی

وں کی رایں کھینچ لیں اور جس تندوہی سے وہ حملہ کرنے آئے تھے اسی رفتار سے دادا کی یخ سنائی دی تھی لیکن اس کے فوری بعد سکوت چھا گیا تھا اور روشن مشعلیں یکدم بجھ ئی تھیں۔ اسی لمحہ بلوائیوں نے انے گھومیرے

ز گھپ اندھیرا تھا، کسی نے ای لاین ج جلائی اور اس کی روشنی میں وہ جگہ دیکھنے گئے واپس ہو لیے۔ ان کے جاتے ہی حویلی کے دروازے کھل گئے اور گھر ز نکلے۔ نباہ

جہاں میرے دادا چھت سے کے ملازم اور عورتیں دو کر نباہ

ب تھی۔ سب چہ میگوئیا

مجھے شبہ ہے کہ حکیم جی کی ‘‘ں کرنے لگے کہ لاش کہاں جا سکتی ہے۔ پھر کسی نے اپنا خیال پیش کیا: گرے تھے لیکن وہاں حویلی کے ای ملازم کی لاش تھی۔ میرے دادا حکیم شمشیر محمد سدھو کی لاش غای

’’لاش کو بلوائی اٹھا کر لے گئے ہیں۔

کسی نے پوچھا’’ مگر کیوں؟‘‘

د حکیم جی زندہ ہوں گے تبھی تو وہ انہیں اٹھا کر لے گئے ہیں۔‘‘ ای

وں کو حوصلہ تو دن ا مگر کئی روز گزرنے کے بعد بھی میرے دادا کے نبارے میں معلوم نہ ہو سکا کہ وہ سکھوں کے نرغے اس نبات نے حویلی کی عورتوں اور مرد’’ ش

زھنے لگیں

ٹ

ا مار دیے گئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد پورے علا م میں مسلمانوں کے خلاف سکھوں اور ہندوؤں کی خونیں کارروائیاں تب ۔میں زندہ تھے ن

نمولیاں کے خونی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 112: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

117

زما چلے گئے۔ تین ماہ بعد چچا 4203ے والد اور چچا ان حالات سے بے خبر تھے۔ وہ میر بھی واپس چلے گئے تھے۔ تحری میں چند روز کی چھٹی پر گاؤں آئے تھے۔ میرے چچا تو نمولیاں ہی میں رہ گئے تھے مگر والد ای نبار پھر تب

دا پولیس

امل رہے تھے۔ ل

زاد سکھوں کے ساتھ لڑائی میں مارے بھی گئے۔ اب پیچھےن اکستان میں خاندان کے سارے مرد ش

ارے خاندان میں آئے روز انہیں کسی نہ کسی الزام میں گرفتار کر یتی اور ان میں سے بے یشتر اق ہ

دا انہوں نے خاندان کی عورتوں اور بچوں کو ہند

زے تھے، ل

ٹ

ا اور ماموں سب مردوں سے تب

ان

وؤں اور سکھوں کی شر انگیزیوں سے بچانے کیلئے فیصلہ کیا کہ نمولیاں کو چھو دن ا جائے۔صرف چند مرد رہ گئے تھے۔ میرے ن

زبیت

ت

د یہ آگ اور بھڑک اٹھتی کیونکہ وہ جلالی طبیعت کے مالک تھے اور فو میں پیشہ ورانہ ت ای

میرے والد گاؤں میں ہوتے تو ش

تت

ز امشکل تھا حاصل کرنے کے بعد ان کے لیے ہندوؤں اور سکھوں کےاگر اس وق

ٹ

جو ر و تم ہنا تب

زما میں ہی قید ہو کر رہ گئے تھے۔ دمنی کی سازر ں کا شکار ہو کر تب مگر وہ تو ی

زاد کو حویلی میں اٹھا کیا

ا نے گھر کے سب اق

ان

ا اور ماموں کے ارادوں کی بھنک سکھوں اور ہندوؤں کو بھی ہو ئی ۔ ان حالا ت میں ن

ان

ا نے انے طور پر تو احتیاطی تدابیر اور انہیں سمجھان ا کہ کوئی ن

ان

ز نہ نکلے۔ ن بھی شخص گاؤں سے نباہ

زے امتحان میں مبتلا کر دن ا۔

ٹ

ارے خاندان کو ای ک ز نے ہ اختیار کر لی تھیں مگر تقدت

ارے خاندان کی دو لڑکیاں ای بو ھی 4201وہ جولائی زسات کے دن شروع ہو کے تھے۔ ہ ام رات تھی۔ تب

ا نے ء کی ای خون آش

ان

کیلئے ئی ہوئی تھیں۔ فسادات کے پیش نظر ن

ت

بوں میں رفع حاح

ت

ملازمہ کے ساتھ کھ

رضیامں بھر ئی تھیں

زسات کے نبات وں میں نہیں جاتی تھیں مگر ان دنوں تب

ت

دا اب گھر کی خواتین کھ

کیلئےحویلی میں ہی رضیامں بنا دی تھیں، ل

ت

ب استعمال نہیں کی جا سکتی تھیں۔ اس روز اور ان سے تعفن اٹھ رہا تھا اور وہ رفع حاح

ت

ہہ پہر یسا اور ماموں سمیت نباقی مرد حضرات مال پور میں سلم لیگ کے ای گامومی اجلاس میں شرکت کیلئے گئے ہوئے تھے جنہیں

ان

واپس نہیں آئے تھے۔ میرے ن

ت

ا تھا مگر وہ رات گئے ی

واپس گھر آ جان

وں سے واپس آ رہی

ت

ا د دونوں لڑکیاں کھ

ت

ب ہاڑ وں کی سمت سے سکھوں کا ای جتھا ادھر آنب پر تھیں ح

زلان

کھائی دن ا۔ آماعن پر کہیں کہیں نبادل تیر رہے تھیں بو ھی ملازمہ ان کے پیچھے آ رہی تھی ۔ وہ ابھی گاؤں سے آدھ ق

زب و جوار کے مناظر صاف دکھائی دے رہے تھے۔ لڑکیوں نے سکھوں

ت

وں میں ڈال دیے۔ تھے۔ چاند بھی نکلا ہو اتھا۔ ق

ت

دا انہوں نے گھو ے کھ

کا جتھا دکھتے ہی گاؤں کی طرف دو گان دی۔ سکھوں نے بھی انہیں دیکھ لیا تھا ل

ب پہنچ ی ز

ت

زھ سکے۔ لڑکیاں گاؤں کے ق

ٹ

وں میں نبارر ں کا ن انی کھڑا تھا، اس لیے گھو ے تیز رفتاری سے آگے نہ تب

ت

وران گاؤں کے مندر کا پجاری انے چیلوں کے ساتھ پوجا ن اٹ کیلئے ئی تھیں۔ اسی ددھان کی فصل کیلئے تیار کھ

اہ کے خاندان کی دو لڑکیاں بد حواسی میں گاؤں کی طرف آ رہی ہیں تو اس

ب دیکھا کہ نباوا جی نہال شبارہ کیا: رستستان کی طرف جا رہا تھا۔ اس نے ح

جاگ اٹھی اس نے انے چیلوں کو اش

ت

ن پ

ی پ ی ط

ش

اؤں نے اپنی ‘‘کی

ت

بھینٹ بھیج دیون

’’دی ہے۔ جاؤ انہیں پکڑ لو۔

’’گرو! وکہدھریوں کی لڑکیاں ہیں، انہیں پکڑ لیا تو غضب ہو جائے گا۔‘‘پجاری کے چیلے پہلے تو یرتان ہوئے اور پجاری سے پوچھا:

اؤں کے ان دشمنوں سے نجات ن انے کا موقع مل رہا بدبختو! تم کن وکدھریوں کی نبات کر رہے ہو۔ اب تو ہم یہاں کے‘‘پجاری نے غصے سے انہیں دیکھا اور دہا ا:

ت

مہارا بننے والے ہیں۔ بٹوارا ہونے والا ہے اور اب ہمیں دیون

زھائیں گے۔

ٹ ا کی بھینٹ چ

ت

’’ہے۔ ان لڑکیوں کو پکڑو۔ ہم انہیں کالی مان

ب پجاری کے چیلوں نے انہیں پکڑ لیا تو انہوں نے لڑکیاں پجاری اور اس کے چیلوں کو دیکھ کر رک ئی تھیں۔ انہیں یہ خوش فہمی لا م ہو ئی تھی بکہ گاؤں کا پجاری انہیں سکھوں سے بچانے کیلئے ی طا داد بن کر آ گیا ہے مگر ح

ارے پیچھے پیچھے آ رہا ہے۔‘‘پجاری سے التجا کی: دا کے واسطے ہمیں بچاؤ۔ سکھوں کا جتھا ہ

’’پنڈت جی! خ

سے بولا: پجاری یہ اطلاع سن کر شیطانی رقص کرنے گان

ت

زھائیں گے بلکہ انے سکھ متروں کے حو‘‘ اور خبای

ٹ ا کی بھینٹ نہیں چ

ت

زہ آئے گا۔ اب ہم تمہیں کالی مان

زا م

ٹ

الے کریں وکدھریوں کی عزت سکھوں کے حوالے کر کے تب

’’گے۔

ہی لڑکیوں نے یخ پکار شروع کر دی لیکن پجاری کے چیلوں نے کپڑے ٹھونس کر ان کے نہ بند کر

ت

دیے۔ اس اثناء میں سکھوں کا جتھہ وہاں پہنچ گیا۔یہ سی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 113: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

118

رقصاں تھی۔……’’ لو اپنی امانتیں لے جاؤ‘‘پجاری ان کے سامنے ہاتھ نباندھ کر کھڑا ہو گیا۔ ’’ آؤ میں انے متروں ہی کا اار تر کر رہا ہوں۔…… آؤ ‘‘

ت

ن پ

ی طی

ش اس کی آنکھوں میں

دا چلاتی لڑکیوں کو اٹھا کر لے گئے، البتہ انہوں نے بو ھی ملازمہ جو ہندو تھی، اسے چھو دن ا۔ اس نے حویلی آ کر اطلاع دی تو پوری حویلیسکھوں نے پجاری کا شکریہ ادا کیا اور چیختی

میں کہرام مچ گیا۔ حویلی میں مرد تو کوئی تھا نہیں، ل

ز آ گئیں۔ مگر حو ں اٹھائیں اور حویلی سے نباہ

میبل پ

ا اور کہا: عورتوں نے خاندانی تلواریں، ز جانے سے روک دن دا کے واسطے تم سب اندر چلی جاؤ۔ ورنہ نباواجی کے خاندان کا ای بچہ بھی ‘‘یلی کے ای بو ھے ملازم نے انہیں نباہ

خ

نہیں رہے گا۔

ت

’’اخ م

ا،

ان

زے کسی نے انہیں اطلاع دی کہ میرے ن ماموں اور دوسرے مردوں کو پولیس نے بلوے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ اس خبر نے پوری حویلی حویلی کی عورتوں نے رات روتے اور پہرہ دیتے ہوئے گزار دی۔ صبح سوت

دشہ تھا کہ سکھ اور ہندو حویلی پر حملہ کر دیں گے۔ گھر کے مردوں کی غیر موجودگی میں حویلی کی حفاظت کیسے

زاس پھیلا دن ا۔ خ ہ کی بچی تھی۔ انہوں نے ساری عورتوں اور بچوں کی جائے؟ میری والدہ کی گود میں چند مامیں خوف و ہ

ا اور کہا :کو حوصلہ دن

کریمہ پڑھو۔ اللہ تعالی ہم بے کسوں کی داد ضرور کرے گا‘‘

ت

’’سب مل کر آی

کریمہ کا ورد جاری رکھا۔ اغوا ہونے والی لڑکیوں کی کوئی خبر نہیں ملی

ت

آی

ت

ام ڈھلے ی

سب کے دل کو لگی اور عورتوں نے ش

ت

بزآن یہ ی

ت

زہ جو رشتے میں میرے والد کی پھوپھی لگتی تھی آنکھوں سے اندھی اور قبتھی۔ ان کی ماں حاچ

ب لڑکیوں کیب ح

ت

ام ی

ا کے ہی گرفتار ہو گیا تھا۔ وہ بے چاری رو رو کر ہلکان ہو ئی تھی۔ ش

ان

کوئی اطلاع نہ ملی تو وہ بو ھی ملازمہ کو سان اک کی حافظہ تھی۔ اس کا خاوند بھی میرے ن

ت

اہ کے خاندان پر کیا یامم

تھ لے کر نباواجی نہال ش

دا گاؤں کی گلیو

ا شروع کر دن ا تھا۔ ل

میں تھے۔ نباقی مسلمان گھرانوں نے وکری چھپے گاؤں چھو ن

ت

انے گاؤں کے گزری ہے۔ گاؤں میں ہندو اور سکھ اکثری

ت

زسوں ی ں میں ہندو اور سکھ ہی ہتھیار اٹھائے نظر آتے تھے۔ تب

ب سکھوں انی سلوک روا رکھنے والے خاندان کا اب کوئی پرسان حال نہ تھا۔ رضی

اور ہندوؤں کے ساتھ ان

ب گاؤں کے ماسٹر جی کرم چند اسے مل گئے۔ بزہ گلیوں سے گزرتی ہوئی دہائیاں دے رہی تھی۔ ابھی وہ رستستان سے خاصی دور تھی ح

بارے خاندان کی بے حد عزت کرتے تھے۔ انہوں نے پھوپھی حاچ

زہ کو وہ ہ

بب پھوپھی حاچ

بح

دیکھا تو دو ے دو ے آئے اور اسے سمجھان ا

دنے نکلے ہوئے ہیں۔‘‘

ٹ

ز کیوں نکلی ہے۔ جلدی سے حویلی چلی جا۔ بھوک کتے گلیوں میں شکار ڈھوی نباہ

تت

زہ تو اس وقب ’’بہن حاچ

’’ ہیں۔ماسٹر جی میں نباواجی کی رست پر منت مانگنے جا رہی ہوں۔ سکھ میری بیٹیوں کو اٹھا کر لے گئے‘‘

حویلی چلی جا۔ مندر کے پجاری نے ہندو اور سکھ نوجوانوں کو بلا کر کہا‘‘

تت

زہ! بھگوان نے چاہا تو وہ گھر آجائیں گی مگر تو اس وقبز نہیں جانے دیں گے اور تو اور اس بہن حاچ

نباہ

ت

ہے کہ وہ وکدھریوں کو اس گاؤں سے زندہ اخ م

اہ کی رست کھود ان کی ہڈن اں نکال کر جلا دی جائیں۔ انہیں اس نبات کا د ا ہے کہ نباواجی نے کالے پجاریوں کو اس گاؤں سے نکال دن ا تھابدبخت نے یہ بھی کہا ہے کہ نباواجی نہال

’’۔ش

زہ تڑپ اتھی: باہ کے خاندان نے کبھی…… ماسٹر جی! انہیں روکو‘‘یہ نبات سن کر پھوپھو حاچ

دا کیلئے انہیں روکو اور سمجھاؤ کہ نباواجی نہال ش

زا سلوک کیا ہے۔ ان بے خبروں اور اندھوں کو نیکی کا راستہ دکھاؤ، خ ان کے ساتھ تب

ت

آ ی

زن ا ہو جائے گی۔ تب

ت

’’ماسٹر جی انہیں یہ بھی سمجھاؤ کہ اگر نمولیاں کے بچے کچھے مسلمانوں نے اسلحہ اٹھا لیا تو یہاں یامم

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 114: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

119

زدل او‘‘

زہ! میں انہیں سمجھا چکاہوں مگر وہ مجھے تببس پولیس کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں۔ آ نہیں تو کل پولیس گاؤں کے سارے مسلمابہن حاچ

ےھک

اؤں کا نباغی کہتے ہیں۔ یہ سب خونی اور را

ت

نوں کے گھروں کی تلاشی ر دیون

زہ تم ان لوگوں کے مکروہ رہ ے نہیں دیکھ سکتیں جو کسیبز قسم کا اسلحہ اور لاٹھیاں قبضے میں لے لے گی۔ بہن حاچ

لیکن ……’’ ان دیکھی فتح کے نشے میں جھوم رہے ہیں۔ میری جھ سے بنتی ہے کہ جلدی سے حویلی چلی جا لے کر ہ

اری آنکھیں خون کے

ت

زہ نے ماسٹر جی کی نبات نہ مانی اور نباواجی کی رست پر جا کر زار و قطار رونے لگی۔ اس کی بے جان اور نب آنسو رو رہی تھیں۔پھوپھی حاچ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 115: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

120

ز بن گئےب گاؤں کے وارث مہاچ

واپس حویلی آ ئی ۔ نباواجی کی رو

ت

ب پھوپھی صحیح اخ مب ہو رہا تھا ح

تت

زار سا آ گیا تھا۔ اس نے واپس آ کر وضو کیا او رمیری والدہ سے کہنے لگی: مغرب کی نماز کا وق

ت

سے اس کے دل کو ق

ت

بزی

ت

مجھے نباواجی کے حجرے ۱میری بچی‘‘حانی ق

’’میں لے چلو۔

ب زندہ تھے تو کبھی کبھار ہیا سے کھول کر وہاں چلہ کاٹتے تھےبزسوں سے بند پڑا تھا۔ میرے دادا ح اہ کا حجرہ تب

زہ نے میری والدہ کو دیسی ھی کا ای دن ا روشن کرنے کیلئے نباواجی نہال شب۔ عام راتوں میں یہ حجرہ بند رہتا تھا۔ پھوپھی حاچ

زسوں بعد حجرے کی فضا میں ما’’ اگر‘‘کہا پھر کی لو سے دہکانے کو کہا۔ اگر کی ی کی سلگتے ہی داہوش کن خوشبو دینے لگی تو تب

رچ ئی ۔ نوس سی بوکی ی کی منگوا کر اسے دی

ز دروازے پر بیٹھ جا ‘‘ زہ نے میری والدہ سے کہا تو وہ عجیب سی نظروں سے انہیں دیکھنے لگی۔‘‘میں اندر بیٹھ کر عبادت کروں گی۔ …… تو نباہ

ب پھوپھی حاچ

ا چاہتی ہے؟ ‘‘

میری والدہ نے پوچھا۔‘‘پھوپھی تو کیا کرن

ختم کرنے کیلئے دعائیں کروں گی۔‘‘

ت

’’میں حویلی کی ست س

پڑھ یتی ہے؟ ‘‘

میری والدہ نے یرتانی سے پوچھا۔’’ پھوپھی کیا تو وظائ

اہ سے کچھ دعائیں حاصل کی تھیں۔ انہوں نے مجھے بتان ا تھا کہ اگر کبھی کسی مصیبت میں مبتلا ہو‘‘

انے نباپ سے سیکھ لی جاؤ تو میرے حجرے میں آ کر یہ دعائیں پڑھنا۔ میں نے یہ دعائیںہاں بیٹی! میرے والد نے نباوا جی نہال ش

۔’’تھیں

زش پر بیٹھ ئی ۔ اگر کی ی کی خوشبودار دھواں پیدا کر رہی تھی۔

زہ حجرے کے قبز بیٹھ گئیں اور پھوپھی حاچ

زا کر دعائیں کرنے لگی اور پھر رات گئے میری والدہ تو دروازے کے نباہ

ٹ

ز گ

ٹ

دب کے عالم میں گ

زہ عقیدت و خببپھوپھی حاچ

حجرے میں ہی رہی۔ سحر

ت

ے لگیں تو انہیں حجرے میں کسی دوسرے وجود کا احساس ہوا جس کی گہری گہری سانسیں حجرے کی فضا کو بوجھل بنای

کلن

بز ب وہ نباہ

ب ح

تت

رہی تھی۔ وہ اندھی تھی مگر ان کی سیاتت نے انہیں ی کے وق

ب آ رہا ہے۔ ی ز

ت

مطلع کر دن ا تھا کہ کوئی دوسرا وجود آہستہ آہستہ اس کے ق

زہ ای دم سہم سی ئی ۔ ’’کون…… کک ‘‘ب پھوپھی حاچ

زہ! یہ میں ہوں۔ طرطوش۔‘‘بزہ کے دل کے زخم کھل گئے اور وہ سسکتے ہوئے بولی’’ حاچ

بزہ طرطوش سے اچھی طرح آگاہ تھی، اس کی آدا سے پھوپھی حاچ

ب :پھوپھی حاچ

زا ہی وفادار ساتھی ہے۔ تو نے حکیم جی کے مرنے کے بعد ‘‘

ٹ

ارے نباواجی کا تب گزر رہی ہے۔طرطوش تو ہ

ت

اری خبر ہی نہیں لی کہ نباواجی کے خاندان پر کیا یامم ’’ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 116: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

121

زہ بی! میں جانتا ہوں مگر میں مجبور ہوں۔‘‘ب کے ساتھ کہنے گان۔ ’’ حاچ

ت

اری حاضری کو حکیم جی کے واقعہ کے بعد میں نے آنے کی کوشش کی تھی مگر ان کے بعد نباواجی کے خاندان میں کوئی مرد ایسا نہیں تھا جو‘‘طرطوش ندام ہ

زما میں الجھا دن ا ہے۔ اگر وہ ای نبار ہی ادھر آ کر نباواجی کے حجرے میں دمنی جیسی بدذات روح نے تب ہہ سکتا۔ ای میاں صاحب ہیں جنہیں ی س

ا۔

ت

میں حاضر ہو جان

ت

دم

طرطوش نے اپنی لاچارگی ’’ حاضری دیتے تو میں ان کی خ

زہ بی کو سمجھان ا۔ بز کرتے ہوئے حاچ

ان پر بی‘‘ظاہ

ہیں۔ ہم قوانین فطرت کے سامنے مجبور ہوتے ہیں۔ خود کسی عام ان

ارے دل کے فل کھول دی ۔ لیکن وہ لوگ جو بی! تم نے نباواجی کے حجرے میں آ کر ہ

ت

حاضر نہیں ہو سکت

ز ہیں۔ اب میں تم لوگوں پر ظاہ

ت

ز ہو سکت ن ا حجرے میں عبادت کرتے ہیں ہم ان پر ظاہ

ت

بزی

ت

ارے عامل کی ق ہو گیا ہوں تو میری ای نبات غور سے سنو! جتنی جلدی ممکن ہو نمولیاں کو چھو دو۔ کیونکہ نمولیاں کے مندر میں ہ

اؤں کو راضی کرنے کیلئے زن ادہ سے

ت

پھیلانے اور جادو ٹونے کے مکروہ عمل کرنے کیلئے اکٹھے ہو رہے ہیں۔ وہ انے دیون

ت

گے اور مسلمان کنواری لڑکیوں کو اغوا کر کے انہیں اپنی زن ادہ مسلمانوں کو قتل کریںکالے پجاری ست س

ہوئی ہیں

ت

بای

پ ااں اسی مکروہ منصوبے کا آغاز ن

ٹ

ی بپ ی ’’۔داسیاں بنانے کا عہد کر کے ہیں۔ سکھ بھی ان کے منصوبے میں شری ہیں۔ تمہاری دونوں

دا کے واسطے مجھے میری بیٹیوں کے نبارے میں بتاؤ وہ کہاں ہیں؟‘‘

زہ ہاتھ جو تے ہوئے رونے لگیں۔پھو’’ طرطوش! خب پھی حاچ

پ ااں غیرت مند تھیں، دونوں اپنی عزت کا دامن بچانے کیلئے خود کشی کر چکی ہیں۔‘‘

ٹ

ی بپ یزہ بی! حوصلہ کرو، تمہاری دونوں

بزہ اس اندوہناک خبر کا ’’ حاچ

بزے جبر کے ساتھ خبر سنائی۔ اسے امید تھی کہ پھوپھی حاچ

ٹ

طرطوش نے تب

ہہ سکے سزہ جو پہلے اپنی بیٹیوں کی اطلاع نہ ملنے پر زار و قطار رو رہی تھی، اب اس کے آنسو ای دم رک گئے تھے۔ اس کی بےصدمہ نہیں

بلپ ااں ساکت ہو ئی تھیں۔ یوں لگ رہا تھا جیسے وہ اس گی لیکن پھوپھی حاچ

ت

پینور آنکھوں کی

ز بعد وہ بولی: ہہ رہی ہے۔ کچھ دت س ‘‘جانکاہ صدمے کو

ٹ

ی بپ یزنبان ہو ئی ہیں۔ دعا کرو اللہ مجھے صبر اور حوصلہ دے۔طرطوش! میری

ت

اموس پر ق

’’پ ااں اپنی ن

زہ بی! تم ک بی کہتی ہو، لیکن ان ہندوؤں اور سکھوں کو نباواجی کے ازلی دمن کالے پجاریوں کی آشیر نباد حاصل ہے انہوں نے حویلی پر‘‘ب داد شیطانی موکلان بٹھائے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ میں آپ لو حاچ

تت

زوق گوں کی تب

’’نہیں کر سکتا۔

اری عورتوں کی عزتیں غیر محفوظ ہیں‘‘ ز کیا وجہ ہے، تم جانتے ہو ہم بے ارارا ہو کے ہیں۔ ہ

طرطوش! آچ

ت

اری داد کیوں نہیں کر سکت اری داد نہیں کر تم ہ

ارے محافظ حوالات میں بند ہیں۔ ان حالات میں بھی تم ہ

۔ ہ

۔

ت

’’سکت

زہ بی! تمہا‘‘بانوحاچ

ان

تت

اری مجبوری ہے کہ ہم انے قوانین کے ن ابند ہیں۔ میں نے پہلے بھی عر کیا ہے کہ جنات صرف اس وق ب ری توقعات بھی بجا ہیں مگر ہ

بب انہیں ان کے عامل طلب کریں۔ ح

ب ہیں ح

ت

ں کی داد کر سکت

زھانے اور ہم سے کام لینے والے عامل ہی نہ ہوں گے تو ہم کچھ نہیں کر

ٹ

تب

تت

اری ارق ہیں لیکن صرف ان حدود میں جہاں کسی کالے عامل نے سحر نہ پھونکا ہو۔ہ

ت

۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ ہم معمولی سی داد کر سکت

ت

’’ سکت

زہ لاچارگی میں بولیں۔’’ تو پھر تم ہی کہو ہم کیا کریں۔‘‘ب پھوپھی حاچ

دمنی کو کالے عاملوں کی میں تم لوگوں کی یہ داد کر سکتا ہوں کہ مردوں کو حوالات سے چھڑوا دیتا ہو‘‘ ا ہوں، اس ی

ت

زما سے لانے کی کوشش کرن ں۔ ان کے گھر آتے ہی تم لوگ ہجرت کر جاؤ۔ اس دوران میں میاں صاحب کو تب

دمنی یہ نبات جانتی ہے کہ نباواجی کے خاندان میں اب صرف میاں صاحب ہی ای ایسے مرد ہیں جو ان کے ہ کی شمع پ ااں بھی ملی ہوئی ہیں۔ ی

ت

کی

ش ہیں۔ کو رو

ت

’’شن ر ا سکت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 117: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

122

ز نکلیں۔ میری والدہ دروازے کے ن اس ہی بیٹھی تھیں۔ پھوپھی نے ا زہ کو حوصلہ دینے کے بعد چلا گیا تو وہ حجرے سے نباہ

با سامان ‘‘نہیں طرطوش کے نبارے میں آگاہ کیا اور کہا: طرطوش پھوپھی حاچ

ٹ

ا مون

ٹ

بیٹی اب تم لوگ چھون

ا اور ماموں

ان

’’کے آتے ہی ہمیں نمولیاں چھو دینا ہے۔نباندھ کر رکھو۔ تمہارے ن

ا چچا اضل جس کی عمر

ٹ

ا ماموں اور ای چھون

ان

پر عورتیں سامان اٹھا کرنے لگیں اور اگلے روز میرے ن

ت

پر رہا ہوئے تھے۔ پولیس انہیں خود گاؤں 43پھوپھی کی ہدای

ت

سال تھی نباقی مردوں کے ساتھ حویلی آ گئے۔ وہ سب ضمای

دے، کلہا ن اں، تلواریں اور بندوقیں انے قبضے میں لےچھو نے آئی تھی

ٹ

لیں۔۔ اسی دوپہر پولیس نے نمولیاں کے مسلمانوں کے گھروں کی تلاشی لی اور ی کی کے ڈی

ت

زھائی کر سکت

ٹ حویلی پر چ

تت

ا کے گھر میں آنے سے سب لوگوں کو حوصلہ تو ہو گیا تھا مگر اب انہیں یقین تھاکہ سکھ اور ہندو کسی بھی وق

ان

دہ مسلمان وکری چھپے ہجرت ن ہیں۔ اس دوران ن اکستان کے یامم کا اعلان ہو چکا تھا اور تم گزی

زسات کے دن تھے۔ نبارر ں کی وجہ سے تمام کچے راستے ن انی اور کیچڑ سے بھر گئے تھے۔ یہ جولائی زسنا شروع کیا تھا 01کر رہے تھے۔ یہ تب ب نبارش نے صبح سے ہی تببزی جمعرات تھی ح

زک رہی تھی۔ ء کی آچ

ٹ

۔ بجلی بھی آماعن پر ک

ا نے فیصلہ کیا کہ وہ اس طوفانی رات میں نمولیاں چھو دیں گے۔ عورتو

ان

زاب موسم میں ن

ام نہیں لے رہا تھا۔ اس چ

ہیں۔‘‘ں نے کہا: نبارش کا زور ٹوٹنے کان

ت

زاب موسم میں بچوں کو ساتھ لے کر کیسے جا سکت

’’اس قدر چ

زاب ‘‘

ا میں رہتے ہیں۔بھلے مانسو! یہ چ

ت

آ وہ اس خیال سے انے انے ٹھکانوں میں بیٹھے ہوں گے کہ اس موسم ہی تمہاری زندگیاں بچا سکتا ہے۔ عام دنوں میں صبح دوپہر اور رات کو خونخوار جتھے ہجرت کرنے والے قافلوں کی ن

زاب موسم میں کون قسمت کا مارا ہجرت کر سکتا ہے

۔’’قدر چ

ا کی نبات سب کی

ان

گئے۔ عورتوں اور بچوں کو ان کے اندر بٹھا ن

ا اور میرے ماموں بندے حسن کے علاوہ دوسرے مرد کلہا یوں مجھ میں آ ئی اور جلدی سے دو بیل گا ن اں جوت کر ان کے اوپر خیمہ نما سائبان گا ھ دی

ان

دن ا گیا۔ ن

آنے سے پہلے حویلی کے تہہ خانے میں چھپا دی تھیں۔سے لیس ہو کر گھو وں پر سوار ہو گئے۔ انہوں نے یہ کلہا ن اں پولیس کے

ز کیلئے زکتی تو کچھ دت

ٹ

ب بھی بجلی کباریکیوں کو اور بھی گہرا کر دن ا تھا البتہ ح

ت

زس رہی تھی۔ سیاہ نبادلوں نے آماعن کی ن زی خاموشی کے ساتھ گاؤں سے نکلا اور کیچڑنبارش مواخ دھار تب

ٹ

اندھیرے میں چکا وکند ہو جاتی۔ یہ قابڑی تب

ت

سے ل

ا کو

ان

پہنچ گئے۔ ن

ت

سے مال پور ی

ت

وہ خیری

ت

زھتا رہا۔ یہ ان کی خوش قسمتی تھی کہ صبح ہونے ی

ٹ

راتورں پر چیونٹی کی رفتار سے آگے تب

ت

ا ی

دشہ لا م ہو گیا کہ مال پور کے سکھوں نے اگر قافلے کو دیکھ لیا تو وہ ان کا مقابلہ کرن

اب خ

ا اور وہ سارا دن انہوں نے اسی جگہ پر گزار دبہت مشکل ہو گا۔ کیونکہ یہاں کے وں میں چھپا دن

ت

ے کھ

ھنگ

دا انہوں نے قافلے کو مال پورکے

ہو رہی تھی اور قافلے کی عورتیں اور جتھے بندوقوں سے لیس تھے۔ ل

ت

ن ا۔ نبارش ابھی ی

یمارر پڑ گئے تھے۔ کوئی دوا دارو کا بندوبھی نہ ہو

ام کے بعد نبارش ر بچے نبارش میں بھیگ جانے کے نبات

یز دن بھی گزر گیا اور رات ہوتے ہی قافلے نے دونبارہ سفر شروع کر دن ا۔ ش

ت

دا جیسے تیسے کر کے یہ یامم

ک ئی سکتا تھا ل

دا

بھر کے تھے۔ ل

تھے جو نبارر ں کے نبات

زھے کھود دی

ٹ

ا ان کی بیل گا ن اں اور جانوروں کے علاوہ بہت سے تھی مگر راتورں پر گھٹنے گھٹنے ن انی کھڑا تھا۔ بعض راتورں میں سکھوں نے گ

ت

جو بھی قابڑی ان راتورں سے گزرن

زھوں میں گر پڑتے اور خونخوار جتھے ان بے کسوں کو لوٹ لینے کے بعد قتل کر دیتے اور نوجوان لڑکیوں کو انے ساتھ

ٹ

زاد بھی ان اندھے گ

ارے قافلے کے ساتھ بھی یہی ہوا۔ وہ مال پواق ر سے دو تین کوس آگے لے جاتے۔ ہ

زھے میں گر ئی اور اس پر سوار عورتیں اور بچے بیل گا ی کی لپیٹ میں آ گئے اس پر سوار

ٹ

زھے تھے کہ آگے جانے والی بیل گا ی اندھے گ

ٹ

ب دیکھا کہ اگر وہ تببا نے انہیں بچانے کی کوشش کی لیکن ح

ان

سبھی لوگ جاں بحق ہو گئے۔ ن

ز کر آگے آگے چلنے لگے۔ وانہیں ہی بچانے پر لگے رہے تو نبا

ت

ا اور احتیاار گھو ے سے ات زھان

ٹ

دا انہوں نے دوسری بیل گا ی کو آگے تب

زاد کی جان بھی جائے گی ل

ہ ای ہاتھ میں کلہا ی کی داد سے راستہ ٹٹول ٹٹول کر دکھتے قی زندہ اق

ز اگلی صبح قا جاتے اور دوسرے میں لاین ج سے قافلے کی رانمائئی کرتے جاتے۔ یوں یہ سفر پہلے

ا مجبوری بن ئی تھی۔ نبالآچ

دا رانمائئی کیلئے لاین ج جلان

اری تھی ل

ت

بڑی ہوشیار سے بھی زن ادہ سست روی سے ہونے گان۔ رات وکنکہ ن

ا نے میرے ماموں بندے

ان

ب پہنچ گیا۔ بدقسمتی سے سکھوں کے ای ٹولے نے قافلے کو دیکھ لیا اور ان پر حملہ کر دن ا۔ ن ی ز

ت

ے کی کوشش کریں اور وہ خود پور کے ق

کلن

بحسن اور چچا اضل کو سختی سے کہہ دن ا کہ وہ قافلے کو لے کر

ا اور رشتہ کے دوسرے مردوں

ان

وں سے مسلح تھا۔ میرے نمبل پ

انہیں سکھوں کا مقابلہ کرنے کیلئے رک گئے۔ ن انچ سکھوں پر مشتمل جتھہ کلہا یوں اور

ت

الجھائے رکھا۔ اس دوران قابڑی ہوشیار نے ان کا مقابلہ کیا اور ای گھنٹہ ی

ا امی شخص بچا تھا۔ یہ ہ

ا سکھوں کو جہنم واصل کرنے کے بعد خود بھی شہید ہو گئے تھے۔ ان میں سے صرف نور حسن ن

ان

ا ہوا بعد میں ن اکستان پہنچ گیا۔پور پہنچ چکا تھا۔ ن

ت

زی مشکل سے جان بچان

ٹ

ا کا ملازم تھا اور وہ تب

ان

رے ن

زہ اور کچھ عورتیں اور بچے بچ گئے تھے۔ ماموں اور چچا انہیں ریل گا ی کے ذریعےقافلے میں اب میربارے کچھ بچے ے ماموں بندے حسن، چچا اضل ، میری والدہ، پھوپھی حاچ

ن اکستان لانے میں کامیاب ہو گئے تھے مگر ہ

زی صعو

ٹ

راستے میں ہی دم تو گئے تھے۔ ہجرت کا یہ سفر تب

زی سی پرانی حویلی کے تہہ خامسلسل یمارر رے ل کے نبات

ٹ

ب تب ی ز

ت

ب یہ قابڑی لاہور اٹیشن پر پہنچا تو اسے وہاں سے رگل وکک کے قبزنبانیوں سے ٹا تھا۔ ح

ت

نے بتوں اور ق

فسا

زین کو محفوظ مقامات پر رکھا جا رہا تھا۔دمیں پہنچا دن ا گیا اور انہیں یہ تسلی دی ئی کہ بہت جلد ان کی رہائش کا بندوبھی کر دن ا جائے گا۔ ان دنوں لاہور میں ہجرت کے نباتبدا مہاچ

ات رونما ہو رہے تھے ل

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 118: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

123

٭٭٭٭٭٭

دھا

ٹ

ز نکلے اور مال روڈ سے ہوتے ہوئے یب اسی تہہ خانے میں گزر گئے تو ماموں بندے حسن اور چچا اضل تہہ خانے سے نباہ

ت

ب جا نکلے۔ یہ غالبا پندرہ یس روز ی

ن الگ وطن کے نباقاعدہ اگست کا دن تھا، مسلما 40راوی کی جای

اعلان کی خبر سن کر خوشی سے نعرے گان رہے تھے اور جلوس نکال رہے تھے۔

دھا کی طرف جانے والے راستے پر قائم کوارٹروں پر پڑی۔ یہ کھلی اور کشادہ

ٹ

ب سے گزرے تو ان کی نظر یب ی ز

ت

ب ٹیکسالی کے قب لگی ہوئی تھی۔ اس سے کچھ ہی فاصلے پر جگہ تھی، وہاں ی کی تی نے والی آرا مشین ماموں بندے حسن ح

کے ن اس ہی کوارٹر نے ہوئے تھے۔ ماموں بندے حسن اور چچا وہاں گئے تو معلوم ہوا کہ یہ جگہ کٹری

ت

تھا۔ درح

ت

اا درح

ھپگ

زا سا

ٹ

در محمد کہلاتی ہے اور وہ اس آرے اور کوارٹروں کا مالک ہے۔ اس کے عقب میں بو ھ کا تب

مستری ی

در محمد سے کوارٹر کرایہ ہندوؤں کا مشان

زی مشکل سے چھپا کر لائے تھے۔ انہوں نے مستری ی

ٹ

زاد کو وہاں لے آئے۔ن گھاٹ تھا۔ ماموں بندے حسن کے ن اس کچھ زیورات تھے جو وہ تب

پر لے لیا اور گھر کے اق

در محمد کے پیچھے جھگیاں نبادن اں کی آنبادی تھی اور اس سے آگے کچا راوی روڈ تھا۔

ب کچا راوی سے ذرا سا اوپر ٹیکسالی کی طرف آ رہے تھے تو کٹری مستری یبزہ لینے کیلئے ادھر گئے ہوئے تھے۔ واپسی پر ح

ای روز ماموں علا م کا جات

زا سا ی کی کا دروازہ تھا اس کا غلی دروازہ تھو ا سا کھلا ہو اتھا جس میں سے عمارت تھیانہیں کسی لڑکی کے چیخنے کی آواز سنائی دی۔ ماموں نے آواز کی سمت دیکھا تو انہیں ای عجیب سا منظر دکھائی دن ا۔ سامنے ای مندر کی

ٹ

جس کا تب

اگیں دروازے کے اندر تھیں۔ یوں لگ

ٹ

تھے اور ن

ت

ی

ت

ز تھے جو خون سے ل ے کی کوشش کر رہی تھی۔ اس کا سر اور نبازو نباہ

کلن

بز اگیں پکڑ کر کوئی اسے اند ای لڑکی نباہ

ٹ

ر کو کھینچ رہا ہے۔ ماموں بھاتے ہوئے رہا تھا جیسے لڑکی کو ن

زھ کر نیم وا دروازے کو

ٹ

زھے۔ اس کے دروازے پر پرادہ کنڈ کا فظ کند تھا۔ ماموں دروازے کے ن اس پہنچے اور تیزی سے آگے تب

ٹ

ز گر پڑی۔ مندر کی طرف تب ا تو دروازہ کھل گیا۔ جس سے لڑکی نباہ دھکا دن

ت

سے بھرپور رہ ے والا ای پنڈت کھڑا تھا۔ اس نے ماموں کو دکھتے ہی ڈراوا دن ا۔دروازے کے دوسری طرف ای خونخوار اور خبای

’’جا چلا جا یہاں سے ورنہ تجھے بھی مار دوں گا۔‘‘

ماموں نے اس کی دمکی کی پروا نہ کی۔’’ یہ لڑکی کون ہے۔‘‘

ا اور مندر کا دروازہ زور سے بند کر دن ا۔ پہلے ب انہوں نےاس نے ماموں کی نبات کا جواب نہ دن بانی کیوں کر رہا تھا لیکن ح

ت

تو ماموں کے دل میں آن ا کہ وہ دروازہ تو کر اس پنڈت سے پوھیں کہ وہ لڑکی کے ساتھ کھینچا ن

ت

لڑکی کی حال

ہوش میں تھی۔

ت

زھے۔ وہ ابھی ی

ٹ

دیکھی تو فورا اس کی طرف تب

دا کے واسطے مجھے بچا لیں۔…… بھائی جان ‘‘

ی ہو ئی ۔وہ ہاتھ جو کر کھڑ’’ خ

’’کہیں تجھے اس نے اغوا کرنے کی کوشش تو نہیں کی۔‘‘ماموں بندے حسن کو ای د لگا سا گان اور انہیں ساری نبات کی مجھ آ ئی ۔ ’’ تو مسلمان ہے۔‘‘

دا کیلئے پہلے یہاں سے نکل بھاگیں، پھر میں آپ کو ساری نبات بتاؤں گی۔‘‘

لڑکی نے ان کا ہاتھ پکڑ لیا۔’’ خ

لاہور کے سارے مندروں میں بہت سی ماموں اسے

تت

ان خانے میں بھیج دن ا۔ اس لڑکی نے ماموں کو بتان ا کہ اس وق

اؤں لے کر کوارٹر میں آ گئے اور اسے زن

ت

مسلمان کنواری لڑکیاں قید ہیں۔ ہندو پنڈت اور جادوگر ان کو انے دیون

زھانے کے علاوہ اپنی داسیاں بنا رہے ہیں۔ وہ لڑکی مہا

ٹ ز تھی جس کے خاندان کو قلعہ لچھمن سنگھ کے ای ہندو نے بہلا پھسلا کر انے گھر میں یامم کرنے کیلئے آمادہ کیا تھا اور پھر کسی طرکی بھینٹ چ

بح وہ اسے اغوا کر کے مندر میں چ

ا تھا مگر وہ جان بچانے میں کامیاب ہو ئی

زنبان کر دن ا جان

ت

ام پر ق

اؤں کے ن

ت

تھی۔لے گیا تھا۔ جہاں اس رات اس کو دیون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 119: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

124

ز نکلے تو ان کے ساتھ ای خوفناک حادثہ پیش آ گیا ب ماموں قلعہ لچھمن سنگھ میں اس لڑکی کے والدین کو تلاش کرنے کیلئے نباہ

بب سے گزر رہے تھے، وہاں ای چارہ منڈی تھی۔ لڑکی نے بتان ا اگلے روز ح

ی ز

ت

۔ وہ نباغ منشی لدھا کے ق

ز وہ مکان کو تلاش کر کے وہاں پہنچے تو مکان کا دروازہ کھلا ہوا تھا۔ ماموں نے پہلے توتھا کہ ان کے والدین چارہ منڈی کے ن اس سرخ

ز گزرنے کے بعد اینٹوں والے ای مکان میں رہ رہے ہیں۔ نبالآچ ب کافی دت بدروازہ کھٹکھٹان ا مگر ح

ا تو وہ اندر داخل ہو گئے اور کی’’ کوئی ہے۔ کوئی ہے۔‘‘بھی کوئی بھی دروازہ کھولنے نہ آن

ت

زے کمرے میں پہنچے تو ان کے سر پر یامم

ٹ

آوازیں دیتے ہوئے کمروں میں داخل ہو گئے۔ جو لم وہ ای چھوٹے سے کمرے سے گزر کر تب

یقین تھا۔ ان کے سامنےباقال

سفید لباس میں ملبوس کھڑی تھی جسے انہوں نے انے گھر میں پناہ دی تھی۔ وہی لڑکی سے ٹوٹ پڑی۔ وہ تیورا کر دروازے ہی میں گر گئے مگر انے حواس کھونے سے پہلے انہوں نے جو منظر دیکھا وہ ن

زی سی

ٹ

ام نظروں سے انہیں گھور رہی تھی۔ اس کے ہاتھ میں ای تب

ہڈی تھی جو اس نے ماموں کے سر پر ماری تھی۔اس کا لباس خون سے لتھڑا پڑا تھا اور نہ سے خون لہو رہا تھا۔ وہ خون آش

ے حسن اسے پہچان کر لڑکھڑاتی زنبان میں بولے۔ماموں بند……’’ تم‘‘

دمنی …… میں …… ہاں ‘‘ وہ مکروہ قہقہہ گان کر بولی تو اس کے نہ سے خون کے فوارے پھوٹ پڑے۔ ماموں بندے حسن اس کا یہ روپ دیکھ کر انے ہوش کھو بیٹھے۔……’’ ہاہا……ہاہا…… ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 120: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

125

لڑکیاں جو مندروں میں لے جائی گئیں

گھر میں ہی تھے۔ وہ بھی

تت

گھر واپس نہ پہنچے تو گھر کی عورتوں کو پریشانی لا م ہو ئی ۔ چچا اضل اس وق

ت

ام ی

ماموں بندے حسن کی تلاش میں نکل پڑے۔ ان دنوں لاہور میں ہجرت کے دوران فسادات ماموں بندے حسن ش

زابہ بھی ہو رہا تھا

خون چ

در آتش کی جا رہی تھیں اور فسادات کے نبات

چچا اضل سرھکا ئے واپس آئے اور بتان ا کہ مارونما ہو رہے تھے۔ قلعہ لچھمن سنگھ، لوہاری وغیرہ میں عمارتیں ی

تت

موں بندے حسن کی کوئی ۔ شاءء کے وق

زی خبر نہیں ملی۔

چ

ماموں بندے حسن کی تلاش جاری رہی اور پھر گھر کی عورتوں نے دل پر صبر کا پتھر نباندھ لیا۔ انہیں یقین ہو گیا تھا کہ

ت

زھ گئے ہیں اور اس دنیا میں نہیں رہے۔ ای دو ہفتے ی

ٹ ماموں بندے حسن کسی سکھ ن ا ہندو کے ہاتھ چ

زائی سی رے ل لگی تھی۔ وہ خود کو مورود الزام ٹھہراتی اووہ لڑکی جسے مابزائی ھب

بنباجی! میری وجہ سے آپ کا بھائی مارا گیا ہے۔ اس کے ‘‘ر میری والدہ سے کہتی: موں بندے حسن نے انے گھر میں پناہ دی تھی اب بہت شرمندہ اور ھب

’’بدلے میں آپ مجھے مار ڈالیں۔

زہ ب ’’تو ن اگلوں والی نباتیں نہ کیا کر حمیداں، اللہ کو جو منظور تھا وہ ہی ہوا ہے۔ اس میں تیرا کیا قصور ہے۔‘‘اور دوسری خواتین اس کی اس نبات پر اسے تسلی دیتیں اور کہتیں: والدہ کے علاوہ پھوپھی حاچ

اریکیوں کی ظلمتوں سے بھرا ہو اتھا۔ ال لاہور اس نبات سے غا

ت

ز مسلمانوں کو کس یہ تیسرے ہفتے کی ای رات تھی۔ آماعن نبفل تھے کہ لاہور کے مندروں میں ارغوتی اور شیطانی ارقتوں کے غلام ہندو پنڈت مظلوم اور مہاچ

ز لڑکیوں کو بہلا پھسلا کرباہ آلود گیوں طرح لوٹ رہے ہیں۔ بدقسمتی سے بہت سے کمزور عقیدہ مسلمان بھی ان کے آلہ کار بن گئے تھے اور انہوں نے مہاچ

ا شروع کر ٹیکسالی کی گ

اور مندروں کے ہوس زدہ پنڈتوں کے حوالے کرن

زھاتے۔ ان دنوں کچا راوی کے علا م میں نبالخصوص کالی

ٹ اؤں کی بھینٹ چ

ت

انہ بناتے اور دیوی دیون

ار کلی کے بنسی دھر مندر اور دیو ماع منددن ا تھا۔ پنڈت انہیں اپنی خباثتوں کا ن

زادہ کنڈ مندر ، ستیلا مندر، ان ر میں کے مندر، ہ

ا کھیل کھیلنے میں مصروف تھے اور کسی کو یہ خبر نہیں تھی کہ وہ لاہور کے گلی کووکں میں شیطانی رسموں کو

ااؤن

ھپگ

ای

ت

زے پر وہ

ٹ

زے تب

ٹ

کتنی خاموشی سے انجام دے رہے ہیں۔ اکثر علاقوں نبالخصوص درن ا کے کنارے واقع تب

اا اور نوجوان لڑکیو

ضعانی ا

کے ٹکڑے عام ملنے لگے اومشانن گھاٹوں سے کٹے پھٹے ان

ت

ے اور گوس

ٹ

ن

ی ھپ چ

ر مسلمانوں کے ں کی لاشیں ملتی تھیں۔ سلم آنبادی کے بعض گھروں میں جانوروں کی کھوپڑن اں اور گندے خون کے

زے مندروں کے پروہتوں کی ان سیاہ کاریوں نے اگرچہ مسلما

ٹ

ب کیے جانے لگے۔کالے عاملوں اور تب

گھر رستستانوں سے رست کھود کر مردے غای

تت

ام کے وق

زاس میں مبتلا کر دن ا تھا اور خواتین اور بچے ش ن گھرانوں میں خوف و ہ

ااؤنے واقعات مل ن طور پر منظر عام پر نہیں آ رہے تھے۔

ھپگ

ے سے احتراز کرنے لگے تھے مگر پھر بھی یہ

کلن

بز سے نباہ

در محمد کے عقب میں نباغ منشی بدھا کا علاقہ تھا۔ کٹری میں

اری کمروں کے کوارٹروں میں رہ رہے تھے۔ آنبادی توکٹری مستری ی

ت

ارے جیسے بہت سے سفید پوش زمیندار اب ان دو تنگ و ن زن ادہ چھوٹے چھوٹے کوارٹر تھے اور ہ

ب مشانن گھاٹ تھا

زی تلا کی آنبادی تھی اور اس سے نبائیں جای زادہ کنڈ مندر کے عقب میں تھا۔ چچا اضل کو یہ معلوم ہو چکا تھا نہیں تھی مگر جتنے بھی لوگ تھے سبھی مسلمان تھے۔ نباغ منشی بدھا سے اوپر ہ

۔ یہ ہندوؤں کا مرھٹ ہ

زادہ کنڈ مندر کے پجاری نے حمیداں کو اغوا کرنے کی کوشش کی تھی اور ماموں بندے حسن کو اس نے خبردار بھی کیا تھا۔ انہیں شک ہوا مار دن ا ہو۔ اس نے گھر کی خواتین کہیں مندر کے پجاری نے ہی ماموں بندے حسن کو نہ کہ ہ

در محمد کی وساطت سے کوتوالی تھانے کے ای پاٹہی کو اعتماد

ز کر دن ا۔ پاٹہی پکا مسلمان اور جی دار کو تو یہ نبات نہ بتائی البتہ خود اس کھو میں لگ گئے۔ انہوں نے مستری ی دشہ بھی ظاہ

میں لیا اور اسے سارا واقعہ سنانے کے بعد اپنا خ

زادہ کنڈ تھا علی بخش اور چچا اضل دونوں ہ

تت

ام کے وق

زھ نبالشت کی ڈا ھی رکھی ہوئی تھی۔ ای روز ش

ٹ

ام علی بخش تھا اور اس نے ڈت

مندر پہنچ گئے لیکن وہاں پہنچ کر انہیں خیال آن ا کہ پجاری بندے حسن کے قتل میں ۔ اس کا ن

ا پڑے گا۔ بدقسمتی سے تھانیدار سکھ تھاملوث ہوا تو وہ اس نبات کا اعتراف نہیں کرے گا ن ا اگر انہو

در کرانے کے علاوہ تھانیدار کو بھی بتان

ٹ جس سے داد کی امید نہیں کی جا سکتی ں نے مندر پر چھان ا مارا تو اس کیلئے انہیں پہلے ری

دا دونوں نے سوچ بچار کے بعد فیصلہ کیا کہ وہ دونوں سکھوں کا روپ دھار کر مندر میں پناہ ما

گیں گے۔ وکنکہ ہندو اور سکھ شیر و شکر تھے اس لیے مندر کا پجاری ان کی داد کرے گا۔ پس انہوں نے سروں پر پگڑن اں تھی۔ ل

لی گئیں۔ اور ان پر کسی جانورنباندھیں، گوٹ ٹیاں کسیں اور کمروں میں کرن انیں ا س لیں۔ پورا کیس تیار کر کے سکھ بن گئے۔ علی بخش نے چچا اضل کے کپڑے بھی پھا دی

کا خون گان دن ا۔ کرن انیں بھی لہو میں رن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 121: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

126

ے لگے۔ مندر کی عمارت ای محل کی مانند تھی۔ بے شمار کمرے اور ڈیو

ن

ٹ

ی پی

ب دونوں مندر کا دروازہ زور زور سے ب رات ہو رہی تھی ح

تت

ا رں تھیں۔ مندر کی حفاظت پر بہت سے ہندو اور سکھ بھی مامور تھے مگر وہ سب اس وق

ز نکال کر بولا اندر ہی ر کھولا اور لاین ج کی روشنی نباہ

ٹ ا ی

ٹ

زے دروازے کا چھون

ٹ

ز بعد کسی نے تب ’’……کون ہے بے‘‘ہتے تھے۔ تھو ی دت

علی بخش نے دبی دبی آواز میں کہا۔’’ میں ہوں مہندر سنگھ۔‘‘

آواز گونجی۔’’ کون مہندر۔‘‘

ت

اس نبار ای کرح

جالندھر سے آن ا ہوں، راستے میں مسلوں کے ‘‘ھی چ

ارے پیچھے لگ ئی تھی۔ ہم ب ہم ان کی لڑکیاں اٹھانے لگے تو لاہور کی پولیس ہ

ب پہنچے ہیں۔ساتھ لڑائی ہو ئی تھی اور دس مسلے مارنے کے بعد ح

ت

ے چھپاتے یہاں ی

ت

نعلی ’’

زضی کہانی سنانے گان۔

بخش جو مہندر سنگھ کا روپ اختیار کیے ہوئے تھا، ق

ز آئے۔اس کے ساتھ ہی دروازہ کھل گیا زیل جوان سکھ ہاتھوں میں تو ے دار بندوقیں لیے نباہ

ٹ

اور تین ک

ان سے درن افت کیا گیا۔……’’ اور یہ کون ہے‘‘

کہ مندر کا پجاری اور وہاں موجود درجنوں سکھ اور ہندو بلوائی انہیں سنائیعلی بخش نے کہا تو مندر کے محافظ سکھ ان دونوں کو اندر لے گئے۔ علی بخش نے انہیں اپنی بہادری اور مسلمانوں پر ظلم کی ایسی داستان ……’’ میرا بھرا ہے‘‘

داد دینے لگے۔

اؤں کو خوش کر دن ا ہے مہندر سنگھ۔‘‘

ت

اگوار لگ رہا ہے۔ آ ہم نے اپنا دھر‘‘مندر کا پجاری بولا۔ ’’ تم نے دیون

اؤں کو ن

ت

م بچانے کی کوشش نہ کی تو کل کو یہ ہمیں تم جیسے شیر جوانوں کی ضرورت ہے۔ دھرتی کا یہ بٹوارہ دیوی دیون

اؤں اور تمہارے گورو صاحبان کا استھان ہے مسلے ہمیں یہاں نہیں رے ل دیں گے۔

ت

ارے دیون زی داس تھا۔ اس نے علی بخش اور چچا اضل پر ’’ سارا لاہور، جو ہ

ام ہ

س کی مانند تھا، اس کا ن

ےھک

زادہ کنڈ کے مندر کا پجاری ای را ہ

اپنا پورا اعتماد

ااؤنے منصوبوں کی تفصیل سن کر چچا اضل تو کای

ھپگ

ز کیا اور انہیں انے منصوبوں کے نبارے میں بتانے گان۔ا س کے مکروہ عزائم اور کر رہ گیا۔ ان کے منصوبوں کے تحت اب ہندو آنبادی کے علاقوں سے ملحقہ ظاہ

زین کیلئے بنائی ئی کالونیوں میں کابب زدہ ہیں۔ مندر میں موجودہ بلوائی، دمسلمان گھرانوں خاص طور پر مہاچ ا تھا کہ یہ جگہیں آب

کرن

ت

بای

پھیلائی جانی تھی اور انہیں ڈرا دھمکا کر یہ ن

ت

ان لے جادو کی ست س

رندہ صفت اور وشی ان

زی داس علی بخش کو اس تہہ خانے میں زو کرنے کے بعد قتل کر کے تھے۔ہ سینکڑوں مسلمان لڑکیوں کو بے آتب

ت

بھی لے گیا جس کے اوپر کمرے میں نیش کی مورتیاں تھیں مگر اس کے نیچے ن اپ کی دنیا آنباد تھے۔ وہ اب ی

ز ہوتے ہوتے زی داس کو جہنم واصل کر کے رہ گیا۔ اس کا ای ہاتھ کرن ان پر پہنچ گیا تھا تھی۔ تہہ خانے میں دس مسلمان لڑکیاں ن انچ سکھ جوانوں کے رحم و کرم پر چھو ی ہوئی تھیں۔ علی بخش تو اس لمحے آپے سے نباہ

اکہ ہ

ت

ن

ز کونے او دنباتی رد عمل ان کی موت کا پروانہ بھی صادر کر سکتا تھا، کیونکہ مندر کے ہ

ا آسان کام نہ تھا۔مسلمان لڑکیوں کو بچا کر نکال لے جائے مگر یہ خب

زی داس کو قتل کر کے نکل جان ر کمرے میں بلوائی پناہ گزین چھپے بیٹھے تھے۔ ہ

زی داس ہ

بل پ

( دکھانے کیلئے اس کمرے میں بھی لے گیا جہاں اسلحہ کا ڈھیر گان ہوا تھا۔ بندوقیں، تلواریں،

تت

اور اپنی شکتی )ارق

ت

ز طرح کا سامان وہاں موجود تھا۔انہیں اپنی وح زچھے ، کلہا ن اں گون ا ہ ں، تب

می

زی داس نے قہقہہ گان کر بتان ا۔’’ یہ سرکار کا تحفہ ہے؟…… مہندرے‘‘ ہ

علی بخش نے مرعوب ہوتے ہوئے کہا۔’’ سمجھا نہیں پنڈت مہارا ۔ میں‘‘

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 122: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

127

ازہ جالندھرے سے آئے ہو۔‘‘

ت

ازہ ن

ت

د نہیں جانتے ، اس لیے کہ تم ابھی ن ای

زی داس اس کے کاندھے پر ہاتھ ر ا کر بولا۔ ’’ تم ش ز قسم کا اسلحہ‘‘ہ

ز سرکار نے تقسیم کا اعلان کرنے سے پہلے ہی مسلوں کے گھروں سے ہ

اٹھا لیا تھا انگرت

ز سرکار کے مال خانے

ے آ رہے تھے ’’ کون سے ہیں۔اور انہیں کہا کہ نقص امن کے خطرے کے تحت یہ اسلحہ مال خانے میں جمع کیا جائے گا مگر مسلوں کو کیا پتہ کہ انگرت ک ھپبپ

اور نہ سے بدبو کے

ت

زی داس کی آنکھوں سے وح ہ

انی خو

ن پیا ہو۔یوں لگ رہا تھا جیسے اس درندے نے ان

ز سرکار کے مال خانے کون سے ہیں۔‘‘

علی بخش نے معصومیت سے درن افت کیا۔’’ انگرت

زش پر رکھی ہوئی بندوق پر ن اؤں ر ا کر بولا: ……’’ تو بھی پکا سکھ ہے مہندرے‘‘

ز نکالا اور ق زی داس نے اپنی دھوتی کا پلو پکڑتے ہوئے ن اؤں کھڑاؤں سے نباہ

اؤں کے یہ مندر ہیں۔ مہندرے سرکار کے مال خا‘‘ہ

ت

نے دیوی دیون

زھ کر کسی اور کو اس اسلحہ کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔

ٹ

اؤں کے پجاریوں سے تب

ت

انہیں یقین ہے کہ دیوی دیون

زازو کیے جانے والے نہتے مسلمانوں کی لاشیں نظر آنے لگیں۔ وہ ںعلی بخش اور چچا اضل کی مجھ میں ساری نبات آ ئی ۔ علی بخش کو آگ کے شعلوں میں جھلستے مسلمان بچے، عورتیں، مرد اور گولیوں، کرن انو

ت

زچھیوں میں ت اور تب

ا تھا کہ نبارسوخ مسلمان بھی اپنی حفاظت کرنے سے کیسے محروم ہو گئے تھے مگر اب اسے

ت

دنبات کا لاوا ابلنےبہت سے ایسے مناظر دیکھ چکا تھا۔ وہ یرتان ہوا کرن

گان اس نے دل ہی دل میں قسم ساری نبات مجھ آ ئی تھی۔ اس کے اندر خب

:کھائی

زی داس! میں تجھے اور تیری ساری خباثتوں کو ختم نہ کر دوں تو مجھے میری ماں دودھ نہ بخشے۔‘‘ ’’ہ

زی کمرہ تھا، پیچ د

ا ہوا انہیں ای اور کمرے میں لے گیا۔ یہ راہداری کا آچ

ت

اؤں کے بھجن گان

ت

زی داس ظلم کے نشے میں داہوش، دیوی دیون پہنچنا جا سکتا تھا۔ اس راہداری میں داخل ہوتے ہی ای اہ

ت

ر راہداریوں سے ہو کر وہاں ی

عجیب سی مہک آنے لگی تھی۔ علی بخش اور چچا اضل نے ای دوسرے کی طرف دیکھا۔

ا چاہتے ہیں۔‘‘

کا اظہار کیا۔’’ پنڈت جی ہم بہت تھک کے ہیں۔ اب آرام کرن

ٹ

علی بخش نے جان بوجھ کر اکتاہ

زی داس پراسرار لہجے میں بولا: ’’ تمہاری تھکاوٹ دور کرنے کیلئے ہی تو مہندرے وہاں لے کر جا رہا ہوں۔‘‘ ارے بیلی ہو مہندرے۔ بھگوان تم سے بہت خوش ‘‘ہ

کپ ااں، داسیاں تمہاری سیوا کیلئے حاضر ہیں۔ تم ہ

ت

پبھگوان کی نر

’’ہے۔

زھ رہے تھے ان کے کانوں میں بھجن

ٹ

وہ جوں جوں آگے تب

، اگر کی ی کن اں دیمی دیمی اشلوک، گھنٹیوں کی داہم جھنکار کی آوازیں آنے لگی تھیں۔ دونوں کیلئے یہ ماحول اجنبی تھا۔ عطر، کرعود، عنبر، مشک اور زعفران کے دی

ان کے ذہنوں پر تسلط جما رہی ہے۔ وہ انے حواس کھو رہے ہیں۔ وہ پنڈت کے پیچھے اب معمول کی طرح چل رہے آنچ پر سلگ کر راہداری کے ماحول کو داہوش بنائے ہوئے تھیں اور انہیں یوں لگ رہا تھا جیسے یہ عطرن ات کی مہک

تھے۔

اور پھر خوشبوؤں سے بھرے کمرے سے ای خوشگواار جاں سو

کھول دی

ٹ زھ کر اس کے دونوں ی

ٹ

ز بعد وہ کمرہ بھی آ گیا۔ پنڈت نے آگے تب ز آن ا کچھ دت نہ کر سکا اور بن چچا اضل …… ز جھونکا نباہ

ت

زداس تو اس قدر تیز مہک کو تب

پئے بہک گیا مگر علی بخش انے حواس پر قابو ن انے میں کامیاب رہا۔

زی داس کی نرتکیو، بھگوان کے مہمانوں کو سوئکار کرو۔‘‘ زادہ کنڈ مندر کے مہان پجاری ہ

’’بھگوان کی داسیو، اے ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 123: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

128

کھاتی ان کے ن اس آئیں۔ دونوں نے جھک کرسفید ساری میں ملبوس، ن اؤں میں جھانجریں ب کے کجرا گانئے دو دھان ن ان سی داسیاں لہراتی ل

چ

ھنک

ام کیا پھر ن اؤں چھوئے، پھر اس کے بعد پہنے، ماتھے پر تلک گانئے، آنکھوں میں

پرن

زی داس خوشبوؤں سے ر، ح، حسن فتنہ اور دونوں انہیں لے کر اندر آ گئیں…… ای نے علی بخش کا نبازو تھام لیا اور دوسری نے چچا اضل کا ۔ دو تین داسیاں پجاری کے ن اؤں چھونے کے بعد ا سکے نبازوؤں سے لپٹ گئیں اور پھر ہ

۔

وں کے سامنے ر ا دی

ت

زش پر بچھی چاندنی پر بیٹھ گیا۔ داسیاں تین پیالے مشروب کے بھر کر لائیں اور ان ب

میں ق

ٹ

زی داس تو پیالا غٹاگرداسیوں کے جھرم زھان ا مگر علی بخش نے ہ

ٹ

پی گیا۔ چچا اضل نے بھی ہاتھ آگے تب

ٹ

گ

ب دیکھا کہ اس کے دونوں مہمان پیالا نہیں پی رہے تو وہ بولا۔بزی داس نے ح

ارہ کر کے اسے خبردار کر دن ا۔ ہ

ہلکا سا اش

’’بھگوان کا امرت جل پیالا کیوں نہیں پی رہے۔…… مہندرے‘‘

دا اس کےعلی بخش مجھ گیا تھا کہ یہ کوئی

زاش لیا۔ حرام مشروب ہے اس کے پیتے ہی وہ دنیا و مایہا سے بے خبر ہو جائیں گے اور اس کے بعد ان کے ساتھ کچھ بھی ہو سکتا تھا۔ ل

ت

ذہن نے فورا ای بہانہ ت

ہم نے تمہاری ان محفلوں کے نبارے میں بہت کچھ سنا تھا مگر آ پہلی نبار دیکھنے کا موقع ملا ہے تو جی بھر کر دیکھنے دو کیا تم نہیں چاہتے ہم بھگوان کی نرتکیوں کے رقص سے دل نہ بہلا سکیں۔…… اے بھگوان کے مہمان پجاری ‘‘

’’امرت جل پی لیا تو ہم انے ہوش کھو دیں گے۔……

زی داس نے ان پر دنباؤ نہ دن ا ……’’ چلو جیسے تیری مرضی ‘‘ زی داس نے نرتکیوں کو رقص و سرود کی محفل سجانے کا حکم دن ا۔ محوںں میں کمرے کا ماحول دیمی دیمی موسیقی علی بخش نے سکون کا سانس لیا اور اس کے …… ہ

بعد ہ

یہ محفل جمی رہی

ت

دنبات کو مہمیز دینے گان۔ آدھ گھنٹہ ی

پھر علی بخش نے انے مطلب کی نبات کرنے کا فیصلہ کر لیا۔…… اور نرتکیوں کے رقص سے خب

ارا ساتھ دے رہے ہیں۔ پنڈت جی میں نے‘‘ ’’سنا ہے کہ کچھ مسلے بھی ہ

زی داس کا نشے سے بھرپور قہقہہ گونجا۔ ……’’ ہا…… ہا …… ہا ‘‘ ارے آلہ کار بن گئے ہیں اور مسلمان گھر‘‘ہ

