بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

36
ارات ز م ث ح ب ا ان ن ب د ن ن گ ر پ لہ لءا ا ن ل او ا ان ن ب د ن ن گ ر پ لہ لءا ا ن ل او ارات ز م ث ح ب زے س دو$ ن;pma&۔ ی ن م و م و عام ت0 ک ی ن ا3 ی4 ہ ے ک رح ط مان;pma& دو ل س م خ@ ب ا س م ماء ل ع ے۔ عامہ4 ہ م یF عظ ت ی ک$ لام س ا ث ق ی ق ح ز در ی ق و ت م و یF عظ ت ی ک& ن ج لہ لءا ا ن ل او ے اس4 ہ دہ@ ان ے ف ب کہ ن و چ ا ان ن ب زہ ی غ ہ و ب ق ر پ& ان ا ا ن ان ن ب ہ_ ب ح ب و ک زون ی ق ی ک& ن می ل س م ل اc ث م ہ ;pma& ن ان س نس کاکہ ا ا ا ن ن4 ہ ے ر ت ل اc زہ د ی غ ی وc مٹ ر پن اس ا4 ے ہ4 ہ ع ی م ے ت ل زہ ی غ حہ و ب ا @ے ف ب ا ج اء ن لم او اF عظ خ@ ب ا س م ماء ل ع ے۔ اور4 ہv ر@ پ ا ے ج ک س ا ی ج ھc ر پ کا ث ق ل ج ر پ ارات ز م ے ک& ن ج لہ ل ا را| ن;pma& ق ر ک ھc ٹ3 ن ی ان4 گ وہ و ل ے4 ہ ا ن4 ہ وم ر ج4 ہ اور ش@ ن | سا ے ا ک& ان ن3 ی4 ہ ے ت ھc ر پ زہ ی غ حہ و ب ا ی و ف ن وا چ ار4 ہF ظ ی ا ک ز ی ق ث ج صاً زعا س ا ان ن ب زہ ی غ و$ ہ ب ق ے ت ل ے ک ہ سان اس ے ا|س ن ک ے اس ت ل ے ک ث مF ظ عv ر@ پ ا ج ا ا ن ان ن ب ہ_ ب ح ب ن ی ز ی ق ی ک& ن ی ن م و م وام ع& ن ج ے اور4 ہ ت ب ا ے ن س ہ حان ص ث ن س کہ ل ن ر پ& ان ا ران گ و ک& و ان ت ون4 ہ ی@ گٹ& ن ی ہ_ ب ح ب ن ی ز ی ق ی ک& ر ان گ ے ا4 ہ ع ی م ا ان ن ب ہ ب ق ے ل ہ پ ے4 ہ رام ح ن می ون ل@ ن س م ے دو ک ر ح| ے ا4 ہ اق ف ت ا کا ث س ن می لہ@ ن س م

TAGS:

description

Khawariji=wahabi=deobandi=ahle hadees=najdi=ghair muqaled=salafi=maududi=qadyani=tableeghi ,etcRawafiz=shia=asna ashari=zaidi=imamia=ismaeeli=jafari= ,etc

Transcript of بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

Page 1: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ہاولیاءالل پر گنبد بنانا بحث مزارات

ہبحث مزارات اولیاءالل پر گنبد بنانا

یں ایک تو عام مومنین دوسر ےمسلمان دو طرح ک ۔ ہ ے ہعلماء مشائخ اولیاءالل جن کی تعظیم و توقیر در حقیقت

ۃاسالم کی تعظیم عام ہالمسلمین کی قبروں کو پخت بنانا ہے۔ ہےیا ان پر قب وغیر بنانا چونک ب فائد اس ہ ے ہ ہ اں ہ ہلی منع ہے ے

نا تاک اس کا نشان ن مٹ جائ ےاس پر مٹی وغیر ڈالت ر ہ ہ ہ ے ہ ہفاتح وغیر ہے۔پڑھی جاسک جائز اور علماء مشائخ عظام ہ ے

ےاولیاء الل جن ک مزارات پر خلقت کا تا لوگ ہ ہےجوم ر ہ ہ یں ان ک اں بیٹھ کر قرآن خوانی و فاتح وغیر پڑھت ےو ہ ے ہ ہ ہ

ار عظمت ک لی اس ک آسائش اور ےصاحب قبر کی اظ ے ے ہ K ہآس پاس سای ک لی قب وغیر بنانا شرعا ہ ے ے ہجائز بلک سنت ہ

ہصحاب س ثابت اور جن عوام مومنین کی قبریں پخت ہے ے ہ ہقب بنانا منع اگر ان کی قبریں پخت بن گئی بنانا یا ان پر ہے ہ

ل ےوں تو ان کو گرانا حرام پ ہ ہے ہےمسئل میں سب کا اتفاق ہ ہ م اس بحث ک ےآخر ک دو مسئلوں میں اختالف اس لی ہ ے ے

ل باب میں تو اس کا ثبوت دوسر دو باب یں پ ےکرت ۔ ے ہ ۔ ہ ے ۔ک جوابات ےباب میں مخالفین ک اعتراضات اور ان ے

ال باب ہپہمزارات اولیاء الل پر عمارت کا ثبوت

یں ایک تو خود قبر کو پخت کرنا ۔اس جگ تین امور ہ ہ ےدوسر ہ اتھ س زیاد اونچا کرنا ۔قبر ولی کو قدر سنت یعنی ایک ہ ے ہ

ےتیسر قبر ک آس پاس ہعمارت بنا دینا پھر قبر کو پخت ے ۔ یں ایک تو قبر کا اندرونی حص ہکرن کی دو صورتیں ہ ہجو ک ے

وا اس کو پخت کرنا دوسر قبر کا بیرونی ےمیت س مال ہ ہے ہ ے ہحص جوک اوپر نظر ہآتا اس کو پخت کرنا ہ ہے -

Page 2: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

۔قبر ک اندرونی حص کو پخت اینٹ س پخت کرنا ہ ے ہ ہ اں ے ہو اں پتھر یا سیمنٹ لگایا جاو تو اں اگر و ےلکڑی لگانا منع ہ ہ ہے

ہجائز کیونک ہے۔لکڑی اور اینٹ میں آگ کا اثر قبر کا ہے ےبیرونی حص پخت بنانا عام المسلمین ک ۃ ہ ہےلی منع اور ہ ے

ہے۔خاص علماء مشائخ ک لی جائز ے ےاتھ س زیاد اونچا کرنا منع ہےقبر کا تعویذ ایک ہ ے اور اگر ہ

اتھ کیا ہآس پاس چبوتر اونچا کرک اس پر تعویذ بقدر ایک ے ہ ہے۔تو جائز

ےقبر ک آس پاس یا قبر ک قریب کوئی عمارت بنانا ۃعام ے اء علماء کی ہالمسلمین کی قبروں پر تو منع اور فق ہے۔

یں ۔قبروں پر جائز دالئل حسب ۔ذیل ہہےداؤد ۃمشکوb کتاب الجنائز باب الدفن میں برویات ابو (1 ےک جب حضور علی السالم ن حضرت عثمان ابن مظعون ہ ہ

ان ایک پتھر نصب کو دفن فرمایا تو ان کی ےقبر ک سر ہ ے ہفرمایا اور فرمایا اعلم بھا قبر اخی وادفن الی من مات من ۔ م اس س اپن بھائی کی قبر کا نشان لگائیں گ ےاھلی ے ے ہ

ےاور اسی جگ اپن ایک بیت ک ے (2ے۔مردوں کو دفن کریں گ ہ K ہےبخاری کتاب الجنائز باب الجرید علی القبر میں تعلیقا

م زمان عثمان میں تھ یں ے۔حضرت خارج فرمات ہ ہ ۔ ہ ے ہۃان اشدنا وثب الذی یثب قبر عثمان ابن مظعون حتی

م میں بڑا کودن واال و تھا جو عثمان ابن مظعون " ہیجاوز ے ہ ہ ۔جاتا کی قبر کو پھالنگ "

وا ک عثمان ابن مظعون ہمشکوb کی روایت س معلوم ہ ے کی ۃ ان پتھر تھا اور بخاری کی اس روایت ےقبر ک سر ہ ے

وا ک خود قبر عثمان کا معلوم ہس ہ تعویذ اس پتھر کا تھا ے bیں ک مشکو و سکتی ۃاور دونوں روایات اس طرح جمع ہ ہ ہ

bی ی میں جو ان پر پتھر لگایا اس ک معن ہآیا ک قبر ک سر ے ے ہ ے ہ یں ک قبر س علیحد سر ک ےن ہ ے ہ ہےقریب کھڑا کر دیا بلک ی ہ ہ ہ

ی سر کی طرف اس کو لگایا یا مطلب ی ہک خود قبر میں ہ ہ ان کا ذکر کیا ان ۔ک قبر ساری اس پتھر کی تھی مگر سر ے ہ ہ

Page 3: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

وا ہدونوں احادیث س ی ثابت ہ ہک اگر کسی خاص قبر کا ے ےنشان قائم رکھن ک لی قبر اونچی کر دی جاو یا پتھر ے ے ے

وک ی ہوغیر ہس پخت کردی جائ تو جائز تاک معلوم ہ ہ ہ ہے ے ہ ے ل ےکسی بزرگ کی قبر اس س پ ہ ے وگئ ہے۔ ےدو مسئل حل ہ ے

و اور لو یا یں ک اگر کوئی زمین نرم اء فرمات ہےنیز فق ہ ہ ہ ے ہ ےک صندوق میں میت رکھ کر دفن کرنا پڑ تو اس لکڑی ے

ےک اندرونی حص میں چاروں طرف مٹی س ہ گل کردو ے ہک ہ(دیکھو شامی اور عالمگیری وغیر باب دفن لمیت( اس

وا ک ہس ی بھی معلوم ہ ہ ئی دو ے ونا چا ے۔قبر کو اندر س کچا ہ ہ ے وئ ے۔مسائل ثابت ہ

ےمشائخ کرام اولیاء عظام علماء کرام کی مزارات ک (3 ہے۔ارد گرد یا اس ک قریب میں کوئی عمارت بنانا جائز ے

ۃصحاب کرام و عام المسلمین اس کا ثبوت قرآن کریم اور ہ ےک عمل اور علماء ک اقوال س قرآن کریم ن ہے۔ ے ے ے

ا اصحاب وئ ک ف کا قص بیان فرمات ۔ک ہ ے ہ ے ہ ہےبول ہقال الذین غلبوا علی امرھم لتخذن علیھم مسجدا و

ف پر م تو ان اصحابn ک ہجو اس کام میں غالب ر ک ہ ہ ہے میں اس آیت میں بنانا کی ے۔مسجد بنائیں گ روح البیان

۔تفسیر میں فرمایا [/COLOR] ہدیوار ک از چشم مردم ے ۃشوند یعنی ال یعلم احد تربتھم وتکون محفوظ من ہپوشید

ۃبالحظیر یعنی ہتطرق الناس کما حفظت تربت رسول الل ف پر ایسی دیوار بناؤ جو ان کی ا ک اصحابn ک وں ن ک ہان ہ ہ ے ہ

ےگھیر اور ان ک مزارات لوگوں ک جان س قبر کو ے ے ے ے و جاویں جیس ک حضور علی السالم ہمحفوظ ہ ے ۔ کی قبر ہ

ہشریف چار دیواری س گھیر دی گئی مگر ی بات ہے۔ ے K کی وئی تب مسجدا ہےتفسیر روح البیان میں ہنامنظور

نماز ہیصلی فی المسلمون ویتبرکون بمکانھم لوگ اس میں ےپڑھیں اور ان س برکت لیں قرآن کریم ن ان لوگوں کی ۔ ے

ف ک گرد قب اور دو باتوں کا ذکر فرمایا ہایک تو اصحابn ک ے ہ ےمقبر بنان کا مشور کرنا دوسر ان ک قریب مسجد ے ہ ے بنانا ہ

Page 4: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

وا ک ہاور کسی باب کا انکار ن فرمایا جس س معلوم ہ ے ہ یں جیسا دونوں فعل جب بھی جائز ہتھ اور اب بھی جائز ے

ہک کتب اصول س ثابت ک شرائع قبلنا یلزمنا حضور ہے ے ہ ہسیدعالم صلی الل تعالbی علی وآل وسلم کو حضرت صدیق ہ ہ ہ

۔ک حجر میں دفن کیا گیا ے ل صحاب ے ہاگر ی ناجائز تھا تو پ ے ہ ہ ے۔کرام اس کو گرا دیت پھر دفن کرت پھر حضرت عمر ے۔

ےرضی الل تعالbی عن ن اپن زمان خالفت میں اس ک گرد ہ ے ے ہ ہ ۔کھچادی پھر ولید ابن عبدالملک کچی اینٹوں کی گول دیوار

ہک زمان میں سیدنا ابن زبیر ن تمام صحاب کرام کی ے ہ ہ ای مضبوط بنایا اور اس ےموجودگی میں اس عمارت کو ن ہ

ۃمیں پتھر لگوائ چنانچ خالص ہ الوفا باخبار دارالمصطفbی ے ودی دسویں فصل فیما یتعلق بالحجر ۃمصنف سید سم ہ ہ

ہمیں عن عمرو ابن دینار و عبیدالل ابن ابی 196 ۃالمنیف ہے۔ ہصل الل علی وسلم حائط زید قاال لم یکن علی عھدالنبی ہ ے

ہفکان اول من بنی علی جدارا عمر ابن الخطاب قال عبیدالل ہ ہابن ابی زید کان جدار قصیرا ثم بنا عبدالل ابن ازبیر الخ ہ ہ

ہادخل بیوت رسول الل صلی الل وقال الحسن البصری کنت ہ لکل ہعلی وسلم وانا غالم مراھق ادا نال السقف بیدی وکان

ہبیت حجر وکانت حجر من الکعس من سعیر مربوطت فی ۃ ہ ۃ ۃخشب عرعر

و چکا بخاری جلد اول ی جو اوپر بیان ۔ترجم و ہ ہ ہ کتاب ہ ہالجنائز باب ماجاء فی قبر النبی وابی بکر و عمر میں ک ہے

ہحضرت عرو رضی الل یں ک ولید ابن ہ ہتعالbی عن فرمات ہ ے ہ ہعبدالملک ک زمان میں روض رسول الل صلی الل ہ ہ ہ ہعلی ے

ہوسلم کی ایک دیوار گر گئی تو اخذوافی بنائ صحاب کرام ہ ےاس ک بنان میں مشغول ے۔وئ ے ہ

السالم ہفبدت لھم قدم ففزعوا وظنوا انھا قدم النبی علی ہحتی قال لھم عرو ال والل ماھی قدم النبی علی السالم ہ ۃ

عمر ماھی اال قدم

Page 5: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

" وگیا تو لوگ گھبرا گئ اور سمجھ ک ر ہایک قدم ظا ے ے ہ ہی ہ ا ک ہحضور علی السالم کا قدم پاک حضرت عرو ن ک ہ ے ہ ہے۔ ہ

ہالل کی قسم ی حضور علی ہ یں ی حضرت ہ ہالسالم کا قدم ن ہے ہ ہے۔فاروق کا قدم "

جذب القلوب الی دیار المحجوب میں شیخ عبدالحقیں ک ہفرمات ہ انی ن علماء550ے ےھ میں جمال الدین اصف ہ

لکڑی کی جالی اس کرام کی موجودگی میں صندل کی ھ میں بعض عیسائی557ےدیوار ک آس پاس بنائی اور