ام کے مسلے ہیں۔ وہ بھی کالی کے پجاری ہیں۔ یہ کالا علم سیکھنے والے مسلے ہ

اؤں اور مہندرے وہ صرف ن

ت

انوں میں دیون

زوں کیلئے کالے بکرے، الو، سور کی چربی، مردوں کی ہڈن اں اور بہت

ت

ارے لیے لڑکیاں لا رہے ہیں، کالے م رہے ہیں۔ ہ

ز پھوی

ت

سی چیزیں دے رہے ہیں۔ جواب میں ہم انہیں کالی کی شکتی دے رہے ہیں۔ تم نے کالی کے م

میں ن اد دلان ا ہے تو آؤ تمہیں دکھاؤں

تت

زے اچھے وق

ٹ

………… تب

تت

’’بہت سے مسلے مشانن گھاٹ میں بیٹھے چلہ کاٹ رہے ہیں۔ اس وق

ب اٹھا تو اس کے قدموں میں ذرا بھی لرزش نہ تھیبزی داس مضبوط اور ٹھوس بدن کا مرد تھا۔ آواز تو اس کی نشے میں ڈوبی ہوئی تھی مگر ح

وہ علی بخش اور چچا اضل کو ساتھ لے کر کمرے سے نکلا اور اسی راہداری کے ای …… ہ

ا اور اسے لاین ج لانے کو کہا۔ …… اں راستے میں قائم وکر دروازے کے ن اس پہنچا اور اسے دھکا دے کر کھول دن ا پیچو زی داس نے انے ای سیوک کو بلان ز گھپ اندھیرا تھا اور ینگروں کے بولنے کی آوازیں آ رہی تھیں۔ ہ

روشنی کا نباہ

زی داس ان دونوں کو لے کر مند ا ہوا دکھائی دن ا۔ تھو ا سا آگے نباغ منشی بدھا اور اس کے کھیت آ گئے اور اس سے آاار تم ہونے کے بعد ہ

ت

ر سے نکلا تو یہ راستہ جھگیاں نباون اں کی طرف جان

ت

گے مشانن گھاٹ تھا۔ مشانن گھاٹ ی

ز بہتا تھا۔

ٹ

بنان ا گیا تھا جس کے نیچے گندے ن انی کا جوہ

ا سا ی کی کا ل

ٹ

پہنچنے کیلئے ای چھون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 124: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

130

زکت کریمہ کی تب

ت

آی

اریخ رات کے سناٹے میں ای پر ہول یام

ت

ب وہ دونوں پنڈت کی رنمائئی میں مشانن گھاٹ پہنچے تو سیاہ و نب ح

ت

زگد کے درح ان کی تظر ت تھی۔ مشانن گھاٹ ای کھلے میدان کی طرح تھی مگر اس کے کناروں پر بو ھے تب

ت

م

زگد کے نیچے رستوں کے ن اس چلے کاٹتے نظر آنے زاد تب

روشن تھے اور بہت سے اق

ب پہنچے تو دیکھاتھے۔ ان کے نیچے کچھ رستیں بھی تھیں جن کے کتبوں پر دی ی ز

ت

ز کوئی روشن دئیوں پر نظریں جمائے بیٹھا ہوا لگے۔ وہ ان کے ق ہ

ز شخص کے سامنے جانوروں کی زہ کھنچا ہو اتھا۔ ہ

کھوپڑن اں خون سے بھرے پیالے اور تلف ع قسم کی مورتیاں رکھی ہوئی تھیں، جس تھا۔ سیاہ لبادے میں ملبوس ان کے رہ ے قدرے جھکے ہوئے تھے اور ا ن کے گرد ای سرخ دات

ا اوراس کے بعد کھوپڑی ن ا دوسری گندی اشیاء اٹھا کر مورتی کے آگے ر ا دیتا۔کسی کا کوئی عمل

ت

بھرن

ٹ

ا تو وہ پیالے سے ای گھوی

ت

پورا ہون

زی داس نے پراسرار لہجے میں کہا۔’’ مہندرے۔…… یہ سب مسلمان ہیں ‘‘ ہ

یہ سارے کالا علم سیکھنے کیلئے میرے سیوک اور داس نے ہوئے ہیں۔‘‘

تت

ب انے مگر اس وقبا ہوں اور یہ میری آشیر نباد سے عمل کرتے ہیں۔ مجھے ور اس ہے بھگوان کی شکتی سے میرے یہ سیوک ح

ت

ز رات کا علم بتان میں انہیں ہ

زھے گی۔

ٹ

ا کی لا تب

ت

اری مان ’’ انے گھروں میں جائیں گے اور اپنی اپنی آنبادیوں میں پھیلیں گے تو ہ

زی داس اس دوران علی بخش سے مخاب تھا زھنے گان ہ

ٹ

بہہ ہوا کہ اس شخص کو اس نے کہیں دیکھا ہے۔ وہ آہستہ آہستہ اس کی طرف تبن

اٹھا۔ اسے کچھ س

ب چچا اضل ای شخص کو دیکھ کر وکیب۔ وہ شخص انے چلے میں رضق تھا، ح

دوخال سے اس کی وررت کا اندازہ ہو رہا تھا۔

اس کا رہ ہ قدرے ھکا ہوا تھا مگر خ

دا ‘‘

اد…… آہ میرے خ

اد کو اس روپ میں دیکھ……’’ تو ش

ٹوٹ پڑتی۔ چچا اضل ش

ت

اد میرا ماموں تھا اور بندے حسن کا بھائی چچا اضل کے نہ سے بے اختیار نکلا۔ شکر ہوا کہ کسی نے سنا نہیں ورنہ چچا اضل پر یامم

کر لرز گیا۔ ش

ارے ساتھ نہیں آن ا تھا مگر اب اسے کالی کے پجا ب آ گئے اور پھر واپس مندر کی طرف چل دتھا۔ ہجرت کے دوران یہ ہ

ی ز

ت

زی داس اس کے ق ۔ ری کے روپ میں دیکھ کر چچا اضل خوف سے کانپنے گان۔ اسی لمحہ علی بخش اور ہ

ی

لاین ج چچا اضل نے اٹھا رکھی تھی۔

زا فیصلہ

ٹ

جواب دے ئی تھی۔ اس نے چچا اضل کو بتائے غیر ہی ای تب

ت

زداس دی۔ چچا اضل بھوکا ر رہ گیا اور لایں ا اس کے ہاتھ سے راستے میں علی بخش کی قوت تب

میں گھوی

زی داس کے سی کرن ان نکال کر ہ

کر لیا اور اچای

:چھوٹ ئی تو علی بخش دہا ا

زے ثواب کا کام ہے۔ تم نے دیکھا نہیں اس نے مسلمان لڑکیوں اور لڑکوں کو کس‘‘

ٹ

ا تب

’’قدر گمراہ کر دن ا ہے۔ ن ار اضل ذرا سنبھل کر، اس شیطان کو مارن

زی داس کی یخ بھی زی داس پر حملہ وکنکہ غیر توققع تھا اس لیے وہ سنبھل نہ سکا اور نیچے گر گیا۔ علی بخش تجربہ کار آدمی تھا اس نے ہ

ز میں پھینک دی۔ کرن ان کو ٹی ہ

ٹ

ا اور لاش اٹھا کر جوہ ے دی اور کرن ان سے اس کا گلا کاٹ دن

کلن

ب نہ

ا ہوا گورا رستستان کی آنبادی کی طرف نکل گیا۔سے صاف کرنے کے

ت

بعد اس نے چچا اضل کا ہاتھ پکڑا اور جھگیاں نباون اں سے ہون

ا اور خاموشی سے سو گیا اد کا رہ ہ آ رہا تھاگھر آنے سے پہلے چچا اضل نے انے پہلے والے کپڑے پہن لیے تھے اور گھر والوں کو کسی بھی قسم کا واقعہ نہ سنان

زی داس کے قتل سے زن ادہ اس کی آنکھوں کے سامنے ماموں ش اگلی …… ۔ ہ

زاتفری مچ ئی ۔ معلوم ہوا کہ گھر کی خواتین کے وہ کپڑے جو صندوقوں میں محفوظ تھے، کسی نے قینچی سے کا صبح چچا اضل ماموں بندے حسن کی تلاش میں دونبارہ

اق

ے گان تو گھر میں اچای

کلن

ب ہیں اور ان میں سے خون آلود

ٹ دی

زآما دہوئے ہیں۔ چچا اضل کو تو مجھ آ ئی کہ کالی کے پجاری کالے عاملوں نے انے مکر مگر معلوم …… وہ منصوبے پر عمل شروع کر دن ا ہے اور اب یقینا کٹری کے نباقی گھروں میں بھی ایسے ہی واقعات رونما ہوں گےلمبے لمبے نبال تب

ارے ہمسائے میں اس قسم کی کوئی پراسرار واردات نہیں ہوئی۔ یرتانی کی نبات یہ تھی کہ گھر کی سبھی خواتین کے کپڑ زہ نے میری ے تو کٹ گئے تھےکرنے پر پتہ چلا کہ ہ

بمگر حمیداں کی شلوار قمیض نبالکل محفوظ تھی۔ پھوپھی حاچ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 125: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

131

در نیاز کیلئے سود

کریمہ پڑھانے کا فیصلہ کیا اور چچا اضل سے کہا کہ آ وہ گھر ہی میں رہے اور ی

ت

ب وہ نبازار جانے لگے تو حمیداں بھی ان کے ساتھوالدہ سے مشورہ کے بعد اس روز آی

بدا ح

د لائے۔ ل زی

ز جانے کیلئے تیار ہو ا سلف چ نباہ

:ئی ۔ میری والدہ نے وجہ درن افت کی تو بولی

زا رہا ہے۔ میں انے والدین کی تلاش میں قلعہ لچھمن سنگھ جا رہی ہوں‘‘ب ’’ بہن جی میرا جی بہت ھب

ز جا رہی ہے۔ ‘‘ ا ہے اور تو ہے کہ نباہ

کریمہ پڑھان اجان

ت

والدہ نے اسے سمجھان ا مگر وہ اپنی ضد کی کی نکلی اور چچا ’’ ہم تمہارے والدین کیلئے بھی دعا کریں گے۔…… آرام سے گھر بیٹھ جا ارے تو کیا نباؤلی ہو ئی ہے۔ آ گھر میں آی

اضل کے ساتھ چلی ئی ۔

د لیتے ہیں ، پھر اسے گھر دے کر تیرے ساتھ چلاجاؤں گا‘‘چچا اضل نے راستے میں اسے کہا: زی

دنے گان۔ وہ حمیداں ’’ ۔حمیداں پہلے نبازار سے سودا چ زی

ا درنبار کے ن اس پرانے نبازار سے اشیاء چ

ت

حمیداں نے ہامی بھر لی اور چچا اضل دان

ا

ب تھی۔ چچا اضل نے پہلے تو اسے آگے پیچھے تلاش کیا پھر یہ سوچا کہ ش

ب واپس آن ا تو حمیداں غایبد وہ قلعہ لچھمن سنگھ ایلی چلیکو ای جگہ کھڑا کر کے گیا تھا مگر ح دا وہ گھر واپس آ گیا۔ گھر کی خواتین نے کٹری کی دوسری ی

ئی ہے۔ ل

کریمہ پڑھی جاتی رہی۔ بعد میں دعائے خاص کی ئی اور اللہ سے اس کی رحمت ا

ت

آی

ت

ام ی

کریمہ کیلئے بلان ا تھا اور ش

ت

زکت ہے کہ یہ جس گھر میںخواتین کو بھی آی کریمہ کی یہ تب

ت

کی داد مانگی ئی ۔ آی

ت

بھی پڑھا جائے وہاں ور اعای

شیطان نہیں ٹھہر سکتا اوار س کی کارستانیاں بند ہو جاتی ہیں۔

پڑھے اور

زآنی وظائ

ت

دا انہوں نے و الدہ کے ساتھ مل کر دیگر ق

زہ انتہائی عبادت گزار اور وظیفہ کرنے والی خاتون تھیں، ل

ب ن انی دم کر کے کوارٹر کے سارے کونوں میں چھڑک دن ا۔ پھوپھی حاچ

واپس نہیں آئی تھی۔

ت

ام ہو رہی تھی اور حمیداں ابھی ی

ش

میری والدہ کو اس کے نبارے میں تشویش لا م ہوئی۔’’ گوں ی جانے کہاں مر ئی ہے۔‘‘

زاب ہیں پھر بھی یہ لڑکی ضد کر کے چلی ئی ہے۔‘‘

چچا اضل غصہ سے بولا۔’’ آ کل حالات اس قدر چ

’’……کر کے لا میرا پتر تو جا اور اس کو تلاش‘‘

اد کی نظر اس

ماموں ش

ب وہ کچا راوی سے اوپر ٹیکسالی کی طرف جا رہا تھا تو اچایبز نکلا ح

زے دار لبادے میں ملبوس تھا۔ گلے میں مالائیں اور سر پر سیاہ پگڑی …… پر پڑ ئی چچا اضل لایں ا اٹھا ااور لاٹھی لے کر نباہ اد سیاہ ھب

ماموں ش

سرخ و توقرم تھیں۔نباندھی ہوئی تھی، آنکھیں

ا ‘‘

انکا خون جوش مارنے گان۔ اس نے’’ کہیں میں خواب تو نہیں دیکھ رہا۔…… اضل یہ تو ہی ہے ن

تت

او رمکروہ روپ دیکھ چکا تھا مگر اس وق

زھا۔ چچا اضل اس کا بھیای

ٹ

اد دیوانہ وار اس کی طرف تب

شم پوشی اختیار کرتے ماموں ش

اد کو گلے گان لیا

اد خوشی سے ال ا پڑا اور چچا اضل اسے ساتھ لے کر گھرہوئے ماموں ش

در محمد کے کوارٹروں میں رہ رہے ہیں تو ماموں ش

ب بتان ا کہ مستری یب آ گیا۔ اور اسے ح

اد نے بتان ا کہ ماموں لال بھی ان کے ساتھ ہیں اور قلعہ

ازگی آ ئی ۔ ماموں ش

ت

زمردہ رہ وں پر ن

اد کے گھر آتے ہی خواتین کے ت

اد گھر والوں سے مل رہے تھے تو حمیداں بھی گھر ماموں ش

ب ماموں شبلچھمن سنگھ میں رہ رہے ہیں، ح

اد ای دوسرے کو دیکھ کر یرتت زدہ رہ گئے۔ دنوں کا تعارف کرا دن ا گیا، مگر میری والدہ کو ای وہم سا ہو

اد اور حمیداں ای دوواپس آ ئی ۔ وہ اور ماموں ش

ا گیا تھا۔ انہیں شک ہوا کہ ش دان تھا ن سرے سے آشنا ہیں۔ یہ والدہ کا وخب

اہم انہوں نے انے شک کا اظہا ر نہ کیا۔…… الہام

ت

ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 126: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

132

انے حال میں ت ت رہتے ۔

تت

ز وق ان تھے۔ ہ

اد اگلے روز ماموں لال کو بھی گھر لے آئے۔ ماموں لال تنہائی پسند اور خاموش طبع ان

ب ماموں بندے حسن کی گمشدگی ماموں شباد کو ح

کے نبارے میں بتان ا گیا تو انہوں نے ماموں ش

ز نہ کی۔ البتہ گھر والوں کو تسلی دیتے ہوئے کہا: ’’میرا ور اش کہتا ہے کہ وہ ہم سے بہت جلد آ ملیں گے۔‘‘کسی قسم کی پریشانی ظاہ

اد تم ہندی کیوں بولنے لگے ہو‘‘میری والدہ نے اس کی زنبان پکڑ لی:

’’……ش

اد یکدم سنبھل گیا۔

اماموں ش

زاش

ت

:اس نے بہانہ ت

اد نے گھر والوں کو ایسی رام کہانی سنائی کہ وہ سب ’’ ن گڈ مڈ ہو ئی ہے۔بہن جی! اے م عرصے سے جان بچانے کیلئے کبھی ہندوؤں کا روپ کبھی مسلمانوں کا اور کبھی سکھوں کا روپ دھارے رہا ہوں کہ میری اپنی زنبا ‘‘

ماموں ش

اد کی کہانی جھوٹ کا پلندہ لگی۔ اس کی دلگداز داستان سن کر رو دیے

مگر چچا اضل اور میری والدہ کو ماموں ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 127: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

133

اہ

درن ائے راوی کے کنارے گ

زتلاؤ کی آنبادی میں واقع کالی کے مندر سے ملی۔ یہ چند ر ب ہو ئی اور پھر اس کی لاش تب

ااء کاٹ کر کالی کے مندر کے وز بعد کی نبات ہے۔ کٹری سے ای نوجوان مسلمان لڑکی غای

ضعار کر دن ا گیا تھا اور ا

ت

ار ن

ت

اس کی عزت کا دامن ن

زدی

زے ہندو عامل اشنان کرنے کے علاوہ پوجا ن اٹ اور رات کو چلے کرتے تھے۔ )یہ چلے اور پوجا ن اٹ اب بھی ہوتی ہے۔ ر اردگرد پھینک دیے گئے تھے۔ یہاں سے راوی کا کنارہ بہت ت ے تھا اور یہاں صبح سوت

کلن

بوزانہ سور

کھلاتے ہوئے

ت

در نیاز کی چیزیں پھینکتے ہوئے اور جانوروں پرندوں کو گوس

کے آس ن اس ی نظر آئیں گے۔ راتوں کو یہاں چلے کیلئے جو چراغ روشن کیے جاتے ہیں اور جادو ٹونے کیلئے جو سے پہلے بہت سے مسلمان راوی کے ل

ز بنا ہوا ہے۔ صبح ا

میں دھنسے ملیں گے( راوی کا یہ کنارہ ای صدی سے پوجا ن اٹ کا مرک

ت

بنائے جاتے ہیں وہاں ری

ت

بب کانویلی سوئیوں سے ی

بلی کے مندر کے ن اس سے گزرا تو اس نے ی مسلمان درن ا پر نہانے گیا اور واپسی پر ح

دا یہ معاملہ دنبا دن ا گیا۔ ہندو اس دور میں بھی

ز تھے۔ کالی کے مندر کے پجاریوں نے اار تیہ کو نباور کرا دن ا تھا کہ یہ ان کے خلاف سازش ہے لڑکی کی لاش دیکھ کرپولیس کو اطلاع کر دی تھی مگر یہ پر آر ب حالات کا زمانہ تھا ل

نباات

ا

ت

کہ مسلمان ان کے خلاف اتقاممی کارروائی کریں۔ن

ز روز کسی نہ کسی گھر میں زسات میں دھواں دھار گر چمک کے ساتھ نبارش ہوتی ہے۔ ہ زسنے لگی جیسے تب یوں تب

ت

انی ہڈن اں اور کالے جانوروں کی پھر تو کٹری کے مکینوں پر ست س

خون کی نبارش ہونے لگی، گلیوں میں خون آلود ان

خون آلود

زہ اور میری والدہ نے نباواجی کے عطا کردہ وظائبب زدہ کہلانے گان۔ پھوپھی حاچ پڑھنے شروع کر دیے۔ کھوپڑن اں نظر آنے لگیں۔ دکھتے ہی دکھتے یہ علاقہ آب

زہ اور والدہ شاءء کے بعد وظیفہ پڑھنے کے بعد کمرے میں جا کر سو گئیں۔ سردیوں کا ب رونے لگی۔ والدہ نے اسے خاموش یہ نو چندی جمعرات تھی، پھوپھی حاچ

زس کی ہو چکی تھی اچای آغاز تھا، رات کو میری بہن جو دو تین تب

ز صحن میں رکھا ہو اتھا۔ والدہ کمرے سے نکلیں۔ آماعن دودا ر روشنی میں نہان ا ہو اتھا۔کرانے کی کوشش کی مگر وہ ن انی مانگنے لگی۔ ن انی کا گھڑا نباہ

اد کی چارن ائی پر جا ٹکی، چارن ائی خالی تھی جبکہ ساتھ والی چارن ائی پر چچاانہوں نے گھڑے سے ن انی لیا

ان کی نظر ماموں ش

اضل اور ماموں لال سوئے پڑے تھے۔ پھر ان کی نظر دوسرے اور واپس کمرے میں جانے لگیں تو اچای

زہ اور حمیداں کے علاوہ دوسری عورتیں اور بچیاں سوب تی تھیں۔ اس کا دروازہ کھلا ہو اتھا۔کمرے پر پڑی جس میں پھوپھی حاچ

ا تو دروازہ کھول کر اندر داخل ہو گئیں ب جا کر سن گن لینے کی کوشش کی مگر انہیں کچھ سنائی نہ دن ی ز

ت

ی ہیں کہ حمیداں کی چارن ائی بھی والدہ نے جھٹ سے کھلے دروازے کے ق

ت

ھنپ ک

۔ کمرے میں چاند کی روشنی چھن کر آ رہی تھی۔ کیا د

ب تھے۔ والدہ نے انے حواس پر قا خالی ہے۔ اب

گھر سے غای

تت

اد اور حمیداں کے درمیان آشنائی ہے اور دونوں ہی اس وق

بو رکھا اور وظیفے کا ورد کرنے لگیں اور جلدی سے چچا اضل کو اٹھا کر ان کا شک یقین میں بدل گیا کہ ش

وررت حال سے آگاہ کیا۔

ے لگے تو انہیں دروازہ بھی میں چھوٹی کو‘‘پھر اضل چچا سے کہنے لگیں

کلن

بدتے ہیں۔ چھوٹی ن انی پی چکی تو والدہ اور چچا اضل گھر سے

ٹ

چچا اضل نے احتیاار ای کلہا ی اٹھا لی۔ …… کھلا ہوا ملا ن انی پلا لوں، پھر دونوں مل کر انہیں ڈھوی

در محمد کا آرا

ز ای چھوٹی سی گلی تھی اور اس سے آگے مستری ی زھ رہے تھے۔ چاند نے سارےکوارٹر سے نباہ

ٹ

احتیاط سے دیواروں کی آ لے کر آگے تب

ت

تھا۔ میری والدہ اور چچا اضل نہای

ت

ا درح

زگد کا پران آماعن پر اور ساتھ ہی تب

جا

گزر رہی تھی کہ سوئے ہوئے پرندے اچای

ت

پر نہ جانے کیا یامم

ت

زگد کے درح ز سو سکوت ارری تھا مگر تب اریکی نے اپنا نور پھیلا رکھا تھا۔ ہ

ت

ز کیلئے ن گ اٹھے تھے۔ چاند کے سامنے بھی یکای ای آوارہ کالی بدلی آ ئی ۔ کچھ دت

زے ڈال لیے تھے۔ ڈت

زگد کے نیچے سے کا منظر پیش کرنے گان۔ پھر یکدم تب

ت

در محمد کے آرے کے ن اس پہنچے تو پرندوں کا ر ر یامم

ب مستری یبزوالدہ اور چچا اضل ح زے میں لے لیا۔ ای شعلہ سا اٹھا اور تب ارنجی شعلوں نے ھب

کو گہرے ن

ت

گد کے درح

ے میں پھڑپھڑاتے معصوم پرندے شعلوں کی لپٹ میں آ کر خاکستر ہو گئے۔

ت

کن ھپبچ

پلک

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 128: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

134

زسا تھا اگرچہ

زے عاملوں کی اولاد تھے مگر انہوں نے اپنی آنکھوں سے اس طرح کے مناظر نہیں وہ ااب ای نبار پھر خاموشی کا را تھا مگر یہ خاموشی کسی پر ہول سناٹے کی مانند تھی۔ والدہ اور چچا کیلئے یہ منظر روح ق

ٹ

نے عہد کے تب

کے نیچے ای دن ا روشن ہو گیا اور تین سائے اس کے گرد طواف کرنے گان

ت

زگد کے درح دادکھے تھے۔ اس سے پیشتر کہ والدہ گھر کو پلٹ جاتیں۔ تب وں نیچے بیٹھ گئے اور ای نسوانی گرخب

ت

ر ارغوتی، شراروں جیسی آواز پھر ب

:گونجی

دمنی جھ سے خوش ہو ئی ‘‘ اد، ی

ا رہا ہے…… ش

ت

نہیں رہ سکتا۔ میرا وہاں دم گھٹنے گان ہے۔ …… بندے حسن بھی کالی کے مندر میں جاپ کرن

ت

ز ی میں تم دونوں سے بہت خوش ہوں مگر حمیداں کے روپ میں میرا وجود اب زن ادہ دت

اد تمہاری بہن اور پھو

زساتے ہیں ش زہ کے وظیفے میری آتما پر کو ے تبباد …… پھی حاچ

یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ میں اصل میں کون ہوں اور بندے حسن اور تم اب میرے لیے کس قدر اہم ہو کے ہو۔ سنو ش

ت

…… انہیں ابھی ی

ا کی آشیر نباد کے

ت

زی داس کواگلی کالی منگل کی رات کو تم دونوں پھر آپس میں ملو گے اور کالی مان ارے سیوک ہ

اؤں کی سرزمین پر کوئی تمہیں مات نہیں دے سکے گا۔ کسی ن اپی نے ہ

ت

مار بعد تمہیں اس قدر شکتی مل جائے گی کہ یہاں دیون

اد! تم اسے تلاش کرو

دے کر ماروں گی کہ اس کی نسلیں بھی …… دن ا ہے۔ ش

ت

پہنچ ہی جاؤں گی اور اس کتے ن اپی کو ایسی اذی

ت

ب ہوئے تو جل کر …… ن اد رکھیں گی میں بھی اس ی

ای

ت

وم سیکھنے کے بعد اگر تم ان سے نعلن اد رکھو کالے

زہ اور اپنی بہن کو قتل کر دو …… را ا ہو جاؤ گےبزھانے کیلئے حاچ

ٹ وہ زندہ ہیں تم اور میں اس گھرمیں سکون کیساتھ نہیں رہ سکیں گے۔…… اب جاؤ اور اس رات کی بھینٹ چ

ت

ب یب ’’ ح

اد اور بندے حسن کا یہ روپ دیکھ کر ان کی روحیں لرز گئیں اور وہوالدہ اور چچا

وم کے اضل یہ سن کر تھرا گئے۔ خوف سے ان کا خون خشک ہو گیا۔ حمیداں، شعلسوچنے لگے کہ ان ظالموں سے اب وہ کیسے بچ ن ائیں گے۔ روحانی

زہ کو جگا کر ساری وررتحال بتاپروردہ خاندان کے یہ جوان اب کالے اور سیاہ کار پجاریوں اور ای ارغوبزی احتیاط سے گھر پہنچے اور دروازے بند کر کے جلدی سے پھوپھی حاچ

ٹ

کے آلہ کار بن گئے تھے۔ وہ تب

تت

دی۔ پھوپھی تی ارق

زعکس ٹھنڈی آہ بھری اور ای ایسی نبات کہہ دی کہ میری والدہ اور چچا اضل پر یرتتوں کے ہاڑ ٹوٹ پڑ زہ نے ان کی توقع کے تبب ے۔حاچ

٭٭٭٭٭٭

رہے تھے

زہ نے نبات ہی ایسی کہی تھی کہ میری والدہ اور چچا جو پہلے ہی خوف سے کایب پھوپھی کی نبات سے جیسے ان کی جان نکل ئی ۔’ ماحول پر سوگواری چھا ئی تھی۔ پھوپھی حاچ

دمنی حمیدہ کے روپ میں اس گھر میں موجود ہے تو تم اور سارے نبال بچے بے موت مارے جاتے میرے بچو! مجھے معلوم تھا کہ یہ کلمو لم کون ہے مگر میں نے اسے نباندھ کر رکھا ہوا تھا‘‘ ………… ۔ اگر میں پہلے یہ بتا دتی کہ ی

ارے ہی مردوں کے ساتھ میں نے تم لوگوں کو بچانے کی پوری کوشش کی ہے۔ اب اگر وہ ہ

ت

کی بدول

اہ کے دیے ہوئے وظائ

ا ہے مل کر ہمیںلیکن نباواجی نہال ش

ت

ا چاہتی ہے تو اس سے بچاؤ کا ای ہی راستہ رہ جان

ختم کرن

زہ نے پراسرار خاموشی اختیار کر لی۔ اس کی آنکھیں بے چینی سے گھوم رہی تھیں مگر ذہن کسی اجالے کی تلاش میں……’’ ب تھا۔یہ کہہ کر پھوپھی حاچ

زنبانی دے کر تم لوگوں کی حفاظت کروں گی۔‘‘

ت

’’میں اپنی ق

زہ نے ٹھوس اور فیصلہ کن لہجے میں کہا۔ پھوب ‘‘پھی حاچ

زھالو۔ میں کمرے پر چند وظائ

ٹ زاد کو ای ہی کمرے میں بند کرکے اندر سے کنڈی چ

نہیں ہے۔ تم جلدی سے بچوں اور دوسرے اق

تت

ارے ن اس وق پڑھ کر بندش قائم کر ہ

دمنی اکہ ی

ت

نہ پہنچ سکیں۔’ دوں گی ن

ت

اد اور بندے حسن تم ی

’’ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 129: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

135

دمنی کو قابو کرنے کی کوشش کروں گی۔ میں اسے اس گھر سے دور رکھنے میں کامیاب نہ ہو سکی تو پھر ‘‘نے پھوپھی کو اس کے فیصلے سے روکنے کی کوشش کی مگر پھوپھی نے فیصلہ نہ بدلا اور صاف صاف کہہ دن ا: والدہ پہلے میں میں ی

دا عقل اور حالات کا تقاضا یہی ہے کہ تم لوگ میری نبات مان لو اور جلدی کرو………… گی وہ انے گرگوں کے ساتھ مل کر مجھ پر اور تم پر حملہ کرے

نہیں ہے۔………… ل

تت

ارے ن اس سوچنے سمجھنے کے لئے وق ’’ہ

پر عمل کرنے کے سوا کوئی چارہ نہ تھا

ت

زاد کو لے کر کمرے’ والدہ اور چچا کے ن اس اب پھوپھی کی ہدای

دا وہ جلدی سے بچے اور دیگر اق

زہ ان کے کمرے پر حفاتی حصار نباندھنے کے بعد دیوار کا ارارا لبمیں بند ہو گئے اور پھوپھی حاچ

لے کر انے کمرے میں پہنچ گئیں۔

الکریمہ کا ورد کر

ت

یز انداز میں سرک رہے تھے۔ والدہ اور چچا دونوں مسلسل آی

ت

زد کا دل خوف سے پھٹ رہا تھا۔ ات کت یامم

ز ق اگہاننی آفت سے آگاہ ہو کے تھے۔ بچے تو رہے تھے۔ گھر کے ہ

زاد بھی اس ن

بچے اور دوسرے اق

زھ جا………… سہم گئے تھے اور کچھ رونے لگ پڑے تھے

ٹ

تب

تت

ب آپ کو عدم تحفظ والدہ نے بچوں کو کلمہ طیبہ سکھان ا ہوا تھا۔ ان کے کہنے پر بچے بھی کلمہ ن اک کا ورد کرنے لگے۔ خوف اور دہشت کا دنباؤ اس وقبا ہے ح

ت

کا احساس ن

’ زن ادہ ہونے لگے

ت

ا ہے۔ یہی حال

ت

زھ جان

ٹ

ا تب

ب گھر کے رکھوالے ہی خون کے پیاسے بن جائیں تو بے ارارا ہونے کا احساس بھی کئی گبز ای کا خون خشک ہو چکا تھا مگر نبالخصوص ایسے حالات میں ح

زاد کی تھی۔ ہ

گھر کے سبھی اق

الکرسی کا ورد پھر بھی ان کی زنبانوں پر جاری

ت

زں کو اونگھتے’ تھا۔ یوں ہی آی

ٹ

ز کسی قسم کا ر ر سنائی دن ا نہ کھٹکا ہوا۔ چچا اضل نے کئی نبار ڈرتے ڈرتے ’ سوتے’ سہمے سہمے سے بچوں اور تب گزر گیا لیکن اس دوران نباہ

تت

جاتے کافی وق

ز تو مل ن سکوت تھا۔ ز کی سن گن لینے کی کوشش بھی کی مگر نباہ

دروازے کے ساتھ کان گان کر نباہ

مضبو

تت

ا ان کی نظروں نے دھوکا کھان ا ہے۔ ان کا یہ خیال اس وق د انہوں نے کوئی خواب دیکھا ہے ن ای

زاد کا والدہ اور چچا کو ای نبار شبہ ہوا کہ ش

ب رات بیت ئی اور فجر کی اذانیں بلند ہونے لگیں۔ گھر کے سبھی اقبا گیا ح

ت

ز ہون

ت

ط ت

ا معمول تھا کہ فجر کی اذان کے ساتھ ہی وہ جاگ ا

ت

اشتے کی تیاری کا عمل شروع ہو جان

زآن شریف کی تلاوت کرتے اور اجالا ہونے کے بعد ن

ت

یز ………… ٹھتے تھے اور نماز پڑھنے کے بعد ق

ت

پراسرار اور پرہول ات کت ’ مگر ان یامم

زأت نہ ہوئیبے کی چ

کلن

بز ب سور خاصا بلند’ میں کسی کو کمرے سے نباہ

باا ہی تھا۔ صبح ح

کلپ

بز ز قدم ………… ہو چکا اور ماحول میں ہل ہل کا آغاز ہوا تو والدہ اور چچا کو اطمینان سا ہو گیا لیکن انہیں نباہ

اس کے نباوجود وہ کمرے سے نباہ

دشہ یہ بھی تھا کہ ممکن ہے بندے حسن

اد اور حمیداں دروازے کے ساتھ دیب کر بیٹھے ہوں اور اس اار تر میں’ رکھنے کے لئے تیار نہ تھے۔ انہیں ای خ

ہوں کہ جو لم کمرہ کھلے گا وہ دھاوا بول دیں گے۔ ش

ز کیسے نکلا جائے ز گلی میں کھلتی تھی ’ اسی سوچ بچار میں کہ نباہ

ا شروع کر دن ا تو معا کمرے کی اس کھڑکی کا خیال آن ا جو نباہ

لانب بلپ گزر گیا۔ بچوں نے بھوک سے پ

تت

ازہ …… خاصا وق

ت

ہوا کے چچا اضل نے جلدی سے اٹھ کر کھڑکی کھولی تو ن

زبدا چچا اضل نے چ

ز خوشگواار ہوا چل رہی تھی۔ اس دوران گلی میں رونق ہو چکی تھی ل ازہ کر دن ا۔ نباہ

ت

زون

ت

دا ہاتھ میں پکڑ کر جھونکوں نے کمرے کے ماحول کو ت

ٹ

أت کرکے دروازہ کھولنے کا فیصلہ کیا اور کمرے میں رکھا ہوا ی کی کا ڈی

زاد بھی اس کے

ز آئے۔ گھر کے نباقی اق پیچھے پیچھے آ گئے۔نباہ

زا دروازہ خود بند کیا تھا مگر اب یہ کھلا ہوا تھا۔ چچا

ٹ

زہ کے کمرے کی طرف دو ے اور پھر جوں ہی ان کی نظر کمرے میں پڑیگھر کا دروازہ کھلا پڑا تھا۔ والدہ کو اچھی طرح ن اد تھا کہ انہوں نے گھر کا تببوہ یخ مار ’ اضل ک ک کر پھوپھی حاچ

ز نکل آئے کر الٹے قدموں کمرے کے درمیان میں گری پڑی تھیں ………… نباہ

ت

ی

ت

زہ خون میں لبزی یداردی کے ساتھ قتل کیا گیا تھا۔ پھوپھی کی ………… والدہ بھی بھاگی اور کمرے میں پہنچ کر دیکھا تو پھوپھی حاچ

ٹ

انہیں تب

زہ کیسے قتل ہوئی ہے؟ والدہ اور ’ ۔ حلے دار اکٹھے ہو گئےلاش کے ن اس ادھ جلے نبالوں کا ای گچھا بھی پڑا نظر آن ا۔ گھر میں بین شروع ہوگئےب تفتیش شروع ہوئی مگر کسی کے ہاتھ کوئی سرا نہ آن ا کہ پھوپھی حاچ

ت

ام ی

پولیس آئی۔ ش

ز کیا۔ ان دنوں پولیس فسادات کی وجہ سے ویسے ہی مصروف تھی

کر یتی کہ یہ قتل پراسرار اور شیطانی قوتوں نے کیا ہے جن کے آلہ کاروں میں ان وہ ان کی اس نبات پر کیسے یقین………… چچا اضل نے پولیس کو بتانے سے گرت

اد کے نبارے میں بھی پوچھا مگر والد

امل ہیں۔ اس موقع پر بعض عورتوں نے حمیداں کے نبارے میں درن افت بھی کیا اور ماموں ش

ادہ نے انہیں بتان ا کہ وہ کل انے ماں نباپ کے ن اس چلی ئی کے انے بھی ش

بندے ’ تھی جبکہ ش

ز کسی کو معلوم تھا کہ نجانے کب اور کیسے کون کسی سے بچھڑ جائے۔ حسن کی تلاش میں گیا ہوا ہے۔ وہ آن ا دھاپی کا دور تھا۔ ہ

زا مسئلہ رات گزارنے کا تھا۔ والدہ اور چچا کو یقین تھاکہ یہ قتل حمیداں کی شیطانی

ٹ

زصت کے بعد سب سے تب

قوتوں ہی نے کیا ہے۔ لیکن وہ اس نبات پر یرتان تھے کہ وہ ساری رات جاتے رہے ہیں مگر نہ پھوپھی کے کفن د ہ سے ق

کر اندر آنے کا پتہ چلا اور نہ پھوپھی کے کمرے سے کوئی ر ر بلند ہوا۔ یہ قتل اس قدر خاموشی کے ساتھ کیسے ہو’ انہیں گھر کے دروازے کے کھلنے کی آواز آئی

ان کا دماغ الجھتا ’ ؟ والدہ جتنا سوچتی گئیں گیانہ کسی کے دیوار پھلان

گیا تھا کہ وہ کس کے نبال تھے کیونکہ پھوپھی کے نبال سفید تھے اور وہ سیاہ اور لمبے نبا

ٹ

ل تھے۔ مغرب کی نماز کے بعد انہوں نے سب گھر والوں کو کمرے میں بند کر لیا اور نماز کے بعدگیا۔ ان کے ذہن میں نبالوں کا ادھ جلا گچھا ای

ضرورت وہ انہیں انے

تت

اکہ بوق

ت

ا ہے ن

ت

کا عادی بنا دن ا جان

زے عاملوں کے گھروں کی خواتین کو شروع ہی سے وظائ

ٹ

زے تب

ٹ

پڑھنے لگیں۔ تب

ا وظائ

ت

اہی نہیں کرن

ت

ان عبادات میں بے شک کوئی کون

تحفظ کے لئے استعمال کریں۔ ان

ان

زے کشٹ جھیلنے کے بعد ہی حاصل ہوتی ہے۔ میری والدہ نے یہ کشٹ تو نہیںلیکن شیطانی قوتوں کی جادوگری کا مقابلہ کرنے کے لئے ان

ٹ

تب

تت

کی ضرورت ہوتی ہے اور یہ روحانی ارق

تت

کی خصوصی ارق

ھیلے تھے کو وظائ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 130: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

136

اتواں

زا کر انے مولا مگر ان کا دل ایمان کی قوت سے بھرا ہوا تھا۔ اللہ تعالی کی ذات پر بے حد یقین تھا۔ ویسے بھی کسمپرسی اور بے ارارا و ن

ٹ

زگ

ٹ

ا ہے۔ ان حالات میں وہ مل ن یکسوئی اور گ

ت

ب لے آن ی ز

ت

ان کو اللہ کے ق

ہونے کا احساس ان

الکرسی پڑھتی رہیں۔ انہوں نے ای لمحے

ت

جن اور آی

زاد کی حفاظت کے لئے دعائیں کرتی کے لئے بھی آنکھ نہیں پکی ا اورسے داد مانگتا ہے۔ اس رات میری والدہ مصلے پر بیٹھی نوافل ادا کرتی رہیں اور سورہ

رو رو کر گھر کے اق

۔…………رہیں

ا ہے۔ وہ

ت

دہ بندوں کی عبادت کا ہون زگزی ب ان پر غنودگی چھانے لگی اور وہ مصلے ہی پر سو گئیں۔ یہ پہر اللہ کے تببزی پہر تھا ح

کے لئے تہجد فجر سے ای گھنٹہ پہلے اس پہر کی سعادت سے انے قلب و نظر کو منور کرنے رات کا آچ

زشتے نو

ی سے راز و نیاز کرتے ہیں۔ ان ات کت میں بدی کی قوتیں انے ٹھکانوں کو لوٹ جاتی ہیں اور پوری کائنات پر ق

لہ

وم کو مسلط کر دیتے ہیں۔ کالے علم کے پجاری اس پہر سے بہت ڈرتے ہیںپڑھتے اور ذات اعلدا وہ ’ رانی

ل

سے پہلے ختم کرکے بو

تت

اس وق

ے

ا انے چل

ت

ز ہے اور وہ اس میں عبادت کرنے والوں کو مایوس نہیں کرن

ب ہو جاتے ہیں۔ اللہ ن اک کی ذات کو یہ پہر بہت عزت

ویسے تو بحیثیت مسلمان اللہ تعالی کی رحمت و …… رن ا بستر لپیٹ کر غای

بند نہیں ہوتے

تت

ان جلالی ہے کہ وہ کس پہر کی عبادت ’ ضل کے در کسی بھی وق

………… کو انے لئے تر ن سمجھتا ہےمگر یہ اس کی ش

ز گزری تھی کہ انہیں خواب میں میرے دادا نظر آئے انہوں نے والدہ کو تسلی دی اور کہا ب میں مبتلا کرتی ہے۔ تم ہمت ‘‘والدہ کو مصلے پر سوئے ہوئے کچھ ہی دت

کبھی اللہ کی ذات انے بندوں کا امتحان لینے کے لئے انہیں مصای

پڑھا کرے۔کرو اور اضل سے کہو

ب یداار ہوئیں تو انہوں نے چچا اضل کو خواب کے نبارے میں بتان ا۔ چچا نوجوان تھے اور زن ادہ عبادت گزار بھی نہیں تھے۔ کبھی ’’ کہ وہ بھی اللہ کی عبادت کیا کرے اور خاندانی وظائبوالدہ ح

کا ن ابند

دمنی اور اس کے گرگوں سے خطرہ تھا۔ اللہ کی ذات نے میری وا کبھار نماز پڑھ لیتے مگر میری والدہ نے انہیں نماز اور وظائ لدہ کی دعاؤں سے سب کو بنا دن ا۔ اللہ نے کرم کیا اور کئی ہفتے آرام و سکون سے گزر گئے۔ انہیں ی

ان جو تھے۔ ای روز چچا اضل کے ذہن میں نہ’ محفوظ رکھا تھا

:جانے کیا سودا آن ا کہ وہ کہنے لگے اس کے نباوجود دلوں میں وسوسے جنم لیتے تھے۔ کمزور ان

ا صاحب جاؤں گا اور وہاں کسی ہستی کو تلاش کرنے کی کوشش کروں گا‘‘

ت

دمنی اور اس کے شیطانی چیلوں کا علا کرنے کے لئے مجھے بھی عملیات کی ………… آن ا! میں نے عملیات سیکھنے کا ارادہ کر لیا ہے اور اس کے لئے کل دان ی

چاہیے۔

تت

’’ارق

ا ہے۔ نجانے اضل ! میں تجھے نع نہیں کروں گی۔ اگر تو یہ کام سیکھ لے تو میں سکھ کا سانس لوں گی مگر تجھے یہ نبات ذہن میں رکھنی ہو گی کہ عملیادیکھ‘‘

ت

احتیاط اور صبروتحمل کے ساتھ نا پ پڑن

ت

ت دو دھاری تلوار ہے۔ اس پر نہای

زرگ

ا ہے۔…………مجھ کر اس کی تعلیمات پر چلنے کا ارادہ کرو تو یہ دیکھ نا ا کہیں وہ شیطان ہی نہ ہو کب کوئی نیکی کی آ میں گمراہ کر دے۔ جسے تم تب

ت

میری والدہ ’’ کیونکہ شیطان نیک بندوں کے لبادے میں چھپ کر بھی حملہ کرن

نے چچا اضل کو سمجھان ا۔

اء اللہ میں کل صبح اس کام کے ارادے سے جاؤں گا۔‘‘کہا۔ چچا اضل نے میری والدہ کو تسلی دی اور ’’ آن ا! میں اچھی طرح سمجھتا ہوں۔‘‘

زرگ کا دامن پکڑنے میں کامیاب ہو گئے۔ انہوں ’’ ان

اور پھر چچا اضل واقعی ای تب

ا وم کے ابتدائی داار ہی طے کئے تھے کہ اللہ تعالی نے میرے والد اور دادا کو بچھڑے ہوؤں سے ملا دن علب وہاں انہوں نے چچا اضل اس روز ………… نے ابھی

بزار پر چلہ کشی کے لئے گئے تھے ح

زرگ کے م

قصور میں ای تب

ز کیمپ میں ٹھہرے ہوبزین کا کیمپ گان ہوا تھا۔ میرے والد اور دادا مہاچ

بزار پر آ جاتے تھے۔ انہوں نےمیرے والدہ میاں اشرف کو دیکھ لیا۔ ان دنوں قصور میں بھی مہاچ

ام ہوتے ہی اس م

چچا اضل کو بتان ا کہ ئے تھے اور روزانہ ش

زے بھائی کا نہ تکنے لگے۔

ٹ

’’بھائی جان! کیا آپ سچ کہہ رہے ہیں؟ انبا جی کو تو سکھوں نے مار دن ا تھا اور ان کی لاش اٹھا کر لے گئے تھے۔‘‘انبا جی )میرے دادا( بھی ہمراہ ہیں تو وہ بے یقینی سے تب

سے’’ یہ لمبی کہانی ہے اضل ۔‘‘

دمنی کی شیطانی قوتوں نے سکھوں کو حویلی پر حملہ کرنے کے لئے آمادہ کیا تھا اور اسی نے انباجی کو چھت سے دھکا دے کر گرا دن ا تھا۔ ‘‘ گانتے ہوئے بتان ا۔ والد نے بھائی کو سی سکھ انباجی کو مردہ ی

اہ

ب سے گزرا تو نباواجی نہال ش ی ز

ت

ا کی ہاڑ یوں کے ق

ب ان کا جتھہ اونبارے خاندان کی کتنی عزت کرتے مجھ کر ہی لے گئے تھے مگر ح

ا کے ڈاکو ہ

کے معتقد ڈاکوؤں نے سکھوں سے ان کی لاش چھین لی۔ تمہیں تو معلوم ہے کہ اون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 131: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

م

137

ت

ب انہوں نے ان کے دل کی دھڑکن سنی تو ان کا علا معالجہ کیا اور وہ تندرسبڈاکوؤں کے ن اس ہی رہے اور ان کی داد ہی سے انہوں نے مجھے تلاش انبا جی………… ہو گئے تھے۔ انہیں بھی یہ گماں تھا کہ انباجی زندہ نہیں ہیں مگر ح

’’اب آؤ میں تمہیں انباجی سے ملاؤں۔………… اور پھر انکی داد ہی سے ہم ای ہفتہ پہلے قصور کی سرحد ن ار کرکے پہنچے ہیں ………… کیا

زار کے ای حجرے میں لے گئے جہاں میرے دادا وظیفہ پڑھ رہے

سے گان کر بولےوالد چچا اضل کو م

ب چچا اضل کو دیکھا تو خوشی سے ان کی آنکھیں بھر آئیں اور انے خون جگر کو سی ب :تھے۔ انہوں نے ح

اہ کے خاندان کو آزمائش میں ڈالنا چا‘‘

زی پریشان ہے۔ اللہ تعالی نباواجی نہال ش

ٹ

د ا بھی ذات نباری تعالی ہی ختم کرنے والی ہے۔ تم دونوں بھائی ہتا تھا اور اب اس کےمیرے بچے تیری بھابھی نے تیری عاقبت سنوار دی ہے۔ وہ تب

ب یہاں سے اجازت ملے گی میں آ جاؤں گا۔بز ’’ انے بچھڑے ہوؤں کے ن اس جاؤ۔ مجھے ح

زا سکون ملا ہے اور ویسے بھی یہ تب

ٹ

دہ بندے کے درنبار پر انہیں تب زگزی رگ ای دادا حکیم شمشیر سدھو نے چچا اضل کو بتان ا کہ اللہ کے اس تب

زرگ ہستی سے ملاقا

اہ نے ان سے بھی فیض ن ان ا تھا۔ قلبی واردات کے ذریعے داداجی کی اس تب

سنائی زمانے میں نمولیاں آئے تھے اور نباواجی نہال ش

ت

کی سرگزس

ت

ت بھی ہوئی۔ پھر چچا اضل نے انہیں خاندان پر ٹوٹنے والی یامم

زے مندروں کے‘‘اور کہا

ٹ

دمنی لاہور کے تب وم کے پجاری ہندؤوںانبا حضور! ی علسکھوں کے علاوہ گمراہ مسلمانوں کو بھی انے ساتھ ملا لیا ہے اور اس نے پھوپھی ’ پجاریوں کو مسلمانوں کے خلاف اکسا رہی ہے اور اس نے شیطانی

زہ کو بھی مار دن ا ہے۔بزادہ کنڈمند’’ حاچ

ا اور ہ اد کے نبارے میں بھی بتان

ر کے پجاری کے قتل کے نبارے میں سارے حالات بیان کر دیے ۔چچا اضل نے ماموں بندے حسن اور ش

:پھر ہاتھ بلند کرکے دعا کی’ دادا یہ سن کر قدرے پریشان ہوئے

سے بچا اور مجھے توفیق دے کہ میں اس بدروح کو پکڑ کر جلا سکوں۔‘‘

ت

ن پ

ی پ ی ط

ش

دمنی کی ’’اے میرے مولا! مسلمانوں کو ی

دمنی کی لاہور میں موجودگی نے والد کی ضرورت ہے۔ انہیں انے والد ’ کو بھی تشویش میں مبتلا کر دن ا تھا۔ وہ جانتے تھے کہ یہ ان کے خاندان کے پیچھے پڑ ئی ہےی

تت

زی روحانی ارق

ٹ

اس سے جان چھڑانے کے لئے اب کسی بہت تب

دمنی کا مقابلہ کر سکیں گے مگر میرے دادا خود بھی اسی پر وہ ان کی دسترس سے نکل جاتی اور پہلے کی روحانی ارقتوں پر یقین تھا کہ وہ ی

تت

دمنی کی آتما کو جلانے کی کوشش کر کے تھے مگر عین وق فکرمندی میں تھے۔ وہ ای دو نبار ی

سے زن ادہ شعلہ اتقامم بن کر لوٹتی تھی۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 132: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

138

میاں جی کی کرامات

زار صرف ای روز بعد ہی ختم ہو گیا۔

ت

زار آ گیا۔ مگر یہ ق

ت

زما سے والدہ اور چچا لاہور واپس آ گئے۔ والدہ اور گھر والوں کے بے ن ن دلوں کو ق ام سب صحن میں چارن ائیوں پر بیٹھے انباجی کی تب

اس ش ا

ا فان

واپسی کے حالات سن رہے تھے کہ آن

زد سنبھلتا

اریکی میں سے خون کی نبارش ہونے لگی اور اس کے ساتھ ہی مردہ جانوروں کی خون آلود کھوپڑن اں’ صحن کے اوپر گہرا اندھیرا ہو گیا اور اس نے پورے کوارٹر کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اس سے قبل کہ گھر کا کوئی ق

ت

’ مہیب ن

زے خون کی نبارش میں نہا گئے اور خونی ہڈن اں اور کھوپڑن اں پرندوں

ٹ

زسنے لگیں۔ کسی کو سنبھلنے کا موقع کے پنجے اور خشک ہڈن اں مواخ دھار نبارش کی وررت میں گرنے لگیں۔ بچے اور تب ان کے سروں پر آہنی ہتھو وں کی طرح تب

دمنی کا انتہائی ارقتور شیطانی حملہ تھا۔ گھر کے………… نہ ملا زاتفری یہ ی

زاد بدحواس ہو کر صحن میں بھاگنے لگے۔ کسی کو ہوش نہ رہاکہ کمروں میں پناہ ہی لے سکے۔ اق

زاس اور دہشت نے سب کو یخ پکار پر مجبور ’ سارے اق خوف و ہ

اک وجو

کا ای انتہائی مکروہ اور ہیبت ن

زق سی کوندی اور پھر خاکستری رن اریکی میں سے تب

ت

د صحن میں کود پڑا۔ بچے اور گھر کی خواتین اسے دکھتے ہی بے ہوش ہو گئیں۔ چچا اضل بھی انے حواس کھو کے کر دن ا تھا۔ اس لمحے مہیب ن

دمنی کی پھیلائی ہوئی تباہی ہے۔ اس مکروہ وجود سے بدبودار دھواں اٹھ رہا تھا اور ………… البتہ میرے والد کچھ سنبھلے ہوئے تھے ’ تھے ا ہوا میرے انہیں یقین ہو گیا تھا کہ یہ ی

ت

سنگدلی کی ساتھ بچوں کے اوپر سے گزرن

ت

وہ نہای

اک کی جگہ ای

ام نظروں سے انہیں گھورنے گان۔ اس کی آنکھیں سرخ کوئلوں کی طرح دہک رہی تھیں۔ ن

زھا تھا اور اس سے سیال بہہ رہا تھا۔ نبال لمبے مگر جھلسے ہوئے تھے۔ رہ ہ انتہاوالد کے سامنے آ کھڑا ہوا اور خون آش

ٹ

ئی گ

کے لوتھڑوں میں منقسم تھا۔ والد کے ن اس آ کر وہ شیطانی قوت بے رحمی کے ساتھ بولی

ت

زدہ اور گوس

ت

:کراہ

زہ نے تو مجھے جلانے میں کوئی کسر نہ چھو ی تھی مگر میری شکتی نے مجھے بچا لیا ہے۔ اب میں تیر‘‘بدمنی کی آتما ہوں۔ ہاچ زد کومیاں اشرف! میں ی

’’جلا ڈالوں گی۔ ے خاندان کے ای ای ق

ارے نباواجی نے رحم کھان ا تھا اور تجھے‘‘ دمنی! تو ہم سے کس جنم کا بدلہ لے رہی ہے؟ جھ پر تو ہ ’’…………ی

دمنی دھا ی :میرے والد میاں جی ابھی نبات مل ن بھی نہ کر ن ائے تھے کہ ی

اہ سے نفرت ہو‘‘

ام لیا۔ مجھے تمہارے نہال ش

’’…………نہیں’ نہیں میاں اشرف………… تو سمجھتا ہے کہ تیرے نباواجی نے مجھے بہت کچھ دن ا تھا………… چکی ہے میاں اشرف خبردار! جو تم نے انے پرکھوں کا ن

زسنے گان۔ ا کی پجارن ہوں۔ تیرے نبا‘‘اس نے سر نفی میں جھٹکا تو اس کے جھلسے نبالوں اور رہ ے کے لوتھڑوں سے بدبودار سیال نبارش کی طرح تب

ت

واجی کی میں نے بہت سیوا کی اور ان کو وچن بھی دن ا کہ ان میں تو ازل سے کالی مان

ا اور ایلی کو چلہ کاٹنے اا کروں گی۔ اس کی نسل کو عملیات سکھاؤں گی۔ مگر تیرے نباواجی نے مجھے گیان کی چتا پر جلا دن

شھک

کے گیان کی ر

ت

ب یب میں ہوں اور ح

ت

میری پر مجبور کرکے خود چلے گئے۔ آ میں ان کی وجہ سے اس حال

ی رہے گی

ت

کن

ٹ

ھپبپ

ام کے مسلمان ہوں گے۔………… میں تمہارے خاندان کو اپنی نفرت کی آگ میں جلاتی رہوں گی ’ آتما

دمنی کی کریہہ کالی زنبان حسد و اتقامم کے ’’ تیرے نباوا کی نسل کو کالے علم سکھاؤں گی اور وہ صرف ن ی

شعلے اگلتی رہی۔

دمنی! تو خوب جانتی ہے کہ ای دن تیرا ‘‘ سے نباز نہیں آ رہی۔ی

ت

ن پ

ی پ ی ط

ش

ہو کر رہے گا۔ تو پھر بھی

ت

’’ ای

تت

ز نہیں تھے مگر انہیں اتنی ارق زے ماہ

ٹ

وم کے بہت تبعل نورانی

ت

ی

تت

میاں جی نے انے حواس کو مجتمع کیا۔وہ اس وق

وم کا مقابلہ کرنے کے لئے روحانی عل تھے۔ شیطانی

ت

دمنی کا وقتی طور پر مقابلہ کر سکت ز نہیں کرتیںحاصل تھی کہ ی

وم پر دسترس زن ادہ نہ بھی ہو تو شیطانی قوتیں اس عامل اور اس کے عملیات پر زن ادہ اتعل

پھر اس سے قبل …………

ز ای بھسم کر دتی دمنی نفرت کی آگ کو پھیلا کر ہ پڑھنے شروع کر دیے اور جو لم انہوں نے ای ارقتور وظیفہ پڑھا’ کہ ی

ز لب وظائ دمنی’ میاں جی نے زت کی بے اختیار کراہ نکل ئی اور وہ خوفناک نظروں سے میرے والد ی

مار کر

الکرسی پڑھی اور پورے گھر پر پھوی

ت

ا اور اس کے سنبھلنے سے پہلے ہی میاں جی نے آی انے گرد حصار قائم کر لیا۔ کو دیکھنے لگی۔ والد نے اسے ای کچوکا دن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 133: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

139

زا پھرتیلا ہے میاں اشرف!‘‘

ٹ

دمنی اپنی’’ تو تب اا کرے گا؟ میں آ جا رہی ہوں مگر ن اد رکھو ‘‘حشرسامانیوں کے ساتھ پیچھے ہٹنے لگی اور دہا کر بولی ی

شھک

انے گھر والوں کی ر

ت

ز تو کب ی

زوں سے تو سمجھتا ہے بچ جائے گا؟ آچ

ت

ان م

اریکی کو بھی ساتھ ہی لے ئی …………’’ میں آتی رہوں گی

ت

پھیلائی ہوئی گندگی نے سارے صحن کو آلودہ کر دن ا تھا اور بدبودار ماحول نے پورے گھر میں عجیب سی کیفیت پیدا کر رکھی تھی۔ البتہ اس کی’ یہ کہہ کر وہ اپنی منحوس ن

زے سب خوف و دہشت سے ان کے ساتھ لپٹ گئے۔ والدہ نے روتے ہوئے کہا:

ٹ

زوں کو ہوش میں لائے۔ چھوٹے تب

ٹ

اس منحو‘‘میاں جی بچوں اور تب

ت

ز ہم کب ی

انہ ے رہ رہیں گے۔میاں جی! آچ

’’س کے اتقامم کا ن

ا اور خون آلود کھوپڑن اں جا کر راوی میں پھینک دیے ۔’ میاں جی نے سب گھر والوں کو غسل کران ا۔ پھر ن انی دم کرکے سب کو پلان

تت

ہڈن اں اور پنجے بوری میں بند کرکے رات کے وق

ف سے چیخنے لگتے تھے۔ نے گھر کے گرد حصار قائم کر دن ا تھا مگر پے در پے حادثوں نے سب کو کمزور کر دن ا تھا۔ بچے تو نبالکل سہم گئے تھے اور سوتے میں بھی خویہ رات بھی سارے گھر نے خوف کے عالم میں گزاری۔ میاں جی

ار تھا۔ لیکن حکیم جی کے آنے سے پہلے ای اور آزمائش ان کی تظر ت’ میاں جی کو اب انے والد

ت

تھی۔حکیم شمشیر سدھو کا ان

ے

ھنگ

زما کے عظیم کے دوران تب

باری جنگلوں میں عملیات سیکھنے کے لئے چلے بھی کاٹ کے تھے مگر اب انہیں مل ن مہارت کی ضرورت تھی۔ انہوں نے اب دا ھی بھی ر ا لی ’ میاں جی فو میں رہ کے تھے۔ ج

ت

تھی۔ ن

ع ب طن کے مالک تھے۔ جوانی کا دور تھا اس لئے ان کی

ت

میں ضددرمیانی قام

ت

زی تلا میں واقع کالی کے مند’ ن پ دھرمی اور سختی بھی تھی۔ یہ دادا کے گھر آنے سے ای دن پہلے کا واقعہ ہے۔ میاں جی کو اطلاع ملی کہ ہ

ٹ

ر میں ان کا ہ

وم سیکھ رہے ہیں۔ چچا اضل اور میری والدہ بھی انہیں حالات سے نباخبر کر کے تھے۔ علاد اور بندے حسن کالے

زی تلا سالا ش دا وہ کسی کو بتائے غیر ہ

اد اور بندے حسن کی گوشمالی کرکے رہیں گئے ل

میاں جی نے تہیہ کر لیا کہ وہ ش

اہم اڈا تھا اور اس میں وہ سکھ اور ہندو پناہ لیتے تھے جو راتوں

ت

ز ہندوؤں کا نہای

ا کا وہ مندر نباات

ت

ز مسلمانوں کو لوٹتے کے مندر میں چلے گئے۔ کالی مانبام نہاد شکتی کو مہاچ

ز بھی وہاں رہ کر ن وم کے ماہ

عل اور ان کا قتل کرتے تھے۔ جبکہ کالے

ا کے مندر کے حفاتی اار تمات انتہائی سخت کر دیے گئے

ت

ز ادہ کنڈ مندر کے پجاری کے قتل کے بعد کالی مان دا وہ انے جو’ تھے۔میاں جی ان حالات سے بے خبر تھےحاصل کرنے میں لگے رہتے تھے۔ ہ

ش میں کالی کے مندر ل

۔

ت

س گئے تو سکھوں نے انہیں پکڑ لیا اور خوب زدوکوب کیا۔ میاں جی کے ن اس کوئی بھی ہتھیار نہ تھا جس سے وہ اپنی حفاظت کر سکت

ھگ

سکھوں نے انے تئیں میاں جی کو قتل کرکے مسلمان آنبادی کے ای رستستان میں میں

ام ہو ئی اور میاں جی گھر نہ

ارے خاند پھینک دن ا۔ ش دمنی نے ہ اا۔ اسی رات ی

ت

کلپ

بزأت نہ ہوئی کہ ان کی تلاش کو

بزھ ئی لیکن کسی میں یہ چ

ٹ

اک میں آئے تو سہمے ہوئے خاندان کی تشویش اور تب

ت

د وہ اسی ن ای

ان کو ای اور جھٹکا دن ا۔ ش

ارے کوارٹر پر حملہ کر دن ا مگر حلے زادہ کنڈ کے بلوائیوں نے ہ

ام ہوتے ہی ہ

و غضب میں جکڑ لیا۔ اس نبار تھی۔ پہلے تو ش

ت

دمنی نے ای نبار پھر پورے گھر کو اپنی ست س وہ بھاگ گئے اور پھر رات گئے ی

زاحمت کے نبات

داروں کی م

دمنی نے انہیں انے شیطانی جال میں پھانس لیا ز نکلے تھے اور ی کے لئے کمرے سے نباہ

ت

ب جانتے تھے۔ چچا ااس نے چچا اضل کو پکڑنے کی کوشش کی۔ وہ رفع حاح

دمنی ’ ضل وکنکہ چند وظائ زاحمت کی۔ پھر ی

دا انہوں نے م

ل

زا سا طلسماتی گولا کمرے میں بند مکینوں پر پھینکا جس سے پورے کمرے کو آگ لگ ئی اور اس کے ساتھ ہی وہ مکروہ قہقہے

ٹ

ب ہو ئی ۔نے آگ کا ای تب

گانتی ہوئی غای

زاد نے آگ جھاننے کیدکھتے ہی دکھتے آگ نے پورے گھر کو اپنی لپیٹ

ز نکالنے میں کامیاب ہو گئیں۔ گھر کے سبھی اق زاد کو نباہ

کوشش کی اور حلے داروں کو بھی داد کیلئے میں لے لیا۔ میری والدہ ہمت کرکے بچوں اور دوسرے اق

دیکھ کر یرتان ہوئے کیونکہ یہ آگ انہیں نظر ………… بلان ا

ت

ارے گھر والوں کی حال اں اس آگ پر مگر حلے دار ہ

ٹ

نہیں آ رہی تھی۔ والدہ انہیں نبار نبار آگ جھاننے کے لئے کہہ رہی تھیں اور چچا اضل بھاگ بھاگ کر ن انی کی نبال

دیکھ کر افسوس کرنے لگے اور بعض تو ان پر ہنسنے بھی لگے کہ ان لوگوں کے

ت

گئے ہیںڈالتے مگر آگ اور بھڑک اٹھتی تھی۔ حلے دار ان کی یہ حال

ٹ

کیونکہ انہیں وہ آگ نظر نہیں آ رہی تھی۔ والدہ نے بے بسی سے حلے دماغ ال

’ داروں کو دیکھا

پڑھنے لگیں۔ چچا اضل اور والدہ نے مل کر وظائ

زی مشکل سے وضو کرکے وظائ

ٹ

جس سے اس کی پڑھے اور ن انی پر دم کرکے اسے طلسماتی آگ پر پھینکاپھر انہیں انے گھروں کو واپس جانے کی التجا کی اور خود تب

شدت کم ہو ئی ۔ یوں آگ جھانتے جھانتے صبح ہو ئی مگر وہ بجھ نہ سکی۔

زشتہ رحمت بن کر وہاں پہنچ گئے۔ چچا اضل اور میری والدہ ان سے لپٹ کر دہا یں

ب دادا حکیم شمشیر سدھو قب مار مار کر رونے لگے۔ صبح کا اجالا پھیل رہا تھا ح

’’کرو۔ اس گندی بدروح نے بہت ظلم کر لیا ہے۔ اب میں آ گیا ہوں۔ دیکھتا ہوں یہ کیسے نباز نہیں آتی۔ میرے بچو! صبر‘‘انہوں نے کہا

ب گئے ی ز

ت

زھنے لگے۔ وہ جوں جوں آگ کے ق

ٹ

ا اور خود اس آگ کی طرف تب ز بٹھا دن زاد کو دروازے کے نباہ

ے لگی۔ پھر انہوں نے کمرو’ میرے دادا نے گھر کے اق

ھن

چپب

ب جا کر ہاتھ دعا کے لئے بلند یرتت انگیز طور پر آگ ی ز

ت

ں کے ق

ا اور آگ یوں بجھ گی جیسے کبھی لگی ہی نہ ہو ماری۔ اس کے ساتھ ہی نورانی نبارش نے طلسماتی آگ کا سحر تو دن

تھا۔ ی کی کے دروازےکئے اور ای زوردار پھوی

ت

ز سے اخ م رزح تھیں ’ ۔ سارا گھر نباہ

کن طکھڑکیاں بھی پہلے ہی

زی طورپر صاف ہے مگر آمگر اندر رکھا ہو ز چیز کو جلا دن ا ہے۔ا سارا سامان جل کر را ا ہو گیا تھا۔ حلے دار اس عجوبے پر یرتان تھے کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ سارا گھر ظاہ

گ نے کمروں میں رکھی ہوئی ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 134: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

140

اا تھا کہ حلے داروں میں چہ میگوئیاں ہونے …………’’ آدمی گم ہوا۔ پھوپھی ماری ئی اور پھر میاں جی گم ہو گئے لگتا ہے ان پر کسی نے جادو کر دن ا ہے۔ پہلے ان کا ای ‘‘کسی بدبخت نے افواہ پھیلا دی:

کلپ

باس کے نہ سے اس نبات کا

کا سامنا ہے۔ بعض حلے داروں نے میرے د

ت

زرگو! سارے حلے دار آپ کے ‘‘دا کے سامنے آ کر بھی اس نبات کا اظہار کیا اور کہا: الگیں۔ پھر گون ا انہیں کسی نے یقین دلان ا کہ ان لوگوں کی وجہ ہی سے کٹری کے مکینوں کو ست س