ےمدین منور آئ اور سرنگ لگاکر عابدوں کی شکل میں ہ ہ ا حضور علی ہنعش مبارک کو زمین س نکالنا چا ۔ ہ ےالسالم ن ے

ذا بادشا ن ان کو b ےتین بار بادشا کوخواب میں فرمایا ل ہ ہ ۔ ہ ےروض ک آ س پاس پانی تک بنیاد کھود کر قتل کرایا اور ہ

قالؤں ھ میں سلطان678ہسیس لگاکر اس کو بھردیا پھر ۔صالحی ن ی گنبد سبز جو اب تک موجود بنوایا ہے ہ ےر صحاب وا ک روض مط ہان عبارات س ی معلوم ہ ہ ہ ہ ہ ہ ےکرام ن ے

ہبنوایا تھا اگر کوئی ک ی تو حضور علی السالم کی ہ ہے ا جاو ےخصوصیت تو ک ہ ہگا ک اس روض میں حضرت ہے ہ

یں اور ہصدیق و فاروق رضی الل تعالbی عن بھی دفن ہ ہ ذا ی حضرت b وں گ ل ہعیسbی علی السالم بھی دفن ہ ے ہ ہ

ی بخاری جلد اول کتاب ۔خصوصیت ن ر ہ ۃالجنائز اور مشکوb ہ ہباب البکا علی المیت میں ک حضرت امام حسن ابن ہے

وگیا حسن ابن علی ۔رضی الل عن کا انتقال ہ ہ ہۃضربت امرات القب علی قبر سن ہ ۃ ہ "[COLOR="purple"]تو ۔ان کو بیوی ن ان کی قبر پر ایک سال تک قب ڈال رکھا ے ہ ے "ہی بھی صحاب کرام ک زمان میں سب کی موجودگی میں ے ہ ہ

۔وا کسی ن انکار ن کیا نیز ان کی بیوی ایک سال تک ہ ے ۔ ہیں پھر گھر واپس آئیں اںر ۔و ۔ ہ ۔جیسا ک اسی حدیث میں ہ ہے ہ

ےاس س بزرگوں کی قبروں پت مجاوروں کا بیٹھنا بھی ۔وا ثابت ہ

Page 6: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

اء وا اب فق اں تک تو قرآن و حدیث س ثابت ہی ۔ ہ ے محدثین ہ وں ۔اور مفسرین ک اقوال مالحظ ہ ہ ے

امن من ہ زیر آیت انما یعمر مسجدالل1ہپار3روح البیان جلد ہےبالل میں ہ -

امر جائز اذا قبناء قباب ولی قبور العلماء واالولیاء والصلحاء ۃکان القصد بذلک التعطیم فی اعبن العام حتی ال یحتقروا

القبر صاحب ھذا" جائز علماء اور اولیاء صالحین کی قبروں پر عمارت بنانا

وں میں و لوگوں کی نگا ہکام جبک اس س مقصود ہ ے ہ ہے ۔قبر وال کو حقیر ن جانیں ہعظمت پیدا کرنا تاک لوگ اس ہ ے ·"

ہے ۃمرقات شرح مشکوb کتاب الجنائز باب دفن المیت میں -ےقد اباح السلف البناء عل قبور المشائخ والعلماء

ل ےالمشھورین لیزورھم الناس ویستریحو ابالجلوس"پ ہ پر عمارت بنانا جائز ےعلماء ن مشائخ اور علماء کی قبروں

اں بیٹھ کر آرام ہفرمایا تاک ان کی زیارت کریں اور و ۔ ہ ہے ۔پائیں "

لوی شرح سفر السعادت میں ہشیخ عبدالحق محدث د ۔یں ےفرمات ہ

ر مصلحت در" ت اقصار نظر عوام بر ظا ہدر آخر زمان بج ہ ا د و مقابر مشائخ و عظماء زید چیز ہتعمیر ترویج مشا ہ ہ

ل صالح پیدا آید افزوند تاآنجابیت و شوکت اسالم ہو ا نود و کفار بسیارامذ ند ک اعدائ دین از K درد یار ۔خصوصا ہ ے ہ ہ وترویج اعالء شان ایں مقامات باعث رعب و انقیا داایشاں

ہوادضاع ک در زمان سلف از است و بسیار اعمال و افعال ات بود انددر آخر زمان از مستحسنات گشت ہ۔مکرو ہ ہ "

" ر بین ر گئ ے۔آخر زمان میں چونک عام لوگ محض ظا ہ ہ ہ ذا مشائخ اور صلحاء کی قبروں پر عمارت بنان میں b ےل ہ

ہمسلمان اور اولیاء الل ہمصلحت دیکھ کر زیادتی کردی تاک ندو اور اں ندوستان میں ک ی و خاص کر ر یبت ظا ہکی ہ ہ ہ ہ ہ ہ

یں ان مقامات کی اعالن شان کفار ت س دشمنان دین ہب ے ہ

Page 7: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ہےکفار ک رعب اور اطاعت کا ذریع ہ ل ے ت س کام پ ےاور ب ہ ے ہ وگئ ےمکرو تھ اور آخر زمان میں مستحب ہ ہ ے ہ -"

ہے۔شامی جلد اول باب الدفن میں والعلماء ہوقیل ال یکر البناء اذا کان المیت من المشائخ

والسادات" ےک اگر میت مشائخ اور علماء اور سادات کرام میں س ہو ہ

یں ہے۔تو اس کی قبر پر عمارت بنانا مکرو ن ہ ہ "ہدرمختار میں اسی باب الدفن میں ال یرفع علی بناء وقیل ہے۔

ا گیا ہالباس ب وھو المختار قبر پر عمارت ن بنائی جائ اور ک ے ہ ہ ہ ک اس - ہے ی قول پسندید یں اور ی ہےمیں کوئی حرج ن ہ ہ ہ ہ

یں ک چونک شامی اور ت ہبعض لوگ ک ہ ہ ے ےدرمختار ن عمارت ہ ا اس لی ی قول ضعیف ہےک جواز کو قبل س بیان ک ہ ے ۔ ہ ے ے

یں اور ہلیکن ی صحیح یں فق میں قیل عالمت ضعیف ن ۔ن ہ ہ ہ یں ہبعض جگ ایک مسئل میں دو قول بیان کرت ے ہ اور ہ

اں منطق میں قیل عالمت ضعیف ہے۔دوونوں قیل س ہ ے۔ ۔بیان میں دیکھو ےقیل کی مکمل بحث اذان قبر ک

ہے۔ میں 335ہطحطاوی علی مراقی الفالح صفحاالندارس وقد اعتاد اھل المصر وضع االحجار للقبور عن

ہوالنبش وال باس ب وفی الدرد وال یحصص وال یطین وال یرفع ےال باس ب ھو المختار"مصر ک لوگ قبروں پر ہعلی بناء وقیل ہ

یں تاک و مٹن ےپتھر رکھن ک عادی ہ ہ ۔ ہ ے ےاکھڑن س محفوظ ے ے یں اور قبر کو گچ ن کی جاو ن کھسگل کی جاو ن اس ہر ے ہ ے ہ ہ

ا گیا ک جائز اور ی مختار پر عمارت ہبنائی جاو اگر ک ہے ہ ہ ے ی آخر جلد اول کتاب bالجنائز میں امام ہے۔"میزاب کبر

یں ۔شعرانی فرمات ہ ےابی ۃومن ذلک قول االئم ان القبر الینی وال یحصص مع قول

ےحنیف یجوز ذلک قال االول مشدد والثانی مخفف"اسی س ۃ نا ہ دیگر اماموں کا ی ک ہ ےک قبر پر ن عمارت بنائی جاو اور ہے ہ ہ

ہن اس کو گچ کی جاو باوجود یک امام ابو حنیف ہ ے ہرضی الل ہ ل قول میں سختی ےعن کا ی قول ک ی سب جائز پس پ ہ ہے ہ ہ ہے ہ ہ

Page 8: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ے اور دوسر میں وگئی ک خود ہے "اب تو رجسٹری ہآسانی ہ ۔ ب امام ابو حنیف رضی الل عن کا فرمان ہامام مذ ہ ہ ہمل گیا ک ہ

ہے۔قبر پر قب وغیر بنانا جائز ہ ہی عبارات بلک خود ہالحمدلل ک قرآن و حدیث اور فق ہ ہ امام ہ

وگیا ک ہابو حنیف رضی الل عن ک فرمان پاک س ثابت ہ ے ے ہ ہ ہ ہے۔پر گنبد وغیر بنانا جائز عقل بھی اولیاء علماء کی قبور ہ

K تو و چند وجو س اوال تی ک ی جائز ےچا ہ ہ ہ ہ ہے ہی دیکھا گیا ک ہ ہے ہ وتا ن ہعام کچی قبروں کا عوام کی نگا میں ن ادب ہے ہ ہ ہ

تمام بلک لوگ پیروں احترام ہاور ن زیاد فاتح خوان ن کچھ ا ہ ہ ہ ہ ہ ہ یں- اور ہس اس کو روندت ے ےاگر کسی قبر کو پخت دیکھت ے ہ

یں ک ی کسی یں سمجھت وا پات ہیں غالف وغیر پڑا ہ ہ ے ہ ے ہ ہ ہیں اور خود بخود ہبزرگ کی قبر اس س بچ کر نکلت ے ے ہے

اتھ اٹھ جاتا اور ہےفاتح کو ہ ۃمشکوb باب الدفن میں اور ہ ہمرقات میں ک مسلمان کا زندگی اور بعد موت یکساں ہے

یت اور اشعت ادب ئی اسی طرح عالمگیری کتاب الکرا ہچا ہ ے۔ ہ ہاللمعات باب الدفن میں ک والدین کی قبر کو چومنا جائز ہے

ہے۔یں ک قبر س اتنی دور بیٹھ اء فرمات ےاسی طرح فق ے ہ ہ ے ہ

ےجتنی دور ک صاحب قطر کی زندگی میں اس س بیٹھتا تھا ہ وا ک میت کا ہاس س معلوم ہ ےاحترام بقدر زندگی ک ے

ہاحترام ک اور اولیاء الل تو زندگی میں واجب التعظیم ہے ے ذا بعد موت بھی اور قبر کی عمارت اس تعظیم کا ے۔تھ b ہل

ذا کم از کم مستحب b ہے۔ذریع ل ہ ہے ہدوسر اس لی ک جس ہ ے ے ہطرح تمام عمارات میں سرکاری عمارتیں یاک مساجد

یں تی ہممتاز ر چان کر لوگ اس س فائد ہ ہک ان کو پ ے ہ ہ ئی ک اپنی وضع قطر لباس ہاٹھائیں علماء کو چا ے ہ صورت ۔

چان کر مسائل ل علم کا سا رکھیں تاک لوگ ان کو پ ہا ہ ہ ئی ک علماء مشائخ ک قبور ۔دریافت کریں اسی طرح ےچا ہ ے ہ

چان کر ان س یں تاک لوگ پ ےعام قبروں س ممتاز ر ہ ہ ہ فیض ے یں جیسا ہلیں تیسر اس لی ک مقابر اولیاء الل شعائرالل ہ ہ ہ ے ے ۔

Page 9: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ل م اس س پ ےک ہ ے ہ ےتفسیر روح البیان ک حوال س بیان ہ ہ ے یں اور شعائرالل کا ادب ضروری قرآن ہےکرچک ہ ہ ےس ثابت ے

ر زمان ر ملک اور ئی ادب ک ذا قبروں کا ادب چا b ہ ل ہ ہ ے ے۔ ہ ہ ہےیں جو طریق بھی ادب کا خالف ہمیں علیحد وت ہطریق ۔ ہ ے ہ ے

و و جائز حضور علی السالم ہاسالم ن ہے ہ ہ ہک زمان پاک میں ہ ے ڈیوں اور چمڑ پر لکھا تھا مسجد نبوی کچی ۔قرآن پاک ے ہ

ےمیں کھجور ک پت تھ جو بارش میں ٹپکتی تھی اور چھت ے ے ایت ہتھی مگر بعد زمان میں مسجد نبوی ن ے ہشاندار روض ۔

تمام س بنائ گئ ت ا ےرسول الل صلی علی وآل وسلم ب ے ے ہ ہ ہ ہ ہ ۔اچھ کاغذ پر چھاپ گیا اور قرآن کو ہ ے

یت فضل فی البیع میں وجاز ہے۔درمختار کتاب الکرا ہتحلیت ہ ہالمصحف لما فی من تعظیم کما فی نقش المسجد ہ

ۃاس ک ماتحت شامی میں ای بالذھب والفضی یعنی ہے ے ہقرآن کریم کو چاندی سون س آراست کرنا جائز کیونک ہے ہ ے ے

۔جیسا ک مسجد کو نقسین کرنا- ہےاس میں ان کی تعظیم ہ ہاسی طرح صحاب کرام ک زمان میں حکم تھا ک قرآن کو ہ ے ہ ہآیات اور رکوع اور اعراب س خالی رکھو لیکن اس زمان ۔ ے

ہک بعد چونک ضرورت درپیش ہوئی ی تمام کام جائز بکک ے ہ ۔ ہ وگئ شامی میں اسی جگ ہے۔ضروری ہ ے۔ ہ

bن کان فی زمنھم وماروی عن ابن مسعوف جردود القراوکم من شیئی یختلف باختالف الزمان والمکان

" ہابن مسعود رضی الل عن س مروی ک قرآن کو ہے ے ہ اعراب ہ ت سی ہوغیر س خالی رکھو ی اس زمان میں تھا اور ب ۔ ہ ہ ے ہ

ہچیزیں زمان اور جگ یں ہ ۔بدلن س بدل جاتی ہ ے ے "ہاسی مقام پر شامی میں ک قرآن کو چھوٹا کرک ن ے ہ ہے

و حرف ۔چھاپو یعنی حمائل ن بناؤ بلک اس کا قلم موٹا ہ ہ ہ و، ی وں تقطیع بڑی ہکشاد ہ ہ یں؟ صرف ہ ہسار احکام کیوں ے

ہقرآن کی عظمت ک لی اسی طرح ی بھی اول زمان ہے ہ ے ے تعظیم قرآن و اذان و اقامت پر اجرت لینا حرام تھا میں

ہےحدیث وفق میں موجود مگر بعد K جائز کیا گیا ہ ۔کو ضرورتا

Page 10: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ہحضور علی السالم ک زمان میں خود زندگ لوگوں کو پخت ہ ہ ے ہ ہمکان بنان کی ممانعت تھی ایک صحابی ن پخت مکان بنایا ے ۔ ے

اں تک ک ان ک سالم ہتو حضور علی السالم ناراض ےوئ ی ہ ہ ے ہ ۔کا جواب ن دیا اس کو گرادیا تب جواب سالم دیا (دیکھو ۔ ہ

(ۃمشکوb کتاب الرقاق فصل ثانیۃاسی مشکوb کتاب الرقار [COLOR="purple"] ہمیں ک ہے ۔حضور علی السالم ن فرمایا ے ہ [/COLOR] اذالم یبارک للعبد

ہفی مال جعل فی الماء ےوالطین جب بند ک مال میں ب ہ ے ے وتی تو اس کو اینٹ گار میں خرچ کرتا ہےبرکتی ے ہے لیکن ہ

ہان احکام ک باوجود عام مسلمانوں ن بعد میں پخت مکان ے ے ہبھی تعجب ک جو حضرات اولیاء ےبھی بنائ اور مسجدیں ہے ۔