تب

آپ کو تنگ کر رہا ہے اور اسی کی وجہ سے حلے

ت

ے اور بند صندوقوں میں رکھے کپڑے حالات سے خوفزدہ ہو گئے ہیں۔ سب کے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بھوت پری

ٹ

ن

ی ھپ چ

کترے جانے لگے میں بھی خون کے

زے خوفزدہ ہو گئے ہیں

ٹ

دا آپ یہاں سے چلے جائیں۔’ ہیں۔ بچے تب

’’ل

ا: زے تحمل سے اس حلے دار کو سمجھان

ٹ

ا ہوں کہ آ کے بعد اس کٹری پر کوئی مصیبت نہیں آئے گی۔‘‘دادا نے تب

ت

ارے خاندان کی آزمائش ہو رہی ہے۔ میں تم لوگوں کو یقین دلان دادا ………… یہی ہوا اور پھر ’’ میرے بچے!یہ ہ

میں گھر پہنچ گئے۔ انہوں نے حکیم جی کو اپنی بپتا سنائی

ت

ام میاں جی بھی زمی حال

حالات سنبھلنے لگے۔ اسی ش

ت

:اور پھر ٹھوس لہجے میں کہاکے قدم مبارک کی بدول

زگد کے نیچے آستانہ بنائیں۔ ‘‘ ا اسی جگہ ہو گا۔آپ یہاں اس تب

ارا جینا مرن ا ہے۔انبا جی! اب تو ہ

دمنی کے طلسم کو بھی تو ن ا ہے اور ی

’’اب ہمیں مکار اور کالے عاملوں کا بھی مقابلہ کرن

ب کٹری والوں کو حکیم جی کی کرامات کا علم ہوا توبا اور پھر ح کے نیچے آستانہ بنان

ت

زگد کے درح مخلوق تنگ کر رہی تھی مگر ان کے آتے ہی وہ انہیں یقین ہو گیا کہ ان کے خاندان کو شیطانی میاں جی نے انے والد کے ساتھ مل کر تب

ب ہو ئی ہے۔ اس دوران ماموں بندے حسن بھی گھر لوٹ آئے۔ انہیں میرے دوسرے ماموں نے گورا رستستان میں ای چلے کے دوران جا پکڑا

تھا اور پھر انہیں حکیم جی کے سامنے پیش کر دن ا تھا۔ ماموں بندے حسن کی غای

دگرگوں تھی

ت

نہای

ت

ب حالبدمنی نے ان کی نظر بندی کرکے انہیں اپنا معمول بنا لیا تھا۔ حکیم جی نے ماموں بندے حسن کا روحانی اور جسمانی علا کیا اور ح ا روئے پیٹے۔ انہوں نے انے اوپر ۔ ی

ا تو وہ بے تحاش ماموں کو ہوش آن

سے حکیم جی کو مطلع کیا تو حکیم جی نے کہا

ت

:ٹوٹنے والی یامم

دمنی کا کیا دھرا ہےبندے حسن‘‘ اہ نہیں۔ یہ سارا ی

ان ہے۔ تیرا کوئی گ

اد بھی ان کے’’ ! تو معصوم ان

ماموں بندے حسن کو قطعی علم نہیں تھا کہ معمول بن کر وہ کیا کرتے رہے تھے۔ انہیں تو یہ بھی معلوم نہیں تھا کہ ماموں ش

زھ گزر گیا۔ کٹری میں آستانہ بننے

ٹ

دا کی سے کالی کے پجاریوں کی وارداتیں کم ہونے لگیں اور حکیم جی اور میاں جی کی کرامات کی شہرت لنے لگ لگی سائلوں کی ای ڑ وہ وہاں ساتھ رہے تھے۔ یوں ہی سال ڈت

لگنے لگی۔ وہ خلق خ

دمنی ای نبار بھی پلٹ کر نہ آئی۔ میاں جی اور حکیم صاحب کرتے اور ان کے دکھوں کا علا کرتے رہے۔ اس دوران ی

ت

دم

نے تین چار نبار اسے پکڑنے کی کوشش کی تھی مگر وہ ان کے قابو میں نہ آ سکی۔ خ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 135: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

141

میں نباغی ہوں

ب میں پید1950بام انہوں نے ء میں ح

در نیاز نبانٹی۔ میرا ن

ا ‘‘محمد عابد رکھا اور میرے والد سے کہا: ا ہوا تو گھر میں خوشی کی لہر دو ئی ۔ حکیم جی نے پوتے کی پیدائش پر ھی کے چراغ جلائے اور ی

ت

اب اس علم کا دن ا میرا یہ پون

’’روشن کرے گا۔

ب بھی مجھے اپنیمیرے دادا نے بچپن ہی سے مجھے انے ساتھ آستانے پر

ت

ا ی

ت

ب کوئی سائل آنبا شروع کر دن ا تھا۔ مجھے میاں جی سے زن ادہ ان سے انس تھا۔ وہ میرے لاڈ بھی اٹھاتے تھے اور ح

گود میں بٹھائے رھتے ۔ میرے بعد اور بٹھان

بھائی بھی پیدا ہوئے مگر میرے دادا میرے والد سے کہا کرتے تھے

ب ن انچ ھ سال کا ہوا تو میر’’ ہے۔ نباقی سب پر تیرا م ہے مگر اس پر میرا م ہے۔میں نے تو محمد عابد کو چن لیا ‘‘ با تھا۔ لیکن ح

ت

زی حلاوت تھی۔ ان کا مجھ پر رتب بھی تھا۔ میں ان کی نباتیں غور سے س

ٹ

میں تب

ت

عن پب طنے دادا کی

دیتے مگر دادا میرا دفاع کر

ٹ

وم پڑھوں اور ’ تے۔ بچپن میں ہی اسکول میں پڑھنے کا ر ق تھا۔ میاں جی چاہتے تھے کہ میں مستقل طور پر آستانے ہی پر رہوںاندر سرکشی اور ضد پیدا ہونے لگی۔ میاں جی تو مجھے ڈایعلصرف روحانی

زا

ٹ

اگربتی سلگتی رہتی۔ اس کے اوپر سنہری غلاف والا تب

تت

ز وق زے ارق میں ہ

ٹ

زآن خوانی بھی ہوتی تھی اور ای تب

ت

زآن شریف پڑھاتے اور ساتھ سا عملیات سیکھوں۔آستانے پر ق

ت

ق

ت

زآن ن اک تھا۔ میرے دادا مجھے دس سال ی

ت

ق

زآن ن اک پڑھنے کے بعد عملیات

ت

زی عجیب تھی کہ میں ق

ٹ

ز تھی اور وہ ’ ساتھ عملیات کی طرف بھی راغب کرتے رہے۔ مگر یہ نبات تب

ٹ د دھاگے وغیرہ کے کام میں دلچسپی نہیں لیتا تھا۔ میاں جی کو میری اس عادت سے چ

مجھے ویذی

کرتے ہوئے کہہ رہے تھے

ت

:ڈانٹے بھی تھے۔ ای روز میں آستانے کی وککھٹ کے ن اس کھڑا تھا اور اندر میاں جی انے والد سے میری شکای

’’انبا جی! مجھے اس لڑکے میں سرکشی نظر آتی ہے۔ میں نے غور کیا ہے کہ یہ عملیات میں دلچسپی نہیں لیتا۔ اس کا کیا کریں؟‘‘

ا بہت ذہین اور نباشعور ہے اور پھر زمیاں اشرف‘‘

ت

وم سے متنفر کر رہی ہے۔ میرا پونعلارا ! میں جانتا ہوں کہ عابد میں سرکشی ہے اور اس کی عقل اسے ان

مانہ بھی بدل رہا ہے لیکن تو پریشان نہ ہو۔ مجھے یقین ہے کہ ای روز یہی ہ

ام روشن کرے گا لیکن تو بھی ن اد ر ا

ااس پر حد سے زن ادہ ’ ن

’’ورنہ یہ تیرے ہاتھ سے نکل جائے گا۔………… سختی نہ کرن

ب میں نے میاں جی کے آگے بولنا شروع کیا تو وبز حرف پر سر ھکا دیتے تھے مگر ح

ئی بدتمیز اور نجانے کیا کچھ کہتے۔ خاص طور پر اس روز تو حد ہو’ گستاخ’ ہ مجھے بے ادبمیاں جی انے والد کے آگے نہیں بولتے تھے اور ان کے ہ

تھا۔حکیم

تت

ام کا وق

د خاص نتھونبانبا انے ساتھ ای مریل سے آدمی کو لے کر آن ا۔ سردیوں کے دن تھے اور ش ب میاں جی کا ای رازدار اور مری ب آستانے پر ح

ت

جی مغرب سے پہلے گھر آ جان ا کرتے تھے جبکہ میاں جی رات گئے ی

ا تھا۔ مگر ا

ت

ام گھر پہنچ جان

ام ہوئی تو واپس آن ا تھا۔ آستانے میں چراغاں تھا۔بیٹھے رہتے۔ میں بھی سر ش

ب شبمیں نے نتھونبانبا اور اس آدمی کو مشکوک س روز میں آستانے کے عقب میں واقع بستی میں آوارہ گردی کرنے چلا گیا تھا اور ح

زھتے دیکھا تو ھٹک گیا۔ میری عمر دس سال تھی مگر مجھے ہم عمر لڑکوں کی

ٹ

سبت زن ادہ ہی شعور تھا۔ انداز میں آستانے کی طرف تب

زگد کی طرف کھلتی تھی۔ میں اس کے نیچے بیٹھ گیا اور اندر ہونے والی گفتگو سی زس رہے تھی اور وہ مریل آدمی زاروقطار رو رہا تھا۔میں دبے ن اؤں آستانے کی اس کھڑکی کے ن اس چلا گیا جو تب گان۔ میاں جی نتھونبانبا پر تب

نتھونبانبا اپنی کسی نبات پر قائم تھا۔’’ یہ حرامی بھی سچ کہہ رہا ہے۔ سرکار! آپ کا غصہ بجا ہے مگر‘‘

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 136: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

142

ام تمہاری وجہ سے……میں نے تجھے پیسے دے کر اسی لئے ھیجا تھا کہ حکیم جی کو پتہ نہ چلے اور سارا سامان گورا رستستان پہنچا دینا‘‘میاں جی نے سختی سے پوچھا۔ ’’ تو پھر سارا سامان گیا کہاں؟‘‘

میں وککی نہ گان سکا اور وہ مگر کل ش

’’حراہ میرے ہاتھ سے نکل ئی ۔

سامان لے آؤں گا۔‘‘

ت

نتھونبانبا ملتجی انداز میں کہنے گان۔’’ آپ مجھے ای موقع اور دیں سرکار! میں کل ی

زھ گیا۔ مگر نتھونبانبا نے بہت جلد ان کا غصہ ٹھنڈا کر دن ا۔میاں جی کو ا’’ کل کہاں سے لائے گا؟ کیا یہ سامان نبازار میں عام ملتا ہے؟ تیرا دماغ تو نہیں گھوم گیا۔‘‘

ٹ ی نبار پھر غصہ چ

’’۔میں نے سنا ہے کہ سندھ سے ای ہندو آن ا ہے۔ اس کے ن اس مسان بھی ہے اور الو کا خون بھی۔ نباقی اشیاء بھی مل جائیں گی۔ آپ فکر نہ کریں’ سرکار‘‘

ا ہوں۔‘‘نس لے کر بولے: یہ سن کر میاں جی خاموش ہو گئے اور پھر گہری سا

ت

’’ن اد رکھو حکیم جی کو یہ خبر نہ ہونے ن ائے۔ انہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ میں رستوں پر جا کر بھی عملیات کرن

’’چل بے مجھے اس ہندو کے ن اس لے چل۔‘‘نتھو نبانبا نے انہیں تسلی دی اور اس مریل آدمی سے کہنے گان ’’ آپ بے فکر رہیں سرکار!‘‘

اٹھے۔ غصے سےمیں نے اس

ام گھر جا کر حکیم جی کے سامنے میاں جی اور نتھو نبانبا کے درمیان ہونے والی گفتگو بیان کر دی۔ یہ سن کر حکیم جی کای

ان کا رہ ہ سرخ ہو گیا اور وہ خاموش ہو گئے۔ میاں جی رات کو گھر آئے تو حکیم جی ش

میں طلب کر لیا اور گواہ کے

ت

:دی اور کہاطور پر مجھے پیش کر دن ا۔ میاں جی نے حکیم جی کو کیسے مطمئن کیا مجھے نہیں معلوم لیکن اس روز میں نے میاں جی کے خلاف بھرپور گواہی نے آتے ہی انہیں اپنی عدال

زآن خوانی ہوتی ہے وہاں رستوں پر جا کر چلے کرنے والے بھی بیٹھے ہوں تو آپ کیا کہیں گے؟ کیا ‘‘

ت

’’میاں جی مجھے بھی یہی علم سیکھنا چاہتے ہیں؟دادا حضور! جس آستانے میں ق

میں تھی

ت

د ہی کر سکے مگر سچائی اور م گوئی میری سرس ای

اہ کارٹھہرا اور انہوں نے میشہ مجھے خشمگیں نظروں سے دیکھا۔ ’ کوئی بیٹا انے نباپ کے خلاف اس قدر مضبوط اور دالل نبات ش

دا میں میاں جی کے خلاف بول کر گ

ل

ا چھو دن ا تھا۔ میں اسکول سے واپس آ کر موہنی روڈ پر بھولو ۹سال تھی اور میں ۱۱فات کے بعد تووہ نبالکل میرے ہی میرے خلاف ہو گئے۔ میری عمر دادا کی و

ویں میں پڑھتا تھا۔ دادا کی وفات کے بعد میں نے آستانے پر بھی جان

زھ چکی تھی۔پہلوان کے اکھا ے ن ا ٹیکسالی میں استاد دامن کی مجلس میں چلا

ٹ

تب

ت

با تھا۔ میاں جی کی طبیعت میں جلال و قہر ہنوز تھا۔ نباپ بیٹے میں رقای

ت

جان

اخلفی اور آوارہ گردی کی وجہ سے میاں جی جھ سے بدظن ہیں مگر

پر پریشان ہوتیں اور مجھے کوسنے بھی دیتیں کہ تیری ن

ت

زک کیا تو میاں مجھے ان کی پرواہ ہی کب تھی۔ میں تو صرف پڑھنامیری والدہ ان حال

ٹ

چاہتا تھا۔ میں نے م

د پڑھنے سے روک دن ا مگر میں بھی ضد کا پکا تھا زی

د پڑھنے نہ دن ا تو میں گھر چھو کر چلا جاؤں گا ’ جی نے مجھے م زی

دا میں نے انہیں دمکی دی کہ اگر انہوں نے مجھے م

………… ل

ت

بمیاں جی انے فیصلے پر قائم تھے مگر والدہ کی منت ماعح

ا دن ا۔کے د پڑھنے کے لئے ااخ یہ کاج سول لائن میں دالہ دلوان زی

بعد انہوں نے مجھے م

زھ ئی ۔ آستانے پر جانے کا تصور کرتے ہی مجھے گھن آنے لگتی کیونکہ اب وہاں میا

ٹ

وم سے میری بدظنی تبعلدین کا کاج میں جاتے ہی انے خاندانی زھ گیا تھا جو انہیں مخصوص ں جی کے ن اس ایسے ایسے بدقماش سائل اور مری

ٹ

حلقہ تب

د

ز ’ دھاگے’ کاموں کے لئے رستوں پر چلہ کشی پر آمادہ کرتے تھے اور یہی وہ نبات تھی جس سے میں انتہائی متنفر تھا۔ ویذی لے آن ا تھا اور اب میں ہ

بچلے اور اس کام کو چلانے کے لئے ان کے رازدار نتھونبانبا کا کردار مجھے ان کے مقال

ب میں جگہ انے میابام ح

ز ہو گیا اور ای ش

زھ گئیں تو میاں جی کے صبر کا پیمانہ لبرت

ٹ

ب حد سے تبباستاد دامن کی مجلس سے واپس آن ا تو انہوں نے آتے ہی مجھے ہاتھوں ہاتھ لیا اور ں جی کے خلاف بولنے گان تھا۔ میری یہ گستاخیاں ح

بنائی اور کہا

ت

:خوب درگ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 137: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

143

زقی پسند بننا چاہتا ہے۔ پڑ‘‘

ت

زاب ہو گیا ہےتو ت

ا چاہتا ہے’ ھ کھ کر تیرا دماغ چ

اہ کے جلائے ہوئے چراغ کو جھانن

ا ہے۔ تو نباواجی نہال ش

ت

زسوں کا غصہ ’’ کم بخت!’ اس لئے تو نباپ کے نبارے میں گندی نباتیں پھیلان میاں جی نے تب

اک آواز میں بو جی بھر کر نکالا اور یہ پہلی نبارایسا ہوا تھا کہ میں آگے سے نہیں بولا اور وہ مجھے

زی حسرت ن

ٹ

دھال ہو کر بیٹھ گئے تو تب

ٹ

ب وہ مجھے مار مار کر تھک گئے اور ای طرف یبعابد ‘‘لے: مارتے رہے اور ساتھ ساتھ بولتے رہے۔ ح

اہ گار

زسوں سے کس آگ میں جل رہا ہوں۔ تو نے کبھی نباپ کے دل میں’ پتر! تو مجھے گ ا سیاہ کار سمجھتا ہے۔ مگر تو نہیں جانتا میں تب

ت

زے لوگوں کے نگل میں پھنس کر رستوں پر جان کر نہیں دیکھا۔ تو یہی جانتاہے کہ میں تب

جھای

اخلف بیٹے

ا ہوں۔ رہا سوال رستوں پر جا کر چلے کاٹنے کا تو ………… ایسی نبات نہیں ’ ہوں۔ میرے ن

ت

ی نظروں سے میری طرف میاں جی نے گہر…………’’ یہ میں ………… میں تو گمراہ اور بدقماش لوگوں کے د ا بھی دور کرن

کر بولے۔

ٹ

ای

ٹ

دمنی‘‘دیکھا اور ای جھ پر اور نباقی سب پر قہر بن کر ٹوٹ ………… میرے بچے میں یہ سب تیری اور تیرے بہن بھائیوں کی اخ متی کے لئے کر رہا ہوں۔ اگر میں رستوں پر جا کر عملیات کرنے سے رک گیا تو ی

ز اندھیری منگل کو قہر بن ب اس پیشے میں آئے گا تو تجھے معلوم ہو جائے گا کہ عملیات کرنے والوں کی ………… کر آتی ہے۔ حکیم جی کو بھی یہ معلوم تھا میرے نباغی بچے پڑے گی۔ وہ ہ

بمگر تیری عقل میں نبات نہیں آ سکے گی۔ ح

ام سن کر میں ہنس دن ا۔ میں بچپن سے …………’’ مجبورن اں کیا ہوتی ہیں

دمنی کان ا آ رہا تھا۔ آ میاں جی نے بھی اس کی نبات کی تو میں مار کھانے کے نباوجود ہنس میاں جی کی زنبان سے ی

ت

ام اور اس کی فتنہ پردازیوں کے قصے س

اس کا ن

ا اور وہ جھنجھلا کر بولے :دن ا۔ میری ہنسی نے میاں جی کو ای نبار پھر مشتعل کر دن

دمنی اگر تجھے میری اس نبات پر یقین نہیں ہے تو اس اندھیری منگل ‘‘ دمنی کیا کرتی ہے۔ اب تو جانے اور ی اب دااخلت نہیں کروں گا۔…… کو خود دیکھ نا ا کہ ی

ت

ہونے ی

ت

ز چلے ’’ میں تیرا دماغ درس میاں جی یہ کہہ کر نباہ

زاس پھیلا دن ا تھا مگر میں نہا زے اشتیاق سے اندھیری منگل کا اار تر کرنے گان۔گئے اور میں انے بدن کو سہلاتے ہوئے سو گیا۔ پورے گھر میں میاں جی کے فیصلے نے خوف و ہ

ٹ

پرسکون تھا اور تب

ت

ی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 138: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

144

اندھیری منگل

دمنی اندھیری منگل میں آئے گی تو ان کے بھائی کے میں تو مطمئن ہو گیا، مگر میری والدہ اور چچا اضل کی راتوں کی نیند اور دن کا ن ن ا گیا۔ چھوٹے بھائی بہنوں کے رہ ے بھی اس خومیاں جی کا چیلنج قبول کر ف سے زرد پڑ گئے کہ ی

ب آ رہے تھے والدہ کو ہول پڑنے لگے ی ز

ت

دمنی کے قہر سے بچ سکوں، لیکن میں نے تو جیسےکا خون پی جائے گی۔ جوں جوں دن ق اکہ ی

ت

لوں ن

کان بند ۔ وہ مجھے کوسنے دیتیں اور التجائیں بھی کرتیں کہ میں انے نباپ سے معافی مان

ز م سمجھتا اور علی ا ز ہیں۔کر رکھے تھے۔ مجھے نہیں معلوم کہ مجھ میں ایسی خوداری اور ہوشمندی کیسے آ ئی تھی۔ میں انے فیصلے کو تب

وم سے استفادہ کرنے والے عامل بھی کاقعل وم ہیں اور ان

علا مشرکانہ

لاعلان کہتا تھا کہ جادو ٹون

زائے اور انہوں نے میری والدہ سے کہا کہ اسے پوبز افشانی سے پہلی نبار ھب

ب میاں جی میرے اطمینان اور زہ

باماں، میاں ‘‘ سے نبات کی تو میں نے صاف صاف کہہ دن ا چھو یہ کیا چاہتا ہے۔ والدہ نے مجھمنگل میں ای روز نباقی تھا ح

ز

ہیں۔ اس بدروح سے جو انہوں نے اور ان کے تب

رگوں نے انے ہی خاندان سے اتقامم لینے کیلئے آزاد چھو رکھی ہے۔ بچپن سے جی دنیا کے مانے ہوئے عامل ہیں۔ لوگ انہیں پوجتے ہیں، مگر وہ ای تصوراتی بدروح سے خائ

دمنی اپنی آنکھوں سے اسمیں ی

ت

ب یبدا میں نے طے کیا ہے کہ ح

ا آ رہا ہوں، میرے کان اس کی خوفناک کہانیاں سن سن کر ی کے ہیں، ل

ت

دمنی س وم کو تسلیم نہیں کروں ، ی علداد کے بدذات کو دیکھ نہیں لیتا میں انے آنباؤ اخب

’’گا۔

ا سمجھتا ہے؟‘‘

ٹ

اگی پتر! کیا تو اپنی ماں کو جھون

اگی کہہ کر پکارتی تھیں۔والد’’ ن

ہ نے رنج و ملال سے پوچھا۔ وہ مجھے پیار سے ن

میں نے ان کے ہاتھ تھام کر انہیں بوسہ دن ا۔’’ نہیں ماں! ایسی نبات کیوں کرتی ہو‘‘

دمنی کا وجود بھی ای حقیقت اور سچائی ہے۔ تیری ماں نے ان آنکھوں سے اسے دیکھا‘‘ کیے ہیں۔تو پھر تو یہ کیوں نہیں مان لیتا کہ ی

وہ روہانسی ہو کر کہنے لگیں۔’’ ہے اور اس کے شر سے بچنے کیلئے وظائ

زآن ن اک میں نے پڑھا ہے اور دنیاوی تعلیم نے بھی یہی سکھا‘‘

ت

ا چاہا۔ ’’ن ا ہے کہ بد روحوں وغیرہ کا وجود صرف خیالی ہے۔مگر اماں میں اس نبات کو تسلیم نہیں کر سکتا۔ میں ااخ می کتابیں پڑھتا ہوں، ق

میں نے والدہ کو قائل کرن

زافات پر یقین نہیں کر سکتا۔‘‘

ان اور ذی شعور ان چ

’’ کوئی بھی ہوش مند ان

زآن ن اک ہی ‘‘

ت

زآن کی نبات کی ہے تو سن! ق

ت

ا ہے۔ تو نے ق

ت

ا نہیں ہوا جتنی نباتیں کرن

اگی پتر، ابھی تو اتنا سیان

زار دن ا میں جادو کا بھی ذکر ہے۔ تیری ابھی عمر ہی کیا ہے ن

ت

ز ق

ز م کہا ہے، مگر اسے کرنے والے کو کاق اللہ تعالی نے جادو کو تب

زآن ن اک ہی میں جنات و شیاطین کا ذکر ہے۔ میرے بچے میری نبات غور سے سن۔ میں جانتی ہوں تیرا بہت مطالعہ ہے، لیکن کیا تو نے کبھی

ت

ز ’’ اس ازلی حقیقت پر غور کیا ہے کہ شیطان کیا ہے؟ہے۔ ق

ت

آن جید پڑھا والدہ نے ق

زآن جید کے حوالے دے کر بتانے لگیں۔

ت

ہوا تھا اور وہ اس کی تعلیمات کا ادراک بھی رکھتی تھیں۔ وہ مجھے قائل کرنے کیلئے ق

ز ہمیں شیطان نظر‘‘ ا ہے۔ بظاہ

ت

زائی کا مادہ ہے اور اپنا وجود رکھ زوں کا سردار بنان ا ہے۔ وہ تب

زاہ اللہ تعالی نے شیطان کو بدبختوں اور کاق ۔ شیطان کی فو میں بدروحیں اور شرت

ت

ا، مگر اس کے وجود سے ہم انکار نہیں کر سکت

ت

نہیں آن

ابع ہیں اور کالا علم کرنے و

ت

وم کی نعلزائی کی یہ قوتیں کالے ا ہے۔ تب

ت

انوں کو گمراہ کرن

امل ہیں۔ وہ اس ہوائی مخلوق کے ذریعے ہی ان

وم کے الے بدی کی ان پراسرار قوتوں سے داد طلب شعلکرتے ہیں۔ میں جانتی ہوں کہ نوری

دمنی بھی بدی کے اس علم کی رسی سے بندھی ہو ا ہے۔ ی

ت

زی سامنے کالے علم کی کوئی حیثیت نہیں ہے، لیکن کالا علم بھی بہر حال اپنا وجود رکھ ارے دلوں کو پراگندہ کرتی رہتی ہے۔ وہ ظاہ

سے ہ

ت

و ست س

ت

ئی ہے اور وہ اپنی نجاس

کالا علم نہیں کرتے، تجھے مغالطہ ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے کہ ان کے عقیدت ہم پر حملے کرتی رہی ہے اور تیرے میاں جی اس کے ونبال سے بچنے کیلئے بہت کچھ کرتے رہتے ہیں۔ میں تمہیں یہ بتا دوں کہ تیرے میاں جی طور پر بھی

دا میں نے ان کے سارے دلائل یہ مجھ کر رد کر دیے کہ وہ بہر حال ماں ’’ ظن نہ ہو اور اپنی ضد چھو دے۔مندوں میں بہت سے عامل کالا علم کرتے ہیں۔ اس لیے تو انے نباپ سے بد

خاتون تھیں، ل

ت

ز پرس میری والدہ ر ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 139: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

145

ا چاہتی ہیں۔ جسے وہ میری ضد خیال کر رہی تھیں، وہی تو مجھے سچائی کی طر

ہو کر مجھے اصل راہ سے ا، ن

ف لے جانے والا ای روشن راستہ تھا۔ میں نے تہیہ کر لیا تھا کہ سچائی جاننے کیلئے اگر مجھے ہیں اور میرے رویے سے خائ

زاؤں گا۔با پڑا تو نبالکل نہیں ھب

اراگی مول نا ا اور گھر چھو ن

انے پورے گھرانے کی ن

ز وہ ساعتیں بھی آ ہی گئیں جنہوں نے میرے گھر والوں کو مضمحل کیا ہوا تھا۔ میں اس رو

ز معمول کے مطابق اسکول گیا اور واپسی پر دوتورں کے ساتھ موہنی روڈ پر بھولو پہلوان کے اکھا ے میں حاضری لگوانے کے بعد گھر نبالآچ

سے بچنے کیلئے جلدی

ت

ام ڈھل رہی تھی اور گھر والوں نے کسی یامم

ا چھان ا ہوا تھا۔ ش

ٹ

ب گھر داخل ہوا تو ای عجیب سا سنانباآ گیا۔ میں ح

ٹ

جلدی کام ب

ت

لیے اور بچوں سمیت کمروں میں دیب گئے تھے، البتہ والدہ کے کمرے سے آی

ب با تھا، ح

ت

ا اور کمرے میں سونے کیلئے چلا گیا۔ میں چچا اضل کے کمرے میں سون ا کرن ا کھان

ومالکرسی پڑھنے کی آواز آ رہی تھی۔ میں نے کھانعلزہ گانن ا تھا، چچا اضل نے ان میں دلچسپی لینی چھو دی تھی۔ سے میاں جی نے آستانے پر ڈت

زآنی کا ورد کیا کرتے تھے۔ میں کمرے میں پہنچا تو چچا اضل خلاف معمول سو رہے تھے حالانکہ وہ شاءء کے

ت

جاتے رہتے تھے۔ البتہ وہ سونے سے پہلے آن ات ق

ت

ز ی بعد دت

ا اور کمبل سرکا کر اوپر کر لیا۔ میں نے انے ذ

ٹ

الکرسی پڑھی اور خود پر دم کر کے سو گیا۔میں خاموشی سے چارن ائی پر ل

ت

ز طرح کے وسوسوں سے ن اک کرنے کیلئے آی

ہن کو ہ

ب مجھے انے بھائی بہنوں کی یخ پکار سنائی دی۔ میں فورا اٹھ کھڑا ہوا اور دیکھا کہ چچا اضل ہاتھ میں لاین جبز نکل رہے ہیں۔رات کا پچھلا پہر تھا ح

لیے نباہ

نے پوچھا۔ میں’’ چچا کیا ہوا۔‘‘

ز دو گان دی۔ کیا دیکھتا ہوں کہ میر ے چھوٹے بہن بھائیوں کے کپڑوں کو آگ لگی ہے اور والدہ اور چچا اسے جھاننے کی کوشش چچا نے مجھے خشمگیں نظروں سے دیکھا اور نہ سے کچھ نہیں بولے۔ میں نے کمبل پرے پھینکا اور نباہ

کر رہے ہیں۔

:میں نے چلاتے ہوئے پوچھا تو انہوں نے قہر آلود نظروں مجھے گھورا اور سخت لہجے میں بولیں’’ ؟اماں انہیں یہ آگ کیسے لگی ہے‘‘

زمانیوں اور ضد کی وجہ سے ہوا ہے۔‘‘

ا ق

’’دفع ہو جا میری نظروں سے، یہ سب تیری ن

ارا نظروں سے دیکھا اور اب

دمنی کی شرارت تو خیال نہیں کر رہے۔ یہ خیال آتے میں پریشان ہو گیا اور سوچنے گان کہ پہلے چچا اضل نے مجھے ن ہی والدہ نفرت کا اظہار کر رہی ہیں، معا مجھے خیال آن ا کہ کہیں گھر والے اس آگ کو ی

گیا۔ انہیں یوں تڑتا اور ھلستا کیسے دیکھ سکتا تھا۔ میں جھٹ سے لکے پر گیا اور ن انی سے بھری نبالٹی ان م ہومیں پریشانی کے نباوجود ہنس پڑا، مگر جو لم آگ سے جھلستے بھائی بہنوں کو دیکھا تو میرا اطمینان اور خود اعتمادی کا مینار یکدم منہد

د بھڑک اٹھی۔ اسی لمحہ والدہ چیخیں زی

ے کی بجائے م

ھن

چپب

دی، لیکن میری یرتت کی انتہا لم رہی کہ آگ

ٹ

’’گئے ہوئے ہیں۔ اضل جا انے میاں جی کو بلا کر لا۔ وہ گورا رستستان‘‘پر ال

ا ہوں۔‘‘

ت

میں خلاف معمول بول اٹھا۔’’ ٹھہرو چچا میں جان

ا

ت

ا، ٹھوکریں کھان

ت

ز گھپ اندھیرا تھا، مہیب و سیاہ رات میں ہاتھ کو ہاتھ سجائی نہیں دیتا تھا، مگر میں جانے پہچانے راتورں پر دو ن ارے گھر سے بمشکل ای میل کےنباہ

ب وہاں ہوا رستستان جا پہنچا۔ رستستان ہ

بفاصلے پر تھا، لیکن میں ح

اریکی

ت

گونجی لیکن جوا ب میں کوئی آواز سنائی نہ دی۔ البتہ رستستان پہنچا تو خوف و دہشت سے پسینے میں نہا چکا تھا۔ رستستان میں داخل ہوتے ہی میں کانپتی ہوئی آواز میں میاں جی کو پکارنے گان۔ ن

ت

اور سناٹے میں میری آواز دور دور ی

کوئی کتا مجھ پر ھپٹ پڑا تو میں خالی ہاتھ اپنا دفاع کیسے کروں گا؟ یہ سوچتےمیں سو

تت

دشہ ہوا کہ اگر اس وق

اری و مہیب رستستان کی پراسرار دنیا میں یہ میرا ئے پڑے کتے بھونکنے لگے۔ مجھے خ

ت

یہ میرے روٹے ک کھڑے ہو گئے۔ ن

رستستان

تت

ب کھٹکا کی دنیا کس قدر خوفناک ہو جاتی ہے۔ میں دم بخود ای جگہ پر رک گیا اور میاں جی کو پکارنے گان۔ مجھے ان کی طرف سے کوئی جواب نہ آن اپہلا قدم تھا۔ مجھے احساس ہو اکہ رات کے وق ی ز

ت

۔ اسی لمحہ مجھے انے ق

زھ رہا ہے۔ میں نے دیکھا کہ

ٹ

ا ہوا میری طرف تب

ت

زے دار لباس دکھائی دن ا، محسوس ہوا اور گان جیسے کوئی بھاری وجود سوکھے پتوں کو روندن ب آن ا، تو سیاہ ھب ی ز

ت

اریکی میں ای مناسب قد کا یوللا آہستہ آہستہ میری طرف آ رہا تھا۔ وہ اور ق

ت

ن

ب تھا، میں نے سوچا کہ یہ میاں جی ہوں گے جو چلہ وغیرہ کیلئے ایسا ہی لباس پہن کر آئے تھے۔ میں

ایکدم یوللے سر پر سیاہ چادر تھی، لیکن رہ ہ غای :کی طرف یہ کہتا ہوا لٹ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 140: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

146

’’میاں جی، میاں جی جلدی سے گھر چلیں، چھوٹے بہن بھائیوں کو آگ لگ ئی ہے۔‘‘

ز گز نہ تھا۔ اس کی آنکھو انی وجود ہ

امیں نے یوللے کو نبازو سے تھام لیا اور اسی لمحہ یوللے نے انے رہ ے سے چادر سرکا دی۔ وہ کوئی ان

زھا تھا، جس سے دھواں دار سیال بہہ رہا ں میں سرخ شعلے رقصاں تھے اور ن

ٹ

ک کی جگہ ای گ

زن ا کرنے والا منحو ز نکلی ہوئی تھی۔اس نے جھٹ سے میرا نبازو پکڑ لیا اور حشر تب جیسی سرخ زنبان نہ سے نباہ

اور سای

ٹ

:س اور دہشت زدہ نسوانی قہقہہ فضا میں گونجاتھا۔ موٹے موٹے ہوی

اب ہے میاں جی ‘‘

ت

زا بے ن

ٹ

زی فکر ہے انے بھائی بہنوں کی۔’’ یوللہ استہزائی اندا ز میں مخاب ہوا!……’’ سے ملنے کو نبالکے تو تب

ٹ

’’تجھے تب

میں نے دہشت سے کانپتے ہوئے پوچھا۔’’ تو کون ہے؟‘‘

دا ہو گیا ہے’’ تو مجھے جانتا ہے نبالکے، میں کون ہوں۔‘‘ :، میں بے اختیار یخ پڑااس نے میرے نبازو کو جھٹکا دن ا، تو گان جیسے میرا نبازو جسم سے خب

دا کے واسطے مجھے چھو دو۔‘‘

’’خ

رہ ہ بولا

:جواب میں ای اور مہیب اور استہزائی قہقہہ گونجا اور وہ بھیای

دمنی ہوں نبالکے، تجھے تومیرا اار تر تھا‘‘ ’’……میں ی

ہی میرے اعصاب حواس نباتہ ہو گئے اور سر چکرانے گان

ت

دمنی ہے؟‘‘یہ سی ’’تو ی

انتی نہیں مل جاتی، میںہا‘‘

میری آتما کو ش

ت

ب یبا رہا ہے اور ح

ت

ازل ہون

دمنی ہوں نبالکے۔ میں ہی وہ قہر ہوں جو تیرے خاندان پر ن دتی رہوں گی۔ں، میں ہی ی

ت

ے آنے ’’ تیرے خاندان کو اذی

ک ھپبپ

مجھے اس کے نہ سے تعفن کے

ا اور گان جیسے د بدحواس کر دن زی

ا ہوا لگے۔ اس کی سانسوں نے مجھے م

ت

کی بو اور فضلے کی آمیزش سے آلودہ اس کی سانسوں سے ابکائی اورمیں دکران

ت

زمین پر گر گیا۔ میں گندگی کے ہاڑ تلے دب چکا ہوں۔ مجھے گلے سڑے گوس

زھا کر مجھے گردن سے دبوچ لیا۔ وہ مجھے ہوا میں معلق کر کے میر

ٹ

ا اور ہاتھ آگے تب انگیز قہقہہ گانن

ت

دمنی نے ای اور وح ب لے آئی۔ میرا سارا جسم شنج زدہ ہو گیا اور میں ماہی بے آب کی طرھ تڑنے گان۔ ی ی ز

ت

ا رہ ہ انے نہ کے ق

پڑیں اور چیخیں با دن ا جیسے پھانسی کے پھندے میں لاش جھولتی ہے۔ میری آنکھیں اور زنبان ال

ٹ

دمنی کی شعلہ حلق ہی میں دب گئیں۔ مجھے گان کہاس نے میری گردن دبوچ کر فضا میں یوں لٹ یہ میری جان کنی کا مرحلہ ہے اور ی

ے میرے رہ ے پر پڑنے لگے۔

ٹ

ن

ی ھپ چ

اک سے بہتا ہوا دھواں دار سیال ابلنے گان اور اس کے

کر رہی ہیں۔ اس کی ن

ت

ز رہا ہے۔ میری روح میرے بدن کا فگن آنکھیں میرے اندر سرای

ت

مجھے احساس ہوا جیسے میرے اندر کوئی وجود ات

ز بعد وہی منحوس قہقہہ پیرہن چھو زھ گیا اور کچھ ہی دت

ٹ

ائی کا احساس بھی تب

گونجا، تو مجھے گمان ہوا جیسے کوئی میرے بدن کے مساموں میں کھڑکیاں بنا کر قہقہے گان رہی ہے اور کوئی نیا وجود میرے اندر تخلیق ن ا رہا ہے۔ میرے اندر توان

ز ئی تھی، میر

ت

دمنی میری پور پور میں ات ز بعد میں دھڑام سے زمین پر گرا اور گردن کا تناؤ بھی ختم ہو گیا۔رہا ہے۔ ی ا ذہن اس کی موجودگی محسوس کر رہا تھا۔ کچھ ہی دت

ب ہو چکی تھی۔ میں نے اطمینان کا سانس لیا اور انے حو

دمنی میری نظروں سے غای پھرتی کے ساتھ اٹھ کھڑا ہوا۔ ی

ت

جی کو آواز دینے ہی والا تھا کہ یکای مجھے احساس ہو اکہ میں اب اس بحال کر کے میاںنیچے گرتے ہی میں نہای

مجھے انے خاندان سے وابستہ کہانیاں ن اد آئیں اور

تت

دمنی تھی۔ اس وق دمنی میرے ذہن و قلب پر مسلطاکیلا نہیں ہوں بلکہ میرے اندر ای اور وجود ہے اور وہ یقینا ی اٹھا۔ ی

ہو چکی تھی۔ میں خوف و دہشت سے ای نبار پھر کای

ا چاہا تو منمنا کر رہ گیا اور دہشت زدہ ہو کر ادھر ادھر دیکھنے گان۔

ب میاں جی کو پکارنب میں نے ح

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 141: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

147

ا بنا لیا اور مجھے ادھر ادھر بھگانے لگی۔ میں اندھیرے میں رستوں کے اوپر اور کبھی کسی ٹوٹی پھوٹی رست کے اندر

دمنی نے مجھے کھلون ا، مگر وہ فتنہ محشر ی

ت

مجھے دونبارہ کھڑا کر دتی اور مجھے وں ں، بلیوں اور پرندوں کے انداز میں چیخنے جا گرن

ا۔ نہ جانے

ت

اا اتھل پتھل ہو جاتے اور کلیجہ نہ کو آ جان

ضع مجھے لاین ج جلتی نظر چلانے پر مجبور کر دتی ۔ میری بے بسی پر قہقہے گانتی، تو میرے اندر سارے ا

جاری رہتاکہ اچای

ت

آئی۔ میں بے اختیار اس طرف بھاگا اور یہ عمل کب ی

پہنچ گیا، مگر سامنے کا منظر دیکھ کر میری جان ہی نکل ئی ۔ میاں جی ای رست کے ن اس گرے پڑے تھے اور ان کے سر سے

ت

ا وہاں ی

ت

ا پڑن

ت

زھنے گان تو گرن

ٹ

خون بہہ رہا تھا۔ ن اس ہی عملیات کے سامان والا تھیلا پڑا تھا۔ میں ان کی طرف تب

دمنی زن ا کر دی اور قہقہہ گان کر بولی ی :نے میرے اندر ر رش تب

ا ہے۔‘‘

ت

ارا کرنے والے کا یہی حشر ہون

دمنی کو ن ’’تو نے دیکھ لیا انے میاں جی کو، ی

دھال ہو چکا تھا، لیکن میان جی کو یوں لاچار پڑے دیکھ کر میرا خون کھولنے گان، ابھی میں کچھ کہنے ہی والا تھا کہ

ٹ

زی طرح ی دمنی نے میرے بدن میں نشتر چبھونے شروع کر دیے میں تب شیطان بن کر میری رگوں میں دو نے والی ی

اور میں بے اختیار ہو کر تڑنے گان۔

دا تجھے غارت کرے‘‘لاچارگی، بے بسی اور نفرت کے مارے میرے نہ سے بس اتنا ہی نکلا

دمنی خ ’’ی

ا ’ ’اس سے پہلے میں تم نباپ بیٹے کو غارت کر دوں گی۔‘‘

ت

ارہ کیا۔ میں اب اس کے ن

زا سا پتھر اٹھانے کا اش

ٹ

بع تھا، البتہ میرے اندر کشمکش جاری تھی۔ وہ منمنا کر بولی ۔ پھر اس نے میرے حواس کو قابو کر لیا اور مجھے ن اس ہی پڑا ای تب

:میں نے پتھر اٹھان ا، تو وہ بولی

دا میں نے پتھر نیچے پھینک دن ا۔ اس نے ای نبار پھر مجھے مجبور کرتے ہوئے پتھر اٹھوا لیا۔ پتھر کم از کم ای من ومجھے انے حواس پر قد’’ یہ پتھر میاں جی کے سر پر دے مار۔‘‘

دمنی نے رے قابو تھا، ل زنی تھا۔ اب کی نبار ی

پر میں، میاں جی کے سر پر پتھر مارنے ہی گان تھا کہ معا رستستان

ت

:ای پر جلال آواز سے گونج اٹھامیرے حواس کو نہیں چھو ا اور اس کی ہدای

’’خبردار! میاں جی پر پتھر نہ پھینکنا۔‘‘

ہی میرے دل کو اپنی مٹھی میں جکڑ لیا اور دھا ی

ت

دمنی نے یہ آواز سی ’’جلدی کرو نبالکے۔‘‘ی

ا اور میں پتھر ا اور میں ہوش و حواس میں دونبارہ پتھر پھینکنے گان تھا کہ یکای مجھے سامنے سے کسی غیر مرئی وجود نے دھکا دن اک یخ سنائی دی اور ساتھ ہی میرا سر کسی ٹھوس شے سے ٹکران

ن

ت

سمیت پیچھے گر پڑا۔ اسی لمحے مجھے ای اذی

سے یگاننہ ہو گیا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 142: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

148

زان کا عامل اہ ات

ش

ب میری آنکھ کھلی، تو میاں جی اور والدہ کے علاوہ ای اور اجنبی رہ ہ میرے اوپر ھکا ہوا باگرد تھا۔ میں ہوش میں آتے ہی اٹھ بیٹھاح

زان کا درنباری عامل اور میاں جی کا ش اہ ات

اور میاں تھا۔ میں نے اسے پہچان لیا، وہ استاد مراد تھا۔ ش

جی کو دکھتے ہی رونے گان۔

’’بہت تنگ کیا ہے۔ میاں جی! مجھے معاف کر دیں۔ میں نے آپ کو‘‘میں ان کے قدموں میں گر گیا۔ ’’ میاں جی! آپ زندہ ہیں۔‘‘

سے گان کر بولے

ا اور سی زادی ہم دونوں کو مار دتی ۔‘‘میاں جی نے مشفق نباپ کی طرح مجھے اٹھان

اری داد کیلئے بھیج دن ا ورنہ آ وہ حرام زشتہ بنا کر ہ

’’اللہ کا شکر ادا کر اس نے مراد کو ق

اکہ تم گھر سے نکل کر ‘‘۔ ’’وہ طلسماتی آگ تھی‘‘ں جی سے بھائی بہنوں کے نبارے میں پوچھا۔ تو انہوں نے بتان ا میں نے آنسو پونچھ کر استاد مراد کا شکریہ ادا کیا، پھر میا

ت

دمنی کے ای موکل نے یہ آگ اس لیے جلائی تھی ن ی

ادانی میں حصار سے نکل گیا، مجھ سے بھی ای طی ک سر زد ہوئی ہے۔ مجھے چاہیے تھا ہوش و حواس سے ‘‘میاں جی پشیمانی سے بولے۔ ’’ رستستان آ جاؤ۔

ا اور ن دنبات میں آ کر رستستان میں چلہ شروع کر دن

کام لیتا، لیکن میں نے خب

دمنی کو حملہ کرنے کا موقع مل گیا۔ ’’یوں ی

دمنی کی جلائی ہو دمنی تمہارے ہاتھوں سے میاں جی نے بعد میں بتان ا کہ استاد مراد اس رات اتفاقا سے آستانے پر آ گیا تھا۔ وہ پہلے گھر گیا تو وہان ی ب ی ب وہاں پہنچ گیا ح

تت

ئی آگ جھاننے کے بعد رستستان کی طرف بھاگا اور عین اس وق

سے ہمیں بچا لیا۔

ت

ا چاہ رہی تھی، مگر اللہ تعالی نے اس عفوی

مجھے قتل کران

ز کیا اور میں نے میاں جی کے ساتھ آستانے پر بیٹھنا

اروں پر چلنے گان۔ مجھ پر اس واقعہ نے شروع شروع میں بہت ات

دبہ قود د ہو گیا اور میں میاں جی کے اش

دھرمی اور سچائی کی تلاش کا خب

ٹ

شروع کر دن ا۔ میری ساری خودداری، ہ

اور سن کر مجھے کوفت ہونے لگی اور میں نے آہستہ آہستہ خود کو آستانے سے دور کر نباتیں دیکھ مگر چند ہی ہفتوں بعد اکتا گیا اور ای نبار پھر میرے اندر بغاوت جنم لینے لگی۔ آستانے پر آنے والے سائلوں کی حرں خو اور گمراہی کی

لیا۔

ا۔‘‘اس زمانے میں مجھے شعر و سخن سے دلچسپی ہو ئی ۔ میرے ای استاد نے مجھ میں یہ ر ق دیکھا، تو مجھے کہا

ت

ن گاا بہتی ہے، تو اس سے فیض ن اب کیوں نہیں ن ا

اگی! تیرے ن اس تو گن

’’ن

اعر ان کا حقہ ن انی بھرتے ہیں‘‘ نے درن افت کیا تو کہنے گان میں

زے ش

ٹ

زے تب

ٹ

کے تب

تت

کر اور اصلاح لے۔ وہاں وق

ت

دم

’’۔استاد امن نبازار حسن میں رہتے ہیں، تو وہاں جان ا کر ان کی خ

ب

اعر تہ خانے میں س

ا اور میں نے انے اسکول اور حلے کے دوتورں میں استاد کی رنمائئی میں استاد دامن کے ن اس جانے گان۔ وہ سادہ لوح درویش منش ش و روز گزارتے تھے۔ نہ جانے کیا نبات تھی کہ مجھے وہاں کا ماحول پسند نہ آن

زا آن ا کہ میری آوارہ گردی کی شکایتیں گھر آنے لگیں۔ میاں جی اور والدہ مجھے سخت تب

تت

بھلا کہتے، لیکن مجھے کے ساتھ مل کر ر ق تلاش کر لیے۔ پھر ای وق

تت

ہونے لگی تھی اور میں زن ادہ سے زن ادہ وق

ت

انے گھر سے وح

ز ہی گزار دیتا۔ اس زمانے میں مجھ پہ پہلوانی کا بھی ر ق سوار ہو گیا۔ موہنی روڈ پر بھولو پہلوان کا اکھا ہ مرجع خاص و عام تھا ا تھا۔نباہ

ت

، میں وہاں بھی جان

زمیاں جی نے میرے طور اطوار بدلنے کی بھر پور کو

ٹ

میاں جی کے ساتھ رہتا تھا، میری گستاخیوں پر ک

تت

ز وق زا ہو گیا تھا۔ استاد مراد جو ہ

ٹ زچ

ٹ ا تھا۔شش کی مگر میں اب پہلے سے زن ادہ گستاخ اور چ

ت

اب کھان

ت

ھتا اور پیچ و ن

اک طوطے کی وکنچ جیسی، اس کے کان یرتت انگیز

زا اور ن

ت

زی پراسرار تھیں، رہ ہ لمبوت

ٹ

ی دا ھی نہ رکھی ہوتی تو رہ ہ نبالکل اجڑا استاد مراد کی آنکھیں تب

س

ج

س

چ

زے تھے جو اس کے رہ ے پر نبالکل نہیں جچتے تھے۔ اس نے اگر

ٹ

طور پر تب

ا

ت

ا ہون

ب کبھی کوئی خاص عمل کرنب کی دا ھی نے اسے خاصا مہذب بنان ا ہوا تھا۔ میاں جی اس پر بے حد اعتماد کرتے اور ح

ا۔ بھورے رن

ت

ساتھ رھتے تھے۔ تو استاد مراد کو انے نظر آن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 143: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

149

زیبی ساتھی مجھ سے خاصے مانوس تھے۔ میں عام طور پر کسی کی پروا

ت

اگرد اور ق

ب دیکھا کہ استاد مراد کسی نہ کسی بہانے سے میرے ساتھ رے ل کی کوشش استاد مراد مجھ پر بھر پور توجہ دیتا۔ میاں جی کے سارے شبا تھا، مگر ح

ت

نہیں کرن

اگواری سی محسو

ا ہے تو مجھے ن

ت

ہونے لگتی۔کرن

ت

ا اور مجھے وح

ت

اا تو میرا سایہ بن جان

ت

کلپ

بز ا۔ گھر سے نباہ

ت

ا وہ مجھ سے مٹ کر رہ جان

ت

س ہونے لگی۔ میں جو لم اسکول سے آن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 144: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

150

بھولو پہلوان نے کہا تھا

جا رہے تھے۔ وہ انے بھائیوں اسلم پہلوان، اعظم پہلوان، اکرم عرف ا4231یہ

ت

کی پہلوان اور انے خلیفوں اور پٹھوں کے ساتھ زور کرتے تھے۔ انہیں دیکھنے کیلئے ء کا زمانہ تھا۔ بھولو پہلوان رتم زماں کشتی لڑنے کیلئے ولای

دا پو

رہی ری آنبادی وہاں امڈ آتی تھی۔ میں بھی بھولو پہلوان کا یداائی تھا ااور انہیں دیکھ دیکھ کر مجھے بھی پہلوانی کا ر ق ہو گیا، ل

ت

ا، اکھا ے کی ٹی گرمی سے ی

ت

ہون

تت

ا۔ دوپہر کا وق

ت

ا، سیدھا اکھا ے چلا جان

ت

میں جو لم کاج سے آن

اکھا ہ کرنے آتے۔ ان کے آنے سے پہلے ہم کسرت کر کے فارغ ہوجاتے اور پھرہوتی، مگر میں اور حلے کے کچھ جنونی لڑ

تت

کسی کی داد سے اکھا ے کی ٹی کے اکھا ے میں کسرت کرتے تھے۔ بھولو پہلوان سہ پہر کے وق

حلیم و کھودنے لگ جاتے تھے۔ بھولو پہلوان مجھے میاں جی کے حوالے سے جانتے تھے۔ وہ کبھی کبھار میاں جی سے دم درود

ت

ب اکھا ے میں آتے تو مجھے تھپکی دے کر گوٹ ٹ کسنے چلے جاتے۔ وہ نہای

بکراتے تھے، اس لیے ح

ان تھے۔ ان کے سڈول بدن میں بجلیاں سیراا کرتی تھیں۔ زور کے دوران ان کے جلوے دیکھنے کے لائق ہوتے۔ وہ انے شہ

والے یرتان رہ جاتے۔ شم زدن میں زور بھائیوں کو ایسی دھاک مارتے کہ دیکھنےشفیق اور معصوم ان

نظر آتے تھے۔ میں انے دوتورں کے ساتھ اکھا ے کے کنارے بیٹھ کر پہلوانوں کے داؤ پیچ نہا

ت

دیل پہلوان اکھا ے کی ٹی پر ح

ٹ

ا تھا۔ ای روز استاد مراد نے مجھے وہاں آ لیا اور مجھے انے تین چار گرای

ت

غور سے دیکھا کرن

ت

ی

نہا دھو کر اکھا ے میں نماساتھ چلنے کیلئے

تت

ب بھولو پہلوان گوٹ ٹ کھول دیتے تھے۔ وہ عموما مغرب کے وقبا تھا، ح

ت

اکھا ے سے جان

تت

ا چاہا تو میں کہا، لیکن میں اس وق

ز ادا کرتے تھے۔ استاد مراد نے اس روز مجھے وہاں سے اٹھان

زا گان اور اس کی پرسرار آنکھو زہم ہوا۔ اسے میرا لہجہ بہت تب ہہ کی۔سخت تببن ی

پ

ت

ی لہجے میں مجھے

ت

عود آئی۔ اس نے پہلی نبار سخت اور درس

ت

ں میں عجیب سی وح

زأت نہیں ہوئی کہ استاد مراد کے ‘‘ب کسی کو چ

ت

ا ہوں ورنہ آ ی

ت

اس مار دوں گا۔ میں صرف میاں جی کی وجہ سے تیری عزت کرن

اگی، میں تیرا ن

آواز میں مجھے دمکی دی۔ استاد مراد نے دبنگ’’ ساتھ اونچی آواز میں نبات کرے۔ن

پر لاؤں، تیری خیر اسی میں ہے کہ میرے ساتھ آستانے پر چل ورنہ ابھی ادھر ہی تیری پہلوانی‘‘

ت

’’نکال دوں گا۔ مجھے میاں جی کا حکم ہے کہ تجھے راہ راس

میرا بدن مضبوط ہو چکا تھا میں انے اندر جوانی کا خمار اور ر ات محسو

ار کسرت کے نبات

ت

ہہگاننبن ی

پ

ت

یدا میں نے استاد مراد کی

ا ہے، ل

ت

زا زم ہون

ٹ

کا تب

تت

ا تھا۔ سترہ اٹھارہ سال کی عمر میں پہلوانی کرنے والوں کو اپنی ارق

ت

و سرزنش کی س کرن

اگی شہزادہ پہلوان کہہ کر پکارتے تھے

مجھے ن

ت

ویسے بھی میں انے دوتورں کے درمیان بیٹھا ہوا تھا۔ میرے دوس

تت

ی خیال کیا اور کہاپروا نہ کی۔ اس وق

بک سپ

دا میں نے استاد مراد کے سخت رویے کو اپنی

:، ل

اسی میں ہے کہ فٹا ک یہا ‘‘

ت

ز نکال دیتا۔ اب تیری خیری

ٹ

ا، تو میں پٹھی مار کر تیری ساری اک

ت

’’ں سے بھاگ جا۔اگر تو میاں جی کا جوٹھا کھا پی نہ رہا ہون

زرگوں سے اس طرح نبات نہیں کرتے۔‘‘مجھے آواز دی بھولو پہلوان نے یہ نبات سن لی، انہوں نے

ار دتی تھی۔’’ اوے کاکا، تب

ت

د کا خمار بھی ان

ٹ

ان کے لہجے میں اس قدر حلاوت تھی کہ ان کی سرزنش بگڑے سای

ا اور بھولو جی سے کہنے گان زرگوں سے نبات کرنے کی بھی تمیز نہیں ہے اسے۔ پہلوان جی آپ ہی اسے سمجھایے ۔ یہ انے نباپ‘‘استاد مراد نے اس موقع سے بھرپور فادہہ اٹھان

ا ہے اور تب

ت

’’سے گستاخی کرن

ا تھا۔ بھولو پہلوان بھی استاد مراد کو جانتے

ت

وم پر دسترس کی وجہ سے استاد کہلانعلارے ن اس چلے آئے اور کہنے لگےاستاد مراد کوئی تیس سال کا نوجوان تھا، مگر کالے

دا وہ ہ

: تھے، ل

زا‘‘

ٹ

اصحانہ انداز میں سمجھانے لگے ’’سمجھدار ہے۔ آپ پیار سے سمجھان ا کریں، مجھ جائے گا یہ کاکا تب

زوں کی عزت ‘‘۔ پھر مجھے ن

ٹ

زرگوں کی عزت کیا کر۔ جو انے ماں نباپ اور تب

ا چاہتا ہے تو تب

زت بنان

دیکھ پتر، اگر تو اپنی دنیا اور آچ

ا، وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ مجھے دیکھو ! میں تمہا

ت

زرگوں کی دعاؤں اور نظر کرم سے ن ان ا ہے۔ میں جانتا ہوں تجھے پہلوانی کا بھینہیں کرن

جو کچھ بھی ن ان ا ہے تب

ت

زرگ رے سامنے کھڑا ہوا، میں نے آ ی

ر ق ہے، مگر کاکا جو تیرے تب

نہیں مجھ سکا کہ بھولو پہلوان نے مجھے یہ نصیحت کیوں کی تھی اور ا’’کہتے ہیں وہ بھی کیا کر۔

تت

س کا مطلب کیا تھا، مگر بعد میں معلوم ہوا کہ استاد مراد نے انہیں میری اور میاں جی کی چشمک کے نبارے میں آگاہ کر دن ا تھا میں اس وق

دا مجھے انے

ز تھا، ل

وم سیکھنے پرآمادہ کریں۔ میں وکنکہ بھولو پہلوان سے بے حد متاتعلزوں کے ساتھ نرم لہجے اور تمیز کے رویے پر سخت اور انہیں کہا تھا کہ وہ مجھے انے خاندانی

ٹ

ہوئی اور میں نے وعدہ کر لیا کہ آدہ ہ میں تب

ت

ندام

ساتھ نبات کیا کروں گا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 145: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

151

سے بچان ا تھا، لیکن میں اس احسان کے بدلے اپنی

تت

دمنی کی ارغوتی ارق زک کرنے میں استاد مراد کا احسان مند تھا کہ اس نے مجھے اور میاں جی کو ی

ت

پر آمادہ نہیں ہو سکتا تھا۔ آزادی اور نظرن ات ت

حجرہ خالی تھا

تت

ز چلا گیا۔ اس وق ز کیلئے نباہ ا اور میاں جی کے حجرے میں بٹھا کر تھو ی دت زآن ن اک کا جہازی اسی روز استاد مراد مجھے آستانے پر لے کر آن

ت

۔ اگیٹھی میں عملیات کے دانے سلگ رہے تھے۔ ارق پر سنہری غلاف میں ق

زکت کیلئے حجرے میں سجان ا ہوا ہے، حکیم جی کی وفات کے بعد انہوں نے کبھی اسے ارقسخہ سجا تھا۔ مجھے زآن ن اک کو محفل رحمت و تب

ت

ار کر پڑھا نہیں ہو گا۔ حجرے میں بند تھیلیوں میں عملیات یقین تھا کہ میاں جی نے ق

ت

سے نیچے ان

استا

ت

ب یب سے میرے دادا حکیم جی کا قائمکیلئے رکھی ہوئی نجس اشیاء بھی پڑی تھیں۔ میں جانتا تھا کہ ح

ت

ز د مراد یہاں رہے گا حرام جانوروں کی کھوپڑن اں، خون اور چربی بھی آستانے میں آئے گی اور ان کی نجاس

کردہ روحانی مرک

ز پھینک دوں۔ ابھی میں یہ سوچ ہی رہا تھا کہ استا لیے حجرے میں آ گیا اور آتے ہی قہقہہ گان کر بولا پلیدگی کا شکار رہے گا۔ میرے دل میں آن ا کہ ان تھیلیوں کو اٹھا کر نباہ

ٹ

بس کام ہو گیا ہے۔ ابھی ہم چلتے ‘‘د مراد شیطانی مسکراہ

’’ہیں۔

میں نے اجھی نظروں سے اسے دیکھا۔’’ کہاں نا پ ہے اور کون سا کام ہو گیا ہے؟‘‘

ا ہے کاکے۔‘‘

’’غوتی چمک پیدا ہوئی۔ وہاں جھ سے وککی کرانی ہے۔اس کی پراسرار اور وشی آنکھوں میں ار’’ راوی کے کنارے جان

زانہ کام سے نفرت ہے۔‘‘میں یکدم ہتھے سے اکھڑ گیا۔ ……’’ وککی ‘

’’استاد تیرا دماغ تو ک بی ہے، تو مجھ سے وککی لگوائے گا کیا تو نہیں جانتا کہ مجھے اس کاق

وں میں یہ کام لکھا جا چکا ہے کاکے۔‘‘ھپ کل

زا عامل نے گا۔‘‘ رام کرنے کیلئے پراسرار لہجہ اختیار کرنے گان۔ وہ مجھے’’ مگر تیرے

ٹ

کا بہت تب

تت

وم سے روزی کھ دی ئی ہے اور تو انے وقعل ’’تو نہیں جانتا تیرے مقدر میں پراسرار

ے گان تو اس نے میرا نبا ’’ میں چلتا ہوں۔‘‘

کلن

بز ہونے لگی اور میں حجرے سے نباہ

ٹ

زاہبب اس نے میرا نبازو تھاما، تو بے اختیار میری یخ اس کی نبات سن کر مجھے ھب

بز کمزور سا شخص تھا، مگر اس لمحے ح

زو تھام لیا۔ استاد مراد دبلا پتلا بظاہ

گلپ ااں فولاد سے بنی ہوئی ہیں۔ میرا نبازو اس کے استخوانی ہاتھوں میں یوں جکڑا گیا جیسے شکنجے میں

ب آ گیا ہو۔نکل ئی ۔ مجھے یوں گان جیسے اس کی ا

زا مان تھا۔‘‘

ٹ

پر تب

تت

ا چاہا، تو اس نے قہقہہ گانن ا۔ ’’ پہلوان! تجھے تو اپنی ارق

اں‘‘استاد مراد کی ارغوتی آنکھوں میں مسخر امڈ آن ا۔ میں نے جھٹکے سے نبازو چھڑان

اں کاکے ن

جو چیز ای نبار ان ہاتھوں میں آ جائے اسے دنیا کی کوئی …… ن

نہیں چھڑا سکتی۔

تت

زاموش کر کے استاد مراد سے الجھ پڑا۔ میں نے کشتی کا ای کارگر داؤ استعمال کر کے میں اس کی نبات’’ ارق

ا چاہا، مگر انے داؤ کا خود ہی شکار ہو گیا سے یکدم مشتعل ہو گیا اور بھولو پہلوان کی نصیحت ق

اسے نیچے گران

اور انے زور میں دھماکے کے ساتھ حجرے کی سخت زمین پر گر گیا۔

کے ساتھ بولا استاد مراد

ت

رعوی

ت

پر ن اؤں رکھا اور نہای

‘‘نے میرا نبازو چھو کر میرے سی

ت

ا چاہتا ہے تو استاد مراد کا ہاتھ تھام لے، ورنہ زندگی بھر اس طرح ح

زقی کرن

ت

ا۔ اگر اخ متی اور دنیا میں ت

ا رہے تو استاد مراد کو نہیں جان

ت

ہون

تو میں یہی سمجھا تھا کہ استاد مراد کے لہجے میں نہ جانے کیا دہشت’’ گا۔

تت

دمنی کے عتاب سے بچان ا تھا۔ اس وق ب اس نے مجھے ی ب سے اپنا اور میرا تحفظ تھی کہ میں لرز کر رہ گیا۔ مجھے اس کا وہ روپ ن اد آ گیا ح

تت

وم کی ارقعل اس نے

سے ا

تت

وم کی ارقعلزار نظر آنے والے بدن کو

ز حیف و ت پر ہاتھی کے ن اؤں کی مانند تھا، بے تحاشہ بوجھ سے میری سانس اکھڑ رہی تھی۔ بے بسی کر لیا تھا، مگر اب معلوم ہوا کہ بظاہ

س نے فولاد بنان ا ہوا ہے۔ اس کا ن اؤں میرے سی

سے میری آنکھوں سے آنسو نکل پڑے اور مجھے گماں ہوا کہ میری پہلوانی اور خود اعتمادی ان آنسوؤں کے ساتھ ہی بہہ ئی ہے۔

ار کر پیار بھرے لہجے میں بولامیں لاچارگی سے استا

ت

سے گان کر انے ارغوتی روپ کی نچلی ا ان

ا اور سی د مراد کو دیکھتا رہ گیا، پھر اس نے مجھے اٹھان

جائے گا۔ زما‘‘

ٹ

ا ہے، مگر تھو ے عرصے بعد یہ م

ت

زق خاصا نظر آن

زق ہے۔ ابھی تو یہ ق

اگی ن ار! تیری اور میری عمروں میں کوئی دس سال کا ق

زق ختم کر دتی ہیں۔ اس لیے تو ابھی سے مجھ سے نےن

کی ختیاںں اور آزماشیں یہ ق

’’دوستی کر لے، میں تجھے مالا مال کر دوں گا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 146: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

152

کیوں کر رہا تھا، البتہ یہ ضرور تھا کہ

اگردی ادا کرنے وہ میاں جی سےمیں نہیں جانتا تھا کہ استاد مراد کو مجھ سے کیا رض تھی اور وہ مجھے اپنی دوستی کی پ

زا مان تھا۔ وہ م ش

ٹ

اگرد پر تب

ا تھا اور میاں جی کو انے اس ش

ت

بے حد پیار کرن

ا اور کہا: زھا دن

ٹ

اچار استاد مراد کی طرف دوستی کا ہاتھ تب

ا چاہ رہا تھا۔ بہر حال میں نے ن

ا پڑے گا۔‘‘کیلئے مجھے اپنی راہ پر لان

’’استاد ! تمہیں ای وعدہ کرن

اس نے انسیت سے پوچھا۔’’ کے۔کون سا وعدہ کا‘‘

میں نے ضدی بچے کی طرح کہا۔’’ میں عملیات وغیرہ نہیں سیکھوں گا۔‘‘

ا ہو گا۔…… ک بی ہے ‘‘

کہا۔’’ مگر تم کو بھی ای وعدہ کرن استاد مراد نے جوانبا

میں نے آہستہ سے پوچھا۔’’ وہ کیا‘‘

زھنے گان۔ مجھے اس کی ذات سے عجیب سی ’’ اور جہاں میں جاؤں گا میرے ساتھ جان ا کرو گے۔وہ یہ وعدہ کہ تم کاج سے آتے ہی میرے ساتھ رہا کرو گے‘‘