ےالل کی قبروں ک پخت کتن یا ان پر قب بنان کو ہ ے ہ ے ت ہ ےحرام ک ہ یں اتومنون ۔یں و اپن مکان کیوں عمد اور پخت بنات ہ ے ہ ہ ے ہ ہ

ہےوتکفرون ببعض کیا بعض حدیثوں پر ایمان ببعض الکتاب ےاور بعض کا انکار الل سمجھ د چوتھ اس ے ہ ہلی ک ۔ ے

ونا ونا ان پر عمارات قائم ۔اولیاءالل کی مقابر کا پخت ہ ۔ ہ ہ ہ ہےذریع اجمیر شریف وغیر میں دیکھا گیا تبلیغ اسالم کا ہ ہے۔ ہ

ندو اور اب ہک مسلمانوں س زیاد و ہ ہ ے دیگر کفار زیارت کو ہ ندوؤں اور افضیوں کو میں ن دیکھا ک ت س یں ب ہجات ے ہ ے ہ ہ ے

وگئ ہخواج ے۔صاحب کی دھوم دھام دیکھ کر مسلمان ہ ےندوستان میں اب کفار مسلمانوں ک ان ہاوقاف پر قبض ہ

ت سی مسجدیں، و ب یں جن میں کوئی عالمت ن ہکر ر ۔ ہ ہ ہ ہے یں، نچ ہخانقا وکر ان ک قبض میں پ ہقبرستان ب نشان ے ے ہ ے

وں ہگئ اگر قبرستان کی ساری قبریں کچی ہتو و کچھ دن ے یں اور ساد زمین پر کفار و جاتی ہمیں گرگر کر برابر ہ ہ

ےقبض جما لیت ر قبرستان ہ ذا اب سخت ضرورت ک b ہیں ل ہ ہے ہ ہ وں تاک ان س اس ےمیں کچھ قبریں پخت ہ ہ زمین کا قبرستان ہ

یں ۔ونا بلک اس ک حدود معلوم ر ہ ے ہ ہےمیں ن اپن وطن میں خود دیکھا ک مسلمانوں ک دو ہ ے ے ےقبرستان بھر چک تھ ایک میں بجز دو تین قبروں ک ے ے

Page 11: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ےساری قبریں کچی تھیں دوسر ہقبرستان ک کچھ حص ۔ ے ہمیب پخت قبریں بھی تھیں مسلمان فقیروں ن ی دونوں ے ۔ ہ

۔خفی طور پر فروخت کر دئی جس پر مقدم چال قبرستان ہ ے ہ ال قبرستان تو سوائ پخت قبروں ک ےپ ہ ے مکمل طور پر ہ

ےمسلمانوں ک قبض س نکل گیا کیونک حکام ن اس ے ہ ۔ ے ہ ے اں تک ۔سفید زمین مانا ہدوسر قبرستان کا آدھا حص ج ہ ے

ہپخت قبریں تھیں مسلمانوں کو مال باقی و حص ہ ۔ جس میں ہ ےساری قبریں کچی تھیں اور مٹ چکی تھیں کفار ک پاس

نچ گئ کیونک اس ہپ ے۔ ہقبرستان ک حدود پخت قبروں کی حد ہ ے ۔س قائم کئ گئ باقی کا بیعانم درست مانا گیا ہ ے ے ےاس س ے

ندوستان میں کچھ قبریں پخت ضرور ہمجھ پت لگاک اب ہ ہ ہ ے ئیں کیونک ی ہبنوانی چا ہ یں جیس مسجد ہ ےبقاء وقف کا ذریع ہ ہ

ے۔ک لی مینار ے ےہء ک اخبارات میں مسلسل ی خبر شائع1960ہما جوالئی ے

ی ک مولوی اسمbعیل صاحب ک پیر سید احمد ےو ر ہ ہے ہ ہہمیں واقع شکست صاحب بریلوی کی قبر جو باالکوٹ ہے

ہےحالت میں اس کی مرمت کی جاویگی اور اس پر گنبد وں ہوغیر تعمیر ہکیا جویگا سبحان الل سید احمد صاحب جن ہ ۔

خود ان کی ےن عمر بھر مسلمانوں کی قبریں ڈھائیں اب ۔قبر پر گنبد بن گا ء کو صدر پاکستان1960 جوالئی 29ے اعظم کی قبر کی عمارت کا سنگ بنیاد ےایوب خان ن قائد

ےرکھا جس میں ایک الکھ مسلمان شریک تھ اس عمارت ۔ وگا اس تقریب میں دیوبندیوں ک75پر ے الکھ روپی خرچ ہ ہ

۔بھی شرکت کی ان کی ےپیشوا مولوی احتشام الحق ن وئی1960اگست 12ےتقریر راولپنڈی ک جنگ ہء میں شائع

ت ہآپ ن ب وئ فرمایا ک مبارک ے ار فرمات ہخوشی کا اظ ے ہ ے ہ ہو ک بانی انقالب آج بانی پاکستان کی قبر پر سنگ بنیاد ہ

ا اب تک پاکستان کی حکومتوں ن اس مبارک کام ےرکھ ر ہے ہ ت یں و دیوبندی جو ہمیں ب ہسستی کی تھی مسلمانو! ی ہ ہ ۔

ےاب تک مسلمانوں کی قبریں اکھڑوات تھ وں ن نجدی ے ےجن ہ

Page 12: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ہحکومت کو مبارک باد ک تار دئی تھ ک اس ن صحاب و ے ہ ے ے ے ل بیت کی قبریں اکھیڑ دیں آج قائد اعظم کی قبر پر گنبد ہا

ون پر مبارک باد د د ہےوغیر تعمیر ے ے ہ ۔یں ان کا کتابی ہ ہ ب کچھ اور چلو تم ب اور عملی مذ ب اور زبانی مذ ہمذ ہ ہے۔ ہ

رحال مزار پر گنبد ک دیوبندی ادھر کو ےوا جدھر کی ب ہ ۔ ہ وگئ ے۔بھی قائل ہ

ےعمارت قبور پر اعتراضات ک جوابات میں

یں اول ی اعتراض ہمخالفین ک اس مسئل پر صرف دو ہ ہ تو ے ہے۔ی ک مشکوb باب الدفن میں بروایت مسلم ۃ ہ ہ

ہنھی رسول الل صل الل علی وسلم ان یجصص القبور ہ ے وان ہ ہیبنی علی وان یقعد علی ہ

" ہحضور علی السالم ن منع فرمایا اس س ک قبروں پر ے ے گچ ہ ےکی جاو اور اس س ک اس پر عمارت بنائی جاو اور ہ ے ے

ہاس س ک اس پر بیٹھا ے۔جاو ے "یں ک یکر البناء علی اء فرمات ۃنیز عام فق ہ ہ ے القبور اس ہ

یں قبر کو پخت بنانا وا ک تین کام حرام ۔حدیث س معلوم ہ ہ ہ ہ ے ۔بنانا، اور قبر پر مجاور بن کر بیٹھنا قبر پر عمارت

ون کی تین صورتیں ےجواب قبر کو پخت کرن س منع ہ ے ے ہیں ہ ہےایک تو ی ک قبر کا اندرونی حص جو ک میت کی طرف ہ ہ ہ ہ

ے۔اس کو پخت کیا جاو اسی ۔لی حدیث میں فرمایا گیا ان ہ ے ہیجصص القبور ی ن فرمایا گیا علی القبور دوسر ی ک ہ ے ۔ ہ ۃعام ہ

ہےالمسلمین کی قبور پخت کی جاویں کیونک ی ب فائد تو ہ ے ہ ہ ہ ر وئ ک bی ی ہمعن ہ ے ہ ۔قطر کو پخت بنان س منع فرمایا ہ ے ے ہ

ےتیسر ی ک قبر کی سجاوٹ، تکلف یا فخر ک لی ے ہ ہ ۔پخت کیا ے ہ یں اور اگر نشان باقی رکھن ک لی ےی تینوں صورتیں منع ے ے ہ ہ

ہقبر پخت کی جاو تو جائز کیونک ہکسی ولی الل کی ہے۔ ے ہ

Page 13: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ےحضور علی السالم ن عثمان ابن مغلعون کی قبر ہپخت پتھر ہ ل باب میں عرض کیا گیا لمعات میں ۔کی بنائی جیسا ک پ ے ہ ہ ۔

ۃالقبور ک ماتحت لما فی من الزین اسی ان یخصص ہ ہے ے ہے۔ جس ہوالتکلف کیونک اس میں محض سجاوٹ اور تکلف

و تو جائز ان ینی علی وا ک اگر اس لی ن ہس معلوم ہے ہ ہ ے ہ ہ ے bی یعنی قبر پر عمارت ےبنانا منع فرمایا اس ک بھی چند معن ۔

K تو ی ک خود قبر پر عمارت بنائی ہیں اوال ہ ہجاو اس طرح ک ہ ے و جاو ے۔قیر دیوار میں شامل ہ

ہے۔چنانچ شامی باب الدفن میں ہہوتکر الزیاد علی لما فی المسلم نھی رسول الل ہ ۃ ہعلی ہ

ہالسالم ان یجصص القبر وان یبنی علیاتھ س اونچا کرنا منع کیونک مسلم ہقبر کو ایک ہے ے ہےمیں ہ

ےک حضور علی السالم ن قبر کو پخت کرن اور اس پر کچھ ہ ے ہ ہ ےبنان س منع ۔فرمایا ے "

ہےدرمختار اسی باب میں ۃوتکر الزیاد علی من التراب الن بمنزل البناء ہ ہ ۃ قبر پر مٹی [ہ

- ہےزیاد کرنا منع کیونک ی عمارت بنان کی درج میں ہ ے ہ ہ ہے ہ ہوا ک قبر پر بنانا ی ک قبر دیوار میں ےاس س معلوم ہے ہ ہ ہ

ہآجاو اور گنبد نانا ی حول القبر یعنی ہےقبر ک اردگرد بنانا ے ے یں دوسر ی ک ی حکم عام المسلمین ک لی ےی ممنوع ن ے ۃ ہ ہ ہ ے ۔ ہ ہ ےقبروں ک لی تیسر ی ک اس بنان کی تفسیر خود ہ ہ ے ہے۔ ے ے

ہدوسری حدیث ن کردی جوک ہے۔مشکوb باب المساجد میں ے ۃقوم ن ہاللھم ال تجعل قبری ووثنا یعبد اشتد غضب الل علی

اتخذوا قبور انبیاءھم مسجد" ہا الل میری قبر کو بت ن بنانا جس کی پوجا کی ہ ےجاو ے

ےاس قوم پر خدا کا سخت غضب جس ن اپن پیغمبروں ے ہے ۔لیا کی قبروں کو مسجد بنا "

وا ک کسی قبر کو مسجد بنانا اس پر ہاس س معلوم ہ ے ی اس ہعمارت بنا کر اس طرف نماز پڑھنا حرام ی ہ ہے

ہحدیث س مراد قبروں پر کیا ن ہے۔ ۔بناؤ مسجد قبر کو ے

Page 14: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

یں ک اس کی عبادت کی جاو یا bی ے۔مسجد بنان ک ی معن ہ ہ ہ ے ے ے۔اس کو قبل بناکر اس کی طرف سجد کیا جاو کم از کم ہ ہ

ہعالم ابن حجر عسقالنی فتح الباری شرح بخاری میں یں ۔فرمات ہ ے

قال البیضاویلما کانت الیھود والنصری یسجدون لقبورbۃاالنبیاء تعظیما لشانھم ویجعلونھا قبل یتوجھون فی الصلو ۃ

لعنھم ومنع المسلمون عن مثل ذلک ونحوھا واتخذوھا اوثانا" ی پیغمبروں bود و نصار ہبیضاوی ن فرمایا ک جبک ی ہ ہ کی ے K سجد کرت تھ اور اس کو قبل بناکر ہقبروں کو تعظیما ے ے ہ

ےاس کی طرف نماز پڑھت تھ وں ن بت ے ےاور ان قبور کر ان ہ ذا اس پر حضور علی السالم ن لعنت b ےبنا کر رکھا تھا ل ہ ہ

۔فرمائی اور مسلمانوں کو اس س منع فرمایا گیا ے "وگئی ۔ی حدیث معترض کی پیش کرد حدیث کی تفسیر ہ ہ ہ یں فرمایا بلک قبر کو وگیا ک قب بنان س منع ن ہمعلوم ہ ے ے ہ ہ ہ

ےسجد گا بنان س منع ے ہ ہفرمایا چوتھا ی ک ی ممانعت حکم ہ ہ ہ ۔ د و تقوbی کی تعلیم یں بلک ز ہےشرعی ن ہ ہ ہے۔ م ہ ہجیس ک ہ ے

ن ک مکانات کو پخت ل باب میں عرض کرچک ک ر ہپ ے ے ہ ہ ے ے ہ ےکرن س بھی روکا ہگیا بلک گرا دئی گئ پانچویں ی ک جب ے ہ ے ے ہ ۔

و ک اس عمارت ہبنان وال کا ی اعتقاد ہ ہ ے ےس میت کو راحت ے نچتا تو منع ک غلط خیال اور اگر زائرین ہےیا فائد پ ہ ہے ہے ہ ہ

ہے۔آسائش ک لی عمارت بنائی جاو تو جائز کی ے ے ےت س صحاب کرام ن یں اس لی کیں ک ب ےم ن توج ہ ے ہ ہ ے ہ ے خاص ہ

یں ی فعل سنت صحاب ہےخاص قبروں پر عمارت بنائی ہ ہ ہ ہچنانچ حضرت فاروق رضی الل ہتعالbی عن ن حضور علی ہ ے ہ

۔السالم کی قبر انور ک گرد عمارت بنائی سیدنا ابن زبیر ے ۔اس پر خوبصورت عمارت بنائی حسن مثنی کی بیوی ےن

ر کی قبر پر قب ڈاال جس ہن اپن شو ہ ے م بحوال مشکوb ے ۃکو ہ ہ ےباب البکاء س نقل کر چک زوج حسن مثنی ک اس ہ ے۔ ے

ۃمال علی قاری شرح مشکوb باب البکاء میں ےفعل ک ماتحت یں ۔فرمات ہ ے

Page 15: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ۃالظاھر ان الجتماع االحباب للذکر والقراء وحضور ۃبالمغفر ہ ہاما حمل فعلھا علی العبث المکرو فغیر الئق لصنیع اھل

البیت" ر ی ک ی قب دوستوں اور صحاب ک جمع ےظا ہ ہ ہ ہ ہے ہ ےون ک ہ ے ہ

bن کریں اور دعائ ےلی تھا تاک ذکر الل اور تالوت قرا ہ ہ ے ےبی بی ک اس کام کو معض ب ۔مغفرت کریں لیکن ان ے

ل بیت کی شان ک خالف ےفائد بنانا جو ک مکرو ی ا ہ ہ ہے ہ ہ ہے۔ ہ "وا ک بال فائد عمارت بنانا منع اور ہصاف معلوم ہ ےزائرین ک ہ

ہآرام ک لی جائز نیز حضرت عمر رضی الل تعالbی عن ہ ہے۔ ے ے ا کی قبر پر قب بنایا ےن حضرت زینب رضی ۔الل تعالbی عن ہ ہ ہ