ٹ

میں نے وعدہ کر لیا اور یوں میری اور استاد مراد کی مشروط محبت کا سلسلہ تب

قائم تھی۔ استاد مر

ت

اہ

اہ پہلوی کی نبادش

ا۔ اس زمانے میں رضا ش

ت

زان کی نباتیں بتان ا جس سے مجھے انسیت ہونے لگی۔ وہ مجھے ات

ت

اہ اور اس کی لکہ سے ملاقاتوں کے قصے سنان

اہی نجومی اور عامل ہونے کا بھی اعزاز حاصل تھا وہ ش

اد کو ش

زک کے بعد ایف اے کرنے کیلئے ااخ یہ کاج سول لائن میں دالہ لے لیا

ٹ

اہی خاندان کو دیکھنے کا ر ق ہونے گان۔ میں نے م

زان اور ش زان سے دلچسپی ات دا میں فارسی کی کتابیں تھا۔ ات

کی وجہ سے مجھے فارسی کا بھی ر ق ہو گیا، ل

ا اور وہ مجھے فارسی پڑھانے گان۔

ت

لے کر استاد مراد کے ن اس جان

ز ا اور ات

ت

ز تھا۔ وہ میرے ر ق و جنون کی حوصلہ افزائی کرن شیریں اور حکان ات سے بھری زنبان ہے۔ استاد مراد اس زنبان کا ماہ

ت

ا۔ اس نے آہستہ آہستہ میرے دل میں انفارسی نہای

ت

ب و روان ات سے وابستہ کہانیاں بھی سنان کی تہذی

ب ی ز

ت

ب اس کے قبز سمجھتا تھا، ح

زی اورگھر کر لیا اور وہ شخص جسے دیکھ کر مجھے کوفت ہوتی تھی، اب اچھا لگنے گان۔ میں اسے صرف کالے علم کا ماہ

اردو پر بھی خاصی دسترس تھی۔ ہوا تو اسے فارسی زنبان کا عالم ن ان ا۔ اسے انگرت

ا۔ وہ میاں جی کے ساتھ

ت

ا۔ میں نے محسوس کیا کہ میاں جی کے فارسی سے رغبت اور استاد مراد کی ذات نے میری دلچسپیاں بدل ڈالیں۔ اب میں کاج سے آتے ہی آستانے پر چلا جان

ت

ز آ جان ا تھا اور مجھے دکھتے ہی اٹھ کر نباہ

ت

بیٹھا ہون

ے لگی تھی انرویے میں بھی تبدیلی

ن

ھی چ

ب سے میری اور استاد مراد میں گا ھی ب کے رہ ے پر سکون سا محسوس ہونے گان تھا۔ آ رہی تھی۔ پہلے مجھے دکھتے ہی ان کی آنکھوں میں نفرت امڈ آتی تھی، مگر ح

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 147: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

153

جہاں عامل چلہ کاٹتے ہیں

ام کو مل نا ا۔‘‘ای روز میں استاد مراد سے ملنے کیلئے آستانے پر پہنچا تو وہ جلدی میں تھا۔ مجھے دکھتے ہی بولا

درن ائے راوی پر جا رہا ہوں، تم مجھے ش

تت

’’کاکے میں اس وق

کیا کرنے جا رہے ہو؟ وہاں‘‘

تت

ا تھا۔ اس لیے مجھے اچنبھا ہوا اور درن افت کر بیٹھا۔’’ دوپہر کے وق

ت

راوی کے کنارے عمل کرنے جان

تت

میں جانتا تھا کہ وہ رات کے وق

’’اگر تم میرے ساتھ نا پ چاہتے ہو تو آ جاؤ۔‘‘اس نے تیزی سے کہا ’’ بعض کام دوپہر کو بھی کرنے پڑتے ہیں۔‘‘

دا فورا حامی بھر لی۔ میں تو اس

کا متلاشی رے ل گان تھا، ل

ت

بزی

ت

میں نے کہا۔’’ ہاں میں بھی ساتھ چلوں گا۔‘‘کی ق

اری نباتیں سن رہے تھے۔ وہ یہ سن کر بولے امراد کو لے کر جا رہا ہے، تو دا رن بھی رکھنا‘‘مجھے نہیں معلوم تھا کہ میاں جی آستانے کے دروازے میں کھڑے ہ

۔’’مراد، اس ن

:اس نے میاں جی کو تسلی دی۔ مجھے ان کی معنی یز گفتگو کی مجھ نہ آئی اور میں نے پوچھا’’ مرشد جی آپ فکر نہ کریں۔ میں اس کا پورا خیال رکھوں گا۔‘‘

اک کام کرنے جا رہے ہو۔‘‘

’’استاد کوئی خطرن

’’لو یہ تم پکڑو۔‘‘ہوا ای تھیلا مجھے تھما کر بولا اس نے کندھے اچکائے اور انے ہاتھ میں پکڑا ’’ ہے تو خطرے والا ہی کام‘‘

میں نے بھاری بھر کم تھیلا اس کے ہاتھ سے لیتے ہوئے پوچھا۔’’ اس میں کیا ہے؟‘‘

ہی میرا جی متلا گیا کیونکہ میں جانتا تھا کہ اس سامان میں ’’ کاکے اس میں عملیات کا سامان ہے۔‘‘

ت

کی اور چل پڑا، یہ سی

ت

زافات اور حرام چیزیں ہو سکتی تھیں۔ میں یکدم تھیلا نیچے رکھنے گان کہ معا استاد مراد اس نے وضاح

کیا کچھ چ

’’اوئے کاکے۔ یہ کیا کرنے لگے ہو۔ خبردار اسے نیچے نہ رکھنا۔‘‘نے پلٹ کر دیکھا

سے نہ بناتے ہوئے کہا۔’’ استاد! مجھ سے یہ سامان نہیں اٹھان ا جائے گا۔‘‘

ت

میں نے کراہ

ب بھی سخت لہجے میں بولتا اس کی آنکھوں کی ارغوتی ارقتیں یداار ہو جاتی تھیں۔ مجھے اس کی آنکھو’’ زن ادہ نباتیں نہ کر اور چل میرے ساتھ سمے بیت رہا ہے۔‘‘ب لہجے میں کہا۔ وہ ح

ت

ہونے لگتی استاد مراد نے درس

ت

ں سے وح

اور میں نبادل نخواستہ اس کی نبات مان لیتا۔

زھ میل کے فاپہلے تو میں تھیلا

ٹ

کی مسافت کے بعد مجھے تھیلا کندھے پر رکھنا پڑا۔ آستانے سے درن ائے راوی ڈت

زلان

ا تھا۔ اس زمانے میں وہاں ہاتھ میں پکڑے چلتا رہا، مگر دو ق

ت

ا پڑن

وں میں سے گزر کر جان

ت

صلے پر تھا اور ہمیں کھ

آنبادی نہیں تھی، مگر آ کل یہ علاقہ آنباد ہو چکا ہے۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 148: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

154

اگوار بو سے میرا جی متلانے گان۔ اس طرح کے تھیلوں میں الو کا خون، کالی بلی میں نے

امل ہوتے تھے، مگر کسی خاص عمل کے دوران اور تھیلا جو لم کندھے پر رکھا اس میں رکھی مکروہ اشیاء کی ن

ہہ کا لا ت تو عام طور پر ش کی ہڈن اں اور سن

ا تھا۔ بہت سے حرام جانوروں، پرندوں اور حشرات الار

ت

بھی رکھا جان

ت

کا خون اور گوس

ز ان اشیاء کے غیر کوئی بھی چلہ ن ا وککی نہیں کرتے تھے۔ یہاں میں آپ کو یہ سمجھا دوں کہ کالے علم اور نوری علم میں ا ہے اور اس کے عامل عملیات کے دوران حرام و نجس کالے علم کے ماہ

ت

ا ہے۔ کالا علم جادو کہلان

ت

زق ہون

کیا ق

درانہ کہلاتی ہیں جبکہ نواشیاء کا

ا ی کا بھرت ن

ت

ری علم کے عامل ان اشیاء کے استعمال سے دور بھاتے ہیں۔ انہیں نوری عملیات کے لیے استعمال کرتے ہیں کیونکہ وہ ان مکروہ اشیاء کے محتا ہوتے ہیں۔ یہ اشیاء شیطان اور بھوت پری

ا ہے نبالفر کسی چیز کی ضرورت پڑے بھی تو وہ حلال اشیاء کو

ت

ا ہے جو عموما کالے جانور کا ہون

ت

ہون

ت

درانہ استعمال کرتے ہیں۔ ان میں دالیں دیگر اجناس، گائے، بکرے، مرغ کا گوس

ا ی ۔ اس حکمت کا راز یہ ہے کہ کالا بطور صدقہ ن

مرغوب ہے۔ کالے علم اور نور

دہ خوراک ہوتے ہیں، انہیں کالا رن کی پسندی

ت

ا ہے جبکہ کالے علم جانور جنات، شیطانی، بھوت پری

ت

ز نبا وضو اور طہارت کا ن ابند ہون زق یہ ہے کہ نوری علم کا ماہ

ز میں ای اور واضح ق ی علم کے ماہ

ٹ

ا ممکن ہے۔ وہ گمراہ مسلمان جو کالے علم کا استعمال کرتے ہیں، ان کی جان سولی پر لٹ

ر کالا علم سیکھنے اور پھر زندگی بھر اسی علم پر اکتفا کرنے والا عامل انے موکلین ہوتی ہے کیونکہ ای نبا کے پجاری کیلئے طہارت و ن اکیزگی قائم رکھنا ن

ت

کاا سے نجات نہیں ن ا سکتا اور انہیں خوش رکھنے کیلئے اسے حرام اشیاء کی ضرورت پیش آتی ہے۔ اس کا گھر تعفن زدہ اور اس کے رہ ے سے ست س

ٹ

ھنپ

ٹپکتی رہتی ہے۔ اللہ کی اس پر

ت

ر ہوتی ہے۔ بعض مسلمان ، مکاری اور وح

ز ارے میاں جی اور استاد مراد کرتے تھے۔ وہ کالے علم کے بھی ماہ

وم سے کرتے تھے۔ عاملین کالے علم اور نوری علم کا ملغوبہ تیار کر لیتے ہیں جیسا کہ ہ

علز کام نوری

ت

ضرورت ہی استعمال کرتے تھے، زن ادہ ت

تت

تھے، مگر یہ علم بوق

وم کےعل پڑھتے رہتے ہیںمخفی اور پراسرار

صدقہ خیرات کرتے اور وظائ

تت

ز وق ۔ ن اکستان میں آ بھی بہت سے گدی ین ا اور پیشہ ور درمیان ٹکے یہ لوگ زندگی میں بہت سے عذاب ہتے ہیں اور ان عذابوں سے بچنے کیلئے ہ

وم سے استفادہ کرتے ہیں۔عل عاملین ایسے ہیں جو ان دونوں

زی سی تسبیح نکامیں طوعا کرہا تھیلا اٹھا

ٹ

زانے گان۔ کچھ پڑھ چکا تو انے اور ئے استاد مراد کے پیچھے پیچھے چلتا رہا۔ راوی کے ن اس پہنچ کر استاد مراد نے انے لبادے میں سے کالے منکوں والی ای تب

ٹ

زتب

ٹ

لی اور شمال کی طرف نہ کر کے تب

مار کر تھیلا میرے ہاتھ سے لے لیا اور کہنے گان

:میرے اوپر پھوی

ا نہیں۔ یہ‘‘

زا کر بھاگبا اور دیکھو میں تیرے گرد حصار نباندھ دوں گا، اگر کوئی چیز تمہیں تنگ کرے تو ھب

اگی! اب مجھ سے کلام نہ کرن

ا۔ ن

ز گز بند نہ کرن ’’لو چھری اور ن اس ر ا لو۔ اس کی نوک اوپر کو رکھنا اور آنکھیں ہ

زوں کی وررت میں ٹھہرا ہوا تھا۔ خشک ہدان ات دینے کے بعد وہ آگے چل پڑا اور پھر ہم دو زت

بدھر نبارہ دری واقع ہے۔ درن ا سوکھا تھا اور کہیں کہیں ن انی چ جگہوں پر گدھوں، کوؤں اور وں ں کے نوں راوی کے اس رخ پر چلنے لگے خب

ب پہنچے تو منظر واضح ہو گیا۔ نبارہ دری کے ن اس گدھوں کا غول ای کالے غول پھر رہے تھے اور بعض جگہوں پر تو گدھ اور وں ں کے درمیان کسی چیز کے ول ل پر جھگڑا ہو رہا تھا۔ ہم ی ز

ت

پر چلتے ہوئے نبارہ دری کے ق

ت

دونوں ری

ازہ پھینکا گیا ہے۔ کچھ دور ای اور بکرا پڑا نظر آ

ت

ازہ ن

ت

نوچ رہا تھا، بکرا سر کے غیر تھا اور لگ رہا تھا جیسے اسے ن

ت

کے لوتھڑے، ہڈن اں اور جانوروں کی سرن اں نظر آئیں۔ یوں لگ ن ا۔ میں نے غور کیا تو آس بکرے کا گوس

ت

ن اس گوس

محسوس ہوئی، مگر استاد مراد کے خوف سے خاموش رہا۔ گدھ ہمیں

ت

گئے۔ استاد تو بے خوفی سے ان کے درمیان سے گزر رہا تھا جیسے راوی جانوروں کا دا ہ ہے۔ مجھے اس لمحے ای نبار پھر کراہ

ٹ

گیا، لیکن دیکھ رک آگے پیچھے ہ

ا ہوا استاد مراد کے ن اس

ت

ام نظروں سے گھور رہے تھے۔ میں دھڑکتے دل سے دو ن

پہنچ گیا۔ بعض گدھ میرے پیچھے خوفناک آوازیں نکالتے بھاگے، تو استاد مراد نے مجھے گزرتے ہوئے جھرجھری آ ئی ۔ گدھ اور کتے مجھے خون آش

عود آئی پلٹ کر انہیں ششکارا اور پھر اس کی پراسرار مسکرا

ٹ

کاکے۔ یہ گدھ اور کتے اس تھیلے میں رکھے تبرکات ‘‘اار تر کرو ابھی تمہیں تمہاری خوراک دیتا ہوں۔ اس نے گدھوں اور وں ں کی طرف دیکھ کر کہا، پھر مجھے بتان ا ‘‘ہ

رہے ہیں۔

’’مان

زھ گیا، پھر میں استاد

ٹ کی معیت میں نبارہ دری کے نباغیچے میں آ گیا۔ وہاں کھجور کے درختوں کے جھنڈ تھے جس کے درمیان ای صاف ستھری اور کشادہ جگہ پر دری بچھی اے م میں نبارہ دری آ ئی اور استاد مراد ملحقہ سیڑھیوں پر چ

زتھی۔ استاد مراد مجھے لے کر جھنڈ میں داخل ہو گیا اور سامان دری پر ر ا کر مجھے ای طرف بیٹھنے کو کہا۔ اس نے پھر میرے گرد ای دا

ا اورمیرے ہاتھ میں چھری تھما دی۔ میں خاموش اور خوفزدہ نظروں سے اسے ت ہ کھینچ دن

دیکھتا رہا۔ یہ میری زندگی میں پہلا موقع تھا کہ کسی عامل کے ساتھ وککی پر بیٹھ رہا تھا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 149: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

155

ر ا پھیلا دیں اور انے گرد بھی حصار کھینچ کر اگیٹھی جلانے گان۔اس نے پہلے کچھ خوشبون ات اس میں ڈالیں پھر خون سے بھری ای استاد مراد اب خود بھی دری پر بیٹھ گیا، اس نے تھیلے میں سے تمام مکروہ اشیاء نکال کر انے سامنے

دیلی اور ماچس سے آگ گان دی۔ شعلہ بھڑکتے ہی اگیٹھی نے یوں آگ پکڑی جیسے گیس کا وکلہا جلانے

ٹ

سے کے مانند ان خوشبون ات پر ای

ت

ب کی جائے، تو گیس سے پہلے گیسبول ی ز

ت

کھولی جائے اور بعد میں ماچس کی لی ج جلا کر ق

یکدم ک ک کر آگ پکڑ یتی ہے۔

انگیز بو ماحول میں رچ بس ئی ۔ استاد مراد نے تھیلے میں سے وک ی ہڈن اں نکال

ت

ے کوئلوں میں بدل ئی اور عجیب سی وح

ت

کن ہ میں ڈبو کر ہڈیوں پر کچھ لکھنے گان۔ کر سامنے رکھیں۔ پھر ای قلم نکالا اوآگ جلد ہی د

ت

ر خون آلود بول

ب الفاظ کھ رہا تھا۔ کچھ سمے بعد اس نے وہ ہڈن ا زچھی لکیروں سے کوئی عجیب و رضی

ت

کرنے کے بعد ں اگیٹھی کے ن اس ر ا دیں اور تسبیح پر کوئی علم پڑھنے گان۔ تسبیح کا ای دور پورا میں نے اس عبارت کو پڑھنا چاہا، مگر وہ کوئی آ ھی ت

زہ گان کر دونبارہ تسبیح پڑھنے گان۔

ا اور انگشت شہادت سے اس کے گرد دات اس نے تھیلے میں رکھا سامان بھی اگیٹھی کے ن اس ر ا دن

ہو کر رہے گا۔ استاد مراد کی ارغوتی آنکھیں میرے ذہن میں گردش کرنے لگیں اور مجھے اس کا رہ ہ میں دم بخود بیٹھا اس کی حرکات دیکھ رہا تھا۔ میرا دل بے اختیار تیز تیز دھڑکنے گان اور مجھے نہ جانے کیوں احساس ہوا کہ یہاں کچھ

دکھائی دینے گان۔ میرے پورے بدن میں سنسنی پیدا ہو رہی تھی۔ جی میں آن ا کہ اٹھ کر بھاگ جاؤں، مگر میں جانتا تھا کہ حصار قا

ز نکل جانے سے کوئی مصیبت آ سکتی ہے، ئم کیے جانے کے بعد عامل کی اجازت کے غیر بھیای نباہ

دا خود پر جبر کیے بیٹھا رہا۔

ل

ز میری مجھ میں نہیں آ ر

ت

زا رہا تھا، اب آہستہ آہستہ اونچی آواز میں پڑھائی کرنے گان، اس کے جنتر م

ٹ

زتب

ٹ

ز لب کچھ تب ا گیااستاد مراد جو زت

ت

گزرن

تت

تیزی سے پڑھ رہا تھا۔ جوں جوں وق

ت

زوں میں شدت ہے تھے۔ وہ نہای

ت

۔ اس کے م

پیدا ہوتی ئی ۔ یوں لگ رہا تھا جیسے کوئی بھاری بھر کم مشین چل رہی ہے۔ یس پچیس منٹ کی پڑھائی کے بعد یکدم فضا میں وں ں

ت

کے بھونکنے اور گدھوں کی منحوس آوازوں کا ر ر بلند ہوا۔ ایسا گان جیسے وں ں اور گدھوں اور وح

کے ول ل

ت

ز بعد آوازیں دور جاتی ہوئی محسوس ہونے لگیں۔ اس لمحہ مجھے کھجور کے درختوں پر پرندوں کے پھڑکے درمیان گوس پھڑانے کی آواز سنائی دی، دیکھا کہ بہت سارے گدھ جو پر لڑائی شروع ہو ئی ہے، مگر کچھ ہی دت

محسوس ہونے لگی اور میرا جسم خوف سے تن گیا۔میں نے چھری کی نوک آماعن کی طرف کر دی اور آنکھیں پھا پھا کر استاد کیکھجور اور دوسرے درختوں پر بیٹھے تھے، خوفزدہ ہو کر ا گئے ہیں۔ یکای مجھے انے گر

ت

د پراسراری

طرف دیکھنے گان۔

ارنجی آگ کے شعلے زور دار آواز کے ساتھ بھڑ

ماری، تو سلگتے کوئلوں میں ن

زے زور سے اگیٹھی میں پھوی

ٹ

بھی زور دار انداز میں جھولنے لگے، یوں گان جیسے طوفان اسی لمحہ استاد نے تب

ت

ک اٹھے۔ اس کے ساتھ ہی کھجور کے درح

ہم پر نہ گر پڑیں۔ ان کے جھولنے سے کچی کی کھجوروں کے گچھے گرنے لگے اور بہت سے میرے سر پریوں

ت

دشہ ہوا کہیں درح

زسے جیسے نبارش کے اولے پڑتے ہیں۔ میں نے آ گیا ہے۔ مجھے خ ہاتھ پر سر ر ا لیے تب

تت

قبل از وق

ت

ا۔ چند منٹ بعد طوفان تھم گیا اور ای بھاری بھر کم آواز نے فضا کی وح

ت

ز گھول دن ا تھے ورنہ کھجوروں کے بھاری گچھے گرنے لگنے سے دماغ چکرا جان ’’مراد! تو نے مجھے کیوں بلان ا؟‘‘ میں زہ

’’ مجھے جھ سے کام ہے۔‘‘ سخت لہجے میں کہا۔ استاد مراد نے بھی جوانبا

ا مراد۔‘‘

۔ اس کے ‘‘ای بھاری بھر کم آواز گونجی۔ ’’ کیا کام ہے تجھے ن

ت

حاضر نہیں ہو سکت

تت

ا پڑا ہے اور کیا تمہیں یہ معلوم نہیں کہ ہم دن کے وق

ا کیا تو نہیں جانتا ہمیں تجریش کا مسکن چھو کر آن

زأت کیوں کی نبنباوجود تو نے یہ چ

’’مراد۔

سے دھا ا۔ ’’ کرو۔بکواس بند ‘‘

ت

ا ہے، ادھر آ اور اپنا بھوجن کھا لے۔ پھر جھ سے نبات کرو‘‘استاد مراد جلال و رعوی

کر۔ میں اچھی طرح جانتا ہوں کہ مجھے کب اور کہاں تجھے بلان

ت

یہ کہہ کر استاد نے حصار ’’ ں گا۔اپنا لہجہ درس

دیل دی۔

ٹ

ای

ت

میں رکھی اشیاء پر خون کی ای اور بول

ا اور بولا جواب میں ا معلوم وجود نے مکروہ قہقہہ گانن

ارے لیے یہ بھوجن لے کر آن ا ہے۔ اے م سے میرا ٹ س نہیں بھرے گا، تو ایسا کر وہ نبالکا مجھے دے دے۔‘‘ن امراد تو ہ

ہی مجھ پر لرزہ ارری ہو گیا۔’’ ن

ت

یہ سی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 150: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

156

زادے آرام سے بیٹھ جا۔ خبردار جو تو نے کوئی شرارت کی، یہ میر‘‘

:استاد نے جھڑکا تو وہ ابلیسی قوت استہزائی انداز میں بولی’’ ے مرشد کا بیٹا ہے۔حرام

ا مراد۔‘‘

’’کیا مرشد کا بیٹا کھان ا نہیں جا سکتا ن

ب تجھے خوش‘‘

ت

ب میں تجریش آؤں گا یب استاد مراد نے اسے جھڑک کر کہا۔’’ دوں گا۔کر میں کہتا ہوں زن ادہ بکواس نہ کر ورنہ میں تیری چمڑی ادھیڑ دوں گا۔ جو دے رہا ہوں آرام سے کھا لے۔ ح

ب ہو گئیں اور فضا میں’’ اچھا یہ ک بی ہے۔‘‘

زردہ آواز ای لمحے کیلئے خاموشی ہوئی اور پھر حصار میں رکھی اشیاء یکای غای

ت

کی آواز آنے لگی نبالکل ایسے جیسے کتا ن انی پیتے ہوئے نکالتا ہے یہ کہہ کر بھاری بھر کم، ست س ح

۔ح

اس زنبان میں بولنے گان۔ دونوں کے درمیا ب وہ اپنا بھوجن کھا چکا، تو استاد مراد نے اسے اجنبی زنبان میں مخاب کیا اور وہ بھی جوانباب نباتیں ہوتی رہیں۔ استاد کے لہجے سے مجھے احساس ہو اکہ اس ارغوت سے کام ح

ت

ز ی ن تھو ی دت

ا پڑ رہا ہے۔ نبا

ز دس منٹ بعد وہ ارغوتی وجود رخصت ہو گیا، مگر جاتے جاتے اس نے ای قہقہہ مارا اور اگیٹھی کو الٹا کر پرے پھینک دن ا۔ اس کے جالینے کیلئے اسے نبار نبار دھمکان

لرزے اور لآچ

ت

تے ہی ای نبار پھر کھجور کے درح

فضا میں وں ں اور گدھوں کی منحوس آوازیں سنائی دیں۔

زادے کا دماغ بگڑ گیا ہے۔‘‘

ز نہ نکال دوں تو کہنا۔‘‘نے اگیٹھی سیدھی کرتے ہوئے اسے موٹی سی گالی دی۔ استاد’’ حرام

ٹ

ماری ’’ میں تجریش آ کر تیری اک

پھر استاد نے جلدی سے سامان سمیٹا، کچھ پڑھنے کے بعد اردگرد پھوی

ز آنے کیلئے کہا۔ ’’چل بھئی کاکے۔‘‘اور پھر مجھے حصار سے نباہ

زدہ سا ای

ت

اور ہڈن اں ویسی ہیمیں گم سم اور وح

ت

ب تھے۔ مرے جانور اور گوس

ز نکلے تو گدھوں اور وں ں کے غول غای کے معمول کی طرح اس کے پیچھے ہو لیا۔ نبارہ دری سے نباہ

ت

بکھری تھیں۔ استاد نے تھیلے میں سے گوس

پر پھینک دن ا۔

ت

کنارے کی طرف چلتے ہوئے مجھے مخاب کیا، مگر میں کچھ کہتے کہتے رک گیا۔استاد نے راوی کے ’’ کاکے تو پریشان ہے کیا۔‘‘چند ٹکڑے نکالے اور انہیں ری

اگی ن ار۔‘‘

اس نے بے تکلفی سے میرا ہاتھ پکڑا تو میں بے اختیار بول پڑا۔’’ میں تیرا سارا ڈر نکال دوں گا، ن

’’استاد یہ سب کیا ہے؟‘‘

، ہڈن اں اور سالم جانور جو د’’ بتان ا۔استاد مراد نے نرم لہجے میں’’ میری جان یہ عاملوں کا مسکن ہے۔‘‘

ت

مقدس مقام ہے۔ یہ صدیوں سے عاملین اور اللہ کے نیک بندوں کی چلہ گاہ ہے۔ گوس

ت

یکھ رہے راوی عاملوں کیلئے نہای

’’کرتے ہیں۔ ہو، یہ سب ان لوگوں نے یہاں پھینکے ہیں جو وککی گاننے آتے ہیں ن ا کسی وظیفے کے بعد پرندوں اور جانوروں کو صدقہ خیرات

میں نے دبی زنبان میں پوچھا۔’’ اور وہ کون تھا؟‘‘

زھ گیا۔’’ ہاں تجھے اس سے ملواؤں گا خود پوھ نا ا کہ وہ کون ہے۔…… وہ‘‘

ٹ

استاد مراد نے خوشگواار انداز میں میرا کندھا تھپتھپان ا، میرا تجسس تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 151: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

157

ہم راوی سے نکل کر بستی’’ استاد تم خود کیوں نہیں بتاتے؟‘‘

تت

زان میں ہیں کااس وق اور یہ جو …… کے میں داخل ہو کے تھے۔ وہ میری نبات سن کر رک گیا اور میری آنکھوں میں اشتیاق دیکھ کر بولا، وہ تجریش کی ہاڑ ن اں ات

وم کے پجاری اور عملیاعل پراسرار ہیں، وہاں کالے

ت

زف پوش ہاڑ ن اں نہای آن ا تھا، ا لم ہاڑ یوں میں رہتا ہے۔ تجریش کی تب

ت

رازداری سے آگے ھکا اور ’’ ت کرنے والوں نے انے مسکن بنا رکھے ہیں۔عفوی

ت

استاد مراد نہای

وم کی داد سے ا‘‘سرگوشی کے انداز میں بولا علزان کے بہت سے عامل ان ہاڑ یوں میں رہتے ہیں اور انے اہ ات

زان کے محل کے پیچھے ہیں۔ ش اہ ات

’’ ۔س کی حفاظت کرتے ہیںتجریش کی یہ ہاڑ ن اں ش

’’میں تجھے تجریش کی ہاڑ یوں میں لے کر جاؤں گا، کیا تم میرے ساتھ چلو گے؟‘‘یہ سن کر میری آنکھیں یرتت سے پھٹی کی پھٹی رہ گئیں، استاد نے میری کیفیت دیکھ کر دھیمے اور پراسرار انداز میں کہا

رہ ہ کسی کی آنکھوں میں ارغوتی قندیلیں روشن ہو گئیں اور اس کے حلق سے رضاتے ہوئے درندے کی سی آواز نکلی۔ اس لمحے اس کا پراسرار اور عجوبہ میں نے بے ساتہ کہا تو اس ’’ ہاں استاد میں تمہارے ساتھ چلوں گا۔‘‘

سفاک درندے کی مانند تھا۔ میں اس کی یہ کیفیت دیکھ کر تھرا گیا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 152: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

158

استاد مراد کا راز

ت

زان شناسی کی ل ب مجھے اس نے ات بب وہ میرا سایہ بن کر رہتا تھا، مگر ح

ب تھا ح

تت

ب و روز استاد مراد کے ساتھ بسر ہونے لگے۔ ای وق

زوز زبنا سیکھنے کی میں مبتلا کیا تو میرے س

میں اس کا دیوانہ ہو گیا۔ فارسی جیسی میٹھی اور سحر اق

ا۔ راوی والے واقعہ کے بعد مجھے استا

ت

دا میں کاج سے آتے ہی اس سے ملنے چلا جان

دہ بنا دن ا، ل جاننے کا تجسس بھی ہونے گان، د مراد سے خوف بھی آنے گان اور مجھے پراسرار دنیاؤں کے نبارے میںخواہش نے بھی مجھے استاد مراد کا گروی

وم اور پراسرار دنیا کے نبارے میں جاننے کی خواہش پیدا ہوتی میرے قلب و ذہن میںعلا، مگر لیکن عجیب نبات یہ تھی کہ جو لم میرے اند رپراسرار

ت

تسلیم کرنے پر آمادہ نہ ہون

ت

چھڑ جاتی۔ میرا ذہن ان واقعات کی پراسراری

بج

دمنی اور استاد مراد زی دنیا غیر مرئی لطیف اوری اری ظاہ

انوں کے علاوہ بھی اللہ تعالی کی کو وکنکہ اپنی آنکھوں سے دیکھ چکا تھا اس لئے ان دونوں واقعات نے میرے دل کو نباور کروا دن ا کہ ہ

پراسرار پردوں میں لپٹی ہوئی ہے۔ ان

ان سے زن ادہ ارقتور ہے مگر ہمیں نظرنہیں آتی۔

ای مخلوق ہے جو ان

زرگوں سے سنی ہوئی ر

وم اور مخفی دنیاؤں کے نبارے میں جاننے کیلئے عام معلوماتی کتب دستیاب نہیں تھیں، صرف تبعلب اس زمانے میں پراسرار

بدا ح

زآن ن اک پڑھ لیا تھا، ل

ت

وان ات، حکان ات ہوتی تھیں۔ میں نے کم عمری ہی میں ق

ا۔ مجھے مجھے پراسرار دنیاؤں کے نبارے میں جاننے کا اشتیاق ہوا

ت

زجمہ کے ساتھ بغور پڑھتا اور اس پر غور و خو کرن

ت

کی کتب و تفاسیر پڑھنے گان۔ خاص طور پر سورہ جن ت

زآن ن اک اور احادی

ت

یہ فادہہ ہا کہ میرا ذہن پراسرار دنیا تو میں ق

پر یقین آنے گان۔

تت

کی مخلوق کے وجود کا قائل ہو گیا اور مجھے اپنی خاندانی روان ات کی صداق

ا ہے۔ میرا ذہن جو ای عرصہ سے خاو

ت

ز ضرور قبول کرن

ا ہے، اس کا ات

ت

ن ان کی فطرت و جبلت میں ہے کہ وہ جس ماحول میں پرورش ن ا

ب خود پر بیتی تو ان یسے بھی انبا تھا، لیکن ح

ت

تسلیم نہیں کرن

تت

وم مخفی کی صداقعلندانی روان ات اور

وم کی حقیقت کا قائل ہونے گان۔ عل

ا کام کہہ دیتے اور میں نیم دلی سے انجام دے دیتا۔ میں م تھا کہ میں آستانے پر صرف استاد مراد کی وجہ سے آنے گان تھا، پس انہوں نے موقع سے فادہہ اٹھان ا۔ وہ استاد مراد کی عدم موجودگی میںمیاں جی کو معلو

ٹ

ا مون

ٹ

مجھے کوئی چھون

ا تو وہ میشہ پر

ت

ب ان سے استادمراد کے نبارے میں درن افت کرنب کے ساتھ مجھے تسلی دیتے ہوئے کہتےح

ٹ

:اسرار مسکراہ

زا پیار ہے، ن ار کبھی صرف انے نباپ سے ملنے آ جان ا کر۔‘‘

ٹ

اگی پتر! تجھے استاد مراد سے تب

میشہ عود آتی۔’’ ن

ت

دوخال میں چھپی پراسراری

میں شفقت ہوتی، مگر رہ ے کے خ

ٹ

ان کی مسکراہ

اگردی کا رشتہ بہت ارقتور تھا اور دونوں مل کر کس قسم کے عملیات کرتے تھے۔ میاں جی کے علاوہ کوئی امجھے بعد میں معلوم ہوا کہ استاد مراد

ور استاد مراد کی اصل حقیقت سے آگاہ نہیں تھا اور اور میاں جی کے درمیان استادی ش

زاروں میل کی مسافتیں طے کر کے سال میں تین مہینے کیلئے

بہت بدل چکا تھا۔ میں خود بھی عملیات کی لعنت میں گرفتار ہو گیا اکسی کو معلوم نہیں تھا کہ وہ ہ

تت

ب مجھے حقیقت کا علم ہوا، اس وقبا تھا۔ ح

ت

ور میاں جی کے ن اس کیوں آن

مجھے اس دلدل میں دھکا دینے والا استاد مراد تھا۔

ب میں اس سےبزے چلے کیلئے وککی گاننے کیلئے فلاں رستستان گیا ہوا ہے۔ میں وہیں اار تر میں بیٹھ استاد مراد ان دنوں بہت زن ادہ پراسرار اور مصروف تھا۔ کاج سے آتے ہی ح

ٹ

ا تومیاں جی بتاتے کہ وہ کسی تب

ت

ا۔ ملنے آستانے پر جان

ت

جان

دھال سا ہو

ٹ

ا۔ آتے ہی ی

ت

ام ڈھلے ن ا صبح نہ اندھیرے آستانے پر لوتا ، تو خاصا بدلا بدلا اور تھکا تھکا نظر آن

ب کبھی شبا، میاں جی کے گرگے اسے مٹھیاں بھرتے اور کسی سرخی مائل گا ھے سیال سے اس کے بدن استاد مراد ح

ت

کر لیٹ جان

موجود ہوتے تھے۔ میری استاد مراد سے دو تین

تت

ز وق ملاقات نہ ہوئی تو اس روز میں شاءکی ما ک کرنے لگتے۔ عموما چانپی اور ما ک کرنیو الے دو بھنگی قسم کے گر گے وہاں ہ

ت

ء کے بعد استاد مراد سے ملنے چلا گیا۔ آستانے کا روز ی

ز آ رہی تھی۔ میں بے دھڑک دروازے کو دھکا دے کر اندر جانے گان کہ معا خیال ے آن ا کہ پہلے دیکھ تو لوں کہ اندر کون ہے اور کیا کر رہا ہے۔ آستانے کے اس حجرہ نما کمر دروازہ بند تھا، لیکن درزوں سے دیے کی روشنی چھن کر نباہ

ا ہوا تھا میں اس کے ن اس گیا اور جھک کر اندر کا ماحول دیکھا تو محو

ٹ

ٹون

ٹ ب ی کی کی ای خستہ حال کھڑکی تھی جس کا ای ی

تھی میاں جی سرخی کی مشرقی جای

ا ہوا تھا، بدن پر صرف ای لنگ

ٹ

ل

ت

یرتت رہ گیا۔ استاد مراد ٹائئی پر ح

پر زور

ز رہے تھے۔ میں یرتان تھا کہ مائل گا ھے سیال سے اس اس کے سی

ٹ

ا راجکہ سر کر کے زور سے ما ک کر رہے تھے۔ ن اس ہی اگر بتیاں جل رہی تھیں۔ دونوں بھنگی اس کی پنڈلیاں رن مال کی طرح رگ

استاد مراد ایسا کون

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 153: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

159

کی ضرورت پیش آ ئی ہے کہ میاں جی بھی اس کی ما ک کر رہے ہیں؟ پھر مجھے ا

ت

دم

دا خیر کرے، استاد مراد کو کیا ہو گیا ہے۔ یہ خیال آتے ہی میں نے جھٹ سے آن ا ہے کہ اسے اتنی خ

دیکھ کر پریشانی بھی ہوئی کہ خ

ت

س کی یہ حال

دروازہ کھٹکھٹان ا، چند لمحے بعد دروازہ کھلا تو میں جلدی سے اندر داخل ہو گیا۔

۔ استاد مراد نے مجھے مخمور اور پونچھ کر تکیہ کے ارارے بیٹھ گئے۔ کمرے میں عجیب تعفن پھیلا ہوا تھا۔ اگر بتیاں نہ جل رہی ہوتیں تو میرے لیے اندر بیٹھنا مشکل تھااستاد مراد مجھے دکھتے ہی آسن جما کر بیٹھ گیا اور میاں جی بھی ہاتھ

زے کوزے کو سرکا کر انے ن اس کیا۔ کوزے

ٹ

، ٹائئی پر رکھے ای تب ب

ان ٹھنڈا وحشیانہ نظروں سے دیکھا پھر اپنی دائیں جای

میں کوئی سیال بھرا ہوا تھا جس میں سے دھواں اٹھ رہا تھا۔ سخت گرمیوں کے دن تھے، اس موسم میں ان

ا اور کسی درندے کی مانند زجیح دیتا ہے مگر استاد مراد نے میرے دکھتے یہ دکھتے گرم سیال سے بھرا کوزہ نہ سے گانن

ت

زپ کی آواز نکالتے ہوئے ن انی کا کو ت

ٹ

زپ ش

ٹ

دیل لیا۔ش

ٹ

معدے میں ای

انباش، میرے شیر! ای پیالہ اور پی جا‘‘

’’……ش

زھا دن ا جس نے جھٹ ے ای گھڑے میں سے وہی سیال کو

ٹ

پی گیا…… زے میں ڈالا اور استاد مراد کو تھما دن ا میاں جی نے اسے حوصلہ دن ا، تو استاد مرادنے خالی کوزہ ن اس ہی کھڑے بھنگی کی طرف تب

ٹ

۔ اب کی نبار وہ استاد وہ بھی غٹا ت

اب نہ لا سکا اور غصے سے واپس پلٹنے گان تو استاد مراد نے آسن تو کر اٹھا اور زور دار انگڑائی لینے گان، تو اس کے بدن کی ہڈیوں کے تڑخنے کی آواز سنائی دی۔ استاد مراد پر مستی چھا ئی تھی

ت

۔ میں اس عجیب طلسمی اور پراسرار ماحول کی ن

ارا ہو کر جا رہا ہے کیا؟‘‘مجھے پکارا داہوش کن لہجے میں

اگی ! تو ن

’’ن

ا اور میرا نبازو تھام کر اپنی طرف کھینچا۔ میں نے زور سے نبازو چھڑا لیا ور گھور ب آن ی ز

ت

دیکھ کرمجھے استاد مراد کسی نشے نباز کی طرح جھولتا میرے ق

ت

کر اسے دیکھنے گان۔ اس کے نہ ااور بدن سے بو آ رہی تھی۔ اس کی یہ حال

ت

کراہ

انے کپڑوں پر مشک کافور چھڑکتا تھا

تت

ز وق ، مگر آ اس سے گھن آ رہی تھی۔ہونے لگی اور د ا بھی ہوا۔ میں نے کرب کے عالم میں سوچا کہ کیا یہ وہی استاد مراد ہے جو ہ

زأت سے کہا تو استاد مر’’ استاد یہ تو نہیں لگتا، تیری جگہ کوئی بدروح کھڑی ہے!‘‘ب ادنے استہزائی قہقہہ گانن ا۔میں نے قدرے چ

:اس نے ارغوتی آنکھوں کے سحر میں مجھے لیتے ہوئے کہا اور میں جھرجھری لے کر بولا’’ میں تیرے استاد کی بدروح ہی تو ہوں۔‘‘

’’کیا یب رہا ہے استاد؟‘‘

اگی۔‘‘

ا تو نہیں جا‘‘استاد مراد کے عقب سے میاں جی نے سرزنش کی۔ ’’ نہ سنبھال کر نبات کر، ن

ت

نتا استاد مراد کتنے بھاری چلے کاٹ کر آن ا ہے۔ تجھے نہیں معلوم کہ بھاری چلوں کی کیا قیمت ادا کرنی پڑتی ہے۔ تجھے تو بس بکنا آن

ا ہے کہہ دیتا ہے۔

ت

’’ہے، جو تیرے نہ میں آن

ا اور میں اس کی میں نے میاں جی اور استاد سے الجھنا مناسب نہ سمجھا اور آستانے کا دروازہ زور سے بند کر کے چلا

ت

گذائی اور اس کی ارغوتی حروں ں کا نبار نبار خیال آن

ت

ن پ

زی مشکل سے گزاری۔ استاد مراد کی ہ ی

ٹ

آن ا۔ میں نے وہ رات تب

ا۔

ت

شخصیت میں الجھ کر رہ جان

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 154: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

161

ا زن

ٹ

ماش کی گ

زائی ہوئی تھیں۔ میں سرخ و توقربب والدہ مجھے نماز کیلئے اٹھانے آئیں، تو وہ قدرے ھب

ب ح

تت

زائے ہوئے دیکھ م اور جلتی آنکھوں سے اٹھا اور وضو کر کے نماز کیلئے جانے گان، تو والدہ کورات تو جیسے تیسے کٹ ئی ، مگر صبح فجرکے وقب ھب

’’تیرے انبا رات بھر نہیں آئے اس لیے پریشان ہوں۔‘‘کر رک گیا۔ میرے پوچھنے پر وہ بولیں

:میں نے ماں کو تسلی دینا چاہی تو وہ سرگوشی کرتے ہوئے بولیں’’ اماں تو کیوں فکر کرتی ہے، وہ آستانے پر ہیں۔ رات میری ان سے ملاقات ہوئی ہے۔ وہ ک بی ٹھاک تھے۔‘‘

’’استاد مراد بھی ادھر ہی تھا۔‘‘

میں اماں کو رات کے واقعات سے آگاہ کرتے کرتے رک گیا۔……’’ مگر آ …… ہاں اماں ‘‘

’’؟……بول کیا کہنے لگ اتھا، تو ‘‘

ا چاہتا تھا۔ ……’’ کچھ نہیں اماں ‘‘

د پریشان نہیں کرن زی

’’اچھا میں نماز کیلئے چلتا ہوں۔‘‘میں ماں کو م

ااچھا ‘‘

ا۔‘‘ماں نے ای نبار پھر سرگوشی کی اور کپڑے کی ای پوٹلی مجھے تھما کر بولیں ’’ نبات سن میرا ای کام کرتے آن

زن ا گورا رستستان د ہ کر کے آن

ٹ

’’یہ کالے ماش کی گ

میں نے ہاتھ پرے ھینچتے ہوئے کہا۔’’ اماں یہ کیا ہے؟‘‘

ز‘‘

ٹ

ا ہے اور دیکھ تو مجھ سے زن ادہ بحث نہ کر۔ بس اپنی ماں کا یہ کام کر دے۔پتر میں نے وظیفہ پڑھ کر یہ عمل کیا ہے۔ اب اس گ

اماں نے ملتجی لہجے میں کہا۔’’ ن ا کو رستستان میں د ہ کرن

اں ……’’ لیکن اماں ‘‘

ٹ

پر اس قسم کی بے شمار پوٹ

ت

ب میں وککی گاننے کیلئے درن ائے راوی پر گیا تھا، وہاں ری

بدا میں نے اماں سے کہا:معا مجھے وہ منظر ن اد آ گئے ح

ماں تو بھی میاں جی کے نقش قدم پر چل پڑی ‘‘بھی نظر آئی تھیں، ل

’’ہے۔

ا ہے۔‘‘

ت

ا ہے۔‘‘اماں الجھ کر بولیں ’’ نہیں پتر، تو بحث بہت کرن

ت

ارا ہو کر چچا اضل کو بلانے لگی، تو میں نے ان سے ھیلی ’’ لا دے ، میں اضل سے کہتی ہوں وہ اسے د ہ کر آن

چچا کو رے ل دے ماں، میں ‘‘ ھپٹ لی اور کہا ماں ن

ا ہوں۔

ت

’’ہی یہ کام کر آن

ا۔ ایسا نہ ہو کہ تو نماز پڑھتے ہوئے اسے پیچھے ر ا کر بھول جائے۔ اگر تو نے ایسا کیا تو غضب ہو جا‘‘اماں جب ک سے میرانہ تکنے لگی پھر میری بلائیں لیتے ہوئے بولیں

ئے گا۔ میرے عمل کی ساری کمائی پتر! نماز سے پہلے یہ کام کرن

زنباد ہوجائے گی۔ ابھی نماز میں آدھ گھنٹہ نباقی تھا۔ میں ماں کو تسلی دے کر گورا رستستان کی طرف چل پڑا۔’’تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 155: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

162

انے ہوئے تھے۔ رستستان کی طرف چلتے ہوئے مجھے پچھلا واقعہ ن اد آگیا، اس خیال کے ساتھ ہی

ت

ارے آماعن پر روشنی کی چادر ن

ت

الکرسی کا ورد کرتے سحری کے ن

ت

دا آی

میرے قدم لڑکھڑا گئے، مگر اماں سے وکنکہ وعدہ کیا ہوا تھا، ل

خیال آن ا کہ ای نبار دیکھ تو لوں کہ اس میں کیا رکھا ہے۔ میں

کی نے پوٹلی کھولی تو اندر آٹے سے گندھی ای عجیبہوئے رستستان پہنچا اور نرم جگہ تلاش کر کے پوٹلی د ہ کرنے گان۔ اچای

زن ا تھی جس میں کپڑے سی

ٹ

یئت کی گ

اک اور ہونٹوں کو زعفران سے نمان اں کیا گیا تھا۔ مجھے

زھے تھے، ن

ٹ

زن ا کی آنکھوں کی جگہ دو سرخ دانے گ

ٹ

ز نہیں تھیں، لیکن ان کا یہ روپ دیکھ کر لا تعداد سوئیاں چبھی ہوئی تھیں۔ گ اچھی طرح ن اد تھا کہ میری والدہ عملیات کی ماہ

زن ا تو د ہ کر دی، مگر دل کرب سے تڑپ اٹھا۔ اس روز میں نے فجر کی نمامجھے

ٹ

زا کر دعا کی کہ ن ا اللہ مجھے انے گھرانے کی وہم یرتانی ہوئی کہ انہیں عملیات کی ضرورت کیوں پیش آئی۔ میں نے گ

ٹ

زگ

ٹ

ز ادا کرنے کے بعد اللہ کے حضور گ

پرستی سے بچا اور انہیں سچائی کا روشن راستہ دکھا۔

زی نہیں تھی کہ اللہ کے حضور میری دعاؤں کو شرف نبازن ابی نصیب نہیں

ب میں عاچ

ٹ

زاہ

ٹ

زگ

ٹ

ز نہیں تھا ن ا میری گ

د میری دعاؤں میں ات ای

قدمی کی لا نہ رکھی اور میرے لیے ایسے لیکن ش

ت

بای

ز نے میری التجاؤں اور ن ہوئی۔ تقدت

وم اور مخفی دنیا کے اسرار کو تسلیم کرنے حالات پیدا کر دیے کہ میں اپنی مرضی کے غیر ہی گھروالوں علزاحمت دم تو نے لگی اور میرا ذہن پراسرار

گان۔کے متعین کیے ہوئے راستے پر چلنے گان۔ میری م

ان کر سو گیا۔ عرصے بعد میں دوپہر کو سوان ا اس روز میں کاج سے جلد لوٹ آن ا۔ میری طبیعت بوجھل تھی اور گرانی بھی محسوس ہو رہی تھی۔ گھر آ کر میں نے لاچارگی اور غصے کی ملی جلی

ت

کیفیت سے کتابیں بستر پر ینکیں ا اور چادر ن

ا تھا۔ رات جو میں نے مکروہ مناطر دکھتے تھے، اس کے بعد استاد مراد

ت

ت سے گھن آتی تھی، لیکن استاد مجھے آسانی سے سے ملنے کو جی نہیں چاہتا تھا۔ مجھے اس کی وررتھا ورنہ کاج سے آتے ہی آستانے پر استاد مراد کے ن اس چلا جان

ب میں معمول کے مطابق آستانے پر نہیں گیا، تو وہ خود گھر آ گیا اور میرے اوپر تنی چادر کھینچ کر مجھے اٹھابزے مشفقانہ انداز میں میرے ن اس بیٹھ چھو نے والا نہیں تھا۔ ح

ٹ

گیا۔ دن ا۔ میں نے اس کی شکل دکھتے ہی نہ یر د لیا تو وہ تب

اسکے کپڑوں سے وہی مشک کی مانوس سی خوشبو آ رہی تھی۔

ارا ہو گیا ہے۔‘‘

:استاد مراد میرے سر کے نبال سہلانے گان، تو میں نے اس کا ہاتھ جھٹک کر کہا’’ میرا ن ار ہم سے ن

’’……استاد مجھے تنگ نہ کر‘‘

زاب ہے، کچھ پتہ بھی تو چلے ‘‘

زا موڈ چ

ٹ

ز ہوا کیا ہے؟کیوں میرے ن ار، کیا ہوا ہے۔تب

استاد مراد بھولپن سے بولا۔’’ آچ

ارا کیوں ہوں ‘‘

تھی۔……’’ تجھے نہیں معلوم کہ میں جھ سے ن

ٹ

میں نے اس کی طرف رہ ہ کیا تو اس کی ارغوتی آنکھوں میں جاں لیوا چمک اور لبوں پر محبت ن اش مسکراہ

ارا ہے۔…… نہیں ‘‘

مسکراتے ہوئے بولا۔ استاد مراد’’ مجھے نہیں معلوم کہ تو کیوں ن

زرگ شخص کو جھوٹ بولنے سے پہلے سو نبار سوچنا چا’’ میں نے تلخ انداز میں کہا۔’’ استاد جھوٹ تو نہ بول۔‘‘

اسی اور تب

’’ہیے۔ای تو اے م غلیظ کام کرتے ہو اور اوپر سے جھوٹ بھی بولتے ہو۔ تم جیسے س

ارا ہے، مگر میرے ن ار تجھے نہیں معلوم کہ عملیات کی پراسرار دنیا میں عاملین کو کب کون سا روپ اختیار ‘‘ائی پر یدگی ہ ہو گیا۔ استاد مراد میری تلخ نو’’ میں تو مذاق کر رہا تھا۔‘‘

ا ہے اور اسے میں جانتا ہوں کہ تو کیوں ن

ت

ا پڑن

کرن

’’کس عمل کی کیا قیمت ادا کرنی پڑتی ہے؟

ں پیش نہ کرو‘‘ ی

ت

چپ

ام کے مسلمان ہومیں جو نہیں جانتا…… بس بس اب وضا

ا چاہتا۔ میں بس یہ چاہتا ہوں کہ تم لوگ پورے ڈھونگی ہو اور صرف ن

تم لوگوں میں ای بھی شرعی …… ، اس کے نبارے میں درن افت بھی نہیں کرن

ا۔

ت

’’کام نظر نہیں آن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 156: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

163

زی لگی۔ اس کی بھنویں تن گئیں اور اس کے اندر جوار کر رسچائی میں گندھی یہ نبات استاد مراد کو بہت تب

ت

زداس ا شروع ہو گیا۔ وہ چارن ائی سے اٹھ کھڑا ہوا اور مٹھیاں بھینچ کر ہل قدمی کرنے گان۔ میں جانتا تھا کہ وہ میری نبات تب

ٹ

ہا بھان

ز بعد اس نے انے آپ پر قابو ن ا لیا اور پھر میرا ہاتھ پکڑ کر سہلاتے ہوئے نرم لہجے میں بولا اگی ن ار تو سچ کہتا ہے، مگر اس سچ کو‘‘ہے۔ کچھ دت

ا بہت مشکل کام ہے، ن

’’بہر حال سچ تو سچ ہی رہے گا۔…… تسلیم کرن

دا کیلئے مجھے بتاؤ کہ تم دونوں مجھے گمراہ کیوں کر رہے ہو۔ ای طر……تو پھر یہ کام کیوں کرتے ہو‘‘

تے ہو اور دوسری طرف یہ ف تم لوگ نوری علم سے استفادہ کر؟ میاں جی یہی کہتے ہیں کہ وہ کالا علم نہیں کرتے اور تم بھی۔ خ

ان اک جانوروں، پرندوں کا خون

ز ہے۔ کیا کتا، بلی، الو جیسے ن

وم میں جاتعل اور ہڈیوں کا استعمال نوری علم کا حصہ ہیں۔ مجھے بتاؤ، استاد مراد کیا ااخ م میں یہ نجس، بدبودار اور مکروہ اشیاء کا استعمال۔ کیا یہ سب نوری

ت

اور ان کے گوس

ز ہے۔

:میں قدرے یخ کر درن افت کرنے گان تو استاد مراد نے میرے کاندھے پر ہاتھ رکھا اور بولا’’ سب جات

اگی ن ار بس کرو۔‘‘

’’ن

دا کی قسم! اگر ااخ م ان مکروہ اشیاء کو اس طرح استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے، ‘‘

ز ہے۔ خ

نہیں مجھے اس نبات پر قائل کرو کہ یہ سب جات

تت

، وککیاں، مراقبے اور وظیفے پڑھنے کو تیار تو میں آ اور اسی وق

ے

تمہارے ساتھ چل

میں نے تلخی سے کہا۔’’ ہوں۔

وم میں جو اشیاء استعما’’ میری نبات ذرا ٹھنڈے دل سے سنو۔‘‘علز ہے۔ رہا یہ سوال کہ ان

اجات

ارا یہ سارا دھندا ہی ن ز عمل کے ل ہوتی ہیںاستاد مراد کا رویہ بدتورر نرم تھا۔ ااخ م کی رو سے ہ

ان کی حیثیت کیا ہے تو سنو! ہمیں ہ

ا اور الٹا عامل کو نقصان ہو

ت

ن ا ہے۔ اگر ہم ان نجس اشیاء کا استعمال نہ کریں تو عمل پورا نہیں ہو ن ا

ت

ا ہے۔دوران اس کا مخصوص صدقہ دینا ہون

ت

’’ن

ا چاہتے ہو۔‘‘

میں نے کہا۔’’ اس کے نباوجود تم لوگ مجھے اس طرف لان

کرو گے، کہ مجھے تمہارے مقدر میں لکھے مستقبل کے نبارے میں کیسے معلوم ہوا تو تم پر دنباؤ نہیں ڈالوں گا کہ تم لازما یہ کام سیکھو، مگر ای نبات ن اد رکھنا کہ یہ سب تمہارے مقدر میں لکھا گیا ہے۔ اب تم یہ سوال دیکھو، اب میں‘‘

ا ہے۔ تمہا

ت

ارا حساب بتان وم کیلئے ہوئے تو یہ بھی سن لو، ہمیں یہ سب کچھ ہ

علا ہے کہ تم پیدا ہی مخفی

ت

ز ، ستارہ یہ بتان ہو جاتی ہے۔ تمہارا تب

ت

وم …… ہورے ہاتھوں کی لکیروں اور زائچے میں اس کی وضاحعلز شخص پراسرار

ن اد رکھو ہ

ز بد ز موجود ہو اور تمہارے اندر یہ جوہ

وم پر لیکچر دیتا رہا۔ میرا غصہ اور تلخی آہستہ آہستہ زائل ……’’ درجہ اتم موجود ہےنہیں سیکھ سکتا، صرف وہی یہ کام سیکھ سکتا ہے جس کے اندر یہ جوہ

عل مجھے پراسرار

ت

ز ی استاد مراد خاصی دت

ہونے لگی۔

ز میں استاد مراد نے ہنس کر مجھ ’’تمہیں کیا معلوم کہ اس پیشے میں کون لوگ آتے ہیں اور ان کی کیا مجبورن اں ہوتی ہیں‘‘اس نے کہا

ارا ہے۔‘‘سے درن افت کیا ۔ آچ

’’کیا تو اب بھی مجھ سے ن

ارا ہو سکتا ہے!‘‘

ب کہا رہا اور رات کو تجھے کیا ہو گیا تھا؟‘‘میں نے منافقانہ طرز گفتگو اختیار کی۔ ’’ استاد بھلا جھ سے کوئی ن

’’مگر استاد تو اے م دن غای

میں مصروف تھا، لیکن ٹھہرو پہلے ‘‘

ے

زے چل

ٹ

کا پس منظر سن لو۔میں ای بہت تب

ے

زان میں ‘‘استاد مراد چارن ائی پر سیدھا ہو کر بیٹھ گیا۔ ’’ اس چل د تجھے یہ علم نہیں کہ میں ات ای

زان سے ہے، مگر ش تجھے معلوم ہی ہے کہ میرا تعلق ات

وم سیکھنے کی علا ہوں۔ میں دراصل سبزہ وار کا رے ل والا ہوں۔ بچپن ہی سے میرا رجحان پراسرار

ت

کیا کرن

ت

بای

ا تھا، لیکن چند پیش گوئیاں با ن

ت

اہی نجومی کہلان

طرف تھا۔ میرا نباپ درمیانے درجے کا عامل تھا اور پہلوی خاندان کا ش

دس سال تھی۔

تت

زی مشکل سے جان بچا کر ن اکستان آئی۔ میری عمر اس وق

ٹ

ا اور میری ماں تب زان کے نباپ نے اسے قتل کرا دن اہ ات

ہونے پر ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 157: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

164

زان سے چلتے داس نے ات

ز کے خون کا بدلہ لے گی، ل

اہ خاندان سے انے ر ہ

زا عامل بنائے گی اور رضا ش

ٹ

یہ قسم کھائی تھی کہ وہ انے بچے یعنی مجھے بہت تب

تت

زبیت میں کوئی کسر نہ چھو ی۔ وہ مجھے لے کر وق

ت

ا میری ماں نے میری ت

زسوں بعد میریبھارت بھی ئی ، ای نبار اس کی ملاقات لاہور میں تمہارے دادا سے ہو ئی لاہور نہ رہ سکے۔ چند تب

ت

ز ی ارے حالات کچھ ایسے نے کہ ہم زن ادہ دت ماں کا اتقامل ہو اور اس نے مجھے ان کے قدموں میں بٹھا دن ا، لیکن ہ

سے گان کر کہا کہ گیا اور مرنے سے پہلے اس نے مجھے تمہارے دادا سے ملنے کیلئے کہا تھا۔ میں یہاں آن ا تو معلوم ہوا کہ تمہارے دادا بھی و

فات ن ا کے ہیں اور میاں جی ان کی گدی پر بیٹھے ہیں۔ میاں جی نے میری بپتا سنی اور مجھے سی

عل تسخیر بنا دن ا۔ کچھ

باقال

دا میں نے وہ عمل میاں جی وم میں نے بھارت میں ہندوآ سے تم میرے بھائی ہو۔ تمہارے نباپ نے عملیات سکھانے کیلئے مجھ پر بہت محنت کی اور مجھے عملیات میں ن

اور عیسائی عاملوں سے سیکھے تھے، ل

کو بھی سکھا دیے۔

رسائی کیلئے راستے تلاش کرنے گان اور کسی

ت

اہی خاندان ی

زان چلا گیا اور پوری منصوبہ بندی کے ساتھ ش زن ا اسفند ن ا عملیات میں مہارت کے بعد میں ات

اہ پہلوی کی دوسری مطلقہ لکہ ت

رسائی حاصل کرنے میں طرح رضا ش

ت

ر ی

اہ سے ہوئی۔ سبز آنکھوں اور سیاح نبالوں والی دلرنبا

ادی تیس سالہ رضا ش

ب اس کی شبزن ا اسفند ن ار اٹھارہ سال کی تھی ح

زمنی خون دو رہا تھا، مگر وہ پیدائشی ج یمارر تھی۔ اسپر ستاروں کی کامیاب ہو گیا۔ تبزانی اور چ حسینہ کی رگوں میں ات

اور نظر

ت

د ست س

ا تھا، ل

ت

زے فیصلوں سے پہلے نجومیوں اور عاملوں سے نیک ساعتوں اور نتائج کا حساب کران

ٹ

اہ انے نباپ کی طرح تب

زات تھے۔ رضا ش

ادی کیلئے ہوررت نکلوان ا۔ نجومیوں نے بد کے ات

زن ا اسفند ن ار سے ش

43ا اس نے ت

زوری

ادی بہت خوشگواار 4291ق

ادی کی اجازت دی اور کہا کہ یہ ش

رہے گی۔ء کو ش

نہیں تھی، وہ بخار میں مبتلا تھی اور عروسی جو ے کے نیچے بھی اس نے ابب عروسی کے قال

زان بن ئی ، مگر وہ اس روز س زن ا لکہ ات

ب نہ جان سکے یوں ت اہ سے کہا …… ونی لباس پہنا ہوا تھا۔ ڈاکٹر اور عاملین اس کی یمارری کا بب

اور ش

دا رضا

ا نبالکل ک بی ہے ، ل زن

ادی کرکہ ت

اہ کی بہن فوزیہ سے ش

اہ کو اپنا ولی عہد چاہیے تھا ۔ اس سے پہلے وہ مصر کے ش

د یمارر کر دن ا۔ ش زی

زن ا کو م

اہ کی ہوس طبع نے ت

ا ش زن

کے اسے بھی طلاق دے چکا تھا جس سے اس کی بیٹی شہناز تھی۔ ت

اہ نے مارچ

د یمارر ہوء میں یہ کہہ کر اسے طلا4294کے ہاں کوئی بچہ پیدا نہ ہوا تو ش زی

اور وقار کو بے حد ن امال کیا اور وہ م

ت

زن ا اسفند ن ار کی نسوان

اہ، اس کی بہنوں اور ماں نے ت

ئی ۔ اس نے تہیہ کر لیا کہ ق دے دی کہ وہ نبانجھ ہے۔ ش

اہ پہلوی کو کبھی معاف نہیں کرے گی

پہنچ گیا …… وہ رضا ش

ت

زن ا اسفند ن ار ی

دا وہ میرا اعتبار مجھے ان حالات کا علم ہوا تو میں ت

وم کے ذریعے اسے نباور کروان ا کہ میں اس کے بہت سے غم دور کر سکتا ہوں، ل

عل و

تت

اور عملیات کی ارق

تت

ز وہ وق

اہی خاندان میں نفوذ کر گیا۔ آچ

ا اور پھر میں ش اہی محل میں اس کے کچھ بہی خواہ بھی تھے اس نے مجھے ان سے ملوان

اہ ا کرنے لگی۔ ش

ب شبامل کر کے تجریش کی بھی آ گیا ح

زان نے مجھے انے مقرب عاملین کی صف میں ش ت

ہاڑ یوں میں میرا مسکن تعمیر کروان ا۔

زان کی طویل العمری اور اہ ات

زیقی عاملین ش

زانی، بھارتی اور اق امی گرامی عاملوں کی آماجگاہ ہیں۔ وہاں ات

زف پوش ہاڑ ن اں ن اہ کے محل کی نبائیں عنان اقتدار پر مضبوطی کیلئے عملیا تجریش کی تب

ت کا استعمال کرتے ہیں۔ وہ ہاڑ ن اں ش

ب عاملوں کے قبیلے باہ اور اس کی ماں یہ سمجھتی ہے کہ تجریش کے عامل و جادوگر وہاں بیٹھ کر ان کی حفاظت کرتے ہیں۔ میں ح

ب ہیں۔ ش

امل ہوا تو میں نے انے عزائم کسی پر کھلنے نہیں دیے اور انے کام میں منہمکجای

رہا۔میں ش

دا جلد ہی میں نے اپنا مقام بنا لیا جس سے پرانے عامل مجھ سے حسد کرنے لگے اور

ہوئے، ل

ت

بای

ن

ت

زان سے اتقامم لینے کی منصوبہ بندی کر رہا تھا پہلے مخالف عاملوں کو ختم میری بہت سی پیش گوئیاں اور عمل درس اہ ات

یوں میں جو ش

گیا۔ مجھے تجریش کے کالے

ت

با پڑا۔ اگرچہ اب ا کرنے پر ح

بھی جان

ت

ا پڑا اورا س کیلئے کالے علم کی انتہا ی

اختتام کو پہنچ چکی ہے اور عاملوں کو کمزور کرنے کیلئے بہت سے امتحانوں اور عذابوں سے گزرن

بن عاملوں کے ساتھ میری ج

ب میں یہاں آن ا تو میاں جی نے مجھے از سر نو مخفی ارقتیں حاصل کرنے کیلئے کچھ گر سکھائے ہیں۔ پچھلی رات تم نے آستابہت سے مخالف ختم بھی ہو کے ہیں، مگر میری اپنی مخفی ارقتیں بھی زائل ہو رہی ہیںبنے ۔ اب کی نبار ح

وم کا حصہ ہیں۔عل میں جو کچھ دیکھا ہے وہ ا لم

میر

ا ہے جس کے نبات

ٹ

ای عیسائی عامل کی رست میں د ہ رہ کر چلہ کان

ت

ا تو میرے اعصاب میں نے تین روز ی

ت

ز پڑا ہے۔ میرے ن ار! اگر میں حرام جانوروں کی چربی اور خون سے نے سے کی ما ک نہ کرن

ے اعصاب و ذہن پر ات

ائیاں نکال لیتیں۔ میں

زی مرحلہ نباقی ہے اور ’ ول ل کے لئے یہاں آن ا تھا وہ مجھے مل چکی ہیںجن ارقتوں کے کمزور ہو جاتے اور اگر میں شبھ ساعتوں میں تیار کیا ہوا محلول نہ یتا تو کالی قوتیں میرے بدن سے اپنی توان

بس ای آچ

ا ہے اور سارے عامل کالی ارقتوں

ت

زوں کا اجلاس ہون ز سال کالے علم کے ماہ

ا ہے۔ وہاں ہ

جاپوں میں کامیابی کی آشیرنباد لینے کے لئے مخصوص جاپ کرتے ہیں۔ اگر مجھے ان اسے طے کرنے کے لئے مجھے سندھ کے صحراؤں میں جان

درد عاملوں کو جہنم واصل کرنے میں کا’ مل ئی زان کے رہے سہے ہ اہ ات

’’میاب ہو جاؤں گا۔تو میری زائل شدہ کالی ارقتیں از سر نو عود آئیں گی اور میں تجریش میں ش

زافات سے آگاہی

وم کی چعلد مراد کی داستان سن کر میں بھوکا ر رہ گیا اور مجھے کالے د نفرت ہونے لگی کہ سیاہ کاروں کی یہ کیسی کالی اور مہیب دنیا ہے جس کو اختیار کرنے والا مسلمان استای زی

مسلمان نہیں رہتا بلکہ …… کے بعد م

ا ہے۔

ت

زھ جان

ٹ

زوں سے بھی دس قدم آگے تب

کاق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 158: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

165

زان جانے کے بجائے ن اکستان میں ر‘‘میں نے کہا ’’ استاد تو یہ کام چھو کیوں نہیں دیتا۔‘‘ ’’ہ جا۔تو ات

‘‘یہ کہہ کر استاد مراد اٹھا اور بولا ’’ استاد مراد کی ارغوتی آنکھوں میں اتقامم کے شعلے بھڑکنے لگے۔ میری زندگی کا واحد مقصد نباپ کے خون کے بدلہ نا ا ہے۔’’ نہیں میرے ن ار! اب ایسا نہیں ہو سکتا۔‘‘

ت

ب تیرا دماغ درسبح

ا۔

’’ہو جائے تو آستانے پر آ جان

وں اسی کے نبارے میں سوچتا رہا۔ میں اس کی کہانی میں الجھ کر رہ گیا اور اس سے ملنے آستانے پر نہیں گیا۔ استاد کے

ٹ

جانے کے بعد میں گھ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 159: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

166

زن ا نے مجھے ڈس لیا

ٹ

جادو کی گ

زن ا کو تو دیکھ جسے تم نے انے

ٹ

اگی ای نبار رستستان جا کر اس گ

بعد سیدھا ہاتھوں سے د ہ کیا ہے۔ صبح اماں نے مجھے فجر کی نماز کے لئے اٹھان ا تو میں نماز پڑھنے کےمجھے رات بھر سے کھجلی ہو رہی تھی اور دل نبار نبار اکسا رہا تھا کہ ن

زن ا نکالنے گان۔ ٹی نرم تھی

ٹ

زھا کھود کر گ

ٹ

’ رستستان چلا گیا اور گ

ت

زن ا میں پیوس

ٹ

دا میں ہاتھوں کی داد سے ٹی پرے ا، نے گان کہ یکای میرے بدن کو جھٹکا گان اور انگلیوں میں سوئیاں چبھ گئیں جو گ

تھیں۔ میں بے اختیار یخ اٹھا اور ل

گل

بزن ا ابھیدرد رفع کرنے کے لئے ا

ٹ

ز نکال لیا۔ گ ا کو نباہ زن

ٹ

ز بعد میں نے گھاس پر پڑی ای ی کی اٹھائی اور اس کی داد سے گ ویسی کی ویسی تھی اور اس میں سرمو تبدیلی رونما نہیں ہوئی تھی۔ پ ااں نہ میں ڈال کر وکسنے گان۔ کچھ دت

ت

ی

زن ا ہوئی تو عملیات کے

ٹ

اس میں کوئی یرتت انگیز تبدیلی آ چکی ہو گی میں نے تو سوچا تھا کہ اگر واقعی یہ عمل زدہ گ

ت

زن ا ’ نتیجے میں اب ی

ٹ

زن ا کو جوں کا توں دیکھ کر مجھے عملیات کے واہیات س اور وہم پرستی پر ہنسی آ ئی ۔ میں نے گ

ٹ

مگر گ

زھے میں پھینک دن ا۔ میں گھر واپس آن ا

ٹ

اشتہ کیا اور کاج چلا گیا۔ ’ کو دونبارہ د ہ نہ کیا اور ایسے ہی گ

د ختم ہوان

ٹ

گلپ ااں دیکھیں’ پہلا پیری

بتو انگشت شہادت اور چھنگلی کی ’ تو میرے دائیں ہاتھ کی انگلیوں میں چبھن ہونے لگی۔ میں نے ا

زی پوروں پر سرخ و کالے دانے نظر آئے۔ میں یرتان ہوا کہ یہ دانے کیوں نکل آئے ہیں۔

آچ

میری

تت

زن ا نکالتے وق

ٹ

گلپ ااں توقرم ہونے لگیں۔ بہت جلد یہ چبھن میرے پورے بدن میں سرمیرا ذہن اس طرف نبالکل نہ گیا کہ گ

بزھنے گان اور دونوں ا

ٹ

کر ئی اور میں خارش انگلیوں پر سوئیاں چھبی تھیں۔ درد آہستہ آہستہ تب

ت

ای

اخنوں کی داد سے خارش کرنے گان۔ تھو

زھ جاتی اور میں ن

ٹ

ا اس کی طلب اور تب

ت

دیکھ کر کلاس روم میں بے کرنے پر مجبور ہو گیا۔ جوں جوں خارش کرن

ت

ز میں میرا پورا جسم ا لم کالے اور سرخ دانوں سے بھر گیا۔ میری حال ی ہی دت

میں مبتلا

ت

اذی

ت

زدس سو ا چینی دو ئی اور لیکچرار صاحب بھی لیکچر چھو کر میری طرف توقجہ ہو گئے۔ میں صرف ن انچ دس منٹوں ہی میں اس زتب

ٹ

کانوں اور آنکھوں سے دھواں سا اٹھنے گان ’ گئےہو گیا۔ حلق و زنبان اور ہوی

ا اور میرے گھر والوں کو اطلاع کر دی۔ میاں جی اور استاد مراد دو ے ہوئے اور دل یٹھتا محسوس ہوا۔ مجھے مجھ نہیں آن ا کہ یکای مجھے کیا ہو گیا ہے۔ لیکچرار صاحب اور میرے کلاس فیلوز نے جلدی سے مجھے میو ال پہنچان

ت

اس

غیر ہو ئی تھی اور ڈاکٹر بھرپورطبی ادااد دے رہے تھےآئے

ت

لیکن ان کی کوئی تدبیر کارگر نہیں ہو رہی تھی۔’ ۔ میری حال

زھتی جا رہی ہے

ٹ

ز کھا لیا ’ ڈاکٹر بھی یہ سمجھنے سے قاصر تھے کہ یہ کونسی یمارری ہے جو لمحہ بہ لمحہ تب کر گیا ہے۔ میاں جی اور استاد مراد نے البتہ ان کی متفقہ رائے تھی کہ اس نے کوئی ایسا زہ

ت

ہے جو اس کے پورے بدن میں سرای

کاا۔ میں نیم مردہ ان کی طرف دیکھنے گان اور میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ مسلسل خارش کے

ھن

ٹ

پ

دیکھی تو دونوں کا ماتھا

ت

ا شروع ہو میری یہ حال

بہنے لگی تھی اور عجیب طرح کی بو آن دانوں سے ن

ئی ۔ میرے گرد نبات

زآداے میں گان دو نہ بن جائیں اور ………… موجود ڈاکٹر اور نریں کام کے بہانے بنا کر کھسک گئے اور خاکروبوں سے کہا کہ اس کا بستر وارڈ سے نکال کر تب

زاثیم کسی اچھوتی مر کا نباتبدشہ تھا کہ اس یمارری کے ہلک چ

انہیں خ

نہ ہو جائے۔نباقی مریض ن ا عملہ بھی اس مر میں مبتلا

زآداے میں پہنچے تو استاد مراد نے چند نوٹ ان کی مٹھیوں میں دیے اور کہا ز رکنا‘‘خاکروب میرا بستر لے کر تب ا ہوں۔’ تم لوگ تھو ی دت

ت

انگہ لے کر آن

ت

’’میں ن

ال والوں کے‘‘میاں جی نے استاد مراد کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھا تووہ بولا

ت

ا پڑے گا۔’ بس کا نہیں میاں جی! یہ مر اس

انگہ لینے بھاگا اور میاں جی میرے ’’ اسے جلد سے جلد آستانے پر لے کر جان

ت

یہ کہہ کر استاد مراد ن

سرہانے کھڑے ہو گئے۔ میں نے نیم جاں نظروں سے ان کی طرف دیکھا تو ان کی آنکھیں نم ہو رہی تھیں۔

میں بمشکل بول ن ان ا۔……’’میاں جی‘‘

ا ہو کر مجھے چھونے پر مجبور ہو گیا۔ اللہ نے ماں نباپ کے رشتے بھی خوب بنائے ہیں جو انے جگر کے…………’’ ہو گیا ہےمیرے بچے تجھے کیا‘‘

لا اٹھتے ہیں۔ ای وہ میاں جی کے اندر کا نباپ قدرے روہانب بلپ ز کلیف پر پ

ٹکڑوں کی ہ

ا اور ای یہ میر ز نکال دن ’’بول میرے بچے تو نے کیا کھان ا ہے۔‘‘ا نباپ تھا جس نے میرے رستے ہوئے دانوں سے بھرے ماتھے پر بوسہ دے کر اپنی محبت و شفقت کی ہرب ثبت کی تھی۔ مسیحا تھے جنہوں نے میرا بستر وارڈ سے نباہ

اک اور غلیظ مر میرے پیش پڑ گیا۔مگر مجھے کچھ ن اد نہیں آن ا کہ میں نے کیا کھان ا ہے ’ میاں جی مجھے دلاسہ دینے لگے تو میں نے بولنے کی ای نبار پھر کوشش کی

ن

ت

جس کی وجہ سے یہ اذی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 160: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

167

انگے میں ڈالا اور تیز رفتاری ’’ مجھے کچھ ن اد نہیں’ میاں جی‘‘

ت

انگہ لے آن ا۔ اس نے خاکروبوں کی داد سے مجھے ن

ت

کی۔میرے حلق میں کانٹے چبھنے لگے۔ اسی دوران استاد مراد ن

ت

سے کچے راوی پر پہنچنے کی ہدای

زی میں رکاگھر والوں

ٹٹ

انگہ ک

ت

زی مشکل سے انہیں’ بچے’ کو بھی میری یمارری کی خبر مل ئی تھی۔ جو لم ن

ٹ

جوان اور عورتیں دو تے ہوئے آئے اور مجھے دیکھ کر چیخنے لگے۔ میری اماں تو مجھ سے والہانہ لپٹ گئیں۔ میاں جی نے تب

ا اور مجھے آستانے کے اندر لے گئے۔ پرے ا، ن

کسی

تت

زی اگیٹھی میں آگ سلگائی اور میاں جی سے دروازہ بنداستاد مراد اس وق

ٹ

ز استاد کی طرح حرکت میں آ گیا تھا۔ اس نے جلدی سے کوئلوں سے بھری ای تب کرنے کے لئے کہا۔ اس نے آستانے میں رکھی بند بوریوں میں ماہ

زافات نکالیں اور انہیں سلگتی اگیٹھی میں ڈال کر کھڑا ہو گیا۔ اس نے مجھے

ار دی اور شلوار اوپر کھینچ کر پنڈلیاں اور آدھی رانیں ی کر کر دیں۔سے کچھ چ

ت

ٹائئی پر الٹے رخ لٹا کر میری ص ات ان

ارہ کیا اور انہوں نے موٹے منکوں والی کالی تسبیح کے دانے ھماینے شروع کر دیے ۔ استا

ب سے ای لواستاد مراد نے دھونی تیار کرتے ہی میاں جی کو اش بہے کی چھوٹی سی ڈبی نکالی اور اس میں سے چٹکی بھر سفوف نکال د مراد نے ج

مسحور کن خوشبون ات کے تھے۔ انہوں نے دھوئیں کی دبیز چادر میں لونبان کی دھونی تیار کی تو کمرہ کر سلگتی اگیٹھی میں ڈالا تو حجرے میں سیاہی مائل دھواں گہری دھند کی طرح چھا گیا۔ اس اثنا میں میاں جی تسبیح کا ای دور ختم کر

میں یہ مناظر دیکھ رہا تھا۔

ت

سے ر، ح ہو گیا۔میں سر اٹھا کر نیم جاں حال

انداز میں پھیلانے گان۔ رستے دانوں پر پھر اس میں کچھ پڑھ کر پھونکیں ماریں اور سفوف میری پشت پر گرا کر اسے ما ک کے ’ اسے سلگتی اگیٹھی پر سات نبار ھماین ا ’ استاد مراد نے اب ای تھیلے میں سے مٹھی بھر سفوف نکالا

ز د ل لہجے میں بولامروکں کی طرح جلن ہونے لگی اور کچھ ہی محوںں بعد سفوف نے آگ سی سلگا دی۔ میں نے کلیف کی شدت سے یخ ماری تو استاد مراد نے کونے میں ا اور زہ دا اٹھان

ٹ

: رکھا نگھرو و والا ڈی

زأت‘‘بدے سے تیری کھوپڑی تو دوں گا۔’ کی خبردار اب اگر تو نے ہلنے کی چ

ٹ

’’تو ڈی

جلنے کی بو تھی۔ میرا دم گھٹنے گان اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا۔ استاد کے لہجے میں درندگی یاںں تھی اور میری پشت پر آگ تیز ہوتی جا رہی تھی۔ خوشبون ات سے ر، ح فضا میں اب تعفن زدہ بو بھی پھیل رہی

ت

تھی۔ یہ گوس

اگوار سیال سے بھرا کوزہ خالی کر ’ سو ا چکا تھاتو استاد مراد نے ای کوزے میں سیال بھر کر میرے لبوں سے گان دن ا۔ میں ہوش و حواس سے یگاننہ ہو چلا تھا اور پیاس کے مارے حلق بھی ’ کلیف کی شدت سے چیخا میں

دا میں نے ن

ل

اور بگڑ ئی ۔ میرا دماغ چکرانے گان دن ا۔ وہ سیال جیسے ابلتا ہوا کوئی لیس دار مادہ تھا

ت

عن پب طنا گیا۔ یکای میری

ت

اثیر پیدا کرن

ت

زتے ہی جہاں جہاں سے گزرا ای گرم و تلخ ن

ت

اور حجرے کے درودیوار جھولتے دکھائی دینے جو حلق سے نیچے ات

ز گئیں۔ اس نے انگشت شہادت میرے ماتھے

ٹ

ے گان اور وہ آگ جو سفوف سے سلگائی تھیلگے۔ استاد مراد کی وشی اور ارغوتی نظریں اب مجھ پر گ

لن چم

دھواں دھوں سی ہونے ’ پر رکھی اور دنباؤ ڈالنے گان۔ میں ماہی بے آب کی طرح

زاؤ سا پیدا ہو گیا۔ استاد نے انگلی کا دنباؤ اور طرح یخ و پکار کرلگی۔ اس کے ساتھ ہی مجھے محسوس ہوا جیسے میری پور پور سے کوئی چیز سرک سرک کر حلق کی طرف آ رہی ہے۔ میں درد زہ میں مبتلا عورت کی

ٹ

نے گان۔ میرے بدن میں اک

زھا دن ا

ٹ

دکھنے گان۔ مجھے گماں ہو رہا تھا جیسے میرے اندر سے’ تب

ان

ز کھینچ رہی ہے میرے بدن سے اٹھنے والا دھواں اور گہرا ہو گیا اور اس کے ساتھ ہی میرا ان زمین پر نبالکل ایسے جیسے’ کوئی چیز اپنی جڑیں نباہ

ت

کوئی سا سالہ درح

ا ہے

ت

ہو ئی تھی’ گرن

ت

زداس تبباقال

ز نکل آتی ہیں۔ میری کلیف ن ز تھا کہ میں بے ہوش نہیں ہوا اور انے ’ توزمین میں دھنسی اس کی جڑیں ٹوٹ پھوٹ کر نباہ

د یہ میاں جی اور استاد مراد کے عملیات اور سیال مادے کا ات ای

لیکن ش

لے پراسرار عمل کو دیکھتا رہا تھا۔ساتھ رونما ہونے وا

تڑپتے

ت

ز ی ز بعد’ میں خاصی دت ا رہا۔ میرے بدن سے اٹھنے والا دھواں میرے اوپر تر س کی طرح اٹھا ہو رہا تھا۔ تھو ی دت

ت

مجھے ابکائی آئی اور میں کسی دہشت زدہ درندے کی طرح اچھلا اور اچھلتے اور ذبح ہوتے جانور کی طرح ڈکران

کے چھوٹے چھوٹے لوتھڑے نکلے۔ ان کی رنگت سیاہی مائل تھی۔ م آنے کے بعد مجھے سکون سا محسوس ہوا م کر دی۔ میر

ت

بو آنے لگی۔ استاد مراد نے ’ ے اندر سے گوس

ت

زداس تبباقال

کے لوتھڑوں سے ن

ت

مگر گوس

پھرتی سے وہ لوتھڑے انے ہاتھوں میں لئے اور سلگتی اگیٹھی میں ڈال دیے ۔ یکای حجر

ت

زکٹی لیوں ں میں سیاہ رات کا طلسم نمودار نہای

ٹ

ا اور ک سا عود آن

ت

زن ا ہو گیا۔ ای طوفان یامم ہو گیا۔ے میں یخ و پکار اور آہ زاریوں کا حشر تب

دا ہاتھ میں لئے ’’ آ اس حرام زادے کو نہیں چھو وں گا۔…………ذرا سنبھل کر ’ میاں جی………… آگیا ’ آ گیا‘‘

ٹ

زو والا ڈیگ

ھپگ

درندے کی طرح رضانے گان۔استاد مراد

نہ جانے دینا‘‘میاں جی جھٹ میرے ن اس آ گئے۔ انہوں نے میرا ہاتھ زور سے تھام لیا اور تیز لہجے میں بولے

ت

ا آ اسے اخ م

ت

’’………… مراد تو اس کی فکر نہ کرن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 161: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

168

مگر میاں جی نے مجھے حوصلہ دن ا۔’ میں اس طلسمی اور پراسرار ماحول سے لرزنے گان

ا اور پھر کچھ عملیات پڑھ کرپھونکنے گان۔ چند محوںں بعد ای وحشیاہ قہقہہ گونجا اور دھپ کے سااستاد مرا اس کے ’ تھ کوئی وجود حجرے میں آ کودا۔ میرے سامنے جہاں اگیٹھی سلگ رہی تھید نے اگیٹھی کے گرد حصار قائم کر دن

کے نقش ابھرنے لگے۔عین اوپر سیاہ دھوئیں میں وہ انگارہ آنکھیں چمکنے لگیں اور پھر

ت

کسی سیاہ عفوی

امراد ہی رہے گا‘‘

اس مار دوں گا۔ تو آ بھی ن

نما زنبان لبوں کو چاٹنے لگی۔…………’’ مراد آ میں تیرا ن

رضان اتو اس کی سای

ت

سیاہ عفوی

اس کے ساتھ ’’ تو اب کبھی بھی تجریش نہیں آ سکے گا۔………… میرے آقا نے مجھے تیری شکتی کا تو دن ا ہے ’ مان ہے تو سنان سب کو غارت کر دوں گا۔ تجھے اپنی شکتی پر ’ تو نے میرے آقا کو مارنے کے لئے جو چلے کاٹے ہیں‘‘

قہقہے گاننے گان۔

ت

ہی سیاہ عفوی

کے سرپر دے مار

ت

زق رفتاری سے سیاہ عفوی دا تب

ٹ

ا اور کچھ پڑھ کر اس پر پھونکا پھر ڈی دا لہران

ٹ

ب ہو گیا۔’ ااستاد مراد نے ہاتھ میں پکڑا ڈی

تو وہ لرزہ یز یخ کے ساتھ تڑپ اٹھا۔ ای لمحے کے لئے اس کا وجود سلگتی اگیٹھی میں غای

زادے‘‘

’’میں تیرے آقا کو اور تجھے آ ختم کر دوں گا۔…………اٹھ حرام

نے ای اور یخ ما

ت

سیاہ عفوی ماری تو جوانبا

کی طرف پھوی

ت

وہ ملتجی انداز اختیار کرنے پر مجبور ہو گیا۔’ ری اور دوسرے ہی لمحے اس کی درندگی اور دہشت جھاگ کی طرح بیٹھ ئی استاد مراد نے عملیات پڑھ کر سیاہ عفوی

زا عامل ہے۔ تو جانتا ہے کہ ہم انے آقا کے سیوک ہیں۔ مجھے میرے آقا نے جو کہا تھا وہ میں نے کر دن ا۔ تجھے انے علم‘‘

ٹ

’’ دے۔ کا واسطہ ہے مجھے چھومراد تو بے شک تب

ت

وم کی بدولعل کی لاچارگی دیکھ کر یرتان رہ گیا کہ اس کا وحشیانہ جلال ایکدم کہاں گیا۔ غالبا استاد مراد نے انے

ت

اسے کمزور اور بے بس کر دن ا تھا تبھی تو وہ منمنانے پر مجبور ہو گیا تھا۔میں سیاہ عفوی

نے رضاتے ہوئے کہا۔استاد مراد ’’ میں تجھے ای شرط پر چھو سکتا ہوں۔‘‘

کی سرخ انگارہ آنکھوں میں دہکتی نگاررن اں ماند پڑنے لگیں۔’’ میں تیری شرط ماننے کے لئے تیار ہوں۔ بس تو مجھے جلدی سے اس عذاب سے نجات دے دے۔‘‘

ت

سیاہ عفوی

ارے اس لڑکے کے ساتھ کیا کیا ہے۔‘‘ ’’تو نے ہ

استاد مرادنے درن افت کیا۔

ارے ہیں۔اے عظیم عامل میں ‘‘

ت

بولا۔’’ نے سات یمارر مردوں کے مسان اس کی رگوں میں ان

ت

سیاہ عفوی

ارے ہیں یہ مسان؟‘‘

ت

استاد مراد رضان ا۔’’کیسے ان

زن ادی تھی اور اسے کہا تھا کہ اسے رستستان میں جا کر د‘‘

ٹ

زن ا کو دیکھنے جائے یہ وہاں گیا تو ہ کر دو۔ اگلےمیرے آقا کی ای داسی نے پچھلی رات اس کی ماں کے روپ میں آ کر اسے عمل زدہ گ

ٹ

روز ہم نے اسے اکسان ا کہ یہ اس گ

گلپ ااں نہ میں ڈال لیں۔ یوں مسان انگلیوں اور نہ کے ذریعے اس کے

بز میں بھیگی سوئیاں اس کے ہاتھوں میں چبھ گئیں۔ اس نے ا

ز کر دیتے تو یہ لڑ’ اندر داخل ہو گئے۔ اے مرادمسان کے زہ کا جسے تم اگر تم لوگ کچھ دت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 162: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

169

زا عامل بنانے کی تیاری کر رہے ہو

ٹ

ارے آقا کے خلاف ای تب ا اور ’ ہ

ت

ا۔ اس کی یمارری اسے مرنے نہ دتی اور اس کا ذہن ختم ہو جان

ت

ابھی کچھ اور کہنا چاہتا تھا کہ اس نے ای ………… ’’میشہ کے لئے مجذوب بن جان

ت

سیاہ عفوی

کی رق واپس آنے لگی۔زوردار یخ ماری اور اس کی آنکھوں میں زندگی

ا اور بولا نے ای قہقہہ گانن

ت

ا۔ سیاہ عفوی

ت

ن ۔’’مراد میرے آقا نے مجھے بچا لیا ہے۔ تجھے میں دیکھ لوں گا‘‘اس سے قبل کہ استاد مراد وررت حال کا اندازہ کر ن ا

ب ہو گیا اور استاد مراد اور میاں جی ہاتھ مسلتے

اریکی میں غای

ت

ن

ت

دا اپنی پنڈلی پر دے مارا اور نگھرو و انن انی انداز میں بجنے لگے۔یہ کہہ کر سیاہ عفوی

ٹ

رہ گئے۔ استاد مراد نے بے بسی کے عالم میں ڈی

ا نہ کر’ مراد‘‘

ٹ

میاں جی نے اسے دلاسہ دن ا۔’’ ہمت کر میرے ن ار۔…… دل چھون

اتھ شیرازی کا موکل تھا۔ میں نے آپ کو بتان ا تھا کہ یہ کالا ‘‘

زی دیوار ہے اور اسی کو گرانے کے لئے میں چلے کاٹنے یہاں آن ا ہوں میاں جی! یہ کالی ن

ٹ

آپ نے دیکھ لیا ہے کہ اس نے ………… عامل میرے راستے کی سب سے تب

زاروں میل دور بیٹھ کر مجھ پر وار کیا اور انے موکل کو بھی بچا کر لے گیا۔ میں اسے زندہ نہیں چھو وں گا۔ میاں جی

زا گھا…… ہ

ٹ

اکامی پر وشی سا ہو گیا تھا۔’’ ؤ دن ا ہے۔اس نے مجھے بہت تب

استاد اپنی ن

پھر میرے جسم میں جلن ہونے لگی۔ میں قدرے یخ کر بولا

ا تھا کہ اچای

ٹ

میں سہما ہوا ل

ت

’’میاں جی! مجھے پھر خارش ہو رہی ہے۔‘‘میں ماحول کی پراسراری

بے رحمی کے انگارے بھڑک رہے تھے۔اس کی شعلہ نما آنکھوں میں ’ استاد نے مراد نے میری طرف دیکھا

اسے جلا کر را ا نہیں کیا جائے گا‘‘

ت

ب یباتھ شیرازی کا موکل اپنی را ا اس کے بدن میں چھو گیا ہے۔ ح

زلے خبیث بھوتوں کی یہ را ا اس کا تن من جلاتی رہے گی۔’ میاں جی! کالی ن ’’اس کو ن ن نہیں ملے گا۔ زہ

سے بولے ’’ س ہے۔اس کا ای تو میرے ن ا’ مراد‘‘

ت

ا ہو گا۔’’ میاں جی صبرواستقام

’’لیکن اس کے لئے تمہیں کچھ کرن

زنبان کردوں گا۔‘‘استادمرادبولا۔’’ آپ حکم کریں میاں جی!‘‘

ت

’’میں آپ کی خوشنودی کے لئے اپنی جان بھی ق

زے کالے عامل جمع ہوں گےاس جمعرات کو سندھ کے صحراؤں میں کالے عاملوں کا میلہ ہے جہاں بھارت اور ن اکستا’ مراد‘‘

ٹ

اگی’ ن کے تب

ا کہ ن

نباواجی نہال ’ تو اسے وہاں لے جا اور میلہ گاننے والے عامل گروجی مہارا کو بتان

ا ہے

ت

اہ کا پڑپون

ہیں…… نباقی وہ خود مجھ جائے گا………… ش

ت

۔’’گرو جی مہارا سات مردوں کے مسان کا تو کر سکت

ز کے فیصلے اگی کو اب عملیات سیکھنے ہوں گی مراد ‘‘سن رہا تھا۔ میاں جی کہہ رہے تھے میں بے بسی سے اپنی تقدت

ارے خاندانی دمن عامل اور تمہارے دمن اس کی جان لے کر ہی ٹلیں …… ن اگر اس نے اب بھی بغاوت کی تو ہ

زا لڑکاہی عامل بننے کے لائق

ٹ

اہ کی اولاد میں سب سے تب

ا گے۔ انہیں یہ معلوم ہے کہ نباوا جی نہال ش

زرگوں کی میراث گردش کر رہی ہے۔ اسے تو انے ساتھ لے جان

اگی کی رگوں میں اس کے تب

ا ہے۔ ن

ت

جمعرات میں صرف چند ’ ہون

’’روز رہ گئے ہیں

ا اور استاد مراد نے دو روز اپنی تیاریوں میں گزار دیے ز کر دن

کی طرح تھے۔لیکن میرے لئے یہ دو دن ’ میاں جی نے میری یمارری کے تدارک کا علا تجوت

ت

روز یامم

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 163: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

171

سندھ میں کالے عاملوں کی مجلس

ب استاد مراد اور میں بار سفر کے بعد پہنچے تھے۔ میں سارے رستےگہری اور پر ہول سیاہ رات تھی ح

ت

ا اور تڑتا رہا تھا۔ سندھ کے اس صحرائی گوٹھ میں پہنچے جہاں کالے عاملوں کا اجتماع ہو رہا تھا۔ ہم دو دن کے گانن

ت

کلیف سے کراہتا، رون

ا۔ کئی نبا استادمراد کے سارے عمل بے بس ہو گئے اور مجھے سکون کا ای لمحہ بھی میسر نہیں آن ا تھا۔ میری

ت

کے نبارے میں بتان

ت

ا تو میں جواب میں چلا چلا کر اسے اپنی اذی

ت

دیکھ کر استاد مراد مجھے حوصلہ قائم رکھنے کی تلقین کرن

ت

ر حال

پر بھر آتیں۔

ت

ا اور آنکھیں میری حال دبہ امڈ آن

درانہ شفقت کا خب اس کی ارغوتی آنکھوں میں ی

آئے تھے۔ مسا

ت

زوں کوہم ریل گا ی میں حیدر آنباد ی

دیکھ کر پریشان ہو گئے، لیکن یہ استاد مراد ہی کا حوصلہ تھا کہ ای طرف وہ مجھے دلاسے دیتا اور دوسری طرف مساق

ت

ز میری حال

مطمئن کر دیتا۔ میں تو نیم بے ہوش تھا اور ق

ب ہم گوٹھ پہنچے تو مجھے قدرے ہوش آ گیا تھا۔ میرا خیال تھامجھے اردگرد کا کوئی ہوش نہیں تھا۔ بس یہ کلیف دہ احساس تھا کہ استاد مرد سگے نباپ کی طرح مجھےبا رہا تھا اور گہری رات کوح

ت

ائے سارا دن اونٹوں پر سفر کرن

ٹ

سے ل

سی

زن ا ہو گا، لیکن وہاں سکوت چھان ا ہوا تھا۔ مجھے شبہ ہوا اور نیم دلی سے استا اد سے پوچھاد مرکہ گوٹھ میں کالے عاملوں کا ٹھٹھ ہو گااور ر ر شرابہ تب

’’؟……استاد کہیں با جگہ تو نہیں پہنچ گئے‘‘

انیاں بتائی تھیں اس کے مطابق تو یہی گوٹھ ہے۔‘‘

استاد مراد بولا’’ میاں جی نے جو ن

انیاں کیا تھیں، استاد مرا نے مجھے ان کے نبارے میں نہیں بتان ا۔ سیاہ و گہری رات میں ہاتھ کو ہاتھ سجھائی نہیں دے رہا تھا

مگر استاد مراد میرا ہاتھ پکڑ کر اندھے راتورں پریوں چل رہا تھا جیسے راستے روشن ہوں۔ میں نے ای دو وہ ن

اری رات میں ای آدھ ک کے فاصلے سے مجھے استاد کا رہ ہ دکھائی نہ دن ا مگر اس کی ارغوتی آنکھیں

ت

اس لمحے میں یرتان بھی ہوا کہ استاد مراد کیا چیز ہے۔ قندلوںں کی طرح روشن تھیں۔ نبار اس کے رہ ے کی طرف دیکھا۔ سیاہ و ن

زوئے کار لاتے ہوئے میرے مر پر قابو کیوں نہیں ن ان ا وم پر اتنی دسترس ہے تو اپنی پراسرار قوتیں تبعل نہیں …… اسے اگر پراسرار

ت

بای

سکون کا سفر کیوں ن

ت

او رپھر دو دن اور دو راتوں کی کلیف دہ مسافتیں میرے لیے راح

ئیں، مگر میرے ن اس اس کا کوئی تسلی بخش جواب نہیں تھا۔ہو

میں ڈرا سہما استاد مراد کی انگلی پکڑے ای سحر زدہ موکل کی طرح ساتھ ساتھ چل رہا تھا اور کبھی کبھی اس کی آنکھوں کی طرف دیکھ لیتا

ت

پیدا ہو ۔ اسکی روشن ارغوتی آنکھوں میں آتش فشانوں کی سی بے چینی و اضطراب اور وح

زھ رہے ہیں۔ ارد گرد کے سارے مناظر را

ٹ ز ای سیدھے راستے پر چلتے رہے اور پھر مجھے محسوس ہوا جیسے ہم اوال ئی چ ت کے سیاہ لبادے میں چھپے تھے اس لیے معلوم نہ ہو سکا کہ ہم کس جگہ پہنچ گئے تھے۔ رہی تھی۔ ہم خاصی دت

ا اور چلتے چلتے یکای رک گیا۔ وہ لمبے لمبے سانس اندر کھینچنے گان اور یوں گان جیسے فضا میں کچھ سونگھ رہا ہے۔ ای کوس فاصلہ طے کر کے تو استاد مراد درندوں کی مانند رضن

ب چل پڑا۔ استاد مراد کو جو بو آ رہی تھی……’’ منزل آ ئی ہے‘‘

ز بعد استاد نے وہ جگہ تلاش کر لی جہاں سے وہ منحوس و استاد مراد جوش سے بولا اور پھر فضا کو سونگھتا ہوا مانوس سی بو کے منبع کی جای مجھے محسوس نہیں ہوئی۔ کچھ دت

مانوس بو نکل رہی تھی۔

اگی ہم پہنچ گئے ہیں۔ شکر کر کہ ابھی مجلس شروع نہیں ہوئی۔‘‘

ا’’ ن

دے پھا کر اردگرد کی عمارت کا وجود تلاش کرنے کی ن کام کوشش کی۔استاد مراد نے کہا تو میں نے ای نبار پھر دی

ماری اور انے ہاتھ میری آنکھوں پر ر ا دیے۔ اس نے ای نبار پھر کچھ پڑ

ز لب کچھ پڑھنے گان۔ پھر اس نے مجھ پرپھوی ھا اور مجھے آنکھیں کھولنے کیلئے کہا۔ میں نے آنکھیں کھولیں تو یہ دیکھ کر یرتان رہ گیا کہ استاد مراد اب زت

زا سا دن ا روشن تھا۔سامنے ای حویلی ہے جس کا ای

ٹ

زا سا ی کی کا دروازہ ہے۔ اوپر ای کالی مورتی نصب ہے جس کے سر پر ای تب

ٹ

تب

ا‘‘ ب ہے ن ی ز

’’…… استاد یہ میری نظر کا ق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 164: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

172

ار دن ا ہے۔‘‘

ت

‘‘استاد مراد نے کہا ’’ میں نے تیری نظروں کا جابب ان

ت

یہ عمارت نظر نہیں آتی۔، صرف وہی لوگ اسے دیکھ سکت

تت

ز پڑھ کر اس رات کے وق

ت

ا چاہے تو م

ہیں جن کے ن اس کالا علم ہو جسے کوئی کالا عالم یہ عمارت دکھان

’’کی آنکھوں میں اسرار کے پردے دیکھنے کی قوت بھر دیتا ہے۔

تھے۔‘‘

ت

میں نے شکوہ کے انداز میں انے دل کی نبات کہہ دی۔ ’’استاد تیرے ن اس اتنی قوت ہے پھر تو مجھے ادھر کیوں لے کر آن ا ہے۔ تم ادھر ہی اپنی ارقتوں سے میرا علا کر سکت

اور گیان کا جتنا علم ہے میں اس سے اتنا ہی کام لے سکتا ہوں‘‘

تت

اگی! تجھے اس علم کی ارقتوں اور مجبوریوں کا علم نہیں۔ میرے ن اس ارق

۔ جو مر تجھے گان ہے تیرے میاں جی بھی اس کا علا نہیں کر سکے، میں تو میاں جی کے ن

ب میاں جی بے بس ہیں تو میری لاچارگی اس سے بھی زن ادہ ہے۔ تیرے مر کا علا جہاں ہو سکتا تھا میں تجھے وہاںب ’’لے آن ا ہوں۔ اب آگے تیرا مقدر ہے، میرے ن ار۔ پیر دھو کر یتا ہوں۔ ح

ا اگی، ای نبات ذہن میں بٹھا لے۔ یہاں جو کچھ بھی دیکھو اس ‘‘استاد مراد نے مجھے سمجھان

ا۔ ان عاملوں کی اپنا دنیا اور قواعد و ضوابط ہوتے ہیں۔ انہیں تو ن

ا اور نہ ہی مجلس کے دوران کسی کو مخاب کرن

نے کی کا ذکر کسی سے نہ کرن

ا

ز بعد کنڈی کھلی اور ای کالے وکغے والی عورت ہاتھ میں دن ا پکڑ……’’ کوشش نہ کرن ز آئی۔ استاد مراد اسے دکھتے ہی اجنبی زنبان میں مخاب ہوا تو عورت نے استاد مراد نے حویلی کے دروازے پر دستک دی۔ کچھ دت ے نباہ

ام کیا، وہ پھر ہمیں اندر لے ئی ۔

ا اور اسے پرن جھٹ سے دن ا نیچے ر ا دن

ارے قدموں کی چاپ سے راہداری گونج اٹھی۔ عورت ای دروازے پر پہنچی اور استاد مراد کو یہ پرانی طرز کی حویلی تھی۔ راہداریوں میں دیے روشن تھے۔ پوری حویلی پراسرار ماحول میں رضق تھی اور عجیب سی بو آ رہی تھی ۔ ہ

’’سبز واری پوجا کا سمے ہے۔ ٹھہرو، میں مہارا کو تمہاری خبر کر دوں۔‘‘مخاب کرتے ہوئے بولی

ز آ ئی اور استاد مرا دکے ن اؤں چھو کر بولی ا سبز واری مہارا ، میں نے تجھے روک کر ن اپ کیا ہے، گورو جی مہارا تمہارے تظر ت ہیں۔‘‘وہ اندر ئی ، مگر دوسرے ہی لمحے نباہ

’’شما کرن

ز اگوار سی بو اور ارغوتی و ابلیسی ماحول کے طلسم میں رضق کمرے میں تیرہ کالے عامل تب

شددار سیال چمک رہا تھا۔ ان کا گرو ہمیں دکھتے ہنہ بیٹھے ہوئے تھے۔ ان کے سیاہ جسموں میں استاد مراد کے پیچھے پیچھے اندر داخل ہوا۔ نلی پر کوئی

سے گان کر بولا

زا اار تر کران ا ہے سبزواری۔‘‘ہی اٹھا اور استاد مراد کو سی

ٹ

’’تو نے تب

استاد مراد اسے اپنی مجبورن اں اور مسائل بتانے گان تو گورو جی مہارا بولا

ارے ن ار نے تمہارے آنے کی اطلاع کر دی تھی‘‘ ا۔ہ

ت

ا تو میں تیرا اار تر کرن

ت

’’۔ اگر پوجا کا سمے نہ بیت رہا ہون

ی

ھنگ

لمبی

ت

اف ی

ب کھڑا کر دن ا۔ وہ ای پرہیبت، پر جلال شکل کا ادھیڑ عمر شخص تھا۔ ن ی ز

ت

زہنہ تھا۔ اس نے مجھے گہری نظروں سے دیکھا۔ نشے اور قہر استاد مراد نے مجھے آ گے کیا اور گوروجی کے ق میں ڈوبی نظروں ڈا ھی اور وہ بھی تب

تھی۔ اس نے اپنا ہاتھ میرے سر پر رکھا اور بولا

تت

ا ہے، مگر ہے تو مور ا‘‘میں سحر انگیز ارق

ت

اہ کا پڑپون

پہنچان ا ہے۔…… ہم جانتے ہیں تو نباواجی نہال ش

ت

زے گنوں نے تجھے اس حال ی

ت

تو ‘‘ گوروجی مہارا نے استاد مراد سے کہا ’’ ت

اری پوجا کا سمے ہو رہا ہے۔……میں کوئی اجنبی شرکت نہیں کر سکتا۔ لیکن ہم انے نباواجی کے اس پڑپوتے کی خاطر یہ اورل تو ڈالیں گے۔ اسے لے کر بیٹھ جا جانتا ہے کہ تیرہ کے اجلاس ’’ہ

ز

ت

زے پر آلتی ن التی مار کر بیٹھ گیا۔ چبوت

ت

زے سے جبوت

ٹ

ے کے دونوں طرف ھ ھ کالے عامل بیٹھے تھے۔ گوروجی کے سامنے تیرہ موم بتیاں روشن تھیں جن کی لو دیکھ کر استاد مراد مجھے ای کونے میں لے کر بیٹھ گیا اور گورو ای تب

کے کولہے کی

ٹ

انوں کی کھوپڑن اں اور ای ای پیالا رکھا تھا۔ گوروجی کے سامنے اوی

ز عامل کے سامنے ان ہونے لگی۔ ہ

ت

ہہ مجھے عجیب سی وحور کی چربی کا سے، سن

کے تکلے، الو کا خون اور تلف ع جانوروں کی کھوپڑن اں ہڈی، س

ے کی چادر پر رکھی تھیں۔ گورو جیھ

ٹ

لن

زا سا پتیلا تھا۔ یہ سب اشیاء سفید

ٹ

کا تب

کے پہلو میں ای لمبا سا کالے دستے والا کرن ان نما چھرا پڑا تھا۔ اور ہڈن اں رکھی تھیں۔ ان چیزوں کے درمیان ای کالے رن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 165: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

173

ز جنتر پڑھنے گان میں لمبے لمبے سانس لینے لگے، پھر ہاتھ جو کر تلے کو دیکھنے لگے۔ اس اثنا میں دور کہیں گھنٹیاں بجنے لگیں تو گورو جی مہاراسب عامل گرو کی تقلید

ت

ز پڑھتا رہا۔ پھر اس نے پہلو …… م

ت

اشلوک نما م

ت

ز ی وہ خاصی دت

میں گھوی

ا اور اس کی نوک تلے کے سی زے پر سر ھکا کر اونچی اونچی آواز میں کچھ پڑھنے لگے۔ یوں لگ رہا تھا سے چھرا اٹھان

ت

حلول کر ئی اور سب عامل چبوت

ت

جیسے وہ گریہ زاری کر رہے ہوں۔ دی۔ ماحول میں شیطانی پراسراری

سنائی دی اور یوں گان

ٹ

ااہ

ھپبن

بھیپ

ز نکالا تو یکدم کمرے میں مکھیوں جیسی سے نباہ

کے کولہے گرو نے چھرا تلے کے سی

ٹ

اچنے گان۔ اب اس نے اوی

زھنے گان تو گرو اٹھ کر ن

ٹ

جیسے کوئی مخلوق کمرے میں داخل ہو رہی ہے۔ ر ر بتدریج تب

دیلا اور ہڈی ن اس کھڑے عاملوں کے سروں پر نباری نباری لہرانے

ٹ

ا اور اسے ہڈی پر ر ا کر چھرے سے تلے کی گردن کاٹ ڈالی، گان۔ پھر اس نے تلے کی ہڈی اٹھائی انے سامنے رکھے پیالے میں سے کوئی سیال نکال کر اس پر ای کو اٹھان

ب تلے کی گردن الگ ہوب یرتت زدہ رہ گیا ح

تت

ان ذبح کر دن ا گیا ہو۔ میں اس وق

اک آواز گونجی، یوں گان جیسے کوئی ان

ن

ت

اک، اذی

زسنے گان۔ جو لم خون کےای دردن کر فوارے کی وررت میں عاملوں پر تببے تے ہی خون ال

ٹ

ن

ی ھپ چ

تعفن

ت

زداس تبباقال

اری و وحشیانہ انداز میں رقص کرنے لگے۔ کمرے میں ن

اچتے انے بدن نوچنے لگے تو گرو نے خون آلود چھرے سے ان کے ان کے ننگے بدنوں پر ٹپکے، وہ والہانہ انداز میں اٹھے اور سرش

اچے ن

زھ گیا۔ عامل ن

ٹ

تب

ارنجی دھویں میں بدل گیا نبالوں کی یں ا کاٹنی شروع کر دیں، پھر انہیں اٹھا

اور بلند ہو کر کمرے کی چھت کو چھونے گان۔ کر کے تلے پر رکھا اور روشن موم بتی کی داد سے انہیں آگ گان دی۔ ای شعلہ بھڑکا جو رفتہ رفتہ گہرے ن

ا‘‘ ا تیرے سیوک، تیرے داس، تیری بھینٹ لے کر آئے ہیں، تو اسے قبول کر اور اپنی شکتی سے ہ

ت

زانے گان پھر وہ دھویں کے سامنے ’’ رے دلوں کو مضبوط کر دے۔اے مان

ٹ

زگ

ٹ

گرو جی مہارا انن انی انداز میں کھڑے ہو کر گ

ز وہ بے سدھ ہو کر ہانپنے لگے

زافات میں کھوئے رہے۔ نبالآچ

ایسی ہی چ

ت

ز ی ز میں گرو نے موم بتیاجھک گیا۔ اس کی تقلید میں دوسرے عامل بھی جھک گئے اور کافی دت

زے کے عقب میں ۔ آچ

ت

انی کھوپڑیوں پر رکھیں اور چبوت

ں ان

دے بھی سرخ تھے۔ مورتی کی آنکھیں دیکھ کر مجھے ز نکلی ہوئی تھی، آنکھوں کے دی دو ئی ۔ایستادہ کالی مورتی کے ن اس پہنچا۔ مورتی کی سرخ زنبان نباہ

ٹ

استاد مراد کی آنکھیں ن اد آ گئیں، میرے بدن میں سنسناہ

اا کے سوالی ہیں۔‘‘نوں میں بیٹھ گیا، اس نے موم بتی قدموں میں رکھی اور جدہے میں گر کر گریہ زاری کرنے گان گرو، مورتی کے چر

شھک

یہ کہہ کر اس نے ای پیالی اٹھائی اور اسے مورتی کے ’’ اے ماں، تیرے سیوک تیری ر

انی کھوپڑن اسر پر الٹا دن ا۔ موم بتیوں کی روشنی میں پیالے کا سیال ابلتے لاوے کی طرح لگ

زے پر آ گیا۔ اس نے موم بتیاں ا، کر ان

ت

ں سیدھی کیں اور رہا تھا۔ کالی اور خوفناک مورتی سیال میں لتھڑ ئی تو گرو جی مہارا واپس چبوت

سیال کا گان۔ ان کے سیال

ت

ابی سے کھوپڑیوں سے غٹات

ت

ز عامل بے ن زتن سے ن انی پیتے ہوئے نکالتا ہے۔ پیالوں کا سیال کھوپڑیوں میں ڈال کر عاملوں کو دے دن ا۔ ہ کا سے ایسی آواز آ رہی تھی جیسے کتا تب

ا زے غور سے رسومات دیکھ رہا تھا۔ کئی نبار تو اس کے اند ر کا درندہ رضان

ٹ

مکروہ رسومات کا سلسلہ جاری رہا۔ استاد مراد تب

ت

، میں پہلی نبار بے خوف ہو کر اس کے بھی، مگر مجھے امید تھی کہ اس کا یہ درندہ اس کے قابو میں ہے ای گھنٹے ی

ساتھ بیٹھا رہا تھا۔

میں کمرے

ت

زہنہ حال ز پڑھے اور پھر اس کے بعد نباقی تمام عامل اپنا سامان اٹھا کر تب

ت

ز میں مجلس ختم کرنے کیلئے اختتامی م

ز نکل گئے۔ اب کمرے میں صرف گرو جی مہارا ، استاد مراد اور میں ہی رہ گئےگرو نے آچ ۔ گرو سے نباہ

ا اور کہا ا رہا۔ استاد مراد نے پھر مجھے انے ن اس بلان

ت

نباتیں کرن

ت

ز ی ا اور خاصی دت ارہ کر کے استاد مراد کو بلان

ار دو‘‘نے اش

ت

اگی کپڑے ان

’’…… ن

ا تو استاد مراد بولا ا اور ساری عیں ب جھان کر ای دن ا روشن کر دن ا۔ پھر ای کالا پتلا میرے اوپر ر ا کر ذبح کیا اور نبات ماننے کے سوا چارہ نہ تھا۔ گرو نے مجھے’’ ن ار تیرا علا کرنے کیلئے یہ ضروری ہے۔‘‘میں ہچکچان زے پر لٹا دن

ت

چبوت

زافات کے نبارے

سنائی دی اور تلے میں سے خون کے فوارے چھوٹنے لگے۔ ان سطور میں ان چ

ٹ

بھاانن

بھیپ

ا مناای نبار پھر کمرے میں مکھیوں کی وہی

د ذکر کرن زی

سب نہیں جو گرو نے میرے اندر سے سات بھوتوں کی میں م

ان جیسی تھی جس کی آنکھوں پر پٹی نباندھ دی جائے اور ہاتھ ن اؤں نباندھ کر کانو

اس بے بس و لاچار ان

ت

ں اور نہ میں روئی ٹھونس کر ای طرف ڈال دن ا جائے اور کسی تیز دھار آلے اسے اس را ا نکالنے کیلئے کیے۔ میری حال

اگوار اور مکرو اشیاء کھلائیں کے بدن

تو ایسا نہیں ہوا، لیکن مکرو عملیات کے دوران گرو نے مجھے ایسی نملاع

ار لی جائے۔ میرے ساتھ

ت

اور خون سے سلگتے کوئلوں پر لٹا کر سات بھوتوں کی حاضری گانئی کہ میری روح تڑپ اٹھی کھال ان

ب ہوش آن ا ب سے بے ہوش ہو گیا۔ پھر ح

ت

ا ہوں تو روٹے ک کھڑے اور میں شدت اذی

ت

ہو جاتے ہیں۔ تو میں یمارری سے نجات ن ا چکا تھا۔ میں نے اس پراسرار یمارری میں جتنے بھی دن گزارے، آ بھی انہیں ن اد کرن

زان اور نیپال واپسی سے پہلے استاد مراد نے گرو جی مہارا سے کچھ عملیات سیکھے، ہم ای ہفتہ وہاں رہے۔ اس دوران مجھ پر انکشاف ہوا کہ گرو زان رہ کر آن ا تھا۔ گرو کے ن اس بھارت، ات ا آشنا تھا اور کچھ عرصہ ات

، استاد مرادکا پران

وم سیکھنے آتے تھے۔ میں جتنے روز وہاں رہا، مجھے ای نبات نے بے ن ن رکھا۔ میں اس جستجو میں رہا کہ گرو نے اس رات نبا علرسومات ادا کی تھیں، ان کا مقصد کیا تھا۔ وہاں تو مجھے قی نبارہ عاملوں کے ساتھ جو مکروہ سے کالے عامل

زی عجیب اور خوفناک تھیں۔

ٹ

کسی نے نہیں بتان ا، مگر واپسی پر استاد مراد نے مجھے سب کچھ بتا دن ا۔ اس کی یہ نباتیں تب

اور یہاں کے علماء ان شیطانوں کے خلاف کچھ نہیں کرتے۔‘‘

ت

اری حکوم میں نے استاد سے کہا۔’’ استاد یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ کیا ہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 166: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

174

زمانبرداری اور اس کی خوشنودی حاصل کرنے کیلئے‘‘استاد مراد نے کہا ……’’ نہیں ‘‘

و ق

ت

زوں کا اجلاس کیا ہے تو اگلے سال یہ اس لیے کہ یہ لوگ میشہ ای جگہ نہیں رکتے۔ آ انہوں نے اس حویلی میں شیطان کی اارت

ٹ

تیرہ تب

ا سندھ میں ہی ہے۔ میلہ کسی اور گوٹھ میں سج سکتا

ت

کے ساتھ بتان ا کہ کالے عامل شیطانی رسومات کی ادائیگی کیلئے صدیوں سے ایسی تقریبات ’’ ہے، لیکن ای نبات طے ہے۔ تیرہ کالوں کا یہ اجلاس ہون

ت

استاد مراد نے پوری وضاح

ز کالی ب ای گاؤں میں ہ

ی ز

ت

اہ کے دور میں نمولیاں کے ق

رات کالے عامل اکٹھے ہوتے تھے، لیکن ن اکستان بننے کے بعد کالے عاملوں نے سندھ کے صحراؤں میں ایسے مقامات مقرر کر دیے ہیں کرتے آ رہے ہیں۔ نباواجی نہال ش

ا

ت

ا ہے۔ اجلاس بہت خفیہ ہون

ت

زے عاملوں کے ساتھ مل کر شیطان کی عبادت کرن

ٹ

ز سال گروجی مہارا اور اس ن ائے کا عامل نبارہ دوسرے تب کرنے والوں کو اس کی اطلاع ہوتی ہے کہ یہ اجلاس کب اور کہاں ہو ہے مگر کالا علمجہاں ہ

۔’’گا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 167: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

175

بچے جو جادو سے پیدا کئے گئے

ااؤنے روپ پراسرا

ھپگ

میں یہی سمجھتا تھا کہ تیرہ کالے عاملوں میں صرف ہندو دنیا کے ہوشرنبا پہلو اب مجھ پر آشکار ہونے لگے تھے۔ تیرہ کالے عاملوں کا اجلاس دیکھنے کے بعد اس علم کی مکروہ دنیا کے

ت

ی

تت

دیکھتا چلا گیا۔ اس وق

امل ہوتے ہیں لیکن بعد میں عقدہ کھلا کہ ان میں

وم پر دسترس حاصل کرنے کیلئے پنڈت شعل شیطانی تعلیمات کے چار مسلمان، چار عیسائی اور ن انچ ہندو عامل ہوتے ہیں اور سب مقدس کتابوں کی بے حرمتی کرتے اور شیطانی

وم سے بھی استفادہ کیا تو یہ حقیقتعلد دنیا کے دی ب میں اس علم سے آشنا ہوا اور خب

ب سامنے آئی کہ کالے جادو میں شیطانی رسوم کی ادائیگی اور عبادت صرف ہندو ن اک میں ہی رائج نہیں ہے مطابق زندگی گزارتے ہیں۔ بعد میں ح

زقی ن افتہ ممالک میں بھی اس عقیدے کے پیروکار موجود تھے۔

ت

بلکہ صدیوں پہلے آ کے متمدن، مہذب اور ت

وم اعلدا میں یورپ میں رائج کالے

زضی اور افسانونبات شیطانی رسومات کی ہو رہی ہے، ل

اسے ق

ت

ارے وہ قاری میری کہانی مجھ سکیں جو اب ی اکہ ہ

ت

ا چلوں ن

ت

ی داستان مجھ ور کالے عاملوں کی شیطانی عبادات کی رسومات بھی بتان

کس قدر رضق تھیں اوریہ رسومات ان کے ہاں شن ک کے طور پر بھی ادا کی جاتی تھیں۔رہے ہیں۔ میں کہوں گا کہ وہ آ کی مہذب و متمدن اقوام کے اس رہ ے کو دیکھ لیں کہ وہ شیطانی رسومات اور کالے علم کی دلدل میں

صدیوں پرانی ہے۔ لطف اور دلچسپی کی نبات یہ ہے کہ یہ تقریبات آ کی مہذب دنیا کے سرخیل

ت

اے وی ویٹی نے اپنی ممالک نے صدیوں پہلے رائج کی تھیں۔ مشہور یورپی مصنف کالے علم کی دنیا میں شیطانی مجالس کی روای

اریخ‘‘کتاب

ت

ا، آزادانہ جنسی اختلاط کے ذریعے شر انگیز’’ سفلی رسومات کی قدیم ن

زمانبرداری کے لیے بھوتوں سے بدفعلی کران

و ق

ت

ب تھا۔ مصنف کے بقول سولہویں میں لکھا ہے کہ کالے جادو اور شیطان کی اارتبا واح

ی پھیلان

زمانبرداری

وم کا عامل اپنی تماصدی میں شیطان کی حقیقی قعلا تھا۔ اور اس کی بندگی کے طور پر مسیحی عبادت کی پیروڈی کی ئی اور سفلی رسومات ایجاد کی گئیں۔ ان رسومات میں سفلی

ت

ام موسوم کرن

ز عقیدت اور بندگی شیطان کے ن

ت

م ت

زانس کے شہنشاہ ہنری دوم کی

ء( کی اختراع ہیں۔ وہ پرلے درجے کی بدکار اور یاںش عورت تھی۔ اس نے یورپ میں پھیلے ہوئے ۹۹۔۱۱۱۹بیوی کیتھرائن ڈی میڈیسی ) ویٹی لکھتا ہے کہ کالے جادو کی حقیقی مجالس ن ا تقریبات ق

ب بزین کو انے درنبار میں عہدے دیے۔۱۱۱۹کالے عاملوں کو ای جگہ اٹھا کیا اور ح

وم کے ماہ

عل ء میں ہنری دوم مرا تو اس نے سفلی

وم میں تجربے کر کے شیطان کی عبادت کے طریقے وع' کیے۔ ان عبادات میں مقدس اشیاء کی بے حرمتی کی جاتی۔ یہ لوگ مسیحی عبادات کی تحرکیتھرائن نے سفلی عل

یف و تضحیک کر کے شیطان کی عبادت کرتے۔ کیتھرائن

زہنہ بدن پر رکھتی اور انتہائی مکروہ انداز میں مقدس کتب کا مذاق ا اتی۔ اس کے درنباری جوعموما نے مذہبی کتب کی بے حرمتی کا ای انتہائی شرمناک طرقہ ایجاد کیا تھا۔ وہ ای نوجوان لڑ کی کو عرن اں کر کے مذہبی کتب اس کے تب

تیرہ کی تعداد پر مشتمل ہوتے، اس کی تقلید کرتے۔

زمنی، آسٹریا، ، اٹلی اور کیتھرائن نے کالے جادو اور شیطان کی عبادت میں مہارت حاصل کرنے کے بعد اسے درنباری عماب عالم پھیل گیا۔ چ

دہین کی گمات ت و ارانان میں رائج کر دن ا۔ کیتھرائن کی ان رسومات کا چرچا ار ر دان

معا

ت

نی رسومات ادا کرنے کیلئے ایسی تقریبات کرنے گان۔شرہ شیطاانگلستان میں بھی کیتھرائن کے پیروکار پیدا ہو گئے۔ ان عبادت میں وکنکہ تشنہ شہوانی خواہشات یداار ہوتی تھیں، اس لیے نفس پرس

وم کے ماعلزے ممالک میں سفلی

ٹ

زین کی دلچسپ امر یہ ہے کہ شہنشاہ ہنری سوئم بھی شیطانی مجالس میں شرکت کرنے گان۔ اس دور میں یورپ کے تمام تب وم کے ماہ

علز درنباروں سے منسلک تھے اور ان کے مخالفین بھی سفلی

ہ

دمات حاصل کر

زشتہخ ب سے تب ا ہے کہ اس زمانے میں مذہ

ت

اور اخلاق نباتہ ن ادریوں کی کثیر تعداد کالے جادو کے مذموم کارونبار تے تھے۔ یورپ کا اگر ریکارڈ اٹھا کیا جائے تو آ کے متمدن ممالک کا یہ شرمناک رہ ہ سامنے آن

میں ملوث تھی۔

زانس کا مشہور عامل ایبی بیکار بلی

ا جن کے متعلق خیال تھا کہمثال کے طور پر ق

ت

ا تو حاضرین میں چھوٹی چھوٹی وکسنے والی میٹھی ٹکیاں تقسیم کران

ت

ب کالے عاملوں کی سفلی تقریبات منعقد کرنب ان سے کھانے والے کی جنس تبدیل ہو ح

زے کی رسومات میں جادو کے ذریعے موت ارری کی جاتی تھی۔

زانسیسی علا م نباسل میں سینٹ سیکات

ا تھا جس میں غیر ماں نباپ کے پیدا ہونے والا بچہ ڈوب مرا ہو۔جاتی ہے۔ ق

ت

اس کیلئے ایسے اندھے کنویں کا ن انی استعمال کیا جان

اریخ یہی بتاتی ہے کہ اس زمانے میں سفلی عبادات کے نتیجے میں لا تعد

ت

زانس کی ن

یقین ہو گی، مگر قباقال

د دنیا کے لیے غالبا یہ ن دی ا معلوم ہوتے۔ ان بچوں کو کوئی عورت گود نہیں یتی تھی اد ایسے بچے پیدا ہوئےخب

جن کے ماں نباپ ن

ا۔ ان بچوں کی تعداد وکنکہ بہت زن ادہ

ت

زھا دیے جاتے ن ا انہیں عیسائی تعلیمات کے خلاف استعمال کیا جان

ٹ وم کی بھینٹ چ

علں بنائی گئیں جو ان نومولود بچوں بچے ن ا تو سفلی

میطن

ن

ت

ی

کو ٹھکانے گانتی تھیں۔تھی، اس لیے ایسی خصوصی

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 168: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

176

ااؤنے ککارونبار کے خلا

ھپگ

س نے بھی ان سفلی بچوں کو ٹھکانے گاننے کیلئے تنظیم قائم کی تھی۔ اس

ے

پ ی

زانسیسی عورت کیتھرائن ڈیشے ا

زی اور اس نے کیتھرائن کے ای ق

ت

امی ای تنظیم میدان میں ات

ف چیمبر آرڈ سینٹی آفیئرز ن

ت

زائم کے بوتت اکٹھے کر کے عدالبزسا روٹے ک کھڑے کر دینے والی کہانیاں منظر عام پر آئیں۔ کئی یورپی مورخین نے اپنی کتب میں لکھا ہے کہ کالے چ

عامل نباقاعدگی سے گرجا گھر جاتے اور عبادت میں پیش کیے۔ یوں روح ق

وم کاعلا تھا۔ اپین اور اس کرتے تھے،مگر نباطنی طور پر شیطان کی تسکین کا سامان اٹھا کرتے تھے۔ اس دور میں سفلی

ت

انی چمڑی کو بطور جلد استعمال کیا جان

کی کارونبار کرنے والوں نے کالے جادو کی نبابل تیار کر رکھی تھی جس پر ان

زھ جاتی تھی۔استعماسفلی تقریبات میں ایسی موم بتیاں استعمال ہوتیں جو بچوں کی چربی سے تیار کی جاتی تھیں۔ انگلینڈ میں بعض ایسے آلات اور دیگر اشیاء

ٹ

تب

ت

ل کی جاتیں جن سے سفلی مجالس کا جلال اور ست س

س مین نے اپنی کتاب،

ے

ب

اول نگار کارل ہا

زانسیسی مورخ اور ن

میں شیطان کی ، میں لکھا ہے کہ اس نے ای قدیم تباہ شدہ گرجا گھر میں شیطان کی عبادت کا منظر دیکھا تو اس پر حقیقت کھلی کہ دنیا کے یشتر ممالک’’لانباس‘‘ق

ااؤنے کارونبار میں

ھپگ

ا کہ تمام امریکی نو آنبادن اں کالے جادو کے

فیلو تھا جو شیطان کی تعلیمات پرستش کی جاتی ہے۔ اس نے امریکہ کے مطلق بھی معلومات حاصل کیں اور جان

زاہ سکاٹ نڈ ک کا نبادہ ہ لان شری ہیں۔ ان کا سرتب

ااؤنے ، مکروہ اور سفاکانہ

ھپگ

ت

تجربے کرنے میں مشہور تھا۔ میں ی

زین کے خلاف کام کیا تھا۔ یہ ایسے نوجوانوں کی تنظیم وم کے ماہ

علس مین لکھتاہے کہ چیمبر آرڈسینٹی آفیئرز نے بہت کم عرصے میں سفلی

ے

ب

ا ہا

وم کو ختم کرنعلانی

وم کی حامی تھی اور معاشرے سے شرمناک اور غیر انعل وی عل تھی جو

چاہتی تھی۔

زاد کو بھی بے نقاب کیا۔ اس دور میں جادوگری کی ن اداش میں جن لوگوں پر مقدمات چلائے گئے، انہوں نے تنظیم کے ساتنظیم نے

منے جو انکشافات کیے وہ بلا شبہ لرزہ یز تھے۔ ان انکشافات سے ن ادریوں کا معاشرے کے نبارہ اق

ز نیکی کے مبلغ تھے، مگر نباطنی ا کرکردار کھل کر سامنے آن ا جو بظاہ

ٹ

زہنہ اجسام عورتوں پر نومولود بچوں کے گلے کان تے تھے۔ تنظیم نے سفلی طور پر شیطان کے پجاری تھے۔ ن ادری شیطان کی خوشنودگی کیلئے خوبصورت اور نوجوان تب

وم کا کارونبار کرنے والے معززین اور طبقہ اشرافیہ کے نبارے میں بتان ا کہ کس طرح شرفاء امراء کی بیون اں انے خاندعل

وم علاہی محل میں سفلی

انوں اور رشتہ داروں کو شیطان کی خوشنودی کی خاطر قتل کر دتی تھیں اور کس طرح ش

تھی کہ تنظیم کالا جادو کرنے

ت

زانس کی ہدای

اہ ق

زوئے کار لاتی تھیں۔ ش اہ کی توجہ حاصل کرنے کیلئے کالے علم کو تب

ز عورتیں نبادش ۔ ٹربیونل ای ایسے کمرے میں یٹھتا تھا جہاں سیاہ والوں کے خلاف کھلی کارروائی کرے کی ماہ

ا تھا۔

ت

پردے ٹکے تھے اور موم بتیوں کی روشنی میں کام ہون

پ ااں نے کرنے میں کامیاب ہو گیا مگرتقریبا ای سال کی پیہم کوششوں سے چیمبر جادوگری کے مذموم کارونبار میں ملوث امراء، شرفاء، ان کی گمات ت اور داشتاؤں کے یغامم حاصل

ٹ

شی

باہ کی ای سابق داشتہ مادام ڈی مو

ب نبادشب ح

ز کارروائی میں اہ نے چیمبر کو آدہ ہ ہ

وم کا ارارا لیا تو شعلاہ کی محبت دونبارہ حاصل کرنے اور اس کی داشتہ کو ہلاک کرنے کیلئے سفلی

زانس کے شرفاء اور امراء کو ٹربیونلش

کی اور کہا کہ چیمبر ق

ت

زے م کی ہدای میں طلب نہ رازداری تب

وم کا ارارا لیتے اور سفلی تقرعلزانس کے امراء و شرفاء شہوت پرستی، یاںشی اور قتل و غارت گری کے معاملات میں سفلی

ز کرے۔ اس دور میں ق

یبات کا اہتمام کرتے تھے۔ متمدن و مہذب ک ک کے شرفاء اور اعلی عہدوں پر فات

زاد کالے جادو سے وابستہ تھے اور اپنی اخلا

ز رہتے تھے۔اق

ق نباتہ رسومات کی سیرابی کیلئے شیطان کے آگے جدہہ رت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 169: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

177

سفلی عامل ننگے ہو جاتے ہیں

۔ یورپی ممالک

امل کیے جانے کی رسومات کا بھی سی

میں شیطانی عبادات و رسومات اور ان تقریبات میں کالے عاملوں کو ش

زان علا م’ راز داری‘جادوگروں اور جادوگرنیوں میں میں واقع گھر ن ا پھر نبالکل بند گھروں میں منعقد کی کو انتہائی اہمیت حاصل تھی۔ یہی وجہ ہے کہ سفلی تقریبات دور دراز جگہوں مثلا ہاڑ وں کے دامن، جنگلات ن اکسی وت

میں دیکھ لے گا تو

ت

ا تھا کہ اگر کوئی بیرونی شخص انہیں اس حال

ت

ا اس لیے خیال کیا جان

ت

زہنہ س ہون ں کی نقص امن کا اندشہ ہو گا اور جادوگر نہیں چاہتے تھے کہ ان کے خلاف قانونی کارروائیاجاتیں۔ تقریبات میں اہم نبات وکنکہ تب

زان جگہوں پر رسومات ادا کرتے۔ جائیں۔ اسی لیے وہ آنبادی سے دور وت

زش پر چاک ن ا فیتے

زنبان گاہ کا کام دتی ۔ اس کے گرد ق

ت

ا تھا، یہ میز ق

ت

زی سی میز ہوتی جس پر سفید کپڑا چھائ ہون

ٹ

ب میں ای تب زے کے گرد جادوگری کے مذسفلی تقری

ا۔ دات

ت

زہ گانن ا جان

ات ہوتے جن کی داد سے نو ک قطر کا دات

ان

ہبی ن

ات واضح رہیں اور نظر آتے

ان

زے کے ن

اکہ دات

ت

زدی ہی چار موم بتیاں جلائی جاتیں ن

ز ت زے کے نباہ

حاصل کی جاتی۔ دات

تت

اؤں سے ارق

ت

ا جس میں خوشبون ات جل رہی سے دیون

ت

زتن رکھا ہون زنبان گاہ )میز( پر ای تب

ت

رہیں۔ ق

ا درہ، چھو ا سا چاقو جسے ہوتیں۔ اس کے علاوہ ای کو ا ن

ٹ

م‘‘ن

ہ

ت

ی ن

زتن ہوتے تھے۔’’ ا کہتے تھے، ای لمبی دھار والی تلوار، نمک اور ن انی کے تب

ز کرتی اور جادوگر )شکار کے زاہ جادوگر بھی ہو سکتا تھا اور جادوگرنی بھی۔ جادوگرنی، عظیم ماں، )زریز ی کی دیوی( کو ظاہ ب کا سرتب