ہمتقb شرح مؤطاء امام مالک میں ابو عبد سلیمان علی ے یں ۔الرحم فرمات ہ ے ۃ

ےوضرب عمر علی قبر زینب جحش وضرب عائش عل قبر ۃ ۃ ہ ۃاخیھا عبدالرحمbن وضرب محمد ابن الحنیف علی قبر ابن ہ

ہعباس وانما کرھ لمن ضرب علی ۃوج السمع والمباھات ہ ہہحضرت عمر ن زینب حجش کی قبر پر قب بنایا حضرت" ے ہعائش ن اپن بھائی عبدالرحمbن کی قبر پر قب بنایا محمد ے ے ہ

ہن ابن عباس کی قبر پر قب( ہابن حنیف (ابن حضرت علی ے ا تو م اور جس ن قب بنانا مکرو ک ہےبنایارضی الل عن ہ ہ ہ ے ہ اس ہ

ے۔ک لی جو ک اس کو فخر دریا ک لی بنائ ے ے ہ ے ے "ہے۔ میں 320بدائع الصنائع جلد اول

ہروی ان عباس لما مات بالطائف صل علی محمد ابن ے ہالحنیف وجعل قبر مسنما وضرب علی فساطا ہ ۃ

" ہجبک طائف میں ابن عباس رضی الل عن کا انتقال ہ ہوا تو ہ ےان پر محمد ابن حنیف ن نماز پڑھی اور ان کی قبرٍ ڈھلوان ہ

۔قب بنایا بنائی اور قبر پر ہ "ۃعینی شرح بخاری میں ضرب محمد ابن الحنیف علی ہ قبر ہے

¢مت ےابن عباس ان صحاب کرام ن ی فعل کی اور ساری ا ہ ے ہ ہروض رسول علی السالم پر ی کسی محدث کسی ۃ ۔جاتی ر ہ

ذا اس b ہفقی کسی عالم ن اس روض پر اعتراض ن کیا ل ہ ہ ے ہ

Page 16: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

م ن کیں قبر پر حدیث یں کی جاویں جو ک ی توج ۔ک و ے ہ ہ ہ ہ ہ ہ یں قبر پر چڑھ b ہبیٹھن ک معن ے ے اں ے ہکر ی منع ن ک و ہ ہ ہے ہ

ت ےمجاور بننا مجاور بننا تو جائز مجاور اسی کو تو ک ہ ہے۔ ۔ ےیں جو قبر کا انتظام رکھ کھولن بند کرن کی چابی اپن ے ے ے ہ

ہپاس رکھ وغیر وغیر ی ہ ہ ، حضرت ے ہےصحاب کرام س ثابت ے ہ ہعائش صدیق مسلمانوں کی والد حضور علی السالم کی ہ ہ ہ

ہقبر انور کی منتظم اور چابی والی تھیں جب صحاب کرام ۔ ہ وتی تو ان س ےکو زیارت کرنی ے۔ی کھلوا کر زیارت کرت ہ ہ

ہدیکھو مشکوb باب لدفن آج تک روض مصطفbی صلی الل ہ ۔ ۃ یں کسی ن ان کو ناجائز ن ہعلی ت ہوال وسلم پر مجاور ر ے ہ ے ہ ہ ا ۔ک ہ

ہے۔ : مشکوb باب الدفن میں 2اعتراض ۃ ۔علی وعن ابی ھیاج ن اال سدی قال قال لی علی اال ابعثک

ۃما بعثی رسول الل علی السالم ان ال تدع تمثاال اال طمس وال ہ ہ ہ۔سؤیت قبرا مشرفا اال

یاج اسدی س مروی ک مجھ س حضرت علی" ےابو ہ ہے ے ہ ہالل تعالbی عن ن فرمایا ک کیا میں تم کو اس کام پر رضی ے ہ ہ

ےعلی السالم ن بھیجا تھا ہن بھیجوں جس پر مجھ کو حضور ہ ہو ی ک تم کوئی تصویر ن چھوڑو مگر مٹادو اور ن کوئی ہ ہ ہ ہ

۔اونچی قبر مگر اس کو برابر کردو "ہے۔میں بخاری جلد اول کتاب الجنائز باب الجریر علی البقر

غالم ہورای ابن قسطاطا علی قبر عبدالرحمbن فقال انرع یا ہفانما یظلل عمل ہ

" ےابن عمر رضی الل تعالbی عن ن عبدالرحمbن کی قبر ہ ہپر قب ہ ہخیم دیکھا پس آپ ن فرمایا ک ا لڑک اس کو علیحد ے ے ہ ے ہ

یں ہکردو کیونک ان پر ان ۔ک عمل سای کر ر ہ ہے ہ ے "وا ک اگر کسی قبر پر ہان دونوں حدیثوں س معلوم ہ ے

ئی و تو اس کو گرا دینا چا و یا قبر اونچی ے۔عمارت بنی ہ ہ ہ

Page 17: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ابیوں ن ےنوٹ ضروری: اس حدیث کو آر بنا کر نجدی و ہ ل بیت ک مزارات کو گرا کر زمین ک ےصحاب کرام اور ا ے ہ ہ

۔موار کر دیا ہہجواب: جن قبروں کو گرا دین کا حضرت علی رضی الل ے ہعن ن حکم دیا و کفار کی قبریں تھیں ن ک مسلمین ہ ۔ ہ ہے ے ہ

یں ۔کی اس کی چند وجو ہ ہ K تو ی ک حضرت علی رضی ۔ ہاوال ہ ےالل عن ن فرمایا ک میں تم کو اس کام ک لی بھیجتا ے ہ ے ہ ۔وں ہ ہ

ہجس ک لی مجھ حضور علی السالم ن بھیجا حضور علی ۔ ے ہ ے ے ے ہالسالم ک زمان میں جن ےقبروں کو حضرت علی ن گرایا ے

و سکتیں یں ۔و مسلمانوں کی قبریں ن ہ ہ ہر صحابی ک دفن میں حضور علی السالم شرکت ہکیونک ے ہ ہ

ہفرمات تھ نیز صحاب کرام کوئی کام بھی حضور علی ہ ے۔ ے ہالسالم ک بغیر مشور ک ن ے ہ ذا اس وقت جس ے b ہکرت تھ ل ے ے

ہقدر قبور مسلمین بنیں و یا تو حضور کی موجودگی میں ۔ ےآپ کی اجازت س تو و کون س مسلمانوں کی قبریں یا ہ ے

اں ہتھیں جو ک ناجائز بن گئیں اور ان ہکو مٹانا پڑا ۔ وتی تھیں ۔عیسائیوں کی قبور اونچی ہ

ے مسجد نبوی کی تعمیر ک بیان میں61ہبخاری شریف صفح ہے۔

ہامر النبی علی السالم بقبور المشرکین فنبشت" ےحضور علی السالم ن مشرکین کی قبروں کا حکم دیا پس ہ

۔اکھیڑ دی گئیں " میں ایک باب باندھا ھل61ہبخاری شریف جلد اولصفح

لیت کی ہینبش قبور مشرکی الجاھلی کیا مشرکین زمان جا ہ ۃ شرح میں حافظ ابن حجر قبریں اکھیڑ دی جاویں اسی کی

یں26ہفتح الباری شرح بخاری جلد دوم صفح ۔ میں فرمات ہ ےۃاھان ای دون غیرھا من قبور االنبیاء واتباعھم لما فی ذلک

لھم" ہیعنی ماسوا انبیاء اور ان ک متبعین ک کیونک ان ے کی ے

انت ہے۔قبریں ڈھان میں ان کی ا ہ ے "

Page 18: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

یں ۔دوسری جگ فرمات ہ ے ہۃوفی الحدیث جواز تصرف فی المقبر المملوک وجواز نبش ۃ

"اس حدیث میں اس پر دلیل ۃقبور الدارس اذالم یکن محرم ۃ ہ ک جو قبرستان ملک میں آگیا اس میں تصرف کرنا جائز ہے