ا تو نبالکل تقری ا۔ یہ ن

ت

ز کرن ا( کو ظاہ

ت

ب دیونبزہنہ ہوتے ن ا صرف سفید وکغے پہنے ہوئے ہوتے۔ ح تب

ا تو پھر گروہ کی عورت کارکن علامتی، عظیم ماں، کی حیثیت سے رنمائئی کرتی۔ ویسے آ کل انتہائی اہم گر

ت

زاہ کوئی مرد ہون ب کا سرتب ا ہے تقری

ت

جادوگر رہنا پڑن

ت

وہوں میں رنمائ کی حیثیت حاصل کرنے کیلئے کسی شخص کو تین سال ی

ا تو جااو

ت

ب تمام کام تیار ہوجانبب میں ح

ا ہے۔ اس سفلی تقری

ت

ا پڑن

کرن

ت

بای

ام ر انے آپ کو جادوگری کا ایمان دار سچا، اور وفادار پیرو کار ن

ا۔ یہ سفلی ن

ت

ا اور ای ساتھ کھڑا کرن

ت

اموں والے نبارہ پجاریوں کو بلان

دوگروں کا سردار سفلی ن

اموں کی جگہ رکھے

زہنہ ہو دراصل ان پجاریوں کے اصل ن زے کے گرد کھڑے ہو جاتے، تمام تب

ا۔ نبارہ پجاری دات

ت

اموں سے پکارا جان

ام کی بجائے انہیں سفلی ن

تے۔ جادوگروں کا عقیدہ ہے کہ جاتے اور سفلی تقریبات میں اصل ن

زہنہ پجاری د ب تببزہنہ نہ ہوں بلکہ کپڑے پہنے ہوں تو نیکی کی قوتیں غالب آ جاتی ہیں۔ ح زاتے جاتے۔ یہ تقریباتی دعا جادوگری اگر وہ تقریبات میں تب

زا جادوگر دعا کہتا اور پجاری ان الفاظ کو دہ

ٹ

زے کے گرد کھڑے ہوجاتے تو تب

ات

زنبان گاہ کے ای طرف سٹینڈ پر رکھی ہوتی۔’’ دی یب آف شیڈوز‘‘کی ضخیم کتاب

ت

)سایوں کی کتاب( سے پڑھی جاتی جو ق

ب کسی بزے جادوگر‘پجاری کو یہ کتاب قدیم زمانے میں لکھی ئی تھی۔ ح زے پر سب سے پہلے نمک اور ن انی چھڑ’ تب

ا۔ سفلی دات

ت

ا تووہ انے استعمال کیلئے اس کتاب کی ای نقل انے ہاتھوں سے تیار کرن

ت

زا کا عہدہ دن ا جان

ٹ

ا اور تب

ت

کا جان

زے کے گرد آہستہ آہستہ رقص کرتے۔ پھر تھو ے سے وقفے کے جادوگر پجاریوں کے جھکے ہوئے سروں پر قدیم دعائیں پڑھتا۔ پھر پجاری )جادوگر اور جادوگرنیاں( ہا

زہ بناتے اور سفلی دات

تھوں سے ہاتھ جو کر تقریبی دات

ا

ت

زا جادوگر پکارن

ٹ

:بعد تب

ارے ‘‘ اری رسومات دیکھ سکو اور ہ

اکہ تم ہ

ت

ا ہوں ن

ت

’’میوں کی رنمائئی کر سکو۔آدشمال، مشرق، جنوب اور مغرب کی عظیم ارقتور ہستیو! میں تمہیں حاضر ہونے کیلئے پکارن

زا جادوگر محو رقص ارکان کو ہلکے ہلکے کو

ٹ

زب د رہے۔ اس دوران تب

ت

اکہ رقص میں ت

ت

اکہ ان سے گندی روحیں دور ہو جائیں۔اس موقع پر بعض اوقات پس منظر میں موسیقی بجائی جاتی ن

ت

ا ن

ت

ے بھی مارن

ا ہو

امل کرن

زا جادوگر چاقو بلند اگر جادوگروں کی اس ٹولی میں کسی ممبر کو ش

ٹ

ا، تب

ت

زہنہ کھڑا ہو جان زنبان گاہ کے سامنے ای مقام پر تب

ت

ا تو اس موقع پر وہ بھی رسم ادا کی جاتی۔ نیا پیرو کار ق

ت

ا۔ اس طرح وہ ن

ت

زن

ٹ

ا اور مشرق کی طرف م

ت

کرن

ب جادوگری میں داخل ہو رہا ہے، اس پر عنان ات اور کرم کیا ا کہ ای نیا شخص مذہ

ت

اؤں کو مطلع کرن

ت

ا تھا۔دیون

ت

زے میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی جو اسی مقصد کیلئے وقف ہون

جائے پھر اس نووارد کو ای چھوٹے سفلی دات

زنبان گاہ اس کے نبالکل سامنے ہوتی پھر اس کی آنکھو

ت

ا تو ق

ت

زے میں کھڑا ہون

ب دات ا۔ نومذہ

ت

زے کے اندر بنان ا جان

زے سفلی دات

ٹ

زہ تب

ا۔ بندھی رسی کو اس کی ں پر پٹی نباندھ دی جایہ خصوصی دات

ت

تی اور ہاتھوں کو پشت سے نباندھ دن ا جان

ا۔

ت

گردن کے گرد بھی لپیٹ دن ا جان

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 170: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

178

ب کو جادوگری میں ا کہ نو مذہ

ت

ا۔ اس چادر کو ا، نے کا مطلب یہ ہون

ت

دن ا جان

ب کو سفید چادر سے ڈھای ب جادوگروں کے بعض گروہوں میں نو مذہ

ا کہ وہ ای نئی زندگی نئی زندگی عطا ہوئی ہے۔ اس کے بعد نو مذہ

ت

زا جادوگر بتان

ٹ

کو تب

ا اور اپنی انگلی

ت

ہہ کی جاتی کہ جو راز اسے بتائے جائیں وہ کسی اور کو نہ بتائے۔ اس کیلئے وہ قسم کھانبن ی

پ

ت

یب عرو پر ہوتی تومیں داخل ہو رہا ہے اور اسے

بب ح ا۔ تقری

ت

ا سا تی ا گان کر انے وعدہ پر انے خون سے ہرب ثبت کرن

ٹ

تلوار پر چھون

ا کہ وہ جادو گر سے پوری زندگی وفادار اور مخلص رے ل کی قسم کھائے۔ وکنکہ جا

ت

زدی لائی جاتی اور اسے کہا جان

ے پیرورکار کی چھاتی کے تشلناہے ا

ت

دوگر اس عقیدے پر یقین رھتے ہیں کہ مرنے کے بعد دونبارہ جسم عطا ہون

ا ہے کہ اگر اس نے قا

ت

دونبارہ جسم عطا ہونے کا موقع بھی گنوا نون ابلیس کی خلاف ورزی کی تو وہ سسک سسک کر مرے گا اور اگر اس نے مسلک جادوگری سے انحراف، بے وفائی ن ا دااری کی تو وہ مرنے کے بعدپیروکار کو ڈران ا جان

بیٹھے گا۔

زا جادوگر نو پیرو کار کی آنکھوں سے پٹی اور ہاتھوں سے ر

ٹ

ب یہ رسم مل ن ہو جاتی تو تببزے دح

ٹ

ب تب اجس میں نو مذہ

ت

کے طور پر نو پیرو کار سے ن انچ بوسے لیتا۔ اب ختصر وقفہ ہون

ت

زے سی کھول دیتا، پھر نئی زندگی عطا ہونے کی علام

ات

اؤں سے مردوں کیلئے صحت اور خوشحالی اور عورتوں کیلئے حسن

ت

زا جادوگر دیون

ٹ

ز بعد تب ا اور محفل ختم کے گرد کھڑے انے دوسرے ساتھیوں سے جا ملتا، تھو ی دت

ت

ز میں بھرپور رقص ہون

ا۔ آچ

ت

سلوک اور زریز ی کا اعامم طلب کرن

ہوجاتی۔

زا عقیدت پیش کرنے کیلئے آن ا جادوگرنیاں گروہوں میں اکٹھی ہوتی

اؤں کو چ

ت

مفکرین اس سوال کا جواب تلاش کرتے رہے کہ دیون

ت

کئی سال ی

ٹ مورے نے اپنی کتاب، مغربی تھیں ن ا اجتماع میں ملا کرتی تھیں۔ ڈاکٹر ہارگری

زمنی، سکاٹ نڈ ک اور انگلینڈ سے مثالیں پیش کرتی ہے۔ اس یورپ میں جادوگری کی رسم، میں بتان ا ہے کہ جادوگرنیوں کے ان اجتماعات میں رواتی طور پر تیرہ ارکان ہوتے تھے۔ اس نبات کے بوتت میں بزانس، چ

داکٹر مورے ق

اہم اس نبات کے بھی۱۶۶۱فظ سب سے پہلے کے مطابق جادو گرنیوں کے اجتماع کا

ت

ز اجتماع میں تیرہ ارکان ہیں ن میں کہا تھا کہ ہ

ت

زوبیل گوڈی نے عدال

ب سکاٹ نڈ ک کی جادوگرنی آتب ء میں استعمال ہوا ح

تت

ات ہیں کہ وق

کافی امکان

مرزز نے اپنی کتاب کے ساتھ اجتماع میں ارکان کی تعداد میں کمی بیشی آتی تھی۔ بعض دوسرے مفکرین نے کہا ہے کہ

ٹ

ا تھا۔ ہوٹ

ت

ز ضلع میں جادوگرنیوں کے گروہوں کا ای یف آیسر ہوا کرن یورپ کے بعض لکوںں میں ہ

اریخ جادوگری اور علم بھوتیات‘‘

ت

ب )جا’’ ن ب )عیسائیت( کی طرف سے قدیم مذہ

ب مذہ

بدوگری( کے ماننے والوں پر تشدد کیا جانے گان تو میں اس کا خاص طور پر ذکر کیا ہے۔ بعض مفکرین کا یہ بھی خیال ہے کہ ح

دا رسانی کے متعلق مشورہ کیا جا سکے۔ جادوگرنیوں کے

اکہ ای

ت

بعض اجتماعات کا علم عام لوگوں کو بھی تھا۔جادوگرنیوں نے رازداری سے علاقائی سطح پر ای دوسرے سے ملنا جاری رکھا ن

زین ذرائع کے مطابق جادوگرنیاں دو قسم

ت

ا تھا جس میں جادوگرنیوں پر امعتبر ت

ت

ا سا اجتماع ہون

ٹ

تھا۔ یہ جادوگرنیوں کا چھون

ت

بپ شیلی ام ا

ا۔ دوسرے کے اجتماعات میں شرکت کیا کرتی تھیں، ای کا ن

ت

دا رسانی وغیرہ پر تبادلہ خیال کیا جان

ی

کے علاوہ کسی

ت

ا کرتی تھیں۔ بب

ٹ

زا لون

میں وہ انے خفیہ اعتقادات کا بھرپور م

ت

اریخ کے صفحات نبالکل خالی ہیں۔اجتماع بب

ت

اور اجتماع کے متعلق ن

مورے کے جادوگرنیاں اجتماع کیلئے جگہ کا انتخاب انتہائی احتیاط اور سوچ مجھ کر کرتی تھیں۔ روان ات کے مطابق جادوگرنیاں ان اجتماعات میں جھا

ٹ دے پر سوار ہو کر پرواز کر کے شرکت کرتی تھیں۔ ڈاکٹر مارگری

ٹ

و کے ڈی

ائع ہونے والیمطا

دے پر سوار محو پرواز دیکھا بھی تھا۔ پندرھویں او رسترہویں صدی کے دوران ش

ٹ

زاد نے جادوگرنیوں کو جھا و کے ڈی

کے اجتماعات کا ذکر ہے۔ بق بعض اق

ت

کئی کتب میں بب

ذکر کتاب ۱۶۶۱بائع ہوئی تھی۔ جس میں مصنف نے ’’ جادوگرنیوں کا خوشگواار معاہدہ‘‘ء میں ای قال

ہے کہ ش

ت

بای

ز جادوگرنی کے متعلق یہ ن جادوگرنیوں کے متعلق بعض انتہائی یرتت انگیز انکشافات کیے ہیں۔ مثلا یہ کہ ہ

ز و اس کے ساتھ رہتا ہے۔ یہ روح جادوگرنیوں کی رنمائئی کرتی ہے اور ہ

تت

ز وق ہ )شیطان کا بچہ( ہے جو ہ

پہی

ت

پا بجا لاتی ہے جس کااس کے قبضے میں ای روح ن

ت

دم

ا ہے۔ یہ جادوگرنیوں کو یدگی ہ قسم کی ہ خ

ت

اسے حکم دن ا جان

ب رات گہری ہو جاتی ہے تو پھر انے ملاقاتوں اور اجتماعات میں خطرات سے خبردار رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جادوگرنیاں انے آپ کو دوسری مخلوقات سے الگ تھلگ رکھنے کی کوبشش کرتی ہیں اور کسی کو نظرنہیں آتیں۔ ح

ی ہیں اور اجتماع میں شرکت کرتی ہیں۔ یہ ہمزاد بکریبھتنو

ت

کلن

ب

دے پر سوار کھڑکی، دروازے ن ا چمنی کے راستے گھر سے

ٹ

ز جادوگرنی اور ں، ہمزاد ن ا جھا و کے ڈی ا اور اژدھے کی شکل کے ہوتے ہیں۔ ان اجتماعات میں ہ ، ڑ وہ ن

ا ہے۔ عام طور پر اجتماع کا

ت

ااہ کی حیثیت سے جلوہ گر ہونے جادوگر انے ہمزاد پر سوار ہو کر آن

ش

ہی

س

س

ا ہے۔ پھر یہ جادوگرنیاں شیطان کے انے خت پر

ت

سے قبل اس کی عبادت مقام ان کی رہائش گاہوں سے سینکڑوں میل دور ہون

ب یہ یدگی بام عزت جاہ و جلال سے منسوب کرتیں۔ ح

ز ہوتی تو جادوگرنیاں ای میز کے گرد بیٹھ جاتیں اور خوب دعوتیں ا اتی۔ کرتیں، پوجا کرتیں، اس کو اپنا مالک ماننے کا اعلان کرتیں اور اس کا ن دت

ب اختتام ی ہ نبا ضابطہ تقری

ب ب میز ا، ئی جاتی تو محفل موسیقی محفل رقص میں بدل جاتی۔ یہ رقص بھی عجیب و رضی

بز موسیقی کی آواز سنائی دتی ۔ ح دت

زے اس موقع پر دل ی

ا ہے۔ ای دوسرے کو زمین اور پراسرار ہے۔ بیضوی شکل کے دات

ت

میں رقص ہون

۔سے اوپر اٹھاتیں، پھر مسخروں کی طرح انے سرکو زور زور سے ادھر ادھر جھٹکے دیتیں اور جسم کو اس طرح حرکت دیتیں جیسے ن اگل ہوتے ہیں

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 171: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

179

کالے جادو کی لپیٹ میں رہا ہے۔ آ بھی کالے علم کے سب سے زن ادہ پجاری یورپ ہی میں

ت

ا ہے۔ ال یورپ کی مافوق اطرت قوتوں میں دلچسپی کا یہ عالم ہے کہ یورپ صدیوں ی

ت

میجک کہلان

ٹ

ہیں جو وہاں بلیک میجک اور وای

د پوری کرتی ہیں۔ یہ کہناکہ کالا جادو صرف ہند و ن اک میں رائج ہے

ٹ

ز اور شیطان کی عبادت و ، حقائق کے منافی ہے بلکہوہاں بننے والی ڈراؤنی فلمیں، ڈرامے اور کتابیں پوری دنیا کی ڈیمای حقیقت یہ ہے کہ کالے جادو کے ماہ

ز ز ہیں اور کچھ چھپ کر کام کرتے ہیں۔ ن اکستان اور بھارت میں ظاہ

ز ک ک میں موجود ہیں۔ کچھ ظاہ

زمانبرداری کی رسومات ادا کرنے والے ہ

ی اور خفیہ دونوں طرقوںں سے کام ہو رہا ہے۔ق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 172: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

180

اتھ شیرازی کے طلسمات

کالی ن

س نے گرو جی مہارا سے کچھ عملیات سیکھے اور دوسری خوشی اسے میری تھی۔ میں یمارری سے نجات ن ا گیا استاد مراد سندھ سے لوٹ کر کیا آن ا اس کے ن اؤں زمین پر نہیں لگ رہے تھے۔ اسے دو خوشیاں اکٹھی ملی تھیں۔ ای تو ا

رشک ہو ئی تھی اور میں اب عملیات میں دلچسپی لینے گان تھا۔ لیکن میں نے استاد مراد سے صاف صاف کہہ دن ا تھابزان نہیں چلاتھا۔ میری صحت بھی قال میں ای نبار ات

ت

ب یبا، عملیات سیکھنے میں یدگی گی اختیار نہیں کہ ح

ت

جان

زان بھیجنے پر رضا مند نہ ہوئے۔ استاد مراد نے ان پر دنباؤ ڈالا تو میاں جی نے ای عجیب نبات کہی۔کروں گا۔ استاد مراد بھی یہی چاہتا تھا اس نے میاں جی سے نبات کی، مگر وہ مجھے ات

زان بھیج کر تباہ نہیں کر‘‘ اگی کو ات

کا شکار ہے اور مراد، وہاں تیرے دمن بہت ہیں، تو اپنی حفاظت کرے گا ن ا اس کی فکر کرے گا۔ تیرےمیں ن

ت

ا چاہتا، یہ ابھی ستاروں کی ست س

وہاں بہت سے بکھیڑے ہیں، پہلے انہیں سلجھا ن

ا۔

’’لے پھر بے شک اسے لے جان

زان لے‘‘ اگی کو ات

ا ہے، یہ نبات طے ہو چکی ہے۔ پھر آپ کیوں پریشان ہو رہے ہیں۔ میاں جی! یہ آپ کیسی نبات کر رہے ہیں، میں نے ن

استاد مراد نے کہا۔’’ کر جان

زان کے حالات کیسے ہیں، وہاں آئے دن سازشیں ‘‘ ان ہے، یہ عقل سے کام نہیں لیتا۔ تو جانتا ہے کہ ات

اگی کے اندر ای ہٹیلا اور ضدی ان

’’ئی تو مارا جائے گا۔تیار ہوتی ہیں۔ اگر اس سے کوئی طی ک سرزد ہو ن

و دو کے بعد مطمئن کر دن ا، لیکن میاں جی نے ای شرط ر ا دی ا

ت

زی ن

ٹ

ا۔ یوں میری منگنی چچا اضل کی بیٹی میاں جی نے اپنی پریشانی کا اظہار کیا تو استاد مراد نے انہیں تب

ور کہا کہ پہلے اس کی منگنی کر دیتے ہیں، پھر اسے لے جان

زان جانے کیلئے کوئٹہ پہنچ گئے۔ سفر ہم نے بس میں کیا، کوئٹہشفقت سے ہوئی۔ پھر زان جانے کی تیاری کرنے لگے۔ ہم کچھ دنوں بعد ات ز میں اور استاد مراد ات زوں کو کچھ دت

سے تفتان جاتے ہوئے بس ای جگہ رکی اور مساق

ا کھانے کاموقع مل گیا۔ وہاں استاد مراد کی ای ٹرک درائیور

ا تھا۔سستانے اور کھان

ت

ا جان

ت

زان سے کوئٹہ آن زداری کیلئے ات زان کا رے ل والا تھا اور مال تب سے ملاقات ہوئی جو سبز وار ات

ب معلوم ہوا کہ ہم بھی زاہدان جا رہے ہیں، تو استاد مراد سے کہا کہ وہ نباقی کا سفر اس کے سابا اور ٹرک میں ر ا دن ا، یوں ہم بس والوں کو بتائے غیر تھ کرے۔ استاد مرادنے اپنا سامانوہ مال لے کر زاہدان جا رہا تھا۔ اسے ح اٹھان

در تھا۔ دونوں فارسی میں گفتگو کرنے لگے اور کبھی کبھار بیچ میں اردو کا

ٹ

ا رہا۔ٹرک میں سوار ہو کر چل دیے۔ ٹرک ڈرائیور بہت نباتونی اور ی

ت

انکہ بھی گان لیتے۔ بہر حال میں دلچسپی سے ان کی نباتیں س

ٹ

ن

ام کا

پھیلے ہوئے تھے اش

ت

کے ٹیلے دور ی

ت

تھا اور ٹرک ای ریگزار علا م سے گزر رہا تھا۔ چھوٹی سی ای رویہ سڑک کے کنارے سرخی مائل ری

تت

زھی تو میں ٹرک کے وق

ٹ

ب گرمی تببور اکا دکا جھا ن اں دکھائی دے رہی تھیں۔ ح

ازہ ہوا لینے گان۔ سڑک پر

ت

ز نکال کر رہ ے پر ن اری بس بھی آ ئی ۔ اس نے رستہ لینے کیلئے ہارن بجان ا۔ ٹرک ڈرائیور نے بس والے کو شیشے نیچے کر کے نہ نباہ

موٹی سی گالی دی اور ٹرک سفر شروع کیے ای گھنٹہ ہوا تھا کہ پیچھے سے ہ

ے ہی بس سڑک کے درمیان روک دی۔ بس کا ڈرائیور اور کنڈیکٹر نیچے

ت

کلن

باک تھے۔ ٹرک ڈرائیور پہلے ای طرف کر کے رستہ دے دن ا، مگر بس والے نے آگے

زے تو ان کے ہاتھوں میں ریوالور نظر آئے۔ ان کے عزائم خطرن

ت

ات

زہ کیا، نہ پیچھے کر کے انے ساتھیوں کو خبردار کیا اور استاد مراد سے کہا۔ زق رفتاری کا مطاہ تو یرتان ہوا، پھر تب

زادوں ‘‘

ز جائیں، میں ان حرام

ت

’’کو دیکھتا ہوں۔مرشد! اس لڑکے کو لے کر نیچے ات

زے۔ استاد مراد مجھے ٹرک کے پیچھے لے گیا۔

ت

اس دوران ٹرک ڈرائیور بھی بندق پکڑ کر نیچے آ گیا۔ بس ڈرائیور چند قدم پیچھے ہی رک گیا اور میں اور استاد مراد پریشان تھے کہ بس والوں کو کیا ہو گیا ہے۔ ہم دونوں جلدی سے نیچے ات

ٹرک ڈرائیور سے کہا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 173: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

181

اری سوارن اں کیوں اٹھائی ہیں۔تم نے‘‘ ا چاہیے تھا کیونکہ ہم’’ ہ

اری مجھ میں آ گیا کہ بس والوں کو کیا کلیف ہے حالانکہ بس والوں کو اس نبات پر اعترا نہیں ہون نے انہیں پورا کرایہ ادا کر دن ا تھا۔ اب ہم بس اب معاملہ ہ

ز جاتے تو انہیں فکر نہیں ہونی چاہیے تھی، مگر

ت

کرنے پر آمادہ ہو گئے۔سے ات

ب انہوں نے اس نبات کو اپنی توہین سمجھا اور ٹرک ڈرائیور سے ج

کے ٹیلوں کی طرف بھاگ اٹھیں

ت

ز کر ری

ت

شروع ہوئی۔ بس کی سوارن اں ات

زن

ہوئی پھر دونوں طرف سے فات

ب ۔ استاد مراد بھی مجھے لے کر ای ٹیلے کی طرف بھاگ پہلے تو دونوں کے درمیان زنبانی ج

ت

ز ی گیا۔ خاصی دت

ز گولی لگنے سے زمی بھی ہوئے مگر ڈرائیوروں کو ان کی فکر نہیں تھی۔ میں اور استاد مر

ہوتی رہی۔ کئی مساق

زن

اد ٹرک سے ای میل دور واقع ٹیلے پرچھپے ہوئے تھے۔ استاد مراد بہت پریشان تھا۔ اس نے دونوں ن ارٹیوں میں فات

یوں نہیں رکے

بب دیکھا کہ یہ ج

با اور مجھے کہا ح پ لہ اٹھان

ھ

ت

پ

ا ہو گا۔‘‘گی تو اس نے عملیات والا

اگی! یہ جنگجو اس طرح نہیں رکیں گے مجھے کچھ کرن

’’ن

میں نے تھکے تھکے لہجے میں پوچھا۔’’ تو کیا کرے گا استاد؟‘‘

ا ہے۔‘‘

ت

شیطان کے یداار ہونے کا ہے۔ ‘‘تھیلے میں ہاتھ ڈال کر ای ڈبیہ نکالی اور اسے کھولتے ہوئے بولا استاد مراد نے ای نظر ڈوبتے سور کو دیکھا پھر ’’ دیکھتا جا کہ تیرا استاد کیا کرن

تت

ہے اور یہ وق

تت

اگی! یہ عین زوال کا وق

ن

’’گرو جی مہارا نے مجھے اس سمے میں ای عمل دن ا تھا، آ اسے آزما کر دیکھتا ہوں۔

پوچھا۔میں نے پریشان ہوکر’’ استاد تو کالا علم کرے گا؟‘‘

ا اور یہ کہتے ہوئے استاد مراد کے اندر کا درندہ انگڑائی لے کر یداار ہو گیا۔ اس نے ڈبیہ میں سے چٹکی بھر را ا نکالی، کچھ پڑھ کر اس پر ’’ ہاں کالا علم پڑھوں گا۔‘‘ کے اوپر پھینک دن

ت

زھ کر ری

ٹ

ماری پھر را ا کو چار قدم آگے تب

پھوی

میرے ن اس آ کھڑا ہوا۔

ب رخ کر کے کھڑا تھاسور رض

ب دیکھا، وہ آنکھیں بند کیے سڑک کی اس جای

ب وب ہو چکا تھا اور اندھیرا چھانے گان تھا۔ میں نے استاد مراد کی جای

کر رہے تھے۔ میری نبائیں جای

زن

دھر ٹرک اور بس والے ای دوسرے پر فات خب

زوں نے پناہ لی ہوئی تھی اور ان کے چیخنے

چلانے کی آوازیں آ رہی تھیں۔والے ٹیلوں میں بس کے مساق

ت

پر پھونکیں مارنے گان۔ پھر وہ نیچے ھکا ، دائیں ہاتھ میں ری

ت

دھر اس نے چٹکی بھر را ا پھینکی تھی اور ری کو آماعن کی طرف پھینکا اور زور زور سے کچھ پڑھنے گان۔ میں استاداستاد مراد پھر ادھر گیا خب

ت

اٹھائی، ای دخرااش یخ مار کر ری

اٹھا۔

کا یہ بہروپ دیکھ کر کای

میں سے سیاہ طوفانی بگولا

ت

استاد مراد کھڑا ہو گیا اور پھر ری

سے گونجتی فضا میں تیز ہواؤں کے ر ر کا اضاہ ہونے گان۔ اچای

زن

زن ا ہو ئی ۔ بگولا جلد طوفان بن گیا اور اس کا رخفات تب

ت

کے ٹیلوں پر یامم

ت

اٹھا اور دکھتے ہی دکھتے ری

زے ھ ہو ہوا پید اکرنے کیلئے لہرائے جاتے ہیں۔ سیاہ بگولا سڑک پر پہنچا تو سڑک کی طرف ہو گیا۔ استاد کا سیاہ وکغہ طوفانی ہواؤں کی شدت سے لہرانے گان۔ اس نے دونوں نبازو کھول دیے اور انہیں یوں لہرانے گان جیسے

ٹ

زے تب

ٹ

تب

ا بھول گئیں اور طوفان سے

کرن

زن

استاد مراد وہاں کھڑا رہے گا طوفان ختمدونوں ن ارٹیاں فات

ت

ب یب خوب تباہی پھیلائی۔ مجھے لگ رہا تھاکہ ح

ت

نہیں ہو گا۔ مجھے فکر ہوئی کہ اگر بچنے کیلئے بھاگ اٹھیں۔ طوفان نے آدھ گھنٹے ی

ام ہوتے ہی اس علا م میں ٹریفک

ز یہاں پڑے رہ جائیں گے کیونکہ ش

رک جاتی تھی۔ میں اٹھا اور استاد مراد کے پیچھے جا کھڑا ہوا۔ پہلے اسے آوازیں دیں، مگر اس نے پلٹ کر نہ دیکھا میں طوفان نے ٹرک اور بس کو الٹا دن ا تو مساق

اروں کو چھو لیا ہے۔ مجھے دونبارہ ہمت نہ ہوئی

ت

د جھٹکا گان جیسے میں نے بجلی کی ی کر ن تھ گان کر روکوں، لیکن اسے روکنا بھی بہت ضروری تھا کیونکہ ٹیلوں میں چھپے لوگ کہ استاد مراد کو ہانے اپنا ہاتھ اس کے کندے پر رکھا تو مجھے شدی

ا نے ۔ مجھے استاد پر غصہ

ارا یہاں تماش سوچتے مجھے ای خیال آن ا، لیکن اس پر آنے گان کہ وہ انے طوفان کو اب روک کیوں نہیں دیتا۔ سوچتےاستاد مراد کو دیکھ کر اسے کوئی مافوق اطرت ہستی مجھ رہے تھے۔ میں نہیں چاہتا تھا کہ ہ

ا موت کو گلے گاننے کے مترادف تھا۔ میں تیزی سے استاد مراد کے سامنے آ گیا۔ طوفان نے مجھے انے اندر چھپا لیا اور اب میں ا

زی مشین کی طرح گردش کر رہا تھا۔ میں اس عمل کرن

ٹ

س تندو تیز بگولے کی لپیٹ میں آ گیا۔ بگولا کسی تب

اریکی چھاکے اند

ت

ئی ۔ ر اتنی تیزی سے گھومنے، چکرانے گان کہ میری چیخیں بھی سیاہ بگولے میں دب کر رہ گئیں۔ میرے حواس جواب دے گئے اور ذہن پر ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 174: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

182

٭٭٭٭٭٭

دن ا ہے۔ سیاہ

زن ا تھا۔ یوں لگ رہا تھا جیسے اسرافیل نے ورر پھوی کا ر ر تب

ت

کے طوفا’ میرے اردگرد یامم

ت

کتاری اور مہیب ری

ت

کے ذرے تیروں کی طرح پیوس

ت

ن نے مجھے نگل لیا اور میرے بدن کی پور پور میں ری

کھڑا ہوا تھا کہ اسے زم میں استاد مراد کے ارغوتی طوفان کے آگے ڈھال بن کر ہونے لگے۔ میرے دماغ پر گھٹا ٹوپ اندھیرے قابض ہو گئے اور ارغوتی طوفان کی تیزی و تندی نے میرے دل کو ن ارہ ن ارہ کر دن ا۔ میں تو اس

ں میں میرا بدن پہیے کی طرح گھوم رہا تھا اور میری کربناک چیخیں اس کے ر ر میں دب کر روک دوں گا مگر کیا معلوم تھا کہ اس کی پراسرار اور آبی د قوتیں سیل رواں کی طرح مجھے تنکوں کی طرح بہا لے جائیں گی۔ طوفانی جھکڑو

رہ گئیں۔

ت

د کی جاری رہا مگر مجھے جس نبات کا احساس رہا وہ یہ تھا کہ میں پہیے کی طرح گھومتا ارغوتی طوفان کے اندر ہی اندر کسی انجانی دنیا کی طرفطوفان نہ جانے کب ی

مقناطیس کی طرح مجھے طوفان کے مآخ

تت

کھنچا چلا جا رہا ہوں۔ کوئی ارق

ا ہوا ا

ت

پلٹ ہو کر قلانبازن اں کھان

ٹ

ے کے لئے کوئی تدبیر نہ کر سکا۔ طوطرف کھینچ رہی تھی اور میں ال

کلن

بدا میں ارغوتی طوفان سے

ب کھنچا جا رہا تھا۔ میرے تمام احساسات و داافعت دم تو گئے۔ ل

د پر پہنچ کر میں س جای

فان کے مآخ

کی طرح سنگلاخ زمین پر گرا تو میرا پورا بدن چھوٹے چھوٹے ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔ اس لمحے میرے ساتھ بے سدھ ہو کر گر پڑا بلکہ اسے یوں بیان کیا جائے تو زن ادہ دلچسپ اور یرتت انگیز نبات ہو گی کہ میں کسی کانچ

ت

بکے ی

اور خستہ حالی دیکھنے گان۔ میرا ذہن جاگ رہا تھا

ت

اریکی چھٹ ئی اور میں اپنی بے بسی و ذل

ت

د یہ میری روح تھی مگر پورا بدن کانچ کے ٹکڑوای اور عجیب نبات ہوئی۔ میرے ذہن پر مسلط ن ای

ں کی طرح بکھرا ہوا دکھائی دے رہا تھا۔ ش

جو بدن کی قید سے نکل کر انے خاکی پیرہن کا نظارہ کر رہی تھی۔

ز تھا۔ میرا بدن کنارے پر کرچیوں کی

ٹ

زے پڑے تھے اور اس سے کچھ ہی فاصلے پر بدبودار اور گندے ن انی کا جوہ

ا پڑا تھا اور میری روح چند قدم کے فاصلے پر حسرت و ن اس کا نمونہ بنی وررت میں بکھر میں جس جگہ گرا وہاں سنگ رت

زہ دکھائی دیتا تھا۔ غلیظ و گندے ن انی نے اس کا احاطہ کیا ہوا تھا۔ زندگی کے زت

باپید تھےکھڑی تھی۔ میرے تمام احساسات یداار ہو گئے۔ یہ کوئی چ

ار ن

اگوار بو رچی ہوئی تھی ملگجی’ آن

اندھیرا ماحول پر ارری تھا۔ فصا میں عجیب سی ن

زہ لیتے ہوئے جھا یوں کی طرف گیا۔

تھے۔ میں انے لطیف بدن کے ساتھ اردگرد کا جات

ت

اخیں نیزوں کی طرح تھیں اور ان پر خون کہیں کہیں سوکھی جھا ن اں اور کھجور کے ٹنڈمنڈ درح

یہ جھا ن اں عجیب قسم کی تھیں۔ ان کی ش

کے قطرے جمے ہوئے تھے۔

زبزأت کے ساتھمیں ھب

با چاہا تو میرا ہاتھ جھا یوں سے سرسراتی ہوئی ا کر دونبارہ اسی جگہ آنے گان جہاں میرے جسم کے ٹکڑے پڑے تھے کہ معا نظر جھا یوں کے اندر ہڈیوں پر پڑی۔ میں نے قدرے چ

جھا یوں کو ہاتھوں سے ا، ن

مجھے احساس ہوا کہ یہ تو میری روح

تت

ور ان ہڈیوں کو ہے جس پر کوئی مادی شے غالب نہیں آتی اور نہ ہی کوئی شے اس کے لئے رکاوٹ بن سکتی ہے میں پورے کا پورا ان جھا یوں میں سے گزر گیا اہوا کی طرح گزر گیا۔ اس وق

انوں کی ہڈن اں ہی ہو سکتی ہیں

پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ یہ ان

ت

ااء کی ہڈن اں دیکھنے گان۔ یہ بہت ساری ہڈن اں تھیں۔ میں نے ہڈیوں کی ساح

ضعب تھیں اور سارے ا

ان کی بھی ہڈن اں تھیں ان کی کھوپڑیوں غای

۔ یہ جن بدقسمت ان

ان ہوں گے۔’ نبازو’ کولہے’ ن اؤں’ الگ ہو کر بکھری ہوئی تھیں۔ ہاتھ

ان

ت

پسلی کی ہڈن اں اس نبات کا بوتت تھیں کہ یہ کوئی جوان قدوقام

زے کا میں دل فگار لے کر اٹھا اور بے بسی سے آماعن زت

بزان چ ز نکلا اور ای نبار پھر وت

زہ لینے گانکی طرف نظر اٹھائی تو اس کی بلندیوں پر بھوکے گدھ ا تے ہوئے دکھائی دیے ۔ میں جھا یوں سے نباہ

اس کی لمبی لمبی گھاس میں ’ جات

انی ڈھانچے پڑے ملے۔ یہ دیکھ کر میں بدحواس ہو گیا اور ای فلک شگاف یخ مار کر گند

انی ڈھانچے تیرتے دکھائی بھی ان

ز کے ن اس پہنچا تو اس کے گندے اور متعفن ن انی پر بھی ان

ٹ

ز کی طرف بھاگ نکلا۔ جو لم میں جوہ

ٹ

ے جوہ

ھک گیا اور میری روح پر رعشہ ارری ہو گیا۔ میں انے بدن کے ٹکڑوں کے ن اس بیٹھ گیا اور اپنی پور پور کو بے

ٹ

ھن

ٹ

پ

اک ’ دیکھ کر دھا یں مار مار کر رونے گان میری روح یہ عجیب اطرتجان لوتھڑوں میں دیے ۔ یہ دیکھ کر میں

دردن

اا میرا وجود تھے مگر استاد خاکی بدن کے ان ٹکڑوں میں میری روح کا سیراا تھا۔ یہ پوریں اور یہاور پراسرار مناظر دیکھ کر تڑپ رہی تھی۔ میں نے انے بدن کے چند ٹکڑوں کو ہاتھوں میں لیا اور بے بسی سے انہیں دیکھنے گان کہ کبھی

ضع ا

اس ہو تو نے ارغوتی طوفان کو جنم دے کر مجھ سے میرا بدن چھین لیا اور میری بے بس روح کو انے خاکی بدن کے ٹکڑوں پر رونے

اور لکنے کے لئے چھو دن ا ہے۔ میری روح دھا یں مار مار کر رو رہی تھی۔ میں نے جسم مراد تیرا ن

زوں کو چننا شر

ا رہا مگر میں کرچی کرچی بدن کا کوئی عضو بھی نہ بنا سکا۔ میں کسیکے رت

ت

زب د گانن

ت

اا کی ت

ضعای لوتھڑے اور ٹکڑے کو دیکھ کر یہ اندازہ نہیں کر سکتا تھا کہ یہ ٹکڑا میرے وجود وع کیا اور بے خیال میں اپنی پور پور جو کر ا

کے کس حصے کا ہو گا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 175: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

183

زھ رہا تھا

ٹ

ب آ رہے تھے۔ ان کی وحشیانہ اور پر جوش چیخیں تیز ہو رہیآماعن پر ا’ اندھیرا تب ی ز

ت

زے کے ق زت

بزان چ ز رہے تھے۔ وہ جوں جوں وت

ت

زے میں کسی تے ہوئے گدھ اب تیزی سے نیچے ات زت

بزان چ د انہوں نے وت ای

تھیں۔ ش

کی بو سونگھ لی تھی۔ سینکڑوں گدھ دکھتے ہی دکھتے میرے ٹکڑوں میں بٹے

ت

ان کے گوس

ی کرنے لگے۔ اسی کوشش میں گدھ ای مردہ ان

ٹ

ھی نبچ

کا ای ای ٹکڑا حاصل کرنے کے لئے چھینا

ت

بدن پر ٹوٹ پڑے اور گوس

اسی

ت

زے گدھ تھے۔ ان کی آنکھوں میں عجیب قسم کی چمک تھی۔ میرے لئے ای اور عجیب نظارہ تھا۔ میں ابھی ی

ٹ

زے تب

ٹ

زوں پہ بکھرے ٹکڑے نوچ جگہ بیٹھا تھا اور گدھ میرے ادوسرے پر حملے کرتے۔ یہ تب

ردگرد سنگرت

کھاتے اور مرداروں کو ’ نوچ کر کھا رہے تھے۔ میں نے زندگی میں اے م خوفناک اور خونخوار گدھ نہیں دکھے تھے۔ اس سے پہلے صرف ای نبار

ت

ب راوی پر جانے کا اتفاق ہوا تھا تو وہاں گدھوں کو گوسباستاد مراد کے ساتھ ح

تھے۔نوچتے ہوئے دیکھا تھا۔ مگر

ت

ان کو وکنچ میں پکڑ کر اٹھا سکت

کے ان

ت

یہ گدھ تو ای بھاری جسام

انہیں قطعی علم نہیں تھا کہ جس خاکی بدن کے ٹکڑوں کو وہ نگل رہے ہیں اس کی روح ان کے درمیان بے کسی سے بیٹھی ہوئی ہے۔’ گدھ مجھ سے بے نیاز تھے

ے

ت

ھن

چل

ا تھا۔ میں نے اس دوران ای پتھرلڑتے ہوئے مجھ پر بھی ’ گدھ ای دوسرے سے ا

ت

اٹھا کر گدھوں پر پھینکنے کی گرتے تھے مگر انہیں میرے لطیف بدن کا کوئی احساس نہیں تھا۔ نہ ہی مجھے ان کے چھونے کا کوئی احساس ہون

انوں )روحوں( کی یہ بے بسی نہیں ہوتی تو اور کیا ہوتی ہےکوشش کی مگر میرا ہاتھ پتھر کے آرن ار ہو گیا اور میں پتھر نہ اٹھا سکا۔ کائنات کے پراسرار پردوں میں ملفو

ب خاکی پیراہن کی قید سے ’ ف لطیف ابدان کی دنیا کے انبروح ح

ز شے اس کی دسترس میں ہوتے ہوئے بھی اس کی گرفت میں نہیں آتی اور نہ ہی وہ انے زسوں رہ چکی ہوتی ہے۔ اس خاکی پیرہن نکل کر انے لباس حقیقی میں آتی ہے تو مادی دنیا کی ہ کی حفاظت کر سکتی ہے جس میں وہ تب

ز کی

ٹ

اک انداز میں ان گدھوں کو دیکھتا ہوا اٹھ پڑا۔ میری پیٹھ گندے جوہ

رہا تھامیں کوشش کے نباوجود انے خاکی پیرہن کو نہ بچا سکا اور حسرت ن

ٹ

زن ا ہوا ا’ طرف تھی اور میں قدم بہ قدم پیچھے ہ ز کے اندر تلاطم سا تب

ٹ

ور گدھ جوہ

بھرے انداز میں پلٹ کر دیکھا تو لرز کر رہ گیا۔

ت

پھڑپھڑا کر ا نے لگے۔ میں نے وح

ز کے درمیان سے نمودار ہو رہا تھا۔ گنجا سر

ٹ

ان تھا جو جوہ

زی آنکھیں’ وہ ای عجیب الخلقت ان

ٹ

زی تب

ٹ

زے کان’ تب

ت

’ لمبوت

ٹ

زے اور بھدے ہوی

ٹ

ز کر رہے اس ’ پتلی گردن پر بھاری بھرکم سر’ وک ے نتھنے’ تب کذائی کو ظاہ

ت

ن پ

کی ہ ی

د

ز تھا۔ اس کی سرخ و ابلیسی آنکھیں مجھ پر مرکوز تھیں۔ میرا خیال تھا کہ مجھے نہیں دیکھ سکتا ہو گا۔ ل ن انی سے نباہ

ت

انوں ی

نمودار ہوئی۔ میں نے تھے۔ وہ ش

ٹ

ا میں یکدم الٹے قدموں ہٹنے گان تو اس کے ہونٹوں پر ابلیسی مسکراہ

ب دیکھ رہے تھے۔ ن انی جوں جوں اسے بلند کر رہا تھا اس کا وک ا چکلا ابدحواس ہو کر گد

ز آنے گان۔ اس کے رہ ے کی ھوں کی طرف دیکھا تو خونخوار گدھ بھی سہمی نظروں سے اس کی جای ور لمبے لمبے نبالوں سے بھرا ہوا وجود نباہ

اس

اور ابلیسی نقوش انجانی مسرت سے یداار ہو رہے تھے۔ پھر اچای

ت

ا اور ای فلک شگاف نعرہ گانن ا۔ خبای نے ن انی میں چھپے ہوئے انے ہاتھوں کو پتوار کی طرح لہران

ا ‘‘

ت

زے میں گھنٹیاں بجنے لگیں ۔ ایسی گھنٹیا…………’’ جے کالی مان زت

بزان چ ب ں میں نے سندھ کے منداس کی آواز دہشت و کرب سے بھری ہوئی تھی۔گدھ بے بسی سے پھڑپھڑا کر رہ گئے اور یکدم وت

ب سنی تھیں ح

تت

ر میں اس وق

وم کا پجاری علان یقینا کالے

اسی بدگمانی کا شکار وہاں کالے عاملوں کا اجلاس ہو رہا تھا۔ اس کے نعرہ مارنے اور ابلیسی ماحول سے احساس ہو گیا کہ یہ ان

ت

اور ابوالہواسی چھلک رہی تھی۔ میں ابھی ی

ت

ہو گا۔ اس کے رہ ے سے ست س

زار کی تدبیر سوچنےتھا کہ وہ مجھے نہیں

زے سے ق زت

ب مجھے دیکھ کر ہی پیدا ہوئی تھی۔ میں اس چ

ٹ

گان اور ٹنڈ منڈ کھجور کے درختوں کی طرف بھاگا لیکن اس موٹے مور ا پجاری دیکھ رہا ہو گا مگر مجھے کیا معلوم کہ اس کی ابلیسی مسکراہ

:کا مکروہ قہقہہ سن کر وہیں رک گیا

ا ہے نبالکے۔‘‘

ت

’’کہاں بھاگ

شددار سیال بہہ رہا تھا۔ اس نے’ میں نے سہم کر اس کی طرف دیکھالی ز نکل رہا تھا۔ اس کا دہانہ کھلا ہوا تھا اور دانتوں سے

ز سے نباہ

ٹ

نہ بھی پہنتا تو اس کے جسم پر وہ انے وجود کی غلاظت کے ساتھ جوہ

پہنی ہوئی تھی۔ اگر وہ لنگ

لنگ

ے اور لمبے نبال اس کا ستر ڈھانپنے کے

ھنگ

کا ای ٹکڑا اٹھا کر

ت

ز کے کنارے پر آ کر ھکا اور زمین سے گوس

ٹ

اس نے کلف کے طور پر ہی نباندھی تھی۔ وہ جوہ

:میرے طرف پھینک کر بولا لئے کافی ہوتے۔ لنگ

’’!اپنا ماس تو لیتا جا مور ا‘‘

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 176: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

184

کا وہ ٹکڑا میرے قدموں کے ن اس آ گرا۔ اس نے ابلیسی

ت

۔ پھر میں یکدم پیچھے ا، تو گوس ب

ز بعد وہ کبھی گدھوں کی طرف دیکھنے لگتا اور کبھی میری جای زچھی نظروں سے گدھوں کی طرف دیکھنے گان۔ کچھ دت

ت

ا اور ت اس کے قہقہہ گانن

زچھی لکیریں کھینچ

ت

اچتے ہوئے اشلوک پڑھنے شروع کر دیے ۔ اس کے بعد زمین پر آ ی ت

زات بدلنے لگے تو اس نے وحشیانہ انداز میں ن

ات

ت

اریکی چھا ئی تھی اور گھنٹیاں رہ ے کے ن

ت

زے پر ن زت

ب چ

تت

زھا۔ اس وق

ٹ

کر گدھوں کی طرف تب

ارے نمودار ہو رہے تھے۔ وہ ای گدھ کے ن اس پنچا

ت

اس میں گا گدھ کسی ن التو جانور کی طرح اس کے قدموں میں لوٹنیاں گاننے گان۔ اس نے گدھ کو گردن سے پکڑا اور انے ’ مسحور کن آواز میں بج رہی تھیں۔ آماعن پر ن

ت

دای

دیکھ چکا ہے اس لئے اگر میں بھاگا تو مجھے پکڑ لے گا۔ میں خوف سے کانپنے گان تھا۔ اس نے کافی دیے ۔ گدھ وحشیانہ انداز میں چیخا اور پھڑپھڑان ا۔میں جھرجھری لے کر رہ گیا۔ میں جان چکا تھا کہ یہ وشی اور ابلیس فطرت پجاری مجھے

گدھ کی گردن نہ

ت

ز ی زی وکس کر پھینک دیتا ہے۔ مردہ گددت ان نڈیت

ب اس کا سارا خون وکس چکا تو گدھ کو یوں پھینک کر ڈکران ا جیسے کوئی انب ھ کو شم زدن میں دوسری گدھوں نے نوچ نوچ کر کھا لیا۔ میں دنبائے رکھی۔ ح

دو چند

ت

ان نے ای نبار پھر میری طرف دیکھا اور اس کی آنکھوں کی وح

ا اور ای اور گدھ کو اٹھا کر اسی طرح اس کا خون وکسنے کے بعد پھینک کر میری طرف پلٹ آن ا۔ اس کی چال اس مکروہ ان ہو ئی ۔ وہ دھیرے سے مسکران

میں مستی تھی اور وہ لہک لہک کر میری طرف آ رہا تھا۔

زاماس تو میری گدھیں کھا ئی ہیں نبالکے اور اب میں تیری آتما کو اپنی قید میں کرکے‘‘

ت

اچ کراؤں گا۔ ت

ام سن کر میرے لڑکھڑاتے قدم سنبھل گئے۔’’سبزواری کو ن

اسکی زنبان سے استاد مراد کا ن

اتھ شیرازی کو مارے گا۔ میرے پربھو کو مارے گا مور ا۔ اور تو کیا سمجھتا ہے کہ ‘‘

ا کا پجاری سورما تیرے استاد کے ہاتھوں………… تجھے وہ اس لئے لان ا ہے کہ تو کالی ن

ت

آ جائے گا۔ ارے او مور ا نبالکے! تجھے تو مہارا کی را ا کالی مان

ہہ سکا مور اساتھ شیرازی کے کالے طوفان کا مقابلہ کیسے کرے گا۔’ کا طوفان لے بیٹھا ہے۔ تو ای جھکڑ نہیں

’’کالی ن

اتھ شیرازی ہے۔‘‘

کذائی اور درندگی دیکھ کر میری روح بھی خو’’ تو کالی ن

ت

ن پ

ف سے پھڑپھڑانے لگی تھی۔میں ہکلان ا۔ اس کی ہ ی

ا ماعن استا‘‘

ت

نہیں کر سکا تو میرے دیون

ت

زداس اتھ شیرازی کے ای سیوک کا جھٹکا تب

ا کے پجاری کالی ن

ت

زھاتے ہوئے بولا۔ ’’ د سے کیا ٹکرائے گا۔میں تو سیوک ہوں نبالکے! تو کالی مان

ٹ

اتھ کا سیوک میری طرف ہاتھ تب

تو نے ‘‘کالی ن

انوں کی ہڈن اں پڑی ہیں۔ میرے یہ ن التو گدھ منش کا ماس کھانے کے لئے تڑپتے رہتے ہیں۔ میں اس استھان کا رکھوالا ہوں نبالکے۔ یہاں دیکھ لیا کہ اس استھان میں

ا ماعن کالی ان

ت

جتنی ہڈن اں تجھے نظر آتی ہیں یہ سب میرے دیون

انوں کی ہیں۔

زھائے ہوئے ان

ٹ اتھ شیرازی کے بھینٹ چ

’’ن

ب پہنچا تو میں ی ز

ت

تھاوہ میرے ق

ت

ے کے لئے پوری قوت سے بھاگ اٹھا۔ وہ عفری

کلن

باس نے کوئی کھنڈی نما چیز مجھ پر پھینکی اور میں لڑکھڑا کر گر پڑا۔ یہ کوئی سخت چیز تھی جو میری روح کے آرن ار ہو ئی اور اس ’ اس کی دسترس سے

انوں کی بلی کیسے دیتا ہے۔‘‘آب کی طرح تڑنے گان تو وہ بولا نے مجھے جکڑ لیا۔ یہ دیکھ کر وہ زور زور سے قہقہے گاننے گان میں ماہی بے

’’آؤ تمہیں دکھاؤں کہ میرا آقاان

ز نکلی یہ کہہ کر وہ مجھے گھسیٹ کر ای طرف لے گیا۔ کھجور کے درختوں کے ن اس پہنچ کر اس نے زور سے زمین پر ن اؤں مارا تو زمین دولخت ہو ئی اور اس میں سے ای سندر سی لڑکی نباہ

ت

۔ اس نے سفید لباس پہنچا ہوا تھا۔ وہ نہای

نے اس کا ہاتھ پکڑا اور اپنی طرف کھینچ

ت

بھری تھی۔ عفری

ت

دے ‘‘ کر بولا خوبصورت اور ادھ کھلے گلاب کی وررت والی تھی۔ اس کی معصوم آنکھوں میں ن اب

ٹ

ب سور نکلے گا میں کھایبا کی شکتی اور آشیرواد۔ ح

ت

اری مان یہ ہے ہ

زاستھان میں بکھیر دوں گا کے ساتھ اس

ت

زھا کر اس کے لہو سے انے آقا کے پوت

ٹ ا کی بھینٹ چ

ت

اری مان

ا کی شکتی اس استھان میں تیرے جیسے ملیچھ نبالکوں کا مشانن گھاٹ بن جائے ………… کی گردن کاٹ دوں گا۔ یہ سندر کنواری ن

ت

مان

’’گی۔

ز تھیں۔ میں یرتان بھی تھا

ت

شاائی۔ اس کہ وہ مجھے یہ سب نباتیں کس مقصد کے لئے سنا رہا ہے۔ اس لمحہ اس نے ای ہاتھ سے لڑکی کو پکڑا اور دوسرے سے مجھے تھام لیا تو لڑکیاس کی لایعنی نباتیں مجھ سے نبالا تمکس

اس کے ہاتھوں میں

ازہ تھا۔ مرے دل میں آن ا کہ لڑکی کے

ت

زون

ت

پرسکون اور ت

ت

سے کہا کی آنکھوں سے آنسو بہہ رہے تھے مگر اس کا رہ ہ نہای

ت

’’اتنی خوبصورت اور پیاری لڑکی کو جان سے مار کر تجھے کیا ملے گا۔‘‘لئے کچھ کروں۔ میں نے عفری

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 177: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

185

ا اور بولا ’’مجھے اور میرے آقا کو شکتی ملے گی نبالکے۔‘‘اس نے قہقہہ گانن

ا ہے۔‘‘

زأت سے کہا۔’’ شکتی لے کر کیا کرو گے۔ ای دن تو نے بھی مر جانب میں نے چ

ا کی شکتی ن انے والے کبھی نہیں مرتے۔’ لکےنہیں نبا‘‘

ت

سے کہا۔’’ مان

ت

۔‘‘اس نے رعوی

ت

اتھ شیرازی اور اس کے سیوک کبھی نہیں مر سکت

’’یہ نبات تیرا استاد بھی جانتا ہے کہ کالی ن

اتھ خود کہاں ہے۔‘‘

میں نے پوچھا۔’’ کالی ن

ارہ کیا تو رات کے اندھیروں میں بہت دور سے ہاڑ نظر آنے گان۔ اس دوران ’’ اس کے استھان پر تر س نے رہتے ہیں۔میرا آقا ادھر ہے۔ وہ دیکھو کالے ن انیوں کے اس ن ار جہاں نبادل ‘‘

اس نے داہوش لہجے میں ای طرف اش

نے اسے آرام سے زمین پر کھڑا کیا اور دھیرے دھیرے سے مسکرانے گان۔

ت

ے کے لیے زور گاننے لگی تو عفری

کلن

باری، لے تو بھی بھاگ لے۔‘‘لڑکی اس کی گرفت سے

’’مچلتی کیوں ہے ن

زاں ارری ہو ئی ۔

ازگی پر چ

ت

مگر وہ زمین پر بیٹھ کر رونے لگی۔ اس کے رہ ے کی ن

دا کے لیے مجھے چھو دو۔ ‘‘وہ بولی

مارو،خ

ت

مارو۔ مجھے م

ت

ا رہا۔ اس نے مجھے نباندھ کر ای طرف پھینک دن ا۔ ’’مجھے م

ت

پر قہقہے گان ن

ت

اس کی حال

ت

ب سور نکل رہا تھا وہ ہم عفری

بیو لم روتے بلکتے ہوئے رات گزر ئی ۔ صبح ح

زے سے تھال میں لڑکی کو

ٹ

ا اور پھر ای تب ز میں اشنان کران

ٹ

ز کے ن اس لے گیا۔ مجھے ای طرف پھینک کر اس نے لڑکی کو جوہ

ٹ

دا لہرانے گان۔ دونوں کو گندے جوہ

ٹ

زھتے سور کی طرف مو کر کھای

ٹ میں نے کھڑا کر کے اس کا رخ چ

الکرسی پڑھے تو وہ محفوظ رہتا ہے۔ مجھے آنکھیں بند کر لیں اور اس تمام عرصے میں پہلی نبار اللہ کو ن اد کیا۔ میری والدہ اور میاں جی بتان ا کرتے تھے کہ شیطانی وسوسوں اور شیطا

ت

ن کے جال سے بچنے کے لیے اگر کوئی مسلمان آی

ہوئی کہ میں نے عفر

ت

سے بچنے کے لیے اللہ ن اک سے داد کیوں نہیں مانگی۔اپنی کم ہمتی پر ندام

ت

ی

ز الکرسی پڑھنے گان۔ پہلے زت

ت

ی کا یقین ابھر رہا تھا۔ میں آی

لہ

یکدم پریشان اور بدحواس ہو کر میر زرد زرد روشنیاں مشرق سے نمودار ہو رہی تھیں اور میرے دل میں نور ا

ت

ی طرف لب پھر اونچی اونچی آواز میں پڑھنے گان تو عفری

زھا

ٹ

ا ہوا میری طرف تب

ت

دا لہران

ٹ

زھ ئی اور وہ کھای

ٹ

تب

ت

’’اوئے ملیچھ خاموش ہو جا۔‘‘دیکھنے گان۔ اس کے رہ ے کی وح

دا میں پو

کی رے خشوع و خضوع کے مگر میں خاموش کہاں ہونے والا تھا۔ داتوں بعد تو مجھے اللہ ن اک کو ن اد کرنے اور اس سے داد مانگنے کی توفیق ہوئی تھی۔ ل

ت

الکرسی پڑھنے کے بعد عفری

ت

ز نبار آی

الکرسی پڑھتا رہا۔ ہ

ت

ساتھ آی

ای دیوار سی میرے اور اس کے درمیان آ ئی ۔ سور بلند ہو گیا

ا ہی رہ گیا۔ اچای

ت

دا ہاتھ میں لہران

ٹ

کھای

ت

مار دیتا۔ عفری

میرے سامنے تڑپ رہا تھا۔ اس کے بدن میں آگ لگ ئی تھیطرف پھوی

ت

۔ میرا ایمان تھا اور عفری

الکرسی کے ساتھ درود ن اک بھی پڑھنے گان۔ میری آواز بلند ہوتی جا رہی تھی۔ میں نے

ت

دبے کے ساتھ آی

د پختہ ہو گیا اور میں پورے خب زی

آنکھیں بند کر لیں اور ماحول سے بے نیاز ہو کر اللہ کے کلام کو پڑھتا رہا۔ میرے اندر م

ائیاں پیدا ہو رہی تھیں۔ میں جس طلسم میں جکڑا گیا تھا اس کی بندشیں ٹوٹ رہی تھیں اور میرا بدن ای نئی افزائش ن ا رہا تھا۔ میرا اعتماد اور زندگی کی روشنیاں اور توا

ی جاری ن

لہ

ذہن و جسم یداار ہو رہا تھا اور قلب و زنباں سے کلام ا

دب سے اللہ کے

دہ وجود مجھے ھنجوڑتھا۔ میں لہک لہک کر پڑھ رہا تھا۔ جھوم جھوم کر سرمستی و خب ادی

اریکی سحر میں بدل رہی تھی اور کوئی ن

ت

اثیر سے فیض ن اب ہو رہا تھا۔ میرے ذہن و قلب سے غبار چھٹ گیا۔ ن

ت

رہا تھا۔کوئی کلام کی ن

اگی اٹھو ! میرے ن ار تجھے کیا ہو گیا ہے؟‘‘پیار بھرے لہجے میں مجھے پکار رہا تھا

’’ن

ل

ی پڑھنے کی داتوں بعد سعادت نصیب ہوئی تھی۔ مجھے بہت دکھوں سے نجات مل رہی تھی۔ میرا وہم و خیال ختممگر میں پڑھے جا رہا تھا۔ کلام ا

ہ ل

ی پڑھے جا رہا تھا۔ کلام ا

ہ

دھل رہی تھی۔

ت

ہو رہا تھا۔ میری نجاس

رہے‘‘

اگی اٹھو۔ اٹھو اور دیکھو یہ سب لوگ تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں۔ تیری اخ متی کی دعائیں مان

ا رہا تو ’’ ہیں۔ ن

ت

وہ مجھے یو لم جھنجھو ن

ت

ز ی اری میں کھون ا ہوا تھا۔ کچھ دت

کوئی مجھے مسلسل ھنجوڑ رہا تھا اور میں روح کی سرش

میں نے آہستہ آہستہ آنکھیں چندا ر گئیں تو میں نے ای نبار پھر آنکھیں بند رک لیں۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 178: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

186

د مراد تھا جو مجھے جھنجھو رہا تھا۔یہ استا’’ اٹھو میرے ن ار۔ بہت ہو گیا۔ اٹھ میرے بھائی۔‘‘

رہے تھے۔’’ میں کہاں ہوں۔‘‘میں جیسے یکدم حواس میں آگیا۔

میں نے آنکھیں کھول کر دیکھا تو بہت سے لوگ میرے گرد کھڑے تھے اور ہاتھ اٹھا کر میری اخ متی کے لیے دعائیں مان

ز لب مسکرا رہا تھا۔ ’’میرے ن ار اپنی دنیا میں واپس آجا‘‘ استاد مراد نے میرا ہاتھ تھاما اور پیار بھرے لہجے میں بولا ن ار تم نے طوفان ‘‘۔ میں نے جھٹ سے آنکھیں کھول دیں۔ استاد مراد کی ارغوتی آنکھیں مجھ پر مرکوز تھیں اور وہ زت

’’کو پلٹنے کے لیے اپنی جان کی نبازی کیوں گان دی۔

اور کچھ لمحے سوچنے کے بعد بولااستاد مراد نے کہا’’ تم وہیں ہو جہاں پہلے تھے۔‘‘

اتھ شیرازی کے طلسمات کی دنیا میں پھنس گئے تھے۔ ‘‘

ا اور میرے کندھے پر تھپکی دے کر بولا ’’ وہ ای خواب اور سراب تھا میرے ن ار۔ تم کالی ن تو نے اس بد ذات عامل کی دنیا دیکھ ہی لی ہے، میرے ن ار ‘‘استاد مراد مسکران

ا ہے۔اب اٹھ۔تجھے اس ن ا

’’پی کو ختم بھی کرن

ئی ۔ وہ ہو بہو وہی تھی۔ میں اٹھا اور اس کے ن اس پہنچ کر’’ وہ لڑکی کہاں ہے۔‘‘

ٹ

اسے یرتت و مسرت سے دیکھنے گان۔میں بے خیالی سے ارد گرد دیکھنے گان تو معانظر سامنے کھڑی ای لڑکی پر ی

زھائی۔ ‘‘

ٹ ھااری بلی تو نہیں چ

م

ت

پ

نے

ت

’’تم زندہ ہو؟ عفری

دیکھ کر پریشان ہو گیا۔ اس نے میرا ہاتھ پکڑا اور بولا۔

ت

ئی ۔ استاد مراد میری حال

ٹ

’’لگتا ہے تیرا دماغ چل گیا ہے۔‘‘لڑکی سہم کر پیچھے ہ

میں قدرے جوش میں بولا۔’’استاد یہ وہی لڑکی ہے۔ وہی لڑکی ہے۔ ‘‘

اتھ کا سیوک بلی دے رہا ‘‘

استاد مراد نے مجھے نبات پوری نہ کرنے دی اور کھینچتا ہوا بس کی طرف لے گیا۔ ٹرک والا بھاگ گیا تھااور اب صرف بس ہی رہ ئی تھی۔’’ تھا اور میں۔استاد یہ وہی لڑکی ہے جس کی کالی ن

’’استاد تم میری نبات کیوں نہیں مجھ رہے۔‘‘

زی طی ک نہ کر ‘‘

ٹ

دنبات میں آ کر بہت تب

اگی اب خاموش رہو۔ خب

ا ہو گیا ہے۔ ن

زوں کو بس میں سوار کر کے چلے۔ میں ہونقوں کی ’’ بیٹھنا۔بہت تماش

ارہ کیا کہ مساق

اس نے سخت لفظوں میں سرزنش کی اور ساتھ ہی بس والے کو اش

پر بیٹھے تھے

ٹ

زی ب

زوں میں اس لڑکی کو تلاش کرنے لگتا جو سہمے سہمے سے بس میں سوار ہو رہے تھے۔ ہم آچ

ز گولیاں لگنے سے زمی ہو گئے تھے۔ استاد مراد نے بس والے سے کہا کہ وہ ۔ کچھ مساطرح کبھی بس کو اور کبھی مساق

ق

زوں کے سب خاموش اور ڈرے سہمے بیٹھے

ہسپتال پہنچان ا جا سکے۔ پوری بس میں سوائے زمی مساق

تت

زوق ا کہ زخمیوں کو تب

ت

اری طرف دیکھ لیتا تھا۔ انہیں اتیز رفتاری سے چلے ن وں سے ہ

ھنک

تھے۔ کوئی ای کن ا

ت

ستاد کی پراسرای

سے خوف آ رہا تھا۔ استاد مراد کے رہ ے سے بھی پریشانی مترشح تھی۔ جلد ہی اس نے اپنی پریشانی بھی بتا دی۔

ا ہے۔ اگر یہ حرام خور آپس میں نہ لڑتے اور اگر لڑے تھے تو کم از کم لڑائی جلد‘‘

ت

زا مشکل ہون

ٹ

اگی! ان پراسرار ارقتوں کو سنبھالنا تب

ا۔ بند کر دن ار ن

ت

اچھا ہوا تو طوفان کی ‘‘ وہ پشیمان تھا ’’ یتے تو میں ارغوتی ارقتوں کا استعمال نہ کرن

اگی! میں نے اسے آزما تو لیا ہے مگر

اک شے ہے ن

زی خطرن

ٹ

زن ا ہو جاتی۔ مہارا کی دی ہوئی یہ را ا بہت تب تب

ت

زوں میںڈھال بن گیا ورنہ آ یہاں یامم

کا ایجنٹ ہوا تو ہم دھر ’ ساوک‘کوئی اب دھڑکا اس نبات کا ہے کہ اگر ان مساق

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 179: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

187

زان کی جلاد محافظ تنظیم ’’ لیے جائیں گے۔ اہ ات

ن ا کے نبارے میں بتان ا مگر مجھے اس کی نباتوں سے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔ میری نظریں تو اس لڑکی کو تلاش کر رہی تھیں۔ جلد ہی میں نے اسے ’ ساوک‘استاد مراد نے سرگوشی میں ش

ٹ

ان انے سائے پر بھی ‘‘ پر کسی لڑکے کے ساتھ بیٹھی ہوئی تھی۔ میں اس کی طرف جانے گان تو استاد مراد نے مجھے پیچھے کی طرف کھینچ کر بٹھا لیا اور رضان الیا۔ وہ اگلی ب

زان ہے۔ یہاں تو ان ا نہ گان بیٹھنا۔ یہ ات

ان بنو، کوئی تماش

ان

ا اور تم اس لڑکی کے پیچھے بھاگ رہے

ت

’’ہو۔ بھروسہ نہیں کرن

زی پہنچ والا ہے۔میں ‘‘میں نے استاد مراد کو سارے واقعات سنائے تو وہ دھیرے سے بولا ’’ نہیں استاد میں بھاگ نہیں رہا۔ یہ لڑکی نبالکل وہی ہے۔‘‘

ٹ

اتھ شیرازی کے طلسمات اور اس کے موکلان کا جادو ہے۔ وہ تب

یہ سب کالی ن

کے

ت

ا چاہیے تم آرام سے سو جاؤ، تمہارے اعصاگھر پہنچ کر اس نبات کا حساب گانؤں گا کہ ری

اتھ شیرازی نے اپنا ہاتھ کیسے دکھان ا۔ اب ہمیں یہ سفر خاموشی سے طے کرن

مگر مجھ پر استاد ’’ ب تھکے ہوئے ہیں۔اس طوفان میں کالی ن

ز نہ ہوا اور میں یخ کر بولا

زھان اجا رہا تھا۔’’ لڑکی سے ملنے دو۔استاد مجھ پر ن ابندن اں نہ گانؤ۔ مجھے‘‘ مراد کی پندو نصیحت کا کوئی ات

ٹ ’’وہ لڑکی جانتی ہو گی کہ اسے بلی کیوں چ

اری طرف دیکھنے لگے تو استاد مراد نے زندگی میں پہلی نبار زور دار طمانچہ میرے نہ پر مارا زا کر ہ

ٹ

ز تب

ٹ

ز ہ

تھی۔اس کے لہجے’’ خاموش ہو جا اور اآرام سے بیٹھ جا۔‘‘اور بولامیری یخ سن کر سارے مساق

ٹ

میں درندوں کی سی رضاہ

اب کھانے گان کہ استاد تو نے تھپڑ مار کر

ت

اچھا نہیں کیا۔ تو سمجھتا ہے کہ تیرے ن اس پراسرار قوتیں ہیں تو بہت تگڑا ہو گیا ہے مگر ن اد ر ا میں میں نے خشمگیں نظروں سے استاد کی طرف دیکھا اور گال سہلا کر رہ گیا۔ اندر ہی اندر پیچ و ن

کا جواب دوں گا۔بھی

ٹ

اب یہ ارقتیں حاصل کر کے رہوں گا اور تیری اس رضاہ

ارنے کے لیے بس رکی تو وہ لڑکی بھی نیچے

ت

زوں کو وہاں ان

ب ہم زاہدان پہنچے۔ زمی مساقبام ہو رہی تھی ح

زئی ۔ڈرائیور بس بہت تیز چلا رہا تھا۔ ش

ت

ات

زو۔ چلو اب نیچے‘‘ استاد مراد نے میرا ہاتھ پکڑا اور بولا

ت

اش بس سروس کے اڈے پر’’ ات

ت

زے۔ لڑکی ایلی تھی۔ بس کے اڈے سے نکل کر تہران جانے والی اتون

ت

پہنچی تو استاد مراد میں اوراستاد مراد لڑکی کے پیچھے پیچھے بس سے ات

کہنے گان۔

اگی تیرا کام بن گیا۔ لڑکی تہران جا رہی ہے۔ میری نبات غور سے سن۔ میں تجھے اس کے ساتھ بٹھا‘‘

ا شروع کر دیں۔ن

ز تجھے مارن

ا کہ مساق

ز گز نہ کرن استاد مراد کے لہجے میں اب شرارت ’’ دوں گا مگر ن اد رکھنا کہ کوئی ایسی حرکت ہ

تھی۔

سہمی

ت

ارہ کیا جس پر وہ تنہا بیٹھی تھی۔ گلابی رہ ے والی دبلی پتلی لڑکی ابھی ی

کی طرف اش

ٹ

ئی تھی۔ میں بے خوفی سے اس کے ساتھ جا بیٹھا تو وہ پہلی نبار مجھے دیکھ کر مسکرائی۔ اس ہوہم بھی بس میں سوار ہوئے تو استاد نے اس ب

ازگی لوٹ آئی تھی۔ میں نے استاد مراد کی طرف دیکھا تو وہ دھیرے سے مسکرا کر بیٹھ گیا۔

ت

کے رہ ے کی ن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 180: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

188

نباپ نے بیٹی جن کے حوالے کر دی

ب سفر شروع ہو ا تو مجھے لڑکی سے نباتیں کرنے کا موقع مل گیا۔ وہ بندر عباس کی رے لب کے مطابق محتاط ہو گیا تھا۔ ح

ت

ام والی تھی۔ اس کی ماں میں استاد کی ہدای

ن اکستانی تھی اور کوئٹہ میں رہتی تھی۔ وہ ایلی واپس جا رہی تھی۔ اس کا ن

زان آتی جاتی تھی۔ وہ نباپ سے ملنے بندر زانی تھا اس لیے ات زھی تھی۔ وکنکہ نباپ ات

ٹ ادن اں کی تھیں۔ دوسری بیو سندس تھا۔ کوئٹہ میں ہی پیدا ہوئی اور وہیں پروان چ

زانی تھی۔ سندس عباس جا رہی تھی۔ اس کے نباپ نے دو ش ی ات

زا پیار تھا۔ اس لیے وہ سال کے کچھ مہینے بندر عباس میں گزارتی تھی۔ سندس نے مجھے بندر عباس کا

ٹ

ا اور وعدہ لیا کہ میں اس سے ملنے وہاں آؤں گا۔ میں نے سندس سے پوچھا کہ اس کا نباپ کو سولی ج ماں اور اس کے بچوں سے تب پتہ دن

اری ملاقات پر اعترا تو ا ہ ا ہے۔ وہ تم سے مل کر خوش ہو گا۔‘‘نہیں کرے گا۔ اس نے بتان

ت

’’میرا نباپ مجھ پر اعتماد کرن

نے اس سے کی شخصیت کو پیچیدہ بنان ا ہوا تھا

ت

ازگی اور آنکھوں کی ن اب

ت

زون

ت

اگہاننی میں مبتلا آنکھیںسندس بہت پیاری اور میٹھی نباتیں کرتی تھی۔ اس کے رہ ے کی ت

اس کے کسی غم کی ظہر تھیں۔ میں نے ۔ سوچتی اور کسی کرب ن

ال جاتی۔ تہران پہنچ کر وہ بندر عباس جانے کے لیے

ٹ

ز نبار ن دوسرے اڈے پر چلی ئی اور جاتے ہوئے مجھ سے وعدہ لیا کہ میں انے استاد کے بہت کوشش کی کہ کسی طرح اس سے اس کے اندرونی کرب کی کھو گان سکوں مگر وہ ہ

ساتھ اس سے ملنے آؤں۔

٭٭٭٭٭٭

ا رہا۔ لیکن ھ مہینے میں کوئی ای روز بھی ایسا

ت

استاد مراد کے گھر ہی رہا۔ اس دوران وہ مجھے فارسی اور عملیات سکھان

ت

ب سندس میرے خوابوں میں نہ آئی ہو۔ میں نے کئی نبار استاد مراد سے کہا ہم ای نبار ہی بندر میں تین ماہ یب نہ تھا ح

ز ای رو

رہے تھے۔ استااد مراد نے بتان ا کہ ہمیں بندر عباس سے ز استاد مراد نے مجھے کہا کہ عملیات کا سازو سامان لانے کے لیے ہم دونوں بندر عباس جائیں گے۔ میرے تو خوشی سے ن اؤں زمین پر نہیں لگعباس چلے جائیں۔ آچ

زقہ اور بھار

سور مل رہتا ہے۔ وہ اق

ت

ا ہے جہاں اس کا ای ہندو دوس

رزہ جانبپ چف

رزہ میں اس نے اڈہ بنان ا تھا اورآگے بپ چف

دن ا(کا رے ل والا تھا۔

ٹ

ا ہے۔ سور مل کالی گھاٹ )ای

ت

وہاں سے ت سے عملیات کی مکروہ ایشیاء اسمگل کر کے لان

زا چلہ کاٹنے کی تیاری کر رہا تھا جس کے لیے

ٹ

زان کے کالے عاملوں کو یہ سامان پہنچاتے تھے۔ استاد مراد ان دنوں ای تب دشہ تھا کہ اگر اس نے یہاں سامنے اس کے ایجنٹ ات

ا چاہتا تھا۔ استاد کو خ

وہ سور مل سے کچھ سامان منگوان

زہ کیا۔ دا اس نے احتیاط پسندی کا مظاہ

اتھ شیرازی کو خبر ہو جائے گی ل

ا تو کالی ن منگوان

رزہ کے ساحل لگتے ہیں۔ بپ چف

ار سفر کے بعد وہاں پہنچے تو رات ہو چکی تھی۔ سمندری علاقہ 39تہران سے اس کا سفر بندر عباس سمندر کے کنارے آنباد ہے۔ اس کے ساتھ دبئی اور

ت

وں پر مشتمل ہے۔ میں اور استاد دو دن کے گانن

ٹ

گھ

ز قدم پھو زان کی ماعجی اور سیاسی زندگی کے نبارے میں بہت کچھ سمجھا دن ا تھا اور مجھے ہ پھوہونے کے نباوجود سخت گرمی تھی۔ استاد نے مجھے ات

کی تھی۔ی

ت

کر رکھنے کی ہدای

ی

ب ای کشادہ مگر

ام اس نے سندس کا گھر تلاش کر لیا۔ ساحل کی جای

دااسی ش

زا ہوا تھا۔ استاد مراد کو میرے تجسس و اضطراب اور بے کلی کا احساس تھا ل بوسیدہ سا حویلی نما گھر تھا۔ درختوں اور پھولوں نے اسے چاروں طرف سے ھب

ز ای درنبا موسم ٹھنڈا تھا ا اور نم آلود ہوا چل رہی تھی۔ آماعن پر ستارے جگمگا رہے تھے۔ سندس کے گھر کا نظارہ دلوں کو مسحور کر دیتا تھا۔ گھر کے نباہ ن بیٹھا ہوا تھا۔ استاد مراد نے اسے میرے نبارے میں بتان ا کہ یہ لڑکا کوئٹہ سے آن

زا

ا۔‘‘ تھا، اس نے پہلے آماعن کی طرف دیکھا اور پھر ن اٹ دار آواز میں کہا ہے اور سندس بی بی سے ملنا چاہتا ہے۔ درنبان اکھڑ م

زے چلے آن جاؤ اور اگر ملنا ہی ہے تو صبح سوت

تت

بی بی سے ملنے کیوں آئے ہو۔ اس وق

تت

’’تم اس وق

ا ہے۔ اس لیے ان سے آ ہی ملنا ہے۔

رزہ جانبپ چف

ارا ہوں گی۔اگر تم نے سندس بی بی کو‘‘استاد مراد نے کہا ۔’’ہم نے صبح

ا تو وہ تم سے ن ب انہیں معلوم ہو گا کہ تم نے ہمیں ان سے ملنے نہیں دن ب ’’ اطلاع نہ دی تو پھر ح

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 181: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

189

۔ رتم صاحب کا حکم ہے کہ رات کو اگر اس کا بھائی بھی ملنے آئے تو اسے واپس بھیج ‘‘

ت

ارا ہوتی ہیں تو ہوں مگر ہم اورل نہیں تو سکت

’’دن ا جائے۔ن

تت

اب کے ساتھ جل رہی تھیں۔ نبازاروں اور گلیوں میں بھی ہل ہل تھی۔ اس کا مطلب تھا کہ شہر یہ شاءء کا وق

ت

کے مکین بھی جاگ رہے تھے۔ تھا اور ابھی شہر کی روشنیاں پوری آب ون

بھی نہیں ہوا۔ گھر کی بتیاں بھی روشن ہیں ا‘‘

تت

س لیے تم جاؤ اور نہیں اطلا ع دو۔ اگر تمھیں رتم صاحب کا ڈر ہے تو مجھے ان کے سامنے کر دینا کہ میں نے تمھیں یہ بھائی یہ لڑکا اتنی دور سے ملنے آن ا ہے اور ابھی کوئی زن ادہ و ق

’’اورل تو نے پر مجبور کیا تھا ۔

اگیں تو دوں گا‘‘ مگر اس نے استاد مراد کی نبات چٹکی میں ا ا دی اورتنبیہ کی

ٹ

۔’’تم دونوں دفع ہو جاؤ ورنہ میں تمہاری ن

عود آئی۔ میں نے جھٹ سے استاد کے کندھے پر ہاتھ رکھا

ت

ز گیا۔اس کی ارغوتی آنکھوں میں وح ب

ا۔‘‘یہ سن کر استاد ب

ا نہ گانن

’’نہیں استاد، یہاں کوئی تماش

’’چلو واپس چلتے ہیں، صبح آ جائیں گے۔‘‘اس نے گہری سانس بھری اور کہا

زھے

ٹ

ارے سروں کے اوہم دونوں پلٹے اور ابھی چند قدم ہی آگے تب ارے سروں کے اوپر سے گزرا اور گھر کے درختوں کے اوپر جا کر بیٹھ گیا۔ پرندے کا ہ

توجہ اور یرتت تھے کہ کوئی بھاری بھر کم پرندہ ہ

بد قال ای

ا ش

پر سے گزرن

کا ماحول میں احساس پیدا ہوا۔ استاد مراد تو

ت

اگوارسی بو اور کراہ

دہ وجود تلاش کرنے کی انگیز نبات نہیں تھی مگر اسی لمحے ن ادی

امہ اور اسرار کے پردوں میں ن

ہوا کو سونگھ کر بتا سکتا تھا کہ یہاں سے ابھی کون گزرا تھا۔ اس کی قوت ش

کو دیکھنے گان۔

ت

حس بہت تیز تھی۔ وہ یکدم پلٹا اور اس درح

زا کر دروازہ بند کر دن ا۔اس لمحے دو اور وکنکا دینے والی نباتیں رونما ہوئیں۔ گھر کی بتیاں گل ہو گئیں ا

ٹ

زتب

ٹ

ور درنبان نے ہ

میں نے اس کو فضا سونگھتے ہوئے دیکھا تو پوچھا۔’’ وہ کیسی بو تھی۔‘‘

اگی! معاملہ پر اسرار ہے۔‘‘

زن اں’’ ن

ٹ

نکلی اور وہ میرا ہاتھ پکڑ کر ای نبار پھر دروازے کے ن اس گیا۔ دروازہ زن ادہ اوال نہیں تھا، اس نے ات

ٹ

اٹھا کر اندر جھانکا تو ستاروں کے روشن ماحول میں اسے وککیدار اس کے حلق سے رضاہ

ا ہوا دکھائی دن ا۔

ت

ب جان

درختوں کی جای

ب والے کمرے کی روشنی جلنے اور بجنے لگی اور ساتھ ہی کا فور، عنبر اور اگر بتی کے جلنے کی بو آنے لگی۔ استا

زھنے لگی۔ اس اس لمحے گھر کے شمالی جای

ٹ

اب تب

ت

نے دروازے کو کسی طرح کھول لیا اور اندر داخل ہونے گان۔ د مراد کی وح

خاموشی کے ساتھ درختوں کی آ لیتے ہوئے اندر جانے لگے کہ معا درختوں

ت

یز ر ر پیدا ہوا۔ اس نے غالبا ہمیں دمجھے بھی اس معاملے میں دلچسپی ہونے لگی اور ہم دونوں نہای

ت

ا اور یامم دا وہ پر بیٹھا وہی پرندہ پھڑ پھڑان

یکھ لیا تھا ل

زی خاموشی کے ساتھ اس کمرے کے ن اس پہنچ گئے جس کی بتی چیخنے گان تو معلوم ہوا کہ وہ گدھ ہے۔ یہ گدھ نبالکل ویسا ارغوتی تھا جیسا مجھے خواب میں دکھائی دن ا تھا۔ استاد نے اس دوران چند عمل

ٹ

دیے اور ہم تب

پڑھ کر مجھ پر پھوی

تھو ا ساجل بجھ رہی تھی۔ اس کی ا

ٹ ز کو کھلتی تھی۔ خوشبوئیں اس کمرے سے آ رہی تھیں۔ استاد نے کھڑکی پر ہلکا سا دنباؤ ڈال کر اس کا ای ی

زی سی کھڑکی نباہ

ٹ

ا اور اندر کا ماحول دیکھنے للگاا۔ گدھ بدتورردرختوں پر چلا رہا ی تب کھول دن

تھا۔ استاد نے اس کی پرواہ نہ کی اور اندر دیکھتا رہا۔

و جنات کی حاضری کے لیے جلائی جھانئی جا رہی ہے۔ماحول دیکھ کر احساس ہو رہا تھا کہ کوئی عامل کسی عمل کی تیاری کر رہا ہے اور جس طرح بتی روشن ہو کر بجھ رہی ہے وہ یقینا موکلان اندر کا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 182: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

190

ارے دکھتے استاد نے مجھے بھی اندر دیکھنے کے لیے کہا۔ یہ وسیع و عریض کمرہ تھا جس کے درمیان میں ہی ای ٹائئی بچھی ہوئی تھی۔ سفید لبادے میں ملبوس ای شخص دیوار کے ن اس کھڑا تھا اور نبار نبار روشنی جلا اور جھان رہا تھا۔ ہ

ب نہ کر کے بیٹھ گیا۔ کمرے میں اب خاصی روشنی ہو ئی

زاں تھی۔ دکھتے وہ ٹائئی پر آ کر بیٹھ گیا اور چار موم بتیاں روشن کر کے شمال کی جای

ز آوت زان کی قد آور تصوت اہ ات

ب کی دیوار پر ش

ب نہ کیا تھا اس جای

تھی۔ اس نے جس جای

عقیدت کے ساتھ اس کے سامنے ھکا پھر وہ دروازے کے ن اس گیا

ت

ز کے نیچے ر ا دی اور پھر نہای ز چلا گیا۔سفید پوش شخص اٹھا، اس نے ای موم بتی تصوت

اور دروازہ کھول کر نباہ

خود کو کالے وکغے میں چھپان ا ہواسی لمحے

ت

زاری سے کمرے میں ٹہل رہا تھا۔ یکای اس نے گہری سانس بھری اور کمرے میں بھوال ل آنے گان۔ کوئی بھاری بھر کم وجود کمرے میں کود آن ا تھا۔ اس نے سر سے ن اؤں ی

ت

ا تھا اور بے ق

رز آواز میں بولا بھپمنگ

ز کیوں کھڑے ہو۔‘‘ ’’اندر آ جاؤ، نباہ

دشہ ہوا کہ اس نے ہمیں دیکھ لیا ہے مگر استاد مراد نے میرے ہاتھ پر اپنا ہاتھ ر ا کر تسلی

دی۔ اسی لمحے دروازہ کھلا اور وہی سفید لبادے والا ای جوان لڑکی کو لے کر اندر داخل ہو گیا۔ وہ میں نے استاد مراد کا نبازو تھام لیا۔ مجھے خ

ا نوں

تو یقینا وہ گر پڑتی۔پر بکھرے ہوئے تھے۔معصوم گلابی رہ ہ مرجھان ا ہوا تھا اور آنکھوں اور چال میں مردنی چھائی ہوئی تھی۔سفید لبادے والا اسے ارارانہ دیتابلاشبہ سندس تھی ۔اس کے نبال ش

ز چلاگیا۔ اب کمرے میں سندس آجا سندس، آجا کالے وکغے والا بولا۔ سفید لبادے والے نے اسے ٹائئی پر بٹھان ااورخود کالے وکغے والے کے سامنے ‘‘ جھک گیا۔ اس نے اسے تھپکی دی اور وہ جس طرح اندر آن ا تھا اسی طرح نباہ

میں دیکھ کر میرے دل پر چھرن اں چلنے

ت

وکغے والا سندس کے نبالوں کو سہلانے گان پھر لگیں اور میں بے ن ن سا ہورہا تھا۔ کا لےتھی اور وہ کالے وکغے والا۔مجھے یقین ہوگیا تھا کہ وہ کوئی غیر مرئی چیز ہے۔ سندس کو اس حال

ب رکھا اور نباقی موم بتیاں گل کردیں۔اس کے ساتھ ہی اس نے سیاہ اسے ٹائئی پر لیٹ جانے کے لیے کہا۔ سندس کسی سحر زدہ موکل کی طرح لیٹ ئی ۔سیاہ وکغے والے نے ای موم بتی اٹھائی اسے سندس کے سرہانے

کی جای

ار پھینکا او

ت

زاری سے استاد مراد کا ہاتھ پکڑلیا تو اس نبار اس نے مجھے کھڑکی سے پیچھے ا، لیاوکغا ان

ت

پر پھڑپھڑا رہا تھا اور اس کی خوں ں میں اب داہوشی ر کمرہ اس کے وجود کی حرارت سے دھک اٹھا۔ میں نے بے ق

ت

۔ پرندہ مسلسل درح

میں ہے اور مستی سے

زن

ت

ہک رہاہے۔سی عود آئی تھی۔ یوں لگ رہا تھا جیسے وہ ت

ا چاہ رہاہے‘‘

زاری سے پوچھا۔’’استاد وہ کون ہے اور سندس کے ساتھ کیا کرن

ت

۔ میں نے بے ق

۔’’استاد نے جونبات بتائی اسے سن کر میرے رگ و پے میں آگ لگ ئی

دا کے لیے سندس کو اس شیطان سے بچالے‘‘

ا ہوگیا۔ مجھے یقین’’استاد اگر یہ نبات ہے تو خ

دا ۔ میں تقریبا روہان

انہ بنا نے گان ہے۔ میں نے یہ سن رکھا تھا کہ سرکش جنات عورتوں کو ای

سندس کو ہوس کا ن

ت

نہیں آرہا تھا کہ وہ عفری

اہ گار آنکھیں ای سرکش اور شیطان صفت جن کو دیکھ رہی تھیں جو

میری گ

تت

اتھا مگر اس وق

ت

انہ بنانے جارہا تھا۔ میں نے استاد مراد سے کہا سندس کو اپنی پہنچاتے ہیں لیکن مجھے اس نبات پر یقین نہیں آن

ہوس کا ن

ا ہوں کہ آ کے بعد تو جو کہے گا میں وہی کروں گا مگر سندس کو بچالو۔‘‘

ت

،،ـاستاد میں جھ سے وعدہ کرن

ان اک ارادے میں کامیاب نہیں‘‘استاد مراد نے مجھے تسلی دی اور کہا

۔اس کے ساتھ ہی استاد نے عملیات کی پٹاری کھولی اور مجھ سے کہا حالات کا کوئی پتہ نہیں کہ کس کے م ’’ہو سکے گا میرے استاد اللہ نے چاہاتو یہ بدبخت انے ن

کی بھی ضرورت ہوگی۔ تم ادھرم کر کھڑے

تت

ان بھی ہیں جن کا مقابلہ کرنے کے لیے ارق

کے ساتھ ساتھ ابلیس نما ان

ت

اگیں تو دینا۔ نبا قی میں سنبھال لوں گاہو جاؤ۔ جو بھی سامنے آ میں جائیں۔ یہاں عفری

ٹ

۔’’ئے اس کی ن

پر بیٹھا پرند

ت

کھول کر اندر کود گیا۔ درح

ٹ ا اور پھر ای دم کھڑکی کے ی عود آئی ۔ استاد مراد نے مجھے سمجھاتے ہوئے میرے گردد حصار قائم کر دن

ت

اور وہ چیختا ہ جو یف و مستی میں ڈونبا ہک رہا تھا، یکدم چیخنے گان اور اس کی وح

ے کے

ن

ٹ

ی ھپبچ

تھی۔ جو لم وہ مجھ پر

ت

لیے حصار کے علا م میں داخل ہوا۔ اس کے پروں میں آگ لگ ئی اور وہ دھڑام سے مجھ ہوامجھ پر ھپٹ پڑا۔ اس کے نو کیلے آہنی پنجو ں سے لہو ٹپک رہا تھا اور زردارغوتی آنکھوں میں وح

ز ن ا ہو گیا۔سے چار قدم پیچھے گرگیا۔ معاکمرے میں طو فان تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 183: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

191

اتھ شیرازی کا موکل ہوں ۔ اگر تونے مجھے مارنے کی کوشش کی ‘‘

ب گدھ کے پروں میں آگ لگی تھی اور ’’تو میں سندس کو مارڈالوں گاسبزاری چلا جا، میں کہتا ہوں چلا جاورنہ تجھے بھسم کردوں گا۔ میں کالی نب۔ یہی وہ ات کت تھے ح

چلانے گان جوا ب میں

ت

چیخنے چلانے پر مجبور ہو گیا۔ اس نے انے بچاؤ کے لیے سندس کو پکڑاندر عفری

ت

ماری تھی اور وہ عفری

ہہ کی استاد نے کوئی عمل، پڑھ کر اس پر پھویبن ی

پ

ت

یا چا ہا تو استادنے مراد نے اسے

ن

ا ‘‘

ان اک ہاتھ نہ گانن

۔’’خبردار لڑکی کو نے ن

نے قہقہہ گانلیا اور زور سے

ت

پکاراجواب میں عفری

اتھ‘‘

میں ڈوبی تھی۔ کمرے کا دروازہ زور دار دھماکے سے کھلا اور اسکے ساتھ ہی سندس کی یخ سنائی دی۔’’رتم ………… جے کالی ن

ت

۔ اس کی آواز کرب و وح

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 184: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

192

عملیات کی دنیا میں پہلا قدم

ا اور اس نے سندس کے رہ ے پر تھپڑ استاد مراد نے ساتھ ہی لذت آمیز سسکاری بھری۔ میرا دل دھک دھک کرنے گان۔ میں نے سوچا انہ بن گیا ہے لیکن استاد عملیات پڑھ رہا تھا۔ دروازہ ھلتے ہی رتم اندر آن

کا ن

ت

استاد عفری

کو پکڑنے کے لئے علم کی دھونی سلگائی اور اس کے اندر کا وشی درندہ عود آن ا۔ وہ سسکارن اں

ت

ا مارا تھا جس کے جواب میں استاد نے عفری

ت

پر ھپٹا ۔بھرن

ت

ہوا عفری

کا استعمال کر ر

تت

کے ساتھ الجھا ہوا تھا اور رتم سندس کو پکڑنے کے لئے ارق

ت

شروع ہو چکی تھی۔استاد مراد عفری

باکہ استاد مراد کی اندر اب نباقاعدہ ج

ت

ہا تھا۔ یکای مجھے خیال آن ا کیوں نہ میں حصار سے نکل کر رتم کو پکڑ لوں ن

ہی پر

ت

مرکوز رہے۔توجہ صرف عفری

دا میں بھی بے دھڑک اندر کود گیا۔ سندس نے داہوش نظروں سے میری طرف دیکھا۔ رتم

زنے کی کوشش کر رہا تھا۔ وہ قد آور اور گدھ میری آنکھوں کے سامنے جل کر را ا ہو گیا تھا۔ ل استاد مراد کو پیچھے سے ھب

تت

اس وق

اؤ جھٹ

ت

کسی سے ای زور دار مکا اس کی گدی پر مارا۔ وہ لڑکھڑا کر نیچے گرا اور تڑنے گان۔ میں نے اسے ن اؤں کی ٹھوکروں پر ر ا لیا اور اسے امضبوط بدن کا مالک تھا۔ میں نے آؤ دیکھا نہ ن

ت

دھ موا کرکے چھو دن ا۔ اس کی اپنی حال

کسی پلے کی

ت

تھا۔ آنکھوں سے شعلے ک ک رہے تھے۔ عفری

سے کم نہ تھی۔ رہ ہ سیاہ اوربھیای

ت

زا رہا تھا۔ اس کے دونوں ہاتھوں اور عفری

ٹ

زتب

ٹ

طرح ٹائئی پر لوٹ پوٹ ہو رہا تھا اور استاد مراد دونوں ہاتھ کھولے نہ میں مسلسل تب

کے گرد حلقہ بنا رہی تھی۔

ت

آنکھوں سے ای طلسماتی روشنی نکل کر عفری

ب گیا اور اسے دلاسہ دیتے ہوئے کہا ی ز

ت

’’ نے اس شیطان کو پکڑ لیا ہے۔سندس! اب تم محفوظ ہو ہم‘‘میں سندس کے ق

اک آواز گونجی

اگی‘‘اس نے خالی خالی اجنبی نظروں سے مجھے دیکھا۔ اسی لمحے استاد مراد کی دہشت ن

ا۔……ن

چھیڑن

ت

’’لڑکی کو م

گیا۔

ٹ

میں نے حکم کی تعمیل کی اور دو قدم پیچھے ہ

کو قابو

ت

کے درمیان رکھی اور مجھے مخاب کیا کمرہ اب خوشبودار دھوئیں سے بھر گیا تھا۔ استاد نے عفری

ت

ز ‘‘کرنے کے لئے موم بتیوں سے دھونی سلگائی تھی۔ اس نے ای موم بتی انے اور عفری ای موم بتی اٹھاؤ اور اس تصوت

’’کو جلا دو۔

ز جل کر نیچے گری تو اس کے پیچھے ز جلا ڈالی۔ تصوت زان کی تصوت اہ ات

زا سا سوراخ نظر آن ا جس میں ای دن ا روشن تھا۔ دیے کے ن اس ای چھوٹی سی پوٹلی پڑی تھی۔ میں اسے میں نے موم بتی اٹھائی اور دیوار پر لگی ش

ٹ

دیوار میں ای تب

ب پھونکوں سے پھینکنے گان۔ مل ئی ۔ اس نے فتیلہ پکڑنے ہی گان تھا کہ استاد مراد نے مجھے ہاتھ گاننے سے روک دن ا۔ اس دوران استاد نے عمل شروع کیا۔ اسے کمرے میں انے مقصد کی چیزیں

کی جای

ت

ا اور اس کا دھواں عفری سلگان

پہنچتا وہ انے آپ کو نوچنے لگتا اور دھا یں مار مار کر رونے گان۔ پورا فتیلہ جل جانے کے بعد استاد مراد اٹھا

ت

ی

ت

ب سے وہ چھوٹی سی ڈبیا نکالی جس میں گرومہارا کی جو لم دھواں عفری

بدی ہوئی را ا تھی۔ استاد اور اس نے اپنی ج

نے دلدوز یخ ماری اور جل کر را ا ہو گیا۔ استاد مرا

ت

کا ای شعلہ بلند ہوا۔ عفری

ارنجی رن

پر پھینکی تو ن

ت

د نے اس کی را ا ای پڑن ا میں بند کی اور پھر میری طرف توقجہ ہو گیا۔نے چٹکی بھر را ا عفری

ا ہے؟‘‘

ارہ کیا۔میں نے بے ہو’’ استاد اس کا کیا کرن

ش رتم کی طرف اش

پھر جاگ اٹھا۔ ’’ ہوں۔‘‘

ت

’’اس کا کرن ا کرم بھی کرکے ہی جاتے ہیں۔‘‘اسے دیکھ کر استاد کے اندر کا عفری

زھا تو سندس یکدم چیخنے لگی اور دو کر استاد مراد کے ہاتھ پکڑ کر بولی۔

ٹ

وہ اسے مارنے کے لئے آگے تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 185: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

193

ا۔‘‘

اور بے ثبات آنکھوں میں آنسو امڈ آئے۔ اس کی اداس’’ میرے نباپ کو نہ مارن

ان ہے؟‘‘استاد نے عجیب سی نظروں سے دیکھا اور بولا

’’تو جانتی ہے کہ تیرا نباپ کیسا ان

سندس روتے ہوئے بولی۔’’ مگر ہے تو میرا نباپ۔’ ہاں جانتی ہوں‘‘

ا رہا ہے۔ وہ انے گرو اور شیطا‘‘

ت

زھان

ٹ شیطان ہے ایسے لوگ نباپ نہیں ’ ن کو خوش کرنے کے لئے تیری عصمت کا سودا کر چکا تھا پھر بھی تو اس گندے شخص کو بچا رہی ہے۔ یہ ن اپی ہےتیرا نباپ تجھے انے کالے علم کی بھینٹ چ

استاد مراد نے نفرت سے بے ہوش رتم کو ٹھوکر ماری۔……’’ ہوتے صرف شیطان ہوتے ہیں شیطان

ا‘‘

ت

پ ااں نباپ کا ظلم سہنے کے نباوجود اس پر کوئی افتاد ………… سندس کے لہجے میں التجا بھی تھی اور درد بھی ’’ ہوا نہیں دیکھ سکتی۔اس کے نباوجود میں اسے اپنی نظروں کے سامنے مرن

ٹ

بپ ییای ایسا درد جس کی وجہ سے تم ظریف

اہے۔’ گرتے نہیں دیکھ سکتیں

ت

ن دنبات سے نمو ن ا

جو ان کے اندر حسرت و رحمدلی کے خب

کا اور رضاتے ہوئے بولااستاد مراد نے رتم پر تھو

’’سندس تم کہہ رہی ہو تو میں اسے چھو دیتا ہوں مگر یہ شیطان نہیں بدلے گا۔‘‘

ے گان تو میں نے دیے کی طرف توجہ دلائی۔ اسے دکھتے ہی استاد کی آنکھوں میں چمک ابھر آئی۔ اس نے سو

کلن

بز ز نکل آن ا۔ میں اور سندس راخ سے وہ پوٹلی اٹھائی اور دن ا جھانیہ کہہ کر استاد مراد نباہ

ب میں ڈالی اور نباہ

ب دن ا۔ اس نے پوٹلی ج

ز نکلے تو استاد مراد کہنے گان ’’سندس تمہارا یہاں رہنا ک بی نہیں ہے۔‘‘بھی نباہ

ا چاہتی ہوں۔‘‘

کے عالم میں بولی۔’’ میں اب یہاں نہیں رہ سکتی۔ میں کوئٹہ جان

ت

وہ نقاہ

دکھتے

ت

ب ک بی ہو جاؤ گی تو کوئٹہ بھیج دوں گا۔…… تم میرے ساتھ چلو ‘‘ہوئے بولا استاد مراد اس کی حالب ’’ح

ارے ساتھ چل پڑی۔ سندس ہ

اری تھا۔ اس کی فضا میں عجیب سی بو پھیلی ہوئی تھی

ت

ا اور ن

ٹ

سواستاد مراد ہمیں گنجان آنباد علا م کے ای مکان میں لے گیا۔ یہ مکان چھون

ت

ا ۔ استاد نے بتان ا کہ اس کا دوس

ت

ا ہے تو یہاں رکھ

ت

ب عملیات کے لئے سامان لانبر مل ح

ہے۔ میں مجھ گیا کہ یہ بو ان مکروہ اشیاء کی ہو گی۔

ہوا تو میں نے استاد سے کہا

تت

ب عصر کا وقبا بہت ضروری ہے۔‘‘وہ رات اور اگلی صبح ہم نے اسی مکان میں گزاری۔ ح

’’استاد سندس یمارر ہے۔ اس کا علا کران

ا واقعی بہت ضروری ہے۔ ہاں اس کا‘‘

ا پڑے گا۔‘‘وہ فکر آمیز انداز میں بولا۔ ’’ علا کران

ا چاہتا۔ اس لئے گھر ہی میں اس کا علا کرن

ز لے کر نہیں جان ’’لیکن میں لڑکی کو ابھی نباہ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 186: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

194

’’تو پھر علا کیسے کیا جائے؟‘‘

اگی‘‘

’’اس کا علا تم کرو گے ن

کی کھلی رہ گئیں۔استاد مراد کی نبات سن کر میری آنکھیں کھلی

اگی! سندس کا علا تو ہی کرے گا۔‘‘

اس نے پھر کہا۔’’ ہاں ن

’’مجھے نہ تو کسی دوائی کی مجھ ہے نہ کسی عمل کی۔’’ میں اس کی نبات سن کر الجھ گیا۔’’ مگر استاد میں علا کیسے کر سکتا ہوں؟‘‘

ا۔پہلے میں تجھے سکھاؤں گا پھر تم اپنی سندس کا علا ‘‘

استاد مراد کی آنکھوں میں شرارت تھی۔ میں نے سندس کی محبت کی خاطر اپنی زندگی کا پہلا عمل استاد مراد سے سیکھا۔’’ کرن

زات بہت گہرے تھے۔ استاد مراد نے سندس کو بھی ذہنی طور پر تیار کر دن ا تھا۔

وم مخفی میں جانتا تھا کہسندس پر جن و شیاطین نے قبضہ کر رکھا تھا اور ان کے اتعل استاد مراد اگر چاہے تو خود بھی سندس کا علا کر سکتا تھا مگر اس نے

گھاگ اور کان اں تھا۔

ت

زھانے کیلئے سندس کو استعمال کیا۔ وہ نہای

ٹ

سے میری دلچسپی تب

ب میں یہ عمل شروع کیا’ راتمیں یہ بھی جانتا تھا کہ اگر میں یہ عمل پورا نہ کر سکا تو وہ خود اس کا علا کرے گا۔ استاد مراد نے اس بپورے گھر کے گرد حصار قائم کر دن ا۔ اس نے مجھے اور سندس کو عمل کے نبارے میں سمجھان ا ’ ح

اور میرے سامنے ضروری سامان ر ا دن ا۔ میں نباوضو ہو کر ای سفید ٹائئی پر بیٹھ گیا۔

ت

زب د سے رکھا اور ای چھوٹے سے کاذ پر نقش لکھا۔سندس میرے سامنے بیٹھی تھی۔ اس کے زرد رہ ے اور توقرم آنکھوں میں وح

ت

و خوف کی ملی جلی کیفیت تھی۔ میں نے سامان ت

اطین

م احرق ال

ھ

ےلل

ا

رزشپک

ت

لپ

دا ا

ھد

م بحق کے کونے کی طرف سے شروع کیا اور اظہر کے کونے پر ختم کیا۔ پھر ا

ھکل

ا اور فتیلہ کو ان ڈال دن ا۔ ظہر کینقش بنانے کے بعد میں نے اس کا فتیلہ بنان

طرف سے ہی فتیلے کو رشن کیا مگر پہلے اظہر والے کونے پر سیاہی کا ای ن

میں یہ’ روشن کرنے سے پہلے روئی میں فتیلہ لپیٹا

ت

بیٹھے اور شاءء ی

تت

ز کورے چراغ میں چنبیلی کا سے ڈال کر اسے روشن کیا اور سندس سے کہا کہ وہ اس کی طرف دکھے۔ ہم مغرب کے وق ا رہا۔ فتیلہ جلنے سے ماحول میں عمل دہ

ت

ان

سندس کو فتیلے کی اصل روشنی

ت

ب یب فتیلہ روشن خوشگواار مہک پھیل ئی اور اس کی روشنی بتدریج تبدیل ہونے لگی۔ یہ عمل صرف ای روز کا نہیں تھا۔ ح

ت

زھ گھنٹہ ی

ٹ

نظر نہ آتی ہمیں یہ عمل کرتے رہنا تھا۔ پہلے روز ہم نے ڈت

فتیلہ جلان ا۔ تیسرے روز سندس نے فتیلے کی اصل روشنی تلاش کر لی اور اس کا رہ ہ ھلتے گلاب کی مانند نظر آنے گان۔ آنکھو کیا مگر اگلے روز صرف

ت

ای گھنٹہ ی

ٹ

ازگی لوٹ آئی اور اس کے لبوں پر پہلی نبار مسکراہ

ت

زون

ت

ں میں ت

ابھری۔

انباش دی اور کہا میرا عمل پورا ہوا اور میں اس یرتت انگیز عمل کا کرشمہ دیکھ کر مسر

اگی! لگتا ہے ہمیں اس مکان میں ٹھہر کر کچھ اور بھی کام کرنے ہوں گے۔‘‘ور ہو گیا۔ استاد مراد نے مجھے ش

’’ن

میں نے سوالیہ نظروں سے اس کی طرف دیکھا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 187: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

195

ز تو ا‘‘وہ بولا! زے خوش بخت ہوتے ہیں۔ تیرے اندر عملیات کے سوتے پھوٹ کے ہیں۔ بظاہ

ٹ

اگی بعض عامل تب

ز دوں گا کہ ن

زاکت کے پیش نظر یہ تجوت

کی ت

تت

دا میں تجھے وق

نہیں نہیں دیکھ سکتا لیکن میں انہیں دیکھ رہا ہوں۔ ل

’’سب سے پہلے تو انے ہمزاد کو انے قابو میں کر۔ اس ہمزاد کو جو تیرے ن اس ہے۔

’’یہاں تو میرا کوئی ہمزاد نہیں۔‘‘ہوئے کہا ؟ میں نے اردگرد نظر دو ا کر دیکھا اور ہنستے …………ہمزاد؟ میرا ہمزاد کون ہے‘‘

وی اور عملیات کی دنیا میں نباقاعدہ وارد ہونے سے قبل میں ہمزاد کے نبارے میں کچھ نہیں جانتا تھا مگر اس روز استاد مراد نے ہمزاد اور تسخیرعلہمزاد کے نبارے میں مجھے تفصیل کے ساتھ سمجھان ا۔ میں چاہتا ہوں کہ پہلے آپ کو بھی

ز عامل کا ا ہے۔ ہ

ت

ز عامل کے ساتھ سایہ بن کر رہتا ہے اور اس کا حکم بجا لان ا ہے یعنی اگر ای عامل ای من وزن اٹھا سکتا سفلی دنیا کے اس پراسرار وجود کے نبارے میں بتا دوں جو ہ

ت

سے دوگنی قوت رکھ

تت

ہمزاد اس کے علم کی ارق

ا

ت

ہے۔ہے تو اس کا ہمزاد دو من وزن اٹھانے کی قوت رکھ

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 188: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

196

ہمزاد کی تلاش

ان کا الگ الگ خیال ہے۔ کچھ لوگ عملیات کی پراسرار دنیا میں تسخیر ہمزاد کے کئی طریقے ہیں اور اس ضمن میں اختراعات بھی

ز ان ہیں۔ ہمزاد کے تصورات کے نبارے میں چند نباتیں ہیں۔ ہمزاد کی حقیقت کے نبارے میں ہ

ا ہے۔ بعض اسے شیطان کہتے ہیں کیونکہ آدمی

ت

ا ہے اور ساتھ ہی مرن

ت

ان کے ساتھ رہتا ہے۔ ساتھ ہی پیدا ہون

ان

تت

ز وق زے کاموں میں جھتے ہ ہیں کہ ہمزاد ہ ا کو تب

ت

’ گانن

ت

اور نیک کاموں سے روکتا ہے اور مرنے کے بعد بھوت پری

ا

ان مر جائے پھر بھی زندہ رہتا ہے اور ان

ا ہے۔ اس میں اتنی قوت ہوتی ہے کہ اگر ان

ت

اہ کرن

ان گ

ا ہے۔ اس ہمزاد کی وجہ سے ان

ت

ا۔ اس کو لوگ بن جان

ت

دا نہیں ہون ان سے خب

کہتے ’ ربھو‘ن کی روح کے جسم سے الگ ہونے پر بھی ان

ا ہے

ت

کرن

ت

ا ہے تو نبات ج

ت

ب کسی اور شکل میں ڈھل جانبان کا سایہ ہے اور یہی سایہ ح

ا نہیں ہے۔ چنانچہ جو ’ ہیں۔چند خیال کرتے ہیں کہ ہمزاد کا جسم لطیف ان

ت

ا ہے اور مرنے والے کا ہمزاد مرن

ت

ا ہے اور کام کا وغیرہ کرن

ت

چلتا پھرن

سے وہ زندہ ہو کر چلنے پھرنے لگتا ہے۔عملیات مردوں کے لئے کئے جاتے ہیں ان

ا رہتا ہے۔

ت

ا بلکہ عامل کا ہمزاد مرنے والے میں داخل ہو کر کام کا کرن

ت

کچھ عامل کہتے ہیں کہ ہمزاد مرنے والے کا نہیں ہون

ا ہے وجہ یہ ہے کہ جو جیسے کام کرے گا ویسے ہی کر دے گا۔ ضروری

ت

ا ہے۔ ہمزاد تلف ع قسم کی ارقتیں اور اختیارات رکھ

ت

ز رکھ

ز کام میں ای خاص ات ا ہو۔ بلکہ وہ ہ

ت

ز آدمی کا ہمزاد ای علیحدہ قوت رکھ نہیں ہے کہ ہ

ا ہے

ت

:اول درجے کے ہمزاد کا یہ کام ہون

ا ہے ن ا ہو رہا ہے اس کی اطلاع دینا۔

ت

ز ای جگہ کا پتہ دینا اور جو کام وہاں پر ہون ٭ ہ

ا جو عامل کے ک ک میں نہیں ہو

زی سوگی الاچی٭ وہ چیزیں لان ’ تیں مثلا ہ

نبادام وغیرہ’ لون

ا۔

زن ا کرن ا اور ورغلا کر کسی قسم کا فساد تب

ز ای مرد و عورت کے دل میں ای دوسرے کے لئے محبت پیدا کرن ٭ ہ

ا۔’ ٭ حکم دینے پر جس کے گھر چاہے اینٹیں

زسان پتھر وغیرہ تب

:دوسرے درجہ کے ہمزاد یہ کام کرتے ہیں

ا اور اطلاع دینا۔ ٭ کسی دوسری جگہ

کی خبر لان

ا۔

٭ چھوٹی چھوٹی چیزیں قیمت ادا کرکے لان

٭ جس چیز کو جہاں چاہے پہنچا دینا۔

:تیسرے درجے کے ہمزاد کی قوتیں یہ ہیں

ز شخص کے ضمیر کی آواز عامل کو ہمزاد کے ذریعہ معلوم ہو سکتی ہے۔ اس لئے عامل کسی کی بھی مرضی جان سکتا ہے۔ کسی پویداہ ا۔ہ

زھان

ٹ

طریق سے لوگوں کی خبر دینا اور شہرت تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 189: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

197

زا کام کرنے سے روکتا ہے اور کوئی بھی کام سرانجام نہیں ز تب زابیاں بھی سرزرد ہیں مثلا اول درجے کا ہمزاد زندگی میں ہ

ا ہے بعض ہمزاد سے کئی چ

ت

ب اس کا دل مر جانب خیالات کو اپنی طرف کھینچتا رہتا ہے اور ح

تت

ز وق ہونے دیتا۔ ہ

ا ہے۔آد

ت

میوں کے جسم میں حلول کر جان

ز قسم کی خوشی منانے سے روکتا ہے اور عامل ا ہے۔ ہ

ت

فکر میں ڈالے رکھ

تت

ز وق ا ہے اور ہ

ت

ا سکھان

ان کو وکری کرن

اہم گندہ رہتا ہے دوسرے درجے کا ہمزاد ان

ت

ان کو دلیری کے اختیارات دیتا ہے۔ ن

ا ہے۔ ان

ت

ار پیدا کرن

زائی کے آن پر تب

ا ہے۔ عامل تو یہ چاہتا ہے کہ اپنی زندگی کو تر ن بناؤں لیکن ہمزاد کہتا ہے کہ جس طرح اس نے مجھ پر تمام عمر حکواور ای لباس

ت

کی ہے اس طرح میں اس سے بدلہ لوں گا۔ خلاصہ یہ کہ روح اور ہمزاد میں ای رکھنے کو پسند کرن

ت

م

ا ہے

ت

اد۔اس میں خواہ روح کامیاب ہو ن ا ہمز’ قسم کا مقابلہ ہو جان

اس کے دل میں ڈر رہتا ہے اور اگر کسی

تت

ز وق ا ہے۔ سمجھتا ہے کہ ایسا نہ ہو کہ مجھے کوئی مار دے۔تیسرے درجے کا ہمزاد مرنے کے بعد عامل پر قابو نہیں ن ا سکتا مگر اسے غمگین کر دیتا ہے۔ ہ

ت

زا ڈرن

ٹ

کے گھر جائے تو تب

ا ہے۔ ایسے لوگ دوسروں کو

ت

موت سے ڈرن

تت

ز وق لالچ کے پھندوں میں پھنسے رہتے ہیں جس مطلب یہ کہ ہ

تت

ز وق دا کو بھول جاتے ہیں۔ ہ

زاب کرتے رہتے ہیں اور خ

سے ان کی زندگی تباہ فادہہ پہنچاتے ہیں لیکن اپنی زندگی کو چ

ہو جاتی ہے۔

ہیں

تت

وم۔………… میں یہاں واضح کر دوں کہ صرف دو ہی عملیات رائج الوقعل وی عملیات اور دوسرے سفلی

علا ہے یعنی ایسا علم جو شیطان کی بیعت ای

ت

وم کو کالا علم کہا جانعل وم پر مبنی ہوتے ہیں جبکہ سفلی

عل وی عملیات ن اکیزہ

عل

ا

ب میں نے یہ سنا کہ رتم نے کالی نبدا ح

وم سیکھنے والوں میں مسلمان بھی غیر مسلموں سے کم نہیں۔ لعلا ہے۔ سفلی

ت

وم سیکھےکے بعد حاصل کیا جانعل پہنچنے کے لئے اس نے اپنی خونی تھ سے کالے

ت

وم کی انتہا یعل ہیں اور ان

زنبان کر دن ا ہے تو مجھے بے حد غصہ آن ا۔

ت

روں'ں کو بھی ق

وہاں

تت

ز کا جاپ کرنے کیلئے تجریش کی کالی رستوں میں چھپان ا ہوا تھا۔ میرا دل چاہا کہ میں اسی وق

ت

اتھ نے اس روز اسے دیوی م

ام کر رہے ہیں۔ جاؤں اور اسے کتے کالی ن

کی موت مار ڈالوں۔ رتم جیسے لوگ ہی مسلمانوں کو بدن

ا ہے۔ جو لوگ ذلتیں فخر کے سا

ت

ا پڑن

اہ کی کن کن ذلتوں سے دو چار ہون

ان کو بدی وگ

وم سیکھنے کیلئے انعلام کو نہیں ہوتی۔ استاد مراد نے مجھےلوگوں کو نہیں معلوم کہ سفلی

کرتے ہیں ان میں غیرت ن

ت

زداس بتان ا تھا کہ سفلی تھ تب

دیوی ای خوشنما لباس عطا کرتی

ا ہے اسے مشانی

ت

زار دفعہ جاپ کرن

ب وہ جاپ کے مخصوص عاملوں کا عقیدہ ہے کہ جو عامل بھی کالی رستوں میں بیٹھ کر چاسس ہ

با ہے۔ ح

ت

زہنہ بیٹھ کر جاپ شروع کرن ہے۔ اس عمل کے لئے عامل تب

ا ہے۔ اسی دوران دیوی حاضرہوتی ہے اور اس بے لباس کو لباس پہنا کر اسے اپنی شکتی دتی الفاظ کی تعداد پوری کر لیتا ہے تو انے

ت

ہے۔ ن اس رکھے شراب کے پیالے سے اپنی پیاس جھانن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 190: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

198

دھن کی تپسیا کاعمل

ام بھی لیا

ب جاپ کر رہے ہوتے ہیں عام طور پر وہ گلے میں نبالوں سفلی عاملوں کے لئے شراب تو عام ن انی کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس دنیا میں تو اسے ایسے ایسے غلیظ سیال کا پڑتے ہیں جن کا نبجائے تو م آجاتی ہے۔ سفلی عامل ح

وکا علم والے ایسی عورتوں کے مرنے پر اس کے گیسو حاصل کرکے انہیں تلف ع چیزوں میں بنان ا ہوا ای ہار بھی لپیٹتے ہیں۔ یہ نبال ای ایسی عورت کے ہوتے ہیں جو معاشرے میں غنی اور سخاوت کے حوالے سے مشہور ہو۔ سفلی

دی جاتی ہے۔ نوآموز ائے اس ہار کے کوئی اورچیز نہیں ہوتی۔ البتہ جانوروں کی ہڈیوں کو جلا کر جو را ا حاصل کی جاتی ہے کسی سفوف کی طرح ان کے بدل پر ملگوندھ کر ان کا ہار بناتے ہیں۔ جاپ کے دوران ان کے بدن پر سو

ے ہیں ن ا پھر مشانن گھا

ت

ھن

ٹ

پبی ن

زنگرانی عملیات کا جاپ کرنے کیلئے ن ا تو گرو کی مخصوص کردہ رستوں میں زے ڈالتے ہیں۔ بندرعباس میں مجھے ایسے عامل دیکھنے کا اتفاق ’ ٹوںعامل انے گرو کی زت درن اؤں اور نہروں کے کناروں پر ڈت

ا تھا۔ ا

ت

کے پتوں کا ڈھیر گان ہون

ت

کے درح

زے زرد کپڑے پہن کر سمندر کے کنارے پر جاپ کرتے نظر آتے۔ ان کے سامنے پ ہوتی تھی۔ عاہوا جو صبح سوت

ت

ز کھ ن کی تعداد ای لا ا ی

ت

مل پتوں پر نباری نباری ای ای م

اتھا۔ ای روز میں نے ان میں سے کچھ پتے پکڑ لیے۔ پتے کی جس طرف فقرہ لکھا گیا تھا وہ ن انی سے محفوظ تھی۔ اس پر عجیب

ت

ا جان

ت

:انداز میں لکھا تھاکر بہان

ز کے‘‘

ت

۔’’اوم شیریں لہریں نکیں مہا لکشمی م

ہنستا رہا۔ پھر بتانے گان۔میں نے استاد مراد کو پتے د

ت

ز ی کھائے تو وہ انہیں دیکھ کر کافی دت

زان کنارے پر اس امید پر پتوں پر عمل کرتے رہتے ہیں کہ انہیں د’ یہ خبیث‘‘ ملے گیحرام خور عاملوں کے سدھائے ہوئے ن اپی ہیں۔ سارا سارا دن سمندر کے وت

ت

۔’’ھن دول

کیسے ملے‘‘

ت

’’ گی؟پتوں پر لکھنے سے انہیں دول

میں نے استفسار کیا۔

۔’’نبانبا!یہ ان کا عقیدہ ہے۔ وہ جھتے ہ ہیں کہ جس سمے ان کا یہ جاپ پورا ہو گا لکشمی دیوی ہربنبان ہو جائے گی‘‘

’’دیوی کب آتی ہے؟‘‘

اں۔‘‘

گہری نبات کی۔ ’’ کہاں سے آئے گی دیوی۔ ہو گی تو آئے گی ن

ت

ملنے لگے تو عمال نوکرن اں کیوں کریں۔ میری نبات مجھ میں آئی کہ نہیں۔ تمہارے ک ک ‘‘استاد مراد نے مضحکہ یز انداز میں نہای

ت

زوں سے دول

ت

اگر م

ان ہوتے

زین ان

ت

زاسرار ارقتوں کے یہ شعبدے ہو رہے ہیں۔ لیکن کسی عامل کو دنیا کا امیر ت زانے حاصل کر دیکھا ہے ن ا سنا ہے کہ فلاں شخص نے سے لے کر بھارت اور دنیا کے سب لکوںں میں ت

عملیات کے زور پر قارون کے چ

ا ہے اسی طرح تجریش میں بیٹھے عامل بھی جو اس کھیل کا کھلا ی ہو گا وہی میدان میں م کر کھیلے گا۔ میری نبات ن اد رکھو جس طرح ک نبال کا ای کھلا ی انے کھیل کے بعد معاوضہ’ لئے ہیں؟ نبانبا! یہ سب کھیل ہے

ت

حاصل کرن

حاصل کرتے ہیںاپنا اپنا کھیل

ت

۔’’ دکھانے کے بعد دھن دول

میں اس کی نبات سمجھنے کے بعد بولا……’’استاد ‘‘

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 191: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

199

کے اے م سارے پتے کہاں سے اکٹھے کرتے ہیں‘‘

۔’’عامل پ

استاد مراد نے الٹا مجھ سے درن افت کیا۔’’ اچھا تو یہ بتا کہ تو یہاں کیا لینے آن ا ہے؟‘‘

’’…… میں تو سندس سے‘‘

’’ تمہیں عملیات کے لئے کچھ سامان چاہیے تھا۔…… نہیں ‘‘

’’اور یہ سامان کہاں سے ملنا تھا؟‘‘

سور مل رہتا ہے۔‘‘

ت

رزہ سے۔ وہاں تمہارا دوسبپ چف

’’

ا ہے۔ یہ کارونبار‘‘استاد مراد کی ارغوتی آنکھوں میں چمک ابھری۔’’ ہاں اب سمجھے میری بھائی۔‘‘

ت

زی ’ ہے یہ سارا سامان بھی ادھر ہی سے آن

ٹ

زنس۔ سور مل اور اس جیسے چھوٹے چھوٹے لوگ عاملوں کے لئے تب

میرے بھائی تب

زی دور سے ایسا سامان لاتے ہیں۔

ٹ

’’تب

معا مجھے ن اد آن ا کہ میرے میاں جی کے آستانے پر بھی اس قماش کے لوگ آتے رہتے تھے جو عموما عملیات کا سامان بیچتے تھے۔

وم کے پجاری ساحلبندر عباس میں ہمیں ای روز اوعلزان ساحل کی طرف چل دیے ۔ اس روز بھی سفلی دا میں اور استاد مراد اگلی صبح پھر سمندر کے اس وت

پر اپنی دکان سجائے بیٹھے تھے۔ ہم دونوں شمال کی طرف ر رکنا پڑا تھا۔ ل

ارہ کرتے ہوئے کہا

اگی ‘‘نہ کر کے بیٹھ گئے۔ استاد مراد نے ای پجاری کی طرف اش

’’اسے دیکھون

ب دیکھا۔ ای عامل ماتھے پر چندن کا تلک گانئے

ائے سر ڈھلکائے جا رہا تھا۔ اس کے سامنے نیش جی کی مورتی تھی۔’ میں نے اس جای

ٹ

انجنی کی مالا گلے میں لٹ

جی کو ہربنبان کرنے کا جاپ کر رہا ہے یہ بھی دھن ‘‘

ں

ےی

گپ

ا چاہتا ہے؟ یہ ہندو ہے اور

استاد مراد نے بتان ا۔’’ تپسیا کررہا ہے۔پتہ ہے یہ کیا کرن

ب دیکھا اور کہا

زکر استاد مراد کی جای

ٹ

رشکپ ’’میں سمجھا نہیں۔‘‘میں نے آنکھیں

زو گے تو مجھ جاؤ گے۔‘‘

ت

ب اس دلدل میں اتب استاد مراد نے بے ساتہ کیا۔’’ ح

ب تو جانتا ہے کہ عملیات کی دنیا دلدل ہے تو پھر تو مجھے اس …… استاد ‘‘با چاہتا ہے؟ح

میں نے شکوہ کیا۔’’میں رضق کرن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 192: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

200

ا کہ ان کے پیروں تلے پختہ ٹی ہے ن ا ’’ میرے ن ار۔’ اس کے سوا چارہ بھی نہیں‘‘

ت

ہوتی ہے جنہیں یہ معلوم ہی نہیں ہون

ت

بای

دلدل ہے۔ دلدل میں صرف وہی رضق استادمراد نے مجھے دلاسا دن ا۔ یہ دلدل صرف ان کے لئے ن

ا ہے کہ ان کی زمین ہوتے ہیں جو اس دنیا

ت

انوں کے بچوں کو بھی یہ معلوم ہون

کے کس ے م میں دلدل ہے اور کون سا ہ ہ ہموار اور پختہ ہے۔ ئے ظلمات سے آشنا نہیں ہوتے۔ تو نے دیکھا نہیں کہ دلدلی علا م میں رے ل والے ان

زار جاپ کرے گا تو اس کے ‘‘ کہہ کر مجھے ای نبار پھر ہندو پجاری کی طرف توقجہ کیا اور کہا استاد مراد نے یہ’’ ہم ہیں نہ تمہاری رنمائئی کیلئے۔…… ہم کس لیے ہیں’ کاکے

ب یہ پندرہ ہ

بیہ عامل انے م میں جاپ کر رہا ہے۔ ح

نیش جی کو ن انچ ن انیوں سے اشنان کرائے گا۔ اس کے بعد ای ما

تت

ب نیش جی درشن دے عقیدے کے مطابق نیش جی اسے درشن دینے آئیں گے۔ یہ عامل اس وقبدا ح

لا کا جاپ کرے گا۔ نیش جی خوش ہو کر اعامم دیں گے ل

عامل جس ضرورت کے تحت عمل کر رہا ہو گا وہ ان سے مانگے گا اور اس کی یہ خواہش پوری کریں گے

تت

۔’’دیں تو اس وق

ا ہے؟‘‘

ت

میں نے اچنبھے سے سوال کیا۔’’ کیا واقعی ایسا ہون

رکھا ہے۔ دنیا ‘‘ وہ ہنسا اور بولا……’’ہے۔ یہ یہاں بیٹھے رہتے ہیں۔ دیکھ نا ا نیش جی آتے ہیں کہ نہیں یہ ان کا عقیدہ’ ن ار‘‘

ٹ

زقوں اور مذہبوں میں نبای

یہ سب شیطانی کام ہیں۔ شیطان یعنی ابلیس نے انے پجاریوں کو تلف ع ق

ا ہے۔ ابلیس

ت

ب ہے جو ابلیس کے عقادہ کی نفی کرن انی ذہن میں وسوسےمیں صرف ااخ م ہی ایسا مذہ

ب ااخ م کے خلاف قائم کئے ہیں۔ انے پجاریوں کو مطمئن کرنے کیلئے وہ ان وم کے ’ نے کفروشرک کے مذاہ

علاوہام اور سفلی

ان کو گمراہ کرنے سے نبا

ان ا رہتا ہے۔ وہ کسی ل

ت

ا رہتا ہے۔ ابلیس تو مومن اور عام مسلمانوں کے ساتھ بھی رہ کر انہیں بہکان

ت

ز ہیں۔بیج بون وم کی دنیا کے مظاہ

علا۔ یہ جو تم دیکھ رہے ہو یہ سب ابلیسی

ت

’’ز نہیں آن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 193: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

201

بندر عباس کا پراسرار سادھو

اس روز ای چیچک زدہ میلا کچیلا

سا سادھو میرے ن اس آن ا۔ اس کے ہاتھ میں ای کالی ڈوری تھی جس پر گرہیں لگی ہوئی بندر عباس کی اس پراسرار سمندری پٹی کے کنارے عملیات سیکھتے ہوئے مجھے کئی دن گذر گئے تھے ۔اچای

اہ شخص تھا۔ مگر اس کے کریہہ رہ ے پر سب سے

ت

اک شئے اسکی بٹنوں جیسی آنکھیں تھیں جو اندر کو دھنسی ہوئی تھیں ۔ اسکی آنکھیں بندر سے مشابہہ تھیں ۔شیر کے بعد بندر ایساجانو تھیں ۔ وہ کون

ر ہے جس کی آنکھیں خطرن

وم کے دوران بندر کی آنکھوں علان ا ہوا ارغوتی شش رکھتی ہیں ان میں عجیب سی مستی اورسفاکی ہوتی ہے ۔ کالے علم کے گیانی سفلی

ٹ

پر جادو کر کے نظربندی کا علم سیکھ لیتے ہیں ۔ اس نے دھاگے کو یوں ای سرے سے پکڑ کر لٹ

ا دن ا جائے ۔

ٹ

کو دم سے پکڑ کر الٹا لٹ

تھا جیسے سای

کی طرح لہراتے ہوئے سنسناتی ہوئی آواز میں پوچھا ۔ ـاس نے کہا" نبالکے میرے ساتھ اس ن ار چلے گا۔

نباری اور ارتعاش یز تھی ۔" اس نے دھاگے کوسای

ت

اسکی آواز نہای

ا چاہتے ہومجھے ۔ "میں نے پوچھا

ا اور کھڑا ہوگیا "کہاں لے جان دا میں نے وککی کا سارا سامان اٹھان

میں عمل پورا کر چکا تھا ل

زرہاتھا۔"

ت

دھر سور ن انی میں ات ادھر " اس نے سمندر سے اس ن ار دھندلے مناظر کی طرف نظر دو ائی خب

ا ہوگا۔ "میں نے بلاوجہ اسکی ذات میں دلچسپی لینی شروع کر دی ۔ "

مجھے وہاں کیا کرن

اک انداز میں بولا تو اسکی"

اں۔ میں تجھے شکتی دوں گا۔ تجھے انے شکتی مان کے ن اس لے جارہا ہوں". وہ خواب ن

ے ن

ن ی ہ بٹنوں جیسی آنکھیں ہوس گیر انداز میں چمکنے لگیں ۔ نبالکے تجھے گیان چا

ا ہوگا۔"

زستے ہیں نبالکے مگرپربھو انہیں جانے نہیں دیتا ۔ تو تجریش پہنچنا چاہتا ہے تو تجھے وہاں جان

ت

"یہ سب ادھر جانے کو ت

ب دیکھا۔

کر اسکی جای

ا۔ میں تجھے ادھر لے جاؤں گا۔" وہ میری رضا " تیری ساری اچھائیں پوری ہونے کا سمے آگیا ہے ۔آ سیاہ منگل کی رات ہے ۔ــاس نے معنی یز انداز میں کہا تو میں نے وکی

انے گرو کو بتا کر تو ادھر آجان

کو ای دوسرے عمل سے " میں نہیں آسکوں گا ۔" مجھے ن اد آن ا کہ مجھے آ رات سندس مندی جانے غیر مجھے یوں اپنان ابند کر کے لوٹنے گان تھا جیسے اسکی ہدان ات پر عمل کروں گا۔ میں نے کندھے اچکائے اور بے نیازی سے کہا

ا تھا ۔ چند

زھان

ٹ

ز وظیفہ کے ذریعہ اسکے دل میں اپنی محبت کے احساس کو تب

اتھا ۔ میں سندس کوپسند کر نے گانتھا ۔ مجھے ای زود ات

وں اور اس کے گداز کو محسوس گذارنن

ت

شیم

دہ سر نوجوان شق و محبت کی دنوں میں ہی میرے اندر کا ر ری

زھنے لگی تھی اور میں سوچنے گان تھا کہ میرے اندر سندکرنے گان تھا ۔ میرے اند

ٹ

اجانے یکا ی میرے نفس کی ر رش کیوں تب

زھ رہا ہے ۔ سندس کا خیال آتے ہی ر جوانی کا آتش فشاں بھڑکنے گان تھا ۔ ن

ٹ

کا جنون کیوں تب

ت

بزی

ت

س کی ق

میری کنپٹیوں پر نفسانی کیڑے رینگنے لگے اور آنکھوں میں جوش حیوانی ابھر آن ا

ارے پرماتما سے گیان حاصل کرو۔ تو آئے گا اور تجھے تیرا گرو اور تیری وہ بھیجے گی ۔" سادھو نے میری ہوس کے شعلے کو اپنی مٹھی میں پکڑ لیا تھا ۔ " اگر تو اس کے د " ا چاہتا ہے تو ہ

دیکھ اگر تو نہ آن ا تو میرا ـل کو اپنی مٹھی میں قید کرن

"پربھو تجھے خود کھینچ لائے گا۔

زھ

ٹ

ب والہانہ انداز میں تب

دہ سر لہریں ساحل کی جای زھ گیا۔ اسکی ر ری

ٹ

زے ن انیوں کی طرف تب ب

ا ہوا سمندر کے ب

ت

ا چلا گیا ۔سادھو کالے دھاگے کو لہران

ت

زن

ت

سادھو سمندر کے اندر ات

ت

اہ قام

ت

رہی تھیں اور میرے دکھتے ہی دکھتے وہ کون

ز گیا اورن انی کی بھاری لہریں اسےمیں ای دم اس کو بچانے کے آگے بھاگااور اسے آ

ت

انے اندر رضق کرکے سمندر میں لے گئیں ۔ واز دیکر روکنا چاہا۔ مگر وہ کوئی دیوانہ ہی تھا جو بے دھڑک سمندر کی اٹھتی ہوئی لہروں کے اندر ات

د کوئی لہر اسے اٹھا کر سطح پر پھینک ای

ساحل پر کھڑا ہو کر دیکھتا رہا کہ ش

ت

ز ی ز نہیں پھینکا ۔ میں نے سوچا کہ وہ مر کھپ چکا ہو میں کتنی ہی دت ا امید ہی رہا ۔ سمندر نے اس پراسرار سادھو کونباہ

میں ن

ت

زھ گھنٹہ ی

ٹ

گا۔دے ۔ مگر ای ڈت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 194: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

203

جوان بدن کی مہک

ے سیاہ نبال پشت پر بکھیرے ہوئے تھے اور ان

ھنگ

میں کنگھی کر رہی تھی ۔ وہ نہا کر نکلی تھی اور سفید نباری قمیض اسکے گیلے نبالوں کے ساتھ چپکیمیں مکان میں واپس آگیا تو استاد مراد کہیں گیا تھا ۔ گھر میں سندس ایلی تھی اس نے