ہ اور پرانی قبریں اکھاڑ فی جاویں بشرطیک محترم ن ہ ہ ہے۔وں "ہ

ہاس حدیث اور اس کی شرح ن مخالف کی پیش کرد ے ہحضرت علی رضی الل عن کی تفسیر کردی ک حدیث ہ ہ

ےمشرک کی قبریں گرائی جاویں دوسر اس لی ے ہک اس ۔ ہے۔میں قبر ک ساتھ فوٹو کا کیوں ذکر مسلمان کی قبر پر ے

؟ وتا اں ہےفوٹؤ ک ہ یں ہ ی مراد وا ک کفار کی قبریں ۔معلم ہ ہ ہ ہ ےوتا تیسر ہکیونک ان کی قبروں پت میت کا فوٹو بھی ہے۔ ہ

یں ک اونچی قبر کو زمین ک برابر ےاس لی ک فرمات ہ ہ ے ہ ے ےمسلمان کی قبر ک لی سنت ک زمین س کردو اور ہ ہے ے ے

اتھ اونچی ر اس کو بالکل پیوند ہے۔ایک زمین کرنا خالف ہ ہسنت ماننا پڑ گا ک ی قبور کفار تھیں ورن تعجب ک ہے ہ ہ ہ ے ہے۔

ےعلی تو اونچی قبریں اکھڑوائیں اور ان ک فرزند سیدنا ہمحمد ابن حنیف ابن عباس رضی الل ما کی قبر پر قب ہ ہعن ہ

۔بنائیں اگر کسی مسلمان کی قبر اونچی بن بھی گئی تب ۔ یں اکھیڑ سکت کیونک اس میں مسلمان کی بھی اس کو ہن ے ہ

K اونچی ن بناؤ مگر جب بن ین اوال ہتو ہے۔ ۔جائ تو ن مٹاؤ ہ ہ ے ہےقرآن پاک چھوٹا سائز چھاپنا منع دیکھو شامی کتاب

یت مگر ۔الکر ۔جب چھپ گیا تو اس کو پھینکو ن جالؤ ہ ہ ہےکیونک اس میں قرآن کی ب ادبی احادیث میں ے ہوارد ک ہ ہے

اں جوت س اں پاخان کرنا و ےمسلمان کی قبر پر بیٹھنا و ہ ہ ہ ہ ہاس پر چلنا پھرنا منع مگر افسوس ک ےچلنا ویس بھی ہے

ےنجدی ن صحاب کرام ک مزارات گرائ اور ے ہ وا ک ے ہمعلوم ہ ہاب جد میں انگریز عیسائیوں کی اونچی اونچی قبریں

یں ی ہبرابر بن ر ہصدق رسول الل صلی الل علی وآل وسلم ہ ہ ہ ہ ر ایک کو اپنی ہیقتلون اھل االسالم ویترکون اھل االصنام

Page 19: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

وتی حضرت ابن عمر رضی الل عن ہجنس س محبت ہ ہے۔ ہ ے ہےمحض ب جا و تو خود فرما ر ےکی حدیث س سند النا ہ ہے ے

ےیں ک میت پر اعمال کا سای کافی جس س معلوم ہے ہ ہ ہوا ہ ہے۔ک اگر میت پر سای کرن ک لی قب بنایا تو جائز ہ ے ے ے ہ ہ

ےعینی شرح بخاری اسی حدیث ابن عمر ک ماتحت فرمات ے ۔یں ہ

ۃوھی اشار الی ان ضرب الفسطاط لغرض صحیح الشمس مثال لالحیاء ال ال ضالل المیت جاز التشترمن

" ہادھر اشار ک قبر پر صحیح غرض ک لی خیم ے ے ہ ہے لگانا ہ ہجیس ک زندوں کو دھوپ س بچان ک لی ن ک میت کو ہ ے ے ے ے ہ ے

ےسای کرن ک لی جائز ے ے ہے۔ ہ "وا ک میں ایک دفع ہاس کا تجرب خود مجھ کو اس طرح ہ ہ ہ

ت شوق ر ک وقت ایک گھنٹ ک لی سیالکوٹ گیا ب ہدوپ ۔ ے ے ہ ے ہ ےسیالکوٹی رلی الرحم ک مزار ہتھا ک مال عبدالحکیم فاضل ۃ ہ

ےپر فاتح پڑھوں کیونک ان ک حواشی دیکھن کا اکثر ے ہ ۔ ہ نچا قبر پر کوئی سائبان ن تھا زمین گرم اں پ ا و ۔مشغل ر ہ ۔ ہ ہ ہ ہ

K تھی دھوپ تیز تھی بمشکل تمام چند آیات پڑھ کر فورا ی میں ر گیا اس دن ٹنا پڑا جذب دل دل اں س ۔و ہ ہ ہ ۔ ہ ے ہ

یں تفسیر ت فائد مند وا ک مزارات پر عمارت ب ۔معلوم ہ ہ ہ ہ ہ زیر آیت اذیبا یعونک تحت ہ سور فتح26ہروح البیان پار

یں ک چونک آج کل ت ہالشجر ک بعض مغرور لوگ ک ہ ہ ے ہ ہ ہے ۃ م ان لوگ ذا b یں ل ہاولیاء الل کی قبروں کی تعظیم کرت ہ ہ ے ہ

ہقبروں کو گرائیں گ تاک ی ہ ہلوگ دیکھ لیں ک اولیاء الل میں ے ہ یں ورن و اپنی قبروں کر گرن س ےکوئی قدرت ن ے ہ ہ ہے بچا ہ

ےلیت - فاعلم ان ھذا الصنیع کفر صراح ماخوذ من قول فرعون

ہذرونی اقتل موسی ولیدع وب انی اخاف ان یبدل دینکم اور الفساد ان یظھر دی االرض

ےتو جان لو ک ی کام خالص کفر فرعون ک اس قول" ہے ہ ہ ہس ماخوذ ک چھوڑ دو مجھ کو میں موسbی کو قتل ہے ے

Page 20: بحث مزارات اولیاءاللہ پر گنبد بنانا

ےکردوں و اپن خدا کو بالل میں ے ارا ہ وں ک تم ہخوف کرتا ہ ہ ۔دین بدل دیگا یا زمین میں فساد پھیال دیگا "

ا ک اگر اولیاء الل یا ہمجھ س ایک بار کیسی ن ک ہ ہ ے ہصحاب ے ابیوں س اپنی ےکرام میں کچھ طاقت تھی تو نجدی و ہ

یں ہقبروں کو کیوں ن بچایا؟ وا ک ی محض مرد ہمعلوم ے ہ ہ ہ ا ک حضور ہپھر ان کی تعظیم و توقیر کیسی؟ میں ن ک ہ ہعلی ے

ل کعب معظم میں تین سو ساٹھ ہالسالم س پ ہ ے ہ بت360ےہتھ اور احادیث میں ک ہے ہقریب قیامت ایک شخص کعب ے

ید گنج سکھوں کا گوردوار ور یں مسجد ش ہگراد گا آج ال ہ ہ ۔ ے یں جو ک برباد کر دی گئیں تو بن ت سی مساجد ہگئی ب ہ ہ ۔

یں ک اگر خدا میں ندو ک ہاگر ہ ےطاقت تھی تو اس ن اپنا گھر ہ اتھوں س کیوں ن بچالیا اولیاء الل یا ان کی ہمار ۔ ہ ے ہ ے مقابر ہ

ہکی تعظیم ان کی محبوبیت کی وج س کی ن ک محض ہ ہے۔ ے ہ ہقدرت س جیس ک مساجد ے ہاور کعب معظم کی تعظیم ابن ے ہ

ت سی مسجدیں بھی گرادیں جیس ک مسجد ہسعود ن ب ے ہ ے ہبالل کو صفاء پر وغیر وغیر سیدنا ہ ہ