اا رہی

گپ

گپ رہا تھا ۔ کشیدہ پشت پر نبالوں کو بکھرائے ہوئے وہ ہولے ہولے

زقی ریشمی بدن کالے نبالوں کی اوٹ سے جھای تھی ۔ وہ میری آدا سے بے نیاز تھی اور نبالوں میں کنگھی یر دتے ہوئے اس کی کمر خفیف ہوئی تھی ۔ اس کا تب

ب اند ب سے دیکھ رہا تھا ۔ میری سانسسا جھٹکا لے رہی تھی ۔ میرے ن اؤں اسکے دلفری

ی ز

ت

میں رک ئی از نشست پر م گئے اور میرے بدن میں لطیف سی حرارت یداار ہونے لگی ۔ میں سانس کو روکے اسکو بہت ق

بھی میرے سی

دیکھتا رہتا کہ سندس نے جیسے انے علاوہ کسی دوسرے وجود کی بو سو

ت

ز ی ازنین کو کتنی دت

ن

ت

بد میں اس ی ای

زا ئی ۔ اس نے چادر تھی ۔ ش

ٹ

ز تب

ٹ

زا کر پلٹی تو اسکی آنکھوں میں خوف لہرانے گان ۔وہ اپنا آپ سمیٹتے ہوئے ہ

ٹ

زتب

ٹ

نگھ لی تھی ۔ وہ ہ

بھی نہیں لی ہوئی تھی ۔نیم دراز گریبان سے اسکا نبانکپن چمک رہا تھا ۔

اگی ۔" میں جیسے خواب آلود لہجے میں بولا ۔ اس نے میری آنکھو "

اگوں کو دیکھ لیا تھا ۔سندس یہ میں ہوں ۔ ن

ں میں ہوس کے پھ پھیلائے ن

زا تو اسکے وجود سے اٹھنے والی نسوانی مہک نے مجھے سحر زدہ کر دن ا ۔ میں "

ٹ

اسکے ن اس اسکے قدموں میں بیٹھ گیا اور اسکی آنکھوں میں جھانکتے ہوئے اکھڑی اکھڑیآپ آپ" وہ بے حد خوف میں مبتلا تھی ۔ میں بے اختیار آگے تب

سانسوں کے ساتھ کہا۔

"سندس مجھ سے خوف زدہ ہو ۔ ادھر دیکھو ۔ یہ میں ہوں ۔ میں ۔ سندس مجھ سے خوف نہ کھاؤ۔"

زف کی سل کی طرح تھا ۔ اس نے ہاتھ نہیں چھڑان ا۔ ا ہو اسرد ہاتھ تھام لیا ۔ میرے تپتے ہوئے ہاتھ میں اس کا ہاتھ تب

ت

سرد بدن کو گرمانے لگی اور کچھ ہی لمحے بعد سندس کے اندر کی میرے وجود کی حرارت اسکے میں نے اس کا لرزن

ز ہونے گان۔ اسکی نظروں میں پیار کی جوت جاگنے لگی ۔ عورت زادی کاا لتفات ظاہ

ااؤ۔ مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا ۔"

گپ

گپاا رہی تھی ۔ سندس ،" میں نے خواب آلود لہجے میں کہا ۔" پھر سے

گپ

گپ "تم

ب میں کیں ت تو ہاتھ چھڑا کر اس نے دونوں ہاتھوں سے اپنا گروہ شرما ئی اسکی نظر

ت

گئیں۔ میری نظریں بھی اس کے تعاق

ٹ

یبان چھپا لیا۔یں جھک کر انے کھلے گریبان میں ای

کھا کر اندربھاگ گیا۔ مجھے انے آپ سے نفرت سی ہو ئی کہ میں نے اس ن اکیزہ سی لڑکی سے کیا کہہ دن ا تھا۔ مگر یکای جیسے مجھے کسی نے ھنجوڑ دن ا ہو اور مجھ پر ارری نفسانی سحر زدگی کا طلسم ٹوٹ گیا ۔ میں جیسے ال ا پڑا اورپھر شرم

زار کر رہی تھی ۔ جی چاہتا تھا اس کو انے نباز

ت

کے لمس کی تشنگی بے ق

ت

بزی

ت

سے گان لوں اور اسکے بعد دعا کروں کہ یہ سارے ات کت ساکت وؤں کے حصار میں لے کر انے میں اسکی محبت کے سحر میں گرفتار ہوگیا تھا اور مجھے اسکی ق

سی

ہوجائیں ۔

ے تھا۔ میں سندس کی نظروں میں جیسے گر گیا تھا ۔ میں سر تھام کر

ن ی ہا چا

زنباد نہیں کرن کے بیٹھ گیا اس لمحے مجھے استاد مراد کی نبات ن اد آئی کہ اگر میں نفسمگر مجھے اس طرح اپنی شرافت اور ن اکیزگی کو تب

ت

کی لذت میں پڑ گیا تو اب ی

۔ خاص طور پر وہ عامل جو ابھی طفل مکتب ہوں۔ اگر و

ت

وم غارت ہوجائیں گے ۔ روحانی عاملین ن اپ نہیں کر سکتعلا، شراب اور شرک کے مرتکب ہو ں تو انکی روحانی قوتیں کمزور ہو جاتی ہیں سیکھے ہوئے تمام روحانی

ہ ن اپ یعنی زن

تھے۔ مگر میرے اندر ای جواں مرد کی روح تھی ۔ جو چلو اور چلے کے دوران

ت

انہ بن جاتے ہیں۔ یہ سب حقائق اپنی جگہ درس

ا اور وہ روحانی قوتوں کے اتقامم کا ن

توان

تت

ز وق ں کی تپسیا اور آگ سے بھڑکتا رہتا تھا ۔ اس کا نفس ہ

ا ہے ۔ ذرا سی لغز

ت

صراط پر چل رہا ہو ن ا ہے ۔ ایسا نوجوان ل

ت

ا ۔ اورکمرے کی کھڑکی کی اخ خیں نباغی ہون اہوں اور ہگاروروں کی دلدل میں گراد تی ہے ۔ میں شرم و جان ن کی ملی جلی کیفیت سے رودن

پکڑ کر خلاؤں میں گھور ش اسے گ

نے گان ۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 195: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

204

ب سندس جواں کا مہکتا ہوا وجود میرے خیالات کو ای نبار پھر منتشر کرنے گان۔ وہبز رہی تھی ح

ت

ام صحن میں ات

اندرآئی اور اس نے کاندھے پر ہاتھ ر ا کے دھیرے سے کہا "آپ کا کوئی قصور نہیں ہے ۔ مجھے اسطرح صحن میں نہیں ش

ے تھا۔

ن ی ہ " بیٹھنا چا

ے گان تھا ۔"وہ روہانسی انداز میں بولی۔

کن

ٹ

ھپبپ

زا اور کہا" سندس مجھے معاف کردو میں

ٹ

ب م

کر ن اپ نہیں کیا۔ میں توای مسلی ہوئی لڑکی ہوں ۔ وہ لڑکی کیا حیا دار ہوگی جسے اسکے " آپ ۔۔۔آپ نے مجھے چھوـمیں نظریں چرا کر اسکی جای

"نباپ نے ۔"۔۔۔ وہ بولتے بولتے سسک پڑی اور بولی" آپ نے مجھے چھو لیا میرے بدن کو دیکھ لیا تو کیا ہوا۔

سے لگ ئی "

دا کے لئے ۔ یہ نہ کہو". میں تڑپ اٹھا تو وہ میرے سی

دب کر کے ہچکیاں بھرنے لگی ۔ وہ سہمی ہوئی ، لٹی ہوئی عصمت والی لڑ سندس سندس خ

میں خب

ازک نبازؤں میں جکڑ کر اپنا رہ ہ میرے سی

کی تھی اور مجھے انے ن

ا اور اسکے آنسو اپنی انگشت پر ڈالتے ہوئے کہا ۔ ۔ مگر اس میں اس کا کیا دوش تھا ۔ میں نے اس کا رہ ہ ہاتھوں کے کٹورے میں اٹھان

کے ساتھ بھینچ لیا ۔ "

ـسندس یہ بہت قیمتی ہیں ۔ انہیں یوں نہ لٹاؤ۔" یہ کہہ کر میں نے اسے انے سی

ت

دہ ایسا م

زھ کر حیا دار کون ہوگا۔ تیرا وجود ن اک ہے ۔ تیری روح ن اک ہے ۔ آئ

ٹ

"سندس تم میری ہو۔ میری ہو ۔ تم سے تب

سے لگ

کر بہت روئی تھی اسے آ ای دادگار مل گیا تھا ۔ جس کے ساتھ لگ کے وہ جی بھر کے روئیکہنا کہ تم ، ن اکیزہ نہیں ہو ۔" وہ میرے سی

ان محبت کے ن اکیزہ او

ز چکی تھی اندر دو محبت کرنے والوں کی سچی محبت کا چاند طلوع ہورہاتھا۔ میرے اندر کا شیطان ان

ت

دبوں سے سدھر گیا ۔ ہم دونوں نے اس رات صحن میں رات ات

نباتیں کیں۔ میں نے ر لطیف خب

ت

ز ی خاصی دت

ادی کا تہیہ کر لیا ۔

سندس سے ش

ت ۔ اب مجھے سندس کی محبت حاصل کرنے کے لئے دوسری رات کا عمل کرنے کی ضروراس رات ہم دونوں کا دل سونے کو نہیں چاہ رہا تھا لیکن میں انے نفس کی طہارت اور سندس کی نظروں میں اپنا وقار قائم رکھنا چاہتا تھا

نہیں رہی تھی ۔ پہلی رات کے عمل نے ہی اس کے اندر التفات کی جوت جگا دی تھی

ز ی ہوئی لہروں کا ر ر سنائی دے رہا تھا ۔ میں چار ن ا ب

اریکی میں ئی پر لیٹ کر آماعن پر نظریں مرکوز کئے ہوئے سندس کے خیایہ سیاہ منگل کی رات تھی ۔ ہاتھ کو ہاتھ سجائی نہیں دے رہا تھا۔ سمندر کی ب

ت

مجھے ن

لوں میں کھون ا ہوا تھااچای

کسی وجود کا یوللا نظر آن ا۔

اریکی کی چادر تلے سے اسی سادھو کی آواز سنائی دی جو ساحل پر ملا تھا ۔ـنبالکے ۔ تم آئے کیوں نہیں "

ت

"یہ رات امنگوں والی ہے چلا آ۔ ورنہ پچھتاوے گا۔ـ"ن

"نہیں ہے میں تمہارے ساتھ نہیں جاسکتا۔ "میں اٹھ پڑا اور کہا"آ میرا استاد یہاںـ

ا رہا توـ

ت

"ـیہ سمے بیت جائے گا۔ " کھی کھی ۔"وہ عجیب معنی یز انداز میں مسکران ااور بولا"استاد کی فکر نہ کر بس تو اپنی فکر کر ۔ اگر استاد کا اار تر کرن

ز گذری ہوگی کہ نیچے سے سندس کی گھٹیکیساسمے"میں نے کہا مگر میری نبات کا جواب دینے کی بجائے وہ کھی کھی کر" ب ہوگیا۔ اور میں اپنی چارن ائی کے گر د حصار قائم کر کے سو گیا ابھی مجھے سوئے کچھ دت

ا ہوا غای

ت

گھٹی چیخیں سنائی ن

ز انداز نہ دینے لگیں۔ میں جلدی سے ای وظیفہ پڑھتا ہوا نیچے بھاگا۔ سندس کے کپڑوں میں آگ لگی ہوئی تھی وہ چیختی ہوئی میری طرف

بھاگی اور مجھ سے لپٹ ئی ۔ یہ تو اچھا ہوا کہ میں نے وظیفہ پڑھا ہوا تھا اس لئے آگ مجھ پر ات

بھی نہیں جلا تھا ۔ لیکن آگ کے خوف نے جیسے اسکی جان نکال لی تھی ت انگیز طور پر سندس کا نبال ہوسکی۔ میں نے جلدی سے اسے خود سے الگ کیا اور ن انی کا کٹورہ لیکر اس پر دم کیا اور ن انی سندس پر پھینک دن ا۔ آگ فورا بجھ ئی ۔ یرت

۔ اس کا رہ ہ زرد ہوگیا۔ "آگ کیسے لگی تھی۔"میں نے اسے حوصلہ دیتے ہوئے پوچھا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 196: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

205

ادی کی تو میں تجھے جلا کر ر ا دوں گی ۔ـ

اگی سے ش

ا ۔ تو اس نے غصے میں آکر مجھے آگ گان دی ۔ "ای کالی عورت میرے ن اس آئی تھی ۔ اس نے مجھے دمکی دی کہ اگر تم نے ن سخت جواب دن "ـمیں نے جوانبا

ا اور سوچا کہ عورت کون ہوسکتی ہے ۔ لیکن میری مجھ میں نہ آن ا۔" کالی عورت کون ہوسکتی تھی "میں نے بہت ذہن دو ان

ا تو یقینا اس عورت کا پتہ چلا لیتا مگر میری

ت

ز ہون عملیات کا ماہ

تت

اہی کے نتیجے میں سندس مجھ سے بہت دور چلی ئی ۔ اتنی دور کہ میں اگر میں اس وق

ت

مجھ سے ای اہم موقع ضائع ہوگیا۔ اور میری اس کون

تو کیا دنیا کے کم علمی کے نبات

تھے ۔ اگلی صبح استاد مراد آن ا تو میں نے اسے رات کے واقعہ سے آگاہ

ت

دمنی ہوگی۔ سارے عامل جادوگر مل کر بھی اس کو واپس نہیں لاسکت "کیا تو وہ بولا"وہ ی

ہی میرے تن بدن میں آگ لگ ئی " استاد ۔ میری سندس کو اس حرام زادی کے قہر سے بچا لو ۔ اس نے سندس کو دیکھ لیا

ت

ام سی

دمنی کا ن زنباد کر ڈالے گیی "ـہے ۔ تو میری خوشیوں کی تب

زان کے حالا اگی ات

اہ کے خلاف خفیہ اقلابب کی تیااستاد مراد نے ٹھنڈی سانس بھری اور بولا" ن

اہ کے عاملوں پر موت کے پہرے لگ کے ہیں ۔ ش

رن اں ہورہی ہیں ۔ ت بدل رہے ہیں اقلابب آرہا ہے ۔ تجریش کی ہاڑ یوں میں ش

ا ہوگا۔ پچھلی رات تجریش میں دو ہندو عامل مار

ا ہے کہ یہ اقلابب آئے گا اور سارے عاملوں کو یہاں سے بھاگ

ت

زان کی سفاک انٹیلی جنس ساوک کو شک ہے کہ ان کو اقلاببیوں نے مار ڈالا ہے ۔ سچ تو میرا علم بتان اہ ات

گئے ہیں ۔ ش

دی

ا ہے ۔ کیونکہ جوعامل

ا چاہتا ہوں۔ اس لئے مجھے اب کچھ عرصہ کے لئے یہاں سے نکل جان

زنباد کرن زان کو تباہ و تب اہ ات

د ایسے ہیں مارے گئے ہیں وہ میرے دمن تھے یہ ہے کہ میں خود ش ۔ فی الحال ساوک میں میرے دوچار مری

زان سے چلے جا ز ی مل ن نہیں ہوجاتی تم ات

انکوات

ت

ب یبزی کرنے پر مامور ہیں ۔ ح

زے پر جنہوں نے مجھے مطلع کر دن ا ہے کہ وہ اس کیس کی انکوات زت

ب رز ہ کے چ

بپ چف

ا ہے ۔ سندس کو تیار کرو ہم

رزہ جانبپ چف

دا ہمیں آ ہی یہاں سے

ؤ ۔ل

دمنی " کو قابو کریں گے ۔ی

ام ہوتے ہی ساحل پر پہنچ گئے۔

ا بھول گیا ۔ ہم تیار ہوئے اور ش

زاتفری میں استاد مراد کو پر اسرار سادھو کے نبارے میں بتان

۔میں اس اق

رز ہ کی طرف چل دی بپ چف

ا اور ہم اس میں سوار ہوکر استاد مراد کا ای جاننے والا اسٹیمر لے آن

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 197: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

206

شیطانوں کا استھان

ا تو استاد مراد نے رزہ نہیں آن بپ چف

رز ہ اتنی دوراسٹیمر آہستہ آہستہ ن انیوں میں چلتا رہا۔ تین چار گھنٹے گذر گئے مگر بپ چف

رزہ کیوں نہیں آرہا اس نے کوئی معقول جواب نہیں دن ا ۔ لیکن استاد مراد کوفکر لگ ئی کہ بپ چف

نہیں اسٹیمر والے سے پوچھا کہ

ھی رات گذری تو پچھلی رات کا چاند طلوع ہوگیا تو سمندر پر روشنی پڑنے سے قدرے اجالا ہے ۔ یہ اسٹیمر والا ہمیں کسی اور طرف لے جارہا ہے ۔ رات اندھیری تھی اس لئے کچھ معلوم نہیں تھا کہ وہ ہمیں کہاں لے جارہا ہے ۔ آد

ہوا۔

زھا اسٹیمر واپس مو " مگر"

ٹ

زا گیا اور کشتی نبان کی طرف تببزادے تو ہمیں کہاں لے آن ا ہے "استاد مراد ھب

اس نے استاد کی نبات نہ سنی ۔ اس نے انے سااوہ ۔"استاد کے نہ سے نکلا۔"حرام ارہ کیا تو وہ استاد پر ل

تھیوں کو مخصوص اش

ا اور کہا"تم یہاں بیٹھی زا کر رونے لگی تو میں نے اسے دلاسہ دن ب افتاد کے لئے ذہنی طور پر تیار نہیں تھا۔سندس ھب

پڑے ۔ میں اس اچایاا اور ان خلا اہوں "میں نے کشتی میں رکھا ہوا ای پتوار اٹھان

ت

وں پر رہو ۔ میں استاد کی داد کرنن

دیکھی تو اسٹیمر کی رفتار حملہ کر دن ا جو استاد کو پکڑ کر سمندر میں گرانے کی کوشش کررہے تھے ۔ میں نے ای آدمی کی کمر تو کر ر ا دی اور دوسرے کا سر کھول

ت

دن ا ۔ تیسرا ساتھی اسٹیمرچلا رہا تھا ۔ اس نے دونوں ساتھیوں کی حال

ز تیز کر دی ۔ آماعن خاصا روشن ہوچکا

ٹ

ب تھا ۔ میں اسٹیمر والے کے سر پر پہنچا اور اس کو واپس م

زہ نظر آنے گان اسٹیمر کارخ اس جای زت

بنے کے لئے کہنے والا تھا کہ عقب میں سندس نے دلدوز یخ ماری تھا ۔ کچھ فاصلے پر ای ہاڑ ی نما چ

۔

سادھو اسکے سامنے کھڑا تھا اور اسے ڈ

ت

اہ قام

ت

استاد نے جیسے رانے کی کوشش کررہاتھا۔ "تو کہاں سے آگیا حرام زادے میرے نہ سے نکلا اور استاد مراد کو آواز دیکر اسکے وجود سے نباخبر کر دن ا ۔ مگرمیں نے پلٹ کر دیکھا وہی کون

زے پر پہنچ گیا تھا ۔ او زت

بز ہوچکی تھی ۔ اسٹیمر چ بہت دت

ت

ی

تت

ماری تھی مگر وہ حرام زادہ چھلاوے کی طرح نبات ہی نہیں سنی ۔ وہ نہ میں کچھ پڑھ رہا تھا ۔ لیکن اس وق

ر اسی لمحے استاد نے عملیات پڑھ کر سادھو کی طرف پھوی

زہ ان شیطانوں کی استھان ہے ۔ زت

بزے کی طرف ا گیا ۔"یہ حرامی فتنہ کہاں سے آگیا "یہ چ زت

ب "چ

ا تو استاد کارہ ہ غصے سے بھر گیا ۔" تو نے بہت اگی ۔ اگر مجھے اس سے نباخبر کر دیتا تو میں اس کا ان ائے کر کے چلتا ۔ مجھے کیا معلوم تھا کہ یہ شیطان جھ سے ملمیں نے استاد کو اسکے نبارے میں بتان

زی طی ک کی ہے ن

ٹ

چکا ہے ۔ تیری غفلت تب

ارے اسٹیمر کو یہاں کھینچ لان ا ہے تو اگر بتا دیتا ارے ساتھ کیا ہونے والا نے مجھے امتحان میں ڈال دن ا ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ یہ شیطان ہی ہ

کہ اس نے تمہیں انے پربھو سے ملوانے کے لئے زور ڈالاتھا تو میں تمہیں بتا دیتا کہ اب ہ

"ہے ۔

کیا ہونے والا ہے "میں نے استاد سے پوچھا۔"

ا ہے تو یہ اسے"

ت

زے پر رہتے ہیں ۔ جو بھی نیا عامل عملیات سیکھنے کی کوشش کرن زت

ب پر عمل نہ کرے تو یہ اس پر بھار ت کے ہندو عامل اس چ

ت

سے گمراہ کر کے کالے جادو کی راہ پر گان دیتے ہیں ۔اگر وہ نویز عامل ان کی ہدای

ت

روحان

زھائی ہے ۔اور"

ٹ زے پر کئی معصوم لڑکیوں کی بلی چ زت

ب استاد مراد کی نظریں سند س پر پڑیں تو وہ خاموش ہوگیا ۔ اسکی آنکھوں کچھ کہتے کہتے اچابندشیں گان دیتے ہیں ۔ یہ کالے علم کے پجاریوں کی آماجگاہ ہے ۔ ان لوگوں نے اس چ

ی

میں الجھن تھی ۔

زنبان کر سکتا ہوں نہ تمہاری۔ سندس کی جان کی گا"

ت

ا ہوگامگرفی الحال نہ اپنی جان ق

اگی ۔ سندس کی حفاظت کے لئے ہمیں اپنی جان سے گذرن

" رنٹی نہیں دی جاسکتین

ز ہے ۔ تم جانتے ہو میں اس سے پیار کرنے گان ہوں استاد کیسی نبات کرتے ہو"

۔کیا تم مذاق کررہے ہو۔ سند س مجھے بہت عزت

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 198: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

207

زنبا"

ت

اگی اپنا دماغ ٹھنڈا کر کے سووک ۔ آ بدھ وار کی رات ہے ۔ اس سیاہ رات کو کالے عامل کالے عملیات سیکھنے کے لئے ایسی لڑکی کو ق

اؤں اور ارغوتی قون

ت

توں کو راس ہو۔سندس ای راس لڑکی ہے مجھے ن کرتے ہیں جو انکے دیون

ا چا

ارے لئے جان بوجھ کر ایسے حالات پیدا کرکے یہاں لان ا گیا ہے ۔ سادھو پہلے تمہیں بہلا پھسلا کر یہاں بلان ۔ لیکن اب تو حالات تلف ع ہیں ہم جال میں اب مجھ آرہی ہے کہ ہ

ت

اکہ بعد ازاں تم سندس کو یہاں لاسکت

ت

ہتا تھا ن

" ہیں ۔پھنس کے

غیر ہورہی ہے ۔ میں نے اسکی طرف نظر دو ائی اور پھر انے اندر پھوٹنے والی اس روشنی پر نظریں

ت

دبوں کے تحفظ کے لئے میری رگ رگ سے پھوٹ رہی تھی سادھو کو دیکھنے کے بعد سندس کی حال

جمانے گان جو انے مقدس خب

زنبان نہیں

ت

ہوئیں ۔ مجھے نہیں معلوم تھا کہ کالے جادوگروں کی اس سرزمین پر۔ میں نے استاد سے کہہ دن ا کہ میں سندس کو ق

ت

بای

کی دیوار ن

ت

ارغوتی ارقتیں ہم پر غالب ہونے دوں گا۔ مگر میرے یہ سب ارادے اور قوتیں ری

" آجائیں گی اور میں سندس جیسی معصوم اور ن اکیزہ لڑکی سے محروم ہوجاؤں گا ۔

زے پر لے گئےاسٹیمر رکتے ہی تین چار ہٹے کٹے زت

ب نمودار ہوئے اور ہمیں پکڑ کر چ

سادھو اچای

ا چاہتا ہے

زار حاصل کیوں کرن

ے کی کوشش کرنے گان۔ میں یرتان تھا کہ استاد یہاں سے ق

کلن

بزاری سے سادھوؤں کے نگل سے

ت

ی کھوہ ۔ اس کا جواب مجھے بہت جلد مل گیا ۔ سادھو ہم دونوں کو دھکیلتے ہوئے ای ہاڑ استاد مراد بے ق

عقید ت و احترام سے یوں تھام کر چل رہے تھے جیسے وہ کوئی

ت

ا ن ا کسی دیوی کا پرتوہو۔ میں لے گئے جہاں صندل کی ی کی کا آلاؤ جل رہا تھا۔ جبکہ سندس کو وہ نہای

ت

عورت نہ ہو گاؤ مان

اری آدا پر وہ انے عمل چھو کر کھڑے ہوگئے ۔ ان کے رہ وں پر سفاکیاں تیر رہی تھیں ۔ آلاؤ سے چند قدم دور ای آلاؤ کے گرد دس نبارہ کالے بھجنگ سادھو نیم عرن اں ہو کر مورتیاں سجائے عمل پڑھنے میں مصروف تھے ۔ ہ

زا اار تر کران ا ہے ۔ اچھا ہوا تم سب اکٹھے ہوگئے ہو ۔"یہ کہتا

ٹ

ارےسادھوبیٹھا تھا ۔ اس نے وہیں سے آواز گانئی "آگئے سبزواری ۔ تونے تب ب آن ا تو مجھے گان جیسے میں نے اسے پہلے بھی کہیں دیکھا ہے ۔ ہو اہ

ی ز

ت

ق

پیسنے گان ۔"

ت

اتھ شیرازی "استاد مراد اسے دکھتے ہی دای

کالی ن

"تیرا خواب پورانہیں ہونے دوں گا۔ میں تجھے کتے کی موت ماروں گا"

اتھ نے ای بلند شگاف مکروہ قاقہ گانن ا تو پوری ہاڑ ی ا

سکے ارغوتی قہقہے سے گونج اٹھی۔جواب میں کالی ن

ہے ۔ یہاں سے کوئی واپس نہیں جاسکتا۔ پھر تم "

ت

اتھ کی حکوم

ا چاہتے ہو تو ای شرط ہےتیرا سبزواری تو ن اگل ہے ۔ یہ جانتا ہے اس مرھٹ اور استھان پر صرف کالی ن

" لوگ واپس کیسے جاؤں گے ۔ اگر تم زندہ جان

کروں گا۔"استاد مراد رضان ا۔"میں تیری کوئی شرط پوری نہیں ـ

ا سندس کے ن اس گیا اور سادھو ؤں سے بھولا۔"

ت

چلو نہ مانو ۔ اچھا ہے تم نہ ہی مانو۔"وہ مکروہ قہقہے گانن

زھا کر ان"

ٹ ا کو اس کنیا کے علاوہ ان ن اپیوں کی بھینٹ چ

ت

زھانے کا اار تم کرو ۔ سمے بس آنے والا ہے ۔ آ میں کالی مان

ٹ ارے گیا ن میں اضاہ کرے گا۔کے لہو اس کنیا کی بلی چ

ا ہ

ت

"ـ سے دیوی کو اشنان کراؤں گا تو دیون

ے لگے اور پھر دکھتے ہی دکھتے سادھوؤں نے ہمیں رسیوں میں"

ن ھیبچ

اتھ کی مالا

زھانے کی تیارن اں کرنے لگے ۔جے پربھوکی۔"سادھو ہاتھ جو کر اس درندہ صفت خونی کالی ن

ٹ ا اور سند س کی بلی چ نباند ھ دن

استاد ان کی شرط مان لینے میں کیا حر ہے ،"میں نے حالات کی سفاکی کا اندازہ گانتے ہوئے کہا ۔"

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 199: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

208

اگی تونے کچھ علم سیکھے ہوتے توـ"کچھ فادہہ نہیں ہوگا۔ـ

اتھ کو گمان ہے کہ میں اس کا کچھ نہیں بگا سکوں گا۔ کاش ن

کے انداز میں بولا "کالی ن

ٹ

" استاد رضاہ

ت

نہ گذرتی میاں جی )میرے والد( کو اپنی داد کے لئے آ ہم پر یہ یامم

ارے ہاتھ سے نکل جائے گی ۔ تم اس دوران خود کو حصار کے اندر نے استاد مراد قید کر لو تمہارا علم کچا ہے ۔ اس لئے تم اس کے وار سے نہ بچ سکو گے ۔ " بلانے گانہوں ۔ کیونکہ میں اکیلا ان کے مقابلے پر کھڑا رہا تو سندس ہ

ارے منصوبہ کو نہ جان سکے ۔ تھے ۔ اس لئے وہ ہ

ت

مجھے یہ ساری نباتیں پنجابی میں سمجھا دی تھیں ۔ سادھو فارسی اور ہندی ہی بول سکت

ز ہوئی مگر اسکی مراد پوری نہ ہو اتھ شیرازی نے ہاڑ ی نےاستاد مراد کی رسیوں کی بندش میں جھکڑے ہونے کے نباوجود میاں جی سے داد طلب کرنے گان۔ اسے کافی دت

ن ائی تھی کہ مجھے سندس کی دلدوز یخ سنائی دی ۔ ظالم کالی ن

ا کو اشنان کرانے

ت

ا اور اسکے بعد لہو سے پیالہ بھر کر اپنی خونی مان زنبان کر دن

ت

کے چرنوں میں میری سندس کو ق

ت

با کے ی

ت

زسنے لگیں اور گان ۔سندس کی ہلاکت کا منظردیکھ کر میری جان نکل ئی کھوہ میں کالی مان ۔ میری آنکھیں بے اختیار تب

سے مالا مال کرنے کے لئے مجھے قائل کرتے رہتے

تت

کی ارق

ب میرے میاں جی اور استاد مراد سے عملیا ت اور وظائب کو کوسنے گان ح

تت

ا تھا ۔ مجھ سے میری سندس چھن ئی تو میرے میں اس وق

ت

تھے مگر میں ان کو خاطر میں نہیں لان

ز عمل پڑھتا رہا ۔اندر شکستگی ا

ت

ور لاچارگی نے پنجے گا لئے ۔ استاد مراد اس خونی منظر کو دیکھ کر خاموش رہا اور توقات

استاد تیرے عمل اب کس کام کے "میں بلکتا ہوا کہنے گان۔"

ظالموں نے میری سندس کو مار دن ا ہے ۔ استاد"میں بے جان سا ہوگیا۔ "

اگی سنبھلو میاں جی آرہے ہیں ۔"استاد مراد انن انی انداز میں بولا اور اسی اثناء میں ای سیا ہ بھجنگ عورت سندس کا خون آلود سر اٹھا"

دمنی ہوں میں تیرے پرکھوں کا حساب جھ سے لوں ن اگی میں ی

ئے میرے سامنے آئی اور بولی "ن

گلپ ااں چبھو کر بولی "میں تیری زندگیگی ۔ اور تجھے ساری عمر کاٹتی رہوں گی ۔ "یہ کہہ

بزاہ نے سندس کے کٹے ہوئے سر کو نبالوں سے پکڑا اور اسکی قندلوںں جیسی روشن آنکھوں میں ا

"ـ میں اندھیرے بھر دوں گی ۔ کر اس چ

اتھ شیرازی کو پکارنے لگی ۔اس سے قبل کہ وہ کچھ کہتی ۔ ماحول میں یکدم سرد طوفان سا پیدا ہوگیا اور ایسا گان جیسے بہت سی ارقتیں طوفا

دمنی نے یخ ماری اور کالی ن ن سیاہ لیکر آئی ہیں ۔ ی

اتھ ہوشیار ہوجاؤ"

اتھ میاں جی آگئے ہیں ۔ آتوم ۔طرطوش۔ ن

ا ۔ آتوم او

ت

کے ذریعے میاں جی سے میں زندگی بھر ان پراسرار وجودوں سے بے خبر ہی رہتا اگر اس روز استاد مراد میاں جی کو اپنی داد کے لئے نہ طلب کرن

ارے خاندان کے محافظ جنات تھے ۔ استاد مراد نے وظائ ر طرطوش ہ

فضا میں دھواں بن کر

تت

دمنی اسی وق زن ا کر دی ۔ ی تب

ت

زے پر یامم زت

ب تحلیل ہوئی رابطہ کر کے ان پراسرار ہستیوں کو بلان ا تھا جنہوں نے آتے ہی ہاڑ ی چ

انی کھوپڑن اں اور ہڈن اں بکھری ہوئی نظرآئیں ۔ یہ سارے وہ بے کس اور مظلوم تھے جومیاں جی کی پراسرار ارقتوں کی حفاظت

زے سے نکلے تو راستے میں بہت سی ان زت

بزان کے ہندو عاملوں کے عملیا ت کی میں اس خونی چ اہ ات

ش

زے کی حقیقت سے آگاہ کیا زت

ب رز ہ پہنچ کر وہاں کی پولیس کو اس چ

بپ چف

زھے تھے ۔ استاد مراد نے

ٹ ا اور پھر بھینٹ چ زے میں لے کر بے وارثوں کی لاشیں قبضہ میں لے کر انہیں د ہ کر دن زے کو ھب زت

ب تو پولیس نے اسی روز پورے چ

کالا علم کرنے والے پجاریوں کی پکڑ دھکڑ ہوتی رہی ۔

ت

کئی روز ی

ا

ت

دمنی ہاتھوں میں لہران غیر ہوئی تھی ۔ میری نظروں میں نبار نبار ی

ت

کے پیشان دونوں میری حال

ت

ا اور میں انن انی انداز میں چیخیں مارنے لگتا ۔ استاد مرادنے میری بگڑی ہوئی حال

ت

زبتر ٹا ہوا سر نظرآن

ت

نظر ہوا سندس کا خون میں ت

ا ۔ استاد مراد مجھے واپس لاہور لے آ پڑھ کر ن انی پر دم کرکے مجھے پلان

ا اور پھر کچھ وظائ الکرسی کا نقش میرے گلے میں ڈال دن

ت

اا رہتا ۔آی

ت

کپ

ٹ

ھپبپ

ن ا ۔ میں گم صم رے ل گان۔ کسی سے نہ بولتا بس سندس کے خیالوں میں

زان سے آنے کے بعد ای فادہہ ہوا بدل دی۔ ات

ت

ا کہ میاں جی نے میرا روحانی علا کر کے میری ذہنی حال

ت

میں مجنوں ہوجان

ت

د اسی حال ای

ای تھ رہا کہ میاں جی کی یہ کہ میں میاں جی کی پراسرار ارقتوں کا مطیع ہوگیا ۔ مگر ش

ھائی شروع کر دی تھی اور ساراسارا دن پڑھنے میں گان رہتا تھا ۔ میاں جی اور میری والدہ ارقتیں میری سندس کو نہ بچا سکیں ۔ میں نے اس دوران چند عملیات سیکھ لئے اور ساتھ ہی فارسی زنبان بھی سیکھ لی ۔ میں نے دونبارہ سے پڑ

دیکھ

ت

دا اس نے نے میری حال

ہوئی وہ میرے غم کی کیفیت جانتی تھی ل

ت

بای

زشتہ ن

ادی چچا اضل کی بیٹی سے کر دی ۔ میری بیوی میرے لئے رحمت کا ق

کامل توجہ اور محبت کے ساتھ مجھے بدل دن ا مگر وہ بھی مجھے عملیات کر میری ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 200: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

209

زان جاچکا تھا ۔ کی دنیا کی طرف کھینچ لانے میں کامیاب نہ ہوسکی۔ میں نے بی اے کر لیا ام عمران رکھا ۔استاد مرادواپس ات

اور میں انے کاموں میں مگن ہوگیا اور اس دوران اللہ تعالی نے مجھے ای بیٹی اور بیٹا عطا کیا ۔ میں نے بیٹے کا ن

زان کے اہ ات

زان میں ش اء اللہ مطلق اعنانن حکمران انے انجام کو پہنچے گا۔ میں لاہور میں رہتے رہتے بور ہوگیا تھا تھا ۔ اس نبار استاد مراد تین سال کے بعد لاہور آن ا تو بہت خو ش تھا کہنے گان کہ ات

خلاف بغاوت کامیاب ہورہی ہے ۔ ان

ا چاہتاہوں ۔ استاد مراد نے حامی بھر لی

زان واپس جان زاری ہونے لگی ۔ میں نے استاد مراد سے کہا کہ میں ات

ت

میں تمہیں تہران کے کاج میں اگلش فارسی مترم کے طور پر رکھواسکتاہوں۔ فارسی اور اور کہااور میری افتاد طبع کو بے ق

زی پر مجھے ور ر تھا ۔ میں نے بیوی سے کہا تو وہ رضامند ہوئی ۔ لیکن میاں جی نے سنا تو وہ جلال میں آگئے ۔ کہنے لگے

انگرت

دمنی" زان گیا تو میں نے ی زنباد ہوجائے گا ۔ اگر ات اگی تو تب

زان میں نہ کر سکوں گا۔ وہ تجھے اور تیرے بچوں کی خوشیاں چھین لے گی "میں نے میان ا اور کہا میں کو جھ سے دور کر دن ا ہے ۔ لیکن میں تیری حفاظت ات ں جی کو حوصلہ دن

دمنی کا کوئی خوف نہیں ہے ۔ افسوس کہ میں میاں جی کی دور دا مجھے ی

زان جاتے ہی عملیات سیکھ لوں گا۔ ل ارا ہوئے تھے اور انہوں نے ات

زان چلا گیا ۔ میاں جی میری اس حرکت پر بہت سخت ن رس نظروں کو نہ پہچان سکا اور ات

مجھے بدعائیں بھی دیں ۔

ا

ت

۔ مگر کاج کے علمی ماحول کی وجہ سے عملیات سے کنارہ کر لیا۔دن یو لم گزر رہے تھا استاد مراد نے تہران میں میرے لئے بہت سی سہولیات پیدا کر دی تھیں ۔ میں اسکے ساتھ تجریش اور دوسرے علاقوں میں عملیات سیکھنے جان

ز اس مرد عو اتے ہوئے پھرتے تھے ۔ ہ

زان کے خلاف ااخ می اقلابب کی تحری زور پکڑ چکی تھی ۔ سڑکوں پر ساوک کے درندے دندن اہ ات

زانتھے ۔ ش اہ ات

کے خلاف زنبان رت اور بچے کو بے دردی سے قتل کر دیتے تھے جو ش

ذہن سے ہی نکل ئی ۔

دمنی ای واہمہ کی وررت اختیار کر ئی اورپھر میری مصروفیات کے نبات کھولتا تھا۔ یو لم چند سال گذر گئے ۔ ی

٭٭٭

الہ

زساتی ن ب ن انی کا تب ی ز

ت

اری رہائش کے ق اری زوروں پر تھی ۔ ہ ب

زف تقریبا زمستان شروع ہوچکا تھا ۔ غالبا جنوری کا مہینہ تھا تب

تت

زوش کی دوکان تھی جہان سے میری بیٹی پولی جو اس وق

ان ق

تھا جس کے ساتھ ساتھ چلنے کے بعد ای ن

ا تھا

ت

ز ھ سال کی تھی روٹیاں لینے جاتی تھی۔ اندھیری منگل کا روز تھا لیکن موسم کی وجہ سے سہ پہر کی وجہ سے ہی رات کا ماع معلوم ہون

ت

الے کے ق

ای کالی عورت نے اسے اٹھا کر ۔ اس روز میری بیٹی اس ن ا

فان ا

ب سے گزری تو آن ی

اک اور نہ

الہ میں گرنے کی وجہ سے بچی کے ن

ز نکالا اور گھر اطلاع دی ۔ ن ب سے گزرنے والے لوگوں نے اسے نباہ

ی ز

ت

الے میں پھینک دن ا۔ ق

سے خون بہنے گان اور وہ بے ہوش ہوئی ۔ میں کاج میں تھا کہ مجھے کاج کے سپریٹنڈن

ٹ

ی

ب میں ہسپتال پہنچا تو میری بیوی زارو قطار رو رہی تھی ۔ بچی بےب محمدی نے بتان ا کہ میری بچی کے ساتھ حادثہ پیش آگیاہے۔ ح

ت

زی طرح وکٹ لگنے کی وجہ سے بچی کی آنکھیں آقای دوس ہوش پڑی تھی ڈاکٹروں نے بتان ا کہ سر پر تب

ز ہوئی ہیں اور نظر میشہ کے لئے چلی ئی ہے

ا اور بچی کے ن اس بیٹھ کر ای عمل کرنے گان۔ اسمتات نے انے مؤکل کے ذریعے معلوم کیاکہ ۔یہ سن کر میرے ذہن پر بجلی سی گری ۔استاد مراد بھی بچی کو دیکھنے کے لئے ہسپتال آن

زا ئی اورب ہی میری بیوی ھب

ت

ام سی

دمنی کا ن الے میں پھینکا تھا ۔ی

دمنی نے اس کو مارنے کی رض سے ن خود میری رگوں میں خون کی گردش تیز ہوئی ۔ ی

دمنی اب تمہارے بچوں کے پیچھے پڑ ئی ہے اس لئے تم عملیات نباقاعدگی سے سیکھنا شروع کرلو۔ مگر میں نے ا اگی کے استاد مراد نے مجھے کہا کہ ی

ال دن ا۔ سات دن گذرے تھے کہ اگلی منگل کو میرے دوسالہ بیٹے عمران ن

ٹ

ستاد کو ن

دمنی نے اسے اندھا کر دن ا ہے ۔ میں اطلاع ملتے ہی یماررساتھ ایسا اگی کی آنکھوں ہی حادثہ پیش آگیا ۔اس روز بھی میں کاج میں تھا کہ مجھے اطلاع ملی کہ ی

دمنی نے عمران ن ستان ہسپتال پہنچا میری بیوی نے بتان ا کہ میرے سامنے ہی ی

ا نما پستول سے کھیل رہا تھا اس

دمنی نے چند ہی ر میں جو سلور کھلون ا اور کہا کہ اب تیری نباری ہے ی دمنی نے جاتے جاتے مجھے زور دار دھکا دن نکال کر آنکھوں میں دے ماری تھی ی

اری کر دی میرے کی سپرن

ت

وز میں میری دنیا ن

ز اس دنیا کی طر

ا تھا۔ اس روز میں نے لاہور فون پر انے میاں جی سے نبات کی اور دونوں معصوم بچے اندھے ہوگئے تھے ۔ مجھے اب اس کے سوا کوئی چارہ نہ تھا کہ میں نبالآچ

ت

ف نکل جاؤں جس کی طرف جانے سے میں میشہ کتران

دمنی کے اتقام ہے واپس آجاؤ اور آکر خاندانی گدی سنبھال لو کیونکہ ی

تت

ے کا یہی ای انہیں انے حالات سے آگاہ کیا۔ میاں جی نے مجھے کہا کہ اب بھی وق

کلن

ب راستہ ہےم سے بچ

ان حالات میں میں نے استاد مراد سے کہا کہ اب میں اسکے ساتھ چلہ کشی کے لئے تجریش کی ہاڑ یوں میں ضرور جاؤں گا۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 201: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

210

زمغرب کے بعد استاد مراد نے جانے کی تیارن اں شروع کر دیں۔ تجریش کی ہاڑ ن اں نظام آنباد سے کچھ فاصلے پرتھیں ۔ سردی بہت زن ادہ تھی ۔ ز طرف تب زان نظر آرہے تھے کبھی اور ہ ف کی سفید چادر او ے سڑکیں اور راستے وت

زف سے لدی ہوئے راتورں کا سینہ تی تے ہوئے ن اس سے گزرتی تو ماحول زوں میں لوہے کے سنگل نباندے ہوئے تھے تب

ات

ٹ

ا۔کبھار کوئی گا ی جس نے ن

ت

زن ا ہون میں ای عجب سا ر ر تب

ب ہم وہاں پہنچے تو شاءء کی اذانیں ہورہی باگی بیٹاح

شروع ہوچکا ہے ۔ اب ہمیں عمل شروع کرنے چائیں ۔ استاد مراد نے بتان ا کہ ن

تت

ارے عملیات شاءء کی اذان سے فجر کی اذان تھیں ۔ استاد مراد نے مجھے بتان ا کہ چلہ کا وق ۔ ہ

ہیں ۔ آ کام ذرا زن ادہ ہے اس لئے حوصلہ قائم رکھنا۔

ت

ہی ہوسکت

ت

ہونے سے پہلے ی

ی سلگا رکھی تھی ہاڑ یوں

ٹ

ھی ن

گ

پ

۔ جس کی وجہ سے غار کے اندر خاصی گرمی تھی عملیات کا سار اسامان استاد نے صبح ہی کے درمیان میں ای غار تھا وہاں استاد مراد کا داد گار آقای مصطفی پہلے ہی سے موجود تھا ۔ اس نے کوئلوں کی ا

ز اور دیوی راس

ت

ب مجھے استاد مراد کے ساتھ کا کالا علم سکھانے کے لئے خصوصی اار تم کئے تھے ۔ وہ رات میں نے استاد مراد کے ساتھ عملیات کرتے ہوئے گزاری اور پھر میرا معمول بنمنگوا لیا تھا ۔ استاد نے مجھے الو مب گیا اور ح

دمنی کو میرے سامنے حاضر کیا اور اس سے سوال و جوا ب کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس کی اتقامم بھری نباتوں سے میں وقتی طور پر خوف زدہ ہوگیا لیکن استاد مراد کا لہجہ بہت زن ادہ جاتے ہوئے سات دن مل ن ہوگئے تو استاد مراد نے ی

ب اس نے بہت سی نباتوں کا انکشاف کیا تو میں نے دوسرے دن لاہور انے بز نہیں کر سکاتھا ۔ ح دمنی کوزت تھا ۔ استاد مراد ی

ت

ہے کہ بچوں کو والد صاحب میاں جیسخت اور کرح

تت

سے رابطہ کیا انہوں نے سختی سے کہاکہ اب بھی وق

د یہ پہلاموقع تھا کہ ان کی نباتیں میرے ذہن میں م گئیں ۔ اور ای

دی پشتی کام سنبھال لے۔ میری زندگی کا ش جاؤں اور ان سے نہ چاہتے ہوئی بھی میرا دل چاہا کہ میں اسی لمحے انے والد کے ن اس پہنچ واپس لاہور لے آ اور اپنا خب

ا ہم ان کی نباتوں سے مجھے حوصلہ ہوا۔ استاد مراد نے بھی اپنی زنبان میں میاں جی سے عملیات کے نبار ے میں بہت سی نباتیں

ت

لوں۔ن

ے کھڑے معافی مانھ

ٹ

گن

پ

دمنی کے نبارے میں انکشافات کئے ھیں س سن کر میرے رو کیں۔ ی

ابود کرنے

دمنی کو نیست و ن زان کی وہوگئے۔ میرے دل میں ی زان کے سیاسی حالات اقلابب ات دمنی کے نبارے میں سوچنے گان ۔ ان دنوں ات ے ی

ت

ھن

ٹ

بی ن پ

زاب تھے کرفیو کا جوش پیدا ہوگیااور میں سوتے جاتے اٹھتے

جہ سے بہت زن ادہ چ

زان کی تیاریوں میں مصروف تھے میں نے اقلابب اور فو کی سختیوں کی وجہ سے کہیں آنے جانے اور بیرون ک ک سفر پر مشکلات کا سامنا تھا ۔سیاسی سرگرمیوں ا ور جلسے جلوسوں کی وجہ سے کاج بھی بند تھے اور لوگ اقلابب ات

زانی قوم کا ان کو خو زان کو جان بچا کر ک ک سے بھاتے ہوئے امام خمینی کی ک ک آدا پر پوری ات اہ ات

زان اپنی انکھوں سے دیکھا ہے ش د کہنا جگہ جگہ لوگ بکرےات زانی کرنسی ش آدای ذبح کر رہے تھے پھول نچھاور کررہے تھے بلکہ ات

ز تھیں ان کو پھولوں کی جگہ سڑکوں پر پھینک رہے تھے اور لوگ اوپر سے گزر رہے تھے ۔ اہ کی تصاوت

زان رضا ش اہ ات

جس پر ش

ار

ت

زان کے تقریبا دو ماہ بعد میں نے والد صاحب کے اسرار اور انے دونوں بچوں کے ن ی مستقبل کو دکھتے ہوئے واپسی کا پروگرام بنا لیا اور تقریبا ای ہفتے کے اندر میں والد صاحب کے ن اس لاہور میں تھ ا۔ یہاں آکر اقلابب ات

ا ۔ لیکن دل

ت

ا اور کبھی استاد مراد کے ساتھ راوی کے کناے پر چلا جان

ت

اا رہا کبھی میاں جی کے استانے پر چلا جان

ت

کپ

ٹ

ھپبپ

ا ہی نہیں تھا۔ای جگہ ھ ماہ ادھر ادھر

ت

ٹھہرن

اگرد اضل کے ن اس رے ل کے لئے گاہے بگاہے سے گھر آنے لگے ۔ اسی دوران میری تیسری بچی کی ولادت ہوئی ۔اضل

کے ساتھ میرا کچھ دل لگ گیا تھا ۔ لیکن کام میں دلچسپی وہی رہی جو استاد ان دنوں میں والد صاحب کے ش

ت ہوئی ہے ۔ میں یرتان ہوا کہ اتنی چھوٹی بچی کس طرح نہ کر سکا چھوٹی بچی تقریبا ھ ماہ کی ہوچکی تھی۔ میں ملتان میں اضل کے ن اس مجھے اطلاع ملی کہ تمہاری چھوٹی بیٹی چھت سے گر کر فومرادکے ساتھ تھی کوئی خاص گانؤ پیدا

اسکی آنکھوں میں دے مارا تھا میرے ہاتھ چھت سے گر ئی ہے ۔ فورا ہی لاہورواپس آن ابیوی نے بتان ا کہ میں چھت پر کھڑی تھی

زان میں میرے بیٹے کے ہاتھ سے پستول چھین کر اسکا سپرن دمنی جس نے ات کہ وہی عورت ی

ب ای منزل سے نیچے پھینکا گیا تو اس کے دماغ اور جسم کی تمامب۔ صحن اور دیواریں خون کے ینٹوں ں سے بھر گئیں اوربچی نے موقعہ پر ہی دم ہڈن اں ٹوٹ گئیں سے میری بچی کو چھین کر نیچے صحن میں پھینک دن ا۔ اتنی چھوٹی بچی کو ح

تو دن ا ۔

ارے خاندان کی دمن ا اور مجھے اس نبات کا پوری طرح یقین ہوگیا کہ ہ واقعہ نے میرے دل اور ذہن کو ھنجوڑ کر ر ا دن

ت

زداس تبباقال

انہ اس ن

وں بچوں کوانے اتقامم کا ن

ت

دمنی نے میرے ب بنان ا ہے ہوسکتا ہے اس کا اگلا وار ی

ابود کرنے کا پکا

دمنی کو نیست ون کرئی ۔ لیکن میں نے دل میں ی

ت

ارادہ کر لیا اور انے اس ارادے کے متعلق میاں جی کوآگاہ کر دن ا ۔ میاں جی میرے میری بیوی پر ہو ۔ یہ سوچ کر خوف کی ای لہر میرے سارے بدن میں سرای

زان سے واپس لاہورآگیا اور اس طرح میاں جی کے ساتھ ساتھ استاد کام میں دلچسپی او مراد کے ساتھ میر ا چلوں اور عملیات کے لئے راوی کے کنارے ، رستستانوں ر توجہ کو دیکھ کر یرتان رہ گئے ۔ استاد مراد بھی کچھ مہینوں بعد ات

ا معمول بن گیا۔ میں سارا سارا دن رات آنے

زان جگہوں پر جان پ لہ اٹھا کردیکھتا کہ اس میں کسی چیز کی کمی تو نہیں ہے ۔ اور شاءء ہونےاور وت ھ

ت

پ

ا رہتا ۔ مغرب کے بعدفورا میں چلہ کشی کا

ت

ا کا اار تر کرن

ت

سے پہلے ہی اپنی منزل کا رخ کرن

باقال

اک اور ن

واقعات استاد مراد کی موجودگی میں میرے ساتھ پیش آئے۔ میرے والد استاد مراد سے اکثر اوقات میری دلچسپی اکثر چلے اور عملیات میں میں نے انے والد میاں محمد اشرف کے ساتھ کئے لیکن بعض بہت خطرن

اور کامیابی کے نبارے میں پوچھتے رہتے اور میری دلچسپی اور ر ق کو دیکھ کر خوش ہوتے ۔

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 202: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

211

دمنی کو پہلی نبار پکڑنے کے لئے ب میں نے ی ب آہی گیا ح

تت

ز میری زندگی میں وہ وق

زرگوں کی آچ

ا اور اسے انے تب

ٹ

ا مگر وہ دغا دے ئی ۔ لیکن چند روز بعد میں نے ملتان کی ای درگاہ میں جاکر چلہ کان

ٹ

عطا کردہ میانی صاحب میں چلہ کان

ی آتما کا کرن ا کرم کر کے اسکی را ا

ت

کن

ٹ

ھپبپ

اک موت مارا اور اسکی صدیوں

ن

ت

دمنی کو اذی دمنی کی ہلاکت کے بعد میرے خاندان نے سکھ کا سانس لیا روحانی قوتوں کے ذریعے پکڑ لیا ۔ میں نے ی اسی درگاہ کے ای کونے میں دنباد ی ۔ ی

ا بنا لیا میں نے زندگی میں لو

کو تسلیم کرتے ہوئے اس پیشہ کو ہی اپنا او ھنا بچھون

تت

دمنی جیسی بہت سی بدروحوں کے ونبالاور پھر میں نے پراسرار قوتوں کی حقیقت اور ارق سے بچان ا ۔ گوں کو ی

ائن سکول فار بلائنڈ تھا۔ ان دنوں لڑکے

زے ہوئے تو ان کی تعلیم کے نبارے میں فکر لا م ہوئی ۔ راوی روڈ پر سن ش

ٹ

زاد کے لئے الگ سکول لاہور میں نہیں عمران اور پومی ذرا تب

ابینا اق

پڑھتے تھے ۔ ن

ٹ

لڑکیاں اسی سکول میں اکھٹ

داتھا۔ بچوں کو تعلیم کے ول ل کے لئے میں نہ ہوسکی تو وہ بیٹی کی ن اد میں نے اس سکول میں داخل کروا دن ا ۔ بچوں کی رہائش کا بندوبھی بھی سکو ل ہوٹل میں ہی تھا۔ دونوں بچے وہاں ہی رے ل لگے۔ بچوں کی خب

ت

زداس ئی ماں سے تب

د جسٹ نہ کر ن ائی اور تھو ے

ٹ

عرصے کے بعد گھر آئی لیکن عمران کو وہاں کا ماحول راس آگیا ۔ویسے تو اس سکول کے سارے استا د ہی بہت اچھے اور خوش اخلاق تھے دن رات رونے لگی۔ میری بیٹی تو انے آپ کو اس ماحول میں ای

ا ۔ دونوں استاد موسیقی ب پہنچا دن ی ز

ت

زخ صاحب کی عمران سے خاص شفقت نے اس کوکامیابی کے بہت ق

ز تھے ۔ گلوکاری سے بھی دلچسپیلیکن عمرا ن کے دو استاد ارشد صاحب اور ق رھتے تھے ۔ پیانو، ھارمونیم ، اورڈھولک کے ماہ

زک کے بعد میاں جی نے مجھے

ٹ

زک کے ساتھ ساتھ ہ موسیقی اور گلوکاری میں بھی مہارت حاصل کی۔ م

ٹ

ام رھتے تھے ۔ عمران نے م

دی جائے مشورہ دن ا کہ اگر عمران کو علم نجوم کے ساتھ ساتھ حکمت کی تعلیم بھیمیں اپنا ن

ام کمائے گا۔اپنی اس خواہش کا اظہار کرنے کے بعد میاں جی تو دنیا میں نہ رہے لیکن میں نے انکی خواہش کا احترام کر

اندار تو یہ بہت زن ادہ ن

تے ہوئے اسے بیہ کاج لاہور میں دالہ لے دن ا جہاں چار سالہ کورس کے بعد اس نے ش

زوز ہوگیا۔ کامیابی حاصل کی اور اول درجہ کی سند

سے اق

خلق میں مصروف ہے۔ اسکی مر شناسی کا عالم یہ

ت

دم

اگی اب ای کامیاب حکیم اور نجومی بن کر خ

ہے کہ غیر کچھ بتائے صرف نبض ی کرتے ہوئے ہی مریض کو ایسی ایسی نباتیں اس نبات کو کئی سال بیت کے ہیں ۔ عمران ن

ز ہونے کے ساتھ ساتھ حکمت میں بھی کامیابی کی بلندیوں کو چھو رہا ہے ۔ میرا خیال ہے بتا دیتا ہے جو ڈاکٹر میڈیکل ٹیسٹوں کے بعد ارے جنات آتوم اور طرطوش کا بھی کنفرم کرتے ہیں ۔ علم نجوم اور عملیات میں ماہ

کہ اس میں ہ

ز کی تھی ۔ لیکن ای نبات کا د اسی بنا پر ظاہ ای

ا کہ آپ کےہاتھ ہے ۔ اور میاں جی نے حکمت میں دلچسپی ش

ت

د ا ضرور ہے کہ میاں جی اس دنیا میں ہوتے تو آ انے بیٹے اور پوتے کی کامیابی دیکھ کر خوش ضرور ہوتے اور میں انہیں بتان

اگی ا

ا بیٹا عرفان ن

ٹ

زانبیٹے اور پوتے نے آکی کوشش کو نہ صر ف جاری رکھا ہے بلکہ اس سے بھی بہت زن ادہ کامیابی حاصل کی ہے ۔ میرا چھون سے واپس آنے کے دو سال بعد پیدا ہوا تھا ۔اسکو بھی میں نے میاں جی کی خواہش کے ت

اگی شروع ہی سے

میں مشغول ہے ۔ ڈاکٹر عرفان ن

ت

دم

کی خ

ت

ان

وم میں دلچسپی مطابق ہومیو پیتھک کا کورس کروان ا ہے اور وہ بھی دوا اور دعا سے دکھی انعل شناسی اور روحانی و مخفی

ت

وم نجوم دسعل

ب کبھی سکول سے با تھا ح

ت

رکھ

ا

ا رہتاتھا جبکہ میرا تیسرا بیٹا فیضان ن

ت

وم کے نبارے میں تلف ع سوالات کرنعلا اور مجھ سے ان

ت

کے نبارے میں بھی چھٹی ہوتی تو میرے ساتھ آستانہ پر چلاآن

ت

وم مخفی اور روحانعلزک میں پڑھ رہا ہے اور ساتھ ساتھ

ٹ

گی جو آکل م

ا ہے وہ کہتا

ت

ابعدار اور ذہین درس س

ت

اہوں کہ اس نے مجھ جیسے نباغی کو ن

ت

دا کا شکر ادا کرن

ا ہے ۔میں خ

انی کا کام کرن

ان

ت

دم

کو لے کر آگے چل رہی ہے ۔ اگر ہے کہ میں نے انے ن ان ا کی طرح خ

ت

اولاد دی ہے جو انے نباپ کی علمی ورای

اخلف اولاد کی طرح

د ن ای

ا تو ش

ت

زستا رہتا۔ مجھے ذاتی تجرنبات سے واسطہ نہ پڑن

ت

زرگوں کے فیض کو ت

انے تب

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 203: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

212

زآنی وظائ

ت

ق

، عملیات کی دنیا میں میں داخل ہوتے ہی میاں جی نے جو

ا اوظائ زکا روز تھا ۔ میاں جی نے مجھے آستانے پر بلان ج

شی ن

ا تھا ۔ یہ

ت

دات خود میرے لئے امتحان کا درجہ رکھ

ور کہا کہ ای کیس آن ا ہے جس میں پہلا کیس میرے سپر دکیا وہ یب

زاد کے درمیان عداوت ڈالنی ہے ۔ میری نظر میں یہ منفی کام تھا ۔ میں نے عہد کیا تھا کہ میں کبھی ا

ا دو اق ا ن

ا ، کسی کو یمارر کرن

ا، عورتوں کو بدکاری پر مجبور کرن

یسا کیس نہیں پکڑوں گا جس میں محبوب آپ کے قدموں میں ، طلاق دلوان

زم تھا۔ میاں جی مجھے قائل کرتے رہے مگر میں نے انکابا بھی ای چ

انو ں کے درمیان عدوات پیدا کرن

۔اس پر وہ کہنے لگے کہ جس عورت نے مجھے یہ کیس دن ا ہے تم خو د اس سے مل لو ر ہی کیا جان سے مار دینا۔ میری نظر میں دو ان

گورا اور سرخ تھا ۔ دیکھنے میں پٹھانی لگتی تھی مگر وہ پنجابی کشمیر

ام کو آستانے پر آئی ۔ اسکی عمر پچیس سال تھی ۔ رن

نبااخلاق اور لجھی ہوئی عورت تھی ۔ اس نے بتان ا۔ وہ عورت ش

ت

کہ وہ کسی غض کی وجہ سے یہ کام ن تھی ۔ نہای

زنبان کر دیتا تھا

ت

پر خون کے رشتے بھی ق

ت

ا تھا کہ انے دوس

ت

کے ساتھ اتنی محبت کرن

ت

ز انے ای دوس ا چاہتی۔ درحقیقت اس کا ر ہ

اس بے چاری کو بھی غلیظ نظروں سے دیکھتا تھا اور اسے بدکاری پر نہیں کران

ت

اور تو اور اسکا دوس

ا ۔

ت

ز( کو اس سے متنفر کر کے طلاق دلوا مجبور کرن )عورت کے ر ہ

ت

ز یعنی انے دوس دے گا۔ عورت عفت مآب تھی ۔ اس نے اپنی سہیلی سے یہ مسئلہ بیان کیا جو وہ کہتا کہ اگر اس نے اسکی سفلی خواہش پوری نہ کی تو وہ اسکے ر ہ

سے چھڑان ا جائے ۔ کیونکہ اس نے امیاں جی کو جانتی تھی ۔ وہی اسے لیکر آستانے پر آئی تھی ۔ اسکی آنکھو

ت

ز کو ای بدکار دوس دا کے لئے میرے ر ہ

پر گھر کا ں میں آنسو تھے اور ہاتھ جو جو کر التجا کرتی رہی کہ خ

ت

نے دوس

ز اور اسکے زنبان کر دی تھی ۔ اسکی دلگداز داستان سن کر میرا دل پسیج گیا اور میں نے اس کے ر ہ

ت

بھی ق

ت

کے درمیان عدوات پیدا کرنے کے لئے ای وظیفہ پڑھا ۔ یہ وظیفے دو طرح کے تھے ۔ ای سکون اور ساری دول

ت

دوس

زائے دشمنی عداوت اور دوسرا حب نباہمی ۔ وظیفہ تب

کی ابلیسی قوتوں کو قابو

ت

ز اور اسکے دوس دا میں نے اس عورت کے ر ہ

ا ہے ۔ ل

ت

ز قوت رکھ

2میں کرنے کے لئے نوری علم کا یہ وظیفہ اس مقصد کے لئے زور ات

ت

وظیفہ کیا۔ میں نے سورۃ تبت تین روز ی

ت

روز ی

ا ہے ۔اس دوران میں نے عورت سے اسکے13دورستوں کے درمیان بیٹھ کر

ت

لیکرمرتبہ پڑھی اور پھر سات ایسے مقامات کی ٹی حاصل کی جہاں ابلیسی اور جناتی ارقتوں کا ٹھکانہ ہون

کے کوائ

ت

ز اور اسکے بدکار دوس زائچہ بنا ر ہ

۔ لیا تھا ۔ اور اسکے سیاروں کی پوزیشنیں دیکھ کر انکے حب ومال پر بندش گان دی تھی ۔ میں نے جن سات مقامات کی ٹی حاصل کی وہ یہ تھے

جس جگہ پر گدھا اور خچر لیٹتے ہیں گدھا لوٹ ۱۔

ہےپنجہء چیل چیل کے گھونسلے کے آس ن اس کی جگہ جہاں وہ بیٹھ کر مردار کھاتی ۲۔

رست۱۔

زان مسجد۱۔ وت

زان کنواں۱۔ وت

وکراہا۶۔

مرھٹ ۶۔

ا اور اسے

ت

ز کو گمراہ کرن ا تھا ۔ چلہ پورا کر کے ساتوں مقامات کی ٹی پر دم کیا اور پھر اس بدکا ر شخص کے مکان میں پھینک دی جو عورت کے ر ہ

ت

بدکاری پر اکسان

ز کی کھانے کی ای وظیفہ پڑھ کر جلیبیاں دیتا اس کے بعد میں نے عورت سے اسکے ر ہ

ت

ا ہے ۔ میں اگلے جمعہ وار ی

ت

دہ شے پوچھی تو اس نے بتان ا کہ وہ روزانہ رات کودودھ جلیبیاں کھان رہا ۔ وہ وظیفہ یہ تھا ۔ پسندی

ا

ت

ونمھط

ن ا

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

Page 204: ےا- نناعمر بیگیاislamicblessings.com/upload/Amliyat Ki Pursarar Dunia.pdf · 2019. 9. 24. · 1 بیگیا ےا- نناعمر       ...

213

ز ہونے لگے اور میرے اس وظیفہ کی خصوصیت یہ ہے کہ جس کو بھی ستر نبار کھانے کی شے پر دم کر کے کھلان ا جائے اسکی محبت زات ظاہ

اور توجہ حاصل ہوجاتی ہے ۔ اللہ کے ضل وکرم سے ک بی ای ہفتہ بعد ات

اس عمل سے عورت کی گھرلوں زندگی بچ ئی

کو سینہ میں دنبا کر نہیں رکھا

پہنچے تھے ۔ میں نے کبھی ان وظائ

ت

بتائے تھے جو نسل در نسل مجھ ی

ا رہا ہوں ۔ ان میں سے چند ای مسائل میاں جی نے مجھے چند ایسے وظائ

ت

بلکہ مفاد عامہ کے تحت ان کا پرچار کرن

ا پڑے۔

ا چاہیں تو انہیں کسی کا محتا نہ ہون

اکہ قارئین اگرخود استفادہ کر ن

ت

ز کررہا ہوں ۔ ن تحرت

کے لئے وظائ

ز طرح کی مصیبت اور یمارری سے نجات ہ

ز مسلمان کے لئے آزمائش زی سے شفا و نجات مانگی جائے مصیبت اور یمارری ہ

ب تو رب رمن کریم ہوتی ہے ۔ اس لئے دواؤں کے ذریعے علا کے علاوہ اگر صرف اس وظیفہ و دعا کی وساطت سے اللہ تعالی سے عاچ

زمائے گا۔

انے ضل سے مصیبت زدہ اور یمارر شخص اور گھرانے کی آزمائش کی گھڑی کو ختم ق

ہے ۔ جس کا

ت

زآن ن اک کی آی

ت

زار مرتبہ ختم پڑھنا ہے ۔یہ ق

ای لا ا پچیس ہ

ف السوء

ےپ کرز اذا دعا وط

مضل

ب ا

بسم اللہ الرمن الرحیم ۔ امن ی

ان کے سر پر ہاتھ ر ا کر سات تقسیم کر دی جائے اور اسکے ختم شریف پڑھنے کے لئے ن انچ سات نو اور گیارہ لوگ ہونے چائیں ۔ ختم شریف کے بعد حب توفیق شیرینی پر فاتحہ پڑھنے کے بعد بچوں میں

بعد مصیبت زدہ ن ا یمارر ان

ن ی ہا چا

اء اللہ مراد پوری ہوگی ۔ اس وظیفہ کا عمل تین مرتبہ سے زن ادہ نہیں کرن

مبارکہ پڑھ کر دم کرے تو ان

ت

ے ۔ن ا نو مرتبہ مذکورہ آی

د٭٭٭٭

٭٭٭٭ ختم ش

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com

www.pakistanipoint.com